Tag: خان یونس

  • غزہ: خان یونس میں اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر ہلاک

    غزہ: خان یونس میں اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر ہلاک

    فلسطینی مزاحمت کاروں سے غزہ کے علاقے خان یونس میں جھڑپ کے دوران اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر واصل جہنم ہوگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپ کے دوران اپنے اسکواڈ کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

    غزہ میں مزاحمت کاروں کی جانب سے گزشتہ روز اسرائیل فوج پر حملوں اور ایک اسرائیلی فوجی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی۔

    القسام بریگیڈز کے مطابق کل صبح خان یونس میں مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروہ پر حملہ کیا اور ایک ٹینک اور 2 بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔

    ویڈیو دیکھا جاسکتا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوجی کو جہنم واصل کرنے کے بعد اس کا اسلحہ بھی قبضے لے لیا ہے۔

    نیتن یاہو کا جنگ بندی سے متعلق اہم بیان:

    اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے دوران مستقل جنگ بندی کیلیے بات چیت کریں گے۔

    اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی شروع ہو گی تو مستقل جنگ ختم کرنے کے لیے بات چیت کریں گے۔

    رپورٹس کے مطابق اُنہوں نے کہا کہ حماس کی طرف سے ہتھیار ڈالنا اسرائیل کی بنیادی شرائط میں سے ہے، حماس کے پاس غزہ کی حکمرانی اور فوجی صلاحیتیں نہ ہونا بھی اسرائیل کی شرائط میں شامل ہے۔

    حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامند

    اسرائیلی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ یہ شرائط 60 روز میں پوری ہو گئیں تو بہت اچھا ورنہ فوجی طاقت سے انہیں پورا کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے لیے قطر میں اسرائیل حماس بلواسطہ مذاکرات اتوار سے جاری ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کا خان یونس فوری خالی کرنے کا حکم

    اسرائیلی فوج کا خان یونس فوری خالی کرنے کا حکم

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں اسرائیلی فوج نے خان یونس کا علاقہ فوری خالی کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج بھرپور طاقت سے کارروائیوں میں مصروف ہے، کہا گیا ہے کہ خان یونس میں راکٹ لانچ کر کے کسی بھی مقام کو نشانہ بنایا جائے گا۔

    اسرائیلی فوج نے غزہ سے 2 راکٹ اسرائیل پر داغے جانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ یمن سے بھی اسرائیل پر میزائل حملہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ اور یمن سے داغے گئے میزائیل کو ناکارہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی پر رضا مند ہوگیا ہے۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں صدرٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے نمائندوں نیاسرائیلیوں سے طویل اور نتیجہ خیز ملاقات کی ہے جس کے بعد اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر اتفاق کیاہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ہم جنگ کے خاتمے کے لیے تمام فریقین کے ساتھ مل کر کام کریں گے، قطر اور مصر فریقین کو امن معاہدے کی پیشکش کریں گے۔ مجھے امید ہے کہ حماس اس ڈیل کو مشرق وسطیٰ کی بھلائی کیلئے قبول کرے گی۔

    دوسری جانب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر نے جنگ بندی کی شرائط حماس کو بھجوا دیں، حماس جنگ بندی کی شرائط مانے گا یا نہیں، یہ فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پس پردہ جنگ بندی مذاکرات میں مصروف رہی، قطر نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔

    جنگ بندی معاہدے میں اسرائیلی مغویوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے، صدر ٹرمپ پیر کو نیتن یاہو سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے۔

    ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، پیوٹن

    رپورٹ کے مطابق حماس مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کر رہا ہے، 60 روزہ نہیں، حماس کا غزہ پر کنٹرول کا مطالبہ جنگ بندی کی بنیادی شرط ہے جبکہ اسرائیل نے غزہ کاکنٹرول حماس کو دینے سے انکار کردیا ہے۔

  • خان یونس میں ڈاکٹر فیملی کے 10 میں سے 9 بچوں کی شہادت پر اسرائیلی فوج کا بیان سامنے آ گیا

    خان یونس میں ڈاکٹر فیملی کے 10 میں سے 9 بچوں کی شہادت پر اسرائیلی فوج کا بیان سامنے آ گیا

    تل ابیب: خان یونس میں فضائی حملے میں ڈاکٹر فیملی کے 10 میں سے 9 بچوں کی شہادت پر اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے بیان میں کہا ہے کہ وہ اس حملے کا ’’جائزہ‘‘ لے رہی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اس کے طیارے نے جمعہ کو خان ​​یونس میں ’’متعدد مشتبہ افراد‘‘ کو نشانہ بنایا تھا، اور اس دعوے کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ اس حملے میں غیر ملوث شہریوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    ڈاکٹر علا النجار کے دس بچوں میں واحد زندہ بچنے والا 11 سالہ آدم
    ڈاکٹر علا النجار کے دس بچوں میں واحد زندہ بچنے والا 11 سالہ آدم

    اسرائیل ڈیفنس فورسز نے ہفتے کے روز بیان میں کہا کہ خان یونس میں جہاں ان کی فوج تھی، وہاں ایک پاس ہی ایک عمارت میں متعدد مشتبہ افراد کو نوٹ کیا گیا تھا، طیارے نے انھیں نشانہ بنایا، خان یونس کا علاقہ ایک خطرناک جنگی علاقہ ہے، اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ غزہ میں اس نے گزشتہ روز 100 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا۔

    غزہ کی وزارت صحت کا نے بتایا کہ ہفتے کی دوپہر تک 24 گھنٹے کے عرصے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں کم از کم 74 فلسطینی شہید ہوئے۔ وزارت صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منیر البورش نے ایکس پر کہا کہ خاتون ڈاکٹر علا النجار کے خاندان کے گھر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب ان کے شوہر ڈاکٹر حمدی النجار اپنی بیوی کو کام پر لے جانے کے بعد گھر واپس آئے تھے۔


    اسرائیل کا بھیانک حملہ، غزہ کے ڈاکٹر کے 9 بچے شہید


    اسپتال میں کام کرنے والے ایک برطانوی سرجن گریم گروم نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ ’’ناقابل برداشت ظلم‘‘ ہے کہ ان بچوں کی ماں، جس نے چائلڈ کیئر میں ایک ماہر اطفال کے طور پر برسوں گزارے، ایک ہی میزائل حملے میں اس نے اپنا تقریباً تمام خاندان کھو دیا۔ حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے ڈائریکٹر کی جانب سے شیئر کی گئی اور بی بی سی سے تصدیق شدہ ویڈیو میں خان یونس میں حملے کے بعد گھر کے ملبے سے چھوٹی جلی ہوئی لاشیں نکالی دکھائی گئیں۔

    غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں کو مارنا اسرائیلی فوجیوں کے لیے ’’تفریح‘‘ بن گیا ہے۔

  • حماس نے چھٹے تبادلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے

    حماس نے چھٹے تبادلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے

    خان یونس: حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے چھٹے تبادلے میں آج ہفتے کو مزاحمتی تنظیم نے مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت آج حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کا چھٹا تبادلہ ہوا، خان یونس میں حماس نے تین یرغمالی رہا کیے، یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے رہائی پانے والے یرغمالیوں کو وصول کیا، فوج کے ایک بیان کے مطابق خان یونس میں رہا کیے گئے تین یرغمالیوں کو اب فوجی اور انٹیلیجنس افسران اسرائیل لے جا رہے ہیں، اسرائیل میں داخل ہونے کے بعد ان کی ابتدائی طبی جانچ کی جائے گی۔

    رہائی کے موقع پر فلسطینیوں کی بڑی تعداد موجود تھی، الجزیرہ کے مطابق یرغمالی اچھی جسمانی حالت میں تھے، جن میں الیگزینڈر تروفانوف، ساگوئی ڈیکل چن اور یائر ہارن شامل ہیں۔

    آج تبادلے کے نتیجے میں اسرائیل کی قید سے 369 فلسطینیوں رہا ہونا ہے، جس کا آغاز ہو گیا ہے، اور پہلی کھیپ خان یونس پہنچ گئی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات اگلے ہفتے شروع ہوں گے۔

    رہا ہونے والے فلسطینیوں میں عمرقید کے 36 اور 7 اکتوبر کے بعد غزہ سے گرفتار کیے گئے 330 قیدی شامل ہوں گے۔

    غزہ کی وزارت صحت نے اسرائیل کی جارحیت میں 48,239 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، جب کہ 111,676 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جب کہ گورنمنٹ میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ غزہ میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 61,709 ہے، اور کہا ہے کہ ملبے کے نیچے لاپتا ہونے والے ہزاروں افراد کو اب مردہ سمجھا جا رہا ہے۔

  • 6 اسرائیلی یرغمالی کیسے ہلاک ہوئے؟ ہولناک انکشاف

    6 اسرائیلی یرغمالی کیسے ہلاک ہوئے؟ ہولناک انکشاف

    غزہ: گزشتہ روز غزہ کے علاقے خان یونس سے 6 اسرائیلی یرغمالی مردہ حالت میں ملے تھے، جن کے بارے میں اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اسرائیلی شہری اسرائیلی فوج ہی کے حملے میں مارے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خان یونس میں قید کیے گئے 6 اسرائیلی یرغمالی حماس کے ہاتھوں قتل نہیں ہوئے، بلکہ اسرائیلی حملے میں ایک سرنگ میں گیس بھرنے کے باعث ہلاک ہوئے۔

    اسرائیلی اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ چھ اسرائیلی یرغمالی – جن کی لاشیں منگل کو ایک اسرائیلی کارروائی میں غزہ سے برآمد ہوئی تھیں – ممکنہ طور پر خان یونس پر اسرائیلی فوجی حملے کے دوران ایک سرنگ میں گیس کے اخراج سے ہلاک ہوئے تھے۔

    اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) اور اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی (ISA) نے ایک مشترکہ بیان میں اسرائیلی شہریوں کے نام بھی جاری کر دیے ہیں، اسرائیلی فوج نے ان میں سے ابراہم موندر کے علاوہ باقی تمام یرغمالیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا۔

    غزہ جنگ بندی مذاکرات، قطر کے تجزیہ کار نے امریکی چال بازیاں بے نقاب کر دیں

    اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ آئی ڈی ایف اور آئی ایس اے لاشوں کو نکالنے کے لیے ایک ’پیچیدہ آپریشن‘ میں حماس کی بنائی ہوئی سرنگوں میں داخل ہوئے تھے۔ اسرائیلی حکومت کے پریس آفس کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت غزہ میں 109 اسرائیلی یرغمالی ہیں، جن میں سے 36 کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔

    امریکا، قطر اور مصر کی کوششیں ناکام، غزہ جنگ بندی معاہدہ نہ ہو سکا

    79 سالہ ابراہم موندر کو اس کی بیوی، بیٹی اور پوتے کے ساتھ یرغمال بنایا گیا تھا، جنھیں بعد میں نومبر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی کے دوران رہا کر دیا گیا تھا، جب کہ موندر کا بیٹا روئی ایک حملے کے دوران مارا گیا۔ غزہ سرنگ میں دیگر 2 ہلاک شدگان کی عمریں 80 سال بتائی گئی ہیں۔

  • خان یونس: اسرائیلی فوج نے صحافیوں پر براہ راست گولیاں بر سا دیں

    خان یونس: اسرائیلی فوج نے صحافیوں پر براہ راست گولیاں بر سا دیں

    غزہ: خان یونس میں اسرائیل مظالم کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر صہیونی فوج نے براہِ راست گولیاں برسا دیں۔

    ترک نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جنوبی غزہ میں خان یونس پر وحشیانہ زمینی حملے کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر براہ راست گولیاں برسا دیں، جس میں ایک فلسطینی خاتون صحافی پیٹھ میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گئیں۔

    اسرائیل فوج نے غزہ میں صحافیوں کو نشانے پر رکھ لیا ہے، صحافیوں نے اسرائیلی فوج کی گولیوں سے بھاگ کر جانیں بچائیں، خاتون صحافی سلمیٰ القدومی کو پیٹھ میں گولی لگی، جس پر انھیں دیر البلح کے الاقصیٰ شہدا اسپتال لے جایا گیا ہے۔

    عینی شاہدین نے انادولو کو بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے القدومی اور ساتھی صحافیوں پر براہ راست گولیاں چلائیں، جب اسرائیلی فوجی گاڑیاں خان یونس میں حماد رہائشی کمپلیکس کی طرف بڑھیں تو شدید گولہ باری کی آوازیں سنی گئیں۔

    دریں اثنا، مختلف علاقوں میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مزید 25 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، ادھر القسام بریگیڈ نے اسرائیلی قافلے پر ایک حملے کی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں متعدد صہیونی فوج کے اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 92 ہزار 609 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج نے خان یونس میں تیسرا بڑا آپریشن شروع کر دیا

    اسرائیلی فوج نے خان یونس میں تیسرا بڑا آپریشن شروع کر دیا

    غزہ: دس ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں ظلم و بربریت کی نئی مثالیں قائم کرنے والی اسرائیلی فوج نے خان یونس میں تیسرا بڑا آپریشن شروع کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے آج جنوبی غزہ میں خان یونس پر شدید گولہ باری کی، ایسے عالم میں کہ غزہ کے مشرقی علاقوں سے فرار ہونے والے دسیوں ہزار فلسطینی یہاں فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر سو رہے ہیں، اور انھیں خوراک، پانی اور کوئی جائے پناہ میسر نہیں ہے۔

    اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں اچانک مزید انخلا کا حکم دے دیا ہے، جس کے بعد اپنے سامان کو بازوؤں میں اٹھائے ہوئے سینکڑوں خاندانوں نے اتوار کو علی الصبح خان یونس میں اپنے گھروں اور پناہ گاہوں کو چھوڑ دیا، لیکن وہ اس بات کے لیے پریشان ہیں کہ کہاں پناہ حاصل کریں۔

    مغرب کا دُہرا معیار اسرائیل کا حوصلہ بڑھا رہا ہے، مسعود پزشکیان

    غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے باعث 75 ہزار سے زائد بے گھر نہتے مظلوم فلسطینی ایک بار پھر دربدر ہو گئے ہیں، دوسری طرف فلسطینی مزاحمت کار بھی رفح اور خان یونس میں صہیونی فوج پر جوابی حملے کر رہے ہیں، انھوں نے اسرائیلی ٹینکوں اور کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج کے اپنے ایک فوجی کی موت کی اطلاع دی ہے۔

    امریکا کا مشرق وسطیٰ میں مزید جنگی جہاز بھیجنے کا حکم

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فورسز کی بمباری میں مزید 22 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، غزہ میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 39 ہزار 790 ہو گئی ہے، 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 92 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیلی ٹینکوں کی جنوبی خان یونس میں بھی پیش قدمی، 36 فلسطینی شہید، 120 زخمی

    اسرائیلی ٹینکوں کی جنوبی خان یونس میں بھی پیش قدمی، 36 فلسطینی شہید، 120 زخمی

    غزہ میں رہائشی علاقوں میں اسرائیلی فورسز کے وحشیانہ حملے جاری ہیں، خان یونس صہیونی فوج کی تازہ کارروائی میں 36 فلسطینی شہید اور 120 زخمی ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے غزہ کی پٹی پر اپنی بے دریغ بمباری جاری رکھی ہے، اسرائیلی ٹینکوں نے جنوبی خان یونس میں بھی پیش قدمی شروع کر دی، جہاں بہت سے فلسطینی خاندان 6 دن سے اسرائیلی زمینی حملے کے بعد سے خوراک، پانی اور ادویات کے بغیر پھنسے ہوئے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق المواصی کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فورسز نے بم برسا دیے، جس میں بچوں سمیت تین فلسطینی جان سے گئے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 66 فلسطینی شہید اور 241 زخمی ہو چکے ہیں۔

    وسطی بوریج اور نصیرات کے پناہ گزین کیمپوں پر بھی حملہ کرنے کے چند گھنٹوں بعد وہاں پناہ لینے والے دسیوں ہزار فلسطینیوں کو علاقوں سے فرار ہونے کا حکم دیا گیا۔ صہیونی فوج نے مشرقی خان یونس کے بعد وسطی خان یونس سے بھی بے گھر فلسطینیوں کو جبری علاقہ خالی کرنے کے احکامات صادر کر دیے ہیں۔

    گولان ہائٹس حملہ، اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی الزام حزب اللہ پر دھر دیا

    اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کا 86 فی صد حصہ اس وقت انخلا کے احکامات کی زد میں ہے۔ بوریج کیمپ خالی کرنے کے احکامات کے بعد کیمپ کی ایک خاتون نے کہا کہ وہ 10 بار بے گھر ہو چکی ہے، ایک فلسطینی نے کہا ہمارے لیے کوئی حل تلاش کریں، بہت ہو گیا، ہم کہاں جائیں؟

    اسرائیلی ٹینکوں نے جنوبی غزہ میں بھی پیش قدمی بڑھا دی ہے، جہاں اسرائیلی فورسز کو فلسطینی گروپس کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے، جانبازوں نے کئی اسرائیلی ٹینک تباہ کیے اور ایک اسرائیلی فوجی بھی مارا گیا۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی توپ خانے نے غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے مرکز میں شیخ ناصر محلے پر بمباری کی، مشرق میں واقع خزاعہ اور اباسن الکبیرہ کے قصبوں پر بھی بمباری کی گئی، الجزیرہ عربی کے مطابق اسرائیلی فورسز نے خان یونس کے شمال میں واقع قصبے القرارا میں رہائشی عمارتوں کو دھماکے سے اڑا دیا۔

    گزشتہ برس 7 اکتوبر سے صہیونی فورسز کے حملوں میں شہدا کی مجموعی تعداد 39,324 ہو چکی ہے، جب کہ 90,830 زخمی ہوئے۔

  • خان یونس میں امداد کے منتظر افراد پر اسرائیلی فورسز نے بم برسا دیے

    خان یونس میں امداد کے منتظر افراد پر اسرائیلی فورسز نے بم برسا دیے

    غزہ: اسرائیلی فورسز جارحیت سے باز نہیں آئی، خان یونس میں امداد کے منتظر افراد پر بم برسا دیے، جس سے 18 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غزہ کے علاقے رفح میں مصبح ایریا میں ایک گھر پر بمباری میں 5 فلسطینی شہید ہو گئے، اقوام متحدہ کے مطابق خان یونس میں چار روز میں ایک لاکھ 80 ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے ادارے کا کہنا ہے کہ سینکڑوں فلسطینی مشرقی خان یونس میں شدید حملوں کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں اور اسرائیلی فوج کی طرف سے رسائی سے انکار کی وجہ سے امدادی ٹیمیں ان تک پہنچنے میں ناکام ہیں۔

    اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کی رپورٹ کے مطابق ایک طرف قحط اور بیماریاں پھیلنے کے خدشات ہیں دوسری طرف غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والے انسانی امدادی سامان کی اوسط یومیہ مقدار میں اپریل سے 56 فی صد کمی آئی ہے۔

    الجزیرہ کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق لوگ خان یونس میں تقریباً ایک ہفتے سے خوراک اور پانی کے بغیر پھنسے ہوئے ہیں، باہر نکلنے کا راستہ بھی میسر نہیں ہے۔

    ادھر امریکا اور مصر کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ مصری، قطری اور امریکی ثالث اتوار کو اٹلی کے دارالحکومت روم میں اسرائیلی مذاکرات کاروں سے ملاقات کریں گے۔ خیال رہے کہ 9 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 39,175 افراد شہید، 90,403 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • فلسطینیوں کو خان یونس سے نکلنے کے لیے کتنے منٹ دیے گئے؟

    فلسطینیوں کو خان یونس سے نکلنے کے لیے کتنے منٹ دیے گئے؟

    اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، گزشتہ روز غزہ کے علاقے خان یونس سے فلسطینیوں کو انخلا کے لیے جتنا وقت دیا گیا تھا، اس نے صہیونی فورسز کی وحشت و بربریت کے ایک اور شرمناک رُخ کو آشکار کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ڈیڑھ لاکھ فلسطینیوں کو خان یونس ایک دن میں خالی کرنے کے پمفلٹ پھینکے تھے، اور پھر فوراً بعد ہی اسرائیل نے شیلنگ اور بمباری شروع کر دی تھی۔

    بھاگنے والے رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے انھیں شہر کے مشرقی علاقوں سے المواصی کیمپ (ہیومینیٹرین زون) کی طرف ’’فوری طور پر‘‘ انخلا کا حکم دیا گیا، اور ان کے پاس بھاگنے کے لیے صرف 2 منٹ بچے تھے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بتایا کہ لوگوں کو علاقہ چھوڑنے کے لیے گرائے جانے والے پمفلٹ اور پھر فوجی کارروائیاں شروع کرنے کے درمیان اتنا مختصر وقفہ تھا، کہ جان بچا کر بھاگنے والوں کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہوا، اس پر یو این ادارے OCHA نے ہماری تشویش کی بالکل درست ترجمانی کی ہے۔

    ایک دن میں 150,000 فلسطینیوں کو افراتفری کے عالم میں خان یونس سے نکلنا پڑا

    اسٹیفن دوجارک کا کہنا تھا کہ انخلا کے احکامات اور بمباری کے درمیان مجموعی طور پر محض ایک گھنٹہ تھا، اس لیے بہت سے لوگوں کو بغیر کوئی سامان اٹھائے چلتے دیکھا گیا، چوں کہ فوری انخلا کا حکم تھا اس لیے ہزاروں لوگ وہاں بمباری کے درمیان ہی پھنس گئے، ان میں وہ لوگ بھی شامل تھے جن کے لیے نقل و حرکت مشکل تھی جیسا کہ بیمار اور بوڑھے، اور خاندان کے دیگر افراد کو ان کی مدد کرنی تھی۔

    واضح رہے کہ آج خان یونس میں ایک ہی دن میں 8 ماہ کے دوران اسرائیلی فورسز نے سب سے بدترین حملہ کیا ہے، جس میں 90 فلسطینی شہید اور 250 زخمی ہوئے ہیں۔