اسلام آباد : جج شاہ رخ ارجمند عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ سنائے بغیر عدالت سے چلے گئے، خاورمانیکا نے کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست کی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد سیشن کورٹ عدت میں نکاح کیس کی سماعت ہوئی ، جج شاہ رخ ارجمند نے کیس کی سماعت کی۔
خاور مانیکا نے عدالت سے بار بار استدعا کی اور کہا جج صاحب مجھے صرف دس منٹ دے دیں ۔ میں وہ شخص ہوں جو سابق وزیراعظم کا متاثرہ ہوں غریب آدمی کو عدالت سنتی نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی اور بشری نے یکم جنوری کو نکاح کر لیا۔
بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر کا کہنا تھا کہ وکیل عثمان گل نے مجھے کہا تھا کہ اٹھا کر باہر پھینک دوں گا، مذہبی بنیادوں پر بانی پی ٹی آئی ہمارے گھر میں داخل ہوا، چھپ کر یکم جنوری کو نکاح کیس گیا جس میں فرح گوگی کو بھی استعمال کیا گیا، بانی پی ٹی آئی عورتوں کو چھوڑتا نہیں اس کا کردار ایسا ہے، پی ٹی آئی خواتین نے مانیکا کے بیان پر احتجاج کیا۔
جج شاہ رخ ارجمند نے کہاعدم اعتماد کی درخواست پہلے بھی خارج ہو چکی ہے ، جس پر خاور مانیکا کا کہنا تھا کہ میں آپ سے فیصلہ نہیں کروانا چاہتا، تو جج شاہ رخ ارجمند نے استفسارکیا اس کی وجہ کیا ہے؟ کوئی کنکریٹ چیز ہے تو عدالت کو بتائیں ۔ وگ بہت کچھ کہتے ہیں کہنے دیں آپ اپنے وکیل سے مشورہ کرکے بتائیں۔
خاور مانیکا نے عدالت کے روبرو کہا مجھے دس منٹ بات کرنے کی اجازت دی جائے ، جس پر جج نے کہا اپنے وکیل کو بتا دیں وہ عدالت کو بتا دے گا، تو خاور مانیکا کا کہنا تھا کہ وکیل میرے جذبات سے آگاہ نہیں کر سکتا، جج شاہ رخ ارجمند نے کہا پہلے وکیل کو دلائل مکمل کرنے دیں پھر موقع دیتے ہیں۔
وکیل عثمان گل نے بتایا کہ خاور مانیکا عدالت کی کارروائی کو متاثر کررہے ہیں انھیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں ، جس پر جج نے کہا کیس کسی بھی جج کے پاس جائے گا اس نے فیصلہ تو کرنا ہے ، رضوان عباسی سینیٹر کونسل ہیں وہ مشاورت کرکے عدالت کو آگاہ کریں پانچ منٹ دیتے ہیں ۔
عثمان گل نے مزید کہا کہ کیس کے حوالے سے کوئی لیگل بات نہیں کی گئی، صرف ایک جذباتی قسط تھی خاور مانیکا کی جانب سے۔ وہ چیزوں کو بھڑکانا چاہتے ہیں، عدالت پہلے بھی عدم اعتماد کو مسترد کر چکی ہے ۔
جج شاہ رخ ارجمند نے کہا عدم اعتماد کے بعد جو فیصلہ آیا وہ متنازعہ ہو جائے گا، کیس کسی اور عدالت کو ٹرانسفر نہیں کر سکتے یہ ہائیکورٹ کا اختیار ہے ۔
وکیل عثمان گل کا کہنا تھا کہ آج کیس کا فیصلہ ہونا تھا عدالت نے پھر بھی دلائل کا موقع دیا ۔ آج عدالت کی دوسری مرتبہ توہین کی گئی ہے ۔ بھاری جرمانے کے ساتھ ان کی درخواست کو مسترد کیا جائے ۔
جج شاہ رخ ارجمند نے کہا بار بار عدالت پر عدم اعتماد کیا جارہا ہے، جس پر عثمان گل کا کہنا تھا کہ کیس ٹرانسفر کی درخواست کیس کو موخر کرنے کے مترادف ہے، عدالت کیس کا فیصلہ کرے دلائل مکمل ہو چکے ہیں ۔ ہمیں عدالت پر مکمل اعتماد ہے جو فیصلہ ہو گا منظور ہو گا۔
جج شاہ رخ ارجمند عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ سنائے بغیر عدالت سے چلے گئے۔