Tag: ختم نبوت

  • کسی جماعت کو ختمِ نبوت کے نام پر سیاست نہیں کرنے دیں گے: پاکستان علما کونسل

    کسی جماعت کو ختمِ نبوت کے نام پر سیاست نہیں کرنے دیں گے: پاکستان علما کونسل

    اسلام آباد: وفاقی دار الحکومت میں منعقدہ پاکستان علما کونسل کی کانفرنس کے اختتام پر جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کسی جماعت کو ختمِ نبوت کے نام پر سیاست نہیں کرنے دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان علما کونسل نے کہا ہے کہ توہینِ رسالت روکنے کے لیے ہر حد تک جائیں گے، کسی جماعت کو ختمِ نبوت کے نام پر سیاست نہیں کرنے دیں گے۔

    پاکستان علما کونسل نے اعلامیے میں کہا ہے کہ ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، سپہ سالار اور فرقوں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے ملک دشمن ہیں۔

    پاکستان علما کونسل کی کانفرنس میں علما نے افغان امن عمل کے لیے پاکستان کی کوششوں کو بھی سراہا۔

    یہ بھی پڑھیں:  طاہر محمود اشرفی کے اکاؤنٹس میں مشتبہ ٹرانزکشن، ایف آئی اے نے طلب کرلیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آغاز میں چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر اشرفی نے تحریکِ انصاف کی حکومت سے مکمل تعاون کا اعلان کیا تھا۔ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کی نیت پر شک نہیں، موجودہ حکومت ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔

    حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ 70 سالوں کی مہنگائی 70 دنوں میں ختم نہیں ہو سکتی اس کے لیے وقت درکا ر ہے۔

  • سابق وزیر احسن اقبال پر فائرنگ کرنے والے مجرم کو 27 سال قید کی سزا سنا دی گئی

    سابق وزیر احسن اقبال پر فائرنگ کرنے والے مجرم کو 27 سال قید کی سزا سنا دی گئی

    گوجرانوالہ: سابق وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال پر فائرنگ کرنے والے مجرم عابد حسین کو 27 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ مجرم کو ایک لاکھ 30 ہزار روپے جرمانے کی ادائیگی کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ کی خصوصی عدالت نے احسن اقبال پر فائرنگ کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا۔ خصوصی عدالت نے مجرم عابد حسین کو 27 سال قید کی سزا دی ہے۔

    عدالت نے مجرم عابد کو احسن اقبال کو 60 ہزار روپے معاوضہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

    مجرم کو غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور استعمال کرنے پر 3 سال قید کی سزا کا حکم بھی شامل ہے جبکہ مجرم کو ایک لاکھ 30 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر داخلہ احسن اقبال پر فائرنگ کا واقعہ رواں برس 6 مئی کو پیش آیا تھا۔ احسن اقبال نارووال میں کرسچن کمیونٹی کی کارنر میٹنگ سے خطاب کر کے نکلے تو مسلح شخص نے ان پر فائرنگ کردی۔

    واقعے میں گولی احسن اقبال کے سیدھے بازو کو چھوتی ہوئی پیٹ کے نچلے حصے میں لگی۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں بروقت علاج کر کے ان کی جان بچا لی گئی۔

    ان پر حملہ کرنے والے مجرم عابد نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا تھا کہ احسن اقبال نے ختم نبوت کے حوالے سے بیانات دیے تھے جس پر رنج تھا، اس وجہ سے احسن اقبال پر حملہ کیا۔

    مجرم کے مطابق اس نے احسن اقبال پر حملہ مکمل منصوبہ بندی کے تحت کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق ملزم دھوکہ دینے کے لیے میٹنگ کے دوران ن لیگ کے حق میں نعرے لگاتا رہا اور پھر اچانک حملہ کر دیا۔

  • پاکستان میں صرف ووٹ کا فیصلہ چلے گا، بند کمروں کے فیصلے قبول نہیں، سعد رفیق

    پاکستان میں صرف ووٹ کا فیصلہ چلے گا، بند کمروں کے فیصلے قبول نہیں، سعد رفیق

    لاہور : وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت ہی آگے بڑھے گی، بروقت انتخابات اور ووٹ کی طاقت اور تقدس کے ذریعے نیا پاکستان بنائیں گے

    وہ لاہور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے، خواجہ سعد رفیق کا کارکنان کو طاہر القادری کے خلاف نعرے بازی سے منع کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں بہت غلط ہوا ہے جو نہیں ہونا چاہئے تھا البتہ عدالتی نظام پراعتماد کرتے ہوئے باقرنجفی رپورٹ کو عدالت لے کر جائیں

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دھرنا دینا کوئی بہادری نہیں ہے اور پورا یقین ہے طاہر القادری ہماری بات پرغور کریں گے اور جمہوری نظام کو نئی آزمائش سے دو چارنہیں کریں گے بلکہ اپنے خدشات اور تحفظات کو لے کر عدلیہ جائیں گے

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ختم نبوت پرسیاست کرنا خطرناک عمل ہے جب کہ استعفیٰ دینے والے تمام افراد کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں تھا چنانچہ ختم نبوت پر سیاست کرنے والے افراد عاشقان رسول کے درمیان تفریق سے گریز کریں

    انہوں نے مزید کہا کہ اب ووٹ کا فیصلہ چلے گا بند کمرے کیے گئے فیصلے نہیں چلیں گے اور آئندہ الیکشن میں بھی مسلم لیگ (ن) نوازشریف کی قیادت میں انتخابی مہم چلائے گی

    وفاقی وزیر خواجہ سعد نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کو دیوار سے لگانے کا عمل افسوسناک ہے، سیاسی جماعتوں کو طاقت کے ذریعے ختم کرنے کا عمل ختم ہونا چاہیے اور اپنے لیڈر اور سیاسی جماعت کا چناؤ عوام کو خود کرنے دیا جائے

  • زاہد حامد، انوشے رحمان اور رانا ثناء اللہ کے مستعفی ہونے کا امکان، ذرائع

    زاہد حامد، انوشے رحمان اور رانا ثناء اللہ کے مستعفی ہونے کا امکان، ذرائع

    لاہور : وفاقی حکومت کی جانب سے اپنی کابینہ کے 2 وفاقی وزراء سے استعفے لیے جانے کا امکان ہے یہ دونوں وزراء ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی کی تحقیقات کرنے والی پارلیمانی کمیٹی میں بھی شامل تھے جب کہ رانا ثناء اللہ کی جانب سے مستعفی ہونے کا امکان ہے.

    تفصیلات کے مطابق وفاق میں آج مصروف ترین دن رہا جہاں آرمی چیف ، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے درمیان ملاقات اور اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد کئی فیصلے سامنے آئیں ہے جس کے تحت سوشل میڈیا پر پابندی ختم کردی گئی ہے اور ٹی وی چینلز کھول دیئے گئے ہیں.

    ذرائع کے مطابق پے در پے اعلیٰ حکام کی ملاقاتوں کے بعد وفاقی حکومت نے اپنی کابینہ سے آئندہ 48 گھنٹے کے دوران دو وزراء سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے یہ دونوں وزراء راجہ ظفرالحق کی انکوائری کمیٹی میں بھی شامل تھے اور جن کی سبکدوشی کا مطالبہ دھرنا مظاہرین کی جانب سے بھی سامنے آ چکا ہے.

    ذرا ئع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف سے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے خصوصی ملاقات کی ہے جس میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے شہباز شریف کو اپنے مستعفی ہونے کے فیصلے سے آگاہ کیا جس کے بعد آئندہ 48 گھنٹے میں دو وزراء کے مستعفی ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں.

    تاہم وزارت مذہبی امور کے ترجمان نے وفاقی وزیر کی وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف لاہور ہی میں موجود نہیں ہے تو وزیراعلیٰ سے کیسے ملاقات کر سکتے ہیں بلکہ وہ اس وقت مانسہرہ میں موجود ہیں.

    دوسری جانب ختم نبوت ترمیم کے معاملے پر دھرنے کے خلاف آپریشن کے بعد مسلم لیگ (ن) میں دھڑے بندیاں سامنے آگئی ہیں اور انتشار کی شکار حکمراں جماعت کے کئی ارکان پارلیمنٹ نے اپنی نشستوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے جن میں غلام محمد لالی، شیخ اکرام، محمد خان بلوچ، ذوالفقار، راناغلام غوث، وارث کلو، عبدالرزاق اور رحمت اللہ شامل ہیں.

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اراکین صوبائی اسمبلی نے مستعفی ہونے کا فیصلہ حمید الدین سیالوی کے مشورے پرکیا ہے اور حمید الدین سیالوی کے بعد مزید لیگی ارکان صوبائی اور قومی اسمبلی بھی اپنے استعفے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں پیش کریں گے.

    دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ کے سب سے متحرک رکن اور وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے مستعفی ہونے کا امکان ہے جن کے استعفیٰ کے لیے فیصل آباد سے رکن قومی اسمبلی نثار جٹ کا وزیراعلیٰ پنجاب پر سخت دباؤ ہے بہ صورت دیگر نثار جٹ نے اپنی نشست سے مستعفی ہونے کی دھمکی دے دی ہے.

    علاوہ ازیں وزیر مملکت میر دوستین ڈومکی نے بھی کل مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کل وزارت سےاستعفیٰ دے دوں گا اور دوپہر تین بجے تک وزیراعظم شاہد خاقان کو اپنا استعفیٰ بھیجوا دوں گا تاہم ابھی پارٹی چھوڑنے کا نہیں سوچا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت آنی جانی چیز ہے اور عزت سے زیادہ پیاری نہیں ہے، سب جانتے ہیں کہ میں نے این ٹی ایس میں کرپشن کے خلاف نوٹس لیا جب کہ رانا تنویر حسین این ٹی ایس کی کرپشن کو تحفظ دینا چاہتے ہیں جو قابل قبول نہیں ہے۔

  • ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی، مولانا فضل الرحمان

    ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی، مولانا فضل الرحمان

    لاڑکانہ : جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کسی کو اقتدار پر بٹھانے اور کسی کو ہٹانے کا سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے، ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی، سی پیک کےباعث آج پاکستان نشانے پر ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں شہید اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی نے ملک کے امن اور خوشحالی کیلئے قربانیاں دیں، علماء کی شہادتیں ثبوت ہیں کہ انہوں نے امن کا ساتھ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں ملکی سیاسی ہنگامے میں کچھ اور دیکھ رہا ہوں، اقامہ آکر پورے پاکستان کی سیاست کو یرغمال بنا لیتا ہے، کسی کو اقتدار پر بٹھانے اور کسی کو ہٹانے کا سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے، کسی بھی ملک کو غیرمستحکم کرنے کیلئےپہلے وہاں سیاسی بحران پیدا کیا جاتا ہے۔

    ماضی میں غلط پالیسیوں کے باعث ملکی تشخص خراب ہوا، ہم سیاسی کھیل کا حصہ بننے کے بجائے ملکی استحکام، امن کیلئے فکرمند ہوتے ہیں، آج ہمیں پاکستان کی خودمختاری کی جنگ لڑنی پڑرہی ہے۔

    اسلام آباد دھرنے سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی تو جے یو آئی نے فوراً چوری پکڑ کرمسئلہ کو سلجھایا۔

    حکومت کو کہا بھی تھا کہ دھرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال ہرگز نہ کرے، حکمرانوں کو دھرنا قائدین سے گفتگو کرکے انہیں قائل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

    فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ایک فیض آباد کو کھلوانے کیلئےپورے ملک کو بند کردیا گیا، مسئلہ سیاسی نہیں، ملک کو بحران کی طرف دھکیلاجارہا ہے، پاکستان کو سیاسی عدم استحکام سے دوچارکرنے کی سازش ہورہی ہے، آج ایک فیصلے کے منفی اثرات تمام دینی طبقے پر پڑ رہے ہیں۔

    اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کی جغرافیائی تقسیم کیلئے عالمی قوتیں سرگرم ہیں، اسلامی ممالک کوغیرمستحکم کیاجارہاہے، اسلامی دنیا پرجنگ کے بادل آگ برسارہےہیں، ایک نئی سرد جنگ دنیا میں پھر سے شروع ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایشیا میں چین نئی ابھرتی ہوئی اقتصادی قوت ہے، امریکا چین کے نئے اقتصادی تصور کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، سی پیک کےباعث آج پاکستان نشانے پر ہے۔

    ہم معیشت کو گروی رکھ کر مغرب پر مزید انحصارنہیں کرسکتے، عالمی ایجنڈے کے تحت پاکستان کو غیرمستحکم بنانا مقصود تھا، نواز شریف کی نااہلی کے ایک ہفتے بعد ہی امریکی صدر نے دھمکی دی تھی۔

  • دھرنے والوں کی زاہد حامد سے براہ راست ملاقات ہو چکی ہے، رانا ثناء اللہ

    دھرنے والوں کی زاہد حامد سے براہ راست ملاقات ہو چکی ہے، رانا ثناء اللہ

    لاہور : صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کردی گئی ہے چنانچہ احتجاج کرنے والوں کو کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیئے اور دھرنا ختم کردینا چاہیئے.

    وہ میڈیا سے بات کر رہے تھے صوبائی وزیر نے کہا کہ کوئی مسلمان ختم نبوت پر کوئی سمجھوتا نہیں کرسکتا اور وفاقی وزیر قانون سمیت پوری کابینہ اور معزز اراکین پارلیمنٹ الحمد اللہ مسلمان ہیں جن سے کسی قسم کی کوتاہی یا جان بوجھ کرغلطی کرنے کی امید نہیں کی جانی چاہیئے.

    انہوں نے مزید کہا کہ حلف نامہ اپنی اصل حالت میں بحال ہوچکا ہے جو اسی وزیر قانون، کابینہ اور اراکین پارلیمنٹ کی کاوشوں کا نتیجہ ہے جن پر کچھ لوگ تحفظات کا اظہار کر رہے ہوتے اور ساتھ حلف نامے میں تبدیلی سے متعلق کمیٹی بھی تشکیل دی جا چکی ہے جس کی رپورٹ پر کارروائی ہو گی.

    رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ طے پایا تھا کہ تحریک لبیک اور زاہد حامد کی براہ راست ملاقات کرائی جائے جو حکومت کروا چکی ہے لیکن اب اچانک دھرنے والے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں جب کہ انہیں پہلے انکوائری کی رپورٹ آنے کا انتظار کرنا چاہیئے تھا.

  • ختم نبوت سے متعلق قانون مزید سخت، دھرنے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں: احسن اقبال

    ختم نبوت سے متعلق قانون مزید سخت، دھرنے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں: احسن اقبال

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ختم نبوت سے متعلق قانون مزید سخت کردیا گیا ہے۔ دھرنے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ختم نبوت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتی۔ حکومت نے اس قانون کا ہمیشہ کے لیے مسئلہ طے کر دیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر دہراتا ہوں کہ ختم نبوت پر ایمان نہ رکھنے والا، یا کسی اور کو نبی ماننے والا مسلمان نہیں۔ اس قانون کو مزید مؤثر اور سخت کردیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنا دینے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں، مسئلے پر عوام کے جذبات بھڑکانا اور تشدد کی طرف لے جانا ٹھیک نہیں۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ختم نبوت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے، ختم نبوت پر ہم بھی دوسروں کی طرح غیرت مند ہیں، لیکن دھرنے سے پاکستان کا پوری دنیا میں غلط تاثر جارہا ہے کہ شاید اس مسئلے پر ہم میں تقسیم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلے پر عوام کے جذبات بھڑکانا تشدد کی طرف لے جانا ٹھیک نہیں۔ دھرنے کے قائد اشتعال انگیز بیانات سے گریز کریں۔

    انہوں نے کہا کہ جڑواں شہر کے 8 لاکھ افراد دھرنے کے باعث محصور ہیں۔ 14 دن سے راستے بند ہیں، مریض اسپتال، اور بچے اسکول نہیں جا سکتے۔ دھرنے کے باعث 2 اموات ہوچکی ہیں، کیا اس طرح ہم نبی کریم کی تعلیمات پر عمل کر رہے ہیں؟

    احسن اقبال نے کہا کہ میں اب بھی کہتا ہوں اور علما اس قانون کے متعلق کہیں کہ اس میں کوئی سقم ہے تو ہم نظر ثانی کرنے کو تیار ہیں، تاہم اب ہم ہائیکورٹ کے حکم کی تعمیل نہ کر کے توہین عدالت کے مرتکب ہورہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ختم نبوت ﷺ کا حلف نامہ بحال

    انہوں نے کہا کہ ادارے اس جگہ پر کارروائی کرنے اور جگہ خالی کروانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، لیکن ہم تصادم سے بچنا چاہ رہے ہیں، ہم اس نام کا احترام کر رہے ہیں جس پر اتنے لوگ جمع ہوئے ہیں، لیکن ان کے پاس اب کوئی بہانہ نہیں کہ لوگوں کی زندگیاں اجیرن کریں۔

    وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ انٹیلی جنس معلومات ہیں، دھرنے میں شامل کچھ لوگ کشیدگی چاہتے ہیں۔ اگر حالات بے قابو ہوئے تو حکومت کو شہریوں کی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

    انہوں نے ایک بار پھر دھرنے کے شرکا سے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مزید علمائے کرام کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد کے ریڈ زون میں گزشتہ 10 روز سے مذہبی جماعت کے رہنماؤں اور کارکنان دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔ ان کے دھرنے کے دوران ہی ختم نبوت سے متعلق متنازعہ شق کو دور کر کے نیا قانون قومی اسمبلی اور سینیٹ میں منظور کرلیا گیا ہے۔

    حکومت کی جانب سے مظاہرے کے شرکا کو کہا گیا کہ ان کے دھرنے کا جواز ختم ہوگیا ہے تاہم مظاہرین نے اپنا دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد استعفیٰ دیں۔

    اسی دوران اسلام آباد ہائیکورٹ نے انتظامیہ کو سختی یا نرمی سے دھرنا ختم کرنے کا حکم بھی دیا۔

    گزشتہ روز بھی حکومت نے دھرنے کے شرکا سے مذاکرات کی کوشش کی تاہم دونوں فریقین میں ڈیڈ لاک برقرار رہا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حکومت ختم نبوت ﷺ کے حلف نامے کو پہلے والی شکل میں لانے پر متفق

    حکومت ختم نبوت ﷺ کے حلف نامے کو پہلے والی شکل میں لانے پر متفق

    اسلام آباد: حکومت نے جلد بازی میں منظور کیے گئے انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 میں سنگین غلطی کو کلیریکل غلطی قرار دے دیا۔ اسپیکر ایاز صادق کا کہنا ہے کہ حلف نامے کو پہلے والی شکل میں واپس لانے کے لیے ترمیمی بل لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نا اہل نواز شریف کو ن لیگ کی صدارت کا اہل بنانے کے لیے انتخابی اصلاحات ایکٹ میں جلد بازی میں ترمیم تو کرلی گئی تاہم جب ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کا معاملہ سامنے آیا تو اپوزیشن نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    حکومت نے پہلے تو کسی تبدیلی سے ہی انکار کردیا، اب حکومت نے اس سنگین غلطی کو کلیریکل غلطی قرار دے دیا۔

    مزید پڑھیں: ختم نبوت بل سے متعلق جھوٹ نہ بولا جائے، سعد رفیق

    اسلام آباد میں پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس معاملے کو جلد حل کرلیں گے۔

    ایاز صادق کا کہنا تھا کہ مسئلے کے حل کے لیے سب کو مل کر لائحہ عمل طے کرنا چاہیئے۔ سب نے مل کر اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حلف نامے کے معاملے کو اصل حالت میں واپس لایا جائے گا۔ پارلیمانی رہنما اپنی اپنی جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔

    ان کے مطابق حلف نامے کی اصل شکل میں بحالی پر اتفاق ہوگیا ہے۔ معاملے پر آج ہی مشاورت کر کے کل قومی اسمبلی میں لائیں گے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ حلف نامے کو پہلے والی شکل میں واپس لانے کے لیے ترمیمی بل لایا جائے گا۔ تاخیر نہیں کریں گے فی الفور الیکشن ایکٹ بل 2017 میں ترمیم کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن بل کی شق 203 پر بھی نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل نااہل نواز شریف کو مسلم لیگ ن کی صدارت کا اہل بنانے کے لیے انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی میں بھی منظور کرلیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • الیکشن اصلاحاتی بل2017 پرختم نبوت سےمتعلق جھوٹ نہ بولاجائے‘ سعد رفیق

    الیکشن اصلاحاتی بل2017 پرختم نبوت سےمتعلق جھوٹ نہ بولاجائے‘ سعد رفیق

    اسلام آباد : وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ الیکشن اصلاحاتی بل2017 پرختم نبوت سےمتعلق جھوٹ نہ بولا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ انتخابی اصلاحاتی بل 2017 میں ختم نبوت کےاقرارنامےمیں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی،عوام کسی قسم کے منفی پراپیگنڈہ کا شکارنہ ہوں۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ الیکشن اصلاحاتی بل قومی اسمبلی کی ویب سائٹ پرموجود ہے، ختم نبوت سےمتعلق قوم کوگمراہ نہ کیا جائے۔

    وفاقی وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ الیکشن اصلاحاتی بل2017پرختم نبوت سےمتعلق جھوٹ بول کر اور نبی کریم ۖ کا نام مبارک استعمال کرکے قوم کو گمراہ نہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین اور پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ ختم نبوت ایمان کا معاملہ ہے، شق میں تبدیلی پر کوئی مسلمان خاموش نہیں رہ سکتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔