Tag: ختم کرنے کا فیصلہ

  • انٹرسٹی بس کے ذریعے دوسرے شہر جانے والے مسافروں کیلئے اہم خبر

    انٹرسٹی بس کے ذریعے دوسرے شہر جانے والے مسافروں کیلئے اہم خبر

    کراچی: شہر کے اندر قائم غیرقانونی انٹرسٹی بس اسٹینڈز کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے انھیں ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    کمشنر کراچی سید حسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں شہریوں کے لیے تکلیف کا باعث بننے والے غیرقانونی انٹرسٹی بس اسٹینڈز کو ہٹانے کا فیصلہ ہوا، غیرقانونی انٹرسٹی بس اسٹینڈز کے خلاف 2 ہفتہ بعد کارروائی ہوگی۔

    کینٹ، تاج کمپلیکس ایم اے جناح روڈ اور الکرم بس اسٹینڈزختم کیے جائیں گے، انٹرسٹی بسیں کراچی بس ٹرمنل سپرہائی وے سے چلائی جاسکیں گی۔

    مسافروں کی سہولت کے لیے شٹل سروس چلائی جائے گی، ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ پولیس اور ٹریفک پولیس مل کرکارروائی کریں گے۔

    اس حوالے سے کمشنر کراچی سید حسن نقوی کا کہنا ہے کہ شہر کے اندر بس اسٹینڈز کے خاتمے سے ٹریفک کا دباؤ دور ہوگا۔

  • کراچی میں تمام غیر قانونی چارجڈ پارکنگ اور ڈبل پارکنگ ختم کرنے کا فیصلہ

    کراچی میں تمام غیر قانونی چارجڈ پارکنگ اور ڈبل پارکنگ ختم کرنے کا فیصلہ

    کراچی : شہر قائد میں بڑھتے ہوئے ٹریفک مسائل کے حل کے لیے کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس میں تمام غیرقانونی اور ڈبل پارکنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنرکراچی افتخار شالوانی کی زیرصدارت چارجڈ پارکنگ سے متعلق اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں شہر میں قائم تمام غیرقانونی چارجڈ پارکنگ اور ڈبل پارکنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنرکراچی کا کہنا تھا کہ ڈبل پارکنگ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے اس کی روک تھام کی جائے، فٹ ہاتھوں پر موٹر سائیکلوں کی پارکنگ ختم کرکے متبادل انتظامات کئے جائیں۔

    کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی شہرسے غیرقانونی چارجڈ پارکنگ ختم کی جائیں گی، اس سلسلے میں انہوں نے ڈپٹی کمشنرجنوبی کو چارجڈ پارکنگ نظام ٹھیک کرنے کیلئے رپورٹ تیارکرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارکنگ سے متعلق جائزہ رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کریں۔

    اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے ہدایت کی کہ ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لیے ترجیحی اقدامات کیے جائیں اورشہر میں جگہ جگہ بے ہنگم پارکنگ ایریا ختم کیے جائیں، اور مافیا کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جائے۔

    خیال رہے کہ شہر میں کھدی ہوئی سڑکوں اور بے ہنگم پارکنگز کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل سنگین تر ہوگئے ہیں، خصوصاً شام کے وقت شہریوں کو بہت تکلیف اٹھانی پڑ رہی ہے۔

  • ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کرنے کا فیصلہ، سینکڑوں افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ

    ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کرنے کا فیصلہ، سینکڑوں افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئندہ سیزن سے ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا، ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کے خاتمے سے سینکڑوں افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی حکام نے آئندہ آنے والے سیزن میں ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے خاتمے کا فیصلہ کرلیا ہے اسی سلسلے میں ڈومیسٹک کرکٹ کیلئے ٹاسک فورس کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کی تشکیل کردہ ٹاسک فورس کمیٹی کے پہلے اجلاس میں ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کرنے کا معاملہ زیر بحث لایا گیا تھا جس میں ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    آئندہ سال سے مختلف حکومتی ڈپارٹمنٹس ہر قسم کی کرکٹ سے دور ہو جائیں گے۔ ڈپارٹمنس کو کہا جائے گا کہ اگر وہ کھیل کے فروغ میں کوئی کردر ادا کرنا چاہتے ہیں تو ملک کے کسی بھی ریجن کو اسپانسر کرلیں۔ پی سی بی گورننگ بورڈ کے آئندہ اجلاس میں ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا۔

    دوسری جانب پی سی بی کے ڈائریکٹر ڈومیسٹک ہارون رشید ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کرنے کے مخالف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بند ہونے سے کھیل سے منسلک سینکڑوں افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

    ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کو ختم کرنے کیلئے ایک بار پھر اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن ان اقدامات سے اس پیشے منسلک ہزاروں افراد کے گھر کو چولہے ٹھنڈے ہوجائیں گے، ان لوگوں میں کرکٹرز،گراؤنڈز مین، آفیشلز، فزیو تھراپسٹ اور دیگر شامل ہیں۔

  • وفاقی حکومت کا پیمرا اور پریس کونسل کوختم کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا پیمرا اور پریس کونسل کوختم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پیمرا اور پریس کونسل کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، وزیراطلاعات کا کہنا ہے پیمرا کو ختم کرکے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنائیں گے، پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ہر قسم کے میڈیا پر نظر رکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کو عزت دینے کے لئے عمران خان پہلے دن سے موجود رہے، اپوزیشن کی جانب سے آج سینیٹ سے واک آؤٹ کیا گیا، اپوزیشن کا رویہ ایوان کی کارروائی چلانے سے متعلق منفی ہے، نوازشریف ایوان میں تشریف نہیں لاتے تھے۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا فضل الرحمان نے کہا پارلیمنٹ بوگس اور ووٹ جعلی ہیں، آج فضل الرحمان اسی پارلیمنٹ سے صدرمنتخب ہوناچاہتےہیں، ایوان کی ایک روز کی کارروائی پرل اکھوں روپے خرچ ہوتےہیں، اپوزیشن کا سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ غیر سنجیدہ عمل ہے، حکومت ملک کے بڑے مسائل حل کرنا چاہتی ہے، دیکھ رہے ہیں فضل الرحمان اور ان کی پارٹی کتنی سنجیدہ ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا پارلیمان کی کارروائی سرکاری ٹی وی پربراہ راست آئے گی، پیمرااورپریس کونسل کوختم کرنے کا فیصلہ کیاہے، پیمرا کو ختم کرکے پاکستان میڈیاریگولیٹری اتھارٹی بنائیں گے، پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ہر قسم کے میڈیا پر نظر رکھے گی اور اس میں تمام اتھارٹیز کا انضمام کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ٹی وی میں سینسرشپ ختم کردی،جلد تبدیلی نظرآئے گی ، پی ٹی وی نیشنل کوپی ٹی وی سیاست کےنام سےتبدیل کررہےہیں، ایک ہی اتھارٹی پرنٹ، الیکٹرانک اورسوشل میڈیا کو دیکھے گی۔

    وزیراطلاعات نے کہا کہ ماضی میں وفاقی حکومت نے 17ارب اشتہارات پرخرچ کئے، اشتہارت کے معاملات سے متعلق رجوع کمیٹی بنائی ہے، عمران خان نے پابندی لگا دی ہے، ذاتی تشہیر کیلئے قومی خزانہ خرچ نہیں ہوگا۔

    عامر لیاقت کے بیان کے حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عامرلیاقت کی بات پر کیا کمنٹ کروں خدا سب کو ہدایت دے۔

    صدارتی امیدوار سے متعلق انھوں نے کہا اعتزازاحسن اہم شخصیت ہیں لیکن عارف علوی ہمارے امیدوارہیں، صدارتی انتخاب میں عارف علوی کوکوئی چیلنج نہیں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کوکیوں لایا جاتا ہے ان کا ٹرائل تو جیل میں آرام سے ہوسکتا ہے۔

  • سوئس حکام کا بینکوں کی سیکریٹ سروس ختم کرنے کا فیصلہ

    سوئس حکام کا بینکوں کی سیکریٹ سروس ختم کرنے کا فیصلہ

    سوئزرلینڈ: سوئس حکام نے سال دو ہزار آٹھارہ سے بینکنگ سسٹم کی خفیہ معلومات ختم کرنے اور دیگر ممالک سے معلومات کے تبادلے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سوئس اکاونٹس میں رقم جمع کروانے والے خبر دار ہو جائیں کیوں کہ سوئس حکومت نے سال دو ہزاز اٹھارہ سے کھاتے داروں کی معلومات خفیہ رکھنے کا طریقہ کار ختم کرنے اور دیگر ممالک کو معلومات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سوئس بینک دنیا بھر میں اکاؤنٹس کی معلومات خفیہ رکھنے کے سلسلہ میں مشہور ہے، عالمی معاشی بحران کے بعد سوئس بینک کا یہ طریقہ کار کافی نتقید کا شکار رہا ہے۔

    پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد ہے، جن کی رقم بینکوں کے خفیہ اکاؤنٹس میں پڑی ہے۔