Tag: خدمت خلق فاؤنڈیشن

  • انسداد دہشت گردی عدالت میں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت

    انسداد دہشت گردی عدالت میں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کی انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت میں ایف آئی اے کی ٹیم پیش نہیں ہوئی، عدالت نے ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم پیش ہی نہیں ہوئی جس پر عدالت سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اہم کیس میں ایف آئی اے نے لا پرواہی کی اعلیٰ مثال قائم کردی ہے، عدالت نے ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر بختیار چنہ، اعجاز شیخ اور محمد رئیس سے 19 اپریل تک جواب طلب کرلیا۔

    عدالت نے ایف آئی اے کی درخواستوں پر حکم نامہ جاری کرنا تھا تاہم ایف آئی اے کی ٹیم کی عدم پیشی کی وجہ سے حکم نامہ جاری نہ ہوسکا۔ ایف آئی اے نے درخواست کی تھی کہ کچھ بینکوں اور ایم کیو ایم دفاتر پر چھاپوں کی اجازت دی جائے۔

    مقدمے میں پیش رفت پر رپورٹ جمع

    مذکورہ کیس میں پیش رفت کے حوالے سے سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن کی جانب سے رپورٹ جمع کروادی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متحدہ بانی و دیگر کے خلاف مقدمے میں ٹھوس شواہد حاصل کر لیے گئے۔ دستاویزی شواہد کی تصدیق برطانیہ سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ کے ذریعے دستاویزات کی تصدیق کروائی جا رہی ہے، متحدہ بانی کے گھر سے اسلحے کی فہرست کا فرانزک کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں وفاقی حکومت کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے، جے آئی ٹی کے لیے ممبران کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔

    سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن نے مزید پیش رفت تک سماعت مناسب دورانیے کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست بھی کی۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کچھ عرصہ قبل ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    بعد ازاں ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی تھی جن سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع کرنے ہیں۔

    جاری کی جانے والی فہرست میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل تھا۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل تھے۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

    3 جنوری کو ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں بھی ضبط کرلیں تھی۔ ایف آئی اے کے مطابق فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

    کیس میں ایم کیو ایم بانی، طارق میر، ندیم نصرت، سہیل منصور، ریحان منصور اور بابر غوری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاچکے ہیں تاہم تاحال کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

  • خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ: ایف آئی اے نے گاڑیوں کی تفصیلات طلب کرلیں

    خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ: ایف آئی اے نے گاڑیوں کی تفصیلات طلب کرلیں

    اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی 48 گاڑیوں کی مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ ایکسائز کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن پر منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے ایف آئی اے نے اہم پیشرفت دکھاتے ہوئے ادارے کی گاڑیوں کی مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس سلسلے میں ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ نے محکمہ ایکسائز کو خط لکھ کر ادارے کی 48 گاڑیوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

    اپنے خط میں ایف آئی اے نے کہا ہے کہ فاؤنڈیشن کی گاڑیاں کس کے نام ہیں اس بارے میں تفصیلات دی جائیں۔ ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی کسی بھی گاڑی کی ملکیت تبدیل کرنے سے بھی روک دیا ہے۔

    ایف آئی اے نے خط کی نقول انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں بھی جمع کروا دی ہیں۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کچھ عرصہ قبل ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    بعد ازاں ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی تھی جن سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع کرنے ہیں۔

    جاری کی جانے والی فہرست میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل تھا۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل تھے۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق منی لانڈرنگ کی تحقیقات مکمل ہوتے ہی ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری کی جائے گی۔

    3 جنوری کو ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں بھی ضبط کرلیں تھی۔ ایف آئی اے کے مطابق فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

  • ایف آئی اے نے ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو ایمبولینس کی ممکنہ فروخت سے روک دیا

    ایف آئی اے نے ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو ایمبولینس کی ممکنہ فروخت سے روک دیا

    کراچی: ایف آئی اے نے ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو ایمبولینس کی ممکنہ فروخت سے روک دیا، خلاف ورزی پر قید یا جرمانے کے علاوہ دونوں سزائیں بھی لاگو ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے خط کے ذریعے ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو ایمبولینس کی ممکنہ فروخت سے روک دیا، خط میں کہا گیا ہے کہ ایمبولینسز کی فروخت کے لیے جاری کارروائی فوری روک دی جائے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ زیر تفتیش معاملے پر گاڑیاں، ایمبولینس فروخت یا منتقل نہیں کی جاسکتیں، ایف آئی اے یا متعلقہ عدالت کی اجازت کے بغیر کارروائی نہیں کی جاسکتیں، خلاف ورزی پر قید یا جرمانے کے علاوہ دونوں سزائیں بھی لاگو ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو خط درج ایف آئی آر کے حوالے سے جاری کیا گیا ہے، ایڈمنسٹریٹر نے ایمبولینسز کی فروخت کے لیے اشتہار 9 دسمبر کو جاری کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق اشتہار کے تحت مبینہ 70 ایمبولینسز کی فروخت کی کارروائی شروع کی گئی تھی، کے کے ایف کی ملکیتی جائیدادوں کی فروخت پر ایف آئی اے پابندی لگا چکی ہے۔

    مزید پڑھیں: خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے کے کے ایف کی ساڑھے تین ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط کی گئی تھیں۔

    خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف 3 ماہ قبل ہوا تھا، ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

    یاد رہے کہ ترجمان متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی املاک کو قبضے میں لینے پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

  • خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط

    خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط

    اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن پر منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے ایف آئی اے نے اہم پیشرفت دکھاتے ہوئے فاؤنڈیشن کی جائیدادیں ضبط کرلی ہیں۔

    ضبط کی جانے والی جائیدادوں کی مالیت ساڑھے 3 ارب روپے ہے۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف 3 ماہ قبل ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    بعد ازاں ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی تھی جن سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع کرنے ہیں۔

    جاری کی جانے والی فہرست میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل تھا۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل تھے۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق منی لانڈرنگ کی تحقیقات مکمل ہوتے ہی ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری کی جائے گی۔

  • خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ: میئر سمیت 726 افراد کی فہرست جاری

    خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ: میئر سمیت 726 افراد کی فہرست جاری

    کراچی: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن میں منی لانڈرنگ میں ملوث میئر کراچی وسیم اختر سمیت 726 افراد کے ناموں کی فہرست جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن پر منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی ہے۔

    منی لانڈرنگ میں ملوث ان افراد میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل ہے۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل ہیں۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مذکورہ 726 ناموں سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع ہونے ہیں۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف گزشتہ ماہ ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق منی لانڈرنگ کی تحقیقات مکمل ہوتے ہی ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری کی جائے گی۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

  • خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ، ایم کیو ایم کے بڑے نام ملوث

    خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ، ایم کیو ایم کے بڑے نام ملوث

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس میں ایم کیو ایم کے بڑے نام ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر 700 افراد کے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقات میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث ہیں۔ میگا منی لانڈرنگ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر کی گئی۔ اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور 700 افرد نے غیر قانونی ٹرانزیکشنز کیں۔ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز فرضی ناموں کے ذریعے کی گئیں۔

    ذرائع کے مطابق لندن رقم بھجوانے والے 200 افراد کے مکمل کوائف حاصل کر لیے گئے ہیں۔ 100 ایسے افراد ہیں جنہوں نے بڑی رقوم کی ٹرانزیکشن کی۔

    ایم کیو ایم کے اہم نام بابر غوری، رؤف صدیقی، ارشد ووہرا، نسرین جلیل اور وسیم اختر کے نام غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں شامل ہیں۔

    ایف آئی اے نے ایم کیو ایم کے 4 اہم رہنماؤں کے بیانات بھی قلمبند کر لیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میگا منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔ تحقیقات مکمل ہوتے ہی ایم کیو ایم کے اہم رہنماوں کی گرفتاری کی جائے گی۔ ایف آئی اے نے فول پروف آپریشن کے لیے پلاننگ مکمل کرلی ہے۔

  • خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیراہتمام غرباء و مساکین میں راشن، نقد رقوم تقسیم

    خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیراہتمام غرباء و مساکین میں راشن، نقد رقوم تقسیم

    کراچی : خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ماہ رمضان کے موقع پر امدادی پروگرام میں غرباء و مساکین میں راشن اور نقد رقوم تقسیم کی گئیں، خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ کے کے ایف کا ایم کیو ایم کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان میں بعض جماعتیں سیاست کے لیے خدمت کر رہی ہیں، کے کے ایف کا ایم کیو ایم کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں، یہ فلاحی ادارہ بلا امتیاز رنگ و نسل اپنا کام کر رہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام ماہ رمضان میں غریبوں اور مستحقین میں راشن اور نقد رقوم تقسیم کرنے کی تقریب کے خطاب کرتے ہوئے کیا، ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام امدادی پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں غرباء، یتیم، مساکین اور مستحقین میں کروڑوں روپے کا امدادی سامان، راشن اور نقد رقوم تقسیم کی گئی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے کے ایف کے ٹرسٹی خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سیاست کی سزا فلاحی ادارے کو نہ دی جائے، کے کے ایف کو کھبی سیاست کے لیے استعمال نہیں کیا۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کے کے ایف کے حوالے سے جو دور اندیشیاں یا الزامات ہیں ان کو بیٹھ کر دور کیا جا سکتا ہے، تاہم یہ فلاحی ادارہ خدا کی خوشنودی کے لیے اپناکام کرتا رہے گا، ایم کیو ایم رہنماؤں کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ ہی نے سیاست میں خدمت کو متعارف کرایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ایم کیو ایم اس سال کھالیں جمع نہیں کرے گی،فاروق ستار

    ایم کیو ایم اس سال کھالیں جمع نہیں کرے گی،فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے اس سال قربانی کی کھالیں جمع نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    MQM announces not to collect hides of… by arynews

    پی آئی بی کالونی میں قائم ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز پر سینیٹرنسرین جلیل کے ہمراہ ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے اس سال کھالیں جمع نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی ہے اس سال کھالیں ایدھی فاؤنڈیشن،ایس آئی یو ٹی،چھیپا اور جعفریہ ڈیزاسٹرسیل کو دیں۔

    سربراہ ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ہماری فلاحی سرگرمیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں،2005 کا زلزلہ ہو یا سونامی یا افریقی ممالک میں درپیش انسانی المیے سے متعلق مسائل ہوں ایم کیو ایم نے ہمیشہ متاثرین کی مدد کی تاہم اب فلاحی ذمہ داریاں اورسرگرمیاں اللہ کے سپرد کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں لوگ اپنی مرضی سے کھالیں دیا کرتے تھے جنہیں ٹرکوں میں ڈال کربڑی محنت سے مرکز ایا جاتا،تمام کھالوں کو نمک لگا کر محفوظ کر کے فروخت کیا جاتا جس کے بعدان کھالوں سے حاصل رقوم سے فلاحی سرگرمیوں کو جاری رکھا جاتا تھا۔

    تاہم گزشتہ برس ہم نے بڑی محنت سے کھالیں جمع کیں اور نہایت ذمہ داری سے ٹرکوں کے ذریعے مرکزی کیمپ منتقل کر رہے تھے کہ ایک ادارے نے آکر یہ کھالیں ضبط کر کے کسی اور ویلفیئر ادارے کو دے دیں اس لیے اس سال ہم اپنی مرضی سے لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ کھالیں کسی اور ادارے کو دے دیں تا کہ کسی کو کوئی ایشو نہ رہے۔

    فاروق ستار نے رواں سال فلاحی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مخیر حضرات سے ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے چلانے کی درخواست بھی کی انہوں نے کہا کہ ہم دوسرے اداروں کو فلاحی کاموں کیلئے کھلا راستہ دے رہے ہیں۔

    سربراہ ایم کیو ایم نے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے ادارے نے سیلاب اورزلزلہ متاثرین تک مدد کی جبکہ بیرونی ممالک میں پیش آنے والی قدرتی آفات میں بھی حصہ لیا مگر اس وقت خدمت خلق فاؤنڈیشن کے بینک اکاؤنٹ سب سے نچلی سطح پر ہیں اور بری طرح متاثرہیں۔

    واضح رہے کہ 1978 میں اے پی ایم ایس او کے قیام کے ساتھ ہی خدمت خلق کمیٹی قائم کی گئی تھی اور تب سے اب تک بلا تعطل خدمت خلق فاؤنڈیشن اپنی فلاحی سرگرمیوں کے لیے کھالیں،زکوۃ،فطرہ اور چندہ جمع کرتی آئی ہے۔

  • کے کے ایف کے لئے زکوۃ فطرہ جمع کرنے والوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، ایم کیو ایم

    کے کے ایف کے لئے زکوۃ فطرہ جمع کرنے والوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، ایم کیو ایم

    کراچی : ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ممبر شبیر قائم خانی نے کہا ہے کہ رجسٹرڈ خیراتی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کو زکوۃ فطرہ جمع کرنے کی اجازت نہیں ہے جبکہ کالعدم مذہبی جماعتیں شہر میں کھلے عام فنڈ جمع کرنے میں مصروف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبیر قائم خانی کا کہنا تھا کہ ’’کراچی کو اوون کرنے کے باوجود ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہا ہے، خدمت خلق فاؤنڈیشن باقاعدہ رجسٹرڈ ہے مگر اس کے لیے صدقہ خیرات جمع کرنے پر پابندی ہے اور اس کے رضا کاروں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔

    کے کے ایف کے لیے لوگ رضاکارانہ طور پر کام کرتے ہیں اور ادارے کی جانب سے ہونے والی سرگرمیوں میں خود بڑھ چڑ کر حصہ لیتے ہیں، مگر گزشتہ تین سال سے رضا کاروں کو گرفتار کیا جارہا ہے جبکہ اس کے برعکس شہر میں کالعدم مذہبی جماعتیں اور جہادی تنظیمیں کھلے عام زکوۃ فطرہ جمع کرنے میں مصروف ہیں جن کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی۔

    شبیر قائم خانی نے مزید کہا کہ پنجاب، بلوچستان میں بھی ہمارے کارکنان کو ڈرایا جارہا ہے، کے کے ایف کو روک کر ہمیں کمزور کرنے کی سازش بنائی گئی ہے جو ناکام ثابت ہوگی، رکن رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ روز شہر کے مختلف علاقوں سے 8 کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے جو قابل مذمت ہے، ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ تمام گرفتار افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

    دوسری جانب رینجرز نے شاہ فیصل میں کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے دو کارکنان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، رینجرز ذرائع نے مبینہ طور پر گرفتار کیے جانے والے ملزمان کے بارے میں دعویٰ کیا ہے کہ دوران تفتیش دونوں نے اہم انکشافات کیے ہیں۔

    رینجز ذرائع کے مطابق ملزم ناصر نے رکشہ ڈرائیور سمیت 4 افراد کے قتل جبکہ ملزم عدنان نے 3 افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے، کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے، دونوں افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے رمضان المبارک میں بھتے کی مد میں 2 لاکھ 80 ہزار روپے سے زائد رقم وصول کی ہے۔

     

  • پرویزرشید جواب دیں ایم کیوایم اور پی ٹی آئی میں کیا مک مکا ہے، خالد مقبول صدیقی

    پرویزرشید جواب دیں ایم کیوایم اور پی ٹی آئی میں کیا مک مکا ہے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی: خالد مقبول صدیقی ؤنے کہا کہ عمران خان کراچی میں بلدیاتی الیکشن سے پہلے یہ تو بتائیں کے پی کے میں انتخابات کیو ں نہیں کرائے۔

    ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے رکن خالدمقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے عمران خان کی نیت پرشک نہیں لیکن انہیں یہ بھی بتاناچاہئے کہ وہ ڈیڑھ سال کے دوران خیبرپختونخوا میں الیکشن کیوں نہیں کراسکے۔

    خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ کے عوام اپنے حقوق کیلئےلڑناجانتے ہیں لیکن بعض معاملات پراس لیے نہیں کھڑے ہوئے کیوں کہ انہیں ملکی سالمیت عزیزتھی، کراچی جاگاہوا ہے اور جگانابھی جانتاہے۔

    پی ٹی آئی اور ایم کیوایم کے مک مکا کے سوال پرخالدمقبول صدیقی کاکہناتھاجاننےکی کوشش کررہےہیں کہ پرویزرشیدکس مک مکاکی بات کررہےہیں۔