Tag: خدمت خلق فاوٴنڈیشن

  • رحمان ملک کی الطاف حُسین کو اُن کی سالگرہ پر مبارکباد

    رحمان ملک کی الطاف حُسین کو اُن کی سالگرہ پر مبارکباد

    کراچی: پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر رحمان ملک نے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کو ٹیلی فون کر کے انکی 61ویں سالگرہ کی دلی مبارکباد پیش کی اور ان کی صحت وتندرستی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔

    دونوں رہنماؤں کی گفتگو میں ملک کی مجموعی سیاسی ومعاشی صورتحال ،سیلاب کی تباہ کاریوں، حکومت اور دھرنے دینے والی جماعتوں کے درمیان مذاکرات اور دیگر امور پر تبادلہ خیا ل کیا گیا، الطاف حسین نے رحمان ملک سے پی آئی اے کے جہاز میں پیش آنے والے واقعہ کی تفصیل بھی معلوم کی، رحمان ملک نے الطاف حسین کو بتایا کہ پی آئی اے فلا ئٹ کی تاخیر میں انہیں بلاوجہ ملوث کر کے بدنام کیا جارہا ہے۔

    دوسری جانب ایم کیوایم برطانیہ کے تحت لندن میں الطاف حسین کی 61 ویں سالگرہ انتہائی سادگی سے منائی گئی جس میں الطاف حسین نے خصوصی شرکت کی، تقریب میں ایم کیوایم کے ذمہ داران ، کارکنان ، ہمدردوں اوران کے اہل خانہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی الطاف حسین کی ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ آمد پر کارکنان اورہمدردوں نے فلک شگاف نعروں اور زبردست تالیوں کی گونج میں الطاف حسین کا خیرمقدم کیا ۔

  • اسٹیبلشمنٹ مدد کرےتوایم کیوایم بھی اقتدارمیں آسکتی ہے، الطاف حسین

    اسٹیبلشمنٹ مدد کرےتوایم کیوایم بھی اقتدارمیں آسکتی ہے، الطاف حسین

    کراچی: الطاف حسین نے کہا کہ جس جمہوریت لوکل باڈیزالیکشن نہ ہوں وہ جمہوریت نہیں آمریت ہے، جمہوریت میں خاندانی بادشاہت قائم ہوچکی ہے۔

    متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین کا اپنی 61 ویں سالگرہ کے موقع پر جلسے میں کارکنان سے خطاب کرتےہوئے کہنا تھا کہ میں بالکل صحت یاب ہوں کارکنان پریشان نہ ہوں، میرے خلاف بات کرنے والے بہت ہیں تو میرے لئے دعاکرنے والے ان سے کہیں زیادہ ہیں، میں کئی روز سے پارٹی کی ری آرگنائزیشن میں لگا ہوں،آج مجھے بہت اہم باتیں کرنی ہیں، جو دل میں آتا ہے کہہ دیتا ہوں، اللہ بہتر کرے گا۔

    الطاف حسین نے کہا کہ کسی ذمہ دار یا کارکن سے بد تمیزی کی تو معافی چاہتا ہوں، کارکنان گردن سے سریا نکال کر خوش اسلوبی سے پیش آئیں۔ ایم این ایز اور ایم پی ایز اپنے حلقے میں لوگوں سے جا کر ملیں ، عوام کی تکلیف کا باعث نہ بنیں، عوام سے  عزت سے پیش آئیں۔

    انہوں نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے اصل جمہوریت کیا ہے؟ جمہوریت کا مطلب عوام ہے۔ خاندانی سیاست یا وڈیرانہ نظام نہیں ہے،جس جمہوریت لوکل باڈیزالیکشن نہ ہوں وہ جمہوریت نہیں آمریت ہے، جمہوریت میں خاندانی بادشاہت قائم ہوچکی ہے، ہماری حکومت آئی تو اقلیت کا لفظ نہیں ہوگا،پاکستان میں جتنی مرتبہ بھی سول حکومتیں آئیں ان سول حکومتوں نے بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے، دنیا میں کو ئی ممبر پارلیمنٹ سڑکوں کی دیکھ بھال نہیں کرتا،یہ تمام کام لوکل باڈیزکی ذمہ داری ہوتے ہیں۔

    اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پتہ نہیں اسٹیبلشمنٹ ایم کیو ایم سے کیوں ناراض ہے اگر اسٹیبلشمنٹ مدد کرے تو ایم کیو ایم بھی حکومت میں آسکتی ہیں، اگر ہمیں ایک سال کی حکومت ملی تو  قرضے معاف کروانے والوں کو جھگیوں میں ڈال دوں گا۔ ملکی دولت لوٹنے والوں کے محلات کو اسکول اورکالجوں میں تبدیل کریں گے، کرپشن سے پاک پاکستان چاہئیے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نچلی سطح سے احتساب کا عمل شروع کرے صرف جنرل پرویز مشرف کو 12 اکتوبر کے کیس میں کیوں الزام ٹہرایا جاتا ہے ،اس وقت کے تمام جرنیلوں پر آرٹیکل 6 لگایا جائے اگر ایسا نہیں کرسکتے تو مشرف کو فی الفور رہا کرنے کا حکم جاری کیا جائے ورنہ مدد کرنے والوں کو بھی گرفتار کیا جائے ۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر طرف سیلاب کا چرچا ہے سیلاب کے لئے اقدامات کیوں نہیں کئے جاتے؟ کالا باغ ڈیم پر سندھ کے کچھ لوگوں کے تحفطات ہیں ، صرف کالا باغ ڈیم کا مسئلہ کیوں ہے، چھوٹے ڈیم کیوں نہیں بناتے ؟؟ کس نے ہتھکڑیاں لگا رکھی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پولیس کی سو سو گاڑیاں لے کر گھر سے نکلتے ہیں، اگر آپ کو وزارت کا شوق ہے تو ہمت اورجرات بھی پیدا کیجئے، وی وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ہونا چاہئے،نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ وی وی پی آئی کلچر کے خلاف اٹھ کھڑ ے ہوں، انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں وزیراعظم بغیرکسی سیکیورٹی کے ٹرین میں سفرکرتا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے مخاطب ہوکرانہوں نے کہا کہ بلاول تم چھوٹے ہو ،بڑی بڑی باتیں نہ کیا کرو۔ چھوٹے میاں کے والد نے اچھا طریقہ اپنایا ہےجو خود نہیں کہہ سکتے وہ بیٹے سے کہلواتے ہیں ۔انہوں بلاول بھٹو سے کہا کہ تم تو لندن میں پڑھے ہو کیا تمہیں نہیں پتا کہ لوکل باڈی سسٹم کیا ہوتا ہے، اگر پڑھ لکھ کر یہ حال ہے تو ملک کو آپ جیسے پڑھے لکھوں کی ضرورت نہیں ہے، پاکستان کو ہم جیسے جاہلوں کے پاس رہنے دیں۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ عمران خان اور طاہر القادری سے بیشتر مطالبات درست ہیں انہیں مانا جائے، ہم نے سب سے پہلے صوبوں  سے متعلق قراداد پیش کیں تھیں، سرائیکی صوبہ بنے گا اور ہزارہ صوبہ بنے گا،ملکی بقاء کے لئے انتظامی یونیٹس بنانا ہوں گے ۔

  • ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی آج 61 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی آج 61 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے

    کراچی: 17 ستمبر 1953 کو کراچی کے متوسط گھرانے میں آنکھ کھولنے والے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین، جنھوں نے ملک کے فرسودہ نظام کے خلاف مؤثر سیاسی تحریک کی بنیاد رکھی۔

    الطاف حسین کے محور کے گرد گھومنے والی سیاسی تحریک ایم کیو ایم ملک کی تیسری اور سندھ کی دوسری بڑی جماعت ہے،متوسط طبقے میں آنکھ کھولنے والے الطاف حسین، جنہوں نے وڈیروں، جاگیرداروں کے خلاف نعرہ بلند کیا، الطاف حسین کی ذات اتحاد بین المسلمین کا فروغ ہرعمل و بیان عوامی مسائل اورملکی استحکام کی عکاسی کرتا ہے۔

    الطاف حسین نے انیس سو انہتر میں گورنمنٹ اسکول جیل روڈ سے میٹرک اورسٹی کالج کراچی سے انٹرسائنس کرنے کے بعد اسلامیہ کالج سے بی ایس سی کیا، انکا سیاسی سفر اتہتر میں شروع ہوا جب چوبیس سالہ الطاف حسین نے جامعہ کراچی میں طلبہ تنظیم اے پی ایم ایس او، اور پھر سن چوراسی میں متوسط طبقے کی عوامی جماعت مہاجر قومی موومنٹ کی بنیاد رکھی۔

    الطاف حسین نے چھیاسی میں نشتر پارک میں عوامی قوت کا مظاہرہ کیا اورپھربلدیاتی انتخابات اور اٹھاسی میں قومی انتخابات میں ایوانوں میں قدم رکھ کر سیاسی جماعتوں پراپنی برتری ثابت کردی، جہاں الطاف حسین کو ملک گیرشہرت ملی وہیں قید و بند کی صعوبتیں بھی انکو برداشت کرنا پڑیں،وہ تین مرتبہ جیل گئے، جبکہ ان پر دو مرتبہ قاتلانہ حملہ بھی کیا گیا۔

    الطاف حسین 1991 میں گردوں کے علاج کے لیے سعودی عرب روانہ ہوئے اور یکم جنوری 1992 کو لندن میں جلا وطنی اختیار کی، جون 1992 کو متحدہ کے خلاف فوجی آپریشن میں متعدد کارکنان سمیت الطاف حسین کے بھائی اور بھتیجے بھی جاں بحق ہوئے۔

  • الطاف حسین نےکراچی تنظیمی کمیٹی کوغیرفعال کردیا

    الطاف حسین نےکراچی تنظیمی کمیٹی کوغیرفعال کردیا

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کراچی تنظیمی کمیٹی کوفوری طور پرغیر فعال کردیا ہے، تنظیمی کمیٹی کے تمام دفاتربھی بند کردئیے گئے ہیں۔

    ایم کیوایم میں تنظیمی تبدیلیاں جاری ہیں اورالطاف حسین نے اگلے احکامات تک کراچی تنظیمی کمیٹی کو غیرفعا ل اورکسی بھی کارکن کے کام کرنے پر پابندی لگادی ہے جبکہ کے ٹی سی کے تمام دفاتربھی بندکردیئے گئے ہیں، الطاف حسین نے چند روزقبل تنظیمی کمیٹی غیرفعال کرنے کااعلان کیا تھا۔

    ایم کیوایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی تنظیمی کمیٹی کی بحالی یا غیر فعال رکھنے کے حوالے سے مشاورت جاری ہے، تنظیمی کمیٹی نے الطاف حسین سے بات چیت کے لئے بھی درخواست کی تھی ۔

  • کارکن سیلاب متاثرین کی مدد کریں، الطاف حسین کی ہدایت

    کارکن سیلاب متاثرین کی مدد کریں، الطاف حسین کی ہدایت

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایم کیوایم پنجاب اورآزادکشمیرکے تمام ذمہ داران وکارکنان کو خصوصی ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے غیر اہم کاموں کو چھوڑ کر پنجاب اورآزادکشمیر میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب متاثرین کی جان ومال کے تحفظ کیلئے ہرممکن کوشش کریں۔

    الطاف حسین نے کہا کہ پنجاب اورآزادکشمیر میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصان ہوچکا ہے، ہزاروں لو گ بے گھر ہوچکے ہیں اور کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، انہوں نے ایم کیوایم پنجاب اورآزادکشمیر کے تمام ڈسٹرکٹ اور تحصیلوں کے ذمہ داران وکارکنان کو ہدایت کی کہ وہ اپنے تمام غیر اہم کاموں کو چھو ڑ کر مختلف ٹیمیں تشکیل دیں اور متاثرہ علاقوں میں جہاں ممکن ہو وہاں امدادی کیمپ لگائیں اور متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں تاکہ انسانی زندگیوں کا تحفظ کیا جاسکے ۔

  • بارش متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے،الطاف حسین

    بارش متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے،الطاف حسین

    لندن: متحد ہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے صوبہ پنجاب اور آزاد کشمیرمیں طوفانی بارشوں ،لینڈسلائیڈنگ سیلاب اورمختلف حادثات کے نتیجے میں درجنوں افرادکے جاں بحق اورزخمی ہونے اورقیمتی املاک کے بھاری نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے کہاکہ اتنی بڑی تعداد میں انسانی جانوں اور املاک کا نقصان ایک سانحہ ہے جس پرجس قدرافسوس کیاجائے کم ہے۔ الطاف حسین نے وفاقی حکومت، پنجاب کی صوبائی حکومت اور آزاد کشمیرحکومت سے مطالبہ کیاکہ طوفانی بارشوں،سیلاب اورلینڈسلائیڈنگ سے ہونے والی تباہی سے متاثرہ عوام کی ہنگامی بنیادوں پر مددکی جائے ۔

    متاثرہ عوام کی بحالی اورنقصانات کے ازالے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں ،سیلاب میں گھرے ہوئے شہریوں کومحفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے ۔

    الطاف حسین نے ایم کیوایم اوراس کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاوٴنڈیشن کے ذمہ داران سے کہاکہ وہ اپنی بساط کے مطابق بارشوں اورسیلاب سے متاثرہ عوام کی ہرممکن مدد کریں۔

    انہوں نے قدرتی آفات اورحادثات کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افرادکے لواحقین سے دلی تعزیت کااظہار کیااورمصیبت کی اس گھڑی میں ایم کیوایم ان کے غم میں برابرکی شریک ہے۔

  • جاگیردارانہ نظام کے خاتمہ کا فوری اعلان کیاجائے،الطاف حسین

    جاگیردارانہ نظام کے خاتمہ کا فوری اعلان کیاجائے،الطاف حسین

    کراچی :متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ فلسطین کی دردناک صورتحال پر مسلم ممالک ، اقوام متحدہ اور او آئی سی خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں،اگر او آئی اسی غزہ کی المناک صورتحال پر کوئی کردار ادا نہیں کرتا تو پاکستان کو او آئی سی کی رکنیت سے الگ ہوجاناچاہیے۔ انہوں نے مسلح افواج اور وفاقی وصوبائی حکومتوں کو مخاطب کرتے ہوئے واشگاف الفاظ میں کہاہے کہ اگروہ باقی ماندہ پاکستان کو قائم ودائم دیکھنا چاہتے ہیں تومزید وقت ضائع کیے بغیر ملک سے فرسودہ جاگیردارانہ نظام کے خاتمہ کا اعلان کیاجائے.

    مذہبی انتہاء پسندی کا درس دینے والے اسکول ، مدارس اوردیگراداروں کو فی الفور بند کیا جائے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ایم کیوایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاوٴنڈیشن کے تحت ایکسپوسینیٹر کراچی میں منعقدہ سالانہ امدادی پروگرام کے شرکاء سے ٹیلی فون پرخطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ایم کیوایم کے رہنماوٴں اورمنتخب نمائندوں کے علاوہ سیاسی وسماجی شخصیات ،مذہبی رہنماوٴں، تاجروں ، صنعتکاروں اورزندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی ۔غریب ومستحق افراد میں کروڑوں روپے مالیت کی امدادی اشیاء اور نقدرقوم بھی تقسیم کی گئیں۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان 27 ویں رمضان المبارک کو قائم ہوا ۔ آج پاکستان میں 27 ویں رمضان کی شب ہے اور میں دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ اس بابرکت شب کے صدقے پاکستان پر رحم وکرم فرمائے ، ملک کوتمام مشکلات، کرپشن اورسیاسی وسماجی برائیوں سے نجات دلائے اورپاکستان کوبانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے وژن کا پاکستان بنادے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ان گنت مسائل کا شکار ہے ، عوام بجلی کی لوڈشیڈنگ، پانی کی قلت ، غربت ، بھوک ، افلاس ،مہنگائی اوربے روزگاری کے مسائل میں مبتلا ہیں ، امن وامان کی صورتحال مخدوش ہے اورشہر میں ٹارگٹ کلنگ کاسلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے وفاقی وصوبائی حکومتوں سے درخواست کی کہ ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام اور شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے موٴثراقدامات بروئے کار لائے جائیں اور سفاک ٹارگٹ کلرز کو گرفتارکرکے کیفرکردار تک پہنچایاجائے ۔

    انہوں نے شیعہ اور سنی علمائے کرام اور عوام سے اپیل کی کہ وہ میدان عمل میں آکر اجتماعی کمیٹیاں تشکیل دیں، اپنے اپنے علاقوں کی حفاظت کریں ،مشکوک افرادپر کڑی نظررکھیں اور ایک دوسرے کی جان ومال کی حفاظت کریں۔ الطاف حسین نے کہاکہ ملک میں مون سون کے موسم کے باعث بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے لیکن حکومت سندھ کی جانب سے ابھی تک برساتی نالوں کی صفائی ، برساتی پانی کی نکاسی اورصحت وصفائی کے حوالے سے نہ تو کسی قسم کے اقدامات کیے اور نہ ہی اس ضمن میں بلدیاتی اداروں کو فنڈز فراہم کیے ہیں۔ ملک میں اب تک مقامی حکومت کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا ،جمہوریت کاراگ الاپنے والے ابھی تک جمہوریت کی ”ج“ سے بھی واقف نہیں ہیں ۔ انہوں نے مزید کہاکہ شمالی وزیرستان میں مسلح افواج ، دہشت گردوں کے خلاف صف آراء ہے اورہمت وجرات کے ساتھ دہشت گردوں کا صفایا کررہی ہے ، ملک کے دفاع اور سلامتی کیلئے فوج کے افسران اور جوان اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں ۔

    الطاف حسین نے فلسطین کی المناک صورتحال کا تذکر ہ کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیلی جارحیت کے باعث اب تک فلسطین میں 800 سے زائد بچے ، بوڑھے،خواتین اور جوان شہید ہوچکے ہیں ، مسلم ممالک، اقوام متحدہ اور او آئی سی سب کے سب خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اگر او آئی اسی غزہ کی المناک صورتحال پر کوئی کردار ادا نہیں کرتا تو پاکستان کو او آئی سی کی رکنیت سے الگ ہوجاناچاہیے ۔ الطاف حسین نے وزیراعظم پاکستان کے غیرملکی دورے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے شمالی وزیرستان میں مسلح افواج حالت جنگ میں ہے ، جگہ جگہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پیش آرہے ہیں ، ملک میں بنیادی وسائل کی عدم فراہمی کے باعث عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں جبکہ بین الاقوامی سطح پر فلسطین کے مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے لیکن وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف عمرہ ادا کررہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہاکہ عمرہ نفلی عبادت ہے جبکہ ملک کی سلامتی وبقاء اور انسانوں کی جان ومال کرنا اور ظلم کے خلاف آوازاٹھاناوزیراعظم کابنیادی فرض ہے ۔ ملک میں خلافت راشدہ ، اسلامی نظام اور اللہ رسول کے قانون کے نفاذ کی بات کی جاتی ہے جبکہ خلیفہ وقت فرماتے تھے کہ نہر فرات کے کنارے اگر کوئی کتا بھی پیاسہ مرجائے تو اس کاعذاب میرے سر ہوگا ، خلفائے راشدین راتوں کو جاگ جاگ کردورے کیاکرتے تھے کہ ان کی ریاست میں کوئی بھوکا پیاسہ تو نہیں یا کسی مشکل کا شکار تو نہیں ہے جبکہ وزیراعظم پاکستان کا جوطرزعمل ہے کیا یہ مسلم سربراہ کاطورطریقہ قراردیا جاسکتا ہے ؟دوروزقبل پنجاب کے علاقے میں جاگیردار نے ایک معصوم بچے کے ہاتھ کاٹ دیئے ۔ اگر ایم کیوایم کی حکومت ہوتی تو اب تک اس سفاک جاگیردار کے بازو کاٹے جاچکے ہوتے ۔ یہ ہمت وجرات ایم کیوایم کے علاوہ پاکستان کی کوئی سیاسی ومذہبی جماعت نہیں کرسکتی ، ا سلئے کہ سیاست میں خدمت کاتصور ایم کیوایم ہی نے دیا ہے ۔

    الطاف حسین نے کہاکہ بارشوں کی اطلاعات کے باعث کے کے ایف کے تحت یہ سالانہ امدادی پروگرام ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقد کیا جارہا ہے ۔ 11، جون 1978ء کواے پی ایم ایس او کے قیام کے دن سے آج کے دن تک فلاحی سرگرمیوں اوردکھی انسانیت کی خدمت کا سلسلہ جاری ہے ، اس مقصد کے تحت1979ء میں خدمت خلق کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جوکہ بعد میں خدمت خلق فاوٴنڈیشن میں تبدیل کردی گئی ، نادارطلباء ، غریب ومستحق بیواوٴں ، یتیموں ،مساکین اور ضرورت مندوں کی مدد کرنا اس فلاحی ادارے کے منشور کا حصہ ہے ۔ ایم کیوایم کی 35 سالہ جدوجہد کے دوران یہ ادارہ بلاامتیازرنگ ونسل ، زبان ، مسلک، عقیدہ اورمذہب دکھی انسانیت کی عملی خدمت کرتاچلاآرہا ہے ۔ قحط وخشک سالی، زلزلے ، سیلاب، ، دیگر قدرتی آفات اورحادثات کے موقع پر خدمت خلق فاوٴنڈیشن کی خدمات سے پورا پاکستان واقف ہے ۔

    الطاف حسین نے کہاکہ تمام ترمشکلات اور مالی مسائل کے باوجود خدمت خلق فاوٴنڈیشن تعلیم کے فروغ کیلئے بھی بھرپورکوشش کررہی ہے اور کراچی میں نذیرحسین یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایاجاچکا ہے جبکہ غریب عوام کو علاج ومعالجہ کی سہولیات کی فراہمی کیلئے کراچی اور حیدرآباد میں نذیرحسین میڈیکل سینٹر، بلڈ بنک، ایمبولینس اورمیت بس سروس کے ذریعہ عوام کی خدمت کاسلسلہ جاری ہے ۔ الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان اور جاگیردارانہ نظام ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔ اگر یہ فرسودہ اور ظالمانہ نظام جاری رہا تو خدانخواستہ ملک ہی داوٴ پر نہ لگ جائے ۔ الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کو ہرشعبہ میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے ۔ ملک کو ایسے تعلیمی نظام کی ضرورت ہے جس میں غریب اورامیر دونوں کو یکساں تعلیمی سہولیات میسر ہوں ۔ ملک میں انصاف کا نظام بھی تباہ حالی کا شکار ہے ، مقدمات اور پیشیاں دس دس ، بیس بیس سال تک چلتی رہتی ہیں اور غریب عوام عدالتوں کے چکر لگاتے رہتے ہیں مگر انہیں انصاف نہیں ملتا۔

    ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان میں ایسا عدالتی نظام قائم کیا جائے جس میں غریب کو توجرم کرنے پر سزا ملے لیکن اگر ملک کا حکمراں جرم کرے تو اسے بھی سزا ملے ۔الطاف حسین نے چند برس قبل عدلیہ کی آزادی کیلئے چلائی جانے الی تحریک کاتذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس تحریک کے نام پر ایک شخص کو ہیرو بنانے کی کوشش کی گئی ۔ جلوس نکالے گئے اور گھنٹوگھنٹوں انہیں ٹی وی چینلز پر براہ راست دکھایا گیا ۔ میں نے سوال کیا کہ یہ کیسا دہرامعیار ہے کیونکہ پی سی او پر حلف اٹھانے والے بھی تو سب لوگ برابر کے مجرم ہیں ۔ میں نے ایجنسیوں والوں سے کہاکہ جوعدلیہ کا اصل ہیرو ہے اسے ہی ہیرو رہنے دو۔ کسی ایک فرد کے آنے جانے سے عدالتی نظام درست نہیں ہوتا۔

    انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو بہتر بنانے کیلئے پورے نظام کو بدلنا ہوگا اور اسے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہوگالیکن آمریت کا ، جنرل پرویزمشرف کا ایجنٹ قراردیا گیا اورپھر 12 ،مئی کا سانحہ کرایا گیا ، پھر الزام لگایا گیا کہ کراچی میں کئی وکلاء زندہ جلاکر قتل کردیئے گئے لیکن جب میں نے مطالبہ کیاکہ ہمیں ہلاک ہونے والے وکلاء کے نام ، پتے اور ان کے باررجسٹریشن نمبرز فراہم کیے جائیں توکسی نے اس سوال کاجواب تک نہیں دیا ۔ یہ جھوٹا الزام تھا جھوٹوں پر خدا کی لعنت ہے اور جن لوگوں نے یہ جھوٹ لکھا مجھے یقین ہے کہ محشر کے روز ان کے ہاتھ جلائے جائیں گے اور جنہوں نے یہ جھوٹ بولا محشر کے روز جھوٹ بولنے پر ان کے منہ میں آگ بھری جائے گی

    ۔ یہ کیسی وکلاء کی تحریک تھی جس کے تمام رہنما ء جہاز کی فرسٹ کلاس میں پورے ملک کے دورے کرتے تھے ، صبح ایک شہر ،دوپہر دوسرے شہر اور شام کو تیسرے شہر میں ہوتے تھے اور ان ججوں کی بحالی کیلئے تحریک چلارہے تھے جنہوں نے خود آمرانہ دور میں پی سی او کے تحت حلف اٹھایاتھا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج آئین توڑنے پر جنرل پرویزمشرف کو سزا دینے کی بات ہورہی ہے لیکن جنرل مشرف کو اکیلئے سزا دینے سے کچھ نہیں ہوگا۔ میں موجودہ حکومت ،دانشوروں ، قلمکاروں اور دیگر تمام طبقات کے افراد سے کہتا ہوں کہ وہ میری آواز میں آواز ملائیں اورمیرے ساتھ مطالبہ کریں کہ اسلام آباد میں ”آرٹیکل 6“ نامی بستی کے قیام کا اعلان کیاجائے جس میں پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججوں ، جرنیلوں اور ان تمام لوگوں کو آباد کیاجائے جنہوں نے آڑٹیکل 6 کی خلاف ورزی میں جنرل مشرف کا ساتھ دیا۔

    الطاف حسین نے پورے ملک ، خصوصاً سندھ کے شہری علاقوں میں صحت وصفائی اوردیگر بنیادی شہری سہولیات کے نظام کی تباہ حالی پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی اورصوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں فوری طورپر بلدیاتی انتخابات کروائیں اورمقامی حکومتوں کا نظام قائم کریں ، انہوں نے کہاکہ بلدیات، جمہوریت کی نرسری ہوتی ہیں اور ان کے قیام کے بغیرجمہوریت کا تصور ہی ادھورا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو کرپشن بھی گھن کی طرح کھارہی ہے اورہمیں اس لعنت سے بھی چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا خواہ اس کیلئے کتنے ہی کڑوے گھونٹ کیوں نہ پینے پڑیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان جن مسائل اورچیلنجز میں گھرا ہوا ہے ان سے نکلنے کیلئے جرات مندانہ اقدام کی ضرورت ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان میں 12 سے 16 انتظامی یونٹس قائم کیے جائیں خواہ انہیں کوئی بھی نام دیا جائے ۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ترکی کی طرح پاکستان کو بھی ایک مصطفی کمال اتاترک عطا کردے ۔