Tag: خدیجہ شاہ

  • پی ٹی آئی  رہنما خدیجہ شاہ کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

    پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

    پشاور : پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے 19 اگست تک حفاظتی ضمانت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما خدیجہ شاہ کی مقدمات تفصیلات کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

    رہنما پی ٹی آئی کی جانب سے مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر جسٹس سید ارشد علی نے سماعت کی۔

    عدالت نے خدیجہ شاہ کو پشاور ہائی کورٹ نے 19 اگست تک حفاظتی ضمانت دے دی ہے اور پولیس کو ان کے خلاف درج مقدمات میں گرفتاری سے روک دیا ہے۔

    دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ "یہ کوئی سیاسی ورکر ہیں؟ ان کے خلاف ایف آئی آر کیوں درج کی گئی؟”

    درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ خدیجہ شاہ ایک سیاسی کارکن ہیں اور جیل میں قید خواتین کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عدالت سے پہلے بھی حفاظتی ضمانت لی گئی تھی، اور وہ عدالت میں پیش ہوئیں۔

    تاہم ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ نے کہا کہ خدیجہ شاہ نے گزشتہ بار حفاظتی ضمانت حاصل کی لیکن بعد ازاں عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔

    عدالت نے آئندہ کے لیے ہدایت دی کہ جو بھی درخواست دائر کی جائے، اس کے ساتھ متعلقہ عدالتی احکامات کی کاپی بھی منسلک کی جائے۔

  • خدیجہ شاہ کا امریکی شہریت چھوڑنے کا اعلان، وجہ سامنے آگئی

    خدیجہ شاہ کا امریکی شہریت چھوڑنے کا اعلان، وجہ سامنے آگئی

    لاہور : امریکی فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ نے امریکی شہریت چھوڑنے کا اعلان کردیا اور فیصلے کی وجہ بھی بتادی۔

    تفصیلات کے مطابق نو مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں جیل کاٹنے والی پی ٹی آئی رہنما اور امریکی فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ نے مخصوص نشست پر رکن قومی اسمبلی بننے کیلئے امریکی شہریت ترک کرنے کا اعلان کر دیا۔

    پی ٹی آئی رہنما نے انسٹاگرام پر اپنے پیغام میں کہا کہ میرے رہنما اور زندگی کے ہیرو نے اس قابل سمجھا کہ ان کی پارٹی کی نمائندہ بنوں اور ویژن کو آگے بڑھاؤں، میں مخصوص نشست کی پیشکش قبول کر رہی ہوں۔

    فیشن ڈیزائنر نے دہری شہریت چھوڑنے تک مہر النسا سجاد کو اپنا نمائندہ مقرر کردیا، بانی پی ٹی آئی نے رہنما پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشست کیلئے نامزد کیا تھا۔

  • خدیجہ شاہ کے وارنٹ گرفتاری جاری

    خدیجہ شاہ کے وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور:انسداد دہشت گردی عدالت نے ایک اور مقدمے میں خدیجہ شاہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے اور 17اپریل کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں عسکری ٹاور نذر آتش کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ایک اور مقدمے میں خدیجہ شاہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    عدالت نے پیش نہ ہونے پر خدیجہ شاہ کے ورانٹ گرفتاری جاری کیے اور خدیجہ شاہ کو 17 اپریل کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

    یاد رہے کہ خدیجہ شاہ نے 9 مئی ہنگامہ آرائی کے الزامات میں 23 مئی 2023 کو خود کو لاہور پولیس کے حوالے کردیا تھا، وہ کئی ماہ تک جیل میں قید رہیں اور سماعت کے لیے عدالت میں بھی پیش ہوتی رہیں تاہم دسمبر 2023 میں کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی نے انہیں ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

  • انسداد دہشت گردی عدالت نے خدیجہ شاہ کو جرم ثابت نہ ہونے پر رہا کر دیا

    انسداد دہشت گردی عدالت نے خدیجہ شاہ کو جرم ثابت نہ ہونے پر رہا کر دیا

    کوئٹہ: انسداد دہشت گردی عدالت نے خدیجہ شاہ کو جرم ثابت نہ ہونے پر رہا کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 14 روزہ ریمانڈ پورا ہونے پر آج کوئٹہ میں اے ٹی سی میں پی ٹی آئی کارکن خدیجہ شاہ کو پیش کیا گیا، خدیجہ شاہ کو دو ہفتے قبل لاہور سے راہداری ریمانڈ پر کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سعادت اللہ بازئی نے کیس کی سماعت کی جب کہ خدیجہ شاہ کی پیروی سید اقبال شاہ ایڈووکیٹ نے کی، عدالت نے جرم ثابت نہ ہونے پر سیکشن 169 کے تحت دائر کیس خارج کرنے کا حکم دے دیا، اور خدیجہ شاہ کی رہائی کا حکم جاری کر دیا۔

    واضح رہے کہ خدیجہ شاہ 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیس میں کوئٹہ پولیس کی تحویل میں تھیں۔

    شاہ محمود قریشی کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی

    ادھر آج 9 مئی کے 12 مقدمات میں گرفتار شاہ محمود قریشی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا ہے، ڈیوٹی مجسٹریٹ نے پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی تھی، دوران سماعت سابق وزیر خارجہ کمرہ عدالت میں آب دیدہ ہو گئے، کہا مجھے رات ٹھنڈے کمرے میں رکھا گیا، سونے نہیں دیا گیا، ذہنی اور جسمانی طور پر تنگ کیا جا رہا ہے۔

    دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ میں جاری سائفر کیس کی کارروائی روکنے کا حکم دے دیا ہے، اور بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر 11 جنوری تک حکم امتناع جاری کر دیا۔

  • خدیجہ شاہ کی نظر بندی  لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    خدیجہ شاہ کی نظر بندی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    لاہور : پی ٹی آئی ایکٹویسٹ خدیجہ شاہ کی نظر بندی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج‌‌‌‌‌‌‌ کردی گئی ، جس میں استدعا کی ہے کہ خدیجہ شاہ کی نظر بندی کے احکامات کو کالعدم قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی ایکٹویسٹ خدیجہ شاہ کی نظر بندی کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، خدیجہ شاہ کے شوہر نے نظربندی کیخلاف سمیر کھوسہ کےتوسط سےدرخواست دائر کی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ خدیجہ شاہ کو ایم پی او تھری کے تحت نظر بند کر دیا گیا، ان کو ایک سے زیادہ مقدمات میں ملوث کیا گیا، ایک مقدمے میں ضمانت ہوتی ہے تو دوسرے میں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اب ضمانت ہونے پر نظر بندی کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں، خدیجہ شاہ کی نظر بندی کے احکامات کو کالعدم قرار دیا جائے۔

    یاد رہے ڈپٹی کمشنر لاہور نے امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے خدشات کے تحت تحریک انصاف کی کارکن خدیجہ شاہ کو 30 دن کے لیے نظر بند کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے خدیجہ شاہ کو 30 دن کے لیے نظر بند کیا جاتا ہے، خدیجہ شاہ کو ایس پی کینٹ اور ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس برانچ کی سفارش پر نظر بند کیا گیا۔

  • خدیجہ شاہ کو 30 دن کیلئے نظر بند کرنے کا حکم جاری

    خدیجہ شاہ کو 30 دن کیلئے نظر بند کرنے کا حکم جاری

    ڈپٹی کمشنر لاہور نے امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے خدشات کے تحت تحریک انصاف کی کارکن خدیجہ شاہ کو 30 دن کے لیے نظر بند کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    ڈپٹی کمشنر لاہور کے آفس سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ خدیجہ شاہ 9 مئی کو پُرتشدد کارروائیوں میں شریک رہیں، ان کے خلاف مواد کا جائزہ لیا گیا وہ دوبارہ امن و امان کی صورتحال خراب کر سکتی ہیں۔

    اس میں کہا گیا ہے کہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے خدیجہ شاہ کو 30 دن کے لیے نظر بند کیا جاتا ہے، نوٹی فکیشن کے مطابق خدیجہ شاہ کو ایس پی کینٹ اور ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس برانچ کی سفارش پر نظر بند کیا گیا۔

    واضح رہے کہ 15 نومبر کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے خدیجہ شاہ کے خلاف 9 مئی سے متعلق چوتھے اور آخری مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کی تھی۔

    یاد رہے کہ خدیجہ شاہ نے 9 مئی ہنگامہ آرائی کے الزامات میں 23 مئی کو خود کو لاہور پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

  • پی ٹی آٸی  کارکن خدیجہ شاہ کو بڑا ریلیف مل گیا

    پی ٹی آٸی کارکن خدیجہ شاہ کو بڑا ریلیف مل گیا

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آٸی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ خدیجہ شاہ کو جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور پر حملوں کے مقدمات میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں عسکری ٹاور حملہ کیس میں پی ٹی آٸی کی کارکن خدیجہ شاہ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے خدیجہ شاہ کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنایا، فیصلے میں عدالت نے خدیجہ شاہ کی عسکری ٹاورحملہ کیس میں ضمانت منظورکرلی۔

    دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے جناح ہاؤس حملے کے تین ملزموں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے نے سلمان قادری ، ارباز خان ، عثمان شریف ، شہباز علی ، فیاض احمد، احمد سلیم اور حافظ اسامہ کی ضمانت کی درخواستیں بھی منظور کر لیں، اس سے قبل انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزمان کی ضمانتیں خارج کر دیں تھی۔

    یاد رہے 11 اکتوبر کو لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آٸی کی کارکن خدیجہ شاہ کی جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور حملوں کے مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر کارروائی مکمل پرنے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

  • خدیجہ شاہ کا کیسز کی تفصیلات کیلئے لاہورہائیکورٹ میں  رجوع

    خدیجہ شاہ کا کیسز کی تفصیلات کیلئے لاہورہائیکورٹ میں رجوع

    لاہور : پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ نے کیسز کی تفصیلات کیلئے لاہورہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ، جس میں کہا خدشہ ہے اب ضمانت منظور ہونے کے بعد نامعلوم کیس میں گرفتار کرلیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ نے کیسز کی تفصیلات کیلئے لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ، خدیجہ شاہ نے درخواست سمیر کھوسہ ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی۔

    درخواست میں وفاقی حکومت، آئی جی پنجاب سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ درخواست گزار کیخلاف معلوم اور نامعلوم مختلف کیسز درج کئے گئے ہیں، درخواست گزار کو ایک مقدمہ میں رہائی کے بعد دوسرے کیس میں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ خدشہ ہے اب ضمانت منظور ہونے کے بعد نامعلوم کیس میں گرفتار کرلیا جائے گا، استدعا ہے کہ عدالت درخواست گزار کیخلاف کیسز کی تفصیلات طلب کرے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت کسی بھی نامعلوم کیس میں گرفتار کرنے سے روکنے کا حکم دے، عدالت نامعلوم کیسز میں درخواست گزار کی حفاظتی ضمانت منظور کرے۔

  • خدیجہ شاہ کی درخواست ضمانت سماعت  کیلئے مقرر

    خدیجہ شاہ کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے مقرر

    لاہور : نو مٸی جلاؤ گھیراؤ میں گرفتار خدیجہ شاہ کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے 9 مئی کو جلاؤگھیراؤ میں گرفتار خدیجہ شاہ کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے مقرر کردی۔

    رجسٹرار آفس نے کازلسٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ 20جولائی کو خدیجہ شاہ کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرے گا۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ خدیجہ شاہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید ہے اس سے کوئی تفتیش درکار نہیں ہے، استدعا ہے عدالت درخواست ضمانت بعدازگرفتاری منظور کرے۔

    خیال رہے خدیجہ شاہ کے خلاف تھانہ سرور روڈ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

  • خدیجہ شاہ سمیت دیگر کی حراست غیر قانونی قراردینے  کی درخواستیں مسترد

    خدیجہ شاہ سمیت دیگر کی حراست غیر قانونی قراردینے کی درخواستیں مسترد

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے نو مئی کے واقعات میں گرفتار خدیجہ شاہ سمیت دیگرکی حراست غیرقانونی قراردینے کی درخواستیں مسترد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے 9 مئی واقعات میں خدیجہ شاہ سمیت دیگرکی حراست غیرقانونی قراردینے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    لاہورہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس امجد رفیق پر مشتمل بینچ نے سماعت کی ، عدالت نے 26 صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزاروں کے خلاف مقدمہ ہوچکا ہے قانون اپنا راستہ بنا رہا ہے، اس مرحلے پر درخواست گزاروں کی حراست کو غیر قانونی قرار نہیں دیا جا سکتا، قانونی طریقہ کار کو بائی پاس نہیں کیا جاسکتا۔

    لاہور ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ پولیس نے اسی تناظر میں فوری مقدمہ درج کیا اور تفتیش شروع کر دی، 9مئی واقعات میں جو بھی ملوث پایا گیا اس کی قانون کے مطابق شناخت کی گئی، 9مئی کے بد قسمت واقعات نے چارج ہجوم کی عدم برداشت ،جنونی کیفیت کوعیاں کیا۔

    فیصلے کے مطابق 9 مئی کےواقعات نے سول عدالتی نظام کو بھی چیلنج کیا ، اس واقعے سے پہلے عوام نے جناح ہاؤس میں ایسی توڑ پھوڑ نہیں دیکھی تھی، ریاست نے اپنے آپ کو بچانا تھا۔

    تحریری فیصلے میں کہا کہ بلاشبہ ملزمان کے قانونی حقوق ہیں،جن کا عدالتیں تحفظ کرتی ہیں، قانونی طریقہ کاربائی پاس کرنے سے درخواست گزاروں کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔