Tag: خدیجہ صدیقی کیس

  • سپریم کورٹ میں خدیجہ صدیقی کیس کی سماعت کل ہوگی

    سپریم کورٹ میں خدیجہ صدیقی کیس کی سماعت کل ہوگی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں خدیجہ صدیقی کیس کی سماعت 23 جنوری کو ہوگی۔

    تفصیلات سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ خدیجہ صدیقی کیس کی سماعت کل کرے گا۔

    قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پرمئی 2016 میں شاہ حسین نے خنجر کے 23 وار کیے تھے۔

    سابق چیف جسٹس کے حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹ مبشرحسین نے ایک ماہ میں اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی، ملزم شاہ حسین پر الزام تھا کہ اس نے اپنی کلاس فیلو قانون کی طالبہ پر خنجر کے 23 وار کرکے اسے شدید زخمی کردیا تھا۔

    ملزم شاہ حسین نے مجسٹریٹ کورٹ سے سنائی جانے والی سزا کے خلاف سیشن کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

    شاہ حسین کی درخواست پرسیشن کورٹ نے مجسٹریٹ کورٹ کی جانب سے دی گئی 7 سال کی سزا کم کرکے 5 سال کردی تھی۔

    خدیجہ کیس: چیف جسٹس نے ملزم کی رہائی کا نوٹس لے لیا

    بعدازاں خدیجہ صدیقی کیس کے ملزم شاہ حسین کو لاہور ہائی کورٹ نے رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس پر سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لیا تھا۔

  • خدیجہ صدیقی کیس : چیف جسٹس نے دو رکنی بینچ تشکیل دے دیا، وکلاء کی قرار داد پر اظہار برہمی

    خدیجہ صدیقی کیس : چیف جسٹس نے دو رکنی بینچ تشکیل دے دیا، وکلاء کی قرار داد پر اظہار برہمی

    لاہور : سپریم کورٹ نے خدیجہ صدیقی کی ملزم شاہ حسین کی بریت کے خلاف دائر کی گئی اپیل جسٹس آصف سعید خان کھوسہ پر مشتمل بینچ کو بھجوادی، چیف جسٹس نے لاہور ہائیکورٹ بار کی قرارداد کا سخت نوٹس لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی کیس کے معاملہ میں از خود نوٹس کیس میں لاہور ہائیکورٹ بار کی قرارداد کا سخت نوٹس لیتے ہوئے قرار دیا کہ وکلا سپریم کورٹ کے خلاف قرار داد کیسے منظور کرسکتے ہیں؟

    قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر حملے کے ملزم کی بریت کے خلاف از نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ملزم شاہ حسین کے والد تنویر ہاشمی ایڈووکیٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے عدالت کے خلاف کیسے مہم چلائی؟ اگر کسی وکیل کی بیٹی کے ساتھ یہ واقعہ پیش آتا تو کیا وکلاء کا تب بھی یہی رویہ ہوتا؟

    چیف جسٹس پاکستان کے استفسار پر بتایا گیا کہ خدیجہ صدیقی نے ملزم شاہ حسین کی بریت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے جس کے بعد عدالت نے از خود نوٹس نمٹاتے ہوئے خدیجہ صدیقی کی اپیل جسٹس آصف سعید خان کھوسہ پر مشتمل بینچ کو بھجوادی اور فریقین کو ہدایت کی کہ وہ بیان بازی سے گریز کریں.

    خدیجہ صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ اس کی کردار کشی کی جارہی ہے اسے انصاف فراہم کیا جائے۔ ٹرائل کورٹ میں میری کردار کشی کی گئی اس کا مداوا کون کرے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خدیجہ کیس: چیف جسٹس نے ملزم کی رہائی کا نوٹس لے لیا

    خدیجہ کیس: چیف جسٹس نے ملزم کی رہائی کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے خدیجہ صدیقی پر حملہ کرنے والے ملزم کی رہائی کا نوٹس لے لیا.

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے خدیجہ کیس میں‌ ملزم کی رہائی کا نوٹس لیتے ہوئے کیس کی فائل اتوار کو لاہور رجسٹری میں طلب کر لی.

    یاد رہے کہ گذشتہ روز لا اسٹوڈنٹ خدیجہ صدیقی پر حملہ کرنے والے مجرم شاہ حسین کو لاہور ہائیکورٹ نے ناکافی شواہد کی بنا پر بری کردیا تھا۔

    مجرم شاہ حسین نے سیشن عدالت کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جہاں ہائیکورٹ کے جسٹس سردار احمد نعیم نے کیس کا فیصلہ سنایا۔

    واضح رہے کہ مقامی عدالت نے ملزم شاہ حسین کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی، سیشن عدالت نے سات سال سے سزا کم کرکے پانچ سال کردی۔ بعد ازاں اسے رہا کردیا گیا۔

    یاد رہے کہ شاہ حسین پر قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر چھریوں کے 23 وار کرکے اسے شدید زخمی کرنے کا الزام تھا، اس وقت کے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے معاملے کا انتظامی نوٹس لیتے ہوئے کیس کا ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس کے حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسین نے ایک ماہ میں اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی، ملزم شاہ حسین پر الزام تھا کہ اس نے اپنی کلاس فیلو قانون کی طالبہ پر چھری کے وار کرکے اسے شدید زخمی کردیا تھا۔


    لاہور ہائیکورٹ نے طالبہ خدیجہ صدیقی پر حملہ کرنے والے مجرم کو بری کردیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لاہور ہائیکورٹ نے طالبہ خدیجہ صدیقی پر حملہ کرنے والے مجرم کو بری کردیا

    لاہور ہائیکورٹ نے طالبہ خدیجہ صدیقی پر حملہ کرنے والے مجرم کو بری کردیا

    لاہور: قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر حملہ کرنے والے مجرم شاہ حسین کو لاہور ہائیکورٹ نے ناکافی شواہد کی بنا پر بری کردیاْ۔

    تفصیلات کے مطابق ہائیکورٹ کے جسٹس سردار احمد نعیم نے کیس کا فیصلہ سنایا، مجرم شاہ حسین نے سیشن عدالت کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ عابد خان کے مطابق لاہور کی مقامی عدالت نے ملزم شاہ حسین کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی، فیصلے کے خلاف مجرم نے سیشن عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر سیشن عدالت نے سات سال سے سزا کم کرکے پانچ سال کردی تھی۔

    شاہ حسین پر قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر چھریوں کے 23 وار کرکے اسے شدید زخمی کرنے کا الزام تھا، اس وقت کے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے معاملے کا انتظامی نوٹس لیتے ہوئے کیس کا ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس کے حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسین نے ایک ماہ میں اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی، ملزم شاہ حسین پر الزام تھا کہ اس نے اپنی کلاس فیلو قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر چھری کے 23 وار کرکے اسے شدید زخمی کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ ملزم کو سزا سناتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ نے قرار دیا تھا کہ قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی کا بچنا کسی معجزے سے کم نہیں تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔