Tag: خرم پرویز

  • اسکردو حادثے میں 28 افراد جاں بحق ہوئے: ڈپٹی کمشنر

    اسکردو حادثے میں 28 افراد جاں بحق ہوئے: ڈپٹی کمشنر

    اسکردو: ڈپٹی کمشنر اسکردو کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز دریائے سندھ میں گرنے والی کوچ میں 28 افراد سوار تھے، حادثے میں تمام 28 افراد جاں بحق ہوئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسکردو خرم پرویز کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی کوچ میں اٹھائیس افراد سوار تھے، جن میں ڈرائیور اور کنڈیکٹر کے علاوہ 3 کم سن بچے اور 23 بڑی عمر کے مسافر شامل تھے۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ سفری چالان میں 3 کم سن بچوں کے نام درج نہیں کیے گئے تھے جن کا لواحقین کے ذریعے پتا چلا ہے۔

    اسکردو حادثہ ، جاں بحق ہونے والوں میں معروف کوہ پیما شبیرحسین سدپارہ  بھی شامل

    ڈپٹی کمشنر اسکردو کے مطابق آج صبح دریا برد ہونے والے مزید 2 مسافروں کی لاشیں نکالی گئی ہیں، اب تک 15 افراد کی لاشیں دریا سے نکالی جا چکی ہیں جب کہ 13 لا پتا مسافروں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ 13 مسافروں کی میتیں ان کے آبائی علاقوں میں روانہ کر دی گئیں ہیں۔

    خیال رہے کہ ریسکیو آپریشن میں ریسکیو 1122، سول انتظامیہ، پولیس اور پاک فوج کے جوان شریک ہیں۔

    اس حادثے میں جہاں ایک طرف 28 قیمتی جانیں ضایع ہوئیں وہاں معروف کوہ پیما شبیر حسین سدپارہ بھی جاں بحق ہوئے ہیں، وہ اس بد قسمت کوچ میں اپنے ایک دوست کے ساتھ راولپنڈی سے اسکردو جا رہے تھے، اسسٹنٹ کمشنر روندو غلام مرتضٰی نے ان کی موت کی تصدیق کی۔ اسسٹنٹ کمشنر کا حادثے سے متعلق کہنا تھا کہ کوچ یولبو کے مقام پر موڑ کاٹتے ہوئے بلندی سے دریا میں جا گری تھی۔

  • بھارت سماجی کارکن خرم پرویز کو رہا کرے، دفتر خارجہ

    بھارت سماجی کارکن خرم پرویز کو رہا کرے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے بھارت کی جانب سے سماجی کارکن خرم پرویز کی مسلسل حراست کی مذمت کی ہے، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکن خرم پرویز کو 16 ستمبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق خرم پرویز کو بھارت کے کشمیر میں کالے قوانین کی آڑ میں گرفتار کیا گیا،عدالتی احکامات کے باوجود خرم پرویز غیر قانونی حراست میں ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت نے خرم پرویز کو اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت سے بھی روکا، بھارت خرم پرویز کو فوری طور پر رہا کرے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو دبا رہا ہے، بھارت کی جانب سے کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔

    دوسری جانب بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط نے کہا ہے کہ انڈیا نے اڑی حملے کے دوران ہی پاکستان پر الزامات لگائے تاہم ثبوت فراہم کرنے کے وقت راہِ فرار اختیار کررہا ہے۔