Tag: خروج نہائی

  • پاسپورٹ کی ایکسپائری میں 25 دن باقی ہوں تو کیا خروج نہائی لگ سکتا ہے؟

    پاسپورٹ کی ایکسپائری میں 25 دن باقی ہوں تو کیا خروج نہائی لگ سکتا ہے؟

    ریاض: سعودی عرب میں ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پر دریافت کیا کہ ان کے پاسپورٹ کی ایکسپائری میں 25 دن باقی ہیں تو کیا خروج نہائی لگ سکتا ہے؟

    مذکورہ شخص نے کہا کہ میں اب مستقل طور پر پاکستان جانا چاہتا ہوں، پاسپورٹ کی تجدید کراتا ہوں تو اس میں کم از کم دو ہفتے لگیں گے جب کہ اقامہ کی مدت بھی ختم ہونے کے قریب ہو جائے گی، کفیل کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کی مدت کم ہونے کی وجہ سے خروج نہائی نہیں لگایا جا سکتا۔

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ وہ تارکین جو خروج نہائی پر جاتے ہیں، امیگریشن قانون کے مطابق ان کے پاسپورٹ کی ایکسپائری کم از کم 60 دن ہونا ضروری ہے۔

    جوازات نے کہا اگر پاسپورٹ کی ایکسپائری میں 25 دن باقی ہیں تو اس حوالے سے کفیل کا کہنا درست ہے، اس صورت میں خروج نہائی ویزا نہیں لگایا جا سکتا۔

    جوازات کے مطابق اس صورت میں لازمی ہے کہ یا تو پاسپورٹ کی تجدید کی جائے یا اس کی ایکسپائری میں عارضی طور پر اضافہ کر کے اس کا اندراج محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے سسٹم میں درج کرایا جائے، سفارت خانے یا قونصلیٹ سے عارضی اضافے کی صورت میں وقت کا مسئلہ ختم ہو جائے گا جس کے بعد خروج نہائی لگایا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ خروج نہائی لگائے جانے کے بعد اقامہ ہولڈر کے پاس 60 دن کی مہلت ہوتی ہے، اس دوران ان کا مملکت میں قیام قانونی شمار ہوتا ہے۔

  • کفیل اگر خروج نہائی لگا دے تو ایگزٹ کینسل کیا جا سکتا ہے؟

    کفیل اگر خروج نہائی لگا دے تو ایگزٹ کینسل کیا جا سکتا ہے؟

    ریاض: سعودی عرب میں ملازمت کے دوران اگر کفیل خروج نہائی لگا دے تو کیا ایگزٹ کینسل کیا جا سکتا ہے؟

    تفصیلات کے مطابق جوازات کے ٹوئٹر پر فائنل ایگزٹ کو کینسل کرانے کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ کفیل نے میرا خروج نہائی لگا دیا ہے معلوم یہ کرنا ہے کہ میں ایگزٹ کو کینسل کرا سکتا ہوں، کیا اس کے لیے کوئی جرمانہ ادا کرنا ہوگا؟‘

    جوازات کا کہنا تھا کہ جو شخص خروج نہائی ویزا حاصل کرنے کے بعد واپسی کا ارادہ ملتوی کرتا ہے، اسے چاہیے کہ وہ 60 روزہ مہلت ختم ہونے سے قبل ویزہ کینسل کرائے۔

    تاہم جوازات نے وضاحت کی کہ یہ کام کفیل ہی انجام دے سکتا ہے یا اس کی جانب سے وہ شخص جسے کفیل نے سرکاری معاملات کی انجام دہی کے لیے مختار نامہ دیا ہوا ہو۔

    خروج نہائی ویزے کو اگر دی گئی 60 روزہ مہلت کے دوران کینسل کر دیا جائے تو کوئی جرمانہ نہیں ہوتا، مہلت ختم ہونے کے بعد ایک ہزار ریال جرمانہ ہوتا ہے جسے ادا کرنے کے بعد ہی ویزہ کینسل ہوتا ہے۔

    فائنل ایگزٹ کی 60 روزہ مہلت کے دوران اگر واپس جانے کا ارادہ ملتوی ہو جائے اور اس دوران اقامہ بھی ایکسپائر ہو تو اس صورت میں اقامہ تجدید کرانا ہوگا۔

    واضح رہے کہ خروج نہائی ویزا لگانے کی کوئی فیس نہیں ہوتی تاہم فائنل ایگزٹ ویزا حاصل کرنے کے لیے لازمی ہے کہ کارکن کا اقامہ کار آمد ہو اور اس کے پاسپورٹ کی مدت 60 روز سے زائد ہو۔

  • موبائل کا بل واجب الادا ہو تو خروج نہائی لگ سکتا ہے؟

    موبائل کا بل واجب الادا ہو تو خروج نہائی لگ سکتا ہے؟

    ریاض: سعودی عرب میں اگر کسی شخص پر موبائل کا بل بھی واجب الادا ہو تو اس کو خروج نہائی نہیں لگایا جا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک شخص نے جوازات کے ٹویٹر پر دریافت کیا کہ میں نے قسطوں پر اشیا خریدی ہیں جن کی رقم باقی ہے، کیا خروج نہائی لگ سکتا ہے؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ جب تک قسطوں پر خریدی گئی اشیا کی ادائیگی نہیں کر دی جاتی، خروج نہائی ویزہ جاری نہیں کرایا جا سکتا۔

    جوازات کے مطابق ادائیگی کے حوالے سے اگر کسی نے قسطوں پر گاڑی خریدی ہے یا اس کے ذمہ موبائل، انٹرنیٹ، بجلی کا بل وغیرہ واجب الادا ہو، تو اس صورت میں بھی اس کا خروج نہائی ویزہ یعنی فائنل ایگزٹ نہیں لگے گا، اس کے لیے لازمی ہے کہ کسی بھی قسم کے واجبات باقی نہ ہوں۔

    ادائیگی باقی ہونے کی صورت میں غیر ملکی کارکن کی فائل میں ان کا اندراج ہوتا ہے اور جب تک تمام ادائیگیاں مکمل نہ کر دی جائیں، خروج نہائی نہیں لگایا جا سکتا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا اقامہ نمبر تمام سرکاری معاملات کی انجام دہی کے لیے استعمال ہوتا ہے، اقامہ نمبر پر ٹریفک چالان یا دیگر خلاف ورزیاں رجسٹر کی جاتی ہیں، اکثر سائلین دریافت کرتے ہیں کہ کارکن کے اقامہ پر ٹریفک چالان ہے کیا اقامہ کی تجدید ہو سکتی ہے؟

    جوازات کے مطابق ایسے غیر ملکی کارکن جن کے خلاف کسی بھی قسم کے جرمانے واجب الاد ہوں ان کے اقامے یا ڈرائیونگ لائسنس کی اس وقت تک تجدید نہیں کرائی جا سکتی جب تک چالان کی رقم ادا نہ کر دی جائے، ٹریفک چالان کی بروقت ادائیگی ضروری ہے، ورنہ اقامہ تجدید نہیں کیا جا سکتا نہ ہی دیگر سرکاری معاملات انجام دیے جا سکتے ہیں۔

  • سعودی عرب: خروج نہائی پر جانے والے غیر ملکی دوبارہ کیسے آ سکتے ہیں؟

    سعودی عرب: خروج نہائی پر جانے والے غیر ملکی دوبارہ کیسے آ سکتے ہیں؟

    ریاض: سعودی عرب میں کام کے حوالے سے مقیم غیر ملکی کبھی کبھی یہ سوال پوچھتے نظر آتے ہیں کہ خروج نہائی پر جانے والے کیا دوسرے ویزے پر دوبارہ مملکت آ سکتے ہیں؟

    سعودی محکمہ جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کیا خروج نہائی پر جانے والے دوسرے ویزے پر دوبارہ سعودی عرب آ سکتے ہیں؟

    اس پر جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزہ حاصل کر کے اپنے وطن جانے والے غیر ملکی کارکن پر اگر کسی قسم کی خلاف ورزی ریکارڈ نہیں کی گئی، تو وہ جب چاہیں دوسرے ویزے پر مملکت آ سکتے ہیں۔

    اگر کسی قسم کی خلاف ورزی درج ہوگی تو اس صورت میں غیر ملکی کا ایگزٹ قانونی تصور نہیں ہوگا، بلکہ ایسے افراد کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔

    ملازمت ختم کرنے کے بعد مستقل طور پر اپنے وطن جانے والے غیر ملکی جو باقاعدہ طور پر فائنل ایگزٹ ویزہ لے کر جاتے ہیں، ان پر کسی قسم کی پابندی نہیں ہوتی، وہ جب چاہیں دوبارہ دوسرے ویزے پر مملکت آ سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ غیر ملکیوں کو مملکت سے چھٹی پر جاتے وقت خروج وعودہ لگانا ہوتا ہے جب کہ مستقل طور پر جانے کے لیے فائنل ایگزٹ ویزہ درکار ہوتا ہے جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے، خروج وعودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری کی فیس ہوتی ہے جب کہ فائنل ایگزٹ بغیر کسی فیس کے لگایا جاتا ہے۔

    اگر خلاف ورزی درج ہو؟

    جوازات سے ایک اور شخص نے دریافت ہے کہ کیا جس شخص کے خلاف خروج وعودہ کی خلاف ورزی درج ہو اور وہ دوسرے ورک ویزے پر آنا چاہے تو کیسے آ سکتا ہے؟

    سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کا کہنا تھا کہ خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے مرتکب غیر ملکی کارکنان پر تین برس کے لیے پابندی عائد کی جاتی ہے، اس عرصے کے دوران وہ صرف اپنے سابق کفیل یا کمپنی کی جانب سے جاری کیے جانے والے نئے ویزے پر ہی آ سکتے ہیں، کسی دوسرے ویزے پر تین برس تک مملکت نہیں آ سکتے۔