Tag: خزانہ

  • سعودی سیاح نے ‘خزانہ’ دریافت کر لیا

    سعودی سیاح نے ‘خزانہ’ دریافت کر لیا

    جازان: سعودی عرب میں ایک شہری نے دوران سیاحت قدیم ترین آبی فوسلز دریافت کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شہر جازان میں سیاحت کے دوران ایک سعودی شہری ابراہیم مشرقی نے لاکھوں برس پرانے سمندری فوسلز دریافت کر لیے ہیں۔

    جیولوجیکل سروے بورڈ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہاں 140 سے 180 ملین برس پرانے فوسلز ہیں، العربیہ نیٹ کے مطابق جازان مملکت کے جنوب مغرب میں واقع ہے، اور جازان کے جنوب میں سمندری فوسلز بہت بڑے علاقے میں پھیلے ہوئے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہاں ایک بڑا علاقہ ان فوسلز سے بھرا ہوا ہے، اس کے اطراف السروات کا کوہستانی سلسلہ بھی واقع ہے، یہاں پائے جانے والے فوسلز میں مختلف قسم کے خول شامل ہیں۔

    سعودی شہری کا کہنا تھا کہ اس کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ یہاں لاکھوں برس پرانے سمندری فوسلز کا علاقہ واقع ہے، جب اس نے فوسلز دیکھے تو حیران ہو گیا، اور پھر انھوں نے سعودی جیولوجیکل سروے بورڈ کو اس کی اطلاع دی۔

    ماہرین نے الریث کمشنری میں واقع جبال القھر کا دورہ بھی کیا، ان کا کہنا تھا کہ جازان میں انھیں 20 سے 25 کلو میٹر کے رقبے میں حیرت انگیز تاریخی اشیا نظر آئیں۔

    ماہرین کے مطابق علاقے سے سمندری للی، اسٹار فش، سمندری ارچن اور دیگر سمندری مخلوقات ملی ہیں۔

  • گہرے سمندر میں ماہی گیروں کو گمشدہ تہذیب کا خزانہ مل گیا

    گہرے سمندر میں ماہی گیروں کو گمشدہ تہذیب کا خزانہ مل گیا

    انڈونیشیا میں سنہری جزیرے کے نام سے مشہور داستان حقیقت کے طور پر سامنے آگئی، ماہی گیروں نے غوطہ خوری کے دوران ایک مقام سے ڈھیروں سونا اور دیگر بیش قیمت اشیا دریافت کرلیں جو ایک قدیم انڈونیشی تہذیب سے تعلق رکھتی ہیں۔

    انڈونیشیا میں جزیرے سماٹرا کے قریب ایک گمشدہ جزیرے کا ذکر کیا جاتا تھا جس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہاں سونے کے خزانے موجود ہیں۔ حال ہی میں چند ماہی گیروں نے اس مقام سے ڈھیروں اشیا دریافت کی ہیں۔

    ماہی گیروں کو ملنے والی اشیا میں قیمتی جواہرات، سونے کے زیورات، سکے اور کانسی کی گھنٹیاں شامل ہیں۔ دریافت ہونے والی اشیا میں ایک قد آدم بدھا کا مجسمہ بھی شامل ہے جو بیش قیمت زیورات سے آراستہ ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ نوادارت 7 سے 13 صدی کے ہیں جب اس خطے میں ایک طاقتور تہذیب ہوا کرتی تھی، تاہم ایک صدی بعد یہ تہذیب پراسرار طور پر غائب ہوگئی جس کی وجوہات آج بھی نامعلوم ہیں۔

    برطانوی ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر سین کنگزلے کا کہنا ہے کہ ان زیورات کی دریافت اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سلطنت کوئی دیو مالائی داستان نہیں بلکہ حقیقت ہے۔

    اس جزیرے کی تلاش گزشتہ 5 سال سے کی جارہی تھی اور اب تک یہاں سے ڈھیروں جواہرات، سونے کے سکے اور مجسمے دریافت ہوچکے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سلطنت کا زیادہ تر حصہ پانی پر آباد تھا اور مقامی افراد نقل و حرکت کے لیے لکڑی کی کشتیاں استعمال کرتے تھے۔ جب یہ سلطنت زیر آب آئی تو لکڑی کے گھر، محل اور کشتیاں سب ہی کچھ ڈوب گیا۔

    ڈاکٹر سین کا کہنا ہے کہ اب تک یہاں سے مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والی متنوع اشیا دریافت ہوئی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس سلطنت کے فارس (ایران)، بھارت اور چین سے بہترین تعلقات تھے اور ان ممالک کے درمیان تجارت بھی ہوا کرتی تھی۔

  • گھر فروخت ہونے سے قبل اس میں برسوں پرانا خزانہ نکل آیا (ویڈیو دیکھیں)

    گھر فروخت ہونے سے قبل اس میں برسوں پرانا خزانہ نکل آیا (ویڈیو دیکھیں)

    نیو انگلینڈ: امریکا کے علاقے نیو انگلینڈ میں ایک گھر میں برسوں قبل چھپایا گیا خزانہ نکل آیا، گھر کا مالک اسے بیچنا چاہتا تھا لیکن انھیں یقین تھا کہ اس میں خزانہ چھپا ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیو انگلینڈ کے علاقے میں ایک خاندان کو شک تھا کہ ماضی میں ان کے دادا نے گھر کی دیواروں میں کہیں خزانہ چھپایا ہوا ہے، تلاش کرنے پر آخر کار ایک صندوق مل گیا جس میں 33 ہزار پونڈ رقم موجود تھی۔

    یہ رقم گھر کی اٹاری میں فلوربورڈز کے نیچے چھپائی گئی تھی، گھر والے اسے دو سال سے تلاش کر رہے تھے لیکن وہ اس تک نہیں پہنچ سکے، وہ اس گھر کو مجبوری کی وجہ سے چند برس کے لیے فروخت کرنا چاہ رہے تھے لیکن انھوں نے خزانے سے متعلق افواہ سن رکھی تھی، جس کی وجہ سے وہ گھر نہیں چھوڑ رہے تھے۔

    گھر والوں نے آخرکار خزانہ تلاش کرنے والے ایک پروفیشنل کیتھ ویلی کو بلایا جو دھات کی چیزوں کو تلاش کرنے میں ماہر ہیں، ابتدا میں انھوں نے چند مقامات پر تلاش کیا لیکن وہ ناکام رہے، اس کے بعد انھوں نے گھر کی اٹاری پر توجہ مرکوز کر دی، وہ ان چھوٹی چھوٹی چیزوں کا جائزہ لینے لگے جو اپنی جگہ سے بہت معمولی طور پر ہٹی ہوئی ہوں۔

    اس تلاش کی ایک ویڈیو بھی یو ٹیوٹب چینل پر شیئر کی گئی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ماہر نے ایک گھنٹے کی تلاش کے بعد آخر کار لکڑی کی چھت پر ایک جگہ چھوٹے نشان دیکھے، اس کے بعد انھوں نے وہاں دراڑ میں ایک چھوٹا سا کیمرہ داخل کیا تو اندر ایک دھاتی صندوق کی موجودگی کا انکشاف ہوا جو سر بہ مہر تھا۔

    کیتھ نے وہاں سے صندوق نکال کر اسے ہتھوڑی سے کھولا تو اس میں سے 46 ہزار ڈالرز کے بلز نکل آئے جو 1930 سے 1950 کے تھے، جن میں سے کچھ چاندی کے سرٹیفکیٹس تھے، جن کی اہمیت اصل مالیت سے بھی زیادہ تھی۔

    صندوق میں سے جو رقم نکلی تھی وہ 5 ہزار ڈالرز کے بنڈلز پر مبنی تھی، اس خزانے کی تلاش گھر والے دو سال سے کر رہے تھے، لوگوں کی گم شدہ چیزیں تلاش کرنے والے کیتھ نے بتایا کہ اس صندوق کی تلاش میری اب تک کی سب سے زیادہ سنسنی خیز تلاش تھی۔

  • سونے کے سکوں کا خزانہ ڈھونڈنے والے کے ساتھ کیا ہوا؟

    سونے کے سکوں کا خزانہ ڈھونڈنے والے کے ساتھ کیا ہوا؟

    برلن: جرمنی میں سونے کے سکوں اور نقد رقم پر مشتمل خزانہ ملنے کے بعد شہری کو عدالتی چکر کاٹنے پڑے لیکن پھر بھی اس کے ہاتھ کچھ نہ آیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی میں ایک شخص کو بڑی تعداد میں سونے کے سکے اور نقدم رقم ملی لیکن عدالتی حکم کے بعد مذکورہ شخص کے حصے میں کچھ بھی نہ آیا۔

    یہ چار سال پہلے 2016 کی بات ہے جب جرمنی کے جنوبی مغربی شہر ڈنگلاگے کے باغات کی صفائی کرنے والی ایک کمپنی کے ایک کارکن کو پلاسٹک کے ڈبے میں سے سونے کے سکے اور نقد رقم ملی جس پر اس نے پولیس کو اطلاع دے دی۔

    بات اتنی ہوتی تو معاملہ ختم ہو جاتا، لیکن اس واقعے کے بعد ایک بار پھر صفائی کرنے والے کارکن کو جھاڑیوں میں سے مزید پلاسٹک کے ڈبے ملے جن میں سونے کے مزید سکے موجود تھے جن کی مالیت تقریباً 5 لاکھ یورو سے زائد بنتی تھی۔

    شہری انتظامیہ کو معلوم ہوا تو اس خزانے کو قبضے میں لے کر اصل مالک کی تلاش شروع کر دی گئی، لیکن جس شخص کو خزانہ ملا تھا اس نے شہری انتظامیہ کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا اور خزانے کی ملکیت کا دعویٰ کر دیا۔

    مذکورہ شخص کا کہنا تھا کہ سونے کی سکے اور رقم کے ملنے کے 6 ماہ بعد بھی کسی شخص نے اس کی ملکیت کے لیے رابطہ نہیں کیا اس لیے اب وہی اس خزانے کا قانونی مالک ہے۔

    عدالت نے یہ دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا سونے اور رقم سے بھرے ڈبے کوئی گم شدہ خزانہ نہیں بلکہ اسے جان بوجھ کر چھپایا گیا تھا، اس لیے اس واقعے پر خزانے کی ملکیت کا قانون لاگو نہیں ہوتا اور وہ انعام کا بھی حق دار نہیں۔

    واضح رہے کہ جرمن قانون کے مطابق اگر کسی شخص کو کوئی گم شدہ خزانہ ملتا ہے تو وہ اس کا نصف اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔

  • نیب ٹیم لیاقت قائم خانی کی تجوری کھولنے میں ناکام، ڈرل مشین کی 8 بٹیں ٹوٹ گئیں

    نیب ٹیم لیاقت قائم خانی کی تجوری کھولنے میں ناکام، ڈرل مشین کی 8 بٹیں ٹوٹ گئیں

    کراچی: نیب راولپنڈی اور کراچی نے لیاقت قائم خانی کے گھر پر پھر مشترکہ چھاپا مارا، اس بار نیب ٹیم نے سابق ڈی جی پارکس کے گھر میں موجود تجوری کو کھولنے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ کام یابی نہ حاصل کر سکی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ٹیم 6 گھنٹے بعد بھی لیاقت قائمخانی کی تجوری کھولنے میں ناکام رہی، ذرایع کا کہنا ہے کہ اس دوران ڈرل مشین کی 8 بٹیں بھی ٹوٹ گئیں لیکن لاکر نہ کھل سکا۔

    بعد ازاں نیب ٹیم سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کی رہایش گاہ سے روانہ ہو گئی، نیب ذرایع نے کہا ہے کہ تجوری کا عقبی حصہ کنکریٹ اور سریے سے بنا ہوا تھا، تجوری کو ڈرل مشین سے کھولنے کی متعدد کوششیں کی گئیں لیکن بے سود رہیں۔

    دوسری طرف لیاقت قائم خانی اور ان کے رشتے دار تجوری کے کوڈ سے لا علمی کا اظہار کرتے رہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سابق ڈی جی پارکس کراچی لیاقت قائم خانی 14 روزہ جسمانی ریمانڈپر نیب کےحوالے

    قبل ازیں، نیب راولپنڈی اور کراچی نے لیاقت قائم خانی کے گھر پر مشترکہ چھاپا مارا اور گھر کے مختلف حصوں اور کمروں کی تلاشی لی، نیب نے گھر سے مزید دستاویزات تحویل میں لیں، ٹیم لیاقت قائم خانی کے بھائی کی مدد سے دوسرا لاکر بھی کھلوانے کی کوشش کر رہی تھی لیکن ناکام رہی۔

    چھاپے کے وقت دیکھا گیا کہ نیب کی کئی گاڑیاں لیاقت قائم خانی کے گھر کے اندر اور باہر موجود رہیں، نیب کی ٹیم لیاقت قائم خانی کے گھر عقبی راستے سے داخل ہوئی، پولیس ٹیم بھی ہم راہ رہی۔

    لیاقت قائم خانی کا لاکر کھولتے کھولتے ڈرل مشین کی 8 ڈسکس ٹوٹ گئیں، نیب اہل کاروں نے لاکر کھولنے کے لیے ڈرل مشین کی مزید 20 آریاں منگوا لیں۔

    لیاقت قائم خانی کا کہنا تھا کہ لاکر کا پاس ورڈ مجھے یاد نہیں بھائی کو یاد ہوگا، تاہم ان کے بھائی نے بھی پاس ورڈ سے لا علمی کا اظہار کیا۔

  • قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں فارن ایکسچینج ریگولیشن ترمیمی بل 2019 اور اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2019 کا جائزہ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین اسد عمر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں فارن ایکسچینج ریگولیشن ترمیمی بل 2019 پر غور کیا گیا۔

    قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نئے بل کے تحت 10 ہزار ڈالر سے زائد غیر ملکی کرنسی کی نقل و حمل پر پیشگی اجازت لینا ہوگی۔ اجازت اسٹیٹ بینک سے ضروری لینا ہوگی۔

    کمیٹی ارکان نے کہا کہ مؤقف تھا کہ غیر ملکی کرنسی ساتھ رکھنے کی حد متعین ہونی چاہیئے۔ اسد عمر نے کہا کہ وزیر خزانہ کو ہر صورت میں کمیٹی اجلاس میں شرکت کرنی چاہیئے۔

    اجلاس کو ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے ہنڈی و حوالہ کے خلاف اقدامات پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہنڈی و حوالہ کے انسداد کے لیے سخت سزاؤں کی ضرورت ہے۔

    کمیٹی رکن نوید قمر کا کہنا تھا کہ آج کل چرس برآمد کرنا مشکل ہے مگر ڈالر برآمد کرنا آسان ہے، ہنڈی و حوالہ کے قانون کے غلط استعمال کی سزا کیا ہے۔

    ایک اور رکن رمیش کمار کا کہنا تھا کہ ایکسچینج ریگولیشن قانون میں ترامیم پر عملدر آمد مشکل ہے، لوگوں کے لیے آسان قانون بنایا جائے۔ ہنڈی حوالہ کا استعمال اس لیے ہوتا ہے کہ چینل مشکل ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ 5 ملین ڈالر تک سرمایہ کاری کے لیے اسٹیٹ بینک سے اجازت لازمی ہے، 10 ملین ڈالر تک یا اس سے زائد کی اجازت ای سی سی سے لینی ہوتی ہے۔ اسٹیٹ بینک اتنے سوالات پوچھتا ہے کہ سرمایہ کار بھاگ جاتا ہے۔

    اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2019 کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اسٹیٹ بینک کے نمائندے نے کہا کہ مشکوک ٹرانزیکشن پر 7 دن میں رپورٹ کی جاتی ہے، مشکوک ٹرانزیکشن کی فوری رپورٹ کی تجویز ہے۔

  • گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور

    گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار ٹوکن ٹیکس اور 10 سال سے زیادہ پرانی گاڑی پر 2 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور کرلی گئی۔

    درآمد شدہ ہزار سی سی گاڑی کی رجسٹریشن پر 15 ہزار ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور کی گئی۔ 10 سال تک پرانی گاڑی پر 10 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس عائد ہوگا۔ گاڑیوں کا 10 سال میں ادا شدہ ٹیکس 10 ہزار ٹوکن سے شامل کرلیا جائے گا۔

    اجلاس میں 10 سال سے زیادہ پرانی گاڑی پر 2 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور کی گئی۔ مس ڈیکلیئریشن پر منی لانڈرنگ کا قانون لگانے کی تجویز مسترد کردی گئی۔

    مس ڈیکلیئریشن پر 5 سال کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی تجویز منظور کرلی گئی۔ اجلاس میں کرپٹ ٹیکس افسران کے کیسز نیب و دیگر اداروں کو بھیجنے کی تجویز بھی منظور کرلی گئی۔

    اس سے قبل قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے گزشتہ اجلاس میں کمیٹی رکن مرزا آفریدی کا کہنا تھا کہ فاٹا علاقوں کو ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے، فاٹا کی صنعتوں پر 17 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کر دی گئی۔ کمیٹی نے سابق فاٹا میں ٹیکس استثنیٰ برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    گزشتہ اجلاس میں پرانے جہاز کے 100 فیصد وزن کے مطابق جی ایس ٹی کی تجویز کی مخالفت کی گئی تھی۔ انڈسٹری حکام نے بتایا تھا کہ پرانے جہاز کی درآمد پر 3 فیصد کسٹم ڈیوٹی لی جا رہی ہے۔ حکومت خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کر چکی ہے۔

  • موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی: چیئرمین ایف بی آر

    موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی: چیئرمین ایف بی آر

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اجلاس کو بتایا کہ موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی، پسماندہ علاقوں کو ٹیکس چھوٹ اور نفاذ کے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی فاروق نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں فنانس بل 2019 کے لیے تجاویز زیر غور آئیں۔

    اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور سیکریٹری خزانہ کی عدم شرکت پر کمیٹی ارکان نے برہمی کا اظہار کیا۔ فاروق نائیک نے کہا کہ کمیٹی اجلاس میں وزیر کا آنا بہت ضروری ہے۔

    کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ معاملے پر احتجاج کرنا چاہیئے، پوری قوم کو بتانا چاہیئے۔ چیئرمین ایف بی آر اور دیگر افسران کی موجودگی ناکافی ہے۔

    فاروق نائیک نے کہا کہ اجلاس چلانے کی ضرورت نہیں، یہ وقت کا ضیاع ہے۔

    سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ایسے لگ رہا ہے ملک میں سول مارشل لا لگا ہے جس پر شیری رحمٰن نے کہا کہ سول مارشل لا کا دور اس سے بہتر تھا۔

    اجلاس میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے بتایا کہ اسلام آباد میں پراپرٹی کی ویلیو بڑھائی گئی ہے۔ پراپرٹی ویلیو ایشن ڈی سی ویلیو سے کم نہیں ہوسکتی۔

    فاروق نائیک نے کہا کہ ڈی سی ویلیو پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پراپرٹی ویلیو ایشن کے تحت نیب کارروائی کرے گا۔ کم ویلیو پر جائیداد ڈیکلیئرڈ کرنے والوں کو نیب پکڑے گا۔

    کمیٹی نے سفارش کی کہ پراپرٹی ویلیو ایشن کے قوانین پر نظر ثانی کی جائے۔

    شبر زیدی نے کہا کہ موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی، وفاقی کابینہ کے اختیارات وفاقی وزرا کو منتقل کردیے گئے۔ پسماندہ علاقوں کو ٹیکس چھوٹ اور نفاذ کے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دیے۔ کسٹمز ویلیو ایشن کے اختیارات کلیکٹر سے ڈائریکٹر کو دے دیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک رقوم کی غیر قانونی منتقلی روکنے کے لیے قانون سازی کی گئی ہے، امپورٹ میں انڈر انوائسنگ اور ایکسپورٹ میں اوور انوائسنگ ہورہی ہے۔ انڈر انوائسنگ ایف اے ٹی ایف کی منی لانڈرنگ شق میں شامل ہے۔ انڈر انوائسنگ کی صورت میں مال بند کر دیا جائے گا۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: ایک لاکھ ٹن یوریا درآمد کرنے کی اجازت

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: ایک لاکھ ٹن یوریا درآمد کرنے کی اجازت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ایک لاکھ ٹن یوریا درآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایک لاکھ ٹن یوریا درآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی، درآمد کی اجازت کاشت کاروں کی ضرورت دیکھتے ہوئے دی گئی۔

    اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کو یوریا کھاد کی قیمتوں کا تعین کرنے اور کاشت کاروں کو سستے داموں کھاد کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ کمیٹی نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ گیس پاور سیکٹر کو دینے پر مزید یوریا درآمد کیا جا سکتا ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کے ایجنڈے میں مختلف وزارتوں کے لیے ضمنی گرانٹ کی منظوری شامل تھی جن میں ہوا بازی، دفاع، فنانس ، داخلہ، پیٹرولیم اور صنعت و پیدوار کی وزارتیں شامل ہیں۔ پاکستان نیو کلئیر ریگولیٹری اتھارٹی کے لیے گرانٹ کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل تھی۔

    اس سے قبل 20 مارچ کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں آپریشن ضرب عضب کے متاثرین کے لیے ایک ارب 70 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری دی گئی تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے پی آئی اے کے ذمے 96 ارب کے بقایا جات منجمد کرنے کی منظوری بھی دی گئی، 96 ارب روپے کے بقایا جات جون تک منجمد کیے گئے تھے۔

    اجلاس میں پاسکو کے گندم کی برآمدات کی مدت میں 2 ماہ کی توسیع کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس کو ایل این جی ٹرمنلز اور کپاس کی پیداوار کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی تھی۔

  • وعدہ کرتا ہوں بھیس بدل کربھی ریل گاڑیوں کوچیک کروں گا‘ شیخ رشید

    وعدہ کرتا ہوں بھیس بدل کربھی ریل گاڑیوں کوچیک کروں گا‘ شیخ رشید

    راولپنڈٰی: وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ریلوے کوایک سال کے اندرخسارے سے نکالیں گے اور ایک مرتبہ پھر ریلوے کواپنے پاؤں پرکھڑا کر کے دکھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ 20 دن میں 2 ٹرینیں تیارکی گئی ہیں، جن مزدوروں نے دن رات کام کیا انہیں 5،5 ہزارانعام دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری بہت سی ٹرینیں پرانی ہوچکی ہیں جنہیں اپ ڈیٹ کررہے ہیں، ہمارے پاس وسائل نہیں لیکن پھربھی کام کریں گے۔

    وفاقی وزیرریلوے نے کہا کہ خزانہ خالی ملا ہے لیکن پھربھی اپنے وسائل پر کام کریں گے اور ایک مرتبہ پھر ریلوے کو اپنے پاؤں پرکھڑا کرکے دکھائیں گے۔

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ ریلوے کوایک سال کے اندرخسارے سے نکالیں گے، میرا سب سے بڑا ٹاسک ریلوے کے خسارے کو کم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میانوالی سے راولپنڈی اور راولپنڈی سے لاہور نئی ٹرین چلیں گی، دو نئی ٹرینیں تیار کرنے والے مزدوروں کوانعام دیا جائے گا۔

    وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے مزید کہا کہ ریلوے کی آمدن بڑھانے کے لیے دیگرذرائع بھی استعمال کریں گے۔

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ آئندہ ہفتے رحمان بابا ایکسپریس پشاورسے کراچی تک چلائیں گے، جب تک وفاقی وزیرہوں کسی کچی آبادی کومتاثرنہیں کروں گا۔