Tag: خشک میوہ جات

  • سالانہ بنیادوں پر خشک میوہ جات کی درآمد میں 120 فی صد اضافہ

    سالانہ بنیادوں پر خشک میوہ جات کی درآمد میں 120 فی صد اضافہ

    اسلام آباد: غذائی ملک کا ضروریات کے لیے درآمدت پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے، سالانہ بنیادوں پر خشک میوہ جات کی درآمد میں 120 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ادارہ شماریات نے درآمدات سے متعلق اعداد و شمار جاری کر دیے، جس کے مطابق جولائی تا اکتوبر 12 ارب 78 کروڑ 50 لاکھ روپے کے خشک میوہ جات منگوائے گئے۔

    گزشتہ سال اس عرصے میں 5 ارب 81 کروڑ 30 لاکھ کے خشک میوہ جات درآمد کیے گئے تھے، جولائی تا اکتوبر 59 ہزار 115 میٹرک ٹن خشک میوہ جات منگوائے گئے، ایک ماہ میں خشک میوہ جات کی درآمد میں 85۔60 فی صد اضافہ ہوا۔

    اکتوبر میں 5 ارب 58 کروڑ 60 لاکھ روپے کے خشک میوہ جات منگوائے گئے، جولائی میں 28 ہزار میٹرک ٹن خشک میوہ جات درآمد کیے گئے۔

    پاکستان میں چاول کی فصل سے گرین ہاؤس گیس کے اخراج کا اندازہ لگانے کے لیے ٹرائلز شروع

    ایک سال میں مصالحہ جات کی درآمد میں 11۔43 فی صد اضافہ ہوا ہے، جولائی تا اکتوبر 19 ارب 43 کروڑ روپے کے مصالحے منگوائے گئے، گزشتہ سال اس عرصے میں 13 ارب 57 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے مصالحے درآمد کیے گئے، ایک ماہ میں مصالحوں کی درآمد میں 85۔15 فی صد اضافہ ہوا ہے، صرف اکتوبر میں 4 ارب 54 کروڑ 10 لاکھ روپے کے مصالحے منگوائے گئے۔

  • جان لیوا الرجی کے علاج کی دوا منظر عام پر آگئی

    جان لیوا الرجی کے علاج کی دوا منظر عام پر آگئی

    لندن : برطانیہ میں خشک میوہ جات سے ہونے والی جان لیوا الرجی کے علاج کیلئے ایک دوا منظر عام پر آئی ہے جو الرجی سے موت کے خطرے کو کسی حد تک کم کرسکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرائل کے دوران ’شولائیر‘ نامی دوا کو مونگ پھلی اور کاجو جیسے خشک میوہ جات سے الرجی والے مریضوں کے لیے استعمال کرنے کا جائزہ لیا گیا۔

    جس کے بعد محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اس دوا کے استعمال سے مریضوں کی موت کے خدشات میں کافی حد تک کمی آئے گی۔

    Xolair

    محققین کا کہنا ہے کہ’شولائیر‘ نامی دوا الرجی کے مریضوں کی زندگیوں میں انقلاب برپا کرسکتی ہے لیکن ابھی اس بات کی ضمانت نہیں دی جاسکتی کہ یہ دوا مکمل طور پر جان لیوا انفیلیکسس کا شکار نہیں ہونے دے گی۔

    محققین کے مطابق ’شولائیر‘ نامی دوا ان مریضوں کیلئے ہے جو کبھی کسی غلط فہمی یا بھول کر خشک میوے کا استعمال کرلیتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ’شولائیر‘ گزشتہ 20 سال سے دمہ کے مریضوں کو بطور انجکشن دی جارہی ہے لیکن ابھی تک ایسے ہزاروں برطانوی شہریوں کے لیے تجویز نہیں کی گئی ہے جو کھانے سے ہونے والی الرجی کا شکار ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی شہری ندیم عدنان لپیروس کی 15 سالی بیٹی نتاشا نے طیارے میں دوران سفر ایک سینڈوچ کھالیا تھا جس کے پیکٹ پر درج اس کے اجزاء میں موجود میوے کا ذکر نہیں تھا، نتاشا کو گری دار میوے سے الرجی تھی، سینڈوچ کھانے بعد نتاشا کی طبیعت بگڑ گئی اور وہ الرجی کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلی گئی۔

    allergies

    نتاشا کے والد ندیم عدنان لپیروس کا کہنا ہے کہ میری بیٹی کو خشک میوے سے الرجی تھی اگر اسے بروقت الرجی کی یہ دوا مل جاتی تو میری 15 سالہ بیٹی کی جان بچائی جاسکتی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں اس دوا پر مزید تیزی سے کام کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ مریضوں کو اس کا فائدہ پہنچے، انہوں نے افسردہ لہجے میں کہا کہ اولاد کی زندگی بہت انمول ہوتی ہے۔

  • کون سا میوہ کیا فائدہ پہنچاتا ہے؟

    کون سا میوہ کیا فائدہ پہنچاتا ہے؟

    موسم سرما کی آمد کے ساتھ خشک میوہ جات کی سوغات بھی مارکیٹ میں آجاتی ہیں، بہت سے لوگوں کو سردیوں کا موسم ان ہی سوغات کی وجہ سے پسند ہے۔

    مہنگائی کی وجہ سے یہ میوہ جات آج کل صرف دکانوں کی زینت بن کر رہ گئے ہیں۔ تاہم ان کی افادیت اور اہمیت سے انکار کسی طور بھی نہیں ممکن نہیں۔

    موسم سرما میں لوگ ہر سال چند روایتی چیزوں کو خوب انجوائے کرتے ہیں یا اگر یوں کہا جائے کہ ان سوغاتوں کے بغیر موسم سرما کا مزہ ادھورا ہے تو کچھ غلط نہیں ہوگا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم رضا الٰہی نے سرد موسم میں میوہ جات کی افادیت سے ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ جس طرح گرمیوں کے خاص مشروبات یا خاص اشیاء ہوتی ہیں اسی طرح سردی میں مونگ پھلی ایک ایسا میوہ ہے جو تقریباً سب کی دسترس میں ہوتا ہے س میں وہ تمام افادیت و غذائیت ہے جو دیگر میوہ جات میں موجود ہوتی ہے۔

    اس کے علاوہ خوبانی، کھجور، کشمش اور انجیر کو رات بھر بھگو کر صبح اس کے بیج نکالیں اور اس کا شیک بنا کر پی لیں، اس کافائدہ یہ ہے کہ اس کے پینے سے سردی میں قوت مدافعت کا نظام متحرک اور مضبوط ہوجاتا ہے جس سے آپ بہت سی بیماریوں کا باآسانی مقابلہ کرسکتے ہیں۔

    حکیم رضا الٰہی نے بتایا کہ جو دیگر مغزیات ہیں جس میں بادام اخروٹ کاجو وغیرہ شامل ہیں یہ دماغ کو مضبوط اور توانا بناتے ہیں، ان تمام مغزیات کے چند دانے ہی کھائیں لیکن کھائیں ضرور، اس سے بیماریاں آپ کے قریب بھی نہیں آئیں گی۔

    اس کے علاوہ تمام خشک میوہ جات مختلف بیماریوں کے خلاف مضبوط ڈھال کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ڈرائی فروٹس جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے اور موسم سرما کے مضر اثرات سے بچاؤ میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں، اعتدال کے ساتھ ان کا استعمال انسانی جسم کو مضبوط اور توانا بناتا ہے ۔

  • خشک میوہ جات کے آسمان کو چھوتی قیمتوں نے خریداروں کے ہوش اڑا دیے

    خشک میوہ جات کے آسمان کو چھوتی قیمتوں نے خریداروں کے ہوش اڑا دیے

    خشک میوہ جات کے آسمان کو چھوتی قیمتوں نے خریداروں کے ہوش اڑا دیے، بادام 28 سو روپے کلو، پستہ 6 ہزار اور چلغوزے10ہزار روپے کلو ہوگئے۔

    ہر سال موسم سرد ہوتے ہی خشک میوہ جات کا استعمال بھی بڑھ جاتا ہے لیکن حالیہ قیمتوں میں ہونے والے بے پناہ اضافے کے باعث اب عام آدمی کے لیے میوہ جات کی خریداری ایک خواب بن کر رہ گئی ہے۔

    موسم کے بدلتے ہی دکانداروں نے میوہ جات کی سپلائی متاثر ہونے کا بہانہ بنا کر خریداروں سے من مرضی کے دام وصول کرنا شروع کر دیے تاہم دکاندار بھی گاہکوں کی کم ہوتی تعداد سے پریشان ہیں۔

    1800 روپے کلو والے بادام 2800 روپے، 2400 روپے کلو میں ملنے والے پستے پانچ ہزار روپے اور چھ ہزار روپے میں فروخت ہونے والے چلغوزے 10 ہزار روپے کلو پر پہنچ گئے۔

    کاجو، اخروٹ اور دیگر میوہ جات کی قیمتوں میں بھی 30 سے 40 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے، ماضی میں ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد سردیوں میں خشک میوہ جا ت کا لطف اٹھایا کرتے تھے لیکن اب یہ سوغات صرف بڑے لوگوں کی محفلوں کی زینت بن کر رہ گئی ہے۔

  • بھول جانے کی عادت سے پریشان ہیں؟

    بھول جانے کی عادت سے پریشان ہیں؟

    بڑھاپے میں یادداشت کی خرابی عام بیماری ہے، یہ بیماری پڑھاپے سے قبل بھی لاحق ہونے لگتی ہے اور عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ چیزیں یاد رکھنے میں مسئلہ پیش آتا ہے، اگر آپ بھی اسی صورتحال کا شکار ہیں تو یہ عادت اپنا لیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ بڑھاپے میں اپنے دماغ کو جوان رکھنا چاہتے ہیں تو گری دار خشک میوہ جات جیسے مونگ پھلی، اخروٹ، پستہ، بادام، چلغوزے اور کاجو وغیرہ کھانا اپنی عادت بنالیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق روزانہ خشک میوہ جات کھانا طویل عرصے تک فوائد پہنچا سکتا ہے۔ خشک میوہ جات نہ صرف بڑھاپے میں یادداشت کو بحال رکھتے ہیں بلکہ طویل عرصے تک انہیں کھاتے رہنا سوچنے کی صلاحیت، دماغی کارکردگی اور یادداشت میں بہتری پیدا کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات میں اینٹی آکسائیڈز، ریشہ، میگنیشیئم اور جسم کے لیے فائدہ مند چکنائی شامل ہوتی ہے جو بڑھاپے میں الزائمر کے خطرے میں 60 فیصد تک کمی کرتے ہیں۔

    اس سے قبل ایک اور تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ یہ میوہ جات امراض قلب میں 30 فیصد، کینسر میں 15 فیصد اور قبل از وقت موت کے خطرے میں 21 فیصد کمی کرتے ہیں۔

    ان میں سے کچھ ذیابیطس کے خلاف بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں اور اس کے خطرے میں 40 فیصد کمی کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ دل کو توانا بناتے ہیں اور جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو بھی معمول پر رکھتے ہیں۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ روزانہ 2 چائے کے چمچ میوہ جات کا استعمال دماغی و جسمانی صحت کو فوائد پہنچانے کے لیے کافی ہے۔

  • خوش ذائقہ پستے کے موسمِ سرما میں فوائد جانیے

    خوش ذائقہ پستے کے موسمِ سرما میں فوائد جانیے

    سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی دکانیں اور ٹھیلے انواع و اقسام کے میوہ جات سے سجے ہوئے نظر آتے ہیں اور ہر کوئی اپنی پسند کے میوے خرید کر لے جاتا ہے۔ یہ خشک میوے جہاں ہماری غذائی ضرورت پوری کرتے ہیں، وہیں‌ سردیوں‌ کے منفی اثرات سے محفوظ رکھنے اور ہمیں تن درست رہنے میں مدد دیتے ہیں۔

    مونگ پھلی، چلغوزے، کشمش، اخروٹ، بادام اور پستہ ہر چھوٹے بڑے کو پسند ہے اور ان سب کے الگ الگ فوائد ہیں۔ اسی طرح سردیوں میں‌ خاص طور پر پستہ بہت فائدہ مند ہے۔ خشک میوہ جات میں چکنائی اور حرارے وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو بے حد فائدہ دیتے ہیں۔ پستہ بھی انہی میں سے ایک ہے جس کے چند فوائد جان لیجیے۔

    ماہرینِ غذائیت کے مطابق پستے اینٹی آکسیڈنٹس کا خزانہ ہیں جو کینسر اور دل کے امراض سے بچانے میں‌ مددگار ہیں‌ اور یوں ہمیں توانا رکھتے ہیں۔

    اکثر لوگ اپنی خوراک میں‌ گوشت کو مناسب اور ضروری مقدار میں‌ شامل نہیں رکھ پاتے۔ ان کے لیے پستے نہایت مفید ہیں۔ یہ ہمارے جسم کی پروٹین کی ضرورت پوری کرتے ہیں۔

    یہ میوہ ہماری آنکھوں کے لیے بھی مفید ہے۔ ماہرین کے مطابق پستے میں دو اینٹی آکسیڈنٹس لیوٹین اور زی ایکسینتھن پائے جاتے ہیں جو موتیا اور بڑی عمر میں اس عضو کو متاثر کرنے والی بیماریوں‌ کا راستہ روکتے ہیں۔

    فائبر سے بھرپور یہ میوہ ہمارے نظامِ ہاضمہ اور آنتوں کی صحّت کے لیے بھی مفید ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پستے معدے میں مفید بیکٹیریا کی تعداد میں‌ اضافہ کرتے ہیں۔

  • موسم کی اوٹ سے ظاہر ہوتے خوش رنگ اور خوش ذائقہ پھل

    موسم کی اوٹ سے ظاہر ہوتے خوش رنگ اور خوش ذائقہ پھل

    موسم بدلتا ہے‌ تو اس کا اثر ہماری طبیعت، مزاج، پہناوے اور پکوان وغیرہ پر بھی پڑتا ہے۔ موسم کے لحاظ سے بازار میں‌ سبزیاں اور پھل نظر آنے لگتے ہیں اور ہماری غذا اور خوراک موسم کی مناسبت سے تبدیل ہوجاتی ہے۔

    سردیوں نے اپنی آمد کا اشارہ دے دیا ہے اور جیسے جیسے موسم تبدیل ہورہا ہے، بازار میں موسمِ سرما کے پھل بھی نظر آرہے ہیں۔ یوں تو ہر موسم کا کوئی نہ کوئی خاص پھل ضرور بازار میں موجود ہوتا ہے، لیکن سردیوں میں‌ انار اور کینو کو خاص شمار کیا جاتا ہے۔

    موسمِ سرما کے یہ پھل جہاں ہماری غذائی ضرورت پوری کرتے ہیں، وہیں ہمارے لیے صحّت اور توانائی کا خزانہ ثابت ہوتے ہیں۔

    کیا آپ جانتے ہیں‌ کہ سردیوں کے وہ کون سے پھل ہیں‌ جو خوش رنگ اور خوش ذائقہ ہی نہیں‌ ہیں‌ بلکہ ان کی تاثیر ایسی ہے کہ یہ سرد موسم کے مضر اثرات سے ہماری حفاظت کرتے ہیں اور مختلف بیماریوں سے بچاتے ہیں۔

    فولاد یا آئرن سے بھرپور پھل سیب کے علاوہ اب آپ‌ انار اور امرود جیسے خوش رنگ اور خوش ذائقہ پھل بھی آسانی سے خرید سکتے ہیں جو اس موسم میں بکثرت باغات سے بازاروں‌ تک پہنچتے ہیں۔ ان کے علاوہ انگور، ناشپاتی، کیوی بھی اس موسم میں آسانی سے دست یاب ہوں گے۔

    طبی ماہرین کے مطابق موسم کے لحاظ سے پھلوں کا استعمال ضرور کرنا چاہیے، لیکن مختلف امراض‌ جیسے ذیابیطس، فشارِ خون، معدے اور جگر کی تکالیف میں‌ مبتلا لوگوں کو اس سلسلے میں‌ اپنے معالج سے مشورہ کرنا چاہیے۔

  • بڑھاپے میں یادداشت بحال رکھنے کا آسان نسخہ

    بڑھاپے میں یادداشت بحال رکھنے کا آسان نسخہ

    بڑھتی عمر کے ساتھ یادداشت کے مسائل بھی بڑھتے جاتے ہیں اور ڈیمنشیا اور الزائمر کا شکار ہونے کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے، تاہم اس سے بچنے کا آسان نسخہ سامنے آگیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ بڑھاپے میں اپنے دماغ کو جوان رکھنا چاہتے ہیں تو گری دار خشک میوہ جات جیسے مونگ پھلی، اخروٹ، پستہ، بادام، چلغوزے اور کاجو وغیرہ کھانا اپنی عادت بنالیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق روزانہ خشک میوہ جات کھانا طویل عرصے تک فوائد پہنچا سکتا ہے۔ خشک میوہ جات نہ صرف بڑھاپے میں یادداشت کو بحال رکھتے ہیں بلکہ طویل عرصے تک انہیں کھاتے رہنا سوچنے کی صلاحیت، دماغی کارکردگی اور یادداشت میں بہتری پیدا کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات میں اینٹی آکسائیڈز، ریشہ، میگنیشیئم اور جسم کے لیے فائدہ مند چکنائی شامل ہوتی ہے جو بڑھاپے میں الزائمر کے خطرے میں 60 فیصد تک کمی کرتے ہیں۔

    اس سے قبل ایک اور تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ یہ میوہ جات امراض قلب میں 30 فیصد، کینسر میں 15 فیصد اور قبل از وقت موت کے خطرے میں 21 فیصد کمی کرتے ہیں۔

    ان میں سے کچھ ذیابیطس کے خلاف بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں اور اس کے خطرے میں 40 فیصد کمی کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ دل کو توانا بناتے ہیں اور جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو بھی معمول پر رکھتے ہیں۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ روزانہ 2 چائے کے چمچ میوہ جات کا استعمال دماغی و جسمانی صحت کو فوائد پہنچانے کے لیے کافی ہے۔

  • روزانہ خشک میوہ جات کا استعمال بے شمار بیماریوں سے بچائے

    روزانہ خشک میوہ جات کا استعمال بے شمار بیماریوں سے بچائے

    اگر آپ امراض قلب، کینسر اور ان کے باعث قبل از وقت موت کے خطرے سے بچنا چاہتے ہیں تو آپ کو روزانہ مٹھی بھر گری دار خشک میوہ جات کھانے کی ضروت ہے۔

    یہ تحقیق امپیریئل کالج لندن میں کی گئی۔ تحقیق کے مطابق گری دار خشک میوہ جات جیسے مونگ پھلی، اخروٹ، پستہ، بادام، چلغوزے اور کاجو وغیرہ کینسر اور امراض قلب کا خطرہ کم کرتے ہیں۔

    nuts

    ماہرین کے مطابق اس ضمن میں ان غذاؤں کا روز استعمال کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے روزانہ کم از کم 20 گرام خشک میوہ جات کھانے کی تجویز دی۔

    ماہرین نے بتایا کہ یہ میوہ جات امراض قلب میں 30 فیصد، کینسر میں 15 فیصد اور قبل از وقت موت کے خطرے میں 21 فیصد کمی کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ذیابیطس کے خلاف بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں اور اس کے خطرے میں 40 فیصد کمی کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ خشک میوہ جات میں ریشہ، میگنیشیئم اور جسم کے لیے فائدہ مند چکنائی موجود ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ دل کو توانا بناتے ہیں اور جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو معمول پر رکھتے ہیں۔

    nuts-3

    کچھ میوہ جات میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی شامل ہوتے ہیں جو ذہنی تناؤ اور کینسر سے حفاظت فراہم کرتے ہیں۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ چونکہ خشک میوہ جات میں چکنائی موجود ہوتی ہے جو موٹاپے کا سبب بن سکتی ہے لہٰذا ان کو اعتدال میں استعمال کیا جائے۔ ان کے مطابق ان غذاؤں کے فوائد اٹھانے کے لیے ان کی مٹھی بھر مقدار کافی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    ہماری روزمرہ میں استعمال ہونے والی تمام غذائی اشیا اپنے اندر علیحدہ افادیت رکھتی ہیں۔ اگر انہیں مناسب مقدار اور وقت پر کھایا جائے تو یہ ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند بن جاتی ہیں۔

    یہ نقصان صرف اس صورت میں دیتی ہیں جب انہیں زیادہ مقدار میں کھایا جائے یا کسی ایسی بیماری کے دوران کھایا جائے جب یہ اس بیماری کو بڑھاوا دیں۔

    اسی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر چیز کے کھانے کا ایک مقررہ وقت ہے۔ اگر اس مناسب وقت پر اس شے کو کھایا جائے تو نہ صرف یہ آسانی سے ہضم ہوجاتی ہیں بلکہ یہ جسم کو فائدہ بھی پہنچاتی ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں ہماری غذا میں شامل اجزا کے کھانے کا مناسب وقت کون سا ہے۔


    :چاکلیٹ

    11

    چاکلیٹ کے کچھ ٹکڑے ناشتہ کے وقت کھانا جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں جو بڑھاپے کے عمل کو سست کرتے ہیں۔ چاکلیٹ امراض قلب کے لیے بھی مفید ہے۔

    لیکن اس کی زیادہ مقدار سے جسم میں چربی ذخیرہ ہونا شروع ہوجائے گی جو موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنے گی۔


    دودھ

    نیم گرم دودھ جسم اور دماغ کے خلیات کو پرسکون کر کے اچھی نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے لہٰذا اسے رات میں سونے سے قبل پینا چاہیئے۔

    اس کے برعکس دن میں دودھ پینا نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے اور آپ کے دن بھر کے کھانے کا معمول خراب ہوسکتا ہے۔


    دہی

    دہی کو کھانے کا بہترین وقت دن میں ہے۔ یہ ہاضمے کے نظام کو بہتر کرتا ہے۔

    لیکن رات کے وقت دہی کھانا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر اگر آپ گلے کی خرابی یا کھانسی کا شکار ہیں تو ایسی صورت میں رات میں دہی کھانے سے گریز کریں۔


    :پنیر

    4

    کم چکنائی والا پنیر ان افراد کے لیے بہترین ہے جو اپنا وزن بڑھانا چاہتے ہیں۔ لیکن اس کے کھانے کا صحیح وقت صبح ناشتہ کا ہے۔ رات میں پنیر کھانا ہاضمہ کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔


    :گوشت

    9

    گوشت کو دوپہر کے کھانے میں کھانا چاہیئے۔ یہ ہضم ہونے میں تقریباً 5 گھنٹے لیتا ہے اور اگر اسے رات کے کھانے میں کھایا جائے تو یہ نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے۔

    گوشت آئرن حاصل کرنے ک بہترین ذریعہ ہے اور یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔


    دالیں

    دالوں میں ریشہ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ نظام ہاضمہ میں بہتری اور کولیسٹرول میں کمی کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اسی طرح دالیں بہتر نیند لانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    دالوں کی ان خصوصیات کو دیکھتے ہوئے انہیں شام یا رات میں کھانا چاہیئے۔ صبح ناشتے کے وقت یا دن کے درمیان دالوں سے بنی ڈش جلدی ہضم ہو کر بے وقت بھوک پیدا کرسکتی ہے۔


    :چاول

    2

    اکثر افراد رات کے کھانے میں چاول کھاتے ہیں جو ان میں موٹاپے کا سبب بنتا ہے۔ چاول کھانے کا بہترین وقت دوپہر میں ہے۔


     :آلو

    6

    آلو سے بنی اشیا کا ناشتہ میں استعمال آپ کے جسم کو توانائی فراہم کرے گا۔ البتہ رات کے کھانے میں آلو کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔


    :ٹماٹر

    7

    ناشتہ میں ایک ٹماٹر کھانا نظام ہاضمہ کے مسائل کو ختم کرسکتا ہے۔ لیکن خیال رہے اس کی زیادہ مقدار گردوں میں پتھری اور جسم کو سوجن میں مبتلا کرسکتی ہے۔


    :چینی

    1

    چینی سے بنی اشیا کا استعمال کیلوریز میں اضافہ کا سبب بنتا ہے لہٰذا بہتر ہے کہ میٹھی چیزوں کو شام سے پہلے کھا لیا جائے تاکہ دن بھر چلنے پھرنے کے دوران یہ ہضم ہوجائے۔ رات کے وقت چینی سے بنی اشیا کھانا آپ کے وزن میں اضافہ کر سکتی ہیں۔


    :خشک میوہ جات

    10

    دن بھر میں خشک میوہ جات کا استعمال آپ کو بے وقت کھانے سے بچائے گا یوں آپ کے وزن میں اضافہ نہیں ہوگا۔ لیکن خیال رہے کہ خشک میوہ جات جیسے بادام، پستہ، اخروٹ وغیرہ بھرپور غذائیت کے حامل ہوتے ہیں لہٰذا انہیں رات میں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔


    :نارنگی

    8

    نارنگی کو دن میں کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے لیکن اسے صبح ناشتہ میں خصوصاً خالی پیٹ کھانے سے گریز کریں۔ صبح نہار منہ نارنگی کھانے سے جسم میں الرجی پیدا ہوسکتی ہے۔


    :کیلا

    5

    کیلا ایک ریشہ دار غذا ہے۔ ناشتہ میں یا دن کے کسی بھی حصہ میں کیلا کھانا آپ کے ہاضمہ کے عمل کو تیز کرسکتا ہے۔ البتہ شام یا رات میں کیلا کھانا نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔


    :سیب

    3

    روزانہ ایک سیب کھانا ویسے تو آپ کو ڈاکٹر سے محفوظ رکھ سکتا ہے لیکن خیال رہے یہ سیب صبح ناشتہ میں کھایا جائے۔ رات میں سیب کھانا آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانے پر مجبور کرسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔