Tag: خصوصی عدالت

  • خصوصی عدالت میں پرویز مشرف سے متعلق مقدمے کی سماعت

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف سے متعلق مقدمے کی سماعت

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف سے متعلق مقدمے کی سماعت جاری ہے، سابق صدر کے وکلاء کا دلائل میں کہنا ہے کہ عدالت کی تشکیل کیلئے سابق چیف جسٹس سے مشاورت نہیں ہونی چاہیئے تھی۔

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف چلنے والے آرٹیکل چھ کے مقدمے میں سابق صدر کے وکلا نے دلائل جاری رکھے، خصوصی عدالت کی تشکیل پر انور منصور نے موقف اختیار کیا کہ عدالت کی تشکیل کیلئے سابق چیف جسٹس سے مشاورت نہیں ہونی چاہیئے تھی، قانون یہ ہے خصوصی عدالت کی تشکیل وفاقی حکومت کریگی۔

    جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت ججز کا تقرر کیسے کریگی کیا وہ ججز کے ناموں کیلئے چیف جسٹس سے رابطہ نہیں کریگی؟ جس پر انور منصور نے کہا کہ جی نہیں حکومت کے پاس ججز کی فہرست موجود ہوتی ہے، اس میں سے ججز مقرر کر سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ججوں کا انتخاب کرنے کا اختیار کابینہ کو حاصل ہے، چیف جسٹس کو نہیں، انصاف تک رسائی آئین کے آرٹیکل نو کے تحت سب کا حق ہے، جب تک عدالت غیر جانبدار نہیں ہوگی انصاف نہیں ہوسکتا۔

     

  • سابق صدر پرویز مشرف کا آج ازسر نو مکمل چیک اپ کیا جائے گا

    سابق صدر پرویز مشرف کا آج ازسر نو مکمل چیک اپ کیا جائے گا

    خصوصی عدالت کے حکم پر سابق صدر پرویز مشرف کا آج ازسر نو مکمل چیک اپ کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اے ایف آئی سی کی انتظامیہ عدالتی حکم کی روشنی میں آج صدر کا ازسرنو مکمل چیک اپ کرے گی، ڈاکٹروں کی ٹیم میں اس دفعہ نئے اور سنئیر ڈاکٹر بھی شامل ہونگے۔

    سابق صدر کو عکسری ادارہ امراض قلب داخل ہوئے انیس دن گزر گئے ہیں تاہم اس کے باوجود ڈاکٹرز کی ٹیم تاحال سابق صدر کا علاج اندرون یا بیرون ملک کرانے کے لیے کوئی حتمی رائے قائم نہیں کرسکی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران خصوصی عدالت نے اے ایف آئی سی انتظامیہ کو سابق صدر پرویز مشرف کا ازسر نو مکمل چیک اپ کرانے اور چوبیس جنوری کو ان کی صحت کے حوالے رپورٹ عدالت میں جمع کرانے احکامات جاری کیے تھے۔

    ذرائع کے مطابق سابق صدر طبیعت میں بہتری کے باعث اپنے وکلا اور رشتے داروں سے بھی ملاقاتیں کرنے لگے ہیں۔

     

  • عبدالرشیدغازی قتل کیس:مشرف یکم فروری کو عدالت طلب

    عبدالرشیدغازی قتل کیس:مشرف یکم فروری کو عدالت طلب

    خصوصی عدالت اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے بعد عبد الرشید غازی قتل کیس کی سماعت کرنے والے ایڈیشنل سیشن جج نے بھی پرویز مشرف کو عدالت میں طلب کرلیا، ساتھ ہی کہا وہ نہیں آسکتے تو طبی رپورٹ پیش کریں۔

    سابق صدر پرویز مشرف کی آج کل کئی عدالتوں میں پکار پڑرہی ہے، اور مشرف کے وکیل ہیں کہ کہیں استثنیٰ کی بات کرتے ہیں تو کہیں بیماری کی۔

    عبدالرشید غازی کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج واجد علی نے کی، جس میں شہداء فاونڈیشن کے وکیل طارق اسد کو دھمکیاں دینے کے خلاف درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی۔

    عدالت نے درخواست کی نقل ایس ایس پی اسلام آباد کو بھجواتے ہوئے انہیں یکم فروری کو طلب کرلیا اور ساتھ ہی حکم دیا کہ پرویز مشرف آئندہ سماعت پر حاضر ہوں۔

    مشرف کے وکیل نے کہا کہ وہ بیمار ہیں اور عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے ، وکیل کی دلیل پر عدالت نے کہا کہ مشرف بیمار ہیں تو ان کے میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی عدالت میں پیش کئے جائیں، مقدمے کی آئندہ سماعت یکم فروری کو ہوگی۔

  • پرویز مشرف کی علامتی گرفتاری کی استدعا مسترد

    پرویز مشرف کی علامتی گرفتاری کی استدعا مسترد

    خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو علامتی طور پر گرفتار کرنے کی استدعا مسترد کر دی، اکرم شیخ نے موقف اپنایا کہ سابق صدر کا نام ای سی ایل میں ہے لیکن کچھ بھی ہوسکتا ہے؟

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیخلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، سماعت کے دوران وکیل سرکار اکرم شیخ نے سابق صدرکی علامتی گرفتاری کی استدعا کی جسے تین رکنی بینچ نے مسترد کر دیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ مشرف کی تحویل، پیشی اور اکرم شیخ کے اعتراضات پر حکم میڈیکل رپورٹ کے بعد دینے کا فیصلہ دے رکھا ہے، جس پر اکرم شیخ نے کہا کہ نئے میڈیکل بورڈ تشکیل سے چوبیس جنوری تک کی مہلت دیدی گئی اس دوران مشرف بیرون ملک چلے گئے تو کون ذمے دار ہوگا؟؟

    جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ عدالت کو بتایا گیا ہے کہ مشرف کا نام ای سی ایل میں ہے، جس پر وکیل سرکار اکرم شیخ نے کہا کہ نام ای سی ایل میں ہے لیکن کچھ بھی ہو سکتا ہے؟ جواب میں جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ ایسا کچھ ہوسکتا ہے تو عدالت اور آپ کیا کر سکتے ہیں؟

    سابق صدر کے وکیل بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف کے باہر جانے کے خدشات بے بنیاد ہیں، سماعت کے آغاز پر خصوصی عدالت سے متعلق پرویز مشرف کے وکیل انور منصور کا دلائل میں کہنا تھا کہ عدالت کے لئے ججز کی نامزدگی میں چیف جسٹس سے وزیراعظم کی مشاورت کی کوئی گنجائش نہیں، آئین میں وفاقی حکومت لکھا ہوا ہے اور وفاقی حکومت صرف وزیر اعظم نہیں ہوتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور سابق چیف جسٹس دونوں وہ افراد ہیں، جو مشرف سے ذاتی عناد رکھتے ہیں، انور منصور کے دلائل جاری تھے کہ اُن کی طبعیت خراب ہوگئی اور اُنھیں سانس کی بحالی کیلئے دوائی لینا پڑی، اس صورتحال پرعدالت نے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
           

  • خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیس کی سماعت

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیس کی سماعت

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیس کی سماعت جاری ہے، سابق صدر کے وکلا نے دلائل میں کہا کہ وزیراعظم اور سابق چیف جسٹس وہ افراد ہیں، جو مشرف سے ذاتی انا رکھتے ہیں۔

    آرٹیکل چھ کے تحت مقدمے کی سماعت میں پرویز مشرف کے وکیل انور منصور ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ انصاف صرف ہونا ہی نہیں چاہیئے ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیئے۔

    انھوں نے کہا کہ یہ جو نوٹیفکشن ہے غیر قانونی ہے یہ معاملہ ججز کی تقرری کا نہیں تھا بلکہ ججز کو نئی ذمے داری دینے کا ہے، عدالت کیلئے ججز کی نامزدگی میں سابق چیف جسٹس سے وزیراعظم کی مشاورت کی کوئی گنجائش نہیں۔

    انور منصورکا کہنا تھا کہ آئین میں وفاقی حکومت لکھا ہوا ہے اور وفاقی حکومت صرف وزیراعظم نہیں ہوتا، وزیراعظم اور سابق چیف جسٹس دونوں وہ افراد ہیں جو مشرف سے ذاتی انا رکھتے ہیں۔

    گزشتہ سماعت میں خصوصی عدالت نے پرویزمشرف کی پیشی سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دے دیا، جس سے چوبیس جنوری کو رپورٹ طلب کی گئی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا سابق صدر کی بیماری اتنی سنگین ہے کہ وہ چل بھی نہیں سکتے؟

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل بورڈ اے ایف آئی سی کے سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل ہو، جو چوبیس جنوری کو رپورٹ پیش کرے، پراسیکیوٹر اکرم شیخ کے اعتراضات کا جواب نئی میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد دیا جائے گا۔

  • مشرف کی بیماری کی تصدیق کیلئے نیا میڈیکل بورڈ بنانے کا حُکم

    مشرف کی بیماری کی تصدیق کیلئے نیا میڈیکل بورڈ بنانے کا حُکم

    پرویز مشرف خصوصی عدالت میں آج بھی پیش نہیں ہوئے، عدالت نے اُن کی بیماری تصدیق کیلئے نیا میڈیکل بورڈ بنانے کا حُکم دیا ہے، جس کی رپورٹ چوبیس جنوری کو طلب کی گئی ہے۔

    خصوصی عدالت میں پرویزمشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، جس میں وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا، تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ بتایا جائے پرویز مشرف عدالت کیوں نہیں آئے؟ جس پر وکیل سرکاراکرم شیخ نے کہا مشرف جان بوجھ کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    اکرم شیخ نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں ایسا کہیں بھی نہیں لکھا کہ وہ عدالت پیش نہیں ہو سکتے، عدالت کے حکم پرعمل نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، انھوں نے استدعا کی کہ عدالت اپنے حکم کی خلاف ورزی پر کاروائی کرے۔ انھوں نے دلائل میں کہا کہ جو شخص عدالتی حکم پر عدالت میں پیش نہیں ہوتا وہ اپنے دفاع کا اختیار کھو دیتا ہے، صدر حسنی مبارک کو اسٹریچر پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    پرویز مشرف کے وکیل انور منصور نے دلائل میں کہا کہ اکرم شیخ پراسیکیوٹر ہیں انھیں پرسی کیوٹر کا کردار ادا کرنا نہیں چاہیئے، اکرم شیخ عدالت کی معاونت کریں مشرف کو زبردستی سزا دلوانے کی کوشش نہ کریں، ایک موقع پر پرویز مشرف کے وکلاء اور وکیل سرکار میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    انور منصور نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں نے تجویز کیا ہے کہ مشرف اسی اسپتال سے علاج کروائیں، جہاں سے وہ پہلے معائنہ کروا چکے ہیں، مشرف کو علاج کیلئے فرانس جانے کا مشورہ دیا گیا ہے، انور منصور کا کہنا تھا کہ عدالت مشرف کی گرفتاری کا حکم دے دیتی ہے اور اگرکل یہ عدالت قانونی قرارنہیں پاتی تو مشرف کے چہرے پر جو داغ لگ جائے گا اسکا ذمہ دار کون ہوگا؟

  • مشرف کی خصوصی عدالت سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    مشرف کی خصوصی عدالت سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں پیشی سے استشنیٰ کی درخواست مسترد کردی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں پرویز مشرف کے پیش ہونے کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس ریاض خان نے کی، سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل خالد رانجھا عدالت میں پیش ہوئے۔

    انھوں نے سنگل بینچ کے روبرو دلائل میں موقف اختیار کیا کہ خصوصی عدالت کے قیام اور دائرہ اختیار کے حوالے سے دائر انٹر کورٹ درخواستوں کی جب تک سماعت نہیں ہوجاتی اُس وقت تک پرویز مشرف کو عدالت نہ بلایا جائے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا اور کچھ دیر بعد حکم نامہ جاری کرتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔
       

  • خصوصی عدالت میں مشرف کی عدم حاضری، فیصلہ 3 بجے سنایا جائیگا

    خصوصی عدالت میں مشرف کی عدم حاضری، فیصلہ 3 بجے سنایا جائیگا

    پرویز مشرف خصوصی عدالت میں آج بھی پیش نہیں ہوئے، عدالت نے عدم حاضری پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو آج  تین بجے سُنایا جائے گا، مقدمے کی مزید سماعت کل ہوگئی۔

    خصوصی عدالت میں پرویزمشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تو معاملہ ایک بار وہی یعنی سابق صدرکی عدالت میں پیشی تھا،  تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ بتایا جائے پرویز مشرف عدالت کیوں نہیں آئے؟ جس پر وکیل سرکار اکرم شیخ نے کہا کہ مشرف جان بوجھ کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں ایسا کہیں بھی نہیں لکھا کہ وہ عدالت پیش نہیں ہوسکتے، عدالت کے حکم پرعمل نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، اکرم شیخ نے استدعا کی کہ عدالت اپنے حکم کی خلاف ورزی پر کاروائی کرے، انھوں نے دلائل میں کہا کہ جو شخص عدالتی حکم پر عدالت میں پیش نہیں ہوتا وہ اپنے دفاع کا اختیار کھو دیتا ہے، صدر حسنی مبارک کو اسٹریچر پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    پرویز مشرف کے وکیل انور منصور نے دلائل میں کہا کہ اکرم شیخ پراسیکیوٹر ہیں، انھیں پرسی کیوٹر کا کردار ادا کرنا نہیں چاہیئے، اکرم شیخ عدالت کی معاونت کریں، مشرف کو زبردستی سزا دلوانے کی کوشش نہ کریں، ایک موقع پر پرویز مشرف کے وکلاء اور وکیل سرکار میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    انور منصور نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں نے تجویز کیا ہے کہ مشرف اسی اسپتال سے علاج کروائیں، جہاں سے وہ پہلے معائنہ کروا چکے ہیں، مشرف کو علاج کیلئے فرانس جانے کا مشورہ دیا گیا ہے، انور منصور کا کہنا تھا کہ عدالت مشرف کی گرفتاری کا حکم دے دیتی ہے اور اگرکل یہ عدالت قانونی قرارنہیں پاتی تو مشرف کے چہرے پر جو داغ لگ جائے گا اسکا ذمہ دار کون ہوگا؟

  • خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت جاری ہے، سابق صدر آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

    خصوصی عدالت میں پرویزمشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تو معاملہ ایک بار وہی یعنی سابق صدر کی عدالت میں پیشی تھا، تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ بتایا جائے پرویز مشرف عدالت کیوں نہیں آئے؟

    جس پر وکیل سرکار اکرم شیخ نے کہا کہ مشرف جان بوجھ کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، میڈیکل رپورٹ میں ایسا کہیں بھی نہیں لکھا کہ وہ عدالت پیش نہیں ہوسکتے، عدالت کے حکم پر عمل نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

    اکرم شیخ نے استدعا کی کہ عدالت اپنے حکم کی خلاف ورزی پر کاروائی کرے، انھوں نے دلائل میں کہا کہ جو شخص عدالتی حکم پر عدالت میں پیش نہیں ہوتا وہ اپنے دفاع کا اختیار کھو دیتا ہے، صدر حسنی مبارک کو اسٹریچر پرعدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    پرویز مشرف کے وکیل انور منصور نے دلائل میں کہا کہ اکرم شیخ پراسیکیوٹر ہیں، انھیں پرسی کیوٹر کا کردار ادا کرنا نہیں چاہیئے، اکرم شیخ عدالت کی معاونت کریں مشرف کو زبردستی سزا دلوانے کی کوشش نہ کریں۔

    ایک موقع پر پرویز مشرف کے وکلاء اور وکیل سرکار میں تلخ کلامی بھی ہوئی، انور منصور نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں نے تجویز کیا ہے کہ مشرف اسی اسپتال سے علاج کروائیں جہاں سے وہ پہلے معائنہ کروا چکے ہیں۔

    مشرف کو علاج کیلئے فرانس جانے کا مشورہ دیا گیا ہے، انور منصور کا کہنا تھا کہ عدالت مشرف کی گرفتاری کا حکم دے دیتی ہے اور اگر کل یہ عدالت قانونی قرار نہیں پاتی تو مشرف کے چہرے پر جو داغ لگ جائے گا اسکا ذمہ دار کون ہوگا؟

  • مغربی میڈیا میں مشرف کے ملک چھوڑنے پر نئی بحث چھڑگئی

    مغربی میڈیا میں مشرف کے ملک چھوڑنے پر نئی بحث چھڑگئی

    خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر مشرف کیخلاف غداری مقدمے میں ضابطہ فوجداری کے اطلاق کا عندیہ دئیے جانے کے بعد مغربی میڈیا میں مشرف کے ملک چھوڑنے پرنئی بحث چھڑگئی۔

    اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں جاری مشرف غداری کیس کی سماعت پر مغربی میڈیا خاصی دلچسپی لیتی دکھائی دے رہی ہے، مغربی میڈیا کے مطابق غداری کیس سے سابق صدر کی آزادی کے تمام راستے بند ہوتے دکھائی دے رہے ہیں اور عدالت سے باہر بھی تصفیہ نظر نہیں آتا۔

    لاس انجلس ٹائمز اپنی رپورٹ میں لکھتا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے کہ پاکستان میں جنرل مشرف کے دن پورے ہونے والے ہیں، جرمن میڈیا کی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ کے مطابق مشرف کے علاج پر نواز حکومت اور سابق جنرل میں ڈیل کی قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہیں۔

    مشرف کی سولہ جنوری کو عدالت میں عدم پیشی ان کیلئے مشکلات میں اضافہ کرسکتی ہے اور اس پر ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوسکتے ہیں، رپورٹ کے مطابق مشرف کے معاملے پر فوج کی ناراضگی سے بچنے کیلئے نواز حکومت محتاط انداز اپنائے ہوئے ہے۔

    دوسری جانب پاکستان میں ماضی کی جمہوری اتحادی جماعتوں نے حکومت کی مشکلات کے ساتھ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کی کوشش کی، جس میں تاحال وہ کامیاب ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔