Tag: خصوصی عدالت

  • پرویزمشرف کی عدالت طلبی کیخلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد

    پرویزمشرف کی عدالت طلبی کیخلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد

    خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی عدالت طلبی کے خلاف حکم امتناعی کی درخواست مسترد کردی۔

    جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی،  فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خصوصی عدالت نے سولہ جنوری کو پرویز مشرف کو طلب کر رکھا ہے، عدالت کے پاس اختیار نہیں کہ وہ اپنے کسی حکم کو تبدیل کرسکے۔

    سابق صدر کے وکلاء نے پیشی کے حکم کے خلاف امتناع کی درخواست دائر کی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عدالتی دائرہ اختیار پر فیصلہ کیا جائے، خصوصی عدالت کے رجسٹرار نے تین رکنی بنچ کا فیصلہ جاری کیا۔

    جس میں کہا گیا ہے پرویز مشرف اس حوالے سے عدالت میں نظر ثانی کی درخواست دائر کر سکتے تھے لیکن یہ نظر ثانی کی درخواست نہیں ہے، اس لئے یہ قابل سماعت بھی نہیں رہی ۔
           

  • مشرف کیس میں فوجداری قوانین کے اطلاق سے متعلق فیصلہ سنا دیا

    مشرف کیس میں فوجداری قوانین کے اطلاق سے متعلق فیصلہ سنا دیا

    خصوصی عدالت نے مشرف کیس میں فوجداری قوانین کے اطلاق سے متعلق فیصلہ سنا دیا ، پرویز مشرف کی جانب سے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی ، پرویز مشرف سولہ جنوری کو آرٹیکل چھ کے تحت مقدمے میں سولہ جنوری کو سماعت پر حاضر نہ ہوئے تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اختیار ہوگا۔

    پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے ضابطہ فوجداری کے اطلاق پر فیصلہ سات جنوری کو محفوظ کیا تھا، ضابطہ فوجداری کے اطلاق سے متعلق فیصلہ جسٹس فیصل عرب نے سنایا۔

    عدالت کے فیصلے پر پرویز مشرف کی جانب سے استشنیٰ ختم کئے جانے کے خلاف خصوصی عدالت میں اپیل دائر کردی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پہلے ہماری زیر التوا درخواستوں کا فیصلہ سنایا جائے اس کے بعد استشنیٰ کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے۔

    اس سے قبل عدالت میں دلائل دیتے ہوئے پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا کہ پرویز مشرف کی نئی درخواست کو نظر انداز کردیا جائے، اس پر سماعت نہ کی جائے، جس پر وکیل صفائی انور منصور کا کہنا تھا کہ عدالت میں جب ایک درخواست ہوجائے تو سماعت لازمی ہوتی ہے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    تاہم درخواست کو مسترد یا منظور کرنا عدالت کا کام ہے، جو بھی درخواست عدالت میں دائر ہوتی ہے، اسکی سماعت کی جانی چاہئے، تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے انور منصور سے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا کیس ہے اسے دس روز میں نہیں نمٹایا جا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ وکلا کو ملنے والی دھمکیوں کے معاملے کا بھی جائزہ لے رہے ہیں، آپ ہمیں وکلا کی سیکورٹی کے حوالے سے تجاویز دیں، ان کی روشنی میں حکم جاری کیا جائے گا، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ ہم نے نوٹ کیا ہے کہ بعض اخبارات میں مس رپورٹنگ ہورہی ہے،عدالت کسی کے میڈیا ٹرائل کی اجازت نہیں دے گی۔

    اکرم شیخ نے تجویز دی کہ دونوں جانب سے وکلا ٹی وی پر نہ آئیں، خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیس کی سماعت سولہ جنوری تک ملتوی کردی گئی ۔

  • پرویزمشرف کو 16جنوری کو پیش ہونے کا حکم

    پرویزمشرف کو 16جنوری کو پیش ہونے کا حکم

    پرویز مشرف کے خلا ف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لے کر سابق صدر کو سولہ جنوری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، عدالت نے پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد سابق صدر مشرف کو سولہ جنوری کو عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا کہ مشرف پیش نہ ہوئے تو مناسب حکم جاری کریں گے، اس سے قبل پرویز مشرف کے وکیلوں نے بیرون ملک علاج اور عدالت میں پیشی سے استثنیٰ کے حوالے سے مختلف نظیریں پیش کیں، پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے ماضی میں سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج کروانے والوں کی فہرست عدالت میں پیش کی۔

    فہرست میں متعدد سیاستدانوں کے نام بھی شامل ہیں، احمد رضا قصوری نے کہا کہ بیرون ملک علاج کروانا غیر قانونی نہیں، ماضی میں متعدد افراد کا بیرون ملک علاج ہوچکا ہے، پرویز مشرف کے وکیل شریف الدین پیر زادہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مشرف کے دل کی مین شریان میں رکاوٹ تشخیص کی گئی ہے یہ بیماری جان لیوہ ثابت ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بیماری کی حالت میں بیان دینے پر مجبور کرنا تشدد کے زمرے میں آتا ہے، گواہی حاصل کرنے کیلئے کسی شخص پر تشدد کرنا منع ہے، انہوں نے کہا کہ گاندھی اور مولانا حسرت موہانی کو بھی بیماری کی بناء پر رعایت دی گئی تھی، اکرم شیخ نے بھی طبی بنیادوں پر سپریم کورٹ سے استثنی لیا تھا۔

    اکرم شیخ کی جانب سے لیا گیا ستثنی سپریم کورٹ کے ریکارڈ کا حصہ ہے، جس پر اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ میری بیماری کا علاج پاکستان میں موجود نہیں، جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا اور کچھ  دیر کے وقفے کے بعد فیصلہ سنایا۔
                   

  • ججز نظر بندی کیس کی سماعت 16جنوری تک ملتوی

    ججز نظر بندی کیس کی سماعت 16جنوری تک ملتوی

    اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ججز نظر بندی کیس کی سماعت سولہ جنوری تک ملتوی کر دی۔

    خصوصی عدالت کے جج نے ججز نظر بندی کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی، سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل الیاس صدیقی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف بیمار ہیں اور اہسپتال میں داخل ہیں، اس لئے عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔

    جس پر عدالت نے مقدمے کی سماعت سولہ جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے پرویز مشرف کو آج کی حاضری سے کیلئے استثنی دے دیا۔
       

  • مشرف کی میڈیکل رپورٹ پر دلائل مکمل، فیصلہ 2بجے سنایا جائیگا

    مشرف کی میڈیکل رپورٹ پر دلائل مکمل، فیصلہ 2بجے سنایا جائیگا

    اسلام آباد میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لے کر فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ دو بجے سنایا جائے گا۔

    اس سے قبل پرویز مشرف کے وکیلوں نے بیرون ملک علاج اور عدالت میں پیشی سے استثنیٰ کے حوالے سے مختلف نظیریں پیش کیں، پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے ماضی میں سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج کروانے والوں کی فہرست عدالت میں پیش کی، فہرست میں متعدد سیاستدانوں کے نام بھی شامل ہیں۔

    احمد رضا قصوری نے کہا کہ بیرون ملک علاج کروانا غیر قانونی نہیں، ماضی میں متعدد افراد کا بیرون ملک علاج ہوچکا ہے، پرویز مشرف کے وکیل شریف الدین پیرزادہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مشرف کے دل کی مین شریان میں رکاوٹ تشخیص کی گئی ہے یہ بیماری جان لیوہ ثابت ہو سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بیماری کی حالت میں بیان دینے پر مجبور کرنا تشدد کے زمرے میں آتا ہے، گواہی حاصل کرنے کیلئے کسی شخص پر تشدد کرنا منع ہے، گاندھی اور مولانا حسرت موہانی کو بھی بیماری کی بناء پر رعایت دی گئی تھی، اکرم شیخ نے بھی طبی بنیادوں پر سپریم کورٹ سے استثنی لیا تھا، اکرم شیخ کی جانب سے لیا گیا استثنی سپریم کورٹ کے ریکارڈ کا حصہ ہے۔

    جس پر اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ میری بیماری کا علاج پاکستان میں موجود نہیں، سابق صدر مشرف کے وکیل انور منصور کا کہنا تھا کہ پہلے انہیں لاہور میں ٹارگٹ کیا گیا اب کرا چی میں، ان کے ڈرائیور کو کہا گیا کہ اگر انور منصور کیساتھ کام کرو گے تو مارے جاؤگے۔

    جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ ہم کسی کو ایسا نہیں کرنے دینگے، کیا آپ کے پاس کوئی شواہد ہیں، جس پر انور منصور نے کہا کہ میرے پاس فون نمبر ہے جہاں سے کال آتی ہے۔
           

  • پرویزمشرف کی عدالت میں پیشی سے استثنی پر فیصلہ آج متوقع

    پرویزمشرف کی عدالت میں پیشی سے استثنی پر فیصلہ آج متوقع

    سابق صدر پرویز مشرف کتنے بیمار ہیں اور کیا انہیں عدالت میں حاضری سے استثنا دیا جائے، اس معاملے پر خصوصی عدالت آج غور کرے گی۔

    خصوصی عدالت کی آج ہونے والی سماعت میں جنرل پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ پر فریقین کے دلائل کو سنا جائے گا گذشتہ روز سابق صدر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

    آج ہونے والی سماعت میں توقع کی جارہی ہے کہ پرویز مشرف کے عدالت میں پیش ہونے سے استثنی پر فیصلہ دیا جاسکتا ہے، پرویز مشرف اب تک خصوصی عدالت میں پیش نہیں ہوئے ہیں۔

    بدھ کے روز سماعت کے موقع پر سرکار کے وکیل ایم اکرم شیخ نے موقف اختیار کیا کہ خصوصی عدالت بوقت ضرورت ضابطہ فوجداری کا اطلاق کرسکتی ہے، خصوصی قانون کے تحت عدالت کو ملزم کو طلب کرنے، گرفتار کرنے اور مقدمے کی کاروائی بلارکاوٹ چلانے کے مکمل اختیارات حاصل ہیں۔

    اس موقع پر جسٹس فیصل عرب نے سوال کیا کہ خصوصی عدالت عدالت عام قانون کے تحت ملزم کی ضمانت منظور کرسکتی ہے، اکرم شیخ نے جواب میں کہا کہ ایسا اختیار ہائی کورٹ کے پاس ہے، خصوصی عدالت کے پاس نہیں۔

  • پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس کی سماعت،فیصلہ کل سنایا جائے گا

    پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس کی سماعت،فیصلہ کل سنایا جائے گا

    خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کیخلاف غداری مقدمے کی سماعت جاری ہے، مقدمے کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کر رہا ہے۔

    خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو آرٹیکل چھ کے تحت مقدمے میں حاضری سے استثنیٰ دینے یا نہ دینے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا،  جوابی دلائل دیتے ہوئے پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا کہ خصوصی عدالت کے قانون میں کوئی سقم نہیں، اگر کہیں کوئی کمی ہے تو عام قانون کا اطلاق ہوگا۔

    گزشتہ روز پرویزمشرف کے وکیل انور منصور نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ خصوصی عدالت کا قیام ایک خصوصی قانون کے تحت عمل میں لایا گیا، جس پر فوجداری قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا، اس لئے عدالت پرویز مشرف کو عدالت طلب کرنے کے لئے انکے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کرسکتی، ان کی یہ دلیل بھی تھی کہ خصوصی عدالتوں کے انیس سو چھیتر کے قانون میں گرفتاری سے متعلق کوئی شق شامل نہیں ہے۔

  • خصوصی عدالت میں مشرف غداری کیس کی سماعت آج پھر ہوگی

    خصوصی عدالت میں مشرف غداری کیس کی سماعت آج پھر ہوگی

    خصوصی عدالت میں مشرف غداری کیس کی سماعت آج پھر ہوگی، کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گا۔

    گزشتہ روز سماعت میں پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ خصوصی عدالت میں پیش کی گئی، عدالت کو ملنے والی میڈیکل رپورٹ کا بنچ کے تینوں ارکان نے معائنہ کیا اور وکلا کی درخواست پر انہیں میڈیکل رپورٹ کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کردی، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ وکلا دو دن تک رپورٹ کا بغور مطالعہ کرلیں، مقدمے کا فیصلہ جمعرات کو سنایا جائے گا۔

    میڈیکل رپورٹ کی نقول وکلاء کو فراہم کردی گئی، اس سے قبل عدالت میں دلائل دیتے ہوئے وکیل صفائی انور منصور کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے کے لئے بنائی گئی خصوصی عدالت عام عدالت نہیں، سنگین غداری اور توہین عدالت آئینی جرائم ہیں اور ان کے لئے رہنمائی بھی آئین سے لینی ہوگی۔

    انور منصور نے کہا کہ آرٹیکل چھ اور دو سوچار یا ان کے تحت بنائے گئے قوانین میں دوران سماعت گرفتاری کی کوئی شق نہیں اور انیس سو چھہتر کی خصوصی عدالت کے قانون میں ملزم کی گرفتاری کی کوئی شق نہیں، انور منصور کی اس دلیل پر جسٹس فیصل عرب نے سوال کیا کہ اگر مقدمہ توہین عدالت کا ہو یا آرٹیکل چھ کا، ملزم کے پیش نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری کیے جا سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وکیل صفائی کے مطابق اگر عدالت کو گرفتاری کا اختیار نہیں ہے تو ملزم صرف اس لیے حکم عدولی کرسکتا ہے کہ اسے گرفتار نہیں کیا جائیگا۔

     

  • پرویزمشرف کو پیشی کے لئے مزید دو دن کی مہلت مل گئی

    پرویزمشرف کو پیشی کے لئے مزید دو دن کی مہلت مل گئی

    پرویزمشرف کو پیشی کے لئے مزید دو دن کی مہلت مل گئی، میڈیکل رپورٹ مزید مددگار ثابت ہوگی یا نہیں فیصلہ جمعرات کو سنایا جائے گا، مقدمے میں غداری کا لفظ استعمال نہ کیا جائے مشرف کے وکیل نے خصوصی عدالت سے درخواست کر دی۔

    پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے والے تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے کہا ہے کہ فریقین کے وکلا میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لے لیں، مقدمے کا فیصلہ جمعرات کو سنایا جائے گا۔

    عدالت کو ملنے والی میڈیکل رپورٹ کا بنچ کے تینوں ارکان نے معائنہ کیا اور وکلا کی درخواست پر انہیں میڈیکل رپورٹ کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کردی، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ وکلا دو دن تک رپورٹ کا بغور مطالعہ کرلیں۔

    اس سے قبل عدالت میں دلائل دیتے ہوئے وکیل صفائی انور منصور کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے کے لئے بنائی گئی خصوصی عدالت عام عدالت نہیں، سنگین غداری اور توہین عدالت آئینی جرائم ہیں اور ان کے لئے رہنمائی بھی آئین سے لینی ہوگی۔

    انور منصور نے کہا کہ آرٹیکل چھ اور دو سوچار یا ان کے تحت بنائے گئے قوانین میں دوران سماعت گرفتاری کی کوئی شق نہیں اور انیس سو چھہتر کی خصوصی عدالت کے قانون میں ملزم کی گرفتاری کی کوئی شق نہیں، انور منصور کی اس دلیل پر جسٹس فیصل عرب نے سوال کیا کہ اگر مقدمہ توہین عدالت کا ہو یا آرٹیکل چھ کا۔ملزم کے پیش نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری کیے جا سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وکیل صفائی کے مطابق اگر عدالت کو گرفتاری کا اختیار نہیں ہے تو ملزم صرف اس لیے حکم عدولی کرسکتا ہے کہ اسے گرفتار نہیں کیا جائیگا۔
           

  • خصوصی عدالت میں پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت جاری

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت جاری

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیخلاف غداری مقدمے کی سماعت جاری ہے، سماعت میں مشرف کے وکیل انور منصور نے جوابی دلائل دیتے ہوئے سب سے پہلے گزشتہ روز عدالت میں ہونے والے شور شرابے پر معذرت کی۔

    اپنے دلائل میں انور منصور کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت کرنے کے لئے بنائی گئی خصوصی عالت ایک خصوصی قانون کے تحت قائم کی گئی ہے ضابطہ فوجداری کے تحت نہیں، اس عدالت کے خصوصی مقاصد اور اختیارات ہیں یہ عام عدالت نہیں ہے ، سنگین غداری اور توہین عدالت آئینی جرائم ہیں اور ان کے لئے رہنمائی بھی آئین سے لینی ہوگی۔

    مشرف کے وکیل کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 6 اور 204 یا ان کے تحت بنائے گے قوانین میں دوران سماعت گرفتاری کی کوئی شق نہیں ہے، نہ ہی انیس سو چھیتر کے خصوصی عدالتوں کے قانون میں ملزم کی گرفتاری کیلئے ایسی کوئی شق موجود ہے۔

    انور منصور کی اس دلیل پر جسٹس فیصل عرب نے سوال کیا کہ اگر مقدمہ توہین عدالت کا ہو یا آرٹیکل چھ کا، ملزم کے پیش نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری کیے جاسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وکیل صفائی کے مطابق اگر عدالت کو گرفتاری کا اختیار نہیں ہے تو ملزم صرف اس لیے حکم عدولی کرسکتا ہے کہ اسے گرفتار نہیں کیا جائیگا، جسٹس فیصل عرب کے اس سوال پر پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ وہ چائے کے وقفے کے بعد عدالت کے سوالات کا تسلی بخش جواب دیں گے ۔۔