Tag: خصوصی کمیٹی

  • پی ٹی آئی کی 15 اکتوبر کو احتجاج  کی کال، خصوصی کمیٹی کا  اظہارِ تشویش

    پی ٹی آئی کی 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال، خصوصی کمیٹی کا اظہارِ تشویش

    اسلام آباد : آئینی ترامیم سے متعلق خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں ارکان نے پی ٹی آئی کے پندرہ اکتوبرکےاحتجاج کے اعلان پر اظہار تشویش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق خورشید شاہ کی زیر صدارت   سے متعلق خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا، مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو آج کمیٹی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔

    اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے ممبران نے شرکت کی ، کمیٹی ارکان نے پی ٹی آئی کے 15 اکتوبر کے احتجاج کے اعلان پر اظہار تشویش کیا۔

    کمیٹی ارکان نے کہا کہ کیسے ہو سکتا ہے ایک طرف اکٹھے بیٹھ کرترامیم کیلئے اتفاق رائےپ یداکریں اور دوسری طرف ایس سی او کانفرنس کے موقع پر انتشاری سیاست کی جائے۔

    اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا کہ احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے،حکومت نے فسطائیت کی انتہاکردی، حکومت نے ہمارے کارکنوں کا جینا دو بھر کر رکھا ہے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں پی ٹی آئی کسی منفی سیاست پریقین نہیں رکھتی، آئینی ترامیم پر اپنا مؤقف کھل کرپیش کریں گے ، ہماری آواز ہمیشہ کی طرح نہیں دبائی جائے گی۔

  • خواتین اور بچوں کے قوانین پر مؤثر عمل درآمد کیلئے نئی حکمت عملی

    خواتین اور بچوں کے قوانین پر مؤثر عمل درآمد کیلئے نئی حکمت عملی

    اسلام آباد: وزارت قانون نے خواتین اور بچوں کے قوانین پر مؤثرعمل درآمد کرانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جس طرح ملک میں بچوں اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے اب اس کا سدباب ہوگا، قوانین پر کڑی نظر رکھنے اور اس پر عمل درآمد کرانے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    پارلیمانی سیکریٹری ملیکہ بخاری کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کردی گئیں۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وزارت قانون کے کنسلٹنٹ نعیم اکبر اور امبرین عباسی کمیٹی رکن ہوں گے۔

    وزارت قانون کے مشیر حسن محمود بھی کمیٹی کے رکن منتخب ہوگئے۔ کمیٹی خواتین اور بچوں کے تحفظ اور ان کے حقوق کے لیے قانون سازی کا بھی جائزہ لے گی۔

    خیال رہے کہ ملک میں بچوں اور خواتین کے ساتھ ناروا سلوک بڑھتا جارہا ہے۔ پڑھے لکھے پنجاب کے دعوے کرتی انتظامیہ کی ناکامی کے بعد اپنی حفاظت کے لیے چھوٹے طلبہ نے ہتھیار اٹھا لیے۔ پنجاب کے ضلع جھنگ میں تھانہ قادرپور کی حدود میں طلبہ اپنی حفاظت کے لیے اسلحہ ساتھ لے کر چلنے لگے ہیں، رواں سال بچوں سے زیادتی اور قتل کے واقعات پر طلبہ میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

    بچوں سے زیادتی اور قتل کے واقعات، چھوٹے طلبہ نے ہتھیار اٹھا لیے

    طلبہ کا کہنا تھا کہ پولیس انہیں تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے، جان کا خطرہ ہے اس لیے ہتھیار ساتھ لے کر چلنے لگے ہیں۔ موٹر سائیکل پر اسکول جاتے ایک طالب علم نے پستول دکھاتے ہوئے کہا کہ اس کے بھائی کو قتل کیا گیا لیکن پولیس قاتل کو نہیں پکڑ سکی، انصاف نہیں ملا، مجھے بھی مار سکتے ہیں، اس لیے ہتھیار اٹھا لیا۔

  • قومی اسمبلی کی 20 رکنی اخلاقیات کمیٹی کا قیام مؤخر

    قومی اسمبلی کی 20 رکنی اخلاقیات کمیٹی کا قیام مؤخر

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی سابق رکن عائشہ گلالئی کے معاملے پر 20 رکنی اخلاقیات کمیٹی کے قیام کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کے قیام کے بعد حمزہ شہباز اور عائشہ احد کا معاملہ آنے کا بھی خدشہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی سابق رکن عائشہ گلالئی کی جانب سے چیئرمین عمران خان پر لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات اور کارروائی کے لیے 20 رکنی اخلاقیات کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جو آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں مؤخر کر دیا گیا۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل عائشہ گلالئی نے پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے چیئرمین عمران خان پر سنگین الزامات عائد کی تھے۔

    مزید پڑھیں: تحریک انصاف میں خواتین کی عزت محفوظ نہیں، گلالئی

    عائشہ گلالئی کے الزامات کے بعد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا جس کا عمران خان نے خیر مقدم کیا تھا۔

    ابھی اس کمیٹی کے قیام پر کام جاری تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی اہلیہ ہونے کا دعویٰ کرنے والی عائشہ احد ایک بار پھر منظر عام پر آگئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز نے ان سے جھوٹ بول کر شادی کی اور بعد میں مکر گئے۔ حمزہ شہباز نے پنجاب پولیس کے ذریعے مجھے میرے اہلخانہ سمیت تشدد کا نشانہ بھی بنوایا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کی 20 رکنی اخلاقیات کمیٹی میں عائشہ احد کا معاملہ اٹھائے جانے کا بھی امکان تھا جس کے بعد کمیٹی کے قیام کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے مستقل اخلاقیات کمیٹی کے بجائے الگ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو 10 ارکان پر مشتمل ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔