واشنگٹن: پاکستانی نژاد امریکی شہری خضر خان کو صدر جوبائیڈن نے میڈل آف فریڈم کا ایوارڈ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں پاکستانی نژاد شہری خضر خان کو فریڈم ایوارڈ سے نوازا۔
صدر جوبائیڈن نے اس موقع پر خطاب میں خضر خان کی فوج اور ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے خدمات کو سراہا۔
یاد رہے کہ خضر خان نے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کو امریکی آئین کی کاپی دکھانے سے شہرت پائی تھی، خضر خان کے بیٹے ہمایوں خاں امریکی فوج میں کیپٹن تھے۔
ہمایوں خان نے 2004 میں عراق جنگ کے دوران سینکڑوں فوجیوں کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا، خضر خان فیملی کو امریکا کا ایک اور بڑا اعزاز گولڈ اسٹار فیملی کا درجہ بھی حاصل ہے۔
2016 میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن کے دوران خضر خان نے نہ صرف ٹرمپ پر تنقید کی تھی بلکہ جو بائیڈن کی حمایت کا بھی اعلان کیا تھا، اس تقریر سے انھیں دنیا بھر میں شہرت ملی۔
واشنگٹن: عراق میں جاں بحق ہونے والے امریکی مسلمان فوجی اہلکار کے والد خضر خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے سوال کیا ہے کہ کیا ٹرمپ نے کبھی امریکا کا آئین پڑھا ہے؟
ڈیموکریٹس کے نیشنل کنونشن میں پاکستانی نژاد خضر خان نے اپنا تعارف ایک حب الوطن امریکی مسلمان کے طور پر کروایا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا ہمایوں خان امریکی فوجی اہلکار تھا جو عراق جنگ میں ہلاک ہوا۔
خضر خان کے مطابق میدان جنگ میں اس نے اپنے خوابوں کو قربان کیا اور اپنے ساتھیوں کی جان بچانے کے لیے اپنی جان قربان کی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری امریکا سے حب الوطنی غیر منقسم ہے اور ہم نے امریکا کے لیے قربانیاں دیں ہیں۔ لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا قربانی دی؟ وہ اپنی حب الوطنی کیسے ثابت کریں گے جبکہ انہوں نے امریکا کے لیے کوئی قربانی نہیں دی۔
خضر خان نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ کیا انہوں نے امریکا کا آئین پڑھا ہے۔ وہ بخوشی اپنی کاپی انہیں دینے کو تیار ہیں تاکہ وہ امریکا کا آئین پڑھ سکیں۔ انہوں نے ٹرمپ کو مشورہ دیا کہ وہ اس میں آزادی، اور قوانین کے یکساں اطلاق کے الفاظ کو غور سے پڑھیں۔
پاکستانی نژاد خضر خان کا ٹرمپ سے سوال تھا کہ کیا وہ کبھی فوجیوں کے قبرستان گئے ہیں؟ اگر نہیں تو وہ وہاں ضرور جائیں تاکہ انہیں معلوم ہو کہ امریکا کے لیے جانیں قربان کرنے والوں میں ہر مذہب، ہر نسل اور ہر صنف کے افراد شامل ہیں۔
خضر خان نے ٹرمپ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ مستقل مسلمانوں کے خلاف بولتے رہے ہیں۔ وہ اقلیتوں، ججوں، خواتین یہاں تک کہ اپنے پارٹی لیڈرز تک کے خلاف بات کرتے ہیں۔ وہ صرف دیواریں بنانا، اور پابندیاں لگانا جانتے ہیں۔
خضر خان کی تقریر کے دوران کئی حاضرین جذباتی ہو کر رونے لگے جبکہ ان کے ہر جملے پر ہال تالیوں سے گونجتا رہا۔
واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخاب کے لیے ہیلری کلنٹن نے ڈیمو کریٹک پارٹی کی نامزدگی قبول کرلی ہے۔ رواں برس 8 نومبر کو ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ میں عہدہ صدارت کے لیے مقابلہ ہوگا۔