Tag: خطاب

  • غزہ پر تقریر کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ترک رکن اسمبلی انتقال کرگئے

    غزہ پر تقریر کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ترک رکن اسمبلی انتقال کرگئے

    انقرہ: ترکیہ کے رکن پارلیمنٹ حسن بتمس ایوان میں فلسطین کی حمایت اور  اسرائیل مخالف تقریرکے دوران اچانک  دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ترک حزب اختلاف کے رُکنِ اسمبلی  53 سالہ حسن بتمس اسمبلی میں اسرائیل اور حماس جنگ سے متعلق ترکیہ کی پالیسی پر تنقید کر رہے تھے کہ اسی دوروان دل کا دورہ پڑا اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ زمین پر گر پڑے۔

    حسن بتمس کے آخری الفاظ تھے کہ اگر ہم خاموش رہیں گے تو تاریخ خاموش نہیں رہے گی، حتی کہ اگر تاریخ خاموش رہی تو سچ خاموش نہیں رہے گا۔

    ترک حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے خطاب میں کہا کہ  آپ جہازوں کو اسرائیل جانے کی اجازت دیتے ہیں جس کو بے شرمی سے آپ تجارت کا نام دیتے ہیں آپ اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں۔

    حسن بتمس نے کہا کہ اگر آپ اپنے ضمیر کے عذاب سے بچیں گے تو تاریخ کے عذاب سے نہیں بچ پائیں گے،  اگر آپ تاریخ کے عذاب سے بھی بچ گئے تو یاد رکھیں کہ آپ اللہ کے غضب سے نہیں بچ سکیں گے۔

    تقریر کرتے ہوئے ترک رکنِ پارلیمنٹ دل کا دورہ پڑنے سے بے ہوش ہو کر گر پڑے، انہیں اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے اور دو دن بعد انقرہ کے اسپتال میں انتقال کرگئے۔

  • پاکستان کو کلائمٹ چینج کے نقصانات سے بچنے کے لیے 46 ارب ڈالر کی ضرورت

    پاکستان کو کلائمٹ چینج کے نقصانات سے بچنے کے لیے 46 ارب ڈالر کی ضرورت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کلائمٹ چینج کے اثرات سے بچنے کے لیے 46 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، عالمی برادری کو پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہی سے بچانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ برائے پائیدار ترقی کے سیمینار سے وفاقی وزیر احسن اقبال نے خطاب کیا، اپنے خطاب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بھارت سارک ممالک کے درمیان تجارت میں بڑی روکاٹ ہے، بھارت بڑے پن کا مظاہرہ کرے تو مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے پائیدار ترقی کے اہداف کو نیشنل ایجنڈے میں شامل کیا، کرونا کی ہیلتھ ایمرجنسی نے معاشی ترقی کو متاثر کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچنے کے لیے 46 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، پاکستان کو موجودہ سیلاب ہی نہیں بلکہ مستقبل کے سیلاب سے بھی بچنے کی ضرورت ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہی سے بچانا ہوگا، عالمی برادری کے لیے پاکستان میں انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باعث غربت کی شرح مزید 4 فیصد بڑھے گی، مزید 90 لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے آجائیں گے۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں غربت کی شرح 8 فیصد سے بڑھ کر 9.7 فیصد پر چلی جائے گی، بلوچستان میں غربت کی شرح 7.5 سے 7.7 فیصد پر پہنچ جائے گی۔

  • ”لوگ پاگل ہیں جو مجھے ووٹ دیتے ہیں“

    ”لوگ پاگل ہیں جو مجھے ووٹ دیتے ہیں“

    نوابشاہ: سابق صدر اور شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ کہا جاتا ہے سندھ میں کوئی کام نہیں ہوتا، میں کہتا ہوں اگر کام نہیں ہوتا تو لوگ پاگل ہیں جو مجھے ووٹ دیتے ہیں۔

    شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے نواب شاہ کے گاؤں لعل محمد بروہی میں جیالوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ورکر میرے پاس امانت ہیں، اب یہ امانت بلاول کے حوالے کردی ہے، آپ لوگ 1970 سے پیپلز پارٹی کو ووٹ دے رہے ہیں، آپ کے بڑوں نے، آپ نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں الیکشن کے دوران پولنگ کو چیک کرنے نکلا، تو دیکھا کہ مائیں، بہنیں سخت گرمی میں ووٹ دینے کیلئے لائنوں میں لگی ہوئی تھیں، سندھ کی ماؤں، بہنوں اور عوام سے دل سے پیار کرتا ہوں، عوام نے مجھے بہت پیار دیا، عوام سے محبت کا رشتہ ہے، یہ پیار کا رشتہ بھٹو صاحب کے دور سے چل رہا ہے، عوام نے مجھے بہت کچھ دیا ہمیشہ احسان مند رہوں گا۔

    یہ بھی پڑھیں: اگلا صدر کون ہوگا؟ زرداری یا مولانا فضل الرحمان، بڑی پیش گوئی

    سابق صدر نے کہا کہ دنیا والے سوال کرتے ہیں آپ کا کیا فائدہ ہے، میں نے کہا یہ میری دھرتی ہے ہمارے بڑے یہیں دفن ہیں، 300 سے 400 سال گزر گئے ہم اسی دھرتی کا اناج کھا رہے ہیں، میں خود کو بلوچ کہلواؤ یا کچھ اور مگر نہیں کہلواتا میں صرف سندھی ہوں۔

    آصف زرداری نے کہا کہ مجھے کہا جاتا ہے سندھ میں کچھ نہیں ہے، میں پوچھتا ہوں کہ کیا لوگ پاگل ہیں جو مجھے ووٹ دیتے ہیں، ہم اگرکچھ کام نہیں کرتے تو لوگ ووٹ کیسے دیتے ہیں۔

  • متنازعہ رہنے والے ادارے اب اپنے آئینی کردار کی طرف بڑھ رہے ہیں: بلاول بھٹو

    متنازعہ رہنے والے ادارے اب اپنے آئینی کردار کی طرف بڑھ رہے ہیں: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ماضی میں جمہوریت اور آئین کے ساتھ کھیلا گیا، متنازعہ رہنے والے ادارے اب اپنے آئینی کردار کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کہا کہ ماضی میں اسپیکر کی کرسی کی توہین ہوئی، اس ہاؤس کے ساتھ ایک مذاق کیا گیا، جمہوریت کے ساتھ اور آئین کے ساتھ کھیلا گیا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ خود کو محب وطن پاکستانی نہیں کہہ سکتے جب تک آئین کا تحفظ نہ کریں، متحد اپوزیشن نے سلیکٹڈ کو ہٹا دیا اب امید کی کرن نظر آرہی ہے، متنازعہ رہنے والے ادارے اب اپنے آئینی کردار کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ادارے متنازعہ بننے کے بجائے آئینی بنیں تو پاکستان کی ترقی کوئی نہیں روک سکتا، پورا ملک اور ساری جماعتیں وزیر اعظم کی طرف دیکھ رہی ہیں۔

    بلاول بھٹو نے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے بلقیس ایدھی کے لیے تعزیتی قرارداد بھی پیش کی، انہوں نے کہا کہ بلقیس ایدھی کی کاوشوں سے 16 ہزار یتیم محفوظ رہے، ایدھی صاحب کو ہم یاد کرتے ہیں ان کے ساتھ ہم بلقیس ایدھی کو بھی یاد رکھتے ہیں۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں بلقیس ایدھی کو خراج عقیدت کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی، قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ بلقیس ایدھی کو قومی اعزاز سے نوازا جائے۔

  • مہنگائی کو روکنے کے لیے بہت بڑی سبسڈی دی ہے: وزیر اعظم

    مہنگائی کو روکنے کے لیے بہت بڑی سبسڈی دی ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے مہنگائی کو روکنے کے لیے بہت بڑی سبسڈی دی ہے، سندھ کے علاوہ پاکستان کے ہر خاندان کوا س ماہ کے آخر تک ہیلتھ کارڈ مل جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق احساس رعایت راشن اسکیم کے اجرا کی تقریب میں وزیر اعظم عمران خان نے شرکت کی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انسانیت کا درد رکھنے والا ہی فلاحی کام کر سکتا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ثانیہ نشتر اور ان کی ٹیم کو احساس پروگرام کا پورا کریڈٹ جاتا ہے، اب ہم ریاست مدینہ کے راستے پر چل رہے ہیں، معاشرے میں انسانیت کا نظام لانا ریاست کی ذمہ داری ہے، محروم طبقوں کی فلاح و بہبود ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قانون کی بالا دستی مافیاز کے خلاف بڑی جنگ ہے، کرونا وائرس کے دوران احساس پروگرام کے ذریعے مجبور لوگوں کو پیسے پہنچائے، کرونا کے دوران کاروبار بند ہونے سے پوری دنیا کے غریبوں کو تکلیف ہوئی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام پر ورلڈ بینک نے کہا یہ دنیا کے 4 ٹاپ پروگرامز میں سے ہے، معیشت اور لوگوں کو کرونا سے بچانے میں پاکستان دنیا کے پہلے 3 ممالک میں شامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب تک خواتین اور بچیوں کو نہیں پڑھائیں گے تو حقوق پورے نہیں ہوتے، عورت کو تعلیم دیتے ہیں تو وہ پورے خاندان کو اوپر لے کر آتی ہے، اپنی والدہ کی محنت کی بدولت میں آج یہاں ہوں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تعلیم یافتہ خواتین معاشرے کی بہتری کے لیے کردار ادا کرتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس دینے والوں میں اضافہ نہ ہوتا تو پیٹرول اور بجلی کی قیمت کم نہیں کر پاتا، اللہ کا شکر ہے کہ آج ٹیکس کلیکشن ریکارڈ سطح پر ہیں، ٹیکس اہداف بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہم لوگوں پر پیسہ خرچ کرتے رہیں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اب بھی دنیا میں سستا ترین ملک ہے، پورے برصغیر میں ڈیزل اور پیٹرول پاکستان میں سب سے سستا ہے، ہم نے مہنگائی کو روکنے کے لیے بہت بڑی سبسڈی دی ہے۔ آٹا، دالیں اور گھی پر لوگوں کو 30 فیصد رعایت ملے گی، سندھ کے علاوہ پاکستان کے ہر خاندان کوا س ماہ کے آخر تک ہیلتھ کارڈ مل جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلی بار ہیلتھ کارڈ پر ڈاکٹرز اسپتال میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کیا گیا، ہیلتھ کارڈ ہمارا سب سے بڑا کارنامہ ہے۔ امیر ترین ملکوں میں بھی ہیلتھ انشورنس کے لیے پیسے دینا پڑتے ہیں۔

  • افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے: وزیر اعظم

    افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے، دنیا میں افغانستان سے زیادہ کسی ملک نے مسائل کا سامنا نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے اسلامی تعاون تنطیم (او آئی سی) اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 41 سال بعد او آئی سی کا پاکستان میں اجلاس ہو رہا ہے، دنیا میں افغانستان سے زیادہ کسی ملک نے مسائل کا سامنا نہیں کیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ افغان آبادی غربت کی سطح سے نیچے آتی جا رہی ہے، افغانستان کا 70 فیصد بجٹ کا انحصار غیر ملکی امداد پر ہے، اگست میں حالات بدلے تو افغانستان کے اثاثے منجمد کر دیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال سنگین ہے، قابل افسوس ہے افغان مسئلے پر دنیا خاموش ہے، بروقت اقدام نہ کیا تو انسانی بحران بن سکتا ہے، افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے، او آئی سی کی ذمے داری ہے کہ افغانستان کی مدد کرے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دنیا نے مطالبہ کیا افغان زمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو، عالمی برادری نے افغانستان کے لیے مدد 3 شرائط سے مشروط کردی، ہر ملک کی ثقافت مختلف ہوتی ہے، افغانستان کی ثقافت بھی مختلف ہے۔ ہم افغانستان میں عمومی سماجی رویوں کا احساس نہیں کرتے۔

    انہوں نے کہا کہ افراتفری سے افغانستان میں دہشت گردی جنم لے سکتی ہے، پاکستان افغان جنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی، معیشت کو نقصان پہنچا۔ افغانستان میں عدم استحکام صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا کو متاثر کرے گا۔ ہم جیسے غریب ممالک افغان مہاجرین کا بوجھ کیسے اٹھائیں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد اسلامو فوبیا میں اضافہ ہوا، مغرب میں مسلمان اسلامو فوبیا کا نشانہ بن رہے ہیں۔ او آئی سی کی ذمے داری ہے کہ اسلام کا مثبت تشخص دکھایا جائے۔ گستاخانہ خاکوں کے خلاف اسکالرز کو متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔ قابل افسوس ہے کہ اسکالرز اسلامو فوبیا پر جواب دینے میں ناکام ہیں۔

  • ملک میں صنعتی پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات جاری ہیں: حماد اظہر

    ملک میں صنعتی پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات جاری ہیں: حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں معیاری گاڑیاں بننے کا عمل شروع ہو رہا ہے، صنعتی پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے پاکستان میں متعارف ہونے والی گاڑیوں کی تقریب سے خطاب کیا، اپنے خطاب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے دوران غریب عوام کو ریلیف دیا گیا، کرونا سے مقابلے کے ساتھ معاشی سرگرمیوں کی بحالی کے اقدامات بھی کیے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالتے ہی مشکل فیصلے کرنے پڑے، وزیر اعظم نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنائی جو کامیاب ہوئی، صنعتی پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معیاری گاڑیاں بننے کا عمل شروع ہو رہا ہے، جب حکومت سنبھالی تو برآمدات میں کمی اور درآمدت میں اضافہ ہو رہا تھا، ماضی کی حکومتوں نے معیشت اور صنعت کو نقصان پہنچایا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالتے ہی مشکل فیصلے کرنے پڑے، وفاقی حکومت نے اپنے اخراجات میں کمی کی، دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ ایف اے ٹی ایف میں ہم نے تیزی سے اقدامات کیے۔

    انہوں نے کہا کہ صنعتوں میں پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، وبا کے دوران پوری دنیا کی معیشتیں مشکلات کا شکار ہیں، حکومتی اقدامات سے صنعتی پہیہ تیزی سے چلنا شروع ہوا۔ موٹر سائیکل اور ٹریکٹر کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔

  • دہشت گردی کے پیچھے ایک بیانیہ ہے جس کا مقابلہ کرنا ہے: شفقت محمود

    دہشت گردی کے پیچھے ایک بیانیہ ہے جس کا مقابلہ کرنا ہے: شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ تحریکوں کی کامیابی میں بیانیے کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے، دہشت گردی کے چیلنج کے پیچھے ایک بیانیہ ہے جس کا ہم نے مقابلہ کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ایک سیمینار سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوموں کو مختلف چیلنجز کا سامنا رہتا ہے، اصل جنگ بیانیے کی ہوتی ہے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ دشمن نے ہمیشہ کوشش کی کہ وہ اپنا بیانیہ پاکستان پر مسلط کرے، تحریکوں کی کامیابی میں بیانیے کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔ دہشت گردی کے چیلنج کے پیچھے ایک بیانیہ ہے جس کا ہم نے مقابلہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر دہشت گردی کے پیچھے موجود بیانیے کو ناکام بنانا ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتیں اتنے مسائل چھوڑ کر گئی ہیں جنہیں درست کرنے میں وقت لگے گا، 20 ارب ڈالر کا ڈیفیسٹ خسارہ چھوڑ کر گئے تھے جسے ہم نے کم کیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ معیشت کی صورتحال سب کے سامنے تھی جسے ہم ٹھیک کر رہے ہیں، گزشتہ حکومتوں کے قرضے ہماری حکومت سود سمیت واپس کر رہی ہے۔

  • مذاکرات اور بھائی چارے کے فروغ سے معاشرے کو بہتر کیا جا سکتا ہے: شبلی فراز

    مذاکرات اور بھائی چارے کے فروغ سے معاشرے کو بہتر کیا جا سکتا ہے: شبلی فراز

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ مذاکرات اور بھائی چارے کے فروغ سے معاشرے کو بہتر کیا جا سکتا ہے، ہمیں پرامن مذاکرات کے ذریعے مشکلات کا حل نکالنا سکھایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طالبعلم مستقبل کے معمار ہیں اور ان کا مستقبل روشن ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک پاکستان ایک نظریے کے تحت وجود میں آیا، مذاکرات اور بھائی چارے کے فروغ سے معاشرے کو بہتر کیا جا سکتا ہے، مشکلات کے حل کے لیے جامعات میں تحقیق بہت ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات پر قابو پانے کے لیے تاریخ کا مطالعہ بہت ضروری ہے، ہمیں پرامن مذاکرات کے ذریعے مشکلات کا حل نکالنا سکھایا گیا ہے۔ پاکستان اقتصادی مشکلات پر بھی قابو پا رہا ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک میں ماضی میں غلط کلچر کو فروغ دیا گیا جسے تبدیل کرنا ناگزیر ہے، تبدیلی کیا ہوتی ہے ایک مرحلہ ایک پورا منصوبہ طے کیا جاتا ہے۔

    شبلی فراز نے کہا تھا کہ ریفارمز سے متعلق ایک مرحلہ ہے جو طے کیا جا رہا ہے، کچھ لوگ ہیں جو تبدیلی کے عمل کو روکنا اور رکاوٹ بننا چاہتے ہیں، جن لوگوں کے موجودہ سسٹم سے مفادات ہیں وہ مسائل پیدا کرتے ہیں۔

  • یوم استحصال کشمیر: صدر مملکت کل سینیٹ سے خطاب کریں گے

    یوم استحصال کشمیر: صدر مملکت کل سینیٹ سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کل ایوان بالا سے خطاب کے دوران مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے متعلق اقوام عالم کی توجہ مبذول کرائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا خصوصی اجلاس کل ہو گا۔صدر مملکت عارف علوی کل ایوان بالا سے خطاب کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صدرِ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے متعلق اقوام عالم کی توجہ مبذول کرائیں گے،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں خطاب کا حصہ ہوں گی۔

    ایوان بالا کے اجلاس سے قائد ایوان،قائدحزب اختلاف اور پارلیمانی لیڈرز خطاب کریں گے۔اجلاس کے لیے یک نکاتی ایجنڈا رکھاگیا ہے۔خصوصی اجلاس میں بھارتی خلاف ورزیوں کے خلاف قرارداد منظور کی جائےگی۔