Tag: خطاب

  • ملکی مفاد میں درجنوں منصوبوں میں اربوں روپے کم کروائے: شہباز شریف

    ملکی مفاد میں درجنوں منصوبوں میں اربوں روپے کم کروائے: شہباز شریف

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم نے ملکی مفاد میں درجنوں منصوبوں میں اربوں روپے کم کروائے، سنگل بڈ پر 309 ارب روپے کا منصوبہ دیا جا رہا ہے، یہ ناانصافی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رزاق داؤد کی ذات سے کوئی اختلاف نہیں، عوام کا 300 ارب روپیہ آنکھوں پر پٹی باندھ کر دیا جا رہا ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ پیپرا رولز سے متعلق درجنوں مثالیں دے سکتا ہوں، ہم نے ملکی مفاد میں درجنوں منصوبوں میں اربوں روپے کم کروائے، سنگل بڈ پر 309 ارب روپے کا منصوبہ دیا جا رہا ہے، یہ ناانصافی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزارش ہے ہاؤس کمیٹی بنائیں جو پورے معاملے کی جانچ کرے، عوام کا پیسہ ہے، منصوبوں سے متعلق جاننے کا حق ہے۔

    شہباز شریف نے مزید کہا کہ مہمند ڈیم کے لیے سنگل بڈ آئی تو دوبارہ بڈ کیوں نہیں ہوئی، پیپرا رولز کے تحت دوبارہ بڈہونی چاہیئے۔ 309 ارب کس طرح نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

    اس سے قبل 14 جنوری کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا تھا کہ مہمند ڈیم کے لیے بھی ہماری حکومت نے 2 ارب روپے مختص کیے تھے، زمین بھی ن لیگ نے خریدی۔ مہمند ڈیم کے ٹھیکے سے متعلق پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے دورحکومت میں مسائل کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا گیا، 3 پلانٹس لگائے گئے جو اس وقت 36 سو میگا واٹ بجلی فراہم کر رہے ہیں، 12 سو میگا واٹ کا چوتھا پلانٹس انسولیشن میں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ مہمند ڈیم کا عمل پچھلے کئی سالوں سے جاری ہے، مہمند ڈیم کی بڈنگ کا عمل ہمارے دور حکومت میں شروع کیا گیا۔ ڈیم کے کنٹریکٹ کی ذمہ داری حکومت کی ہے، 800 میگا واٹ کے مہمند ڈیم کی تکمیل کے 5 سے 6 سال درکار ہیں۔

  • عدلیہ میں کرپشن انصاف کا قتل ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار

    عدلیہ میں کرپشن انصاف کا قتل ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا اعزاز کی بات ہے میں نےملک کے لئے کام کیا، جوڈیشری میں کرپشن انصاف کا قتل ہے ،ججز کے ضابطہ اخلاق کے اندر رہتے ہوئے کام کیا۔

    تٍفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے اپنے اعزازمیں دیئے گئےفل کورٹ ریفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کہا اس عدالت نےکئی معرکتہ الآرا فیصلےدیے، سب سےپہلےگلگت بلتستان کافیصلہ ہے، ملک میں پانی کی کمی کا نوٹس لیا، پوری قوم نےپانی کےلئےعطیات دیئے، دوسرامسئلہ عدالت نےآبادی میں اضافے کااٹھایا۔

    [bs-quote quote=”ججز کے ضابطہ اخلاق کے اندر رہتے ہوئے کام کیا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس ثاقب نثار "][/bs-quote]

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئین کےتحت حق زندگی، تعلیم، صحت کےمسائل حل کرنےکی کوشش کی، ججوں کاکام انتہائی مشکل ہے، جوڈیشری میں کرپشن انصاف کا قتل ہے ، ججز کے ضابطہ اخلاق کے اندر رہتے ہوئے کام کیا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا اعزازکی بات ہے میں نے ملک کے لئے کام کیا، بڑے لوگوں کو معاشرہ اورعدالتیں عزت دیتی ہیں۔

    اس سے قبل نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ سوموٹو کا اختیاربہت کم استعمال کیا جائے گا، بطورچیف جسٹس انصاف کی فراہمی میں تعطل دورکرنےکی کوشش کروں گا، کہاجاتا ہے، فوجی عدالتوں میں جلدفیصلے ہوتے ہیں،ہم کوشش کریں گے سول عدالتوں میں بھی جلد فیصلےہوں، میری رگوں میں بلوچ خون دوڑ رہاہے، آخری دم تک لڑوں گا۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے بہت مشکل حالات میں عدالت چلائی، سیاسی،سماجی،معاشرتی اورآئینی سمیت کئی طرح کی مشکلات کاسامناکیا، چیف جسٹس کی انسانی حقوق کے حوالے سے خدمات یاد رکھی جائیں گی۔

    کوشش کی کہ قانون اور ضابطے کے اندر رہتے ہوئے فیصلے دوں، چیف جسٹس کے آخری ریمارکس

    یاد رہے چیف جسٹس نے آج اپنی ریٹائرمنٹ کے روز عدالت برخاست کرتے ہوئے ریمارکس دئیے سب کاشکرگزارہوں یہ میراآخری کیس تھا، بیس سال سے زائد میں نے اعلیٰ عدلیہ کےلئےگزارے، کوشش کی کہ قانون اور ضابطے کے اندر رہتے ہوئے فیصلے دوں۔

    خیال رہے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار آج ریٹائرڈ ہورہے ہیں، چیف جسٹس نے دوران منصبی ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی مفادعامہ کے معاملات پر کئی ازخود نوٹسز لئے۔.

  • اپوزیشن عوام کے ایشوز پر اکٹھی ہوتی تو بات سمجھ میں آتی: مراد سعید

    اپوزیشن عوام کے ایشوز پر اکٹھی ہوتی تو بات سمجھ میں آتی: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور ن لیگ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، جس نے کہا تھا گلیوں میں نہ گھسیٹا تو نام بدل دینا، آج دونوں ایک ساتھ ہیں۔ عوام کے ایشوز پر اکٹھے ہوتے تو بات سمجھ میں آتی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے ممبر کے نکات کی حمایت کرتا ہوں، فاٹا دہشت گردی سے متاثر رہا ہے، وہاں کے لوگ بہت کچھ دیکھ چکے۔ فاٹا ریفارمز کی تحریک کے دوران ہم بھی شانہ بشانہ کھڑے تھے۔

    مراد سعید نے کہا کہ اپوزیشن نے یہاں بیٹھ کر تالیاں بجائیں، این ایف سی میں فاٹا کے لوگوں کو ان کا حق دے دیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے متعلق بات کی، انہوں نے سابق وزیر اعظم سے متعلق بھی بات کی۔ جس پر کیسز چل رہے تھے سابق وزیر اعظم نے اپنے جہاز میں اسے فرار کروایا۔

    انہوں نے کہا کہ جن کے بچوں کی جائیدادیں سامنے آئیں وہ بھی اب تک مفرور ہیں، ہم نے کبھی نہیں کہا کہ 18 ویں ترمیم ختم کرنا چاہتے ہیں، بجلی کی تقسیم سے متعلق فارمولہ تھا اس پر من و عن عمل کرتے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ ہم 18 ویں ترمیم کے حق میں ہیں، صوبوں کو ان کا حق دینے کے حق میں ہیں۔ نام نکالنے کا فیصلہ پسند ہے، سرکاری اسپتالوں کا فیصلہ پسند نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور ن لیگ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، جس نے کہا تھا گلیوں میں نہ گھسیٹا تو نام بدل دینا، آج دونوں ایک ساتھ ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈھائی کروڑ بچوں کو اسکول لانے پر بات کرتے تو خوشی ہوتی، گزشتہ 2 ادوار میں لیا گیا بھاری قرضہ کہاں خرچ ہوا۔ عوام کے ایشوز پر اکٹھے ہوتے تو بات سمجھ میں آتی۔

    انہوں نے کہا کہ کسی پر جے آئی ٹی بنے تو آپ ریاست کو ڈائس پر کھڑے ہو کر نہیں لٹکا سکتے، ملک کو معاشی بحران سے نکالیں گے، پالیسیوں پر عمل ہو رہا ہے۔

  • بنیادی انسانی ضروریات کے لیے ایشوز اٹھائے تاکہ بہتری آئے: چیف جسٹس

    بنیادی انسانی ضروریات کے لیے ایشوز اٹھائے تاکہ بہتری آئے: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ ہم نے ڈیمز کا ایشو اٹھایا تو کیا یہ انتظامی معاملات میں مداخلت ہے؟ بنیادی انسانی ضروریات کے لیے ایشوز اٹھائے تاکہ بہتری آئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے پولیس ریفارمز کمیٹی رپورٹ سے متعلق تقریب سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کرمنل جسٹس سسٹم کسی بھی معاشرے میں امن کی ضمانت دیتا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اے ڈی خواجہ کیس سے پہلے پولیس ریفارمز پر کسی نے توجہ نہیں دی، اے ڈی خواجہ کیس پر وکیل نے کہا یہ سسٹم کی کمزوری کا معاملہ ہے۔ سوال اٹھا کرمنل جسٹس سسٹم کو کیسے ریفامز کی طرف لے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس ریفارمز سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں ہے، نظام انصاف کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ پولیس اصلاحات پر اب تک زیادہ کام نہیں ہوسکا ہے۔ ہمیشہ کوشش رہی کہ پولیس خود آزادانہ کام کرے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ سردار طارق کھوسہ وہ ہیں جو اچھا کام کرتے ہیں پر کہتے ہیں میرا نام نہ بتانا۔

    ان کا کہنا تھا کہ قیام امن اور قانون کی عملداری میں پولیس کا اہم کردار ہے، پولیس کو غیر سیاسی اور عوام دوست بنانا چاہتے ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کئی کیسز میں اختیارات کا غلط استعمال بھی ہوا، اختیارات کے غلط استعمال کی وجہ سے کیسز کا بوجھ عدلیہ پر پڑا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کچھ حکام عوام کو نہیں سنتے، مجبوری میں عوام عدلیہ کے پاس آتے ہیں۔ پولیس تحقیقات میں نقائص کی وجہ سے مجرموں کو فائدہ ہوتا ہے۔ امید ہے پولیس تحقیقات کے طریقہ کار کو بہتر بنائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اکثر جگہ پر انتظامیہ ناکام نظر آتی ہے، ڈیمز کا ایشو ہم نے اٹھایا تو کیا یہ انتظامی معاملات میں مداخلت ہے؟ بنیادی انسانی ضروریات کے لیے ایشوز اٹھائے تاکہ بہتری آئے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ انسانی حقوق کے سیکشن میں ایک لاکھ 67 درخواستیں نمٹائیں، عدلیہ کے تمام فیصلے معاشرے کی بہتری کے لیے ہیں۔ جوڈیشری نے عوام کا اعتماد حاصل کیا ہے، 85 فیصد کیسز نمٹائے گئے اور عوام کو ریلیف دیا۔

  • وزیر اعظم کا پاکستان ترک بزنس کاؤنسل سے خطاب

    وزیر اعظم کا پاکستان ترک بزنس کاؤنسل سے خطاب

    انقرہ: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان 1960 میں ایشیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت تھی، 60 کی دہائی میں پاکستان ملائشیا اور جنوبی کوریا کے لیے رول ماڈل تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ترکی میں پاکستان ترک بزنس کاؤنسل سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان ملائشیا اور جنوبی کوریا کے لیے رول ماڈل تھا۔ 60 کی دہائی کے بعد منافع کمانے کو برا سمجھا جانے لگا، معیشت کو نقصان پہنچا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 80 کی دہائی میں کچھ سیاستدان اور بیورو کریٹ کاروبار میں منافع کے خلاف تھے۔ ہم سمجھتے ہیں کاروبار سے منافع کمانا کوئی بری بات نہیں، منافع سے لوگوں کو غربت سے نکالنے میں مدد ملتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جتنی دولت کمائی جائے گی اتنے ہی ٹیکسز زیادہ حاصل ہوں گے، ہم سرمایہ کاری اور کاروبار میں حائل رکاوٹوں کو دور کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم آفس میں دفتر قائم کیا گیا ہے جو مسائل کو حل کرے گا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیشنلائزیشن کی پالیسی نے معیشت کو شدید نقصان پہنچایا۔ کرپشن نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا، موجودہ حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے باعث سرمایہ کاری اور کاروبار کو نقصان پہنچتا ہے، حکومت بدعنوانی کے خاتمے کے لیے مربوط کوششیں کر رہی ہے۔ سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت ویلتھ کریشن کی پالیسی پر یقین رکھتی ہے، پالیسی سے ہم اپنے قرضے اتار سکتے ہیں۔ پالیسی لوگوں کو غربت کی لکیر سے اوپر لا سکتی ہے۔ چین کی مثال ہمارے سامنے ہے، چین نے 30 سالوں میں 700 ملین افراد کو غربت کی لکیر سے نکالا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر ترکی میں موجود ہیں۔ وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، اسد عمر، خسرو بختیار اور مشیر تجارت رزاق داؤد بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔

    ترکی میں وزیر اعظم نے تاجروں اور صنعت کاروں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، پاکستان اور ترقی کے درمیان دو طرفہ تجارت کا فروغ ضروری ہے، ترکی کی تحریک آزادی میں بھی پاکستان کے لوگوں کا بڑا کردار ہے۔

    وزیر اعظم نے وفد کے ہمراہ مولانا جلال الدین رومی کے مزار پر حاضری بھی دی جہاں انہوں نے مزار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیر اعظم ترک صدر رجب طیب اردغان سے ملاقات بھی کریں گے جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

  • عوام لوٹ مار کا حساب چاہتے ہیں: فواد چوہدری

    عوام لوٹ مار کا حساب چاہتے ہیں: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عوام لوٹ مار کا حساب لینا چاہتے ہیں۔ کچھ لوگوں کی سوچ ہے پارلیمنٹیرین بن گئے تو انہیں کرپشن کا لائسنس مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کا عمل جو بھی ہونا چاہیئے اس میں شفافیت ضروری ہے، نیب کے موجودہ چیئرمین مسلم لیگ ن کے اپنے ہی لگائے گئے ہیں۔

    اپوزیشن کے شور شرابے پر فواد چوہدری نے کہا کہ لگتا ہے اپوزیشن کی تربیت ٹھیک نہیں ہوئی، جس پر اپوزیشن نے احتجاج کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی فواد چوہدری کو جملہ واپس لینے کی ہدایت کردی۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق نے ضمانت کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دی تھی، لاہور ہائیکورٹ سے درخواست خارج ہونے پر ان کی گرفتاری کی گئی۔ ’گزشتہ 5 سال انہوں نے کیسی حکومت کی سب جانتے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ نیب میں ایک چپڑاسی بھی ہمارے دور کا لگایا ہوا نہیں ہے۔ عوام احتساب چاہتی ہے، لوٹ مار کا حساب لینا چاہتے ہیں۔

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیب کے موجودہ قانون اس وقت بنے تھے جب آپ اقتدار میں تھے، جب آپ اقتدار سے نکلے تو پھر آپ کو نیب قوانین نظر آگئے۔ نیب قانون میں کہاں خامیاں ہیں جب اقتدار میں تھے تو اس وقت دیکھتے۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کی سوچ ہے پارلیمنٹیرین بن گئے تو انہیں کرپشن کا لائسنس مل جاتا ہے۔ ماضی میں اہم عہدوں پر منی لانڈرنگ میں ملوث لوگوں کو تعینات کیا گیا۔ ایس ای سی پی چیئرمین سمیت دیگر عہدے آپ کے سامنے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ جو لوگ موٹر سائیکل پر گھومتے ہیں آج ان کے پاس ٹاور اور گاڑیاں ہیں۔ ’ان سے پوچھیں کہ پیسہ کہاں سے آیا تو کہتے ہیں پارلیمنٹ کا وقار مجروح ہو رہا ہے، ان کو شہباز شریف یا سعد رفیق کی نہیں اپنی باری آنے کا ڈر ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بات اب نہیں ہوسکتی کہ ہمارے پاس تو کرپشن کا لائسنس ہے کون پوچھ سکتا ہے، حکومت اپنا، عدالت اپنا اور ادارے اپنا کام کر رہے ہیں۔

  • بھارت نے سارک تنظیم کو یرغمال بنا رکھا ہے: سیکریٹری خارجہ

    بھارت نے سارک تنظیم کو یرغمال بنا رکھا ہے: سیکریٹری خارجہ

    اسلام آباد: سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے سارک تنظیم کو یرغمال بنا رکھا ہے، بھارت سارک سربراہی اجلاس کے راستے میں رکاوٹ ہے۔ افغانستان کے مسئلے کا حل بھی لازمی ہے، افغانستان میں داعش کی موجودگی مستقل خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ’جنوبی ایشیا میں تنازعات اور تعاون میں اہم طاقتوں کا کردار‘ پر عالمی کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے سارک تنظیم کو یرغمال بنا رکھا ہے، بھارت سارک سربراہی اجلاس کے راستے میں رکاوٹ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام اہم طاقتوں سے رابطے میں ہے، پاکستان اور چین کے تعلقات ایک مثال ہیں۔ وزیر اعظم کے دورے سے تعلقات کو نئی جہت ملی ہے۔

    تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل بھی لازمی ہے، افغانستان میں داعش کی موجودگی مستقل خطرہ ہے۔ افغان حکومت اور طالبان میں مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بھارت کے ایک قدم کے جواب میں دو قدم کی بات کی، وزیر اعظم نے اپنے خط میں مذاکرات بحالی کی تجویز دی۔ پاک بھارت وزرائے خارجہ کی نیویارک میں ملاقات بھارت نے منسوخ کی۔

    سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ بھارت غیر رسمی ہتھیاروں کو فروغ دے رہا ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے سکھوں کے تاریخی و مذہبی مقام کرتار پور بارڈر کھولنے اور فراغ دلی کا مظاہرہ کرنے پر بھی بھارت اپنی نفرت انگیز روش سے باز نہ آیا تھا، بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا تھا۔

    سشما سوراج نے کہا تھا کہ کرتار پور راہداری کھولنے کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان سے مذاکرات کریں گے۔

    اس سے قبل پاکستان نے سارک کانفرنس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مدعو کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • ماحولیات کے لیے بہتر پالیسی اپنانا ہوگی: شہریار آفریدی

    ماحولیات کے لیے بہتر پالیسی اپنانا ہوگی: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ انسانی زندگی کا اللہ کے بعد ماحول پر انحصار ہے۔ انسانوں کا سوچا جائے گا تو سب بہتر ہوگا، ماحولیات کے لیے بہتر پالیسی اپنانا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج عالمی سطح پر گو گرین کی بات کی جارہی ہے، عالمی اسٹیک ہولڈرز بنیادی انسانی ہمدری کو بھول گئے۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ مشینوں کے ذریعے دنیا پر کنٹرول کے لیے زور دیا گیا۔ انسانی زندگی کا انحصار اللہ کے بعد ماحول پر ہے۔ انسانوں پر پیسہ لگے، انسانوں کا سوچا جائے گا تو سب بہتر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ماحولیات کے لیے بہتر پالیسی اپنانا ہوگی، سب کو پانی کی کمی کے مسئلے پر توجہ دینا ہوگی۔ خوشحالی اور آزمائش میں ہم نے ذمے دار شہری بننا ہے۔

    شہریار آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ نیا پاکستان کا وژن سب کے لیے ہے، شراکت داروں کو عزت دینی ہے۔ مدرسے میں تمام سہولتیں دینا ریاست کی ذمے داری ہے۔

  • گزشتہ 10 سال میں عوام کو 36 ارب ڈالر کا مقروض بنادیا گیا: فیاض الحسن چوہان

    گزشتہ 10 سال میں عوام کو 36 ارب ڈالر کا مقروض بنادیا گیا: فیاض الحسن چوہان

    لاہور: پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ پاکستان اتنا مقروض کر دیا گیا کہ آج عوام کو کوئی راستہ نہیں مل رہا۔ گزشتہ 10 سال میں کرپٹ عناصر عوام کو 36 ارب ڈالر کا مقروض بنا گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت میں پیشی کے لیے آنے والے وکٹری کے نشان بناتے ہیں، کرپشن کیسز میں پیش ہونے والے کس فتح کا نشان بناتے ہیں؟ اربوں روپے قرضہ لیا گیا، یہ قرض کس کی جیبوں میں گیا؟

    فیاض الحسن کا کہنا تھا کہ عوام کو سب پتہ ہے اب مزید بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا، وزیر اعظم عمران خان کی صورت میں قوم کو امید نظر آئی ہے۔ جب بھی کرپشن کی بات ہوتی ہے تو ان کی جمہوریت کو خطرہ ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان کی نظر میں کک بیکس اور لوٹ کا مال ہڑپ کرنے کو جمہوریت کہتے ہیں۔ پاکستان اتنا مقروض کر دیا گیا کہ آج عوام کو کوئی راستہ نہیں مل رہا۔ گزشتہ 10 سال میں یہ لوگ عوام کو 36 ارب ڈالر کا مقروض بنا گئے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہماری تباہی اور بربادی کی بڑی وجہ کرپشن ہے، اپنے فائدے کے لیے 56 کمپنیاں بنائی گئیں تمام خسارے میں گئیں۔ خسارہ حکومت پاکستان کے خزانے نے برداشت کیا۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کا پیسہ کھانے والوں کی اللہ کے ہاں کوئی معافی نہیں ہے، کرپشن کرنے والے خود کو ہیرو بنا کر پیش کرتے ہیں۔ گریڈ 19 کے افسر کے بچے امریکا میں پڑھائی کر رہے ہیں، کوئی پوچھنے والا اور احتساب کرنے والا نہیں تھا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔

    فیاض الحسن نے مزید کہا کہ عمران خان کی حکومت نے دبئی میں جائیدادوں کا سراغ لگایا، بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں کے سراغ لگائے جا رہے ہیں۔ غیر جانبدار اور بلا امتیاز احتساب سب کا ہوگا کوئی نہیں بچے گا۔ ’ملک کی لوٹی ہوئی دولت کا حساب دینا ہوگا‘۔

  • گورننس بہترکرنے کے لیے افسران کوخوف سے نکلنا ہوگا: وزیراعلیٰ سندھ

    گورننس بہترکرنے کے لیے افسران کوخوف سے نکلنا ہوگا: وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گورننس بہتر کرنے کے لیے افسران کو خوف کے ماحول سے نکلنا ہوگا، افسران کو خوف کھا گیا ہے، خوف کے ساتھ کچھ نہیں کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ میں 26 واں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس پروگرام کی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ این آئی ایم کا ملک کے افسران کی ٹریننگ میں اہم کردار ہے، این آئی ایم کے ٹریننگ پروگرام بہت ہی کارگر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کا ملکی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہوتا ہے، این آئی ایم کے ٹریننگ پروگرام بہت کارگر ہیں۔ تربیت مکمل کرنے والے افسران کو مبارکباد دیتا ہوں، محدود وسائل کے باوجود ادارے کی کارکردگی بہتر ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے کوشاں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ افسران کو خوف کھا گیا ہے، آپ کو خوف کے ماحول سے نکالنا ہے نہیں تو کچھ نہیں کر سکیں گے۔ ہمیں گورننس کے ایشوز ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ مجھے اس سلوگن ’سے نوٹوکرپشن‘ پر اعتراض ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے ہم سب کرپٹ ہیں۔ ’کرپشن کا خاتمہ سلوگن سے نہیں گڈ گورننس سے ہوگا‘۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وفاق نے ہمارے حصے کے پیسے کم دیے ہیں، صرف رواں سال 12 ارب روپے کم دیے گئے۔ وزیر اعظم پاکستان کے لیے چین گئے تھے۔ ’امید ہے چین میں سندھ کے لیے بات ہوئی ہوگی‘۔