Tag: خطرناک قیدی

  • راولا کوٹ جیل توڑ کر  فرار ہونے والے 2 خطرناک قیدی گرفتار

    راولا کوٹ جیل توڑ کر فرار ہونے والے 2 خطرناک قیدی گرفتار

    مظفرآباد : راولا کوٹ جیل توڑ کر فرار ہونے والے دو خطرناک قیدیوں کو قریبی جنگل سے گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولاکوٹ ڈسٹرکٹ جیل سے فرار قیدیوں کی گرفتاری کیلئے آپریشن جاری ہے، جیل توڑ کر فرار ہونے والے قیدی پکڑ میں آگئے۔

    سزائے موت کے دو قیدیوں عثمان اور فیضان کو قریبی جنگل سےدوران آپریشن گرفتار کیا گیا۔

    مظفرآباد آپریشن کے دوران تین پولیس اہلکار زحمی بھی ہوئے ، راولاکوٹ پولیس اپریشن کی قیادت ایس پی خاور علی اور خرم اقبال نے کی۔

    واضح رہے چند روز قبل راولا کوٹ جیل سے انیس قیدی فرار ہوگئے تھے، جس کے بعد راولاکوٹ آزاد حکومت نے مفرور قیدیوں کی دوبارہ گرفتاری کے لئے انعام کی رقم بھی رکھ تھی۔

    گذشتہ روز ڈسٹرکٹ جیل راولاکوٹ سے فرار قیدیوں کے معاملے پر انسپکٹر جنرل پولیس آزاد کشمیر عبدالجبار نے جیل کا دورہ کیا۔

    آئی جی پی آزادکشمیر نے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس فرار قیدیوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں کر رہی ہے اور جیل عملے سمیت جیل سپرنٹنڈنٹ کو شامل تفتیش کر دیا گیا ہے۔

    عبدالجبار کا کہنا تھا کہ جلد ہی تمام قیدی دوبارہ سلاخوں کے پیچھے ہوں گے، فرار قیدی مفرور مجرمان کسی کو بھی نقصان بھی پہنچا سکتے ہیں۔

    انہوں نے عوام سے اپیل کی تھی کہ ان کی نشاندہی کریں، حکومت نے بھی قیدیوں کے سر کی قیمت تعین کر لی ہے۔

  • خطرناک قیدی خیروتیغانی کو فرار کرانے میں مدد کرنے والے3  پولیس اہلکار گرفتار

    خطرناک قیدی خیروتیغانی کو فرار کرانے میں مدد کرنے والے3 پولیس اہلکار گرفتار

    سکھر: سول اسپتال سکھر کے جیل وارڈ سے خطرناک قیدی خیروتیغانی کو فرار کرانے میں مدد کرنے والے تین پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں سول اسپتال کے جیل وارڈ سے خطرناک قیدی کے فرار ہونے پر 3 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    سہولت کاری پر ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں کیخلاف سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا، اے ایس آئی اور 3 کانسٹیبلز کیخلاف تھانہ سی سیکشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔

    جیل وارڈ میں موجودخیرو تیغانی کے ساتھی غلام مرتضیٰ عرف صدام سبزوئی کو بھی نامزد کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کارروائی کےدوران3پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا اور ایک فرارہوگیا۔

    مقدمے کے متن میں کہا ہے کہ ڈیوٹی پرموجوداہلکاروں نےخطرناک قیدی خیروتیغانی کوفرارکرانےمیں مددکی، اہلکاروں نے قیدی کے ساتھیوں کو جیل وارڈ تک رسائی دی۔

    متن میں کہنا تھا کہ پولیس ہیڈ کوارٹرز یا متعلقہ تھانے پر جان بوجھ کر بروقت اطلاع نہیں دی گئی، اہلکاروں نے ملزم کے ساتھی غلام مرتضی ٰکو 20 دن تک جیل وارڈ میں رکھا۔

    اسپتال انتظامیہ نے5دن قبل علاج مکمل ہونے پر قیدی کو جیل منتقل کرنےکی ہدایت کی تھی جبکہ اہلکاروں نے ملزم کو فرار کرانے کیلئے جان بوجھ کر جیل منتقلی میں تاخیر کی۔