Tag: خطرناک

  • والدین ہوشیار! ٹک ٹاک بچوں کےلیے خطرناک ہوسکتا ہے

    والدین ہوشیار! ٹک ٹاک بچوں کےلیے خطرناک ہوسکتا ہے

    بیجنگ/لندن : سوشل میڈیا کی معروف ترین چینی ویڈیو ایپلیکیشن ٹک ٹاک اور اس میں موجود پیغام رسانی کے فیچر کیخلاف انفارمیشن کمشنر نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بٹ ڈانس بیجنگ کی جانب سے تخلیق کردہ اس ویڈیو ایپلیکیشن میں صارف محض 15 سیکنڈ کی ویڈیو اپلوڈ کرسکتا ہے۔ یہ صارف کو اپلوڈ کی گئی ویڈیو میں فلٹرز اور خاص قسم کے افیکٹس فراہم کرتا ہے۔اس ایپلیکیشن کے حوالے سے ایک تاثر قائم ہوتا جا رہا ہے کہ اس کی ویڈیوز بچوں پر بُرے اثرات مرتب کر رہی ہیں۔

    برطانیہ کی انفارمیشن کمشنر الیزبتھ ڈینہیم نے ڈیجیٹل، ثقافت، میڈیا اور کھیل کی ایک کمیٹی کو بتایا کہ وہ ٹک ٹاک کے حوالے سے بچوں کیلئے ٹرانسپرینسی ٹولز اور اس ایپلیکشن پر بچے کس طرح کی ویڈیوز دیکھ رہے ہیں اور ڈاؤنلوڈ کر رہے ہیں کا معائنہ کر رہی ہیں۔

    انفارمیشن کمشنر کا کہنا تھا کہ محض مارچ کے مہینے میں ٹک ٹاک 10 کروڑ سے زائد بار ڈاؤنلوڈ ہوئی ہے، جس کے اس وقت 5 کروڑ سے زائد ایکٹیو صارف موجود ہیں جبکہ فروری کے مہینے میں 13 سال سے کم عمر بچوں کی معلومات اکھٹی کرنے کے جرم میں امریکا کی وفاقی تجارتی کمیشن (ایف ٹی سی) نے ٹک ٹاک پر 57 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

  • پیرس گرجا گھر کی راکھ خطرناک ہو سکتی ہے، شہری احتیاط کریں، پولیس کا انتباہ

    پیرس گرجا گھر کی راکھ خطرناک ہو سکتی ہے، شہری احتیاط کریں، پولیس کا انتباہ

    پیرس : تاریخی گرجا گھر میں لگی آگ بجھنے کے کئی دن بعد فرانسیسی پولیس نے شہریوں کو گھروں اور دفاتر کی دیواروں، فرش اور فرنیچر کو گیلے کپڑے سے صاف کرنے کی ہدایت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے تاریخی گرجا گھر نوٹرے ڈیم کتھیڈرل میں لگی آگ کو کئی دن گزر چکے ہیں مگر اثرات سے آس پاس کے علاقے اب بھی خطرے کی زد میں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دارالحکومت پیرس کی پولیس نے جاری ایک بیان میں کہا کہ نوٹراڈیم کے قریب بسنے والے شہریوں کوخطرات لاحق ہیں۔

    پولیس کے مطابق ان خطرات میں سے ایک سیسہ ہے جو گرجا گھر کے ڈھانچے میں تھا اور 15اپریل کو آگ لگنے کے بعد راکھ کی صورت میں اڑ کر آس پاس کے گھروں اور دفاتر میں چلا گیا۔

    پیرس پولیس نے گرجا گھر کے پڑوس میں رہائش پذیر لوگوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے گھروں اور دفاتر کی دیواروں، فرش اور فرنیچر کو گیلے کپڑے سے صاف کریں کیونکہ ماہرین کے مطابق سیسے کا دھواں اور راکھ ان گھروں تک پہنچی ہے جو آگ لگنے کے وقت کھلے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کے تقریباً دو ہفتے بعد بھی پولیس نے لوگوں کو گرجا گھر کے قریب جانے سے روک رکھا ہے۔ نوٹراڈیم چرچ سے ملحق باغات کو بھی مکمل صفائی نہ ہونے تک بندرکھا گیا ہے۔

  • فری وائی فائی کے جھانسے میں مت آئیں

    فری وائی فائی کے جھانسے میں مت آئیں

    گھر سے دور کسی اجنبی جگہ پر اپنے پیاروں سے رابطے کا آسان ذریعہ اسمارٹ فون ہی ہوتا ہے جس میں مختلف میسجنگ ایپس کے ذریعے آپ ان سے رابطے میں رہ سکتے ہیں۔

    ایسے میں فری وائی فائی آپ کے رابطوں کو مزید آسان بنا سکتا ہے، لیکن ایک منٹ۔۔

    کیا آپ جانتے ہیں پبلک وائی فائی ہیکرز کا بچھایا ہوا ایک جال بھی ہوسکتا ہے؟

    پبلک وائی فائی سے کنیکٹ ہونے کا مطلب ہے اپنی تمام معلومات ہیکرز کے ہاتھ میں دے دینا۔ آئیں دیکھتے ہیں ہیکرز کس طرح آپ کا ڈیٹا چوری کرسکتے ہیں۔

    سب سے پہلے تو آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ وائی فائی کا کوئی بھی نام رکھا جاسکتا ہے اور ضروری نہیں اصل دکھنے والا وائی فائی اصل ہی ہو۔

    مثال کے طور پر اگر آپ کراچی کے جناح انٹرنیشل ایئرپورٹ پر بیٹھے ہوں، اور آپ کو اسمارٹ فون میں ’جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ‘ کے نام سے وائی فائی دکھائی دے، تو ضروری نہیں کہ وہ ایئرپورٹ کا آفیشل وائی فائی ہو۔

    ہوسکتا ہے وہ ہیکرز کا بنایا گیا وائی فائی ہو۔

    اب آپ جیسے ہی اس وائی فائی سے کنیکٹ ہوں گے آپ کے اسمارٹ فون پر ہونے والی تمام سرگرمیاں ہیکر کو دکھائی دیں گی۔

    آپ چاہے اپنے موبائل پر کوئی چیٹ کریں، ای میل بھیجیں، کوئی ڈاکیو منٹ پڑھیں، وہ سب ہیکرز کے پاس جارہا ہوگا۔

    ایک اور طریقہ فری وائی فائی ایپس بھی ہوتی ہیں۔ ان کو انسٹال کرنے کا مطلب اپنے آپ کو سیکیورٹی رسک میں ڈالنا ہے۔

    ہیک ہوجانے کے بعد ہیکرز آپ کی لاعلمی میں آپ کے موبائل میں کیمرہ اور وائس ریکارڈنگ کھول سکتے ہیں جس کے بعد آپ کی بالمشافہ ملاقاتوں کی تفصیل بھی ہیکرز کے پاس جاسکتی ہے۔

    ایسی صورت میں آپ چاہے کوئی خفیہ ملاقات کریں لیکن وہ آپ کے اپنے ہی موبائل میں ریکارڈ ہوتی رہے گی اور تمام معلومات ہیکرز کے پاس جاتی رہیں گی۔

    گویا فری وائی فائی آپ کے اسمارٹ فون کا تمام کنٹرول ہیکر کے ہاتھ میں دے سکتا ہے۔

    اس سے کیسے بچا جائے؟

    فری وائی فائی کے ممکنہ نقصان سے بچنے کا سب سے آسان طریقہ تو اس وائی فائی کو استعمال نہ کرنا ہے تاہم یہ زیادہ قانل عمل نہیں۔

    دوسرا طریقہ یہ ہے کہ پبلک وائی فائی استعمال کرتے ہوئے اسمارٹ فون میں کسی بھی قسم کے پاسورڈز نہ ڈالیں۔

    اپنے اسمارٹ فون، ٹیبلیٹس، اور لیپ ٹاپ وغیرہ میں سیکیورٹی سلوشن انسٹال کریں جو آپ کو ہیکرز سے کسی حد تک تحفظ دے سکتی ہیں۔

  • بریگزٹ معاہدہ نہ ہونا سیکورٹی کےلیے خطرناک ہوگا، برطانوی وزیر

    بریگزٹ معاہدہ نہ ہونا سیکورٹی کےلیے خطرناک ہوگا، برطانوی وزیر

    لندن : برطانوی وزیرِ سیکیورٹی نےخبردار کیا ہےکہ بریگزٹ پر کوئی معاہدہ نہ ہونا برطانیہ اور یورپی یونین کے سیکورٹی تعلقات پر نہ صرف اثر انداز ہوگا بلکہ عوام کی حفاظت کو بھی نقصان پہنچائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانیہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ موثر سیکیورٹی کے لیے باہمی روابط بہت اہم ہیں۔

    بین ویلیس نے خظاب کرتے ہوئے کہا کہ تھریسامے کے بریگزٹ معاہدے پر برطانوی پارلیمنٹ کے اراکان آئندہ ماہ ووٹنگ کریں گے، تاریخ میں پہلی مرتبہ ایم پیز کی ووٹنگ یورپی یونین کے ساتھ سیکیورٹی تعلقات کی نئی بنیادیں رکھے گی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق لیبر پارٹی بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے لیے پارلیمنٹ میں قرار داد لارہے ہیں، لیکن ساتھ ہی ساتھ وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ برطانیہ ایک دم سے یورپی یونین سے علیحدہ ہوکر افراتفری کا شکار نہ ہوجائے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ سنہ 2019 میں یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا لیکن برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کے معاہدے کے مطابق برطانیہ اور یورپی یونین منتقلی کی مدت پوری ہونے تک مشترکا طور رپر کام کریں گے جو 31 دسمبر 2020 تک جاری رہے گی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان علیحدگی کے لیے تیار کردہ بریگزٹ معاہدے کا مسودہ یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں منظورکرلیا گیا تھا، اسپین نے معاہدے کی مخالفت کی تھی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق برطانوی ایم پیز کی جانب سے بریگزٹ سے متعلق معاہدے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیوں کہ ان کے مطابق اس معاہدے میں بہت کمیاں اور خامیاں ہیں۔

  • نسلی تعصب انسانی صحت کے لیے نقصان دہ،تحقیق

    نسلی تعصب انسانی صحت کے لیے نقصان دہ،تحقیق

    لندن : برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل نسلی تعصب کا سامنا کرنے والوں کی جسمانی اور دماغی صحت دونوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے،جس سےان کی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں.

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی مانچسٹر یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے دوران ماہرین نے ایسے افراد کا مطالعہ کیا جنہیں ایک طویل عرصے تک نسلی تعصب کے باعث احساسِ عدم تحفظ کا سامنا رہا.

    ماہرین کا کہنا تحقیق میں نسلی تعصب کے واقعات سے متعلق پانچ سالہ اعداد و شمار کا جائزہ لیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ برطانیہ میں مقیم،اقلیتی نسلوں کے وہ افراد جنہیں کسی نہ کسی صورت میں مسلسل تعصب کا سامنا رہا،ان میں نفسیاتی مسائل کی شرح ان اقلیتی افراد سے کہیں زیادہ تھی جنہیں ایسے تعصبات کا سامنا نہیں کرنا پڑا.

    تحقیق میں یہ تشویش ناک پہلو بھی سامنے آیا کہ ایک بار نسلی تعصب کا سامنا ہونے پر اس کے نفسیاتی اثرات ایک طویل عرصے تک برقرار رہتے ہیں اور جسمانی صحت کو بھی متاثر کرتے ہیں.

  • پین کلر ادویات دل کی صحت کے لیے خطرناک ہے،  تحقیق

    پین کلر ادویات دل کی صحت کے لیے خطرناک ہے، تحقیق

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پین کلرز کے استعمال سے انسانی صحت اور دل پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    ایک نئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ درد کو زائل کرنے والی ادویات وقتی طور پر درد سے نجات حاصل کرنے میں مفید ثابت ہوتی ہیں۔ لیکن پین کلر ادویات سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

    ڈچ محقیقین کا کہنا ہے کہ جو لوگ درد اور سوزش میں آرام پہنچانے والی گولیاں عام پین کلرز، مثلا آئی بروفین لیتے ہیں، ان میں دل کی ایک بیماری اٹیریل فیبریلیشن کے خطرے کا امکان چھیتر فیصد بڑھ جاتا ہے۔

    اٹیریل فیبریلیشن کی کیفیت میں دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی پیدا ہوتی ہے، دل کے اوپری دو خانوں کو اٹریل کہتے ہیں اگر یہ بہت تیز دھڑکنے لگیں تو اٹریل خانوں میں ارتعاش بھی پیدا ہو سکتا ہے، جس سے دل کے برقی فعل میں خرابی پیدا ہوتی ہے، بار بار چکر آنے اور سانس لینے میں تنگی محسوس ہو سکتی ہے یا پھر بعض اوقات دل کی بے قاعدہ دھڑکن سے دل کی دھڑکن بند ہو جاتی ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو 30 دنوں میں پین کلرز کا لگاتار استعمال کرتے ہیں اور اچانک دوا کا استعمال روک دیتے ہیں، وہ 84 فیص زیادہ اس خطرے کا سامنا کر سکتے ہیں۔

  • دودھ کا زیادہ استعمال بھی خطرناک

    دودھ کا زیادہ استعمال بھی خطرناک

    لندن: ہمیشہ سے ہی یہ بات آپ نے سنی ہوگی کہ دودھ ایک مکمل غذا ہے اور یہ دانتوں اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے لیکن حال ہی میں کی گئی سویڈش تحقیق میں حیران کن حقائق سامنے آئے ہیں، جس کے مطابق دودھ کا زیادہ استعمال کرنے والے لوگ جوانی میں ہی موت کا شکار ہوگئے جبکہ خواتین کی ہڈیاں کمزور ہوگئیں۔

    تحقیق کار ان نتائج پر حیران ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ آخری نتیجہ نکالنے سے پہلے ضروری ہے کہ اس امر پر مزید تحقیق کی جائے، ماہرین نے اس کی وجہ یہ بتائی ہے کہ دودھ میں ایک طرح کی شوگر ڈی گلیکٹوزہوتا ہے اور جانوروں پر تجربات میں یہ بات سامنے آئی ہے یہ عمر بڑھنے کے عمل کو تیز کرتے ہوئے زندگی کا دورانیہ مختصر کردیتا ہے۔

    سویڈش تحقیقاتی ٹیم نے 61,000خواتین جن کی عمر 39-74کے درمیان تھی کا ڈیٹا لیا اور بیس سال تک اس کا جائزہ لیا جبکہ 45,000 مرد جن کی عمر 45-79کے درمیان تھی انکا ڈیٹا لے کر اسکا گیارہ سال تک کا جائزہ لیا گیا۔ جن لوگوں کا ڈیٹا لیا گیا انہوں نے اپنی زندگی کی تفصیلات بشمول وزن، سگریٹ نوشی، ورزش اور دیگر معلومات بھی فراہم کیں تاکہ تحقیق کو بہتر بنایا جا سکے۔

    ایک تحقیق کار کا موازنہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ خواتین جو دن میں تین یا اس سے زیادہ دودھ کا گلاس اور وہ خواتین جو ایک گلاس یا اس سے کم دودھ پیتی رہی ہیں میں موت کا شکار ہونے کے امکانات 90فیصد، چوکلے کے فریکچر کا چانس 60فی صد ہے۔

    اس کا کہنا تھا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ دودھ خواتین کی ہڈیوں کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

  • مردوں کے لیے کمپیوٹر کا زیادہ استعمال خطرناک ہے

    مردوں کے لیے کمپیوٹر کا زیادہ استعمال خطرناک ہے

    لندن: برطانوی ماہرین نے کمپیوٹر کے زیادہ استعمال کو نوجوان لڑکوں کی ہڈیوں کی صحت کے لئے نقصان دہ قرار دیدیا ہے۔

      برطانوی ماہرین کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جو نوجوان لڑکے کمپیوٹر کے آگے زیادہ وقت صرف کرتے ہیں، ایسے لڑکوں کی ہڈیوں کی ساخت کو سخت نقصان پہنچتا ہے اور وہ کمزور ہو جاتی ہیں، اس سے ہڈیوں میں موجود نمکیات کے تناسب پر منفی اثر پڑتا ہے، جس سے ان کی ہڈیوں کی جسامت بری طرح سے متاثر ہوتی ہے۔

    ہڈیوں کا کمزور ہونا جوڑوں کی بیماری اور ہڈی کے ٹوٹنے کا سبب بنتا ہے تاہم نوجوان لڑکے اس غیر صحت مندانہ عادت کو ترک کر ہڈیوں کی صحت کو برقرار رکھ  کر صحت مند زندگی بسر کر سکتے ہیں۔