Tag: خطرہ

  • بلڈ پریشر کے مریضوں کو کرونا وائرس سے سخت خطرہ

    بلڈ پریشر کے مریضوں کو کرونا وائرس سے سخت خطرہ

    ریاض: سعودی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے کرونا وائرس زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے لہٰذا فشار خون کے مریض سخت احتیاط کریں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے کرونا وائرس بے حد خطرناک ہے۔

    وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے ریاض میں پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ بلڈ پریشر کا مرض ان امراض میں سے ایک ہے جو کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے خطرہ ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کرونا کا مرض لگنے کی صورت میں بلڈ پریشر کے مریضوں میں علامتیں شدت اختیار کر جاتی ہیں، بلڈ پریشر کے مریض نزاکت کو سمجھیں اور وزارت صحت کی ہدایات کی سختی سے پابندی کریں۔

    انہوں نے بلڈ پریشر کے مریضوں کو مشورہ دیا کہ وہ مقررہ دواؤں کی پابندی کریں، تناؤ والی سرگرمیوں اور باتوں سے دور رہیں اور اطمینان کے لیے بلڈ پریشر چیک کرتے رہیں۔

    ترجمان کے مطابق بلڈ پریشر کے مریض صحت بخش خوراک کی پابندی کریں، انتہائی ضرورت کے بغیر گھروں سے نہ نکلیں اور کرونا وائرس کی علامتیں نمودار ہوتے ہی صحت حکام سے فوری رابطہ کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص ہوجانے پر اس سے نمٹنا آسان ہوتا ہے، لہٰذا اس سلسلے میں لاپروائی کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔

  • بھارتی حکومت کے فیصلوں سےاقلیتوں کو خطرہ لاحق ہے، اسد قیصر

    بھارتی حکومت کے فیصلوں سےاقلیتوں کو خطرہ لاحق ہے، اسد قیصر

    ریاض: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کے فیصلوں سےاقلیتوں کو خطرہ لاحق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ریاض میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے چیئرمین سعودی شوریٰ کونسل سے ملاقات کی۔ اپوزیشن اور حکومتی اراکین کا پارلیمانی وفد بھی ملاقات میں شامل تھا۔

    ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں امت مسلمہ سے متعلق امور بھی زیربحث آئے۔ پاکستان اور سعودی شوریٰ کونسل کے درمیان مفاہمی یاداشت پر بھی دستخط کیے گئے

    سعودی شوریٰ نے کہا کہ اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے امت مسلمہ کا اتحاد ضروری ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سعودی ہم منصب کو مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کے فیصلوں سے اقلیتوں کو خطرہ لاحق ہے۔

    اسد قیصر نے آئندہ سال اسلام آباد میں مجوزہ عالمی پارلیمانی کانفرنس سے متعلق آگاہ کیا۔ اسپیکر اسد قیصر نے کانفرنس کے انعقاد کے لیے سعودی تعاون پر اظہار تشکر کیا۔ اسد قیصر نے پارلیمانی وفد کے ہمراہ سعودی مجلس شوریٰ کا دورہ بھی کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی اور پارلیمانی وفد سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچے تھے، اسپیکر اسد قیصر چیئرمین شوریٰ کونسل کی دعوت پرسعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں۔

  • ایران، خطے اور عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے: سعودی عرب

    ایران، خطے اور عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے: سعودی عرب

    ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کو ریاض، خطے اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خبردار کیا کہ ناصرف سعودی عرب بلکہ پورا خطہ اور عالمی امن ایران کی وجہ سے خطرے سے دوچار ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق 14 ستمبر کو سعودی عرب میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والی دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے دو پلانٹس پر ڈرون حملے ہوئے تھے، جس کا الزام ایران پر عاید کیا گیا ہے۔

    سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملوں اور اس کے نتیجے میں تیل کی پیداوار میں کی جانے والی کمی کی وجہ سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 19.5 فیصد تک کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    اس ضمن میں سعودی عرب کی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایران کو حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال کیے گئے۔

    بتایا گیا کہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک گفتگو میں سعودی تنصیبات پر حالیہ حملوں کے بعد رونما ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    تیل تنصیبات پر ایرانی ہتھیار استعمال ہوئے، سعودی عرب کا بھی دعویٰ

    امریکی وزیر دفاع نے تیل کی دو تنصیبات پر حملوں کے بارے میں واشنگٹن کے موقف سے آگاہ کیا۔ انہوں نے سعودی ولی عہد کو آرامکو کی تیل تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف تمام ممکنہ ’آپشنز‘ بروئے کار لانے کا عندیہ دیا۔

    دوسری جانب سعودی عرب کے وزرا کونسل کے اجلاس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے واضح کیا کہ ’ریاض اپنی تنصیبات پر حملوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

  • ایران خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے‘امریکا

    ایران خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے‘امریکا

    واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ واشنگٹن ایران کو خطے کی سلامتی اور امریکی اتحادیوں کے لیے سنگین خطرہ سمجھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکام نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پرعرب ٹی وی اور دیگر ٹی وی چینلوں کے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تہران یمن کے حوثی باغیوں کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ امریکا عالمی پانیوں میں جہاز رانی کے تحفظ کے لیے عالمی فوج کی تشکیل کی کوششوں میں سنجیدہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ایران کے خلاف فوج تشکیل دینا نہیں بلکہ عالمی پانیوں میں جہاز رانی کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا نے چند ہفتے قبل عالمی جہاز رانی کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی فورس تشکیل دینے کی تجویزیز پیش کی تھی۔ امریکا نے خطے کے ممالک سے بھی کہا ہے کہ وہ جہاز رانی کے تحفظ کے لیے امن فوج کی تیاری میں شامل ہونے کی تیاری کریں۔

    ایران ایٹمی پروگرام میں توسیع کا اقدام مزید پابندیوں کا باعث بنے گا: مائیک پومپیو

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے ایران کو دھمکی دی تھی کہ اس کی جانب سے ایٹمی پروگرام میں توسیع کا اقدام ایران کے خلاف مزید پابندیوں کا باعث بنے گا۔

  • حزب اللہ لبنان کے لیے خطرہ ہے، مائیک پومپیو دعویٰ

    حزب اللہ لبنان کے لیے خطرہ ہے، مائیک پومپیو دعویٰ

    واشنگٹن /بیروت : امریکی وزیر خارجہ نے لبنان کو ایک ایسی ریاست قرار دے دیا جس کو ایران اور حزب اللہ کی جانب سے خطرے کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ان کا ملک لبنانی ریاست کے اداروں کی سپورٹ کے سلسلے میں اپنی ذمے داریوں کا پابند رہے گا،پومپیو نے یہ بات لبنانی وزیراعظم سعد حریری کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔

    امریکی وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ لبنان ایک ایسی ریاست ہے جس کو ایران اور حزب اللہ کی جانب سے خطرے کا سامنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم لبنان اور اسرائیل کے درمیان سمندری اختلاف کے معاملے میں ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

    اس موقع پر سعد حریری نے کہا کہ ہم لبنان کی مسلح افواج کے لیے امریکی سپورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں اپنی ذمے داریوں کے پابند ہیں۔

    حریری نے باور کرایا کہ لبنان اپنی زمینی اور سمندری سرحدوں کے معاملے میں مذاکرات کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے چند ماہ میں کسی حتمی فیصلے تک پہنچ جانے کا امکان ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ ستمبر میں ایسا ہو سکے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی وزیراعظم کی جانب سے ماہرین کی سطح پر بات چیت کے دوبارہ آغاز پر کاربند رہنے کا خیر مقدم کیا۔

    پومپیو نے کہا کہ اس بات چیت میں بلیو لائن سے متعلق باقی ماندہ نکات کو شامل کیا جانا چاہیے،بلیو لائن وہ سرحدی لائن ہے جو اقوام متحدہ نے 2000ء میں اسرائیل کے انخلا کی تصدیق کے لیے جنوبی لبنان میں کھینچی تھی۔

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق مذاکرات کی میز پر لبنان اور اسرائیل کے بیچ سمندری سرحد کے حوالے سے بات چیت بھی شامل ہو گی،مشترکہ سمندری سرحد کا معاملہ دونوں ملکوں کے درمیان انتہائی حساس نوعیت کا شمار ہوتا ہے۔ اس کی خاص وجہ ان ملکوں کا اپنے پانیوں میں گیس اور تیل کے لیے ڈرلنگ کے حوالے سے اختلاف ہے۔

    آخری چند ماہ میں واشنگٹن نے فریقین کے درمیان ثالثی کے کردار کی تجویز پیش کی ہوئی ہے،رواں سال مئی کے اواخر میں اسرائیلی حکومت نے امریکی وساطت سے لبنان کے ساتھ بات چیت پر آمادگی کا اظہار کیا تھا تا کہ سمندری سرحدی تنازع کو حل کیا جا سکے۔

  • 50 سال سے کم عمر خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ دگنا

    50 سال سے کم عمر خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ دگنا

    چھاتی کا سرطان یا بریسٹ کینسر خواتین کو اپنا شکار بنانے والا ایک عام مرض ہے، حال ہی میں ایک تحقیق میں انکشاف ہوا کہ 50 سال سے کم عمر خواتین بریسٹ کینسر کے خطرے کا زیادہ شکار ہوتی ہیں۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق جوان خواتین میں بریسٹ کینسر یعنی چھاتی کے سرطان کا امکان زیادہ ہوتا ہے اور یہی خواتین علاج کی طرف کم دھیان دیتی ہیں۔

    تحقیق کے لیے سنہ 2010 سے 2014 کے درمیان 10 لاکھ خواتین کا جائزہ لیا گیا۔

    ماہرین کے مطابق 50 سال سے کم عمر خواتین میں، 50 سے 65 سال کی عمر کی خواتین کی نسبت بریسٹ کینسر کا خطرہ دگنا ہوتا ہے۔ یہ خواتین ٹرپل نیگیٹو بریسٹ کینسر کا شکار ہوسکتی ہیں جو زیادہ خطرناک اور شدید ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: کینسر کی اہم وجہ کیا ہے؟ جانیں انجلینا جولی کی کینسر سرجن سے

    ماہرین کے مطابق بریسٹ کینسر کا سبب بننے والی عمومی وجوہات یہ ہوسکتی ہیں۔

    دیر سے شادی ہونا۔

    اولاد نہ ہونا یا 30 سال کی عمر کے بعد ہونا۔

    بچوں کو اپنا دودھ نہ پلانا۔

    مینو پاز یا برتھ کنٹرول کے لیے کھائی جانے والی دوائیں بھی بریسٹ کینسر پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔

    اگر خاندان میں کسی کو بریسٹ کینسر رہا ہو تو عموماً یہ مرض آگے کی نسلوں میں بھی منتقل ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

    بہت زیادہ چکنائی والی غذائیں کھانا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چھاتی کے سرطان کو اگر ابتدائی مرحلے میں تشخیص کرلیا جائے تو مریض کے صحت یاب ہونے کے امکانات 90 فیصد تک ہوتے ہیںم تاہم اس کے باوجود ہر سال پاکستان میں ہزاروں خواتین اس مرض کے ہاتھوں ہلاک ہوجاتی ہیں۔

  • جنگ نہیں چاہتے لیکن خطرہ محسوس کیا تو دفاع کریں گے، محمد بن سلمان

    جنگ نہیں چاہتے لیکن خطرہ محسوس کیا تو دفاع کریں گے، محمد بن سلمان

    ریاض : سعودی ولی عہد بن سلمان نے ایران سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے جاپانی وزیر اعظم کے دورہ تہران کا کوئی خیال نہیں کیا، ان کی کوششوں کا جواب ایران نے دو ٹینکروں پر حملے سے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان کا کہنا ہے کہ ہم خطے میں کوئی جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنی خومختاری، سالمیت اور مفادات کو لاحق خطرے سے نمٹنے میں کسی قسم کے پس و پیش کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔

    عرب اخبار ‘الشرق الاوسط’ کو دیئے گئے انٹرویو میں سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ آئل ٹینکرز پر حملوں میں ایران ملوث ہے، ایران نے یہ اقدام اس وقت اٹھایا جب جاپان کے وزیر اعظم تہران کے دورے پر تھے اور خطے میں کشیدگی کے خاتمے کی کوششیں کررہے تھے۔

    جاپانی وزیر اعظم کی امن کوششوں کے باوجود ایران نے اس کا بھی کوئی خیال نہیں کیا، ایران نے جن آئل ٹینکرز پر حملہ کیا ان میں سے ایک جاپان کا تھا۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم خطے میں کوئی جنگ نہیں چاہتے لیکن ہم اپنے شہریوں، خومختاری، سالمیت اور مفادات کو لاحق خطرے سے نمٹنے میں کسی قسم کے اقدام سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے خلیج کے ایک اہم بحری راستے میں تیل کے ٹینکروں پر تازہ حملے کے لیے حریف ملک ایران کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

    علاقے میں کشیدگی میں اضافے کے دوران سعودی شہزادہ ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ان کا ملک کسی قسم کے خطرے سے نمٹنے میں کوئی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمعرات کو خلیج عمان میں دو ٹینکروں پر حملہ کیا گیا تھا۔ یہ حملہ ان چار دوسرے ٹینکروں پر متحدہ عرب امارات کے ساحل سے دور سمندر میں ہونے والے حملے کے ایک ماہ بعد ہوا ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکا نے بھی ان حملوں کا الزام ایران پر لگایا ہے لیکن ایران نے فوری طور پر ان کی تردید کی ہے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے عرب اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم خطے میں کوئی جنگ نہیں چاہتے لیکن ہم اپنے لوگوں، اپنی خومختاری، اپنی سالمیت اور اپنے اہم مفادات کو لاحق خطرے سے نمٹنے میں کسی قسم کے پس و پیش کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔

    سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے اس سے قبل حملے کے سریع اور فیصلہ کن جواب کی بات کہی تھی۔ دنیا کی سب سے بڑی دو بین الاقوامی شیپنگ ایسوسی ایشنز نے کہا کہ ان حملوں کی وجہ سے بعض کمپنیوں نے اپنے جہاز کو آبنائے ہرمز اور خلیج عمان میں جانے سے روک دیا ہے۔

    بحری سکیورٹی بمکو (بی آئی ایم سی او) کے سربراہ جیکب لارسین نے بتایا کہ اگر صورت حال مزید خراب ہوتی ہے تو ٹینکروں کی حفاظت کے لیے اس کے ہمراہ فوجی دستے ہوں گے۔

  • حکمراں جماعت میں پھوٹ پڑنے خدشہ، طیب اردوآن کو بغاوت کا خطرہ

    حکمراں جماعت میں پھوٹ پڑنے خدشہ، طیب اردوآن کو بغاوت کا خطرہ

    انقرہ : ترکی کے بلدیاتی انتخابات میں حکمراں جماعت آق کو شکست کے بعد ترک صدر طیب اردورآن کی پوزیشن مزید کمزور ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ تُرکی میں صدر رجب طیب اردوآن کی بعض آمرانہ پالیسیوں اور فرد واحد کے فیصلوں سے ان کی اپنی جماعت آق میں پھوٹ پڑنے اور جماعت کے بعض رہنماﺅں کی جانب سے ایک نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کی کوششوں کی خبریں اس وقت عالمی ذرائع ابلاغ میں تواتر کے ساتھ آ رہی ہیں۔

    امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ ترکی کی حکمراں جماعت انصاف و ترقی میں صدر طیب اردوآن کے خلاف بغاوت کا لاوا پک رہا ہے جو کسی بھی وقت آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے۔

    ترک صدر کے خلاف ان کی جماعت میں بغاوت کی افواہیں اس وقت مزید تیز ہوگئیں جب جماعت کے ایک سابق سینئر رکن نے طیب اردوآن کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں خبردار کیا کہ اگر انہوں نے اپنی آمرانہ روش ترک نہ کی تو اس کے نتیجے میں آق پارٹی میں پھوٹ پڑسکتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق رواں سال آق پارٹی کو سخت نوعیت کے اقتصادی دباؤ کا بھی سامنا ہے، رواں سال مارچ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میںآق کو شکست کا سامنا کرنا پڑا جس نے اردوآن کی پوزیشن مزید کمزور کردی۔

    اس کے ساتھ ساتھ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ ایردوآن کے ناراض ساتھی جن میں سابق صدر اور سابق وزیراعظم شامل ہیں ایک نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ نئی جماعت صدر طیب اردوآن کا سیاسی میدان میں مقابلہ کرے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ مارچ میں جب استنبول بلدیہ کے انتخابات میں اپوزیشن جماعت کے لیڈر کو میئرکے انتخابات میں کامیابی حاصل ہوئی تو صدر طیب اردوآن اور ان کی جماعت کو یہ کامیابی گوارہ نہیں ہوسکی۔

    آق پارٹی نے استنبول بلدیہ کے انتخابات کالعدم قرار دینے کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دی جس کے بعد الیکشن کمیشن نے رواں سال جون میں استنبول میں دوبارہ انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

    حکمران جماعت کے اس غیر جمہوری طرز عمل پرعوام میں بھی سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے جس کا اظہار احتجاجی مظاہروں میں بھی ہوتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جہاں تک صدر طیب اردوآن پر تنقید کرنے والی اہم شخصیات اور پارٹی رہ نماﺅں کی بات ہے تو اس میں سابق صدر عبداللہ گل اور سابق وزیراعظم احمد داﺅد اوگلو نمایاں ہیں۔

    دونوں رہ نماﺅں کا موقف ہے کہ صدر اردوآن آئین اور قانون کی بالادستی سے انحراف کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں، چند ہفتے پیشتر داﺅد اوگلو کاایک تفصیلی بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے ترکی کے نئے دستور جس میں اردوآن کو مطلق اختیارات دیئے گئے ہیں پر شدید تنقید کی۔

  • ایران کی طرف سے جارحیت کا خطرہ ٹلا نہیں، جان بولٹن

    ایران کی طرف سے جارحیت کا خطرہ ٹلا نہیں، جان بولٹن

    لندن : جولٹن نے ایران کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے فوری حرکت میں آنے اور خطے میں اپنی فوج تعینات کرنے کے نتیجے میں ایران کی طرف سے درپیش خطرہ کم کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ ایران کی طرف سے جارحیت کا خطرہ ٹلا نہیں، تاہم امریکا کے فوری حرکت میں آنے کے بعد ایران کو روک دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دورہ برطانیہ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جان بولٹن نے کہا کہ امریکا کی طرف سے فوری حرکت میں آنے اور خطے میں اپنی فوج تعینات کرنے کے نتیجے میں ایران کی طرف سے درپیش خطرہ کم کر دیا۔

    جب ان سے پوچھا گیا کیا ایران کے خلاف کارروائی کے معاملے میں ان کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اختلافات ہیں تو ان کا کہنا تھاکہ صدر ٹرمپ کی اس بات سے ہمیں اتفاق ہے کہ ہم ایران میں نظام کی تبدیلی نہیں چاہتے، مگر ہمارے پیغام کو سمجھا جانا چاہیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل میں وہ ایران کے دہشت گردانہ حملوں بالخصوص امارات کے سمندر میں تیل بردار جہازوں پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد اور ثبوت پیش کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں جان بولٹن نے مزید کہا کہ میرا خیال ہے کہ خطے کی صورت حال سے آگاہ کوئی بھی شخص یہی نتیجہ اخذ کرے گا کہ امارات کے قریب تیل بردار جہازوں پر حملے ایران اور اس کے ایجنٹوں نے کیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایران اور اس کے ایجنٹ امریکی مفادات پر حملے کی حماقت کر کے بہت بڑی غلطی کریں گے۔ اگر ایران مذاکرات کا خواہاں ہے تو اسے طرز عمل تبدیل کرنا ہوگا۔

  • امریکی فوج کی موجودگی امن کے لیے خطرہ ہے، ایران

    امریکی فوج کی موجودگی امن کے لیے خطرہ ہے، ایران

    تہران : ایرانی وزیر خارجہ نے امریکا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ایران نے حسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھائے لیکن اب ہم وعدہ نہ نبھانے والوں سے مذاکرات نہیں کریں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکہ کا اپنی فوج مشرقی وسطیٰ میں منتقل کرنا بین الاقوامی امن کے لیے خطرہ ہے، امریکہ نے خطرناک کھیل کا آغاز کر دیا ہے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران نے حُسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھائے لیکن اب ہم وعدہ نہ نبھانے والوں سے مذاکرات نہیں کریں گے اور نہ ہی ایرانی عوام جھکیں گے جبکہ تعلقات کا سلسلہ جاری رکھنے کا ذریعہ دھمکی دینا نہیں بلکہ دوسروں کا احترام کرنا ہوتا ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے غیر ملکی میڈیا کو انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے خطے میں بڑھتی ہوئی امریکی موجودگی انتہائی خطرناک ہے جبکہ امن اور سلامتی کے پیش نظر اسے حل کرنا چاہیے۔

    جواد ظریف نے کہا کہ جب تک امریکا جوہری معاہدے سے متعلق اپنے کیے گئے وعدوں پر عمل کرنے کے ذریعے ایران کا احترام نہ کرے تب تک ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے مذاکرات نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا نے علاقے میں اپنی فوجی موجودگی کو تقویت دینے کے ذریعے ایک خطرناک کھیل کا آغاز کر دیا ہے جبکہ امریکا کی جانب سے خلیج فارس میں طیارے بردار بحری بیڑے اور بمبار طیارے تعینات کرنا انتہائی خطرناک ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس چھوٹے علاقے میں ان تمام فوجی ساز و سامان کو تعینات کرنا خود حادثے کا باعث بن سکتا ہے جبکہ ایران کبھی بھی دباؤ کے ذریعے مذاکرات کو نہیں مانے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایران سے حسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھائے لیکن اب ہم وعدہ نہ نبھانے والوں سے مذاکرات نہیں کریں گے اور نہ ہی ایرانی عوام جھکیں گے جبکہ تعلقات کا سلسلہ جاری رکھنے کا ذریعہ دھمکی دینا نہیں بلکہ دوسروں کا احترام کرنا ہوتا ہے۔