Tag: خط

  • ملک میں تیل کے بحران کا سنگین خدشہ

    ملک میں تیل کے بحران کا سنگین خدشہ

    اسلام آباد: ملک میں تیل کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا جس کے بعد حکومت کو اہم خط لکھ دیا گیا، ملکی ضروریات کے لیے 1 ارب 30 کروڑ ڈالر کا تیل درآمد کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں تیل بحران کے خدشے کے تحت آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے حکومت کو خط لکھ دیا۔

    اپنے خط میں او سی اے سی نے کہا کہ بروقت ایل سیز نہ کھلنے سے ملک میں تیل بحران کا خدشہ ہے، ایل سیز یقینی بنانے کے لیے وزیر خزانہ اور وزیر پیٹرولیم کردار ادا کریں۔

    خط میں کہا گیا کہ بینکوں کی جانب سے ایل سیز نہ کھلنے سے کچھ آئل کارگوز منسوخ ہو چکے ہیں اور تیل سپلائی میں بھی تعطل پیدا ہو رہا ہے، ایک بار سپلائی چین متاثر ہونے کے بعد بحالی میں 6 سے 8 ہفتے لگیں گے۔

    خط میں کہا گیا کہ ملکی ضروریات کے لیے 1 ارب 30 کروڑ ڈالر کا تیل درآمد کیا جاتا ہے جبکہ ماہانہ 4 لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن پیٹرول اور 2 لاکھ میٹرک ٹن ڈیزل درآمد ہوتا ہے۔

  • اگلے برس الیکشن ہوں گے یا نہیں؟ الیکشن کمیشن نے اہم خط لکھ دیا

    اگلے برس الیکشن ہوں گے یا نہیں؟ الیکشن کمیشن نے اہم خط لکھ دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ مردم و خانہ شماری کی فہرستیں تاخیر سے ملیں تو اگلے برس عام انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں، موجودہ حالات میں الیکشن کمیشن کے لیے نئی حلقہ بندیوں کی مشق شروع کرنا مشکل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ شماریات نے مردم و خانہ شماری کی فہرستیں 31 دسمبر 2022 تک فراہم کرنے سے معذوری ظاہر کردی۔ محکمہ شماریات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 30 اپریل 2023 تک ہی مردم و خانہ شماری کے عبوری نتائج فراہم کیے جاسکتے ہیں۔

    اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اسپیشل سیکریٹری ظفر اقبال حسین نے وزارت منصوبہ بندی کے وفاقی سیکریٹری کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری اور خانہ شماری کے بغیر عام انتخابات نہیں کروا سکتے، موجودہ حالات میں الیکشن کمیشن کے لیے نئی حلقہ بندیوں کی مشق شروع کرنا مشکل ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ 31 مارچ 2023 تک فہرستیں نہ ملیں تو آئین کے آرٹیکل 51(5) پر عمل درآمد ممکن نہیں ہوگا۔

    خط کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس نے ساتویں مردم و خانہ شماری کروانے کی منظوری دی تھی، یہ مردم اور خانہ شماری ڈیجیٹل طریقے سے ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ 31 دسمبر 2022 تک پاکستان بیورو آف سٹیٹس ٹکس نے عبوری نتائج الیکشن کمیشن کو بھجوانے تھے، تاہم سافٹ ویئر، ہارڈویئر اور خدمات کی فراہمی میں این آر ٹی سی کی ناکامی کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔

    خط میں کہا گیا کہ این آر ٹی سی کی وجہ سے 4 ماہ کی تاخیر ہوگئی، نادرا سے بھی رابطہ کیا گیا۔ حکومت کی تبدیلی اور معاشی صورتحال سے مردم و خانہ شماری کروانے میں مزید تاخیر ہوگئی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بار بار کہہ چکے ہیں کہ 31 دسمبر 2022 تک مردم و خانہ شماری کی فہرستیں فراہم کی جائیں، فہرستیں ملنے پر ہی الیکشن کمیشن کلیدی انتخابی سرگرمیاں مکمل کر سکتا۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ فہرستیں ملنے پر ہی آئین کے متعین وقت کے مطابق 2023 میں عام انتخابات منعقد ہو سکیں گے۔

    اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن کے خط کی کاپی وزیر اعظم کے سیکریٹری کو بھی بھجوادی گئی ہے۔

  • ادویات کے بحران کا خدشہ، وفاقی وزارت صحت نے وزارت خزانہ کوخط لکھ دیا

    ادویات کے بحران کا خدشہ، وفاقی وزارت صحت نے وزارت خزانہ کوخط لکھ دیا

    اسلام آباد: وفاقی وزارت صحت نے ملک میں دواؤں کے بحران کے خدشے کے پیش نظر وزارت خزانہ کو خط لکھ دیا۔

    وزارت صحت  کے حکام کے مطابق ادویات کے خام مال کیلئے ایل سیز نہ کھولی گئیں تو ادویات کے بحران کا خدشہ ہے، ادویہ ساز کمپنیوں کے پاس صرف چند ہفتوں کا خام مال بچا ہے۔

    حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی سفارش پر وزارت خزانہ کو خط لکھا ہے۔

    پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بھارتی ادویات خام مال ساز کمپنیوں نے پاکستان کوڈیفالٹ قراردیا ہے۔

    پی پی ایم اے نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی اورچینی کمپنیاں اب پاکستانیوں کو ادھارپرخام مال نہیں دے رہی ہیں، ایل سیزکھولنے کا مسئلہ نہ حل کیا گیا تو ملک میں ادویات اورمیڈیکل ڈیوائسزکا سنگین بحران ہوگا۔

    دوسری جانب ذرائع اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم اور فارماسوٹیکل مصنوعات کی درآمد پر کوئی پابندی نہیں، گورنراسٹیٹ بینک کی واضح ہدایات ہیں کہ پٹرولیم، فارماسیوٹیکل کیلئےایل سی بندنہ کی جائیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ نومبر کے مہینے میں اکتوبر سے زیادہ درآمدات ہوئیں۔

  • صدر مملکت کا وزیر اعظم اور میڈیا کے نام اہم خط

    صدر مملکت کا وزیر اعظم اور میڈیا کے نام اہم خط

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزرا، اراکین پارلیمنٹ اور میڈیا کے نام خط تحریر کر کے چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی مہم میں فعال شراکت دار بننے کی دعوت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزرا، اراکین پارلیمنٹ اور میڈیا کے نام خط تحریر کیا ہے، اپنے خط میں انہوں نے تمام مذکور اداروں کو چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی مہم میں فعال شراکت دار بننے کی دعوت دی ہے۔

    صدر مملکت نے اپنے خطوط میں چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگاہی مہم میں تعاون کی اپیل ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ آگاہی مہم میں پسماندہ طبقے اور سیلاب زدہ علاقوں کی خواتین پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔

    صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال چھاتی کے کینسر کے تقریباً 1 لاکھ نئے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، تاخیر سے تشخیص کے باعث 50 فیصد مریض موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ جسمانی معائنہ کرنے اور مرض کی جلد تشخیص سے 98 فیصد جانیں بچائیں جا سکتی ہیں۔

  • دادو میں پولنگ اسٹیشنز زیر آب آگئے، بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سفارش

    دادو میں پولنگ اسٹیشنز زیر آب آگئے، بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سفارش

    دادو: صوبہ سندھ کے ضلع دادو کے ڈپٹی کمشنر نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سفارش کی ہے اور کہا ہے کہ ضلع کے 100 پولنگ اسٹیشن زیر آب ہیں اور 175 پولنگ اسٹیشنز کو ریلیف کیمپ قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دادو کے ڈپٹی کمشنر نے الیکشن کمیشن سندھ کو خط لکھ کر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سفارش کی ہے، ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کے باعث بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔

    ڈپٹی کمشنر نے اپنے مراسلے میں کہا ہے کہ سندھ حکومت نے پہلے ہی ضلع کی تمام یو سیز کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ضلع کے 100 پولنگ اسٹیشن زیر آب ہیں اور 175 پولنگ اسٹیشنز کو ریلیف کیمپ قرار دیا گیا ہے، ضلع کی تحصیل اور دیہات کی رابطہ سڑکیں منقطع ہیں، پولنگ کا سامان پہنچنا ممکن نہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کو 3 ماہ تک ملتوی کیا جائے۔

  • دیوار سے خوفناک خط کے ساتھ پراسرار گڑیا برآمد

    دیوار سے خوفناک خط کے ساتھ پراسرار گڑیا برآمد

    امریکا میں ایک نوجوان اس وقت شدید خوفزدہ ہوگیا جب اسے گھر کی دیوار میں ایک خوفناک پراسرار گڑیا اور اس کے ہاتھ میں ایک دھمکی آمیز خط ملا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایک پرائمری اسکول ٹیچر کو گھر سے ایک پراسرار گڑیا اور اس کے ساتھ ایک خط ملنے کے بعد فوراً گھر چھوڑنے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔

    ملنے والے پراسرار خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گھر کے سابقہ مالکان کو قتل کیا گیا ہے۔

    جوناتھن لیوس نامی شخص اپنے گھر میں کچھ مرمتی امور انجام دے رہا تھا کہ اسے ایک تار نظر آیا، یہ جاننے کے لیے کہ یہ تار کس چیز کا ہے اس نے دیوار توڑی، لیکن وہاں موجود ایک پرانی گڑیا اور خط کو دیکھ کر اس کے ہوش اڑ گئے۔

    خوفناک وکٹورین طرز کی گڑیا لکڑی کی ایک چھوٹی کرسی پر بیٹھی تھی اور اس کے پیلے رنگ کے اونی بال تھے۔

    اگرچہ 32 سالہ نوجوان گڑیا کو وہاں پا کر ہی دنگ رہ گیا تھا، لیکن اسے حیرت کا شدید جھٹکا اس وقت لگا جب اس نے گڑیا کی گود میں کاغذ کا تہہ کیا ہوا ایک خون آلود پیغام پایا۔

    اس خط میں لکھا تھا کہ پیارے قاری، مجھے آزاد کرنے کے لیے آپ کا شکریہ! میرا نام ایملی ہے۔ میرے اصل مالکان 1961 میں اس گھر میں رہتے تھے، مجھے وہ پسند نہیں تھے، اس لیے انہیں جانا پڑا۔

    خط کے متن میں مزید لکھا تھا کہ انہوں نے صرف گانا اور خوش ہونا تھا، انہیں چھرا مارنا میرا طریقہ موت کا انتخاب تھا، اس لیے مجھے امید ہے کہ آپ کے پاس چاقو ہوں گے۔ امید ہے کہ آپ اچھی طرح سوتے ہیں۔

    جوناتھن ابھی ابھی والٹن، لیور پول کے گھر میں منتقل ہوئے ہیں، لیکن ان کے دوستوں نے انہیں پہلے ہی مشورہ دیا کہ وہ جتنی جلدی ہو سکے باہر نکل جائے، لیکن اپنے دوستوں کے مشورے کے باوجود، ان کا اصرار ہے کہ وہ کہیں نہیں جائیں گے۔

    انہوں نے اپنے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ چیز مزاحیہ لگی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وہ 1961 کا ہے لیکن اسٹیٹ ایجنٹ نے کہا کہ کچن صرف چار یا پانچ سال پہلے ہی بنایا گیا تھا۔

  • برما کے بادشاہ کا شاہِ انگلستان کے نام خط جسے گولڈن لیٹر کہا جاتا ہے

    برما کے بادشاہ کا شاہِ انگلستان کے نام خط جسے گولڈن لیٹر کہا جاتا ہے

    برطانیہ سے آزادی کی تحریکیں جب برصغیر میں چلیں تو پاکستان اور بھارت کی طرح برما بھی آزاد ہوا۔

    اس سے قبل یہاں بادشاہت قائم تھی اور اٹھارہویں صدی عیسوی میں‌ الونگ پھیہ (Alaungphaya) اس زمانے میں‌ میانمار (برما) کا حکم ران تھا جسے سلطنت کے تین عظیم بادشاہوں میں‌ سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔ آج بھی اس بادشاہ کے مجسمے اور مختلف یادگاریں‌ برما میں دیکھی جاسکتی ہیں۔

    جب برما کے شاہی خاندانوں کا ذکر ہوتا ہے اور الونگ پھیہ کے عہد کی بات ہوتی ہے تو ہمیں‌ ایک ایسے نادر و اعجوبہ خط کے بارے میں‌ بھی معلوم ہوتا ہے جسے گولڈن لیٹر کے نام سے یاد رکھا گیا ہے۔ یہ خط سابق برمی شاہی حکم ران الونگ پھیہ نے انگلستان کے بادشاہ جارج ثانی کے لیے لکھا تھا۔

    یہ خط خالص سونے کی ایک شیٹ پر مشتمل ہے جس پر زیبائش کی غرض سے قیمتی پتّھر لعل یا روبی جڑے گئے ہیں۔ خالص سونے کی شیٹ پر یہ پیغام (خط) 1756ء عیسوی میں انگلستان کے شاہی دربار کو بھیجا گیا تھا۔

    یہ خط پچھلے ڈھائی سو سال سے جرمنی کے شہر ہینوور کی لائبنس لائبریری میں ایک صندوق میں محفوظ ہے۔ یونیسکو کی جانب سے اس خط (گولڈن لیٹر) 2015ء میں دنیا کی ایک یادگار قرار دیا گیا تھا۔ تاہم اس کے مندرجات محققین کے لیے چیلنج رہے ہیں۔

    سونے کے اس قیمتی شاہی خط کو ماہرین اور محققین نے دیکھنے اور تحریر کو سمجھنے کی کوشش کے بعد بتایا کہ برمی بادشاہ نے انگلستان کو اس خط کے ذریعے دونوں ممالک کے مابین تجارت بڑھانے اور اس حوالے سے تعاون کی تجویز دی تھی۔ یہ خط تہ لگا کر یا موڑ کر نہیں بلکہ اس طرح سیدھا رکھا گیا تھا کہ اس کی شکل، سجاوٹ اور تحریر خراب نہ ہو اور اسے باآسانی پڑھا جاسکے۔

    گولڈن لیٹر سونے کی تقریباً پونے دو فٹ لمبی اور پونے پانچ انچ چوڑی شیٹ پر محیط ہے۔ برمی بادشاہ کے اس خط پر دو درجن قیمتی پتّھر لگے ہوئے تھے۔ مؤرخین کے مطابق شاہِ برطانیہ نے اس خط کو شاہی لائبریری میں خوب صورت یادگار کے طور پر محفوظ کروا دیا۔ اس زمانے میں شاہی لائبریری شمالی جرمنی کے شہر ہینوور میں قائم تھی جب کہ بادشاہ کی ایک رہائش گاہ بھی اسی شہر میں ہوا کرتی تھی۔

    ریاستوں کے مابین جنگوں اور دشمن افواج حملوں میں اکثر دیکھا گیا ہے کہ تاریخی نوعیت کے اہم مقامات اور مراکز، قیمتی نوادرات، شاہی یادگاروں وغیرہ کو نقصان پہنچایا جاتا رہا ہے اور لوٹ مار کی جاتی تھی۔ اسی طرح ڈنمارک کے بادشاہ نے 1768ء میں لشکر کشی کے دوران اس خط کو کھوکھلے ہاتھی دانت کے اندر موڑ کر رکھوا دیا تھا۔ اس طرح سونے کی یہ شیٹ اور اس پر لکھے ہوئے حروف خراب ہوگئے جنھیں بعد میں پڑھنا مشکل ہو گیا تھا۔

  • کراچی: دن کے اوقات میں ٹینکرز کے سڑکوں پر آنے پر پابندی کا مطالبہ

    کراچی: دن کے اوقات میں ٹینکرز کے سڑکوں پر آنے پر پابندی کا مطالبہ

    کراچی: رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر کا کہنا ہے کہ شہر میں ٹینکرز کی وجہ سے کئی خطرناک ٹریفک حادثات رونما ہوچکے ہیں، ٹینکرز کو پابند کیا جائے کہ دن کے اوقات میں سڑکوں پر نہ آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی پی) ٹریفک کو خط لکھا ہے۔

    راجہ اظہر نے خط میں لکھا کہ شہر میں ٹینکرز ڈرائیورز کی تیز رفتاری سے ٹریفک حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ ٹینکر پر سوار بیشتر ڈرائیور کم عمر یا غیر تربیت یافتہ ہوتے ہیں، بعض ڈرائیورز کے نشے میں ملوث ہونے کی شکایات بھی موصول ہوچکی ہیں۔

    راجہ اظہر کا کہنا تھا کہ ٹینکرز کی وجہ سے کئی خطرناک ٹریفک حادثات رونما ہوچکے ہیں، ٹینکرز کو پابند کیا جائے کہ دن کے اوقات میں سڑکوں پر نہ آئیں۔

  • وفاق کے پاس صلاحیت نہیں تو سوئی سدرن گیس ہمارے حوالے کریں: محکمہ توانائی سندھ

    وفاق کے پاس صلاحیت نہیں تو سوئی سدرن گیس ہمارے حوالے کریں: محکمہ توانائی سندھ

    کراچی: محکمہ توانائی سندھ نے وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ 3 سال سے تسلسل کے ساتھ سندھ کی گیس پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، وفاق کے پاس صلاحیت نہیں تو سوئی سدرن گیس کمپنی ہمارے حوالے کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ توانائی سندھ نے وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کو خط لکھ دیا، خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وفاق کے پاس صلاحیت نہیں تو سوئی سدرن گیس کمپنی ہمارے حوالے کر دیں۔

    خط میں کہا گیا کہ ہم گیس کی پیداوار اور درست تقسیم کر کے دکھا سکتے ہیں، صوبے کو گیس پیدا کرنے کے باوجود اس کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔

    خط کے مطابق گزشتہ 3 سال سے تسلسل کے ساتھ سندھ کی گیس پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، گیس کی بندش اور لو پریشر کے نتیجے میں کراچی کے مکین مشکلات کا شکار ہیں، شہری ملازمتوں اور بچے بھوکے اسکول جانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    وفاق کو لکھے خط میں کہا گیا ہے کہ شہری لکڑی، کوئلے اور سلنڈر استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔

    صوبائی وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ سندھ کی گیس کی ضرورت 750 اور فراہمی 560 ایم ایم سی ایف ڈی ہے، آئین گیس پیدا کرنے والے صوبے کو استعمال کا ترجیحی حق دیتا ہے۔

  • جارج کلونی کی میڈیا سے اپیل

    جارج کلونی کی میڈیا سے اپیل

    ہالی ووڈ کے آسکر انعام یافتہ اداکار جارج کلونی نے میڈیا سے اپنے بچوں کی تصویر شائع نہ کرنے کی اپیل کردی، انہوں نے کہا کہ پریس میں ان کے بچوں کی تصاویر شائع ہونے سے ان کے بچوں کی حفاظت کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

    اداکار جارج کلونی نے اشاعتی اداروں سے کہا ہے کہ ان کے بچوں کی تصویر شائع نہیں کیا کریں۔

    اس حوالے سے انہوں نے پریس کو ایک خط لکھا اور کہا کہ ان کی اہلیہ انسانی حقوق کی وکیل ہیں، ان کے کام کی نوعیت کی وجہ سے ہم اپنے خاندان کو محفوظ رکھنے کے لیے زیادہ سے زیادہ احتیاط برتتے ہیں۔

    جارج کلونی نے کہا کہ اگر رسالوں کے سرورق پر تصویریں شائع ہوئیں تو وہ بچوں کی حفاظت نہیں کر پائیں گے۔ وہ اپنے بچوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ نہیں کرتے کہ کہیں انہیں سیکیورٹی خدشات نہ لاحق ہوجائیں۔

    یاد رہے کہ جارج کلونی نے انسانی حقوق کی وکیل امل کلونی سے سنہ 2014 میں شادی کی تھی، سنہ 2017 میں جوڑے کے یہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی تھی۔