Tag: خلائی ایجنسی

  • خلائی ٹیکنالوجی کا تبادلہ: سعودی عرب اور اٹلی کے درمیان معاہدہ

    خلائی ٹیکنالوجی کا تبادلہ: سعودی عرب اور اٹلی کے درمیان معاہدہ

    ریاض: سعودی عرب اور اٹلی کی خلائی ایجنسیوں کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے جس کے تحت دونوں ممالک خلائی ٹیکنالوجی کا تبادلہ کریں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی اسپیس کمیشن اور اٹلی کی خلائی ایجنسی نے ریاض میں پرامن مقاصد کے لیے خلائی سرگرمیوں کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

    مفاہمتی یادداشت پر سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان اور اٹلی کے وزیر خارجہ کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔

    فریقین خلا کے پرامن استعمال میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گے اور خلائی سرگرمیوں کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    منصوبے کے تحت خلائی ٹیکنالوجی کا تبادلہ عمل میں آئے گا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے ماہرین ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے۔

    مملکت کی جانب سے ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹر محمد التمیمی اور اٹلی کی جانب سے ایجنسی کے سربراہ نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب اور اٹلی مختلف شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں، مفاہمتی یادداشت اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس کی بدولت علاقائی و بین الاقوامی سطح پر دونوں ملکوں کے درمیان ٹیکنالوجی و خلائی شعبے کے فروغ میں مدد ملے گی۔

  • جاپان نے خلائی میدان میں تاریخ رقم کردی

    جاپان نے خلائی میدان میں تاریخ رقم کردی

    ٹوکیو: جاپان کی خلائی ایجنسی نے کامیابی سے اپنے دو روبوٹک روور (خلائی گاڑی) ایک سیارچے پراتارکرخلائی تحقیق کے میدان میں تاریخ رقم کردی ہے، کسی بھی سیارچے پر اتاری جانے والی یہ پہلی خلائی گاڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی خلائی ایجنسی کے دو چھوٹے روور ’رائیگو‘ نامی سیارچے کی سطح پر لینڈ کرچکے ہیں ، یہ روور ’ہایا بوسا -2 ‘ نامی اسپیس کرافٹ کے ذریعے خلا میں بھیجے گئے تھے۔

    دونوں روبوٹ اس سیارچے کی ایک کلومیٹر پر پھیلی ہوئی چٹانی سطح پر گھوم پھر سکیں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سیارچے کی سطح پر کششِ ثقل کم ہونے کے سبب یہ خلائی گاڑیاں سطح کے دوسری جانب بھی جاسکیں گی۔

    جاپانی خلائی ایجنسی کے ماہرین کے مطابق دونوں خلائی گاڑیاں بہترین حالت میں ہیں اور یہ سیارچے کی سطح پر رہتے ہوئے موسم کا ریکارڈ رکھیں گی اور سطح کی تصویریں بھی لے کر زمین کی جانب ارسال کریں گی۔

    خلائی ایجنسی نے روورز سے لی جانے والی تصاویر ٹویٹ کرتے ہوئے اس تاریخ ساز لمحے کا اعلان کیا ہے ، یہ تصاویر ہایا بوسا 2 نامی اسپیس شپ کے ذریعے زمین پر بھیجی گئی ہیں ، اس خلائی جہاز کو رائیگو نامی اس سیارچے کی سطح پر پہنچنے ساڑھے تین سال لگے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل یورپی خلائی ایجنسی ایک برفیلے ستارے پر اپنی خلائی گاڑی اتارچکے ہیں تاہم کسی سیارچے پر اترنے والی یہ پہلی خلائی گاڑیاں ہیں۔ سیارچے اب سے چار اعشاریہ چھ ارب سال قبل تشکیل پانے والی کائنات کا بچ جانے والا ملبہ ہے، رائیگو کو کہا جارہا ہے کہ یہ بالکل ابتدائی دور کا سیارچہ ہے جس سے کائنات کے ارتقاء کو سمجھنے میں بہت مدد ملے گی۔

  • خلا میں دانت کیسے برش کیے جاتے ہیں؟

    خلا میں دانت کیسے برش کیے جاتے ہیں؟

    خلا میں وقت گزارنا ایک نہایت مختلف تجربہ ہوتا ہے۔ خلا میں زمین کی کشش ثقل موجود نہیں ہوتی جس کی وجہ سے وہاں چیزوں کو رکھنا نا ممکن ہوتا ہے اور ہر شے ہوا میں تیر رہی ہوتی ہے۔

    آپ ایک لمحے کے لیے سوچیں کہ خلا میں جانے کے بعد آپ کو کن کن امور کو مختلف انداز سے انجام دینا ہوگا۔ وہاں چلنا پھرنا تو محال ہے ہی، لیکن کھانا پینا، رفع حاجت اور سینکڑوں معمولی کاموں کے لیے بھی مختلف تکنیکوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

    کینیڈا کی خلائی ایجنسی کے خلا میں موجود خلا باز کرس ہیڈ فیلڈ نے ہمیں اس صورتحال کا ذرا سا اندازہ کروانے کی کوشش کی ہے۔

    مزید پڑھیں: خلا کو تسخیر کرنے والی باہمت خواتین

    ایک ویڈیو میں کرس بتارہے ہیں کہ خلا میں موجود افراد کس طرح سے ہاتھ دھوتے اور دانتوں میں برش کرتے ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب وہ ہاتھ دھونے والے محلول کو اس کے بیگ میں سے نکالتے ہیں تو وہ ایک بلبلے کی صورت ہوا میں معلق ہوجاتا ہے۔ اسی بلبلے کو وہ اپنے ہاتھوں کی صفائی کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    اسی طرح دانت برش کرنے کے لیے بھی وہ یہی طریقہ استعمال کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ خلا میں وقت گزارنے کے بعد جب خلا باز واپس زمین پر آتے ہیں تو کئی طبی پیچیدگیوں کا شکار ہوتے ہیں۔

    خلا میں کشش ثقل کی غیر موجودگی کا عادی ہونے کے بعد زمین پر واپسی کے بعد بھی خلا بازوں کو توازن برقرار رکھنے میں مشکل کا سامنا ہوتا ہے جبکہ ان کے وزن میں بھی کمی ہوجاتی ہے۔

    علاوہ ازیں عارضی طور پر ان کے خون کے سرخ خلیات بننے میں کمی واقع ہوجاتی ہے (جو وقت گزرنے کے ساتھ معمول کے مطابق ہوجاتی ہے)، نظر کی کمزوری یا کسی چیز پر نظر مرکوز کرنے میں مشکل اور سونے میں بھی مشکل پیش آتی ہے۔