Tag: خلاباز

  • وائرل ویڈیو: خود ہی بالر، بیٹر اور فیلڈر، جاپانی خلاباز نے خلا میں بیس بال کھیلی

    وائرل ویڈیو: خود ہی بالر، بیٹر اور فیلڈر، جاپانی خلاباز نے خلا میں بیس بال کھیلی

    جاپان کے خلاباز کوئچی نے خلا میں بیس بال کھیلی اس میں وہ خود ہی بولنگ کرتے شاٹ لگاتے کیچ پکڑتے دکھائی دیے۔

    بیس بال دنیا کے مقبول ترین کھیلوں میں سے ایک ہے۔ ایک جاپانی خلا باز کوئچی نے اس کھیل کو خلا میں کھیل کر سب کو حیران کر دیا۔

    یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں کوئچی کو خلا میں تنہا بیس بال کھیلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    اس ویڈیو میں کوئچی خود ہی بال کراتے ہیں، خود ہی شاٹ لگاتے ہیں اور پھر خود ہی شاندار فیلڈنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کیچ بھی پکڑتے ہیں۔

    سپرمین بنے کوئچی وکاٹا کی اس ویڈیو میں بیس بال کھیلتے ہوئے خاصے خوش دکھائی دیے۔

    اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتاہے کوئچی انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) میں پہلے گیندبازی کرتے ہیں، پھر تیزی سے دوسری طرف بھاگ کر اسٹک اٹھا کر شاٹ مارتے ہیں۔ آخر میں تیزی کے ساتھ گیند کے پیچھے بھاگتے ہوئے اسے کیچ بھی کر لیتے ہیں۔

     

    یہ ویڈیو خلاباز نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر بھی شیئر کی ہے اور اس میں لکھا کہ ’’یہ بیس بال کا موسم ہے۔ جاپان میں ایم ایل بی سیزن اوپنر کی شروعات ہو رہی ہے۔ اپنے ایکسپیڈیشن 68 کے دوران میں نے بھی خلا میں بیس بال کھیلا، لیکن تنہا۔‘‘

    انہوں نے مزید لکھا کہ ’’دلچسپ بات تو یہ ہے کہ مائیکرو گریویٹی میں آپ کو مکمل ٹیم کی ضرورت نہیں ہوتی۔ آپ یہاں سبھی پوزیشن میں تنہا ہی کھیل سکتے ہیں۔‘‘

  • تاریخی لمحات، 9 مہینوں سے خلا میں پھنسے خلابازوں کی زمین پر واپسی ساری دنیا دیکھ سکے گی

    تاریخی لمحات، 9 مہینوں سے خلا میں پھنسے خلابازوں کی زمین پر واپسی ساری دنیا دیکھ سکے گی

    ناسا کے خلاباز سنیتا ولیمز اور بُچ ولمور 9 ماہ سے زیادہ خلا میں پھنسے رہنے کے بعد بالآخر زمین پر واپس آنے والے ہیں۔ خلائی جہاز کی خرابی کی وجہ سے خلا میں پھنسے خلابازوں کو زمین پر واپس لانے کے لیے تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آخر کار انتظار ختم ہوا، اور خلا میں پھنسے سنیتا ولیمز اور بُچ ولمور کو واپس لانے کی تیاری تقریباً مکمل ہو چکی ہیں، گزشتہ 9 مہینے سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) میں پھنسے دونوں خلا بازوں کو 18 مارچ کو زمین پر واپس لایا جائے گا۔

    امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے تصدیق کی ہے کہ ان کے بوئنگ اسٹار لائنر خلائی جہاز میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئی ایس ایس) پر پھنسے ہوئے دو خلاباز بدھ کی صبح اپنے طویل انتظار کے بعد گھر پہنچ جائیں گے۔ وہ گزشتہ سال 5 جون کو انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن گئے تھے، انھیں محض ایک ہفتے کے بعد زمین پر واپس لوٹنا تھا لیکن بوئنگ اسٹار لائنر میں خرابی پیدا ہو گئی۔

    دونوں خلا بازوں کو اب رواں ماہ مارچ کے آخر تک زمین پر واپس آنا تھا، لیکن امریکی صدر ٹرمپ نے ایلون مسک سے انھیں جلدی واپس لانے کی گزارش کی، جس کے بعد اس مشن میں تیزی لائی گئی۔ انھوں نے اسپیس ایکس کے چیف ایگزیکٹو ایلون مسک اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بچاؤ میں کردار ادا کرنے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔


    ’2029 میں انسان مریخ پر قدم، 2031 میں انسانی بستیاں آباد ہوں گی‘


    خلابازوں کی زمین پر واپسی اب اسپیس ایکس کے ’’کریو ڈریگن خلائی جہاز‘‘ پر ہوگی، جو اتوار کو آئی ایس ایس پر کامیابی کے ساتھ پہنچ گیا ہے، ناسا نے فلوریڈا کے ساحل پر دونوں خلا بازوں کے اترنے کی امید ظاہر کی ہے، خاص بات یہ ہے کہ ناسا دونوں خلا بازوں کی واپسی کو براہ راست نشر کرنے جا رہا ہے۔

    لائیو کوریج کی شروعات ڈریگن خلائی جہاز کے ہیچ بند کرنے کی تیاری سے ہوگی، ناسا کے خلائی مسافر نک ہیگ اور روسکوسموس، روس کے خلائی مسافر الیکژاند گوربونوو بھی ڈریگن کیپسول سے واپس آئیں گے۔

  • خلابازوں کو چاند پر طویل عرصے تک زندہ رکھنے کے لیے سائنس دانوں نے بڑی کامیابی حاصل کر لی

    خلابازوں کو چاند پر طویل عرصے تک زندہ رکھنے کے لیے سائنس دانوں نے بڑی کامیابی حاصل کر لی

    سائنس دانوں نے خلابازوں کو چاند پر طویل عرصے تک زندہ رکھنے کے لیے بڑی کامیابی حاصل کر لی، انھوں نے جوہری ایندھن کے ایسے خلیے تیار کر لیے ہیں جو سائز میں پوست کے بیجوں جتنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سائنس دانوں نے توانائی کا جدید ترین ذریعہ ڈیزائن کر لیا ہے جس کی مدد سے اب خلابازوں کا چاند پر طویل عرصے تک رہنا ممکن ہو جائے گا، ناسا کے آرٹیمس پروگرام نے توقع ظاہر کی ہے کہ وہ چاند پر 2030 کے قریب باقاعدہ ایک اسٹیشن تعمیر کر لیں گے۔

    یہ کارنامہ ویلز کی یونیورسٹی آف بنگور کے سائنس دانوں نے انجام دیا ہے، یونیورسٹی کے پروفیسر سائمن مڈلبرگ نے کہا کہ یہ کام ایک چیلنج تھا لیکن یہ کافی دل چسپ بھی رہا۔

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق چاند پر جدید ٹیکنالوجی کے لیے درکار بہت سے قیمتی وسائل موجود ہیں، اور اسے مریخ پر جانے کا دروازہ بھی سمجھا جاتا ہے، یہ امید کی جا رہی ہے کہ اب چاند کو دیگر سیاروں تک پہنچنے کے لیے ’اسپرنگ بورڈ‘ کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا۔

    نیوکلیئر فیوچرز انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر مڈلبرگ کے مطابق اس جوہری ایندھن کا اگلے چند مہینوں میں مکمل تجربہ کیا جائے گا، محققین نے ابھی چھوٹے نیوکلیئر فیول سیل، جسے ٹریسو فیول کہا جاتا ہے، اپنے شراکت داروں کو جانچ کے لیے بھیجا ہے، اس ٹریسو فیول سیل کو رولز رائس کے تخلیق کردہ مائیکرو نیوکلیئر جنریٹر کو طاقت دینے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ چاند کے کچھ حصوں پر درجہ حرارت منفی 248 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جاتا ہے کیوں کہ چاند پر سطح کو گرم کرنے کے لیے کوئی ماحول دستیاب نہیں، بنگور یونیورسٹی کے سائنس دان مسلسل کوششوں میں مصروف ہیں کہ وہاں زندگی کو برقرار رکھنے کے لیے توانائی اور حرارت پیدا کرنے کا نیا طریقہ ایجاد کر سکیں۔

    پروفیسر مڈلبرگ کے مطابق یہ نیوکلیئر جنریٹر ایک ’پورٹیبل ڈیوائس‘ ہے جو ایک چھوٹی کار کے سائز کا ہے، اور اسے راکٹ پر چپکایا جا سکتا ہے، اب اس کا مکمل تجربہ کیا جائے گا جس میں اس کار جتنے جنریٹر کو ایسی قوتوں کے ذریعے ٹیسٹ کیا جائے گا جن کا اسے خلا میں پھینکنے کے بعد سامنا ہوگا۔

    راکٹوں کو طاقت دینے والے جوہری نظام پر کام کرنے والی بنگور کی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر فلس مکورونجے نے کہا ’’نئی ٹیکنالوجی مریخ تک پہنچنے میں لگنے والے وقت کو تقریباً نصف کر سکتی ہے، اس نیوکلیئر تھرمل پروپلشن کے ساتھ اب مریخ تک پہنچنے میں تقریباً 4 سے 6 ماہ کا وقت لگے گا، جب کہ موجودہ دورانیہ 9 ماہ سے زیادہ ہے۔‘‘

  • حج کے دوران خلا سے مکہ مکرمہ کی لی گئی روح پرور تصویر سامنے آگئی

    حج کے دوران خلا سے مکہ مکرمہ کی لی گئی روح پرور تصویر سامنے آگئی

    مکہ مکرمہ: اماراتی خلاباز سلطان النیادی نے خلائی اسٹیشن سے حج کے دوران خلا سے مکہ مکرمہ کی لی گئی تصویر جاری کر دی۔

    وقوف عرفہ کے موقع پر انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں موجود متحدہ عرب امارات کے خلا باز سلطان النیادی نے مکہ مکرمہ کی سحر کن تصویر کھینچی اور بعد ازاں اسے ٹوئٹر پر شیئر کر دیا۔

    منگل کے روز میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا گیا، وقوف عرفہ کی ادائیگی کا سحر کن منظر خلا میں کیمرے کی آنکھ میں بند کر لیا گیا۔

    سلطان النیادی اس وقت بین الاقوامی اسپیس اسٹیشن میں ناسا کے 6 ماہ طویل مشن پر موجود ہیں اور وہیں سے وہ اپنے ٹوئٹر اکانٹ سے باقاعدہ اپ ڈیٹس شیئر کرتے رہتے ہیں۔

    سعودیہ عرب سمیت دیگر خلیجی ریاستوں میں آج عیدالاضحیٰ منائی جارہی ہے

    اس سے قبل رمضان کی27 ویں شب کے موقع پر سلطان النیادی نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکانٹ پر خلا سے مسجد الحرام اور مسجد نبویﷺ کے مناظر شیئر کیے تھے۔

  • چین کے پروفیسر جو خلا میں جا کر تاریخ رقم کرنے والے ہیں

    چین کے پروفیسر جو خلا میں جا کر تاریخ رقم کرنے والے ہیں

    بیجنگ: چین پہلی بار اپنے ایک سویلین شہری کو خلا میں بھیج رہا ہے، خلا میں جانے والے خوش قسمت گوئی ہیچاؤ بیجنگ کی یونیورسٹی آف ایروناٹکس اینڈ ایسٹرو ناٹکس میں پروفیسر ہیں۔

    چین کی مینڈ اسپیس ایجنسی کا کہنا ہے کہ منگل کو پہلے شہری خلا باز کو بھیجنے کے لیے راکٹ مشن کے دیگر خلابازوں کو لے کر اڑے گا۔

    اسپیس ایجنسی کے ترجمان لن ژیقیانگ نے صحافیوں کو بتایا کہ اسپیس اسٹیشن جانے والے پے لوڈ ایکسپرٹ گوئی ہیچاؤ بیجنگ کی یونیورسٹی آف ایروناٹکس اینڈ ایسٹرو ناٹکس میں پروفیسر ہیں۔

    اب تک خلا میں بھیجے گئے تمام چینی خلا باز پیپلز لبریشن آرمی کا حصہ رہے ہیں۔

    اسپیس ایجنسی کے ترجمان لن ژیقیانگ کا کہنا ہے کہ پروفیسر گوئی بنیادی طور پر خلائی سائنس کے تجرباتی پے لوڈز کے مدار میں آپریشن کے لیے ذمہ دار ہوں گے، مشن کے کمانڈر جینگ ہیپینگ ہیں اور عملے کا تیسرا رکن ژو یانگ زو ہیں۔

    مینڈ سپیس ایجنسی کے مطابق وہ منگل کو شمال مغربی چین میں جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے روانہ ہونے والے ہیں۔

    صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین کے خلائی خواب کے منصوبوں پر عمل درآمد میں تیزی آئی ہے۔

    دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت نے اپنے فوجی خلائی پروگرام میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، اس پروگرام میں انسانوں کو چاند پر بھیجا جانا بھی شامل ہے۔

    بیجنگ کئی برسوں سے ان سنگ میلوں کو عبور کرنے کی کوشش میں ہے جس میں امریکا اور روس اس سے بہت آگے ہیں۔

    چین چاند پر ایک اڈہ بنانے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے اور ملک کی نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن نے کہا ہے کہ اس کا مقصد سنہ 2029 تک ایک انسانی مشن شروع کرنا ہے۔

  • سعودی عرب خلا میں بھی جھنڈے گاڑنے کو تیار: سعودی خلا بازوں کا سفر آج شروع ہوگا

    سعودی عرب خلا میں بھی جھنڈے گاڑنے کو تیار: سعودی خلا بازوں کا سفر آج شروع ہوگا

    ریاض: سعودی عرب کے 2 خلا باز آج خلائی سفر کے لیے روانہ ہوجائیں گے جس کے بعد سعودی عرب خلائی میدان میں بھی تاریخ رقم کردے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی سپیس اتھارٹی خلائی سفر پر جانے والے دنوں خلا بازوں کی تیاری آخری مرحلے میں ہے، اتوار 21 مئی کو انہیں خلائی اسٹیشن پہنچا دیا جائے گا۔

    بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر جانے والوں میں پہلی سعودی خلا باز خاتون ریانہ برناوی اور علی القرنی شامل ہیں۔

    21 مئی کو دونوں سعودی خلا باز ماہرین کی ایک ٹیم کے ساتھ انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ ہوں گے جہاں سے ان کے خلائی سفر کا آغاز ہوگا۔

    سعودی سپیس اتھارٹی کا کہنا ہے کہ خلائی سفرکا پروگرام 22 ستمبر 2022 کو جاری کیا گیا تھا، گروپ میں شامل خلا باز مختلف سائنسی تجربات کریں گے جومائیکرو گریوٹی پر مشتمل ہیں۔

    اتھارٹی نے بیان میں مزید کہا کہ دونوں سعودی خلا باز فالکن 9 نام راکٹ کے ذریعے اپنے خلائی سفر کا آغاز کریں گے۔

    قبل ازیں میڈیا سے گفتگو میں سعودی خلا بازوں ریانہ برناوی اور علی القرنی نے تاریخی خلائی مشن کا حصہ بننے پر جوش اور فخر کا اظہار کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ وہ 21 مئی کو مقررہ وقت پر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن جانے والے خلائی مشن کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں۔

  • یو اے ای خلائی مشن کے لیے 2 خلا بازوں کے ناموں کا اعلان

    یو اے ای خلائی مشن کے لیے 2 خلا بازوں کے ناموں کا اعلان

    دبئی: متحدہ عرب امارات کے اینالاگ مشن 1 کے لیے پہلے دو اماراتی خلابازوں کے ناموں کا اعلان کر دیا گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق محمد بن راشد خلائی مرکز (ایم بی آر ایس سی) نے متحدہ عرب امارات کے اینالاگ مشن 1 کے لیے پہلے اماراتی اینالاگ خلا بازوں عبد اللہ الحمادی اور صالح العامری کا انتخاب کیا ہے۔

    یہ امیدوار مشن کی کریو ون ٹیم کا حصہ ہوں گے، اس مشن میں تنہائی اور ایک جگہ محدود رہنے کے انسانی نفسیات، فزیالوجی اور ٹیم کی حرکیات پر اثرات کا مطالعہ کیا جائے گا، تاکہ طویل عرصے تک خلائی تحقیق کی تیاری میں مدد مل سکے۔

    اماراتی اینالاگ خلا باز رواں سال کے آخر میں روسی دارالحکومت ماسکو میں این ای کے گراؤنڈ بیسڈ اینالاگ مرکز میں ہونے والے 8 ماہ دورانیے کی یونیک ٹیرسٹریئل اسٹیشن (ایس آئی آر آئی یو ایس) کی بین الاقوامی تحقیق کا حصہ ہوں گے۔

    عبداللہ الحمادی نے مانچسٹر میٹروپولیٹن سے ایرو اسپیس انجینئرنگ میں فاؤنڈیشن کی ڈگری اور ابوظبی یونیورسٹی سے مکینیکل انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے، وہ گزشتہ 17 برسوں سے متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کا حصہ اور اس وقت بحالی شعبے کے عملے کے سربراہ ہیں۔

    صالح العامری نے خلیفہ یونیورسٹی سے مکینیکل انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے، وہ موبیئس انسٹیٹیوٹ کے کمپین تجزیہ کار ہیں، العامری فی الحال ادنوک میں مکینیکل انجینئر کے طور پرکام کر رہے ہیں، ان کی ٹیم نے ابوظبی سولر چیلنج 2015 میں دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔

    ایم بی آر ایس سی کے ڈائریکٹر جنرل يوسف حمد الشيبانی کا کہنا تھا کہ ہم متحدہ عرب امارات میں خلائی تحقیق کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، نالج بیسڈ اکانومی کو فروغ دینے کے لیے خلائی شعبے میں سرمایہ کاری جاری رکھی جائے گی۔

  • عرب دنیا کی پہلی خاتون خلا باز کا انتخاب

    عرب دنیا کی پہلی خاتون خلا باز کا انتخاب

    ابوظبی: متحدہ عرب امارات نے اپنے خلا بازوں کے گروپ میں عرب دنیا کی پہلی خلا باز خاتون کو شامل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای نے ملک کے خلا باز گروپ کے لیے مزید 2 اماراتی خلا بازوں کا انتخاب کر لیا ہے، جن میں عرب دنیا کی پہلی خاتون بھی شامل ہیں، اس بات کا اعلان ہفتے کو وزیر اعظم اور نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے ایک ٹویٹ میں کیا۔

    وزیر اعظم یو اے ای نے لکھا آج ہم نے 4 ہزار درخواست دہندگان میں سے 2 نئے اماراتی خلا بازوں کا اعلان کیا ہے، جن میں عرب دنیا کی پہلی خاتون خلاباز نورا المطروشی اور ان کے ساتھ محمد الملا شامل ہیں۔

    نورا المطروشی اور محمد الملا کے انتخاب کے بعد امارات کے خلابازوں کی کل تعداد 4 ہوگئی ہے، واضح رہے کہ یو اے ای کے ان خلا بازوں کی ٹریننگ جلد ناسا کے خلائی پروگرام میں شروع ہو جائے گی۔

    شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ہم اس پر اپنے ملک کو مبارک باد دیتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ یہ دونوں آسمان میں متحدہ عرب امارات کا نام بلند کریں گے۔

    خیال رہے کہ یو اے ای کے ان خلا بازوں میں ھزا المنصوری کو ملک کا پہلا خلا باز ہونے کا اعزاز حاصل ہے، گزشتہ برس 20 جولائی کو متحدہ عرب امارات کے عرب دنیا کے پہلے خلائی مشن مسبار الأمل (ہوپ پروب) نے جاپان سے مریخ کے لیے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔

    یہ تحقیقاتی مشن یو اے ای میں قائم سائنس ڈیٹا سینٹر کو مریخ کے بارے میں نیا ڈیٹا جمع کر کے بھیجے گا، جہاں امارات کی مریخ مشن سائنس ٹیم ان اعداد و شمار کا تجزیہ کرے گی اور انسانیت کی خدمت کے لیے اسے بین الاقوامی مریخ سائنس کمیونٹی کو مفت فراہم کرے گی۔

  • کہکہشاں کا تھری ڈی نقشہ

    کہکہشاں کا تھری ڈی نقشہ

    پیرس: یورپ کے گایا سیٹلائٹ کی طرف سے ہماری کہکہشاں کا تھری ڈی نقشہ جاری کردیا گیا جس کے بعد ہماری کہکہشاں میں موجود ستاروں کے رنگ اور حرکت کو مزید وضاحت سے دیکھنا ممکن ہوجائے گا۔

    گایا سیٹلائٹ نے یہ ڈیٹا 22 ماہ میں جمع کیا ہے جس میں 1 ارب 70 کروڑ ستاروں کی معلومات شامل ہیں۔

    یہ نقشہ ان ستاروں کی آسمان میں صحیح سمت، ان کی روشنی اور رنگ کے بارے میں نہایت درست معلوم فراہم کرتا ہے۔

    سنہ 2013 میں لانچ کیا جانے والا یہ سیٹلائٹ زمین سے 9 لاکھ 30 میل کے فاصلے پر خلا میں موجود ہے۔

    سیٹلائٹ نے 22 ماہ تک فی منٹ 1 لاکھ ستاروں کی معلومات جمع کیں جبکہ دن میں 50 کروڑ پیمائشیں کی۔

    ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ یہ ڈیٹا علم فلکیات میں انقلابی اضافے کرے گا جس کے بعد کہکہشاں کو سمجھنا مزید آسان ہوجائے گا۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ ڈیٹا خاصی حد تک مکل ہے اور اس حد تک مکمل ڈیٹا اس سے پہلے جاری نہیں کیا گیا۔

    گایا نے کہکہشاں کا پہلا نقشہ ستمبر 2016 میں جاری کیا تھا جس میں 1 ارب 15 کروڑ ستاروں کی معلومات شامل تیھں۔

    اب اس میں مزید معلومات شامل کی گئی ہیں جن میں ستاروں کی تعداد 1 ارب 70 کروڑ ہوگئی ہے۔

    گایا کی جانب سے بھیجی جانے والی معلومات کی جانچ پڑتال اور ترتیب میں 20 ممالک کے 450 ماہرین فلکیات اور سائنس دانوں نے حصہ لیا۔

    ان میں سے ایک سائنس داں ایٹونلا ویلنری کا کہنا ہے کہ اس نقشے کو دیکھنا کسی چاکلیٹ باکس کو کھولنے جیسا ہے۔ ’یہ بہت شاندار کام ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خلا کی چند خوبصورت اور حیران کن تصاویر

    خلا کی چند خوبصورت اور حیران کن تصاویر

    خالق کائنات نے صرف ہماری زمین کو ہی نہیں بلکہ پوری کائنات کو اس طرح تشکیل دیا ہے کہ اس پر جتنا غور کیا جائے اتنا ہی ہم پر حیرت و فکر کے دروازے کھلتے جاتے ہیں۔

    زمین کے نظارے تو خوبصورت ہیں ہی سہی، لیکن زمین کی حدود سے باہر خلا میں بھی ایسے ایسے نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں جنہیں دیکھ کر آپ دنگ رہ جائیں۔

    آج ہم آپ کو ایسی ہی خلا کی کچھ تصاویر دکھانے جارہے ہیں جنہیں دیکھ کر شاید آپ خلا میں منتقل ہونے کا ارادہ کرلیں۔


    سیارہ مشتری پر سورج گرہن کا منظر


    مختلف رنگوں کی کہکشائیں


    سورج کی بیرونی تہہ میں ہونے والا قدرتی دھماکہ


    امریکا کی وسطی و جنوبی ریاستوں میں تباہی مچانے والا طوفان ماریا خلا سے کچھ یوں دکھائی دیتا ہے


    خلا میں مصروف عمل چند خلا باز


    ستاروں کے درمیان کہکشاں


    خلائی جہاز کیسینی کی تباہی سے پہلے سیارہ زحل کی آخری مکمل تصویر


    خلا سے زمین کی روشنیاں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔