Tag: خلاف

  • نشو بیگم، ریمبو اور صاحبہ کی شادی کے خلاف تھیں۔۔۔۔پھر کیا ہوا؟

    نشو بیگم، ریمبو اور صاحبہ کی شادی کے خلاف تھیں۔۔۔۔پھر کیا ہوا؟

    پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکارہ نشو بیگم نے بتایا کہ ریمبو نے صاحبہ سے شادی کرنے کے لیے مجھے متاثر کیا۔

    پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ نشو بیگم نے اپنی بیٹی اداکارہ صاحبہ کے ہمراہ ایک ویب شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے دلچسپ انکشافات کیے۔

    نشو بیگم نے بتایا کہ شروع میں، میں ریمبو اور صاحبہ کی شادی کے خلاف تھی کیونکہ مجھے ڈر تھا کہ پتہ نہیں ریمبو کی فیملی ایک ہیروئن کی بیٹی کو قبول کرے گی یا نہیں۔

    نشو بیگم کو شادی کی پیشکش!

    انہوں نے کہا کہ میں نے ریمبو سے اپنا گھر بنانے کو کہا کیونکہ میرا خیال تھا کہ وہ میری یہ بات سن کر صاحبہ کا پیچھا چھوڑ دے گا لیکن وہ سنجیدہ تھا اس لیے بہت محنت کرکے اس نے گھر بنالیا۔

    نشو بیگم نے انکشاف کیا کہ ریمبو اور صاحبہ ایک دوسرے سے شادی کرنے کے لئے اتنے سنجیدہ تھے کہ دونوں نے وظیفے کرنے شروع کردیے تھے جب ان دونوں نے وظیفے کرنے شروع کیے تو یہ دیکھ کر میں دونوں کی شادی کیلئے راضی ہوگئی۔

    دوسری جانب اداکارہ صاحبہ نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا اصل نام ’صاحبہ‘ نہیں بلکہ ’مدیحہ‘ ہے اور ’مدیحہ‘ ایک بہت ہی شرمیلی سی اور اپنے آپ میں گم رہنے والی لڑکی ہے جبکہ ’صاحبہ‘ اس کے بالکل برعکس ہے۔

    صاحبہ نے بتایا کہ اگر ریمبو کی ملاقات ’صاحبہ‘ کے بجائے ’مدیحہ‘ سے ہوتی تو شاید وہ مجھ سے کبھی بھی شادی نہ کر پاتے یا پھر ہماری شادی میں کچھ سال کی تاخیر ہو جاتی کیونکہ صاحبہ زندگی کا ہر فیصلہ کرنے میں جلد بازی کرتی ہے جبکہ مدیحہ ہوتی تو شاید ایسا نہ کرتی۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    برسلز : مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں جن کی حمایت میں برسلز میں ریلی کا نکالی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فورسز کے مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے کشمیر کونسل یورپی یونین کے زیر اہتمام برسلز میں سائیکل ریلی نکالی گئی، کونسل کے چیئرمین علی رضا سید کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی یورپی وزارت خارجہ کے سامنے شومان پلس برسلز سے شروع ہوکر یورپی پارلیمنٹ کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔

    کشمیر میڈیاسروس کا کہنا تھا کہ ریلی کے شرکا نے آزاد جموںو کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور گلے میں پلے کارڈز آوایزاں کئے ہوئے تھے جن پر محکوم کشمیریوں کی حمایت میں نعرے درج تھے۔

    ریلی میں کشمیری رہنما سردار صدیق، ورلڈ کشمیر ڈائس پورہ الائنس کے صدر چوہدری خالد محمود جوشی، حاجی وسیم اختر، ملک اجمل، سلیم میمن، راجہ خالد، عامر نعیم سنی، خادم حسین، چوہدری غفور، سید باقر موسوی، محمد حسین شاہ، افتخار عرف بھا بلو، مہرندیم، حمزہ شاہ، سلمان شاہ، رانا فلق شیر اور اصغربٹ کے علاوہ مقامی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

    علی رضا سید نے ریلی کے اختتام پر اپنی تقدیر میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں اور بہت سے رہنما اور کارکن زیرحراست ہیں، مقبوضہ علاقے میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت ہوچکی ہے اورلوگوں کے بنیادی حقوق بری طرح پامال کے جا رہے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم فرقہ پرست بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے خلاف کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے ان پر جبر و استبداد کی انتہا کر دی ہے لہذا عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسکا نوٹس لے۔

  • فوج میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً ترک فوج کے پانچ جنرل مستعفی

    فوج میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً ترک فوج کے پانچ جنرل مستعفی

    انقرہ : پانچوں جرنیلوں کا استعفی ملٹری شوریٰ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد سے انکار کے بعد دیا ،ترک وزارت دفاع مذکورہ معاملے پر خاموشی اختیار کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلح افواج کے پانچ جرنیلوں کے اجتماعی استعفے کی خبر نے ایک بھونچال پیدا کردیا مگر سرکاری سطح پر اس خبر کی تصدیق یا ترید نہیں کی گئی،ترک وزارت دفاع اس حوالے سے خاموش ہے۔

    ترکی کے ذرائع ابلاغ میں گذشتہ روز یہ خبر اچانک سامنے آئی کہ فوج کے پانچ جرنیلوں نے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے، انہوں نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست ملٹری شوریٰ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد سے انکار کے بعد جاری کیا ، ان فوجی افسران نے فوجی کونسل کے فیصلوں پرعمل درآمد سے معذرت کرلی۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق مستعفی ہونے والوں میں شام میں ادلب میں کے علاقے میں تعینات جنرل احمد آرجان چوبارجی، کردوں کے خلاف عسکری کارروائیوں میں سرگرم عمرفاروق بوزدمیر اوررجب بوز دمیر شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگست کے اوائل میں فوجی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فوجی افسران کی ترقی پرغور کیا گیا، مذکورہ اجلاس میں ان افسران کو ترقی نہیں دی گئی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہناتھا کہ سنہ 2016ءکے وسط میں صدر طیب ایردوآن کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کی گئی تو اس میں ترکی فوج کے ایک گروپ کو ذمہ دار ٹھہرانے کے ساتھ امریکا میں جلا وطن فتح اللہ گولن پر الزام عاید کیا گیا تھا۔

    ترک فوج میں جنرل کے عہدے کے پانچ افسران کااستعفیٰ حکومت کے لیے ایک دھچکا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترک فوج اور حکومت کےدرمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔

  • پاکستان کا سمجھوتہ ایکسپریس بند کرنے کا اعلان

    پاکستان کا سمجھوتہ ایکسپریس بند کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : کشمیر پر جاری بھارتی جارحیت پر رد عمل دیتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے سمجھوتہ ایکسپریس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے سفاکانہ فیصلے کے بعد وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نےجرأت مندانہ فیصلہ کرتے ہوئے سمجھوتہ ایکسپریس بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ’ہم نے کہہ دیا ہے کہ اپنا انجن لاکر بھارتی مسافروں کو لےجائیں، جب سمجھوتہ ایکسپریس پر دہشت گردی کی گئی اس وقت بھی میں وزیر تھا‘۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بھارت ظالم اور سفاکانہ ملک ہے، آج سمجھوتہ ایکسپریس بند کردی، ریلوے حکام کو کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس کی بوگیاں نکال کر عید پر استعمال کی جائیں۔

    وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ کشمیر میں جو کچھ بھارت نے کیا وہ سوچی سمجھی سازش ہے، اگلے چھ ماہ یا ایک سال بہت ہی پُر خطر ہوں گے جنگ بھی ہوسکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی قیمت پرجنگ کی طرف نہیں جاناچاہتے، اگرہم پرجنگ مسلط کی گئی توآخری جنگ ہوگی۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ کشمیریروشلم نہیں ہے،مودی نےغیردانشمندانہ کام کیاہے،بعض سیاستدان ایسےکام کرتےہیں جس سےتاریخ بدل جاتی ہے، بطوروزیرریلوےسمجھوتہ ایکسپریس کوبندکرنےکااعلان کرتاہوں۔

  • فرانس میں اقتصادی معاشی پالیسوں کے خلاف پیلی جیکٹ کے مظاہرے

    فرانس میں اقتصادی معاشی پالیسوں کے خلاف پیلی جیکٹ کے مظاہرے

    پیرس :فرانس میں اقتصادی معاشی پالیسوں کے خلاف پیلی جیکٹ کے مظاہرے بدستور جاری ہیں, رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی اور حکومت کی معاشی پالیسیو کے خلاف یلو جیکٹ مظاہرے نومبر 2018 سے جاری ہیں۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں کی اقتصادی معاشی پالیسوں کے خلاف پیلی جیکٹ کی مہم بدستور جاری ہے، گزشتہ نومبر سے شروع ہونے والی یہ مہم عروج پر پہنچنے کے بعد سخت قانون کے باعث اتنی تیز نظر نہیں آتی تاہم سلکتی آگ کی طرح جاری ہے جس کے نتیجہ میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی مقبولیت کو دھچکا لگ گیا ہے۔

    یاد رہے کہ فرانس میں یلو جیکٹ مظاہرے نومبر 2018 کے وسط میں مہنگائی اور حکومت کی معیشتی پالیسیوں کے خلاف شروع ہوئے جو بعد میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف منظم تحریک میں تبدیل ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف فرانس میں شروع ہونے والی پیلی جیکٹ تحریک دوسرے یورپی ملکوں میں بھی پہنچ گئی ہے اور ہر سنیچر کو فرانس کے ساتھ ہی متعدد دیگر یورپی ملکوں میں بھی لوگ پیلی جیکٹیں پہن کے مظاہرے کرتے ہیں۔

  • ای بے کا امیزون کے تین مینجرز کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

    ای بے کا امیزون کے تین مینجرز کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

    واشنگٹن : نئے الزام کے بعد امریکا کی دو بڑی ای کامرس کمپنیوں کے درمیان مہینوں سے چلنے والا تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ای بے نے ایمیزون کے تین منیجرز پر کمپنی کے ہنرمند فروخت کنند گان کو توڑنے کے لیے سازش کرنے کا الزام لگایا ہے،نئے الزام کے بعد امریکہ کی دو بڑی ای کامرس کمپنیوں کے درمیان مہینوں سے چلنے والا تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔

    امریکا کے ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر مقدمہ میں ای بے نے دعویٰ کیا کہ ایمیزون کے تین سینئر مینیجرز کمپنی کے سینکڑوں فروخت کنندگان کو اکسایا جارہا کہ وہ (ای بے) کمپنی کے خفیہ پیغام رسانی کے نظام کے ذریعے لوگوں کو ایمیزون پلیٹ فارم پر مدعو کریں۔

    ای بے کے مقدمے کے مطابق ایمیزون کے مینیجرز منظم اور مربوط انداز سے ای بے کو اپنے ہی فروخت کنندگان اور ملازمین کے ذریعے نقصان پہنچانے کی سازش کر رہے ہیں۔

    ایمیزون پر متضاد طرز عمل کا نیا الزام ایک ایسے وقت میں لگا ہے جب امریکی حکام پہلے ہی اس کی مارکیٹ طاقت اور تیسری پارٹی کے فروخت کنندگان کے ساتھ تعلق کے الزام میں جانچ پڑتال کررہے ہیں۔

    اس حوالے سے رابطہ کرنے پرایمیزون نے موقف دینے سے معذوری ظاہر کی۔ اعلیٰ فروخت کنند گان کو اپنی طرف راغب کرنا اور رکھنا دونوں بڑی ای کامرس کمپنیوں کے لیے ہمیشہ سے اہم ترین رہا ہے۔

    دونوں بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں زیادہ سے زیادہ مارکٹ میں حصہ پانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتی ہیں اور فروخت کنند گان کواپنی طرف راغب کرنے کے لیے مختلف حربے استعمال کرتی ہیں۔

  • فلسطینی مکانات مسماری کی اسرائیلی پالیسی کے خلاف تحقیقات کی کوشش

    فلسطینی مکانات مسماری کی اسرائیلی پالیسی کے خلاف تحقیقات کی کوشش

    یروشلم : فلسطینی وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فیصلے پرعمل درآمد روکنے کے لیے تل ابیب پرمختلف اطراف سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ عالمی فوج داری عدالت میں فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مکانات کی مسماری کے ظالمانہ اقدامات کی عالمی تحقیقات کے لیے کوششیں کررہی ہے۔

    فلسطینی وزارتِ خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ جنوب مشرقی بیت المقدس کے علاقے صور باھر میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے اسرائیلی فیصلے پرعمل درآمد روکنے کے لیے تل ابیب پرمختلف اطراف سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، اس ضمن میں فلسطین نے عالمی عدالت انصاف سے بھی رابطہ کیا ۔

    بیان میں بتایا گیا کہ صور باھر کے متاثرہ فلسطینیوں اور گھروں کی مسماری کے خطرے کاسامنا کرنے والے شہریوں نے اسرائیلی سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی جسے مسترد کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست کی عدالت کی طرف سے صور باھر کی وادی الحمص کالونی میں فلسطینیوں کے 16 گھروں کی مسماری روکنے کی درخواست دی گئی تھی، اس کالونی میں فلسطینی گھروں کی تعداد ایک سو سے زائد ہے۔

    وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے عدالتی نظام نے ثابت کیا ہے کہ وہ صہیونی استعماری نظام کا ایک حصہ ہے جو انصاف اور قانون نہیں بلکہ صہیونی ریاست کے جرائم کو تحفظ دینے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ بیت المقدس اور اس کے مضافات سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور ان کے مکانات کی مسماری کے پیچھے اصل سازش واضح ہے، اسرائیل بیت المقدس میں فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کرکے انہیں وہاں سے نکلنے پرمجبور کررہا ہے۔

    فلسطینی حکومت نے بیت المقدس اور فلسطین کےدوسرے علاقوں میں مکانات مسماری کے نسل پرستانہ صہیونی طرز عمل پرعالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کی بھی شدید مذمت کی اور مکانات مسماری کو جنیوا معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی حکام نے بیت المقدس میں صور باھر کے مقام پرفلسطینیوں کے 16 مکانات کو غیرقانونی قرار دے کر انہیں مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔

    فلسطینیوں نے مکانات مسماری روکنے کے لیےاسرائیلی سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا مگر عدالت نے بھی ان کی درخواست مسترد کردی ہے، عدالتی فیصلہ آنے کے بعد اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے کل اتوار کو وادی حمص کالونی کا گھیرا کیا۔

  • امریکی کانگریس میں سعودیہ کو اسلحہ فروخت کرنے کے خلاف قرار داد منظور

    امریکی کانگریس میں سعودیہ کو اسلحہ فروخت کرنے کے خلاف قرار داد منظور

    واشنگٹن: امریکی کانگریس نے سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کرنے کے خلاف قرارداد منظور کرلی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو آٹھ اعشاریہ 1 ارب ڈالر کا اسلحہ دینے کا اعلان کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں امریکا کے بہترین اتحادی سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کرنے کے خلاف پیش کردہ قرارداد منظور کرلی گئی ہے جب کہ ایوان نمائندگان سے قبل امریکی سینیٹ بھی قرارداد منظور کرچکی۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس کی سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کے خلاف قرارداد کو ویٹو کردیں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ کانگریس کی جانب سے ٹرمپ کی سعودیہ کے ساتھ ڈیل کےخلاف ووٹ آنے وجہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کاکہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سنہ 2015 میں طے کیے گئے معاہدے سے نکلنے کے بعد تہران نے یورینیم کی افزودگی میں اضافہ کردیا ہے۔

    مقامی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سیکریٹری مائیک پومپیو نے کانگریس کو بتایا کہ انہوں نے یہ فیصلہ مشرق وسطیٰ میں ایرانی حکومت کے بڑھتے اثر و رسوخ کو روکنے کےلیے کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’یہ پنگامی صورتحال ہے اس میں سعودی عرب کوفوری اسلحہ فروخت کرنا ضروری ہے‘۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ حکومت نے سعودی عرب کو 8.1 ارب ڈالر کا اسلحہ دینے کا اعلان کیا تھا۔

  • اطالوی پولیس کی نیونازی گروپ کے خلاف کارروائی، اسلحے کی کھیپ برآمد

    اطالوی پولیس کی نیونازی گروپ کے خلاف کارروائی، اسلحے کی کھیپ برآمد

    روم : اٹلی میں نیو فاشسٹ سیاسی جماعت کے خلاف پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کرکےاسلحے کی بڑیکھیپ قبضے میں لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق کو اطالوی حکام نے نیو فاشسٹ پارٹی فورزا نووا کے جو افراد حراست میں لیے ہیں، ان میں ایک ایسا شخص بھی شامل ہے جسے اس سیاسی جماعت نے انتخابات میں اپنا امیدوار بنایا تھا۔

    اس منظم کارروائی کے دوران ایک مکان پر بھی چھاپا مارا گیا تھا۔اسی کریک ڈاؤن کے دوران پولیس نے اسکارپین مشین گن، آتشین اسلحے میں استعمال ہونے والے تین سو چھ اجزاء ، بیس لمبی سنگینیں (رائفل کی نالی پر چڑھانے والی بینٹ) اور مختلف قسم کے ہتھیاروں کے لیے آٹھ سو گولیاں اپنے قبضے میں لی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قبضے میں لیے گئے تمام ہتھیار جرمنی، آسٹرین اور امریکی کے ساختہ ہیں،جس گھر پر چھاپا مارا گیا وہاں سے نیو نازی پروپیگنڈے پر مشتمل مواد بھی دستیاب ہوا ہے۔

    پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ایک انتہائی اچھی حالت میں فضا سے فضا میں مار کرنے والا میزائل بھی دستیاب ہوا ہے،یہ میزائل کسی وقت قطری فوج کے زیر استعمال رہا تھا، اسی آپریشن کے دوران خود کار رائفلوں کی کھیپ بھی پکڑی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کے دوران سوئٹزرلینڈ کے بیالیس سالہ شہری اور اکاون سالہ اطالوی باشندے کو حراست میں لیا گیا ہےجن سے پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ اطالوی انتہا پسندوں کے روس نواز مشرقی یوکرائنی باغیوں کے ساتھ مل کر لڑائی میں شامل ہونے کے معاملے کی چھان بین بھی جاری ہے۔فی الوقت اطالوی پولیس نے دہشت گردی کے امکان پر غور نہیں کیا ہے۔

    اٹلی کے انسداد دہشت گردی کے ایک اہلکار کے مطابق بظاہر ابتدائی معلومات سے ایسے شواہد سامنے نہیں آئے کہ یہ تمام ہتھیار روم حکومت کے خلاف یا ملک کے اندر استعمال کرنے کے لیے جمع کیے گئے تھے۔

    پولیس نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس اسلحے کی فروخت میں تین افراد ملوث تھے اور وہ یورپی انتہا پسندوں کو رابطے میں لا کر یہ ہتھیار فروخت کرنے کی کوشش میں تھے، یہ بھی بتایا گیا کہ اس بروقت کارروائی سے ان ہتھیاروں کی مزید فروخت کو روک دیا گیا ہے۔

    اطالوی پولیس نے نیو فاشسٹ پارٹی کے خلاف کی جانے والی کارروائی کو ایک اہم مشن قرار دیا ہے،انتہا پسندی اطالوی سیاسی جماعت فورزا نووا پارٹی نے ان ہتھیاروں سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے، اسی طرح انتہائی دائیں بازو کے وزیر داخلہ اور نائب وزیراعظم ماتیو سالوینی نے بھی اس کارروائی پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

  • خواتین اراکین کانگریس پر تنقید، کانگریس میں ٹرمپ کے خلاف قرار داد پیش

    خواتین اراکین کانگریس پر تنقید، کانگریس میں ٹرمپ کے خلاف قرار داد پیش

    واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان نے چار رکن خواتین پرڈونلڈ ٹرمپ کے نسل پرستانہ بیان داغنے کے خلاف مذمتی قرار داد پیش کردی۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کچھ روز قبل کانگریس کی چار رکن خواتین کے خلاف مسلسل نسل پرستانہ بیانات دئیے تھے جس کے خلاف کانگریس اسپیکر نینسی پیلوسی نے بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایوان نمائندگان (کانگریس)  میں پیش کی جانے والی قرار داد میں ٹرمپ کے ’نسل پرستانہ بیانات کو نئے امریکیوں اور دیگر رنگت کے افراد کےلیے خلاف نفرت انگزیز قرار دیا‘۔

    برطانوی میڈیا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر نسل پرستی اور غیر ملکی خوفزدہ ہونے یا نفرت کرنے کے باعث اراکین کانگریس کو امریکا چھوڑنے کی دھکمی دی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’میرے جسم میں نسل برستانہ ہڈی نہیں ہے‘۔

    منگل کے روزپیش ہونے والی قرار داد کے حق میں 240 اراکین نے جبکہ مخالفت میں 187 اراکین نے ووٹ دیا،مذکورہ وقرار داد میں چار ریپبلیکن اراکین نے بھی ووٹ دیا ۔ ووٹ دینے والے قانون ساز ریپبلکنز میں جسٹن امیش بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹیکساس سے منتخب ہونے والے واحد افریقن امریکن کانگریس رکن ول ہررڈپنسلوانیا سے منتخب ہونے والے رکن برائن فٹ پیٹرک، میچی گن سے کامیاب ہونے والے رکن کانگرس فرائڈ آپٹن اور انڈیانا کے ممبر سوسین بروکس نے بھی ووٹنگ میں حصّہ لیا اور ٹرمپ کی مخالت میں ووٹ دئیے۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل کانگریس کی رکن خواتین پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ خواتین دراصل ان ممالک سے تعلق رکھتی ہیں جہاں کی حکومتیں مکمل طور پر نااہل اور تباہی کا شکار ہیں اور دنیا بھر میں سب سے زیادہ کرپٹ ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز ٹویٹ میں الہان عمر، اوکاسیو کارٹز، ایانّا پریسلے اور رسیدہ طلیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان اراکین کو واپس اپنے ملک چلے جانا چاہیے۔