Tag: خلاف

  • ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج، معروف اولمپیئن ایٹیئن اسٹاٹ گرفتار

    ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج، معروف اولمپیئن ایٹیئن اسٹاٹ گرفتار

    لندن : برطانوی پولیس نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج کرنے پر اولمپک گیمز میں سونے کا تمغہ حاصل کرنے والے کھلاڑی ایٹئین اسٹاٹ کو واٹر لو پُل س گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں موسمیاتی تبدیلی کےلیے کام کرنے والے رضاکاروں نے دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے شہریوں میں شعور اجاگر کرنے اور مقتدر اداروں کے خلاف اقدامات نہ کرنے پر شدید احتجاج کیا۔

    غیر ملکی خبر راساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 2012 میں کشتی رانے کے مقابلوں میں سونے کا تمغہ حاصل کرنے والے برطانوی کھلاڑی کو گزشتہ روز اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہوں نے پُل کر چڑھ کر ’ماحولیاتی تبدیلی‘ سے متعلق نعرہ بلند کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر تصدیق کی کہ پولیس نے ایٹئین اسٹاٹ کو حراست میں لیا ہوا ہے اور وہ اپنے رہا ہونے کا انتظار کررہے ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسٹاٹ نے 2016 میں کھیلوں سے ریٹائرمنٹ کے بعد سوشل میڈیا پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف مہم چلانا شروع کردی تھی۔

    مزید پڑھیں : ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف اطالوی دارالحکومت میں شدید احتجاج

    واضح رہے کہ برطانوی دارالحکومت لندن کے میئر صادق خان نے مظاہرین پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ٹیوب سروس بند کرنے سے متعلق دوبارہ سوچیں، آپ لندن کے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہے ہیں‘۔

    ٹویٹر پر پوسٹ کردہ اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ مزید لوگوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال پر ، پیدل چلنے اور سائیکل چلانے پر راغب کرنا یقیناً ایک مشکل امر ہے، اور اسی کے ذریعے اس موسمیاتی ایمرجنسی کا سدباب کیا جاسکتا ہے۔ لندن کے لاکھوں باشندے اپنے معمولاتِ زندگی انجام دینے کے لیے روز مرہ کی بنیاد پر انڈر گراؤنڈ نیٹ ورک استعمال کرتے ہیں۔

  • ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف اطالوی دارالحکومت میں شدید احتجاج

    ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف اطالوی دارالحکومت میں شدید احتجاج

    روم : اٹلی کے دارالحکومت روم میں سویڈش ٹین ایجر گریٹا تھون برگ کی قیادت میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی دارالحکومت روم میں موسمیاتی تبدیلی کےلیے کام کرنے والے رضاکاروں نے دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے شہریوں میں شعور اجاگر کرنے اور مقتدر اداروں کے خلاف اقدامات نہ کرنے پر شدید احتجاج کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس احتجاج میں کئی کم عمر اور ٹین ایجر بچوں کے ساتھ یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبہ بھی شریک ہوئے، موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف یہ مظاہرہ فرائیڈیز فار فیوچر سلسلے میں کیا گیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہزاروں افراد سے خطاب کرتے ہوئے گریٹا تھون برگ کا کہنا تھا کہ زمین کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔

    منتظمین نے دعویٰ کیا کہ اس احتجاج میں پچیس ہزار کے قریب لوگ شریک ہوئے، اس مظاہرے میں بعض مقررین نے اطالوی نائب وزیراعظم ماتیو سالوینی اور اُن کی سیاسی جماعت لیگ کے ماحولیات کے بارے میں خیالات پر کڑی نکتہ چینی بھی کی۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ میں‌ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مظاہرے، 300 افراد گرفتار

    واضح رہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف یورپ بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے  کہ گزشتہ چار روز سے برطانوی دارالحکومت لندن میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے مظاہرے جاری ہیں جبکہ پولیس نے دو درجن سے زائد افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔

    خیال رہے کہ 15 سالہ گریٹا تھنبرگ نے کلائمٹ چینج کے خلاف ٹھوس پالیسی اپنانے پر مجبور کرنے کے لیے گزشتہ برس اگست سے اپنا احتجاج شروع کیا تھا۔ وہ 3 مہینے تک اپنا اسکول چھوڑ کر روزانہ پارلیمنٹ بلڈنگ کے سامنے پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج کرتی رہی۔

    انتخابات کے بعد بھی اس کا احتجاج ختم نہیں ہوا، اب وہ ہر جمعے کے روز اسکول سے چھٹی کر کے پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کرتی دکھائی دیتی۔ اس کا کہنا تھا کہ ہمارا مستقبل اسکول نہیں، اگر زمین کو نہ بچایا گیا تو نہ اسکول رہیں گے اور نہ اسکول جانے والے۔

    یہ بھی پڑھیں : گریٹا کا نام نوبیل انعام کے لیے تجویز

    گزشتہ روز نارویئن حکام نے گریٹا کو نوبیل انعام دینے کی تجویز بھی پیش کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ناروے کے ایک رکن پارلیمنٹ فریدی اینڈرے کا کہنا تھا کہ اگر ہم کلائمٹ چینج کو نہیں روکیں گے تو یہ جنگوں، تنازعوں اور لوگوں کو بے گھر کرنے کا سبب بنے گی۔ گریٹا نے دنیا کے امن کو قائم رکھنے کے لیے ایک بڑی تحریک شروع کی لہٰذا وہ امن کے نوبیل انعام کی حقدار ہے۔

  • برلن : مکانات کی کمی اور کرایوں میں اضافے کے خلاف عوام سراپا احتجاج

    برلن : مکانات کی کمی اور کرایوں میں اضافے کے خلاف عوام سراپا احتجاج

    برلن : جرمنی کی عوام مکانات کی کمی اور مسلسل کرائے میں اضافے پر آپے سے باہر ہوگئی، شہریوں نے حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت برلن میں مکانات کی کمی اور کرائے میں مسلس اضافے کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاجی ریلی نکالی اور مظاہرین کی جانب سے مکانات تعمیر کرنے والی نجی کمپنیوں کے خلاف شدید غصے کا اظہار بھی کیا گیا۔

    اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ شہریوں کو کرائے میں اضافہ کی وجہ سے ان کے گھروں سے باہر نکالا جا رہا ہے جبکہ سر چھپانے کی جگہ شہریوں کا بنیادی حق ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمنی سمیت یورپ کے دیگر شہروں میں بھی ایسے احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس فرانس کی یلو ویسٹ تحریک نے دیگر یورپی مماک کی طرح جرمنی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، جرمنی کے شہر میونخ میں بھی زرد جیکٹ پہنے سیکڑوں مظاہرین نے احتجاج کیا تھا

    فرانس کی ’یلو ویسٹ تحریک‘ جرمنی پہنچ گئی، احتجاجی مظاہرے شروع

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میونخ میں نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں جرمن اور فرانسیسی پرچم اٹھا رکھے تھے جببکہ اس ریلی کا مقصد جرمنی میں بڑھی ہوئی سماجی تفریق کے معاملے کو اجاگر کرنا تھا۔

    گزشتہ برس احتجاج کرنے والے مظاہرین کا کہنا تھا کہ جرمنی میں گھروں کے کرایوں میں بے انتہا اضافہ ہوچکا ہے جس کم آمدنی والے افراد کےلیے ادا ناگزیر ہوچکا ہے لہذا لوگوں کو اپنے حقوق کےلیے سڑکوں پر آنا چاہیے۔

  • صومالیہ میں‌الشباب کے خلاف امریکی کارروائی میں‌عام شہری بھی ہلاک ہوئے، رپورٹ

    صومالیہ میں‌الشباب کے خلاف امریکی کارروائی میں‌عام شہری بھی ہلاک ہوئے، رپورٹ

    موغادیشو : صومالیہ میں شدت پسند گروہ الشباب کے خلاف امریکی فضائی کارروائی میں دو شہری بھی مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صومالیہ میں دہشت گردوں کے خلاف امریکی افواج کی فضائی کارروائی میں عام شہریوں کی ہلاکت سے متعلق برطانیہ کی غیر سرکاری انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے رپورٹ تیار کی تھی،جس کی امریکی فوج نے تصدیق کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکی فورسز نے صومالیہ کی دہشت گرد تنظیم الشباب کے خلاف فضائی کارروائیوں میں ایک درجن سے زائد عام شہری بھی ہلاک جبکہ 8 زخمی ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی حکام نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ برس اپریل کے اوائل میں صومالیہ میں کی گئی فضائی کارروائی کے دوران دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی لقمہ اجل بنے تھے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی افواج نے ایک ہفتہ قبل انسانی حقوق کی برطانوی تنظیم کی رپورٹ کو مسترد کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد الشباب کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

    خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق امریکی افواج 2018 سے اب تک صومالیہ میں 47 فوجی کارروائیاں کرچکی ہے۔

    امریکی سرکاری ذرائع کے مطابق امریکی افواج کی جانب سے 2 برس کے دوران صومالیہ میں 110 فضائی حملے کیے گئے ہیں جس میں آٹھ سو افراد ہلاک ہوئے تھے، ہلاک شدگان میں کوئی بھی شہری شامل نہیں تھا۔

    واضح رہے کہ امریکی فورسز نے صومالیہ کی شدت پسند تنظیم الشباب کے خلاف سنہ 2011 میں سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے احکامات کے تحت شروع کیا تھا۔

  • ایران ٹوئٹر کے ذریعے سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈے میں مصروف، امریکی اخبار

    ایران ٹوئٹر کے ذریعے سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈے میں مصروف، امریکی اخبار

    واشنگٹن : امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ ایران اپنے زیر انتظام عربی ویب سائٹس اور ٹوئٹر اکاؤٹنس کے ذریعے سعودی عرب پر کڑی تنقید اور شامی صدر بشارالااسدکی حمایت میں مصروف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نے گزشتہ برس اگست میں سیکڑوں اکاؤنٹس بند کرنے کا اعلان کیا تھا جن کے بارے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ وہ ایران کے ساتھ مربوط ہیں۔

    ٹویٹر انتظامیہ نے اس اقدام کی وجہ بیان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مذکورہ اکاؤنٹس رابطہ کاری کے ساتھ انجام دی گئی ہیرا پھیری میں شریک رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں ٹویٹر نے 770 اکاؤنٹس سے کی گئی ٹویٹس پیش کی تھیں جو ممکنہ طور پر ایران سے جاری کی گئیں تھی۔

    آکسفورڈ انٹرنیٹ انسٹی ٹیوٹ کے تحقیق کاروں نے مذکورہ اکانٹس کی ٹویٹس کا تجزیہ کیا جس کے نتیجے میں یہ انکشاف ہوا کہ ایران سے مربوط ان کانٹس پر کی جانے والی زیادہ تر ٹویٹس فرانسیسی، انگریزی اور عربی زبان میں تھیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ اکاؤنٹس سے کی گئی ٹویٹس میں صرف 8 فیصد فارسی میں کی گئی تھیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس فروری میں سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بُک نے بھی ایران سے منسلک سینکڑوں جعلی اکاؤنٹس، گروپس اور پیجز بند کرکیے تھے۔

     فیس بُک انتظامیہ نے یہ اقدام مذکورہ گروپس، جعلی اکاؤنٹس اور پیجز پر شائع کی جانے والی مذہبی، سیاسی انتشار پھیلانے والے مواد کے باعث اٹھایا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں :  ایران کے سینکڑوں جعلی فیس بُک اکاؤنٹس اور پیجز بند

    فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایرانیوں کی جانب سے جعلی اکاؤنٹ سازی ایک منظم غیر مسلمہ رویہ ہے۔

    فیس بُک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جن اکاؤنٹس کو بند کیا گیا ہے کہ وہ ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے سے منسلک تھے اورمشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاء کے عوام کو نشانہ بنارہے تھے۔

    انتظامیہ نے بتایا کہ 262 پیجز، 356 جعلی اکاؤنٹس اور 3 گروپس فیس بک سے ڈیلیٹ کیے گئے ہیں جبکہ 162 انسٹاگرام اکاؤنٹس بند کیے گئے ہیں۔

  • کرائسٹ چرچ حملہ، سفید فام دہشت گرد کے خلاف 50 افراد کے قتل کی چارج شیٹ تیار

    کرائسٹ چرچ حملہ، سفید فام دہشت گرد کے خلاف 50 افراد کے قتل کی چارج شیٹ تیار

    ویلنگٹن : کرائسٹ میں مساجد پر حملہ کرنے والے نسل پرست دہشت گرد کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا، پولیس نے برینٹن ٹیرنٹ کے خلاف 50 افراد کو قتل کرنے کی چارج شیٹ تیار کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے تیسرے بڑے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ ماہ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے نسل پرست دہشت گرد نے نماز جمعہ کے دوران دو مساجد میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کرکے 50 افراد کو قتل جبکہ درجنوں افراد کو زخمی کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سفید فام دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو حملے کے کچھ دیر بعد ہی گرفتار کرکے اگلے روز عدالت میں پیش کردیا گیا تھا جہاں اس پر ایک قتل کی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس کی جانب سے بے گناہ مسلمانوں کو کشت و خون میں غلطاں کرنے والے دہشت گرد پر 50 افراد کے قتل اور انتالیس (39) افراد کے اقدام قتل کی چارج شیٹ تیار کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سفید فام دہشت گرد کو آئندہ روز عدالت میں پیش کیا جائے گا، اگر اس پر جرم ثابت ہوگیا تو برینٹن تاریخ کا واحد شخص ہوگا جسے نیوزی لینڈ میں عمر قید کی سزا سنائی جائے گی۔

    سانحہ کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایردن نے 25 مارچ کو سانحہ کرائسٹ چرچ کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ واقعےکی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن تشکیل دینے کا مقصد یہ پتہ لگانا ہے کہ حملے کی روکھ تھام کے لیے کیا کچھ کیا جاسکتا تھا۔

    جیسنڈا ایرڈن نے کہا کہ متاثرین یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ کیسے دہشت گرد حملہ ہوا، رائل کمیشن سنگین ترین واقعات کی تحقیقات کے لیے بنایا جاتا ہے۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ مساجد پرحملوں کی تمام پہلوؤں سے مکمل تحقیقات ہوں گی۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

  • پولینڈ میں عدالتی اختیارات محدود کرنے کے خلاف یورپی یونین کی کارروائی

    پولینڈ میں عدالتی اختیارات محدود کرنے کے خلاف یورپی یونین کی کارروائی

    برسلز : یورپی کمیشن نے پولینڈ کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے وارسا حکومت کو باقاعدہ تحریری نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولینڈ حکومت کی جانب سے ایک سال قبل متنازعہ قانون متعارف کرایا تھا جس کے تحت تمام ججز سربراہ مملکت کے زیر کنٹرول ہوں گے۔

    یورپی یونین کا مؤقف ہے کہ انصاف سے متعلق حالیہ پولینڈ میں ہونے والی حالیہ ترامیم ملکی عدلیہ کے خود مختاری اور ججوں کی آزادی کو منفی طور پر متاثر کرتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پولینڈ کو خط کا جواب دینے کےلیے دو ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن کی جانب سے اس سے قبل ہنگری کے خلاف بھی اسی طرز کی کارروائی شروع کی جاچکی ہے۔

    یورپین کمیشن کے نائب صدر فرانس ٹمّرمین کا کہنا ہے کہ مذکورہ متنازعہ نظام 2017 میں متعارف کرایا گیا تھا جس کے ذریعے ججز کو سربراہ مملکت کے کنٹرول میں دیا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جو پولش ججز مذکورہ ترامیم کے خلاف عوامی سطح پر گفتگو کررہے تھے ان کے خلاف نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر حکومت کی نیشنل کونسل آف جوڈیسری نے نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔

    جرمن میڈیا کے مطابق وہ ججز جنہوں نے یورپی عدالت برائے انصاف میں مذکورہ ترامیم سے متعلق سوال کیا تھا پولش حکومت نے ان کے خلاف بھی تحقیقیات کا آغاز کردیا ہے۔

  • اقوام متحدہ میں مذہب، تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف قرارداد منظور

    اقوام متحدہ میں مذہب، تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف قرارداد منظور

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی حمایت سے ترکی کی دہشت گردی کے خلاف پیش کی گئی قرار داد منظور ہوگئی، پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ دیواریں کھڑی کرنے کے بجائے امن پسندی کے پل تعمیر کرنے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں مذہب، تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف قرار داد منظور ہوگئی، قرارداد نیوزی لینڈ حملے اور اسلام دشمن رویوں کے تناظر میں پاکستان کی حمایت سے ترکی کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

    پاکستان نے قرارداد کے متن اور خدوخال وضع کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے اسلام دشمن رویے عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔

    ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد اسلام دشمن رویوں پر مبنی انتہا پسندی اور تنگ نظری کی مخالفت کرتی ہے۔

    پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوام اور مذاہب کو قریب لانے کی کوششوں کی حمایت کی۔

    انہوں نے کہا کہ مغرب میں انتہا پسند نسل پرست سوچ پروان چڑھ رہی ہے، نسل پرست سوچ عالمی بھائی چارے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، مذہب، رنگ و نسل کی بنیاد پر نفرت، استحصال کا نشانہ بننے نہیں دے سکتے۔

    ملیحہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے خطے میں بھی انتہا پسند گروہ مذہب کی بنیاد پر انتشار اور امن دشمنی کو فروغ دے رہے ہیں۔

  • عرب قائدین گولان پر امریکی فیصلے کے خلاف یو این سلامتی کونسل میں قرارداد لائیں گے

    عرب قائدین گولان پر امریکی فیصلے کے خلاف یو این سلامتی کونسل میں قرارداد لائیں گے

    تیونس سٹی : عرب رہ نماؤں نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کا کوئی بھی ملک امریکا کی تقلید میں گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کی خود مختاری کو تسلیم کرنے سے گریز کرے۔

    تفصیلات کے مطابق تیونس کے دارالحکومت تیونس میں عرب لیگ کے سالانہ 30ویں سربراہ اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ عرب قائدین گولان کی چوٹیوں پر امریکا کے فیصلے کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد لائیں گے۔

    حتمی اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ عرب ممالک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کا ایک مسودہ پیش کریں گے اور عالمی عدالتِ انصاف سے بھی امریکا کی جانب سے گولان پر اسرائیل کی خود مختاری کو تسلیم کرنے سے متعلق فیصلے کے غیرقانونی اور غلط ہونے کے بارے میں رائے حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔

    عرب لیڈروں نے نان عرب ایران کو دعوت دی ہے کہ وہ اچھے ہمسائیگی کے اصول کی بنیاد پر عرب ممالک کے ساتھ مل جل کر کام کرے اور دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت نہ کرے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم اس بات کی توثیق کرتے ہیں کہ عرب ممالک اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان باہمی تعاون اور اچھے ہمسائیگی کے اصول کی بنیاد پر تعلقات استوار ہوں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تیونس میں اجلاس کے اختتام پر جاری کردہ بیان میں عرب لیگ کے آیندہ سربراہ اجلاس کے میزبان ملک کا نام نہیں بتایا گیا۔

    عرب لیگ کے اس سربراہ اجلاس میں شریک رہ نماوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کی خود مختاری تسلیم کرنے کے فیصلے پر غور کیا ہے اور ان کے اس فیصلے کو متفقہ طور پر مسترد کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : گولان پر شام کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے والے اقدامات مسترد کرتے ہیں، شاہ سلمان

    اس سے قبل سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ گولان کی چوٹیوں پر شام کی خود مختاری کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی اقدام کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔

    شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ نے سعودی عرب کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ وہ بیت المقدس دارالحکومت کے ساتھ غربِ اردن اور غزہ کی پٹی پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اجلاس میں الجزائر اور سوڈان کے سربراہان ریاست یا حکومت نے شرکت نہیں کی ہے۔ ان دونوں ملکوں میں حکومت مخالف احتجاجی تحریکیں چل رہی ہیں جبکہ شام کی نشست بھی خالی رہی ہے۔

    اجلاس میں یمن میں جاری جنگ، فلسطین، اسرائیل تنازع اور شام کی عرب لیگ میں رکنیت کی بحالی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا ہے تاہم عرب لیگ کا کہنا کہ ابھی تک شام کی رکنیت کی بحالی کے لیے کوئی اتفاق رائے نہیں ہوا ہے۔

    عرب لیگ نے صدر بشارالاسد کی حکومت کے 2011ء کے اوائل میں پُرامن احتجاجی مظاہرین کے خلاف مسلح کریک ڈاؤن کے بعد شام کی رکنیت معطل کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حال ہی میں بعض عرب ممالک نے صدر بشارالاسد کی حکومت سے دوبارہ سلسلہ جنبانی شروع کردیا ہے اور اب شام کی عرب بلاک میں رکنیت کی بحالی کے لیے آوازیں بلند کی جارہی ہیں۔

  • امریکی اتحادی افواج نے شام میں داعش کے خلاف مکمل کامیابی کا اعلان کردیا

    امریکی اتحادی افواج نے شام میں داعش کے خلاف مکمل کامیابی کا اعلان کردیا

    واشنگٹن : امریکی اتحادی فورسز نے شام میں عسکریت پسند تنظیم داعش کے کی خلافت کا مکمل خاتمہ کرنے کا دعویٰ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شام اور عرق میں اپنا اثر و رسوخ رکھنے اور بے گناہ افراد کو قتل کرکے ان کے لاشوں کی بے حرمتی کرنے والی شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف امریکی اتحادی فورسز نے سو فیصد کامیابی حاصل کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اعلان امریکی صدراتی محل وائٹ ہاوس کی جانب سے کیا گیا۔

    وائٹ ہاوس کا کہنا تھا کہ امریکی اتحادی افواج نے شام میں دہشتگرد تنظیم داعش کے خلافت کا سو فیصد خاتمہ کردیا۔

    خیال رہے کہ کچھ روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایک ہفتے میں دولت اسلامیہ (داعش) کا خاتمہ کرکے شام اور عراق کو مکمل طور پر آزاد کرالیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔