Tag: خلاف

  • لندن : 7 لاکھ سے زائد افراد نے بریگزٹ کے خلاف پٹیشن پر دستخط کردئیے

    لندن : 7 لاکھ سے زائد افراد نے بریگزٹ کے خلاف پٹیشن پر دستخط کردئیے

    لندن : یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کے خلاف دائر کی گئی پٹیشن پر 7 لاکھ برطانوی شہریوں سے دستخط کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق تین برس قبل ہونے والے ریفرنڈم کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے نکلنا تھا تاہم بریگزٹ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے بریگزٹ معاہدہ مسترد کیے جانے کے باعث تاخیر کا شکار ہوتا نظر آرہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر ایک پٹیشن دائر کی گئی ہے جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یورپی یونین سے انخلاء کا فیصلہ واپس لے اور یورپی یونین کا رکنیت باقی رکھے جس پر اب تک 7 لاکھ افراد دستخط کرچکے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹیشن منگل کے روز وزیر اعظم تھریسامے کی تقریر کے بعد کچھ گھنٹوں بعد دائر کی گئی تھی، پٹیشن پر ہر منٹ میں ہزاروں افراد کی جانب سے دستخط کیے جارہے ہیں۔

    تھریسامے نے برطانیہ کے قانون سازوں کی جانب سے مسلسل یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے کو مسلسل تین مرتبہ مسترد کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ حتمی فیصلہ کرلے۔

    وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ ہی بہت اہم گھڑی ہے جب ہم فیصلہ کرسکتے ہیں، جبکہ برطانوی عوام سے کہا کہ ’میں آپ لوگوں کے ساتھ ہوں‘۔

    یورپی یونین کے سربراہوں نے برطانوی وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ’ان کے پاس دو مہینے ہوں گے کہ وہ مرحلہ وار بریگزٹ کی تیاری کرسکیں لیکن اگر وہ پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہیں تو برطانوی عوام کو یورپی یونین سے مایوس کن انخلاء کرنا پڑے گا‘۔

    واضح رہے کہ سنہ 2016 میں 1 کروڑ 70 لاکھ افراد نے (51 فیصد) نے یورپی یونین سے انخلاء کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ 1 کروڑ 60 لاکھ افراد نے بریگزٹ کے خلاف ووٹنگ کی تھی۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کا خط، یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر کے لیے راضی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بریگزٹ ڈیل میں تاخیر سے متعلق خط پر یورپی یونین نے رضامندی ظاہر کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین 22 مئی تک بریگزٹ میں تاخیر پر رضامند ہوگیا ہے، یو ای کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ سے ڈیل کی منظوری پر بریگزٹ 22 مئی تک ملتوی کریں گے۔

    یورپی یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہنا تھا کہ ڈیل کی عدم منظوری پر 12 اپریل کو بریگزٹ پر عمل درآمد ہوگا۔

    برطانوی وزیراعظم نے یورپی یونین کے آرٹیکل پچاس کے تحت اس بلاک سے اپنے اخراج کی طے شدہ مدت میں تیس جون تک کی توسیع کی درخواست کی تھی۔

  • روس میں سائبر سیکیورٹی بل کے خلاف ہزاروں شہریوں کا احتجاج

    روس میں سائبر سیکیورٹی بل کے خلاف ہزاروں شہریوں کا احتجاج

    ماسکو : روس میں انٹرنیٹ پر بڑھتی ہوئی پابندیوں کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے حکومت کے غیر منصفانہ اقدامات کی مخالفت میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی پارلیمنٹ میں گزشتہ روز سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے ایک بل پیش ہوا جس میں روسی صارفی کو غیر ملکی سرورز تک موڑنے سے روکنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بل کے خلاف روس کے دارالحکومت ماسکو میں تقریباً 15 ہزار سے زائد افراد نے مظاہرہ کیا جبکہ دیگر شہروں میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا۔

    روسی صدر کے ناقدین کا کہنا ہے کہ ولادی میر پیوٹن نے انٹرنیٹ پر موجود مواد کو قابو کرنے کےلیے مذکورہ اقدام اٹھایا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ناقدین کا خیال ہے کہ روسی حکام انٹرنیٹ پکو مکمل سینسر شپ کے ذریعے دنیا سے کاٹنا چاہتے ہیں۔

    روسی پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے بل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین ’کوئی تنہائی نہیں چاہیئے‘ اور انٹرنیٹ پر پابندی نامنظور‘ کے نعرے لگارہے تھے۔

    احتجاج میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت شہریوں کی آزادی کو صلب کرنے یا محدود کرنے کی کوشش کررہی ہے اور آزادی میں انٹرنیٹ بھی شامل ہے۔

    ریلی میں موجود ایک شخص نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’میں نے ایک ٹویٹ کیا تھا جس پر میں مجھے گرفتار کرکے ایک ماہ کےلیے جیل میں قید کردیا گیا تھا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس روس میں ٹیلی گرام پر پابندی عائد کردی گئی تھی جسکے بعد شہریوں نے ٹیلی گرام کی مسیجنگ ایپ کی بحالی کےلیے بھی احتجاج کیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق کہ روسی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی کا کہنا ہے کہ ’ٹیلی گرام روس میں عالمی دہشت گردوں کی پسندیدہ مسیجنگ سروس ہے‘۔

  • چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے نے امریکی پابندی کے خلاف عدالت سےرجوع کرلیا

    چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے نے امریکی پابندی کے خلاف عدالت سےرجوع کرلیا

    بیجنگ : چین کی معروف ٹیلی کام کمپنی ہواوے نے اپنی مصنوعات پرامریکی پابندیوں کے خلاف ٹیکساس کی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے سرکاری محکموں میں ہواوے کی مصنوعات اورسازوسامان کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے، جس کے خلاف ہواوے کمپنی کے چیئرمین گؤ پنگ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہواوے پر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔

    گؤ پنگ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام ہواوے پر مبینہ جاسوسی کے الزام میں پابندی نہیں لگا رہے بلکہ وہ ہواوے کو مسابقت کی دوڑ سے دور رکھنا چاہتے ہیں۔

    چیئرمین ہواوے کمپنی نے کہا کہ امریکی کانگریس کے پاس ہواوے مصنوعات پر پابندی کی کوئی جائز وجوہات موجود نہیں ہیں۔

    دوسری جانب امریکی حکام کا خیال ہے کہ چین کی معروف ٹیلی کام کمپنی چینی خفیہ ایجنسی کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے اپنی مصنوعات میں ایسے آلات لگاتی ہے جن کی مدد سے امریکا کی اہم معلومات تک باآسانی رسائی حاصل کی جاسکے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ہواوے کی مصنوعات کا امریکا میں استعمال ہونا امریکا کی قومی سلامتی کے لیے خدشات کا باعث ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گؤپنگ نے امریکا پر الزام عائد کیا کہ امریکیوں نے ہواوے کے سرور کو ہیک کرکے کمپنی کی اہم معلومات تک رسائی حاصل کی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کے کئی ممالک ہواوے کے خلاف منفی اقدامات کرنے سے گریز کررہے ہیں کیوں کمپنی بہت جلد 5 جی مارکیٹ میں متعارف کروانے والی ہے جس کے بعد ہواوے دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی بن جائے گی۔

    واضح رہے کہ امریکی حکام گزشتہ کئی برسوں سے ہواوے کے بانی رین زینگ فائی کو سابقہ فوجی انجینئر ہونے کے باعث کمپنی کو خطرہ سمجھتے رہے ہیں۔

  • یہودی مخالف اقدامات کے خلاف فرانس میں ہزاروں افراد کا احتجاج

    یہودی مخالف اقدامات کے خلاف فرانس میں ہزاروں افراد کا احتجاج

    پیرس : یہودیت مخالف نسل پرستانہ حملوں اور مقبروں کی توہین کے خلاف فرانسیسی دارالحکومت سمیت متعدد شہریوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں یہودیت کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت اور پُرتشدد واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے کہ گزشتہ روز فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک بھر میں یہودیت مخالف اقدامات اور یہودی مقبروں کی توہین کے خلاف احتجاج مظاہرے منعقد ہوئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانسیسی اراکین اسمبلی نے بھی یہودیت مخالف اقدامات کے خلاف نکالی جانے والی احتجاجی ریلیوں میں شرکت کی جس کے باعث پارلیمنٹ کا اجلاس بھی کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہوا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے مظاہرین کا نعرہ تھا کہ ’بس اب بہت ہوا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشرقی فرانس کے گاؤں کواٹزنہائم میں نامعلوم افراد کی جانب سے پیر اور منگل کی درمیانی شب میں تقریباً 100 یہودی قبروں کی توہین کی گئی۔

    فرانسیسی صدر نے مشرقی فرانس کے یہودی قبرستان کا دورہ کرکے ان قبروں کا جائزہ لیا جن پر نازیوں کی علامت سواسٹیکا بنا ہوا تھا اور بعض قبروں پر نازی نشان کے ساتھ ساتھ نازیبا کلمات بھی تحریر تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں دو روز قبل یلو ویسٹ تحریک کے تحت حکومت مخالف مظاہرہ کرنے والے افراد کی جانب سے معروف فلاسفر الائن فنکیل کروٹ کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا گیا اور صورتحال اتنی بگڑی کے پولیس کو مداخلت کرنا پڑی اور بعد ازاں پولس نے فلافسر کو پروٹوکول فراہم کیا۔

    صدر میکرون نے یہودیت مخالف مہم چلانے والے افراد کی جانب سے معروف فلاسفر کی توہین کے بعد پروفیسر سے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے یہودی مخالف حملوں کی شدید مذمت کی تھی۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد کی جانب سے یہودی مخالف اقدامات فرانس میں ایک زہر کی مانند پھیل رہی ہے۔

    متعدد یہودی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یورپ میں دائیں بازو کی قوتوں کے ابھرنے سے یہودی مخالف جرائم اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    جرمنی سے لیے گئے جرائم کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ ایک سال میں یہودی مخالف جرائم میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں : پیرس : یہودی مخالف افراد کا بیکری پر نسل پرستانہ حملہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے فرانس میں یہودی مخالف افراد نے بیکری پر نسل پرستانہ جملہ تحریر کردیا، بیکری کے مالک کا کہنا ہےکہ فرانس میں گزشتہ برس سے یہودی مخالف واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    بیکری مالک کا کہنا تھا کہ گرافیتی (نقش کاری) میں بہت اہمیت کا حامل ہے صرف اس لیے نہیں کہ فرانس میں یلو ویسٹ مظاہرے ہورہے ہیں بلکہ ماضی میں نازی فورسز یہودیوں کو بازو پر ایک یلو رنگ کا بینڈ پہننے پر مجبور کرتی تھیں جس پر چھ کونوں کا ستارہ بنا ہوتا تھا۔

  • پولش شہریوں کے خلاف نیتن یاہو کا بیان، پولش وزیر اعظم نے دورہ اسرائیل منسوخ کردیا

    پولش شہریوں کے خلاف نیتن یاہو کا بیان، پولش وزیر اعظم نے دورہ اسرائیل منسوخ کردیا

    وارسا : پولش وزیر اعظم نے ہولوکاسٹ میں پولش شہریوں کے ملوث ہونے کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کا طے شدہ دورہ منسوخ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں منعقدہ ایران مخالف کانفرنس سے واپسی کے بعد کہا تھا کہ ہولوکاسٹ کے دوران پولش شہریوں نے نازیوں کے ساتھ مل کر یہودیوں کا قتل عام کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولینڈ کے وزیر اعظم ماتیور موراویکی نے نیتن یاہو کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے یروشلم میں وسطی یورپی ممالک کے سفارتی اجلاس میں شرکت کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    پولیش حکومت کا کہنا ہے کہ ماتیور موراویکی نے نیتن یاہو کو ٹیلی فونک رابطہ کرکے اپنا دورہ منسوخ کرنے اور وزیر خارجہ کے شریک ہونے کی خبر دی۔

    وزیر اعظم ماتیور موراویکی کا کہنا تھا کہ دوسری عالمی جنگ کے دوران پولش شہریوں کی بے باک قربانیوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے، پولش شہریوں کی حقیقی تاریخ کو بیان کرنا ضروری ہے۔

    پولش حکومت کا کہنا تھا کہ دوسری عالمی جنگ سے قبل پولینڈ پر جرمن نازیوں کا قبضہ تھا لیکن پولش شہریوں نے ہولوکاسٹ میں نازیوں کی معاونت نہیں کی اگر کسی نے ذاتی حیثیت میں یہودیوں کے قتل عام میں حصّہ لیا ہو تو اس کا پولینڈ سے کوئی تعلق نہیں۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولش حکومت نے دارالحکومت وارسا میں تعینات اسرائیلی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا تھا۔

    پولش حکومت کی مذمت پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نے ردعمل پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میرے بیان کو غلط طریقے اور قیاس آرائیوں کے ساتھ پیش کیا گیا ہے جس نے پولینڈ حکومت کو اسرائیل کے خلاف بڑھکا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے وضاحتی بیان میں کہا کہ ’خبررساں ادارے نے میرے بیان میں ’پولینڈینز‘ کی اصطلاح استعمال کی جو تمام پولش شہریوں پر یہودیوں کے قتل عام کا الزام عائد کررہی ہے۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں اپنے بیان میں ان چند پولش شہریوں کا ذکر کیا تھا جنہوں نے یہودیوں کے قتل عام میں جرمن نازیوں کا ساتھ دیا تھا۔

  • امریکا یمن کے خلاف جنگ میں سعودیہ کی حمایت جاری رکھے گا، جنرل ڈیوڈ ہل

    امریکا یمن کے خلاف جنگ میں سعودیہ کی حمایت جاری رکھے گا، جنرل ڈیوڈ ہل

    واشنگٹن : امریکی سینٹرل کمان کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ امریکا یمن میں انتہا پسندوں کے خلاف جاری عرب اتحاد کی کارروائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینٹرل کمان کے ڈپٹی ڈائریکٹر میجر جنرل ڈیوڈ سی ہل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا یمن میں امن و امان کی بحالی اور حوثیوں اور القاعدہ کے خلاف جاری جنگ میں سعودی عرب کی پر ممکن معاونت کرے گا۔

    متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی میں ملٹری ایگزبیشن میں میجر جنرل ڈیوڈ سی ہل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں آئینی حکومت کے خلاف مسلح کارروائیاں کرنے والوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کیلئے خصوصی تعاون جاری رہے گا۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ امریکا کا اصل ہدف القاعدہ اور داعش ہیں اور ان کے خلاف اپنے اتحادی ممالک کو تمام وسائل و ہر ممکن امداد فراہم کی جائے گی۔

    امریکی جنرل ڈیوڈ ہل کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے شام میں داعش کی خلافت کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے، اس لیے گزشتہ برس دسمبر میں امریکی صدر ٹرمپ نے شام سے 2000 امریکی افواج کے انخلاء کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں  : یمن میں دھڑ جڑے بچے طبی امداد نہ ملنے پر جاں بحق

    خیال رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کی یمن میں آئینی حکومت کے خلاف برسرپیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کے خلاف جنگ جاری ہے جس کےلیے امریکا سعودی اتحاد کی مسلسل امداد کررہا ہے۔

  • امریکا کی مسلم رکن کانگریس نے اسرائیلی حامیوں کے خلاف بیان پر معافی مانگ لی

    امریکا کی مسلم رکن کانگریس نے اسرائیلی حامیوں کے خلاف بیان پر معافی مانگ لی

    واشنگٹن : امریکی رکن کانگریس الہان عمر نے اسرائیلی حامیوں کے خلاف بیان دینے پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ جب بحیثیت مسلمان مجھ پر حملہ تو تب بھی لوگ ایسا ہی ردعمل ظاہر کریں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس میں حکمران جماعت ری پبلیکن اور اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹ کی جانب سے مسلمان خاتون رکن کانگریس الہان عمر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے استعفے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 37 سالہ صومالی نژاد امریکی الہان عمر نے دو روز قبل ایک بیان میں اسرائیل کی حمایت کو یہود دشمنی قرار دیا تھا، جس پر اراکین پارلیمان نے شدید رد عمل دیتے ہوئے مذکورہ بیان کو یہودیوں کے جذبات مجروح کرنے کے مترادف قرار دیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الہان عمر کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الہان عمر تنقید سے قبل آئینہ دیکھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں موجود اسرائیلی حامیوں کے خلاف نازیبا بیان دینے پر صرف معافی سے کام نہیں چلے گا، میرے خیال میں الہان کا بیان بہت خوفناک تھا جس پر ’انہیں اپنے آپ سے شرمندہ ہونا چاہیے‘۔

    امریکی سینیٹ کی اسپیکر نینسی پیلوسی اور ڈیموکریٹ سمیت دیگر قائدین نے الہان عمر کے یہودی حمایتوں کے مخالف بیان دینے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’یہود دشمنی کا ہرسطح پر مقابلہ کیا جائے گا‘۔

    نینسی پیلوسی کا کہنا تھا کہ امریکا میں اسرائیل پر تنقید کرنے کی کچھ آئینی حدود ہیں لیکن منیسوٹا سے منتخب ہونے والے رکن کانگریس نے امریکا میں آزادی اظہار کا غلط استعمال کیا جو بہت شرمناک تھا۔

    خیال رہے کہ مسلمان رکن کانگریس نے پہلا ٹویٹ اتوار کے روز کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’امریکی سیاست دان پیسوں کےلیے اسرائیل کی حمایت و دفاع کرتے ہیں‘۔

    خیال رہے کہ الہان عمر نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ کیا تھا کہ ’امریکا اور اسرائیل کے درمیان قائم تعلقات عامہ کمیٹی (اے آئی پی اے سی) امریکی سیاست دانوں کو اسرائیل کے دفاع اور حمایت کےلیے پیسوں کی ادائیگی کرتی ہے‘۔

    الہان عمر نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’یہودیت مخالف حملے حقیقت ہیں اور میں اپنے ساتھیوں اور یہودی اتحادیوں کی شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے یہودیت مخالف حملوں کی دردناک تاریخ بتائی‘۔

    الہان عمر کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’ہمیں پیچھے ہٹ کر اپنا تنقیدی جائزہ لینا چاہیے، جس اسرائیلی حامیوں پر تنقید کرنے پر مجھ سے معافی کی امید کی جارہی ہے اسی طرح جب مجھ پر میری شناخت (مسلمان) کے باعث حملہ کیا جائے تو لوگ ایسا رد عمل اس وقت بھی ظاہر کریں‘۔

    مزید پڑھیں : امریکی وسط مدتی انتخاب میں تاریخ رقم، دو مسلمان خواتین نے کانگریس میں جگہ بنالی

    یاد رہے کہ چھتیس سالہ الہان عمر نے ریاست منی سوٹا سے کامیابی حاصل کی تھی، انھوں نے 72 فیصد ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل ری پبلکن امیدوار صرف 22 فیصد ووٹ حاصل کرسکے۔

    صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں پیدا ہونے والی الہان 23 برس قبل اپنے والد کے ہمراہ 8 سال کی عمر میں خانہ جنگی کے بعد امریکا آئی تھیں، انھوں نے بین الاقوامی امور میں ڈگری حاصل کی اور سیاست میں حصہ لینا شروع کردیا اور دو ہزار سولہ کے انتخابات میں وہ مینسوٹا اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔

  • کینسر کے خلاف برسر پیکار عمران خان کو سلام پیش کرتا ہوں، جرمن سفیر

    کینسر کے خلاف برسر پیکار عمران خان کو سلام پیش کرتا ہوں، جرمن سفیر

    لاہور : پاکستان میں تعینات جرمن سفیر نے کینسر کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان سمیت کینسر کے خلاف برسر پیکار افراد کو خراج تحیسن پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کینسر کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے جس کا مقصد سرطان سے آگاہی اور اس مرض سے بچاؤ کے حوالے سے شعور بیدار کرنا ہے۔

    جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے کینسر کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان عمران کی کاوشوں سے تعمیر ہونے والے کینسر اسپتال شوکت خانم کا دورہ کیا اور دورے کی تصاویر ایک تحریر کے ساتھ سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ کیں۔

    ٹویٹ میں مارٹن کوبلر نے موذی مرض سے زندگی و موت کی جنگ لڑنے والے افراد سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’کینسر کے عالمی دن کے موقع پر میرا دل کینسر کے موذی مرض میں مبتلا افراد کے لیے ڈھڑک رہا ہے‘۔

    جرمن سفیر مارٹن کوبلر کا کہنا تھا کہ کینسر میں مبتلا افراد کو لازمی بہترین علاج فراہم کرنا چاہیے۔

    جرمن سفیر نے ٹویٹ میں وزیر اعظم عمران خان اور کینسر جیسے موذی مرض کے خلاف کام کرنے والے تمام افراد کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

  • اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدامات وینزویلا کو مہنگی پڑے گی، جان بولٹن

    اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدامات وینزویلا کو مہنگی پڑے گی، جان بولٹن

    کراکس : امریکا نے وینزویلا میں تعینات امریکی سفارت کاروں اور اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدام کرنے پر صدر نکولس ماڈورو کو خطرناک نتائج کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا ہے کہ ’صدر نکولس ماڈورو کا امریکی سفارتکاروں اور جون گائیڈو کے خلاف اقدام قانون کی حکمرانی حملہ تصور کیا جائے گا، اگر ایسا ہوا تو امریکا بھرپور جواب دے گا‘۔

    امریکا نے وینزویلا کو ایسے وقت میں دھمکی دی ہے جب امریکا سمیت 20 ممالک خود ساختہ طور پر صدر بننے والے باغی اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا قائم مقام صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں واشنگٹن کی پوزیشن واضح کرتے ہوئے مخالفین کو ڈرانے اور دھمکانے والوں کو خبردار کیا۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فرانس، نیدرلینڈز اور جرمنی سمیت یورپی طاقتوں نے کہا تھا کہ اگر ماڈورو نے آٹھ روز میں دوبارہ انتخابات نہیں کرائے تو یورپی یونین اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا صدر تسلیم کرلیں گے۔

    وینزویلن صدر نے گزشتہ روز امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کا ہمیں الٹی میٹم دینا ایک غلطی ہے، یورپی ممالک یہ نہ بھولیں کہ وینزویلا یورپی یونین کا حصّہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے 23 جنوری بدھ روز خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا تھا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

  • چین میں فروغ پاتی مغربی ثقافت کے خلاف حکام کا انوکھا اقدام

    چین میں فروغ پاتی مغربی ثقافت کے خلاف حکام کا انوکھا اقدام

    بیجینگ : چینی حکام نے مردوں کے کانوں میں بالیاں پہننے کے رجحان کو کم کرنے کےلیے انوکھے اقدامات کرلیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی ممالک کے مردوں میں خواتین کی طرح کانوں میں بالیاں پہننے کی رواج یا فیشن ہے جو آہستہ آہستہ ایشیائی ممالک میں بھی پھیلتا جارہا ہے۔

    چینی حکام کی جانب سے مردوں کے کانوں میں بالیاں پہننے کے رجحان کو کم کرنے کےلیے گزشتہ کئی ہفتوں سے ٹی وی پر پروگرام کرنے والے مردوں کے کانوں کو چھپایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بالیاں پہننے مردوں کے کانوں کو چھپانے کےلیے سنسر کےلیے استعمال ہونے والی پٹی کانوں پر لگادی جاتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے اٹھائے گئے انوکھے اقدام سے متعلق ناظرین شش و پنج میں مبتلا ہورہے تھے اور سوشل میڈیا پر ان اقدامات کے حوالے سوالات کررہے تھے۔

    ناظرین کی اضطراب کو مدنظر رکھتے ہوئے نشریاتی ادارے کی انتظامیہ نے واضح کیا کہ مردوں کا کانوں میں بالیاں پہننا چینی ثقافت نہیں بلکہ مغربی ثقافت ہے۔

    حکام نے بتایا کہ ٹی وی انتظامیہ چین میں پھیلتی مغربی ثقافت کی حوصلہ شکنی کرنے کےلیے بالیوں کو دھندلا کر دیتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدامات سے متعلق گزشتہ برس چینی حکومت کی جانب سے نشریاتی اداروں کو ضابطہ اخلاق بھیجا گیا تھا۔

    ٹی وی چینلز کو ارسال کیے گئے ضابطہ اخلاق میں کہا تھا کہ مردوں کا بالیاں پہننا مغربی ثقافت ہے جسے چین میں فروغ نہیں پانا چاہیے۔

    چینی حکام کی جانب سے مستقبل میں کانوں میں بالیاں پہننے والے مردوں کو ٹی وی پروگرامز میں شرکت سے روکنے پر غور کیا جارہا ہے۔