Tag: خلیجی بحران

  • پاکستان کا خلیجی ریجن میں اختلافات کے حل کی کوشش میں پیش رفت کا خیر مقدم

    پاکستان کا خلیجی ریجن میں اختلافات کے حل کی کوشش میں پیش رفت کا خیر مقدم

    اسلام آباد: پاکستان نے خلیجی ریجن میں اختلافات کے حل کی کوشش میں پیش رفت کا خیر مقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیجی ریجن میں جاری اختلافات کے حل کی کوشش میں پیش رفت ہوئی ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ ہم اختلافات کے خاتمے کے لیے کویت کی مخلصانہ کوششوں کو سراہتے ہیں۔

    ترجمان نے کہا پاکستان اختلافات ختم کرانے کے لیے مفاہمت کے فروغ کو سراہتا ہے، امید ہے ان ممالک میں اعتماد اور مفاہمت خطے میں خوش حالی کا باعث ہوگا۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے جون 2017 میں قطر کی مبینہ طور پر دہشت گردی کی حمایت اور ایران کے ساتھ روابط کی بنا پر تعلقات ختم کرتے ہوئے قطر کے آگے کئی مطالبات رکھے تھے۔

    بھائیوں کے درمیان اتفاق سے عرب ممالک کے درمیان وحدت پیدا ہوگی: کویت

    قطر کے بائیکاٹ کے کی وجہ سے خطے میں اختلافات نے جنم لیا تھا جس کے خاتمے کے لیے کویت اور امریکا نے مرکزی کردار ادا کیا۔

    دو دن قبل سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا تھا کہ خلیجی بحران کے حل کے لیے کویت کی کوششیں قابل قدر ہیں، دوسری طرف امیر کویت شیخ نواف الاحمد جابر الصباح نے سعودی عرب کے شاہ سلمان کو مکتوب بھیجا تھا۔

    امیر کویت کا کہنا تھا کہ بھائیوں کے درمیان طے پانے والے اتفاق سے خلیج تعاون کونسل اور عرب ممالک کے درمیان وحدت و مضبوطی پیدا ہوگی تاکہ دنیا بھر کو درپیش چیلینجز سے بہتر طریقے سے نمٹا جا سکے۔

  • قطر بحران : پاکستانیوں سمیت 490 غیرملکی سعودی عرب میں پھنس گئے،انکشاف

    قطر بحران : پاکستانیوں سمیت 490 غیرملکی سعودی عرب میں پھنس گئے،انکشاف

    لندن : قطری حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ خلیجی بحران کے بعد  سعودی عرب میں روزگار کے لیے جانے والے پاکستانیوں سمیت مختلف ممالک کے 490 ملازمین وہاں دو ماہ سے پھنسے ہوئے ہیں، بحران کے بعد قطری شہری تو نکل آئے مگر ان کے زرعی فارم کے غیر ملکی ملازمین کو روک لیا گیا۔

    قطر کی قومی کمیٹی برائے انسانی حقوق کے مطابق پاکستان سمیت کئی ممالک سے تعلق رکھنے والے 490 غیر ملکی ملازمین ایسے ہیں جو رواں سال 5 جون کو شروع ہونے والے خلیجی بحران کے آغاز سے اب تک سعودی عرب میں پھنسے ہوئے ہیں، ان افراد میں بڑی تعداد پاکستان، بھارت، نیپال اور سوڈان سے تعلق رکھتی ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق کمیٹی کے بین الاقوامی تعاون ڈویژن کے سربراہ سعد سلطان آل عبداللہ نے انہیں بتایا کہ سعودی عرب میں پھنسے ایسے افراد کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قطر سے قطع تعلق کا اعلان کرنے کے ساتھ ہی تینوں خلیجی ممالک نے اپنے ہاں مقیم قطری باشندوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا تھا جبکہ وہاں موجود ان کی جائیدادیں اور اثاثے منجمد کر دیئے گئے تھے۔

    انہوں نے بتایا کہ بہت سے قطری باشندوں کے سعودی عرب میں زرعی فارم تھے جن پر ان کے غیرملکی ملازمین کام کرتے تھے، قطر کے محاصرے کے بعد قطری شہری تو وہاں سے بحفاظت نکل آئے مگر ان کے ملازمین کو روک لیا گیا۔

    سعد سلطان ال عبداللہ کے مطابق تین خلیجی ممالک کی جانب سے قطری شہریوں کے بنکوں میں موجود اثاثے منجمد کرنے اور رقم کی ترسیل پر پابندی کے باعث قطری مالکان کی طرف سے سعودی عرب میں پھنسے ان ملازمین کو گذشتہ دو ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی بھی ممکن نہیں ہو پائی ہے۔

    یاد رہے کہ قطر کا واحد زمینی رابطہ صرف سعودی عرب کے ساتھ ہے اور باقی تین اطراف سے اس کو خلیج فارس کے سمندر نے گھیر رکھا ہے۔