Tag: خلیج تعاون کونسل

  • خلیج تعاون کونسل کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں، مسعود پزشکیان

    خلیج تعاون کونسل کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں، مسعود پزشکیان

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ ایران خلیج تعاون کونسل کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہے اور اس کے ذریعے خلیجی خطے میں اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات میں ایک نیا باب کھولنے کا خواہاں ہے۔

    ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا ایران کی بنیادی حکمت عملی رہی ہے اور ان کی حکومت اس پالیسی کو آگے بڑھانے میں خصوصی دلچسپی رکھتی ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے گزشتہ ہفتے تہران کے اچھی ہمسائیگی کی پالیسی اور تمام پڑوسیوں خاص طور پر خلیجی ممالک کے ساتھ جامع تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کی تصدیق کی تھی۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے منگل کو امارات کے ہم منصب عبداللہ بن زاید آل نہیان سے ٹیلی فون پر گفتگو میں کہا تھا کہ ایران اور خلیجی ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف غیر قانونی حملے خطے میں امن و استحکام کے لیے ایک غیر معمولی خطرہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے کے ممالک کے درمیان قربت اور تعاون امن و استحکام کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے۔

    اس سے قبل ڈپٹی کمانڈر پاسداران انقلاب بریگیڈئیر جنرل محمد رضا نقدی کا ایک بیان سامنے آیا تھا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ میں ایران نے 5 فی صد سے بھی کم طاقت کا استعمال کیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ٹی وی انٹرویو میں پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر نے کہا کہ اسرائیل نے بلا اشتعال حملہ کر کے جنگ کا آغاز کیا تھا، جوابی کارروائی میں ہم نے بھاری تعداد میں بیلسٹک میزائلوں کا استعمال کیا، لیکن ہم نے پانچ فی صد سے بھی کم جنگی طاقت استعمال کی ہے۔

    اسرائیل کا حزب اللہ کے اہم کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ

    محمد رضا نقدی نے کہا دشمن آج بھی ہماری حقیقی دفاعی صلاحیتوں سے ناواقف ہے، وقت آنے پر دنیا ہماری فوجی قوت اور دفاعی صلاحیتوں کا مظاہرہ دیکھے گی۔

  • جنوبی ایشیا کی بگڑتی  صورتحال: خلیج تعاون کونسل کا  بھارت اور پاکستان سے فوری مذاکرات کا مطالبہ

    جنوبی ایشیا کی بگڑتی صورتحال: خلیج تعاون کونسل کا بھارت اور پاکستان سے فوری مذاکرات کا مطالبہ

    اسلام آباد : خلیج تعاون کونسل نے بھارت اورپاکستان سے فوری مذاکرات کا مطالبہ کرتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کرنے اوربات چیت کی زبان کو ترجیح دینے پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق خلیج تعاون کونسل نے جنوبی ایشیا کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے پاکستان اوربھارت سے فوری مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اپنے بیان میں خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم البدیوی نے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کرنے اوربات چیت کی زبان کو ترجیح دینے پر زور دیا۔

    انہوں نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اختلافات کے حل کیلئے پرامن ذرائع اختیار کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

    جاسم البدیوی نے دہشت گردی کی مخالفت میں خلیج تعاون کونسل کے اصولی مؤقف کا بھی اعادہ کیا۔

    خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں وکشمیر کے مسئلے کا پُرامن حل تلاش کرنے کیلئے بین الاقوامی برادری اپنی کوششیں تیز کرے۔

    البدیوی نے اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے خلاف مزید خبردار کرتے ہوئے کہا کہ "امتیازی بیان بازی اور پالیسیاں کشیدگی کو ہوا دے سکتی ہیں اور امن کی جاری کوششوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔”

    خلیج تعاون کونسل ایک سیاسی اور اقتصادی بلاک جس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، عمان، بحرین اور کویت شامل ہیں، تمام ممالک نے علاقائی استحکام کو فروغ دینے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے ذمہ داری سے کام کریں۔

  • خلیج تعاون کونسل نے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    خلیج تعاون کونسل نے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    ریاض: خلیج تعاون کونسل نے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں غزہ جنگ بندی سے متعلق عرب وزرائے خارجہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں غزہ کی موجودہ صورتحال اور امداد کی مستقل فراہمی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    جی سی سی نے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، سیکریٹری خارجہ خلیج تعاون کونسل نے غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی، قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ عرب ممالک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں، مصری وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ جنگ فلسطینی کاز کو ختم کرنے کا منظم منصوبہ ہے۔

    غزہ پر صہیونی فورسز کی بمباری کا 150 واں دن، شہادتیں 30 ہزار 410 ہو گئیں

    اجلاس میں اردن اور مراکش کے وزرائے خارجہ نے بھی شرکت کی، خلیج تعاون کونسل کے اعلامیہ کے مطابق فلسطینی ریاست 1967 والی سرحدوں کے مطابق ہونی چاہیے۔

    کملا ہیرس کی اسرائیل پر شدید تنقید

    عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے شرکت اور قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے صدارت کی، اجلاس میں خلیجی ممالک کی جانب سے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، اور غزہ میں فوری جنگ بندی کی اہمیت اور انسانی امدادی راہداریوں کا تحفظ یقینی بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • اقوام متحدہ سے مطالبہ ہے کہ اسرائیل کو مذاکرات کی ٹیبل پر لائے: امیر قطر

    اقوام متحدہ سے مطالبہ ہے کہ اسرائیل کو مذاکرات کی ٹیبل پر لائے: امیر قطر

    دوحہ: امیر قطر نے اقوام متحدہ سے اسرائیل کو مذاکراتی میز پر لانے کا مطالبہ کر دیا ہے، اور کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے 2 ماہ سے جاری گھناؤنے جرم عالمی برادری کے لیے باعث شرم ہیں۔

    دوحہ میں خلیج تعاون کونسل کے 44 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا غزہ کی پٹی میں قابض افواج کی خلاف ورزیاں بین الاقوامی برادری کی بدنامی ہے، امید ہے اس اجلاس سے خلیجی ممالک کی جانب سے مضبوط لائحہ عمل تیار کرنے میں مدد ملے گی۔

    انھوں نے کہا غزہ میں عارضی جنگ بندی مسئلے کا متبادل نہیں ہو سکتی، اقوام متحدہ سے مطالبہ ہے کہ اسرائیل کو مذاکرات کی ٹیبل پر لائے، اسرائیل اور اس کے حامیوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ مسئلہ فلسطین پس پشت نہیں ڈالا جا سکتا۔

    انھوں نے کہا غزہ کے مسئلے کا حل تمام فلسطینی علاقوں سے قبضہ ختم ہونے میں ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق فلسطین کے مسئلے کا دو ریاستی حل ہونا چاہیے۔

    کیا برطانوی فوجی غزہ میں نہیں ہیں؟ جیرمی کوربن نے پارلیمنٹ میں سوال اٹھا دیا

    واضح رہے کہ خلیج تعاون کونسل کے اجلاس میں سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان، یو اے ای کے صدر محمد بن زائد النہیان، ترک صدر رجب طیب اردوان، بحرین کے وزیر اعظم سلمان بن حمد آل خلیفہ سمیت دیگر عرب ممالک کے سربراہان نے شرکت کی ہے۔

  • کونسل کی رکن ریاست پر حملہ تمام خلیجی ملکوں پر حملہ تصور ہوگا، جی سی سی

    کونسل کی رکن ریاست پر حملہ تمام خلیجی ملکوں پر حملہ تصور ہوگا، جی سی سی

    ریاض:خلیج تعاون کونسل (جی سی سی)کی عسکری قیادت نے سعودی عرب کی طرف سے مملکت کے دفاع کے لیے اٹھائے گئے دفاعی اقدامات کی تائید اور مکمل حمایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیجی ممالک کی عسکری قیادت کے ایک اعلی سطحی اجلاس کے بعد جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ، حملوں اور خطے کو درپیش سلامتی کے دیگر تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے خلیج کی مسلح افواج تیار ہیں۔

    سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ اجلاس کے اختتام پر جاری کردہ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ جی سی سی ممبر ریاست پر ہونے والا کوئی بھی حملہ تمام جی سی سی ریاستوں پر حملہ تصور ہوگا۔

    بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب کی جانب سے اپنے ملک کے دفاع کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی مکمل حمایت کی جائے گی۔

    خلیجی ممالک کی عسکری قیادت نے اجلاس میں علاقائی تیل کی تنصیبات اور سمندری تحفظ کے خلاف دھمکیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ تیل کی تنصیبات پر حملے جی سی سی ریاستوں کی سلامتی اور سلامتی کو نقصان پہنچانے کی سوچی سمجھی کوشش ہیں۔

    خلیج تعاون کونسل کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے جمعرات کے روز ریاض میں اپنا غیر معمولی اجلاس منعقد کیاگیا،یہ اجلاس سعودی عرب کی مسلح افواج کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا جس کا مقصد مشترکہ تعاون اور موجودہ علاقائی خطرات اور صورتحال پر مشاورت اور عسکری تعاون میں اضافہ کرنا ہے۔

    اجلاس میں متحدہ فوجی کمانڈ کی قیادت اور عسکری امور کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل نے شرکت کی۔شرکا نے سعودی عرب پر حملوں ، آئل ٹینکروں پر حملوں، جہاز رانی کی آزادی کے خطرے اور مملکت پر حالیہ حملوں پر جی سی سی کے کچھ ممالک کے رویے کی مذمت کی گئی۔

    انہوں نے دہشت گرد تنظیموں سمیت خطے میں ہونے والے حملوں اور دھمکیوں کی بھی مذمت کی اور اور کہا کہ خلیج کی مسلح افواج کونسل کے کسی بھی رکن ملک کو درپیش خطرے سے نمٹنے کے لیے ہرممکن مدد کریں گی۔

    اجلاس میں خلیجی خطے کے ممالک کی افواج کے درمیان تعاون بڑھانے اور سعودی عرب کے ساتھ مکمل یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

  • خلیج تعاون کونسل کی سعودیہ میں گیس فیلڈ پر حملے کی شدید مذمت

    خلیج تعاون کونسل کی سعودیہ میں گیس فیلڈ پر حملے کی شدید مذمت

    قاہرہ:خلیج تعاون کونسل جی سی سی نے سعودی عرب میں ایک گیس فیلڈ پر یمن کے ایران نواز حوثی گروپ کی طرف سے کیے گئے ڈرون حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبداللطیف بن راشد الزیانی نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب کی الشیبہ گیس فیلڈ پرحوثی باغیوں کا ڈرون طیارے سے حملہ بزدلانہ کارروائی اور خطے کے امن کو تباہ کرنے کی مذموم کوشش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا اپنے گھٹیا اور مذموم مقاصد کے لیے سعودی عرب میں تیل اور گیس کی تنصیبات پرحملوں کے ساتھ سعودی شہریوں کو بھی حملوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغی توانائی کی عالمی سپلائی کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں، ڈاکٹر الزیانی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ حوثیوں کی سعودی عرب کی تیل اور گیس کی تنصیبات پرحملوں کا نوٹس لیتے ہوئےباغیوں کو تخریب کاری سے روکے۔

    خیال رہے کہ رواں ہفتے یمن کے حوثی بازغیوں نے بمبار ڈرون طیارے کی مدد سے سعودی عرب کی الشیبہ آئل اینڈ گیس فیلڈ پرحملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں گیس فیلڈ کو نقصان پہنچا تھا۔