Tag: خلیج فارس

  • ایرانی فوج نے برطانوی بحریہ کے جہاز کو خلیج فارس میں داخلے سے روک دیا

    ایرانی فوج نے برطانوی بحریہ کے جہاز کو خلیج فارس میں داخلے سے روک دیا

    تہران: ایرانی فوج  نے برطانوی بحریہ کے ڈسٹرائیر جہاز کو خلیج فارس میں داخلے سے روک دیا۔

    ایرانی میڈیا تہران ٹائمز کے مطابق ایرانی فوج  نے برطانوی بحریہ کے ڈسٹرائیر جہاز کو خلیج فارس میں داخلے سے روک دیا ہے، ایرانی بحریہ کے ڈرونز نے برطانوی جنگی بحری جہاز کے قریب پروازیں بھی کیں۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے برطانوی بیڑے کو خلیج فارس میں داخلے سے روکنے کیلئے وارننگ بھی دی گئی تھی۔

    ایرانی فوج کا کہنا ہے وہ برٹش نیوی کے جہاز کو بحر ہند میں داخلے کے وقت سے ہی مانیٹر کررہی تھی، برطانیہ کا مقصد اسرائیلی میزائلوں کی رہنمائی کیلئے اپنا جنگی بحری جہاز خلیج فارس لانا چاہتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/uk-moves-warplanes-to-middle-east-amid-iran-crisis/

    خیال رہے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کی صورتحال ہے اور ایران کو مغربی ممالک بشمول برطانوی بحریہ کی جانب سے بھی حملے کا خدشہ ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے مشرق وسطیٰ میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر مزید جنگی طیارے اور فوجی اثاثے بھیجنے کا اعلان کردیا ہے۔

    وزیراعظم کے ترجمان نے بتایا برطانیہ خطے میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کررہا ہے، برطانوی اڈوں سے ری فیولنگ طیارے روانہ کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید جنگی طیارے بھی جلد بھیجے جائیں گے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تمام خبریں

  • دورہ مشرق وسطیٰ میں خلیج فارس کا نام تبدیل کردوں گا، ٹرمپ

    دورہ مشرق وسطیٰ میں خلیج فارس کا نام تبدیل کردوں گا، ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ دورہ مشرق وسطیٰ میں خلیج فارس کا نام تبدیل کردیں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کسی کا دل نہیں دکھانا چاہتا لیکن فیصلہ کیا ہے کہ خلیج فارس کا نام تبدیل کردیا جائے۔

    ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کا اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ خلیج فارس کا نام تاریخی ہے، اسے تبدیل کرنے کیلئے سیاسی حربوں کا استعمال ایرانی عوام کی توہین ہے۔

    عراقچی نے سوشل میڈیا پر لکھا ایران نے کبھی بھی بحیرہ عمان، بحرہند، بحیرہ عرب اور بحیرہ احمر کے نام پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔

    ان ناموں سے کسی قوم کی ملکیت ثابت نہیں ہوتی۔ یہ نام انسانوں کی اجتماعی میراث کے احترام کی علامت ہیں۔

    دوسری جانب امریکا کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ سول نیوکلیئر معاہدے کی خاطر اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کی شرط کو واپس لے لیا گیا ہے۔

    یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ٹرمپ 13 مئی کو سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوں گے، جہاں 100 ارب ڈالرز سے زائد کے ممکنہ دفاعی معاہدے اور دیگر معاشی امور پر گفتگو ہوگی۔

    رپورٹس کے مطابق اس تبدیلی کو امریکا کی جانب سے بڑی سفارتی لچک کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور اسے اسرائیلی سفارت کاری کیلیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

    امریکا نے بائیڈن کے دور میں سعودی عرب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی شرط عائد کردی تھی، تاہم غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں اور عرب عوام کے سخت ردِعمل کے باعث سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

    امریکا کا پاک بھارت تنازع میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ

    یہی وجہ ہے کہ واشنگٹن نے اپنی شرط واپس لے لی ہے تاکہ جوہری مذاکرات کا عمل آگے بڑھ سکے۔

  • ایران کا بدلہ لینے کا اعلان، امریکی جنگی بیڑہ خلیج فارس پہنچ گیا

    ایران کا بدلہ لینے کا اعلان، امریکی جنگی بیڑہ خلیج فارس پہنچ گیا

    حماس رہنماء اسماعیل ہنہ کی تہران میں شہادت کے بعد ایران کی جانب سے بدلہ لینے اعلان کیا گیا ہے، ایسی صورتحال میں امریکا نے جنگی بحری بیڑہ روزویلٹ خلیج فارس منتقل کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بحری بیڑے کے ساتھ 6 میزائل بردار جہاز بھی موجود ہیں، مشرقی بحیرہ روم میں 5 امریکی جنگی بحری جہاز پہلے سے ہی تعینات ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ امریکی جاسوس طیاروں کی بھی شام، لبنان اور اسرائیل کی ساحلی پٹیوں پر پروازوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق شام، لبنان اور اسرائیل کی ساحلی پٹی پر امریکی بحریہ کے جاسوس طیاروں نے 4 گھنٹے تک پرواز کی اور انٹیلی جنس ڈیٹا حاصل کیا۔

    دوسری جانب ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد حسین باقری کا کہنا ہے کہ اسرائیل سے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لینے کا طریقہ زیر غور ہے۔

    ایرانی فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایران اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے کے طریقے کا جائزہ لے رہا ہے، ان کی شہادت کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔

    اسماعیل ہنیہ کا جسد خاکی گھر پہنچنے پر رقت آمیز مناظر کی ویڈیو

    میجر جنرل محمد حسین باقری نے مزید کہا کہ اسرائیل کو ہر حال میں پچھتانا پڑے گا، اسرائیل کے خلاف کئی اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

  • امریکا بحریہ سے جھڑپ کے دوران 9 ایرانی فوجی جاں بحق

    امریکا بحریہ سے جھڑپ کے دوران 9 ایرانی فوجی جاں بحق

    خلیج فارس میں امریکی بحریہ اور ایرانی بسیج فورس کے درمیان شدید جھڑپوں میں 9 ایرانی فوجی جاں بحق ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق خلیج فارس اور عمان میں آئل ٹینکرز پر قبضے کی جنگ شدت اختیار کرگئی، امریکا اور ایران کے افواج نے ایک دوسرے پر حملے شروع کردئیے۔

    خلیج فارس میں ایرانی انقلابی فورس (سپاہ پاسداران) نے امریکی بحریہ سے جھڑپ کے دوران اپنے 9 فوجیوں کی جان گنوا دی۔

    ایران کی سپاہ پاسداران کے کمانڈر علی رضا تنگسیری نے خلیج فارس میں امریکی بحریہ سے جھڑپ کے دوران ایرانی فوجیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔

    علی رضا تنگسیری کا کہنا تھا کہ خلیج فارس میں امریکی بحریہ کے ساتھ مختصر دورانیے کی متعدد جھڑپیں ہوئیں جس میں ہمارے 9 فوجی جاں بحق ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق بسیج فورس کے کمانڈر نے ایرانی حملوں کے نتیجے میں امریکا کو ہونے والے نقصان سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا اور نہ ہی ابھی تک امریکا کی جانب سے ایرانی کمانڈر کے بیان کی تصدیق یا تردید کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں ایران نے بحیرہ عمان میں امریکی بحریہ سے جھڑپ کے بعد ویتنام کا ایک آئل ٹینکر قبضے میں لے لیا تھا جسے کامیاب مذاکرات کے بعد چھوڑ دیا گیا۔

  • برطانیہ کا جنگی جہاز ڈنکن بھی مشرق وسطیٰ روانہ

    برطانیہ کا جنگی جہاز ڈنکن بھی مشرق وسطیٰ روانہ

    لندن : برطانیہ نے ایران کے ساتھ کشیدگی کے تناظر میں اپنا دوسرا فوجی بحری جہاز ڈنکن خلیج بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، دوسری جانب جیریمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ برطانیہ اور اس کے مغربی حلیف ایران سے جنگ اور تناؤ نہیں چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے ایک نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویومیں کہا کہ خلیج میں اپنے طویل المدت قیام کے فریم ورک میں ہم ڈنکن نامی لڑاکا بحری جہاز وہاں بھیج رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لندن اور اس کے حلیف لڑائی نہیں چاہتے، ہم ایران سے کشیدگی بڑھانے سے اجتناب چاہتے ہیں کیونکہ یہ صورت حال خطرناک ہو سکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی بات جاری رکھتے ہوئے جیریمی ہنٹ نے کہا کہ ہم اپنے بین الاقوامی پارٹنرز کے ساتھ کے مل کر [آبنائے ہرمز] ایسے اہم کوریڈور میں جہازوں کی نقل وحرکت کی آزادی کو یقینی بنانے میں تعاون کریں گے۔

    ترجمان نے بتایا کہ شاہی بحریہ میں شامل ڈنکن جنگی جہاز مسلسل سیکیورٹی اور تحفظ کے لئے خطے میں تعینات رہے گا جبکہ برطانیہ ہی کا نیوی فریگیٹ ایچ ایم ایس مونٹروز طے شدہ مرمت اور عملے کی تبدیلی میں سہولت فراہمی کے لئے ہمراہ ہو گا۔

    مزید پڑھیں: برطانوی آئل ٹینکر پر ایرانی قبضے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ سپریم لیڈر  آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ٹینکر کے قبضے کا جواب دینے کے لیے ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین نے شام کو تیل کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے جس پر ایرانی ٹینکر جبرالٹر سے شام خام تیل لے جاتے ہوئے گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔

  • ایران امریکا کیشدگی، خلیج فارس سے گزرنے والے مسافر طیاروں کے نشانہ بننے کا خدشہ

    ایران امریکا کیشدگی، خلیج فارس سے گزرنے والے مسافر طیاروں کے نشانہ بننے کا خدشہ

    ابوظبی : امریکی سفارت کاروں کو خدشہ ہے کہ مسافر طیارے کشیدگی میں اضافے کی وجہ سے ایرانی فوج کی جانب سے غلطی یا غلط پہچان کی صورت میں نشانہ بنائے جاسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی میں اضافے کے بعد ایئر سیفٹی کی وارننگ کے باوجود متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ایئرلائنز نے معمول کے مطابق اپنے آپریشنز جاری رکھی ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی سفارتکاروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ خلیج فارس سے گزرنے والے مسافر طیارے خطے میں کشیدگی میں اضافے کی وجہ سے ایرانی فوج کی جانب سے ‘غلطی یا غلط پہچان کی صورت میں نشانہ بنائے جاسکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اتحاد ایئرویز، الامارات اور فلائی دبئی نے اتوار کے روز بتایا کہ انہوں نے اپنی پرواز کے منصوبوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی جبکہ وہ صورتحال پر کڑی نظر رکھ رہے ہیں۔

    یو اے ای کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارے فلائیٹ آپریشنز میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، ہم متعلقہ متحدہ عرب امارات اور عالمی حکام سے رابطے میں ہیں اور صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایئر لائن نے یقین دہانی کرائی کہ ان کے آپریشنز کی حفاظت سب سے اولین ترجیح ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    اتحاد کا کہنا تھا کہ وہ بھی یو اے ای کے جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی اور عالمی سطح پر ایئر نیوی گیشن سروس فراہم کرنے والے ادارے سے رابطے میں ہیں۔

    فلائی دبئی کے ترجمان نے کہا کہ پائلٹ بین الاقوامی سطح پر منظور شدہ راستوں پر جہاز اڑا رہے ہیں، ہمیں خدشات کے بارے میں علم ہے اور ہم صورتحال کا جائزہ لے کر ہمارے ریگولیٹر سے رابطہ جاری رکھیں گے۔

    سعودی عرب کے حکام کی جانب سے یہ اعلان ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب گزشتہ ہفتے ملک کی تیل کمپنی پر ڈرون حملے اور متحدہ عرب امارات کے ساحل پر تیل بردار جہازوں کو تخریب کاری کا نشانہ بنایا گیا تھا اور ان حملوں کو ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کی کڑی قرار دیا جارہا ہے۔

    خدشات میں کہا گیا کہ ایران کا مسافر طیارے کو نشانہ کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن کشیدگی کی صورتحال میں متعدد دور تک ہدف کا نشانہ بنانے والے اور جدید اینٹی ایئرکرافٹ کی صلاحیت رکھنے والے ہتھیاروں کی موجودگی میں غلطی یا غلط شناخت کرکے مسافر طیارے پر حملے ہونے کا خدشہ ہے۔

    یہ بھی کہا گیا کہ طیاروں کے نیوی گیشن آلات کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جس میں بغیر اطلاع دیے رابطہ منقطع کیا جاسکتا ہے۔

  • ایران نے خلیج فارس میں امریکی افواج کی نگرانی شروع کردی

    ایران نے خلیج فارس میں امریکی افواج کی نگرانی شروع کردی

    تہران : ایران کے پاسداران انقلاب نے کامیاب پرواز کے ذریعے خلیج فارس میں امریکی بحری بیڑے کی ڈرون سے نگرانی کرنے کی ویڈیو جاری کردی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق نگرانی کرنے والے ایرانی ڈرون کی فوٹیج دکھائی گئی جو خلیج فارس میں امریکی بیڑے ڈوائیٹ ڈی آئیزن ہوور اور دیگر امریکی وار شپ کے اوپر سے گزر رہا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تصاویر میں بحری بیڑے پر جیٹ فائٹر طیارے بھی دیکھے جاسکتے ہیں تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ ویڈیو کب بنائی گئی۔

    خیال ہے کہ ایران کی جانب سے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب امریکی حکومت نے رواں ماہ کے آغاز میں ایران پر دباو بڑھانے کے لیے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا جس کے بعد ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل نے امریکا اور مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فورسز کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران خلیج فارس کی سیکیورٹی کےلیے اہم اور قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں : ایرانی پارلیمنٹ نے مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجیوں کو دہشت گرد قرار دے دیا

    انقلاب اسلامی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیٰد علی خامنہ ای نے سنہ 2016 میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ خلیج فارس کی سیکیورٹی کی خطے کے ممالک کی ذمہ داری ہے، امریکا کا یہ دعویٰ بلکل غلط ہے کہ اس کے بحری بیٹرے خطے میں سیکیورٹی کے لیے موجود ہیں۔

    آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ خلیج فارس کی سیکیورٹی میں امریکا کے بجائے خطے تمام ممالک کو یکساں دلچسپی ہونی چاہیے۔

  • امریکہ کی خلیج فارس میں ایرانی جہاز پرفائرنگ

    امریکہ کی خلیج فارس میں ایرانی جہاز پرفائرنگ

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ خلیج فارس میں اس کے جنگی بحری جہاز نےاس وقت ایرانی بحری جہاز کو خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی جب وہ اس کے دو بحری جہازوں کے قریب پہنچ گیا.

    تفصیلات کےمطابق واشنگٹن میں پینٹاگون کے ترجمان پیٹر ُکک نے صحافیوں کو بتایا کہ ایرانی بحریہ کے جنگی جہازوں کی حرکات غیر محفوظ اور غیر پیشہ وارانہ اور معمول سے ہٹ کر تھی.

    انہوں نے کہا ہے کہ ایرانی رویہ ناقابل قبول ہے اور ان واقعات کے وقت امریکی جہاز بین الاقوامی پانیوں میں تھے.

    اس سے پہلے قبل پینٹاگون نے الزام عائد کیا تھا کہ آبنائے ہرمز کے قریب ایرانی جہازوں نے اس کے ایک جنگی جہاز کو ہراساں کیا.

    دوسری جانب برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ایرانی جہازوں نے صرف اپنی ذمہ داری ادا کی.

    ایران کی سٹوڈنٹ نیوز ایجنسی کے مطابق وزیر دفاع حسین دھقان نے کہا ہے کہ’ اگر امریکی جہاز ایران کی سمندری حدود میں داخل ہوتا ہے تو اسے لازمی خبردار کیا جائے گا۔ ہم ان پر نظر رکھیں گے اور اگر انھوں نے سمندری حدود کی خلاف ورزی کی تو انھیں روکیں گے۔‘

    امریکی محکمہ دفاع کا کہنا تھاکہ امریکی یو ایس ایس سکوال پیٹرولنگ جہاز سے 50 ایم ایم گن سے خبردار کرنے کے لیے تین فائر کیے گئے جبکہ اس سے پہلے روشنی کے گولے فائر کیے گئے لیکن اس کا اثر نہیں ہوا.

    ابتدا میں ایران کے تین جہاز تھے لیکن بعد میں صرف ایک جہاز تھا جسے خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی.ایک موقع پر ایرانی جہاز امریکی جہاز سے تقریباً دو سو میٹر قریب پہنچ گیا تھا.

    *ایرانی سمندری حدود کی خلاف ورزی، گرفتارکیے گئےامریکی بحریہ کے10اہلکار رہا

    یاد رہے کہ رواں برس جنوری میں ایران نے سمندری حدود میں داخل ہونے پر امریکی بحریہ کے دو کشتیوں اور عملے کے دس ارکان کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا تاہم بعد میں انھیں رہا کر دیا گیا تھا.