Tag: خلیل احمد

  • خلیل احمد:‌ ایک موسیقار کی کتھا جو فلمی دنیا سے کنارہ کش ہوگئے تھے

    خلیل احمد:‌ ایک موسیقار کی کتھا جو فلمی دنیا سے کنارہ کش ہوگئے تھے

    خلیل احمد کا شمار پاکستان کے ان موسیقاروں میں ہوتا ہے جنھیں مقبول ترین ملّی نغمات کی دھنیں‌ ہمیشہ زندہ رکھیں گی تاہم بطور فلمی موسیقار بھی ان کا کام یادگار ہے۔ خلیل احمد کی موسیقی میں ’وطن کی مٹی گواہ رہنا‘ اور ’ہمارا پرچم یہ پیارا پرچم‘ جیسے ملّی گیت آج بھی نہایت مقبول ہیں۔

    موسیقار خلیل احمد 1934ء میں یوپی کے شہر گورکھ پور میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کا پورا نام خلیل احمد خاں یوسف زئی تھا۔ آگرہ یونیورسٹی سے گریجویشن کے بعد خلیل احمد 1952ء میں پاکستان آگئے۔ وہ شروع ہی سے گیت اور موسیقی کا شوق رکھتے تھے۔ اس وقت کے متحدہ پاکستان میں ان کا قیام ڈھاکہ میں تھا، لیکن پھر کراچی چلے آئے اور یہاں ایک ملازمت اختیار کر لی مگر جلد ہی اسے بھی ترک کردیا اور ریڈیو سے وابستہ ہوگئے۔ انھیں مہدی ظہیر کی شاگردی میں موسیقی کا فن باقاعدہ سیکھنے کا موقع ملا اور پھر وہ لاہور چلے گئے۔ انھوں نے فلمی دنیا سے بحیثیت موسیقار وابستگی اختیار کی تو کبھی معیار پر سمجھوتا نہیں کیا اور اسی لیے جلد ان کو فلمی دنیا چھوڑنا پڑ گئی۔ 1962 ء میں خلیل احمد نے فلم ’’آنچل‘‘ کے لیے موسیقی ترتیب دی۔ اس فلم کے گیت ہٹ ہوئے اور خلیل احمد پاکستانی فلم انڈسٹری کے کام یاب موسیقاروں میں سے ایک بن گئے۔ انھوں نے فلم دامن، خاموش رہو، کنیز، مجاہد، میرے محبوب، ایک مسافر ایک حسینہ، آنچ، داستان کے گیتوں کی موسیقی ترتیب دی۔ ایک نغمہ ’’ جب رات ڈھلی تم یاد آئے‘‘ پر انہیں نگار ایوارڈ دیا گیا تھا جسے احمد رشدی اور مالا نے گایا تھا۔ 1976ء میں فلم ’’ آج اور کل‘‘ میں ان کا کمپوز کردہ گیت ’’پیار کا وعدہ ایسا نبھائیں…‘‘ بے حد مقبول ہوا جسے مہدی حسن اور مہناز نے گایا تھا۔ فلم انڈسٹری میں اپنے کیریئر کے دوران خلیل احمد نے 40 سے زائد فلموں کے لیے موسیقی ترتیب دی۔ لیکن یہ وہ دور تھا جب اکثر فلم سازوں نے کام یابی کے لیے چربہ فلمیں اور انڈین موسیقاروں کی دھنیں چرانے کا سلسلہ شروع کر دیا تھا اور خلیل احمد سے بھی اسی پر اصرار کیا جانے لگا۔ خلیل احمد محنت اور کام کرنے پر یقین رکھنے والے فن کاروں میں سے تھے اور ایک خود دار انسان کے طور پر پہچانے جاتے تھے۔ انھوں نے فلم سازوں کی مرضی کے مطابق کام کرنے سے انکار کردیا اور فلمی دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔ یہی وجہ تھی کہ اس موسیقار کی زندگی کے آخری کئی برس تقریباً گمنامی میں گزرے۔

    اسّی کی دہائی میں خلیل احمد ریڈیو اور پی ٹی وی پر موسیقی کے پروگراموں کا بھی حصّہ رہے۔ انھوں نے بچوں کے ایک مقبول پروگرام ’’آنگن آنگن تارے‘‘ کی میزبانی کی جو پی ٹی وی سے نشر ہوا۔ اسی زمانہ میں انھوں نے ٹیلی ویژن کے لیے بھی متعدد نغمات کی موسیقی ترتیب دی جو مقبول ثابت ہوئے۔

    موسیقار خلیل احمد 21 جولائی 1997ء کو وفات پا گئے تھے۔ وہ لاہور میں میانی صاحب کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔

  • موسیقار خلیل احمد کا تذکرہ جو فلمی دنیا سے کنارہ کش ہونے پر مجبور ہوگئے تھے

    موسیقار خلیل احمد کا تذکرہ جو فلمی دنیا سے کنارہ کش ہونے پر مجبور ہوگئے تھے

    موسیقی کی دنیا میں خلیل احمد کا نام ان کے ملّی نغمات ’وطن کی مٹی گواہ رہنا‘ اور ’ہمارا پرچم یہ پیارا پرچم‘ کی وجہ سے ہمیشہ لیا جاتا رہے گا۔ ان خوب صورت ملّی نغموں کے ساتھ خلیل احمد کی دھنوں میں کئی فلمی گیت بھی مقبول ہوئے۔

    موسیقار خلیل احمد 1934ء میں یوپی کے شہر گورکھ پور میں پیدا ہوئے۔ ان کا پورا نام خلیل احمد خاں یوسف زئی تھا۔خلیل احمد نے آگرہ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا اور 1952 ء میں پاکستان آگئے۔ یہاں وہ موسیقی کے میدان میں مہدی ظہیر کے شاگرد ہوئے۔ بعد میں فلمی دنیا میں بحیثیت موسیقار قدم رکھا اور 1962 ء میں فلم ’’آنچل‘‘ کے لیے موسیقی ترتیب دی۔ اس فلم کے گیت ہٹ ہوگئے اور خلیل احمد کا شمار پاکستانی فلم انڈسٹری کے کام یاب موسیقاروں میں کیا جانے لگا۔ موسیقار خلیل احمد کی مشہور فلموں میں دامن، خاموش رہو، کنیز، مجاہد، میرے محبوب، ایک مسافر ایک حسینہ، آنچ، داستان، آج اور کل کے نام سرفہرست ہیں۔ خلیل احمد نے 40 سے زائد فلموں کے لیے موسیقی ترتیب دی۔ لیکن اس دور میں اکثر فلم ساز انھیں چربہ اور دوسرے موسیقاروں کی دھنیں سرقہ کرنے پر اصرار کرنے لگے تو خلیل احمد نے فلم کی دنیا سے دور رہنے کو ترجیح دی اور کام چھوڑ دیا۔ وہ ایک حقیقی تخلیق کار تھے اور خود دار انسان بھی جس نے فلم سازوں کی مرضی کے مطابق کام کرنے سے انکار کیا۔ یہی وجہ ہے کہ خلیل احمد نے زندگی کے آخری کئی برس تقریباً گمنامی میں گزارے۔

    اسّی کی دہائی میں وہ ریڈیو اور پی ٹی وی پر موسیقی کے پروگراموں کا بھی حصّہ رہے۔ انھوں نے بچوں کے ایک مقبول پروگرام ’’آنگن آنگن تارے‘‘ کی میزبانی بھی کی جو پی ٹی وی سے نشر ہوا۔ خلیل احمد نے ٹیلی ویژن کے لیے متعدد نغمات کی موسیقی دی جو ان کے ملّی نغمات کی طرح بہت مقبول ہوئے۔

    21 جولائی 1997ء کو موسیقار خلیل احمد وفات پا گئے تھے۔ وہ لاہور میں میانی صاحب کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔