Tag: خواب

  • "خواب”

    "خواب”

    ماسٹر رام چندر متحدہ ہندوستان میں ایک نہایت ذہین اور قابل شخص تھے جنھیں جدید علوم بالخصوص علمِ سائنس میں گہری دل چسپی تھی‌۔ اپنے دور میں ماہر ریاضی داں تسلیم کیے گئے اور دہلی کالج میں‌ سائنس کے استاد رہے۔

    ماسٹر رام چندر نے 1880ء میں وفات پائی۔ ان کے متعدد تحقیقی مضامین اور کتابیں‌ مشہور ہیں۔ ان کی علمی و تحقیقی کاوشوں کا چرچا برطانیہ میں‌ بھی ہوا اور سرکار کی جانب سے انھیں‌ انعام و اعزاز سے بھی نوازا گیا تھا۔ یہاں ہم ‘خواب’ (نیند میں ایک قسم کی حالت و کیفیت اور ہمارے ساتھ واقعات کا پیش آنا) سے متعلق ماسٹر صاحب کی ایک تحریر نقل کررہے ہیں‌ جس میں‌ آپ کو پرانے دور کی اردو اور کچھ الفاظ نامانوس بھی پڑھنے کو ملیں‌ گے۔ یہ مضمون آپ کی دل چسپی کا باعث بنے گا۔

    کوئی ایسا آدمی نہیں ہے جس کو خواب نہیں آیا ہوگا لیکن سب آدمی حیران ہیں کہ خواب کیا ہے؟ اور کس طور سے پیدا ہوتا ہے۔

    حقیقت یہ ہے کہ خواب کا باعث بالتحقیق دریافت کرنا ہر صورت میں ایک امرِ محال معلوم ہوتا ہے۔ پھر بھی عاقلوں اور ذہینوں نے کچھ کچھ حال اس عجیب شے کا لکھا ہے اور چونکہ یہ مضمون بہت دل چسپ ہے اس واسطے ہم بھی اس جائے حال خواب کا لکھتے ہیں اور جہاں تک حکمائے فرنگ نے اس امر میں تحقیقات کی ہیں وہاں تک اس رسالے میں درج کریں گے۔

    واضح ہو کہ خواب دو باعثوں سے اکثر ہوتے ہیں۔
    (۱) اثنائے نیند میں ہم یہ یقین کر لیتے ہیں کہ جو جو خیالات ہمارے ذہن میں موجود ہیں، وہ حقیقت میں درست اور صحیح ہیں اور وہ باتیں جن کا ہمیں خیال آتا ہے وہ حقیقت میں موجود ہیں اور اس غلطی کو کہ یہ باتیں خواب کی درست نہیں ہیں بلکہ غلط، نیند میں درست نہیں کرسکتے ہیں۔ کسی واسطے کہ سوتے ہوئے ہمیں یہ اختیار نہیں ہوتا کہ ہم حقیقی باتوں سے انھیں مطابق کر کے ان کی غلطی دریافت کرلیں۔ خلاف اس کے ہم جاگتے ہوئے ان کی غلطی باآسانی دریافت کر لیتے ہیں۔

    مثلاً جس وقت ہم جاگتے ہوتے ہیں اور اپنے گھر میں بیچ مقام دہلی کے بیٹھے ہوئے ہیں، اس وقت ہم یہ خیال کریں کہ ہم مقام لندن میں موجود ہیں اور وہاں کے ملک کی سواری دیکھ رہے ہیں۔ پس اس صورت میں ہمارے دل میں خیال بندھ جائے گا اور ایسا معلوم ہو جائے گا کہ ہم گویا لندن میں موجود ہیں، لیکن اس وقت ہمیں یہ اختیار ہے کہ اس خیال کو دور کردیں اور ادھر ادھر دیکھ کر یہ جان لیں کہ لندن کہاں ہے اور ہم تو دہلی میں اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ خلاف اس کے نیند میں ہمیں یہ اختیار نہیں ہوتا۔ جب ہم سوتے ہوتے ہیں، اس وقت اس غلطی کو درست نہیں کر سکتے ہیں۔ مثلاً ہمیں نیند میں یہ خیال آتا ہے کہ ہم شہر لندن میں سیر کر رہے ہیں اور چونکہ اس خیال کی غلطی کو اس صورت میں درست نہیں کر سکتے ہیں جب کہ ہم جاگتے ہوئے خیال کر سکتے ہیں تو ہمیں اس وقت یقینِ کلّی ہو جاتا ہے کہ ہم جو دیکھ رہے ہیں، وہ حقیقت میں موجود ہے اور اس خیال کے یقین کو خواب کہتے ہیں۔

    (۲) نیند میں جو خیال پیدا ہوتے ہیں وہ ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہوتے ہیں۔ اس طور سے کہ جہاں ایک خیال آیا اسی وقت اور سب خیال بھی جو اس سے کچھ بھی علاقہ رکھتے ہیں، آدمی کے دل میں آجاتے ہیں اور ان خیالوں کو ہم روک نہیں سکتے۔ جیسا کہ ہمیں جاگتے کے وقت میں اختیار ہوتا ہے۔

    ان دونوں باتوں پر غور کرنا چاہیے اور بعد ازاں معلوم ہوگا کہ اکثر خوابوں کے باعث دو باتیں ہوتی ہیں۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ خیالات ایسی ایسی باتوں کے جو چند روز پہلے واقع ہوئے تھے ایک دوسرے سے پیوستہ ہو جاتے ہیں اور بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک بات خواب میں واقع ہوئی وہ ایک ایسی بات سے پیوستہ ہو جاتی ہے جو بہت مدت پہلے واقع ہوئی تھی اور اس صورت میں جب ایک کا ان باتوں میں سے خیال آتا ہے اس وقت دوسرے کا بھی خیال آ جاتا ہے اور یہ دونوں باتوں کا خیال ایک ایسی بات سے آ جاتا ہے جو ان دونوں سے مشترک ہے۔

    مثلاً جس وقت ہماری طبیعت نادرست اور رنجیدہ ہو اور اس وقت ہمیں اپنے بھائی کا جو فاصلہ بعید پر سفر کرتا پھرتا ہے، خیال آئے اور یہ بھی ہو کہ اسے کچھ تکلیف ہے اور اسی وقت کچھ اور دوسری خبر سنی، ان سب باتوں سے مل کر ایک خواب پیدا ہو جائے گا۔ ان سب باتوں میں ایک ایسی شئے ہے کہ وہ سب میں پائی جاتی ہے یعنی وہ کچھ تکلیف ہے۔ کیونکہ ان سب باتوں سے تکلیف پیدا ہوئی۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کچھ تکلیف جسم میں ہوتی ہے مثلاً بدہضمی یا کوئی اور بیماری معدے کی اور جب اس حالت تکلیف میں نیند آجاتی ہے، اس وقت برے برے خواب دیکھنے میں آتے ہیں کیونکہ ساتھ تکلیف معدہ کے اور خیال بھی تکلیف کے آجاتے ہیں۔ اگر یہ تکلیف معدے کی نہ ہوتی تو خواب میں بری بری باتیں نہ دیکھتے۔

    اگرچہ وہ اشخاص اور مکان جو خواب میں مشاہدہ کیا جاتا ہے ویسا ہی ہوتا ہے لیکن کوئی شئے خوفناک نظر آتی ہے۔ یہ سب ناظرین کو معلوم ہوگا کہ اکثر ڈراؤنے خواب عورتوں کو آیا کرتے ہیں جو ضعیف ہوتی ہیں اور جن کو خلل معدہ کا اکثر رہتا ہے کیونکہ بہ سبب تکلیف معدہ کے انہیں خیالات تکلیف کے وقت نیند کے دل میں آ جاتے ہیں اور ان کو خواب برے برے دکھائی دیتے ہیں۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہم کسی ایک واقف کار سے ملتے ہیں جس سے ہماری سال ہا سال سے ملاقات نہیں ہوئی تھی اور اس سے ہم حال اپنے اور قدیم دوستوں اور واقف کاروں کا پوچھتے ہیں اور باتوں کا آپس میں ذکر کرتے ہیں۔ بعد اس کے سوتے ہوئے ایک خواب پیدا ہوتا ہے کہ اس میں ان سب پرانے دوستوں سے جن کا ذکر دن میں آیا تھا، ملاقات ہوئی ہے اور مختلف ذکر ان سے ہوتے ہیں لیکن وہ خاص شخص جس سے ان پرانے دوستوں کا حال معلوم ہوا تھا، خواب میں نہیں موجود ہوتا ہے اور اس کا باعث ظاہر ہے کہ اس سلسلہ خیالات میں جس سے خواب پیدا ہوا تھا، اس شخص کو دخل نہیں۔

    ایک ڈاکٹر انگلیشہ بہت سے خوابوں کا حال، جو اس کو اور اس کے واقف کاروں کو واقع ہوئے تھے، لکھتا ہے اور چونکہ وہ آدمی بہت محقق ہے تو اکثر اس کی بات کا یقین ہوتا ہے۔ وہ یہ لکھتا ہے کہ ایک دن میں گرم پانی میں اپنے پاؤں ڈال کر لیٹ رہا اور سو رہا اور بعد ازاں یہ خواب دیکھا کہ میں دہانہ پہاڑِ آتشی پر پھر رہا ہوں اور مارے گرمی کے میرے پاؤں جلے جاتے ہیں۔ اب باعث اس خواب کا یہ معلوم ہوتا ہے کہ چند روز پہلے وقوع اس خواب کے اس نے مفصل حالِ آتشی پہاڑ پڑھا، یہاں تک کہ اس عجیب شئے کا خیال اس کے دل میں جم گیا تھا۔ چونکہ گرمی پانی کی نے اس کے پاؤں کو ذرا گرمی پہنچائی، اس نے خیالات پہاڑ آتشی کے اس کے دل میں اٹھائے اور گرمی پانی کی اس نے گرمی دہانہ پہاڑ آتشی کی تصور کر لی۔ اب اگر یہ شخص جاگتا ہوتا تو اپنے گھر اور اسباب کو ادھر ادھر دیکھ کر یہ جان لیتا کہ پہاڑ آتشی کہاں ہے، یہ تو میرا گھر ہے اور گرم پانی میں میرے پاؤں رکھے ہوئے ہیں، لیکن سوتے ہوئے یہ خیال نہیں رہا اور جو جو خیالات پڑھنے حال آتشی پہاڑ کے پیدا ہوتے تھے اس کو صحیح اور تحقیق معلوم ہوئے اور اس کو شک نہ ہوا کہ یہ سب خیالات ہیں اور نفسُ الامر میں ان کا وجود نہیں ہے۔

    ایک دفعہ اسی ڈاکٹر نے یہ خواب دیکھا کہ میں قریب خلیج ہڈسن کے مقیم ہوں اور وہاں سردی اور برف کے باعث مجھے نہایت تکلیف ہے۔ باعث اس خواب کا یہ ہوا کہ چند روز پہلے وقوع اس خواب کے اس ڈاکٹر نے حال خلیج ہڈسن کے آس پاس کے ملک کا پڑھا تھا، اور یہ بھی وہاں لکھا دیکھا تھا کہ وہاں نہایت سردی اور برف پڑتی ہے اور باعث اس کا یہ بھی خیالات نیند میں کیونکر دل میں آگئے یہ ہوا کہ نیند کی بے خبری میں ڈاکٹر مذکور نے اپنی رضائی اپنے اوپر سے الگ پھینک دی تھی اور اس سبب انھیں سردی معلوم ہوئی اور تکلیف اس سردی نے خیالات سردی خلیج ہڈسن کے دل میں اٹھائے۔

    اس ڈاکٹر نے ایک عجیب حال خواب ایک انگریز اور اس کی بیوی کا لکھا ہے کہ ان دونوں کو ایک ہی وقت ایک ہی خواب واقع ہوا۔ واضح ہو کہ جس اوقات کا یہ ذکر ہے ان اوقات میں ملک فرانس میں ایک بڑی گڑبڑ ہوئی تھی اور اہل فرانس نے اسکاٹ لینڈ پر، جس کا دار الخلافہ اے ڈن برا ہے، مہم کرنے کا ارادہ کیا تھا اور اس باعث شہر ایڈن برا میں تہلکہ عظیم واقع ہوا، اور ہر وقت سپاہ واسطے جنگ کے موجود رہتی تھی۔ غرض یہ کہ ہر آدمی اس شہر میں بیچ اس وقت کے ایک سپاہی بن گیا تھا اور سب یہ توقع کر رہے تھے کہ اب فرانس والے حملہ آور ہوتے ہیں۔

    ان دنوں میں انگریز مذکور نے یہ خواب دیکھا کہ سپاہ فرانس ایڈن برا میں داخل ہوئی اور جنگ و جدل طرفین سے شروع ہوئی۔ جب یہ حال اس انگریز کا تھا اس وقت اس کی بیوی نے بھی یہی خواب دیکھا اور گھبرا کے جاگ گئی۔ اب ظاہر ہے کہ باعث اس خواب کا یہ ہوا کہ اول تو ان دونوں بیوی اور خاوند کے خیال نیند میں جنگ اور جدل کے جمع ہوئے تھے اور باعث اس کا یہ کہ خیال رات کو نیند میں ان دونوں کے دل میں کیوں آگئے یہ تحقیق ہوا کہ جب یہ دونوں سوئے تھے اس وقت ایک بڑا دست پناہ جو بری طرح سے ایک جائے اونچا رکھا ہوا تھا، زمین پر گر پڑا اور اس کی آواز مثل اوزار تلواروں اور ہتھیاروں جنگ کی معلوم ہوئی اور فوراً سب خیالات جنگ و جدل کے جو ان کے دل میں جمع تھے، ان کے خیال میں آگئے اور خواب پیدا ہوگیا۔

    ڈاکٹر فرائیڈ جو ایک بڑا فاضل تھا، ایک خواب کا حال اس نے خود دیکھا تھا اس طور پر لکھتا ہے۔ میرے سر پر ایک پھوڑا ہوگیا تھا اور اس کے اوپر میں نے ایک پھایا لگا رکھا تھا۔ رات کے وقت جب میں سوتا تھا کسی باعث سے وہ پھایا اپنی جائے سے ہل گیا اور اس باعث سے مجھے تکلیف ہوتی اور مجھے یہ خواب دکھائی دیا کہ جنگل کے وحشی آدمی مجھے گرفتار کر کے میری پوست سر سے اتارتے ہیں۔ باعث اس خواب کا ظاہر ہے کہ اس ڈاکٹر مذکور کو حال وحشیوں کی زیادتیوں اور عادتوں کا خوب معلوم تھا اور اس کا باعث کہ یہ سب خیالات نسبت وحشیوں کے خاص اسی رات اس کے دل میں کیوں آگئے یہ ہے کہ اس رات کو پھایا اس کے سر کے پھوڑے کا ذرا اکھڑ گیا تھا اور اکھڑنا ایک پھائے کا بہت مشابہ چمڑی اتارنے کے ہے۔

    اس جائے واضح ہوکہ بعض آدمیوں کو یہ عادت ہوتی ہے کہ جس وقت وہ سوتے ہوں اس وقت کوئی آدمی یا ان کا دوست ان کے کانوں میں کچھ باتیں آہستہ سے کہہ دے تو ان سوتے ہوئے آدمیوں کو خواب ان ہی باتوں کا آجائے، جو جاگتے ہوئے آدمیوں نے ان کے کانوں میں کہی تھیں۔ ڈاکٹر مذکور نے اپنی کتاب میں ایک عجیب حال اس قسم کے خواب دیکھنے والے آدمی کا لکھا ہے۔

    واضح ہو کہ سنہ 1758ء میں ایک مہم مقام لواس برگ پر ہوئی تھی اور فوج مقررہ اس مہم میں ایک افسر عادت ایسے خواب دیکھنے کی رکھتا تھا کہ اس کے دوست جو اس سے بے تکلف تھے، اور اسے اکثر حیران کرتے تھے یعنی جب وہ سوتا تو اس کے کان پر منہ لگا کر چاہے جو کچھ کہہ دیتے اور ویسا ہی خواب اس افسر کو آجاتا اور وہ انھیں خواب کے موافق عمل کرنے لگتا۔ ایک بار اس کے دوستوں نے کان میں ایسی ایسی باتیں کہیں کہ اس کو ایک اور آدمی سے خواب میں خفا کروا دیا، یہاں تک کہ دونوں میں جنگ کی تیاری کروا دی اور طبنچہ اس کے ہاتھ میں دیا اور اسی خواب کا اس قدر غلبہ ہوا کہ اس طبنچہ کو جس میں گولی نہیں تھی سر کیا اور اس کی آواز سے جاگ اٹھا اور اس کی بڑی ہنسی ہوئی۔

    ایک اور دفعہ سوتے ہوئے اس کے دوستوں نے اس کے کان میں یہ کہا کہ تو دریا میں گر پڑا اور یہ بھی اسے صلاح دی کہ اب تیرنا لازم ہے، نہیں تو ڈوب جائے گا، چنانچہ اسے بھی خواب نظر آیا کہ میں پانی میں گر پڑا اور اس نے ہاتھ پاؤں مارنے بطور تیرنے کے شروع کیے اور بعد اس کے دوستوں نے یہ کہا کہ ایک مگرمچھ تجھے پکڑنے کو آیا ہے۔ پس تجھے لازم ہے کہ تو بہت تیر کے خشکی پر آجا، چنانچہ اس نے بہت کوشش کی اور اس کوشش کے باعث سے وہ پلنگ پر سے گر پڑا اور اس کی بڑی ہنسی ہوئی۔

  • پیپلز پارٹی کا میئر  بنانے کا خواب پورا نہیں ہوگا، حافظ نعیم

    پیپلز پارٹی کا میئر  بنانے کا خواب پورا نہیں ہوگا، حافظ نعیم

    کراچی: جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا میئر  بنانے کا خواب پورا نہیں ہوگا۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ  یہ شہر جس پر پہلے ہی لوٹ مارکرپشن کر رہے ہیں مزید قبضہ بڑھ جائے، الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں اگر ضمیر موجود ہے تو اسکا نوٹس لیں، یہ کیسےممکن ہے کہ حلف برداری تقریب سے آپ لوگوں کو اٹھالیں۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا یہ ٹریک ریکارڈ ہے، 1977 میں پیپلز پارٹی نے مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا اور ملک توڑ دیا، یہ کہا جو ڈھاکا جائے گا اسکی ٹانگیں توڑ دونگا، اسی طرح انہوں نے سینٹ انتخابات کو خریدا، یہاں سے بریف کیس جاتے تھے بلوچستان میں منڈیا لگاتے تھے، ابھی بھی وہ یہی کام کر رہے ہیں زدکوب کر کے دھمکیاں دے رہے ہیں۔

    ’میں جماعت اسلامی کا میئر ہوں‘

    ان کا کہنا تھا کہ سب چیزیں ایکسپوز ہوگئیں مگر الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کا لکھا فیصلہ سنایا، ہم نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے اسٹے لیا اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم ہوا، ہم  نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے اسٹے لیا وہاں پر ان 6 یوسیز کا کیس چل رہا ہے، 7 ہزار 400 والے کو ہرا دیا اور 1300 والے کو جتوادیا۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کی بہت سی نشستوں پر قبضہ کیا، باقائدہ طور پر پریزائیڈنگ افسران کی گواہی آئی الیکشن کمیشن آپ نےکیاکارروائی کی، بدترین فسطائیت، مجرمانہ ذہنیت کیساتھ کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں ہم نہیں کرنے دینگے۔

     ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن تو پیپلز پارٹی کی اے ٹیم بنا ہوا ہے، ہماری ملازمت کرنے والے ہمارے ہی مینڈیٹ کو کھا رہے ہیں، الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی کی اے ٹیم بنے گا تو ہم  بے نقاب کرینگے، حیران ہوں سندھ ہائیکورٹ نے بھی پی ٹی آئی کی پٹیشن کو ٹیک اپ نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ 2009 سے لیکر 2015 تک پیپلزپارٹی نے بلدیاتی الیکشن نہیں کروایا تھا، یہ وہ پیپلزپارٹی ہے جو اگست 2020 سے جنوری 2023 میں جا کر الیکشن کروایا،  پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن کیساتھ ملکر ضمنی الیکشن کے نتائج اعلان نہیں کرائے، ملک میں خاص قسم کے حالات موجود ہیں۔

    حافظ نعیم الرحمان کراچی کے لوگوں کو تنخواہیں بھی وقت پر نہیں ملتی، کراچی میں بچوں کی تعلیم کا پراپر نظام موجود نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سروے کرالے یقین سے کہتا ہوں 90 فیصد لوگ جماعت اسلامی کا میئر چاہتے ہیں، آپ لیول پلئنگ فیلڈ دیں جو کچھ کرنا تھا آپ نےکرلیا، کچھ بھی کر لو جماعت اسلامی کا میئر ہر صورت میں بنے گا، پیپلز پارٹی کا میئر  بنانے کا خواب پورا نہیں ہوگا۔

  • کیا آپ خوابوں کے بارے میں یہ حیران کن اور دلچسپ حقائق جانتے ہیں؟

    کیا آپ خوابوں کے بارے میں یہ حیران کن اور دلچسپ حقائق جانتے ہیں؟

    خواب، نیند کے دوران آنے والے وہ خیالات ہیں جو ہمارے شعور اور لاشعور سے مل کر تشکیل پاتے ہیں۔ ہمیشہ سے یہ خواب ماہرین نفسیات کی دلچسپی کا موضوع رہے ہیں۔

    جب ہم نیند میں ہوتے ہیں تو ہمارا شعور سوجاتا ہے اور لاشعور جاگ جاتا ہے اور یہی خواب بنانے کا ذمہ دار ہے، خواب ہمارے دماغ کے اس حصے سے کنٹرول ہوتے ہیں جو جذبات سے تعلق رکھتا ہے، اس حصے سے نہیں جو منطقی انداز میں کام کرتا ہے اور جاگنے کے دوران ہم پر حاوی رہتا ہے۔

    آج ہم آپ کو ان خوابوں کے بارے میں نہایت دلچسپ معلومات بتانے جارہے ہیں۔

    خواب میں موبائل فون دیکھنا ناممکن

    کیا آپ جانتے ہیں ہم اپنے خواب میں اسمارٹ فون، کار یا دیگر کسی ٹیکنالوجی کو نہیں دیکھ سکتے؟

    اس کی وجہ یہ ہے کہ خواب ہمارے دماغ کی جینیاتی یادداشت (جینیٹک میموری) پر مشتمل ہوتے ہیں جو سینکڑوں سال قدیم ہے، ٹیکنالوجی ہماری زندگی میں نسبتاً نئی ہے اور ہمارا دماغ تاحال اس سے مانوس نہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ بلیک اینڈ وائٹ فلموں کے دور کے افراد عموماً عمر کے آخری حصے تک بلیک اینڈ وائٹ خواب دیکھتے ہیں، دنیا بھر میں تقریباً 12 فیصد افراد سیاہ و سفید خواب دیکھتے ہیں۔

    خواب میں کچھ لکھنا اور پڑھنا بھی ناممکن

    اس کی وجہ یہ ہے کہ نیند کے دوران ہمارے دماغ کا وہ حصہ غیر فعال ہوجاتا ہے جو زبانوں کو سجھتا ہے۔

    صرف یہی نہیں بلکہ خواب میں کی جانے والی گفتگو بھی زبان سے نہیں ہوتی، یہ ٹیلی پیتھی کی طرح ہوتی ہے جس میں لوگ خیالات کے ذریعے ایک دوسرے سے گفتگو کرتے ہیں۔

    اجنبی شخص

    ہم اپنے خواب میں کبھی کسی اجنبی شخص کو بھی نہیں دیکھتے۔

    اگر آپ نے کبھی کوئی خواب ایسا دیکھا ہے جس میں کوئی اجنبی شخص آپ کا پیچھا کر رہا ہے، یا آپ کے گھر میں کوئی اجنبی شخص موجود ہے، تو حقیقی زندگی میں آپ نے اس شخص کو کہیں نہ کہیں دیکھ رکھا ہے، لیکن وہ آپ کو یاد نہیں۔

    البتہ وہ آپ کے دماغ کو یاد ہے جسے وہ آپ کے خواب میں لے آیا۔

    عجیب اور بے معنی خواب کیوں آتے ہیں؟

    ہم اپنے دن بھر میں غیر ارادی طور پر جو مختلف بے معنی الفاظ اور فقرے استعمال کرتے ہیں، مذاق یا سنجیدگی میں کوئی صورتحال گھڑتے ہیں اور لایعنی سوچیں سوچتے ہیں، وہ خواب میں تصویر کی صورت میں سامنے آجاتی ہیں۔

    کیا کوئی رات بغیر خواب دیکھے بھی گزر سکتی ہے؟

    ایسا ممکن نہیں، ہم ہر رات، اور ہر نیند کے دوران کئی خواب دیکھتے ہیں، لیکن ان میں سے ایک آدھ ہی یاد رکھ پاتے ہیں۔

    نابینا افراد کے خواب کیسے ہوتے ہیں؟

    نابینا افراد دیکھ نہیں سکتے لیکن انہوں نے بہت سی آوازیں، غائبانہ منظر کشی، اور خوشبوئیں محسوس کی ہوتی ہیں اور انہی کی بنیاد پر انہیں خواب دکھائی دیتے ہیں۔

    ایسے افراد جو بعد میں عمر کے کسی حصے میں بینائی سے محروم ہوئے ہوں، ان کے خواب عام انسانوں جیسے ہی ہوتے ہیں، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ مبہم اور بے رنگ ہوتے جاتے ہیں۔

    کیا خواب سیکھنے میں بھی مدد کرتے ہیں؟

    اس کا جواب ہاں میں ہے، ہمارا دماغ نیند کے دوران، دن بھر جاگتے ہوئے ملنے والی معلومات کا تجزیہ کرتا ہے اور ان میں سے غیر ضروری معلومات کو تلف کردیتا ہے یا یوں کہیئے کہ ڈیلیٹ کردیتا ہے۔

    برے خوابوں سے نجات ممکن ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ اپنے برے خواب کو یاد رکھیں، ان کا تجزیہ کریں اور ان کے بارے میں گفتگو کریں، تو برے خواب آنا آہستہ آہستہ کم ہوسکتے ہیں۔

    تو کیا اچھے خواب دیکھنا بھی ممکن ہے؟

    اس حوالے سے ماہرین کی تجویز ہے کہ سونے سے قبل پریشان کن، برے اور خوفزدہ کردینے والے خیالات نہ سوچے جائیں، یا اس چیز سے دماغ ہٹا لیا جائے جو آپ کو پریشان کر رہی ہے، تو اچھے خواب آنا ممکن ہے۔

    اس مقصد کے لیے کمرے میں یا ہیڈ فون پر دھیمی موسیقی سنی جاسکتی ہے جو دماغ اور اعصاب کو پرسکون کرے، جیسے بارش کی، لہروں کی یا ایک مسلسل دھیمی آواز۔

    علاوہ ازیں سونے سے قبل لیونڈر کی خوشبو سونگھنا بھی پرسکون نیند اور اچھے خواب لانے کا سبب بن سکتی ہے۔

  • ہم اپنے بڑے خوابوں کو پورا کیوں نہیں کر پاتے؟

    ہم اپنے بڑے خوابوں کو پورا کیوں نہیں کر پاتے؟

    ہم میں سے بہت سے افراد اپنی زندگی بدلنے کا خواب دیکھتے ہیں، کچھ خواب ایسے ہوتے ہیں جو ذاتی طور پر ہمارے فائدے کے لیے اور کچھ مجموعی طور پر پوری انسانیت کے فائدے کے لیے ہوتے ہیں۔

    لیکن بہت ہی کم افراد ان خوابوں کو پورا کر پاتے ہیں جبکہ زیادہ تر ایک اوسط زندگی گزار کر اس دنیا سے چلے جاتے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ ان لوگوں کے خوابوں کے پورا نہ ہونے، اور ان کے بد دل ہوجانے کی کیا وجہ ہے؟

    اس کی وجہ ہے، چھوٹی اور پست ذہنیت کے وہ لوگ جو ہمارے ارد گرد موجود ہیں۔

    کہا جاتا ہے، کہ اگر اپنے بڑے خوابوں کا قتل کرنا چاہتے ہو، تو انہیں چھوٹے (دماغ کے) لوگوں سے ڈسکس کرو، پھر دیکھو، کیسے تمہارا بڑا ارادہ اپنی موت آپ مرجاتا ہے۔

    امریکی مصنف مارک ٹوائن کہتا ہے، ان لوگوں سے دور رہو جو تمہارے خوابوں اور امنگوں کو بے وقعت کردیں۔ یہ کام پست ذہنیت کے افراد کرتے ہیں، لیکن عظیم لوگ آپ کو یہ احساس دلاتے ہیں کہ آپ بھی عظیم بن سکتے ہیں۔

    دراصل جب ہم بڑے خواب رکھتے ہیں تو ان کے پایہ تکمیل تک پہنچنے کا دار و مدار اس بات پر ہوتا ہے کہ ہمارے ارد گرد کس قسم کے افراد موجود ہیں۔

    اگر ہم اوسط ذہن رکھنے والے افراد میں گھرے ہیں تو ہمارے خوابوں کا حقیقت میں بدلنا ناممکن ہوجاتا ہے۔ ایسے لوگوں کو جب ہم اپنے خواب، خیال اور ارادے بتاتے ہیں تو وہ یا تو ہماری حوصلہ شکنی کرتے ہیں، یا ہمارے خیال کو رد کردیتے ہیں، یا پھر اس آئیڈیے کو چرا کر ہمارے حریف بن جاتے ہیں۔

    یہ لوگ نہ صرف ہمیں وہ پہلو دکھائیں گے جن کی وجہ سے ہمارا ارادہ ناکام ہوسکتا ہے، بلکہ ان پہلوؤں کو بھی ہم سے چھپا دیں گے جن کی وجہ سے ہمارا ارادہ کامیاب بھی ہوسکتا ہے۔

    یہی نہیں، ایسے افراد ہمیں صبر شکر کرنے، جیسے بھی حالات ہوں ان سے راضی بہ رضا رہنے اور کم پر خوش رہنے کا سبق دیں گے اور اس طرح دیں گے کہ ہم واقعی یہی سب کر بیٹھیں گے۔

    دراصل ایسے افراد دوسروں کے بڑے ارادوں سے خود کو غیر محفوظ خیال کرنے لگتے ہیں، وہ دیکھتے ہیں کہ ہم وہ کچھ حاصل کرسکتے ہیں جو وہ خود نہیں کرسکتے، تو ہمیں اس سے روکنے کے لیے پرزور مزاحمت کرتے ہیں۔

    یہی نہیں وہ ہمارے تخیل کی اونچی اڑان کے پر کاٹ کر اسے اپنی سطح تک لے آئیں گے اور ہمار بلند ارادہ وہیں مر جائے گا۔

    امریکی مصنفہ مرین ڈوڈ کہتی ہیں، اپنے دماغ کو وہاں تک بلند کرلیں جہاں آپ سطحی لوگوں کی قربت میں الجھن محسوس کرنے لگیں، اگر آپ اس سے کم پر راضی ہوگئے جس کے آپ مستحق ہیں، تو جان لیں کہ آپ کو اس سے بھی کم ملے گا۔

    وہ کہتی ہیں، آپ کا اصل دشمن وہ ہے جو آپ کو اس سے کم قبول کرنے پر راضی کر لے جو خدا نے آپ کے لیے رکھا ہو۔

    برطانوی مصنفہ ورجینیا وولف بھی کہتی ہیں، وہ شخص جو تمہارے خوابوں پر ڈاکہ ڈال لے، وہ دراصل تمہاری زندگی لوٹ لیتا ہے۔

    یقیناً ایسے افراد ہی ان بہت سے کارناموں کی راہ میں رکاوٹ ہیں جنہیں رونما ہو کر انسانیت کی بھلائی میں اپنا کردار ادا کرنا تھا، کہیں آپ کا شمار بھی ایسے لوگوں میں تو نہیں ہوتا؟

  • کشمیریوں کو گھٹنوں پرلانا ہندو قوم پرستوں کا خواب تھا، امریکی میڈیا

    کشمیریوں کو گھٹنوں پرلانا ہندو قوم پرستوں کا خواب تھا، امریکی میڈیا

    واشنگٹن: امریکی میڈیا نے کہاہے کہ پانچ اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل بی جے پی حکومت نے بڑے پیمانے پر شہریوں اور رہنماؤں کو گرفتار کیا۔

    امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ پانچ اگست کے بعد سے اب تک کم از کم 2 ہزار کشمیری گرفتار ہوچکے ہیں جن میں تاجر رہنما، انسانی حقوق کے رضاکار، منتخب نمائندے، اساتذہ اور 14 سال کے طالبعلم تک شامل ہیں۔

    خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ گرفتار افراد اپنے اہلِخانہ اور وکلا سے رابطہ نہیں کر سکتے جبکہ انہیں کہاں رکھا گیا ہے یہ بھی کسی کو معلوم نہیں، ان میں سے زیادہ تر افراد کو آدھی رات کو اٹھایا گیا۔

    اس کے علاوہ بھارتی حکومت یہ بھی نہیں بتا رہی کہ حراست میں لیے گئے افراد پر کیا الزام ہے اور انہیں کب تک قید رکھا جائےگا؟رپورٹ کے مطابق کچھ افراد کو ایئرفورس کی خفیہ پروازوں کے ذریعے لکھنؤ، واراناسی اور آگرا کی جیلوں میں منتقل کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کشمیریوں کو گھٹنوں پر لانا ہندو قوم پرستوں کا خواب تھا کیونکہ یہ بھارت کی واحد مسلمان اکثریت والی ریاست تھی جہاں پاکستان اور بھارت دونوں حریفوں کو حمایت حاصل ہے۔

    اس کے علاوہ ہندو اکثریت والے بھارت میں قوم پرستی کی تحریک کے لیے کشمیر ایک زخم کی حیثیت رکھتا تھا جس سے بھارتی وزیر اعظم کو غیر معمولی عروج ملا۔

  • اکثر دیکھے جانے والے ان خوابوں کا کیا مطلب ہے؟

    اکثر دیکھے جانے والے ان خوابوں کا کیا مطلب ہے؟

    سونا اور نیند آنا ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے۔ جب ہم سوتے ہیں تو خواب بھی دیکھتے ہیں جن سے فرار کسی طور پر ممکن نہیں۔

    زمانہ قدیم سے لے کر آج تک خوابوں کو مختلف عوامل کی وجہ قرار دیا گیا۔ کبھی اسے جسمانی و ذہنی کیفیت سے جوڑا گیا تو کبھی شعور و لاشعور کی جنگ قرار دیا گیا۔ اسی طرح مختلف خوابوں کی مختلف تشریحات پیش کی گئیں۔

    یاد رکھیں کہ آپ اپنی زندگی میں جس طرح کے حالات سے گزر رہے ہیں، اسی سے متعلق خواب دیکھتے ہیں۔ مثلا اگر آپ کو کسی ناکامی کا خوف ہے تو آپ خواب میں اپنے آپ کو ناکامی، خوف اور بے عزتی کا شکار ہوتا دیکھیں گے۔

    اسی طرح اگر آپ نے اپنی زندگی میں پیش آنے والے کسی واقعے کو سر پر سوار کرلیا ہے تو خواب میں بھی آپ اسے ہی دہراتا دیکھیں گے۔

    آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ خوابوں کا مطلب بتا رہے ہیں جو عموماً ہر شخص دیکھتا ہے۔ آپ نے بھی اپنی زندگی میں متعدد بار اونچائی سے گرنے، قید ہونے، اڑنے یا موت کا خواب دیکھا ہوگا۔

    تو آئیں ان عام خوابوں کے مطالب جانتے ہیں۔

    اونچائی سے گرنا

    2

    ہم میں سے اکثر افراد اپنے خوابوں میں اپنے آپ کو اونچائی سے گرتا دیکھتے ہیں۔ یہ احساس بعض اوقات اتنا شدید ہوتا ہے کہ جھٹکے سے ہماری آنکھ کھل جاتی ہے جس کے بعد اپنے گرد و پیش کو سمجھنے میں ہمیں کئی منٹ لگ جاتے ہیں۔

    خواب میں اپنے آپ کو گرتے ہوئے دیکھنا دراصل آپ کی حقیقی زندگی کے ذہنی دباؤ اور مشکلات پیدا کرنے والے حالات کی طرف اشارہ ہے۔

    یہ خواب دراصل آپ کے اس اندرونی احساس کا نتیجہ ہوسکتا ہے کہ آپ کی زندگی آپ کے قابو سے باہر ہوگئی ہے اور آپ کو سمجھ نہیں آرہا کہ اب حالات کو کیسے سنبھالا جائے۔

    بعض افراد کا ماننا ہے کہ ایسے خواب کے دوران گرتے ہوئے خواب دیکھنے والا شخص اگر زمین سے ٹکرا جائے یا زمین پر گر پڑے، تو یہ اس کی موت کا اشارہ ہے، تاہم اسے صرف ایک واہمہ کہا جاسکتا ہے۔

    قید ہونا

    3

    خواب میں کسی جگہ پر قید ہونا، جہاں کوئی کھڑکی یا دروازہ موجود نہ ہو، یا کسی ڈبے یا تابوت میں قید ہونے کا خواب ان لوگوں کے لیے نہایت پریشان کن ہوسکتا ہے جو بند جگہوں کے خوف یعنی کلسٹرو فوبیا کا شکار ہوتے ہیں۔

    یہ خواب آپ کے اصل زندگی میں بھی کسی مخصوص حالات یا صورتحال میں قید ہونے یا پھنسنے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

    ہوا میں اڑنا

    4

    خواب میں اڑنا حقیقی زندگی میں آزادی اور تخلیقی کاموں کی طرف اشارہ ہے۔ خواب میں خود کو اڑتا ہوا محسوس کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ یہ خواب انہیں نیند کی حالت میں بھی لطف اندوز کرتا ہے کیونکہ وہ نہایت آزادی سے، کھلی ہوا میں، اونچائی پر پرواز کرتے ہیں۔

    خواب میں اڑنے کی صورت میں آپ حقیقت میں اپنے بستر سے نیچے بھی گر سکتے ہیں۔

    دانت ٹوٹنا

    5

    خواب میں اپنا دانت ٹوٹتے ہوئے دیکھنا اس بات کی علامت ہے کہ حقیقی زندگی میں آپ اپنی بڑھتی ہوئی عمر سے خوفزدہ ہیں۔ یہ خواب حقیقت میں پریشان کن حالات پیش آنے کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے۔

    موت

    6

    خواب میں اپنی یا اپنے کسی پیارے کی موت دیکھنا بھی عام ہے۔ کسی پیارے کو مرتے ہوئے دیکھنا دراصل اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ آپ اس شخص سے بہت محبت کرتے ہیں اور کسی صورت اسے کھونا نہیں چاہتے۔

    بہرحال خواب میں موت دیکھنے کا مطلب حقیقی زندگی میں موت کا اشارہ نہیں ہوتا۔ یہ دراصل آپ کی زندگی میں کسی ایسی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتا ہے جو آپ کے لیے بالکل غیر متوقع ہوسکتی ہے۔

    وہ افراد جن کے ذہن کے خلیات دوسرے افراد کی نسبت زیادہ فعال ہوتے ہیں، ایسے افراد اپنے خاندان یا احباب میں سے موت کا شکار ہونے والوں کے بارے میں پہلے سے ہی خواب میں اشارہ دیکھ لیتے ہیں تاہم ایسے افراد کی تعداد بہت کم ہوتی ہے۔

    تعاقب ہوتا محسوس ہونا

    7

    اگر آپ نے کوئی ایسا خواب دیکھا ہے جس میں آپ کسی شخص، لوگوں کے ہجوم یا کسی خطرنک مخلوق کو اپنا تعاقب کرتے ہوئے پاتے ہیں تو خواب میں آپ کو جکڑنے والا خوف اور گھبراہٹ حقیقی زندگی میں بھی آپ کو اپنا نشانہ بنا سکتا ہے۔

    اس خواب کامطلب دراصل ایسے حالات کی طرف اشارہ ہے جو آپ کو خوف اور بے چینی میں مبتلا کردیتے ہیں۔ اب یہ حالات حال میں بھی ہوسکتے ہیں، اور مستقبل میں بھی۔

    بغیر تیاری کے امتحانات

    8

    خواب میں اپنے آپ کو کسی کمرہ امتحان میں پانا اور ساتھ ہی یہ احساس ہونا کہ آپ نے کوئی تیاری نہیں کی، نہایت پریشان کن خواب ہوسکتا ہے۔

    ایسے خواب اس وقت آتے ہیں جب آپ حقیقی زندگی میں کسی امتحان، ٹیسٹ یا انٹرویو کو سر پر سوار کرلیں، یا وہ آپ کے لیے بہت اہمیت رکھتے ہوں اور آپ کسی صورت ان میں ناکامی نہیں چاہتے۔

    اس خواب سے جاگنے کے بعد آپ کے مذکورہ امتحان یا انٹرویو کا خوف آپ کو مزید جکڑ لیتا ہے۔

  • خواب میں نظر آنے والے نمبرز نے نوجوان کو کروڑپتی بنا دیا

    خواب میں نظر آنے والے نمبرز نے نوجوان کو کروڑپتی بنا دیا

    ورجینیا : خواب میں دکھائی دینے والے نمبرز نے نوجوان کو کروڑپتی بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں ایک دلچسپ واقعہ رونما ہوا ،جب خواب نے حقیقت کا روپ دھار لیا، ورجینیا سے تعلق رکھنے والے نوجوان وکٹر ایملے پر قسمت کی دیوی ایسی مہربان ہوئی کہ وہ خود بھی حیران رہ گئے۔

    کمپیوٹر پروگرامر وکٹر کو خواب میں کچھ عجیب نمبرز دیکھے، وکٹر نے ان نمبرز کو لاٹری کے چار ٹکٹوں پر آزمایا، وکٹر کے گمان میں نہیں تھا کہ اسکے ہرلاٹری ٹکٹ پر ایک لاکھ ڈالر کا انعام نکل آئے گا۔

    وکٹر نے چار لاکھ ڈالر کی رقم جیت لی جو پاکستانی روپوں میں چارکروڑ بنتی ہے۔

    ایملے کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے ایسا خواب کبھی نہیں آیا اور سوچ رہا ہوں کہ انعامی رقم کیسے خرچ کروں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کتے کی زندگی کا مقصد اپنے مالک کو خوش کرنا

    کتے کی زندگی کا مقصد اپنے مالک کو خوش کرنا

    ویسے تو کتے کو ایک دفادار جانور سمجھا جاتا ہے اور اس کی وفا داری کی مثالیں دی جاتی ہیں، لیکن کتے میں وفا داری کے علاوہ بھی بہت سی خصوصیات پائی جاتی ہیں جنہیں جان کر آپ بہت حیران ہوں گے۔

    حال ہی میں ماہرین نے ایک تحقیق میں بتایا کہ کتوں کی یادداشت کے بارے میں اس سے قبل جو اندازے لگائے گئے تھے وہ کافی حد تک غلط ہیں اور کتوں کی یادداشت دراصل اندازوں سے کہیں زیادہ تیز ہوتی ہے۔

    dog-3

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ نے ماضی قریب میں کتوں کے سامنے جو کیا ہوگا وہ کتوں کو یاد رہتا ہے اور ممکن ہے اگر وہ آپ ہی جیسی صورتحال کا سامنا کریں تو وہ وہی کریں گے جو آپ نے کیا تھا۔

    ماہرین کے مطابق یہ عمل کتوں کے لیے ماضی میں سفر کرنے جیسا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر وہ اپنے مالک کو چھتری کو اس طرح سے چھوتے ہوئے دیکھیں گے تو جب بھی وہ دوبارہ اس چھتری کو دیکھیں گے، ان کے ذہن میں پرانا منظر تازہ ہوجائے گا اور پھر وہ وہی کریں گے جیسا ان کے مالک نے کیا تھا۔

    dog-1

    ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ کتے جن چیزوں سے اپنے مالک کو خوش ہوتا دیکھتے ہیں وہ ان کو زیادہ یاد رکھتے ہیں اور بعد میں وہی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس طرح وہ اپنے مالک کو خوش کرنا چاہتے ہیں۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اپنے مالک کو خوش کرنا کتوں کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ اس سے قبل بھی کتوں پر ایک تحقیق کی گئی تھی جس سے پتہ چلا تھا کہ کتے خواب میں بھی اپنے مالک کی خوشبو، اس کی مسکراہٹ کو دیکھتے ہیں، یا وہ خود کو ایسی حرکتیں کرتے ہوئے دیکھتے ہیں جس سے ان کا مالک بہت خوش یا بہت تنگ ہوتا ہو۔

    dog-2-1

    کتوں کی دوسری خوبی ذہانت ہے۔ اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کتے الفاظ اور موسیقی کو سمجھنے کے لیے دماغ کے انہی حصوں کو استعمال کرتے ہیں جو انسان استعمال کرتے ہیں۔ یعنی موسیقی اور الفاظ جس طرح انسان پر اثر انداز ہوتے ہیں اسی طرح کتوں پر بھی ہوتے ہیں۔

    تو گویا ثابت ہوا کہ کتے میں ذہانت اور وفاداری دونوں حد درجہ موجود ہیں۔ یہ دونوں خصوصیات آج کل بہت نایاب ہیں لہٰذا آپ کو بھی سنجیدگی سے کتا پالنے پر غور شروع کردینا چاہیئے۔

  • کتے خواب میں کیا دیکھتے ہیں؟

    کتے خواب میں کیا دیکھتے ہیں؟

    جو افراد پالتو جانور رکھنے کے شوقین ہیں، وہ جانتے ہوں گے کہ جانور سوتے ہوئے عجیب و غریب انداز میں حرکت کرتے ہیں جس سے یوں لگتا ہے جیسے وہ خواب میں اپنی کوئی پسندیدہ چیز دیکھ رہے ہوں۔

    یہی حال کتوں کا بھی ہے۔ کتے سوتے ہوئے اکثر اپنے پنجوں کو اس زاویے سے موڑتے ہیں جیسے خواب میں وہ کسی بلی کا پیچھا کررہے ہوں۔

    مزید پڑھیں: کتے انسانوں کی طرح الفاظ اور موسیقی سمجھنے کے اہل

    شاید ہمیں لگتا ہو کہ کتے سوتے ہوئے خواب میں اپنا پسندیدہ کھانا یا کوئی پسندیدہ چیز دیکھتے ہوں گے، لیکن سائنسدانوں نے اس کا جواب تلاش کرلیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کتے خواب میں ان افراد کو دیکھتے ہیں جس سے وہ بہت زیادہ قریب ہوتے ہیں، اور ایسا شخص ان کے مالک کے علاوہ بھلا اور کون ہوسکتا ہے۔

    dog-2

    کتے خواب میں اپنے مالک کی خوشبو، اس کی مسکراہٹ کو دیکھتے ہیں، یا وہ خود کو ایسی حرکتیں کرتے ہوئے دیکھتے ہیں جس سے ان کا مالک بہت خوش یا بہت تنگ ہوتا ہو۔

    مزید پڑھیں: کتے کے لیے 8 آئی فون

    یعنی ثابت ہوا، کہ کتے کی ضرب المثل وفاداری غلط نہیں، یہ ہر وقت آپ کے بارے میں سوچتے ہیں حتیٰ کہ سوتے ہوئے بھی۔

    تو پھر کیا خیال ہے آپ کا؟ آپ بھی کتا پالنے کا سوچ رہے ہیں؟

  • سپراسٹار عامرخان کی امیتابھ بچن کے ساتھ کام کرنے کی خواہش

    سپراسٹار عامرخان کی امیتابھ بچن کے ساتھ کام کرنے کی خواہش

    ممبئی : بالی ووڈ مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان نے بالی ووڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کردیا.

    تفصیلات کے مطابق رپورٹس ہیں کہ مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان اور امیتابھ بچن ایک ساتھ ہدایت کار ویجے کرشنہ اچاریا کی فلم ’ٹھگ‘ میں کام کریں گے.

    بالی ووڈ اسٹار عامر خان سےجب اس حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ابھی اس فلم کےبارے میں کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا.

    انہوں نے کہا کہ میں میں امیتابھ بچن کا بہت بڑا مداح ہوں،ان کی فلمیں دیکھ کر بڑاہوا،میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا اگر مجھے ان کے ساتھ کرنے کا موقع ملا تو یہ میرے لیےایک خواب پورا ہونے جیسا ہوگا.

    یاد رہے کہ عامر خان اور امیتابھ بچن نے اس سے قبل ایک ساتھ کسی فلم میں کام نہیں کیا تاہم عامر خان ویجے کرشنہ اچاریا کے ساتھ ’دھوم 3‘ میں کام کرچکے ہیں جبکہ امیتابھ بچن نے ہدایت کار کے ساتھ اب تک کسی فلم میں کام نہیں کیا.

    واضح رہے کہ عامر خان اس وقت اپنی فلم ’دنگل‘ میں مصروف ہیں جو پہلوان مہاویر سنگھ کی زندگی پر ہے.فلم رواں سال کرسمس پر سینما گھروں میں ریلیز کی جائے گی.