Tag: خواتین

  • نقد 41 ہزار روپے! خواتین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    نقد 41 ہزار روپے! خواتین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ممتا پروگرام میں خواتین کو نقد امداد 30 ہزار سے بڑھا کر 41 ہزارروپے کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے میں جاری سماجی تحفظ کے پروگرامز پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے ورلڈ بینک کے تعاون سے سوشل پروٹیکشن ڈلیوری سسٹم کا آغاز کیا ہے، جو 2023 میں شروع ہوا اور 2027 میں مکمل ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت کا نمایاں منصوبہ "ممتا پروگرام” اس وقت 15 اضلاع میں جاری ہے، جس سے اب تک 7 لاکھ 70 ہزار خواتین مستفید ہو رہی ہیں۔

    وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ خواتین کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے صوبے کے 800 اسپتالوں اور ڈسپینسریز کو اس پروگرام سے منسلک کیا گیا ہے۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ رجسٹرڈ خواتین کو تین سال کے دوران 30 ہزار روپے نقد امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دی کہ یہ امداد بڑھا کر 41 ہزار روپے کر دی جائے تاکہ خواتین کو زیادہ فائدہ پہنچ سکے۔

    مزید برآں، وزیراعلیٰ نے مزید 7 اضلاع کو "ممتا پروگرام” میں شامل کرنے کی منظوری بھی دے دی،

     پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

  • مفت الیکٹرک موٹرسائیکلیں !‌ خواتین کے لیے اہلیت کا معیار اور  درخواست دینے کا طریقہ کار سامنے آگیا

    مفت الیکٹرک موٹرسائیکلیں !‌ خواتین کے لیے اہلیت کا معیار اور درخواست دینے کا طریقہ کار سامنے آگیا

    کراچی: مفت الیکٹرک موٹرسائیکل منصوبے میں خواتین کے لیے اہلیت کا معیار اور درخواست دینے کا طریقہ کار سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تحت 10 ہزار مفت الیکٹرک موٹرسائیکلوں کی فراہمی کے منصوبے کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    وزیر محنت سندھ شاہد تھہیم نے کہا ہے کہ منصوبے کے لیے خواتین کی رجسٹریشن کا عمل شروع ہوگیا ہے، خواتین صنعتی مزدور اپنی درخواستیں ورکرز ویلفیئر بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ www.wwbsindh.gov.pk پر جمع کرا سکتی ہیں۔

    وزیر محنت کا کہنا تھا کہ قرعہ اندازی ڈیجیٹل نظام کے تحت کی جائے گی تاکہ کسی قسم کی انسانی مداخلت کا امکان نہ رہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اس منصوبے کے لیے 45 سال تک کی خواتین صنعتی مزدور اہل قرار دی گئی ہیں جبکہ 20 فیصد اقلیتی کوٹہ بھی مختص کیا گیا ہے۔

    درخواست دہندگان کو ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے 60 دن کی مہلت دی جائے گی۔

    شاہد تھہیم کا کہنا تھا کہ خواتین ملک کی آبادی کا نصف ہیں، ان کی ترقی کے بغیر پاکستان کی حقیقی ترقی ممکن نہیں۔

    مزید پڑھیں : 10 ہزار صنعتی خواتین ورکرز کو ای بائیکس کی فراہمی سے متعلق اسکیم بھی منظور

    یاد رہے وزیر محنت و افرادی قوت و چیئرمین ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ شاہد تھہیم کی زیر صدارت ورکرز ویلفیئر بورڈ کا 33 واں اجلاس منعقد ہوا تھا۔

    جس میں 10 ہزار صنعتی خواتین ورکرز کو ای بائیکس کی فراہمی سے متعلق اسکیم بھی منظور کی گئی تھی۔

    اس کے ساتھ ساتھ حادثاتی ہیلتھ انشورنس اسکیم کا اجرا کر دیا گیا، اور لیبر کالونیوں اور تعلیمی اداروں کی بحالی، اور صنعتی کارکنوں میں سلائی مشینوں کی تقسیم سے متعلق اسکیم بھی منظور ہوئی۔

  • خواتین کے لیے پہلی بار ’’پنک ڈیبٹ کارڈ‘‘ متعارف، فوائد جانیے

    خواتین کے لیے پہلی بار ’’پنک ڈیبٹ کارڈ‘‘ متعارف، فوائد جانیے

    کراچی (21 اگست 2025): نیشنل بینک آف پاکستان نے خواتین کے لیے ملک کا پہلا پے پاک ڈیبٹ کارڈ متعارف کرا دیا ہے جس سے متعدد فوائد حاصل ہوں گے۔

    نیشنل بینک نے پاکستان کے 78 ویں یومِ آزادی اور این بی پی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر خواتین کے لیے ملک کا پہلا پے پاک پنک ڈیبٹ کارڈ متعارف کرا دیا ہے۔ یہ خواتین کو مالی شمولیت اور با اختیار بنانے کی جانب این بی پی کی جانب سے اہم قدم ہے۔

    پے پبنک کارڈ کے اجرا کے موقع پر تقریب ہوئی جس سے این بی پی کے صدر اور سی ای او رحمت علی حسنی، ایس ای وی پی اور گروپ چیف اسلامی بینکاری فواد فرخ، ایس ای وی پی اور چیف ڈیجیٹل آفیسر عدنان ناصر ودیگرنے خطاب کرتے ہوئے پے پنک ڈیبٹ کارڈ کی خصوصیات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر پے پنک ڈیبٹ کارڈ کی رونمائی کی گئی۔

    مقررین کا کہنا تھا کہ یہ پنک کارڈ خاص طور پر اعتماد اسلامک امیرہ اکاؤنٹ کی حامل خواتین کے لیے بنایا گیا ہے۔ صرف خواتین امیرہ اکاؤنٹ ہولڈرز کیلیے دستیاب ہے اور اس کارڈ کے ذریعہ کئی فوائد فراہم کیے جائیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ منفرد کارڈ خواتین کو سہولت، تحفظ اور مالی خودمختاری فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ رعایت اور خصوصی تکافل پروٹیکشن کے ساتھ دیگر فوائد بھی فراہم کرتا ہے۔ جس میں ملک بھر کے 158 شہروں میں 30 ہزار سے زائد ریسٹورنٹس، بیوٹی سیلونز اور ریٹیل اسٹورز پر خصوصی رعایتیں حاصل ہوں گی، جبکہ گلوٹلو اَیپ کی گولڈ سبسکرپشن بھی بالکل مفت فراہم کی جائے گی۔

     کارڈ ہولڈرز کو ہر ٹرانزیکشن پر ریوارڈ پوائنٹس ملتے ہیں، Off-Us ATM ٹرانزیکشنز پر 1 روپے، POS ٹرانزیکشنز پر 2 روپے اور ای کامرس خریداری پر 3 روپے مالیت کے گولڈ پوائنٹس دیے جاتے ہیں۔

    اس کے علاوہ کارڈ جامع تکافل تحفظ فراہم کرتا ہے، جس میں 1 لاکھ روپے کی لائف انشورنس کوریج، 2 لاکھ روپے کی حادثاتی موت کی کوریج اور سنگین بیماریوں، ڈیلی ہیلتھ کیش، آئی سی یو بینیفٹس اور فراڈ پروٹیکشن جیسی اضافی سہولتیں بھی شامل ہیں۔

  • خواتین کےلیے پنک ڈیبٹ کارڈ متعارف، 30ہزار ریستوران، سیلونز، اسٹورز پر ڈسکاؤنٹ

    خواتین کےلیے پنک ڈیبٹ کارڈ متعارف، 30ہزار ریستوران، سیلونز، اسٹورز پر ڈسکاؤنٹ

    خواتین کو مزید بااختیار بنانے کےلیے پنک ڈیبٹ کارڈ متعارف کرادیا گیا، کارڈ ہولڈر کو 30ہزار ریستوران، سیلونز، اسٹورز پر ڈسکاؤنٹ ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل بینک آف پاکستان نے جاری اعلامیے میں بتایا کہ این بی پی نے ملک کا پہلا پے پاک پنک ڈیبٹ کارڈ متعارف کرا دیا ہے، پے پاک پنک کارڈ صرف خواتین امیرہ اکاؤنٹ ہولڈرزکیلئے دستیاب ہے۔

    این بی پی کا خواتین کو مالی شمولیت اور بااختیاری بنانے کی جانب اہم قدم ہے، کارڈ پر خصوصی رعایتیں، ریوارڈ پوائنٹس اور تکافل پروٹیکشن فراہم کی جائے گی۔

    اعلامیہ میں مزید بتایا گیا کہ پے پاک پنک ڈیبٹ کارڈ کے تحت 30ہزار سے زائد ریستورانوں، سیلونز اور اسٹورز پر ڈسکاؤنٹ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

  • خواتین کے لیے روزگار حاصل کرنے کا نادر موقع

    خواتین کے لیے روزگار حاصل کرنے کا نادر موقع

    (11 اگست 2025): خواتین کے لیے بہترین موقع ہے کہ وہ مختلف ہنر کی مفت تکنیکی اور پیشہ ورانہ تربیت حاصل کر کے با عزت روزگار حاصل کریں۔

    خواتین کو یہ موقع فراہم کر رہا ہے بینظیر ہنرمند پروگرام جس میں خواتین کو مختلف ہنر کی مفت تکنیکی اور پیشہ ورانہ تربیت دی جائے گی جس کا دورانیہ تین سے 6 ماہ ہوگا۔

    دوران تربیت ماہانہ وظیفہ، گریجویشن بونس، ٹریننگ کی تکمیل پر سرٹیفکیٹ اور متعلقہ شعبے میں روزگار کا موقع بھی فراہم کیا جائے گا۔

    اس پروگرام کے تحت صنعتی ضروریات اور عالمی معیار کے عین مطابق شعبہ جات جیسا کہ ہوٹل منیجمنٹ، آئی ٹی اینڈ ڈیجیٹل اسکلز، ہیلتھ کنسٹرکشن، بیوٹی سروسز، فیشن اینڈ ٹیکسٹائل جیسے شعبوں میں تربیت فراہم کی جائے گی۔

    تاہم بینظیر ہنرمند پروگرام میں صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام مستحقین یا ان کے خاندان کے افراد ہی اندراج کرا سکتے ہیں اور ایک خاندان سے ایک ہی فرد اس پروگرام کا حصہ بن سکتا ہے۔

    بینظیر ہنرمند پروگرام میں رجسٹریشن سے بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں کی مالی امداد اور دیگر فوائد مستقل جاری رہیں گے۔

  • وزیراعظم کی خواتین کو ملازمت میں زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کی ہدایت

    وزیراعظم کی خواتین کو ملازمت میں زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد (7 اگست 2025): وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خواتین کو ملازمتوں میں زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں ملک میں بڑھتی آبادی سے متعلق اجلاس ہوا جس میں بڑھتی آبادی کے مسائل کے حل کیلیے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ متعلقہ حکام کی جانب سے اس حوالے سے متعدد تجاویز پیش کی گئیں۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا نوجوانوں اور خواتین کو ملک کی معاشی ترقی کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواتین ہماری افرادی قوت کا بہت بڑا حصہ ہیں۔ انہیں ملازمتوں کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہ نوجوان ہمارے ملک کا انتہائی اہم اور قیمتی اثاثہ ہیں۔ نوجوانوں کو معاشی ترقی میں کردار ادا کرنے کے مواقع دینے کیلیے متعدد اقدامات کر رہے ہیں۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں آبادی بڑھنے کی سالانہ شرح 2.55 فیصد ہے۔ اس بڑھتی آبادی کو معیشت کا فعال حصہ بنانے کے لیے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑھتی آبادی اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل کے حل کیلیے قومی سطح کی پالیسی کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے اس حوالے سے موثر پالیسی اور حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور مسائل سے نمٹنے کے لیے صوبوں کے تعاون سے حکمت عملی تشکیل دی جائے۔

  • خواتین کے حق میں  بڑا فیصلہ ، بانجھ پن کی بنیاد پر مہر یا نان و نفقہ سے انکار غیر قانونی قرار

    خواتین کے حق میں بڑا فیصلہ ، بانجھ پن کی بنیاد پر مہر یا نان و نفقہ سے انکار غیر قانونی قرار

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے خواتین کے بانجھ پن کی بنیاد پر مہر یا نان و نفقہ سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا اور درخواست مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے نان نفقہ کیخلاف درخواست مستردکردی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نےتحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    جس میں خواتین کے بانجھ پن پر حق مہر یا نان نفقہ سے انکار غیر قانونی قرار دیا، سپریم کورٹ نے شوہر کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئت درخواست گزار صالح محمد پر 5 لاکھ جرمانہ عائد کر دیا۔

    شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا ، بانجھ پن حق مہر یا نان نفقہ روکنے کی وجہ نہیں،خواتین پر ذاتی حملےعدالت میں برداشت نہیں ہوں گے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کرلی، پہلی بیوی کے حق مہر اور نان نفقہ سے انکار کیا گیا۔

    سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے،سپریخواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے، بیوی کی میڈیکل رپورٹس نےشوہر کے تمام الزامات ردکیے، خواتین کےحقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔

    فیصلے مطابق 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایاگیا اور جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ سپریم کورٹ نےماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔

  • خواتین کے لیے قرض کا حصول آسان ہو گیا، اسٹیٹ بینک کا بڑا قدم

    خواتین کے لیے قرض کا حصول آسان ہو گیا، اسٹیٹ بینک کا بڑا قدم

    خواتین کے لیے قرض کا حصول اب آسان ہو گیا ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک اور اسٹیٹ بینک کے درمیان پاکستان میں عورتوں کی مالیاتی شمولیت بڑھانے کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری سے ’وی فنانس کوڈ پروگرام‘ کے لیے معاہدہ طے پا گیا۔

    خواتین کے لیے قرض کے مسئلے کے حل کے لیے اسٹیٹ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے اشتراک سے ’’ویمن انٹرپرینیورز فنانس کوڈ‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ پاکستان نے مشکل معاشی حالات کا سامنا کیا، سخت مانیٹری پالیسی کے سبب پاکستان نے معاشی تنزلی پر قابو پا لیا ہے، اور زرمبادلہ مستحکم ہو کر 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔


    حکومت نے 500 ارب کا قرضہ قبل از وقت ادا کردیا


    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان میں وی فنانس کوڈ کو ممکن بنانا خوش آئند ہے، ماضی کے مسائل سے بچنے کے لیے ضروری ہے ہم غلطیاں نہ دہرائیں۔ ایشیئن ڈیولپمنٹ بینک کی سینئر ڈائریکٹر کرسٹین نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ وی فنانس کوڈ پروگرام کے تحت پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کیا جائے گا، جس سے 20 لاکھ خواتین مستفید ہوں گی۔

  • سعودی عرب میں خواتین ملازمین کے لیے بڑی خوشخبری

    سعودی عرب میں خواتین ملازمین کے لیے بڑی خوشخبری

    سعودی عرب میں خواتین ملازمین کے لیے خوشی کی خبر سامنے آگئی، سوشل انشورنس کے جنرل ادارے کی جانب سے حکومتی اور نجی شعبے میں ملازم خواتین کو زچگی کے موقع پر بیمہ پالیسی کے تحت تین ماہ کی تنخواہ ادا کیے جانے کے قانون پر یکم جولائی سے عمل درآمد کردیا گیا۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل سکیورٹی انشورنس پالیسی کے حوالے سے شاہی قانون کی منظوری دو جولائی 2024 کو دی گئی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق سوشل سکیورٹی ادارے کی جانب سے بیمہ پالیسی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وہ خواتین جنہوں نے کام کا آغاز 3 جولائی 2024 کے بعد کیا تھا اور وہ اس سے قبل سوشل بیمہ پالیسی میں شامل نہیں، انہیں اس سکیم کے تحت الاؤنس جاری کیا جائے گا۔

    رپورٹس کے مطابق سعودی اورغیرملکی ملازم خواتین کے لیے زچگی الاؤنس برابر ہوگا جنہوں نے سعودی عرب میں اس تاریخ کے بعد ملازمت کا آغاز کیا ہے۔

    زچگی الاونس قانون کی شرائط کے مطابق ولادت کے فوری بعد سے تین ماہ تک ادا کیا جائے گا جو 100 فیصدہ ماہانہ اجرت کے برابر ہوگا، الاؤنس میں ایک ماہ کے لیے مشروط اضافہ ممکن ہے اگر نومولود بیمار یا معذور ہو۔

    بیمہ الاؤنس کا مقصد فریقین یعنی آجر و اجیر کے حقوق کا تحفظ ہے تاکہ کسی کوئی ایک زیر بار نہ ہو اور کارکن خواتین بھی اضافے دباؤ میں نہ آئیں۔

    سماجی بیمہ سکیم کے لیے تین بنیادی شرائط جاری کی گئی ہیں جن میں بنیادی شرط ہے کہ خاتون برسرروزگار ہو۔

    پالیسی میں شمولیت کا دورانیہ کم از کم 12 ماہ پرمشتمل ہو۔ پالیسی میں شمولیت سے لے کر زچگی تک کا دورانیہ 6 ماہ سے کم نہ ہو۔

    دبئی میں مردوں سے زیادہ خواتین کے ڈرائیونگ لائسنس

    رپورٹس کے مطابق بیمہ پریمیم یا الاؤنس کے لیے کسی قسم کی کاغذی یا ڈیجیٹل درخواست جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    سماجی بیمہ پالیسی کے مطابق زچہ کے کیس کی فائل براہ راست وزارت صحت سے بیمہ پالیسی کو ارسال کی جائے جس کی اطلاع کارکن خاتون اور آجر کو دی جائے۔

  • ’’سیلاب متاثرین کو 21 لاکھ مفت گھر دینے، خواتین کو ہر سال پنک اسکوٹی دینے کے اعلانات‘‘

    ’’سیلاب متاثرین کو 21 لاکھ مفت گھر دینے، خواتین کو ہر سال پنک اسکوٹی دینے کے اعلانات‘‘

    سندھ حکومت نے سیلاب متاثرین کو 21 لاکھ گھر بنا کر مفت فراہم کرنے اور خواتین کو ہر سال مفت پنک اسکوٹی دینے کے اعلانات کیے ہیں۔

    سندھ کے وزیر اطلاعات اور ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ تین سال قبل آنے والے بدترین سیلاب میں تقریباً 21 لاکھ گھر تباہ ہوئے تھے۔ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تمام سیلات متاثرین کو مفت گھر بنا کر دینے کا فیصلہ کیا۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ یہ دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا ہاؤسنگ پراجیکٹ ہے۔ پی پی کیونکہ خواتین کو با اختیار بنانے پر یقین رکھتی ہے، اس لیے ان گھروں کی ملکیت خواتین کے نام پر ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو مزید خودمختار بنانے کے لیے انہیں پنک ای وی اسکوٹیز دیں۔ مزید 8 ہزار خواتین کی جانب سے ای وی اسکوٹی کے لیے درخواستیں آئی ہیں اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر سال خواتین کو مفت پنک اسکوٹی دیں گے۔

    صوبائی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ ای وی بائیکس کی پرکیورمنٹ کا آغاز کر دیا گیا ہے اور یہ بھی بہت جلد آ جائیں گی۔ جن خواتین کے پاس لائسنس ہیں، انہیں پہلے بائیک ملے گی۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ سکھر، کراچی، حیدرآباد، نواب شاہ، بینظیر آباد، میرپورخاص میں ٹریننگ سینٹر شروع ہونگے، جہاں ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو مفت ٹریننگ دی جائے گی۔