Tag: خواتین پر تشدد

  • اوکاڑہ: 70 سالہ خاتون پر بہیمانہ تشدد، ملزمان ویڈیو بھی بناتے رہے

    اوکاڑہ: 70 سالہ خاتون پر بہیمانہ تشدد، ملزمان ویڈیو بھی بناتے رہے

    اوکاڑہ: صوبہ پنجاب کے شہر ضلع اوکاڑہ کے ایک نواحی گاؤں میں 70 سال کی خاتون، ان کی بیٹی اور پوتے پر بہیمانہ تشدد کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ میں شقی القلب ملزمان کو معمر خاتون پر بھی بہیمانہ تشدد سے کوئی چیز نہ روک سکی، بد بخت ملزمان تشدد کی ویڈیو بھی بناتے رہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق اوکاڑہ کے نواحی گاؤں 12 ون آر میں ظلم و بر بریت کی انتہا دیکھی گئی، 70 سالہ بوڑھی عورت پر با اثر شخص اکرم نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مبینہ طور پر انسانیت سوز تشدد کیا۔

    رپورٹ کے مطابق معمرعورت کو سابقہ قتل کے مقدمے میں صلح نہ کرنے پر بیٹی اور پوتے سمیت تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اوکاڑہ: بچوں کو لٹکا کر بد ترین تشدد، چچا گرفتار

    آمنہ بی بی زمین پر بری حالت میں بیٹھی، ملزمان کو تشدد نہ کرنے کے لیے منتیں کرتی رہی، ملزمان انھیں بے دردی سے پیٹتے رہے، اور تشدد کی ویڈیو بھی بناتے رہے، بوڑھی عورت پر تشدد کی ویڈیو اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔ فوٹیج میں بوڑھی عورت پر ہونے والا تشدد واضح دیکھا جا سکتا ہے۔

    واقعے کے خلاف ڈی پی او اوکاڑہ کو درخواست دی گئی ہے تاہم مقدمے کا نہ تو تاحال اندراج کیا گیا نہ ہی ملزمان کو گرفتار کیا جا سکا ہے۔

    دوسری طرف حویلی لکھا میں بھی ایک اور حوّا کی بیٹی سسرالیوں کے ظلم کا شکار ہو گئی ہے، محلہ عید گاہ میں سسرال والوں نے عالیہ بی بی کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا، متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ اس کا منہ کالا کیا گیا اورجی نہ بھرا تو سسر غلام نبی نے سر کے بال بھی کاٹ ڈالے اور کمرے میں بند کر دیا۔

  • خواتین پر تشدد کے بارے میں معاشرتی سطح پر سوچنا ہوگا: صدر مملکت

    خواتین پر تشدد کے بارے میں معاشرتی سطح پر سوچنا ہوگا: صدر مملکت

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں خواتین پر تشدد کے خلاف قانون موجود ہے لیکن عملدر آمد کی ضرورت ہے، ہمیں معاشرتی سطح پر اس مسئلہ پر سوچنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر ایوان صدر میں تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں آسکر ایوارڈ یافتہ فلمساز شرمین عبید چنائے سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس مسئلے پر قانون ہے لیکن عملدر آمد کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشرتی سطح پر اس مسئلہ پر سوچنا ہوگا۔ ایسے مسائل پر عوام میں آگاہی انتہائی ضروری ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر تشدد سے متعلق تحریک انصاف کی پالیسی واضح ہے، حکومت نے خواتین پر تشدد سے متعلق سخت اقدامات کیے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے وزیر اعظم نے وزیر قانون کی زیر صدارت خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ معاشرے سے اس برائی کے خاتمے کے لیے آگاہی کو بڑھانا ہوگا۔

  • خواتین پر تشدد کے خاتمے کا دن: مقبوضہ کشمیر میں خواتین بدترین جنسی تشدد کا شکار

    خواتین پر تشدد کے خاتمے کا دن: مقبوضہ کشمیر میں خواتین بدترین جنسی تشدد کا شکار

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خواتین پر تشدد کے خاتمے کا عالمی دن منایا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں اس وقت خواتین بھارتی فوجیوں کی جانب سے بدترین جنسی تشدد کا شکار ہیں۔ خود بھارت بھی خواتین کے لیے خطرناک ترین ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں ہر 3 میں سے ایک عورت کو اپنی زندگی میں جسمانی، جنسی یا ذہنی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو صرف صنف کی بنیاد پر اس سے روا رکھا جاتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق خواتین کو ذہنی طور پر ٹارچر کرنا، ان پر جسمانی تشدد کرنا، جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا یا جنسی طور پر ہراساں کرنا، ایسا رویہ اختیار کرنا جو صنفی تفریق کو ظاہر کرے، غیرت کے نام پر قتل، کم عمری کی یا جبری شادی، وراثت سے محرومی، تیزاب گردی اور تعلیم کے بنیادی حقوق سے محروم کرنا نہ صرف خواتین بلکہ بنیادی انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔

    رواں برس خواتین پر تشدد کے حوالے سے جاری کی جانے والی رپورٹ میں گھر کو ہی خواتین کے لیے سب سے زیادہ غیر محفوظ قرار دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس دنیا بھر میں 50 ہزار خواتین اپنوں ہی کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہونے کے بعد قتل ہوئیں۔

    ان خواتین کے خلاف پرتشدد اور جان لیوا کارروائیوں میں ان کے خاوند، بھائی، والدین، پارٹنرز یا اہل خانہ ملوث تھے۔

    پاکستان میں گھریلو تشدد

    پاکستان میں بھی گھریلو تشدد خواتین کی فلاح و بہبود کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم عورت فاونڈیشن کے مطابق سنہ 2013 میں ملک بھر سے خواتین کے خلاف تشدد کے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 7 ہزار 8 سو 52 ہے۔

    پاکستان کے کمیشن برائے انسانی حقوق کے مطابق سنہ 2014 میں 39 فیصد شادی شدہ خواتین جن کی عمریں 15 سے 39 برس کے درمیان تھی، گھریلو تشدد کا شکار ہوئیں۔

    کمیشن کی ایک اور رپورٹ کے مطابق سال 2015 میں 1 ہزار سے زائد خواتین کے قتل ریکارڈ پر آئے جو غیرت کے نام پر کیے گئے۔

    دوسری جانب ایدھی سینٹر کے ترجمان کے مطابق صرف سنہ 2015 میں گزشتہ 5 برسوں کے مقابلے میں تشدد کا شکار ہو کر یا اس سے بچ کر پناہ لینے کے لیے آنے والی خواتین میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔

    اوسطاً پاکستان میں ہر سال 5 ہزار خواتین گھریلو تشدد کے باعث جبکہ لاکھوں معذور ہوجاتی ہیں۔ علاوہ ازیں بے شمار خواتین ذہنی دباؤ یا اہلخانہ کی جانب سے مذموم کارروائیوں کے بعد اپنے بہترین کیریئر کے مواقعوں سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں جبکہ سماجی طور پر بھی کٹ کر رہنے پر مجبور کردی جاتی ہیں۔

    تشدد کے دیرپا اثرات

    اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق خواتین پر تشدد ان میں جسمانی، دماغی اور نفسیاتی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ مستقل تشدد کا سامنا کرنے والی خواتین کئی نفسیاتی عارضوں و پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتی ہیں۔

    تشدد خواتین کی جسمانی صحت کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتا ہے اور وہ بلڈ پریشر اور امراض قلب سے لے کر ایڈز جیسے جان لیوا امراض تک کا آسان ہدف بن جاتی ہیں۔

    دوسری جانب ذہنی و جسمانی تشدد خواتین کی شخصیت اور صلاحیتوں کو بھی متاثر کرتا ہے اور انہیں ہمہ وقت خوف، احساس کمتری اور کم اعتمادی کا شکار بنا دیتا ہے جبکہ ان کی فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو بھی ختم کردیتا ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ خطرے کی زد میں وہ خواتین ہیں جو تنازعوں اور جنگ زدہ ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی بدترین حالت زار

    گزشتہ 113 دن سے لاک ڈاؤن کا شکار مقبوضہ کشمیر اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکا ہے جہاں رابطے کے تمام ذرائع بند ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں کشمیری خواتین بھارتی فوجیوں کی جانب سے بدترین جنسی تشدد کا شکار ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ رپورٹ کے مطابق زیادتی کے بیشتر واقعات محاصرے اور تلاشی کے آپریشنز کے دوران پیش آتے ہیں۔

    کشمیر میں بھارتی فوجی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے خواتین کی عصمت دری کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ خواتین سے زیادتی و بے حرمتی کی تمام تر رپورٹس کے باوجود دنیا کشمیر کے معاملے میں آنکھیں بند کیے بیٹھی ہے۔

  • ملتان: ماں کو کمرے میں قید کر کے تشدد کرنے کا انکشاف

    ملتان: ماں کو کمرے میں قید کر کے تشدد کرنے کا انکشاف

    شجاع آباد: ملتان کے ایک نواحی علاقے میں بیٹوں نے ماں کو کمرے میں قید کر دیا، بد بخت اولاد نے ماں کو بد ترین تشدد کر کے شدید زخمی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کی تحصیل شجاع آباد میں بیٹوں نے ماں کو کمرے میں بند کر کے تشدد کا نشانہ بنایا، ایک بھائی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے بھائی ماں پر تشدد کر رہے ہیں۔

    بھائی کا کہنا ہے کہ وہ روزگار کے سلسلے میں راولپنڈی میں ہیں، انھیں محلے والوں نے فون پر اطلاع دی کہ بھائی ماں کے ساتھ بد سلوکی کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا بھائیوں کے تشدد سے والدہ کے دونوں ٹانگوں پر زخم پڑ چکے ہیں، جس کے باعث ماں نذیراں بی بی کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور، سنگ دل بیٹے نے کلہاڑی کے وار سے ماں‌ کو زخمی کردیا

    ادھر میاں چنوں کے علاقے شمس پورہ میں خرچہ مانگنے پر شوہر نے بیوی پر تشدد کر کے زخمی کر دیا، خاوند کے تشدد سے خاتون کے منہ اور جسم کے دیگر حصوں پر تشدد کے نشانات بن گئے۔

    متاثرہ خاتون نے تھانہ سٹی میں شوہر کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دے دی، پولیس کا کہنا ہے کہ مدعیہ کی درخواست اور میڈیکل رپورٹ کے بعد کارروائی ہوگی۔

    متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ شوہر شراب پیتا ہے، جوا کھیلتا ہے اور مجھ پر تشدد کرتا ہے، 7 سال پہلے شادی ہوئی، مجبور ہو کر انصاف کے لیے تھانے پہنچی ہوں۔

    یاد رہے جولائی میں پنجاب کے دارالحکومت میں واقع علاقے شاہدرہ میں ناخلف بیٹے نے ماں کو کلہاڑیوں کے وار سے زخمی کر دیا تھا، ماں کی چیخ پکار سُن کر اہل علاقہ نے پولیس کو اطلاع دی جس پر ڈولفن پولیس کے اہل کاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر ماں کو بیٹے کے تشدد سے بچایا۔

  • زمین کے تنازع پر دیور نے بھابھی پر کلہاڑی سے حملہ کردیا

    زمین کے تنازع پر دیور نے بھابھی پر کلہاڑی سے حملہ کردیا

    احمدپورشرقیہ:نواحی علاقےمیں زمین کےتنازعہ پردیور کے بھابی پرمبینہ تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، تاحال مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احمد پور شرقیہ کے نواحی علاقے میں دیورنے جائیدا د کے جھگڑے پر تشددکےبعدکلہاڑی کےوارسےبھابی کی انگلی کاٹ کی۔

    پولیس ذرائع کے مطابق متاثرہ خاتون کوٹی ایچ کیواسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔میڈیکل رپورٹ کےبعد دیور کے خلاف مقدمہ درج کیاجائےگا۔

    پولیس نے واقع کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں ، یہ بھی نہیں بتایا ہے کہ آیا خاتون پر تشدد کرنے میں ملوث شخص کو حراست میں لیا گیا ہے یا وہ تاحال آزاد گھوم رہا ہے۔

    گزشتہ روز سندھ کے علاقے بدین میں بھی اسی نوعیت کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جہاں نشے کی لت کا شکار شوہر نے بیوی پر بدترین تشدد کرکے اسے جان سے مارنے کی کوشش کی تاہم محلہ داروں نے عین وقت پر مداخلت کرکے لڑکی کی زندگی بچالی تھی۔

    بدین شہر کے وسط سے گزرنے والی نہر کے کنارے پر واقع کچی آبادی مسان محلہ کے رہائشی اشوک عرف اشو میگواڑ نے نشہ کی حالت میں اپنی بیوی گوڈی پر لاتوں مکوں سے تشدد کرتے ہوئے گلے میں ڈپٹہ ڈال کر مارنے کی کوشش کررہا تھا کہ اہل محلہ گھر میں داخل ہوگئے اور پولیس کو واقعے کی اطلاع دی ۔

    اطلاع ملنے پر بدین سٹی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئےے موقع پر پہنچ کر تشدد میں ملوث اشوک میگواڑ کو نشہ کی حالت میں گرفتار کر کے تھانے میں لاک اپ کر دیا تھا ۔

  • نشئی شوہرکا بیوی پر بدترین تشدد، جان سے مارنے کی کوشش ناکام

    نشئی شوہرکا بیوی پر بدترین تشدد، جان سے مارنے کی کوشش ناکام

    بدین: نشے کی لت کا شکار شوہر نے بیوی پر بدترین تشدد کرکے اسے جان سے مارنے کی کوشش کی تاہم محلہ داروں نے عین وقت پر مداخلت کرکے لڑکی کی زندگی بچالی۔

    تفصیلات کے مطابق بدین شہر کے وسط سے گزرنے والی نہر کے کنارے پر واقع کچی آبادی مسان محلہ کے رہائشی اشوک عرف اشو میگواڑ نے نشہ کی حالت میں اپنی بیوی گوڈی پر لاتوں مکوں سے تشدد کرتے ہوئے گلے میں ڈپٹہ ڈال کر مارنے کی کوشش کی ۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ تشدد کا شکار گوڈی میگواڑ کی چیخ پکار اور مدد کی اپیل پر محلہ داروں نے فوری طور پر گھر میں داخل ہو کر تشدد کا شکار عورت کو شوہر کی نرغے سے بچایا اور واقع کی اطلاع پولیس کو دی۔

    اطلاع ملنے پر بدین سٹی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئےے موقع پر پہنچ کر تشدد میں ملوث اشوک میگواڑ کو نشہ کی حالت میں گرفتار کر کے تھانے میں لاک اپ کر دیا ۔

    محلہ داروں کے مطابق گرفتار اشوک میگواڑ اس سے قبل بھی اپنی سابقہ بیوی سونی کو اکثر بدترین تشدد کا شکار بناتا تھا جس نے تشدد سے تنگ آکر خودکشی کر لی تھی۔

    پولیس کے مطابق تشدد میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا ہے ملزم پر مقدمہ درج کرانے کے لئے لڑکی کے اہل خانہ کی جانب سے تاحال ابھی تک کوئی تھانہ پر نہیں پہنچا دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ ملزم کے بھائی اور دیگر رشتے دار ملزم کی بیوی دبا ؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ مقدمہ درج کرانے کے بجائے راضی نامہ کرلے۔

    یاد رہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق 20 فیصد سے زائد خواتین پاکستان میں گھریلو تشدد کا شکار ہیں جبکہ ہر سال لگ بھر پانچ ہزار خواتین گھریلو تشدد کے سبب جان کی بازی ہار جاتی ہیں، گھریلو تشدد سے تنگ آکر خودکشی کرنے والی خواتین کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔

    قوانین موجود ہونے کے باوجود ان پر عمل در آمد نہیں ہوپا تا ہے جس کا بنیادی سبب متاثرہ فریق کی جانب سے شکایت کا درج نہ کرانا، اور پولیس کے نظام کی خامیاں ہیں ، دورانِ تفتیش خواتین کو مختلف طریقوں سے پریشان کرکے پیسے اینٹھنے اور اور کیس کو ختم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

  • معروف باکسر خواتین پر تشدد کرنے والوں کو خاک چٹانے کے لیے میدان میں آگئیں

    معروف باکسر خواتین پر تشدد کرنے والوں کو خاک چٹانے کے لیے میدان میں آگئیں

    اسپین کی معروف باکسر میریم گتریز نے باکسنگ کے ساتھ سیاست میں بھی زور آزمائی شروع کردی، ان کا سیاست میں آنے کا مقصد خواتین کے خلاف ناانصافیوں اور تشدد کا خاتمہ ہے۔

    میریم گتریز جنہیں اسپین میں ’دا کوئین‘ کہا جاتا ہے، یورپین لائٹ ویٹ باکسنگ چیمپیئن رہ چکی ہیں۔ رواں برس وہ میڈرڈ کے قریب ایک قصبے کی مقامی کونسل کی رکن بھی منتخب ہوئی ہیں۔

    کوئین کا مقصد خواتین پر بڑھتے تشدد کی روک تھام کرنا، ذمہ داران کو سزا دلوانا، اور خواتین کو اپنے حقوق سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔

    وہ جب 21 سال کی اور 8 ماہ کی حاملہ تھیں، تب ان کے شوہر نے ان پر بہیمانہ تشدد کیا تھا، وہ بتاتی ہیں کہ ان کے چہرے کی کئی ہڈیاں ٹوٹ گئی تھیں۔

    باجود اس کے، کہ وہ باکسر تھیں، وہ اپنا دفاع کرنے اور شوہر کو منہ توڑ جواب دینے میں ناکام رہیں۔ اس واقعے کی وجہ سے انہیں پری میچور ڈلیوری سے بھی گزرنا پڑا اور انہوں نے ایک کمزور بچے کو جنم دیا۔ خوش قسمتی سے بچہ زندہ رہا اور جلد ہی صحتیاب ہوگیا۔

    اس واقعے کے بعد مریم سخت ڈپریشن میں چلی گئیں اور باکسنگ چھوڑ دی، تاہم ایک سال بعد اپنے کوچ کے اصرار پر پھر سے باکسنگ رنگ میں اتر آئیں۔

    اب وہ گزشتہ 13 سالوں سے باکسنگ کے ساتھ مختلف اسکولوں کے دورے کر رہی ہیں اور لڑکیوں کو سیلف ڈیفینس کی ٹریننگ دے رہی ہیں۔

    اسپین میں خواتین پر تشدد اور زیادتی کے واقعات عام ہیں۔ سنہ 2003 سے اب تک 1 ہزار سے زائد خواتین شوہر یا اپنے پارٹنر کے ہاتھوں قتل ہوچکی ہیں، اور یہ وہ تعداد ہے جو صرف کچھ عرصہ قبل آفیشل ریکارڈ رکھنے کے طفیل سامنے آسکی۔

    سنہ 2017 میں اسپین کی مقامی عدالتوں کو خواتین پر تشدد اور ظلم کی ڈیڑھ لاکھ سے زائد شکایات موصول ہوئیں۔

    اسپین میں قائم مخلوط حکومت میں دائیں بازو کی ایک جماعت ووکس پارٹی بھی پارلیمنٹ میں 24 سیٹوں کے ساتھ موجود ہے، جن کے منشور میں صنفی امتیاز کے خلاف قوانین کا خاتمہ شامل تھا۔ اس پارٹی کا دعویٰ تھا کہ یہ قانون مردوں کو غیر محفوظ کر رہا ہے اور ان پر زیادتی کی راہ ہموار کر رہا ہے۔

    میریم اب ورلڈ چیمپئن شپ ٹائٹل کے حصول کے ساتھ ملک میں صنفی تشدد کے خاتمے اور خواتین کے حقوق کے لیے بھی کام کر رہی ہیں۔

  • شوہر کے ظلم سے تنگ بھارتی خاتون پاکستان آگئی، اسلام قبول کرلیا

    شوہر کے ظلم سے تنگ بھارتی خاتون پاکستان آگئی، اسلام قبول کرلیا

    اسلام آباد / گوجرانوالہ: شوہر کے ظلم سے تنگ بھارتی خاتون پاکستان بھاگ آئی، چندی گڑھ کی ٹینا نے پاکستان آ کر اسلام قبول کر لیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی شہر چندی گڑھ سے تعلق رکھنے والی ایک ہندو خاتون نے اپنے شوہر کے تشدد سے تنگ آ کر ملک چھوڑ دیا اور پاکستان آ کر اسلام قبول کر کے گوجرانوالہ کے ایک شہری سلیمان سے شادی کر لی۔

    دوسری طرف بھارتی دفتر خارجہ نے ٹینا کو بھارت واپس بھیجنے کی درخواست کر دی اور کہا کہ ٹینا اپنے شوہر امیش سے ناراض ہو کر پاکستان آئی ہے۔

    بھارتی دفتر خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ سلیمان نے اسے زبردستی اسلام قبول کروانے کے بعد یرغمال بنا رکھا ہے۔

    پاکستانی دفتر خارجہ کے ذرایع کے مطابق ٹینا کو بھارتی حکام کے حوالے کرنے کی بھارتی درخواست کو مسترد کر دیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کوئی دباؤ نہیں، بھارت پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کررہا ہے

    خیال رہے کہ ہندو خواتین کے قبول اسلام پر بھارت کی جانب سے ہمیشہ یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ مذہب کی تبدیلی زبردستی کرائی گئی ہے، سندھ کے علاقے گھوٹکی کی دو بہنوں کے حوالے سے بھی بھارت نے الزام لگایا کہ انھیں زبردستی اسلام قبول کرایا گیا۔

    گزشتہ روز گھوٹکی کی نو مسلم بہنوں نے کہا کہ ان پر کوئی دباؤ نہیں، بھارت پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کررہا ہے، اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے نو مسلم بہنوں‌ آسیہ اور نادیہ نے کہا کہ انھیں بچپن سے مسلمان ہونے کا شوق تھا، جو اب پورا ہوا۔

  • خان پور: با اثر افراد کا زمین کے تنازعے پر بیوہ خواتین پر تشدد، گھر کو آگ لگا دی

    خان پور: با اثر افراد کا زمین کے تنازعے پر بیوہ خواتین پر تشدد، گھر کو آگ لگا دی

    خان پور: ضلع رحیم یار خان کی تحصیل خان پور میں با اثر افراد نے زمین کے تنازعے پر بیوہ خواتین پر تشدد کر کے گھر کو آگ لگا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خان پور میں با اثر افراد نے مبینہ طور پر دو بیوہ خواتین پر تشدد کیا، جس کے باعث ایک خاتون کے کپڑے پھٹ گئے اور وہ نیم برہنہ ہو گئی۔

    با اثر افراد کے تشدد سے بیوہ خاتون کا ایک بازو  ٹوٹ گیا، انھوں نے گھر کو آگ بھی لگا دی۔

    یہ واقعہ تھانہ صدر کی حدود موضع پیر بخش کورائی بستی جمعہ میں پیش آیا، جہاں با اثر افراد موج علی، اجمل، وقاص وغیرہ نے بیوہ خواتین نسرین بی بی اور صغراں بی بی کے گھر پر حملہ کیا اور انھیں بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔

    با اثر افراد کی بیوہ خواتین پر تشدد کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اے آر وائی نیوز کو موصول ہو گئی ہے، متاثرہ بیوہ نسرین بی بی نے کہا کہ 15 پر کال کرنے کے با وجود پولیس مدد کے لیے نہیں آئی، تھانے اطلاع دینے بھائی گیا تو پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان نے سندھ سے 2 ہندو لڑکیوں کے اغوا کا نوٹس لے لیا

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر ملزمان کو تشدد کرتے اور گھر کو آگ لگاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    دونوں بیوہ خواتین جو کہ آپس میں ماں بیٹی ہیں، کا کہنا تھا کہ ہم نے واقعے کی اطلاع تھانہ صدر پولیس کو دی مگر ان کی جانب سے روایتی سستی اور غفلت کا مظاہرہ کیا گیا اور ان کے میڈیکل تک نہیں بنوائے گئے۔

    بعد ازاں ڈی پی او رحیم یار خان عمر فاروق سلامت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تھانہ صدر پولیس کو فوری مقدمہ کے درج کرنے اور ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

  • کمالیہ:‌ سسرالیوں کے ظلم کی شکار 22 سالہ سعدیہ 10 دن بعد جان کی بازی ہار گئی

    کمالیہ:‌ سسرالیوں کے ظلم کی شکار 22 سالہ سعدیہ 10 دن بعد جان کی بازی ہار گئی

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: پنجاب کی ایک تحصیل کمالیہ میں سسرالیوں کے ظلم کی شکار 22 سالہ سعدیہ 10 روز تک موت سے لڑتے لڑتے جان کی بازی ہار گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے شہر کمالیہ میں بائیس سالہ سعدیہ پر سسرالیوں نے تشدد کر کے شدید زخمی کر دیا تھا، جس کے باعث وہ آج جان کی بازی ہار گئی ہے۔

    سعدیہ کو دس دن قبل اس کے شوہر، دیور اور نند نے پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھی، پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

    کمالیہ کے محلہ بہلول والا کی سعدیہ کا جسم 70 فی صد تک جھلس گیا تھا، جسے تشویش ناک حالت میں الائیڈ اسپتال کے برن یونٹ منتقل کیا گیا، تاہم دس روز تک سعدیہ موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور : سسرالیوں نے بہو کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، شوہر گرفتار، مقمہ درج

    لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی آنکھوں کے سامنے ان کی بیٹی پر اس کے خاوند علی عمران نے اپنے اہل خانہ کے ہم راہ پٹرول چھڑک آگ لگائی۔

    یاد رہے کہ چھ دن قبل بھی لاہور میں سسرالیوں نے مبینہ طور پر بہو کو تیل چھڑک کر جلا دیا تھا، 35 سالہ نسرین کی تین ماہ قبل شہزاد سے شادی ہوئی تھی، گھر میں اکثر جھگڑا رہتا تھا، نسرین کو اس کے شوہر، دیور اور ساس نے آگ لگائی۔