Tag: خواتین کرکٹرز

  • خواتین کرکٹرز کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ 2025-26 کا اعلان

    خواتین کرکٹرز کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ 2025-26 کا اعلان

    پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے خواتین کرکٹرز کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ 2025-26 کا اعلان کردیا۔

    خواتین ٹیم کی 20 کھلاڑیوں کو 5 کیٹیگریز میں کنٹریکٹس دیے گئے ہیں۔ ابھرتی ہوئی خواتین کرکٹرز کیلئے ایمرجنگ کیٹیگری متعارف کروائی گئی ہے۔

    آئی سی سی ٹی 20 رینکنگ کی نمبرون بولرسعدیہ اقبال کو کیٹیگری اے میں شامل کیا گیا ہے، نوجوان کرکٹرز ایمان فاطمہ اور شوال ذوالفقار کو ایمرجنگ کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔

    تمام کیٹیگریز میں کھلاڑیوں کے معاوضوں میں 50 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، کیٹیگری اے میں فاطمہ ثنا، منیبہ علی، سعدیہ اقبال، سدرہ امین شامل ہیں۔

    کیا بابر اعظم کی ٹی 20 اسکواڈ میں واپسی ہورہی ہے؟

    کیٹیگری بی میں عالیہ ریاض، ڈیانا بیگ، نشرا سندھو شامل ہیں، کیٹیگری سی کا کنٹریکٹ رامین شمیم کو دیا گیا ہے۔

    کیٹیگری ڈی میں گل فیروزہ، نجیہ علوی، ناتالیہ پرویز، عمائمہ سہیل شامل ہیں جبکہ سدرہ نواز، عروب شاہ، طوبیٰ حسن، ام ہانی، وحیدہ اختر بھی کیٹیگری ڈی میں شامل ہیں۔

  • خواتین کرکٹرز کیلئے پی ایس ایل شروع کرنے کی تجاویز زیرغور

    خواتین کرکٹرز کیلئے پی ایس ایل شروع کرنے کی تجاویز زیرغور

    لاہور: چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے خواتین کرکٹرز کے لیے پی ایس ایل شروع کرنے کی تجاویز پر غور شروع کردیا۔

    چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں بورڈ ڈائریکٹرز نے چیئرمین سے اہم ملاقات کی اور تمام ڈائریکٹرز نے اپنی کارکردگی اور متعلقہ امور کے بارے میں بریفنگ دی۔

    اجلاس میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کو زیادہ دلچسپ بنانے اور خواتین کرکٹرز کے لیے بھی پی ایس ایل شروع کرنے کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کرکٹ کے فروغ کیلئے ہر سطح پر جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو بہتر بنانا ہے تاکہ کھلاڑیوں کو زیادہ سہولتیں میسر ہوں۔

  • ویسٹ انڈین بورڈ نے خواتین کرکٹرز کو مردوں کے برابر تنخواہ دینے کا فیصلہ کرلیا

    ویسٹ انڈین بورڈ نے خواتین کرکٹرز کو مردوں کے برابر تنخواہ دینے کا فیصلہ کرلیا

    ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹرز کے لیے کرکٹ بورڈ نے بڑا فیصلہ کرلیا، مرد کرکٹرز کے مساوی تنخواۃ یقینی بنانے کا وعدہ کرلیا۔

    ماضی قریب میں نیوزی لینڈ، بھارت، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور انگلینڈ جیسے ممالک نے صنفی مساوات کو یقینی بنانے کے لیے مردو اور عورتوں کی تنخواہوں کو برابر کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

    اب ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ بھی ایسا کرنے جارہا ہے۔ 25 جنوری کو ایک نئی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز نے اپنے تمام کھلاڑیوں کو ان کی صنف سے قطع نظر، یکساں تنخواہ فراہم کرنے کی جانب قدم بڑھانا شروع کر دیا ہے۔

    کرکٹ ویسٹ انڈیز اور ویسٹ انڈیز پلیئرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں کی جانب سے اس ایم او یو پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    سی ڈبلیو آئی کے صدر ڈاکٹر کشور شیلو نے کہا کہ صنفی بنیادوں پر تنخواہ میں مساوات کو یقینی بنانے کا مقصد یہ ہے کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ میں خواتین کرکٹرز کی بے پناہ شراکت کو تسلیم کیا جائے۔

    انھوں نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو بتایا کہ یہ ویسٹ انڈیز کرکٹ کے لیے ایک تاریخی دن ہے۔ ہم معاوضے کے اسٹرکچر اور کارکردگی کی درجہ بندی کے طریقہ کار کو ترتیب دے رہے ہیں۔

    یہ قدم صنفی مساوات کے لیے ہماری غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہے اور اس بات کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ میں خواتین کھلاڑیوں کی بے پناہ شراکت موجود ہے۔