کراچی: لانڈھی جیل میں قیدیوں سے ملاقات کے لیے آنے والی خواتین کو ہراساں کرنے اور ان سے رشوت طلب کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لانڈھی جیل کے ایک قیدی طارق عزیز کی بیٹی رمشا طارق نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے، اور چیف جسٹس کو ایک خط کے ذریعے معاملے سے آگاہ کیا ہے۔
رمشا طارق کے مطابق لانڈھی جیل میں تعینات اے ایس آئی عزیز اللہ ان سے غیر مناسب تعلقات قائم رکھنے کے لیے دباؤ ڈالتا ہے، اور غیر مناسب تعلقات قائم نہ رکھنے پر جیل میں قید ان کے والد کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دی جاتی ہے۔
درخواست گزار نے شکایت کی کہ ’’ اے ایس آئی عباس ابڑو اور سپاہی علی شیر سومرو والد سے ملاقات کے لیے رشوت طلب کرتے ہیں، ابتدا میں 3 ہزار روپے ایک ملاقات کے لیے مانگے جا رہے تھے، اب رشوت کی رقم بڑھا کر ایک ملاقات میں 5 ہزار مانگے جا رہے ہیں۔‘‘
رمشا طارق نے مطالبہ کیا ہے کہ انھیں ہراساں کرنے والے اے ایس آئی عزیز اللہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، اور رشوت مانگنے والے اے ایس آئی عباس ابڑو اور سپاہی علی شیر سومرو سے بھی تحقیقات کی جائے، اور اس تمام معاملے کی کسی ایمان دار افسر سے شفاف تحقیقات کروائی جائے۔
ادھر ڈی آئی جی جیل ملک اسلم نے بتایا کہ خاتون کی شکایت انھیں مل گئی ہے جس کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جن افسران اور اہلکاروں پر الزام ہے ان کے خلاف محکمانہ انکوائری شروع کر دی گئی ہے، انکوائری میں الزامات ثابت ہونے پر ملوث افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔