Tag: خواتین

  • دبئی میں خواتین بس ڈرائیورز کا تقرر

    دبئی میں خواتین بس ڈرائیورز کا تقرر

    دبئی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں 3 خواتین کو بطور بس ڈرائیور بھرتی کرلیا گیا ہے، اس اقدام کا مقصد ٹرانسپورٹ کے شعبے میں خواتین کو مواقع فراہم کرنا ہے۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق دبئی میں روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے ریاست میں مختلف روٹس پر بطور بس ڈرائیور 3 خواتین کو بھرتی کیا ہے۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ جن خواتین کی بھرتی کی گئی وہ تربیت کے بعد امارات میں ڈرائیونگ کے ضوابط اور معیار کے اعلیٰ پیمانے پر پورا اترتی ہیں۔

    دبئی حکام کا کہنا ہے کہ بس ڈرائیورز کے شعبے میں خواتین کو مواقع فراہم کرنے اور اس شعبہ میں توازن پیدا کرنے کے لیے ابتدائی طور پر 3 خواتین کو بھرتی کیا گیا ہے۔

    اس پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ 3 ڈرائیورز کی تقرری کے ذریعے شروع کیا گیا ہے جنہیں 3 روٹس پر چلانے کے لیے اتھارٹی کے ذریعے اجازت دی گئی ہے، اس پروجیکٹ کو مزید وسعت دی جائے گی۔

  • سعودی عرب: سخت احتیاطی تدابیر کے تحت خواتین کا ڈرائیونگ اسکول کھول دیا گیا

    سعودی عرب: سخت احتیاطی تدابیر کے تحت خواتین کا ڈرائیونگ اسکول کھول دیا گیا

    ریاض: سعودی عرب کے شہر دمام میں سخت احتیاطی تدابیر کو اپناتے ہوئے خواتین کا ڈرائیونگ اسکول کھول دیا گیا، ڈرائیونگ گاڑیوں میں انسٹرکٹر اور شاگرد کے درمیان خصوصی پلاسٹک شیٹ لگائی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہر دمام میں الامام عبد الرحمٰن بن فیصل یونیورسٹی کے خواتین ڈرائیونگ اسکول میں مقررہ پروٹوکول کے تحت ڈرائیونگ کلاسز بحال کردی گئیں۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسکول میں مقررہ ایس و پیز کی مکمل طور پر پابندی کی جا رہی ہے۔

    یونیورسٹی کے نگران اور ڈرائیونگ سکول کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر صالح الراشد کا کہنا ہے کہ اسکول میں ہر 1 گھنٹے بعد مکمل طور پر جراثیم کش ادویات کا اسپرے کر کے صفائی کی جاتی ہے جبکہ عمارت میں جگہ جگہ سینی ٹائزر کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

    چیئرمین کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ گاڑیوں میں انسٹرکٹر اور شاگرد کے درمیان خصوصی پلاسٹک شیٹ لگائی گئی ہے، علاوہ ازیں انسٹرکٹر کو خصوصی فیس شیلڈ بھی مہیا کی گئی ہے۔

    ڈرائیونگ کلاسز کے لیے آنے والی خواتین کو بھی ماسک اور دستانے فراہم کیے جاتے ہیں، استعمال ہونے والی گاڑی کو ہر بار استعمال سے قبل جراثیم کش ادویات سے صاف کیا جاتا ہے۔

    اسکول میں سماجی فاصلے کے اصول کے تحت دفتر میں کام کرنے والی خواتین کو اس امر کا بھی پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنی ڈیسک یا دفتر کے علاوہ کہیں اور نہیں جائیں گی، ادارے میں ہوٹلوں سے کھانا لانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    علاوہ ازیں ڈرائیونگ اسکول کے ٹوائلٹس کو ہر 1 گھنٹے بعد جراثیم کش ادویات سے صاف کیا جاتا ہے جبکہ راہداریوں میں بھی سینی ٹائزنگ کے عمل کو یقینی بنایا گیا ہے۔

    انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ اسکول میں صرف ان ہی کو آنے کی اجازت ہوگی جنہوں نے پیشگی وقت لیا ہوگا یا جن کی کلاس ہو، ان کے علاوہ اسکول سے رجوع کرنے والوں کو منع کردیا گیا ہے، جسے معلومات درکار ہوں وہ آن لائن یا ٹیلی فون پر معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

  • کویت میں تاریخ رقم، 8 خواتین جج کے منصب پر فائز

    کویت میں تاریخ رقم، 8 خواتین جج کے منصب پر فائز

    کویت سٹی: کویت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 8 خواتین جج بننے جارہی ہیں، کویتی پارلیمنٹ کے اسپیکر مرزوق علی الغانم کا کہنا ہے کہ فیصلے کی بدولت کویتی خواتین ترقی کے عمل میں مزید آگے بڑھیں گی۔

    عرب میڈیا کے مطابق کویت کے پبلک پراسیکیوٹر ضرار العسعوسی نے 8 خواتین کو پراسیکیوشن سے ترقی دے کر جج کے منصب پر فائز کیا ہے، اب یہ خواتین اعلیٰ عدالتی کونسل سے اس کی منظوری کی منتظر ہیں۔

    کویت خلیجی ممالک میں چوتھا ملک ہے جہاں خواتین جج کے منصب پر فائز کی جارہی ہیں، عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کویت کی اعلیٰ عدالتی کونسل کا اجلاس منگل کو ہوگا جس میں خواتین کو جج بنائے جانے کے فیصلے کی منظوری دی جائے گی، یہ خواتین ستمبر کے شروع سے بحیثیت جج کام کرنا شروع کردیں گی۔

    کویتی پارلیمنٹ کے اسپیکر مرزوق علی الغانم نے کہا ہے کہ جج کے منصب پر کویتی خواتین کے تقرر کے فیصلے کا انتظار تھا، اس کی بدولت کویتی خواتین ترقی کے عمل میں مزید آگے بڑھیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین تمام میدانوں اور شعبوں میں برسہا برس سے اپنی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑ رہی ہیں۔

    جج مقرر کی جانے والی 8 خواتین میں فاطمہ عبد المنعیم عطیہ، فاطمہ فیصل الکندری، فاطمہ یعقوب الفرحان، سنابل بدر الحوطی، بشائر عبدالجلیل علی، بشائر صالح الرقدان، راوی عسام الطبطبائی اور لولوۃ ابراہیم الغانم شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ کویت خلیجی ممالک میں پہلا نہیں جو عدلیہ میں خواتین کی تقرری کر رہا ہے، اس سے قبل امارات، قطر اور بحرین بھی اپنے یہاں عدلیہ میں خواتین کی تقرریاں کر چکے ہیں۔

  • سندھ میں خواتین میں کرونا وائرس کی شرح بڑھ رہی ہے: مرتضیٰ وہاب

    سندھ میں خواتین میں کرونا وائرس کی شرح بڑھ رہی ہے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ میں خواتین میں کرونا وائرس کی شرح بڑھ رہی ہے، احتیاط نہیں کر رہے ہیں اس وجہ سے وائرس گھروں تک پہنچا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ میں خواتین میں کرونا کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے، حالیہ دنوں خواتین میں کرونا کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے مجموعی کیسز میں 26 فیصد خواتین مریض ہیں، معصوم بچے بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ 10 سال سے کم عمر کے 253 بچے کرونا میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار بتانے کا مقصد یہ ہے کرونا ہمارے گھروں میں داخل ہوچکا ہے، احتیاط نہیں کر رہے ہیں اس وجہ سے وائرس گھروں تک پہنچا ہے۔ احتیاط کرنے کی وجہ سے ہماری فیملی کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ یاد رکھیں عوام کے تعاون کے بغیر کرونا پر قابو پانا آسان نہیں، پچھلے 2 ماہ میں سندھ کے عوام نے حکومت کا بہت ساتھ دیا۔ اعداد و شمار شیئر کرنے کا مقصد احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی فکر پیدا کرنا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو عوام کی پریشانیوں کا ادراک ہے، یہ پریشانیاں اور مشکلات کسی کی جان سے زیادہ نہیں ہیں۔ جلد معاشی مشکلات دور ہوں گی، کرونا کے خلاف جنگ جیتنا ہوگی، خود بھی گھر پر رہیں اور ایک دوسرے کو گھروں پر رہنے کی تلقین کریں۔

  • لاک ڈاؤن کے دوران خواتین پر تشدد میں اضافہ، معروف گلوکارہ نے خطیر رقم عطیہ کردی

    لاک ڈاؤن کے دوران خواتین پر تشدد میں اضافہ، معروف گلوکارہ نے خطیر رقم عطیہ کردی

    معروف گلوکارہ ریانہ نے کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کا شکار خواتین کی مدد کے لیے خطیر رقم عطیہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گلوکارہ ریانہ اور ٹویٹر کے چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسی نے امریکی شہر لاس اینجلس میں گھریلو تشدد کا شکار خواتین کے لیے مشترکہ طور پر 4.2 ملین (42 لاکھ) ڈالرز کی رقم عطیہ کی ہے۔

    یہ رقم شہر کے میئر کے فنڈ میں دی جائے گی جو گھریلو تشدد کا شکار خواتین کی فلاح کے لیے قائم کیا گیا ہے، ریانہ کی عطیہ کردہ رقم اگلے 10 ہفتوں تک ان خواتین کے لیے رہائش، کھانا اور کونسلنگ کی مد میں خرچ کی جائے گی۔

    لاس اینجلس حکام کا کہنا ہے کہ تشدد کا شکار خواتین کے لیے جو شیلٹرز بنائے گئے تھے وہ اس لاک ڈاؤن کے دوران پہلے ہی بھر چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی وجہ سے مردوں نے گھروں پر رہنا شروع کیا تو گھریلو تشدد میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا، اقوام متحدہ کے مطابق خواتین اپنے پرتشدد شوہر یا پارٹنرز کے ساتھ گھروں میں قید ہوگئی ہیں اور ان کے لیے کوئی جائے فرار نہیں ہے۔

    صرف برطانیہ میں گھریلو تشدد کے سبب ہاٹ لائن پر مدد مانگنے والوں کی تعداد میں 120 فیصد اضافہ ہوا، امریکا میں یہ شرح 20 فیصد زیادہ رہی۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق عام حالات میں امریکا میں ہر منٹ 20 افراد (عموماً خواتین) گھریلو تشدد کا نشانہ بنتے ہیں جبکہ سالانہ یہ تعداد 1 کروڑ تک جا پہنچتی ہے۔

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران گھریلو تشدد میں اضافے کو دیکھتے ہوئے کئی ممالک نے اس حوالے سے اقدامات کیے ہیں، ارجنٹینا میں فارمیسیز کو خواتین کے لیے ’محفوظ جگہ‘ قرار دیتے ہوئے وہاں گھریلو تشدد کی شکایات رپورٹ کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    فرانس کے ہوٹلز میں ان خواتین کے لیے ہزاروں کمرے مختص کیے گئے ہیں جو پرتشدد مردوں کی وجہ سے گھر جانے سے خوفزدہ ہیں۔ اسپین میں بھی ان خواتین کو لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے جو گھریلو تشدد کا شکار ہیں۔

    کینیڈا اور آسٹریلیا میں کووڈ 19 کے بحالی فنڈ میں تشدد کا شکار خواتین کے لیے بھی بڑا حصہ مختص کیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ نے دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے کرونا وائرس کے ساتھ ساتھ گھریلو تشدد کے خلاف بھی اقدامات کریں۔

  • دانش تیمور کا خواتین کی خدمات کے لیے شکریہ

    دانش تیمور کا خواتین کی خدمات کے لیے شکریہ

    کراچی: معروف اداکار دانش تیمور نے اپنے گھر کی خواتین کی ان خدمات کے لیے شکریے کا نوٹ لکھا ہے جو اکثر نظر انداز کردی جاتی ہیں، ان کی پوسٹ کو سوشل میڈیا پر بے حد پذیرائی مل رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معروف اداکار دانش تیمور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے اپنے گھر کی تمام خواتین کا شکریہ ادا کیا۔

    دانش نے لکھا کہ اس مشکل وقت میں مجھے احساس ہو رہا ہے کہ میرے گھر کی خواتین کتنی محنت کرتی ہیں، مرد باہر جاتے ہیں اور کام کرتے ہیں تو انہیں لگتا ہے کہ وہی سارا کام کرتے ہیں لیکن جب آپ اس طرح آئسولیشن میں گھر میں بیٹھتے ہیں تو احساس ہوتا ہے کہ خواتین کتنا کام کرتی ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    👏

    A post shared by Danish Taimoor (@danishtaimoor16) on

    انہوں نے کہا کہ صبح جلدی اٹھ کر ناشتہ بنانے سے لے کر، سارا دن بچوں کا خیال رکھنا، صفائی ستھرائی کرنا، کھانے پکانا اور گھر کے اندرونی و بیرونی معاملات سب کا خیال رکھنے تک یہ سب کچھ نظر انداز کردیا جاتا ہے۔

    دانش نے اپنی والدہ، اہلیہ اور بیٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج میں جہاں ہوں وہ ان کی وجہ سے ہے۔ ’میں آپ کا قرض دار ہوں اور کبھی آپ کا احسان چکانے کے قابل نہیں ہو سکوں گا‘۔

    بعد ازاں دانش کی اہلیہ اور معروف اداکارہ عائزہ خان نے ان کی پوسٹ ری شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ایک عورت ہونے کی حیثیت سے ہمیں ہمیشہ تعریف کی ضرورت رہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر معاملے میں ہماری مدد کرنے کا شکریہ۔

  • حکومت کا خواتین کے لئے  شاندار اعلان

    حکومت کا خواتین کے لئے شاندار اعلان

    اسلام آباد : معاون خصوصی ثانیہ نشتر کا کہنا ہے کہ کفالت پروگرام کےتحت خواتین کوآن لائن معاونت دی جا رہی ہے، خواتین کو اسمارٹ فون دیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے گرلز ایجوکیشن پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا حکومت خواتین کی سماجی ترقی کے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے، صحت کے شعبہ میں بھی فاصلہ زیادہ ہے۔

    ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ حکومت نےپالیسی میکنگ کےلیے اعدادوشمار جمع کرنے کاپہلا کام کیا ، احساس پروگرام میں خواتین کے لیے 50فیصد کوٹہ رکھا ہے، 50 فیصداسکالرشپ خواتین کو دی جائیں گی۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ وسیلہ تعلیم کےتحت پرائمری تعلیم میں خواتین کو برابر کا حصہ دیا ہے، کفالت پروگرام کےتحت خواتین کوآن لائن معاونت دی جا رہی ہے، خواتین کو اسمارٹ فون دیے جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خواتین سےجبری مشقت پرسندھ اور پنجاب کے ساتھ قانون سازی کررہےہیں اور خاندانی منصوبہ بندی کے لیے ٹاسک فورس بنائی ہے، پاکستان میں ایک خاتون کے دس دس بچے ہوتے ہیں ، بچوں میں اضافہ معیشت اور خود خواتین کے لیے نقصان دہ ہے۔

    ثانیہ نشتر نے مزید کہا کہ احساس پروگرام کےتحت نجی شعبےکوبھی ساتھ ملا رہے ہیں، پروگرام پر کورونا کا معاملہ ختم ہوتے ہی کام شروع کر دیا جائے گا۔

  • پاکستان میں خواتین ہر شعبے میں کردار ادا کر رہی ہیں،عارف علوی

    پاکستان میں خواتین ہر شعبے میں کردار ادا کر رہی ہیں،عارف علوی

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں خواتین ہر شعبے میں کردار ادا کر رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خواتین کے عالمی دن پر ایوان صدر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہر خاندان میں بچے کی پہلی درسگاہ ماں کی گود ہوتی ہے۔

    ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں خواتین ہر شعبے میں کردار ادا کر رہی ہیں، تعلیم کے شعبے میں بھی خواتین کلیدی کردار کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں پوزیشن ہولڈرز میں لڑکیوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔

    صدر مملکت نے کہا کہ خواتین کو ہر شعبے میں مواقع ملنے چاہئیں، ترقی یافتہ ممالک میں خواتین کے مسائل کے حل کی کوشش کی جاتی ہے،خواتین کو اداروں میں سہولتیں فراہم کرنا ضروری ہیں۔

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے

    واضح رہے کہ آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے، اس دن کا مقصد خواتین کی سماجی، سیاسی اور اقتصادی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔

  • پیرس کے ریستوران نے اسکارف پہنی خواتین پر پابندی لگا دی

    پیرس کے ریستوران نے اسکارف پہنی خواتین پر پابندی لگا دی

    فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ایک ریستوران نے مبینہ طور اسکارف پہنی ہوئی 2 خواتین کو ریستوران کے اندر داخل ہونے سے منع کردیا، واقعے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد ریستوران کے گرد جمع ہوگئی اور احتجاج اور نعرے بازی کی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پیرس کی مشہور شاہراہ شانزے لیزے پر واقع ایک ریستوران میں خواتین کا ایک گروپ آیا تھا جن میں اسکارف پہنی ہوئی ایک خاتون بھی شامل تھیں۔

    تاہم ریستوران انتظامیہ کی جانب سے اس گروپ کو اندر آنے سے منع کردیا گیا۔

    مذکورہ خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے گروپ کے پیچھے ایک اور خاتون موجود تھیں اور انہوں نے بھی اسکارف پہنا ہوا تھا۔ ریستوران انتظامیہ نے ان کے گروپ اور اس خاتون کو بھی اندر آنے سے منع کردیا اور بھونڈا جواز پیش کیا کہ انہوں نے مناسب جوتے نہیں پہنے۔

    اس پر وہاں موجود تمام خواتین نے جو سب ہی بہترین اور بیش قیمت لباس میں تھیں، احتجاج کیا۔ مذکورہ خاتون کا دعویٰ ہے کہ انہیں ان کی اسکارف کی وجہ سے اندر آنے سے منع کیا گیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ریستوران کے ملازمین نے بدترین تعصب کا مظاہرہ کیا۔

    واقعے کے اگلے دن شہریوں کی بڑی تعداد ریستوران کے باہر جمع ہوگئی اور انتظامیہ کی اس حرکت کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی کی۔ احتجاج میں شامل ایک خاتون نے اس عمل کو اسلامو فوبیا بھی قرار دیا۔

    تعصب پرستی کا شکار خاتون کا کہنا ہے کہ کہ وہ پہلے بھی کئی بار اس ریستوران میں جاتی رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ سنہ 2011 میں فرانس وہ پہلا یورپی ملک تھا جس نے عوامی مقامات پر حجاب پر پابندی عائد کی تھی، فرانس میں اس سے قبل بھی مذہبی تعصب پر مبنی کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔

  • خواتین کو بااختیار بنانے کیلیے حکومت کے اہم اعلانات

    خواتین کو بااختیار بنانے کیلیے حکومت کے اہم اعلانات

    کراچی: وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے اعلان کیا ہے کہ 70 لاکھ کفالت بینیفشریز کے بینک اکاونٹ کھولنے جا رہے ہیں جب کہ احساس پروگرام میں 70 فیصد حصہ صرف خواتین کے لئے رکھا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گیارہوں کراچی لٹریچر فیسٹول کے سیشن میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقر ، عائشہ عزیز اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک عشرت حسین نے خطاب کیا۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے فیسٹول کے مالیاتی شمولیت اور خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق سیشن میں رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو مالیاتی شعبوں میں بھی با اختیار بنانے کے لئے اہم اقدامات کئے جانے ضروری ہیں۔

    اسد عمر نے بتایا کہ 70 لاکھ کفالت بینیفشریز کے بینک اکاونٹ کھولنے جا رہے ہیں، یوتھ اسکیم میں 100 ارب روپے کے قرضے دیے جائیں گے جب کہ احساس پروگرام میں 70 فیصد حصہ صرف خواتین کے لئے رکھا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسکلز ٹریننگ میں 30 فیصد صرف خواتین کے لئے مختص ہے، تمام فیلڈز میں خواتین کو ہائی ٹیک ٹریننگ دی جا رہی ہیں۔

    وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ دس سے گیارہ کروڑ خواتین کو اگر مواقع دئے جائیں تو اہم تندیلئ لائی جا سکتی ہے۔