Tag: خواتین

  • اترپردیش میں زندہ جلائی جانے والی لڑکی دم توڑ گئی

    اترپردیش میں زندہ جلائی جانے والی لڑکی دم توڑ گئی

    نئی دہلی: پڑوسی ملک بھارت میں لڑکیوں کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد انھیں زندہ جلانے کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اترپردیش کے علاقے اناؤ میں 23 سالہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا دیا گیا تھا جو دوران علاج زخموں کی تاب نہ لا کر آج چل بسی ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ نوجوان لڑکی نے ملزمان کے خلاف اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کرایا تھا، ملزمان گرفتار ہونے کے بعد ضمانت پر رہا ہو گئے تھے، رہائی کے بعد ملزمان نے لڑکی کو عدالت جاتے ہوئے جلا ڈالا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  خاتون ڈاکٹر کو جلا کر قتل کرنے والے 4 ملزمان پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے

    اترپردیش پولیس نے واقعے میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، یاد رہے کہ بدھ کو بھی ایک لڑکی کو اجتماعی زیادتی کے بعد جلا دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ تئیس سالہ لڑکی کو مارچ میں اناؤ کے علاقے میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، جب کہ جلائے جانے کے باعث لڑکی کا 60 سے 70 فی صد جسم جھلس گیا تھا۔

    دو ہفتے قبل بھی بھارتی ریاست تلنگانہ میں ایک 27 سالہ ویٹرنری ڈاکٹر پریانکا ریڈی کو کچھ ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا کر قتل کر دیا تھا، اس واقعے نے بھارت میں ایک بار پھر خواتین پر تشدد اورریپ پر بحث چھیڑ دی تھی، جب کہ دنیا بھر میں اس واقعے کی گونج سنائی دی۔

  • دعا منگی اغوا: 28 گھنٹے گزر گئے، 10 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز مل گئیں

    دعا منگی اغوا: 28 گھنٹے گزر گئے، 10 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز مل گئیں

    کراچی: ڈیفنس کراچی سے اغوا کی گئی دعا نثار منگی کو 28 گھنٹے بعد بھی تلاش نہیں کیا جا سکا، کار سواروں نے پیدل چلتی لڑکی کو اغوا کر کے ساتھ چلتے لڑکے کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دعا منگی کے اہل خانہ نے لاہور کے رہایشی مظفر نامی شخص پر شبہ ظاہر کیا ہے، والدین کا کہنا ہے کہ دونوں دوست تھے اور ان میں کچھ عرصہ پہلے جھگڑا ہوا تھا، دعا اُس رات جس سال گرہ میں گئی تھی وہاں مظفر بھی موجود تھا۔

    دوسری طرف دعا کی تلاش میں کراچی پولیس نے جائے وقوعہ سے 10 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لی ہیں، تفتیشی ذرایع کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ کی جیو فینسگ کا عمل بھی جاری ہے، پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم گولی کا خول ملا تھا، جس کی فارنزک رپورٹ آج موصول ہو جائے گی، اس بات پر بھی کام کیا جا رہا ہے کہ ملزمان کس روڈ کی طرف فرار ہوئے، اس سلسلے میں پولیس اور اے وی سی سی کی خصوصی ٹیم کام کر رہی ہے، سی پی ایل سی اور رینجرز کی تفتیشی ٹیمیں بھی کام کر رہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، ڈیفنس میں کارسواروں نے لڑکی اغوا کرلی، نوجوان زخمی

    قبل ازیں، پولیس ذرایع نے یہ بھی بتایا تھا کہ تاوان کے لیے تاحال کوئی کال نہیں آئی، جب کہ گھر والوں نے قریبی دوست کے اغوا میں ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا، دعا پرسوں رات دوست کی سال گرہ میں گئی تھی، تقریب کے بعد وہ حارث کے ساتھ واک کرنے ہاہر نکلی، وہ چند ماہ قبل ہی بیرون ملک سے کراچی آئی تھی، دعا کچھ عرصہ قبل تعلیم کے لیے امریکا گئی تھی جہاں مظفر سے اس کی ملاقات ہوئی۔

    اب تک اس واقعے کی متعدد سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے آ چکی ہیں، ایک میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دعا اور حارث خیابان بخاری کی سڑک پر چہل قدمی کر رہے ہیں، دوسری فوٹیج میں ملزمان کو گاڑی کا دروازہ بند کر کے فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں لڑکی اغوا، ویٹر کا بیان سامنے آگیا

    ایک عینی شاہد رکشا ڈرائیور نے پولیس کو بتایا کہ فائر کی آواز سن کر سیکورٹی گارڈ کے ساتھ اس نے دوڑ لگائی لیکن کچھ نظر نہیں آیا۔ زخمی حارث کے والد کا کہنا تھا کہ حارث دوستوں سے ملنے کا کہہ کر گیا تھا، فون پر گولی لگنے کی اطلاع ملی۔ دریں اثنا، حارث کے والد کی مدعیت میں درخشاں تھانے میں اس واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تفتیشی ٹیم نے قریبی چائے کے ہوٹل کا بھی دورہ کیا، ویٹر کا کہنا تھا کہ دونوں چار ماہ سے ریسٹورنٹ آ رہے تھے، حارث اور دعا کے ساتھ اکثر ایک خاتون اور ہوتی تھیں۔

  • خواتین پر تشدد کے خاتمے کا دن: مقبوضہ کشمیر میں خواتین بدترین جنسی تشدد کا شکار

    خواتین پر تشدد کے خاتمے کا دن: مقبوضہ کشمیر میں خواتین بدترین جنسی تشدد کا شکار

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خواتین پر تشدد کے خاتمے کا عالمی دن منایا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں اس وقت خواتین بھارتی فوجیوں کی جانب سے بدترین جنسی تشدد کا شکار ہیں۔ خود بھارت بھی خواتین کے لیے خطرناک ترین ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں ہر 3 میں سے ایک عورت کو اپنی زندگی میں جسمانی، جنسی یا ذہنی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو صرف صنف کی بنیاد پر اس سے روا رکھا جاتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق خواتین کو ذہنی طور پر ٹارچر کرنا، ان پر جسمانی تشدد کرنا، جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا یا جنسی طور پر ہراساں کرنا، ایسا رویہ اختیار کرنا جو صنفی تفریق کو ظاہر کرے، غیرت کے نام پر قتل، کم عمری کی یا جبری شادی، وراثت سے محرومی، تیزاب گردی اور تعلیم کے بنیادی حقوق سے محروم کرنا نہ صرف خواتین بلکہ بنیادی انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔

    رواں برس خواتین پر تشدد کے حوالے سے جاری کی جانے والی رپورٹ میں گھر کو ہی خواتین کے لیے سب سے زیادہ غیر محفوظ قرار دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس دنیا بھر میں 50 ہزار خواتین اپنوں ہی کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہونے کے بعد قتل ہوئیں۔

    ان خواتین کے خلاف پرتشدد اور جان لیوا کارروائیوں میں ان کے خاوند، بھائی، والدین، پارٹنرز یا اہل خانہ ملوث تھے۔

    پاکستان میں گھریلو تشدد

    پاکستان میں بھی گھریلو تشدد خواتین کی فلاح و بہبود کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم عورت فاونڈیشن کے مطابق سنہ 2013 میں ملک بھر سے خواتین کے خلاف تشدد کے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 7 ہزار 8 سو 52 ہے۔

    پاکستان کے کمیشن برائے انسانی حقوق کے مطابق سنہ 2014 میں 39 فیصد شادی شدہ خواتین جن کی عمریں 15 سے 39 برس کے درمیان تھی، گھریلو تشدد کا شکار ہوئیں۔

    کمیشن کی ایک اور رپورٹ کے مطابق سال 2015 میں 1 ہزار سے زائد خواتین کے قتل ریکارڈ پر آئے جو غیرت کے نام پر کیے گئے۔

    دوسری جانب ایدھی سینٹر کے ترجمان کے مطابق صرف سنہ 2015 میں گزشتہ 5 برسوں کے مقابلے میں تشدد کا شکار ہو کر یا اس سے بچ کر پناہ لینے کے لیے آنے والی خواتین میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔

    اوسطاً پاکستان میں ہر سال 5 ہزار خواتین گھریلو تشدد کے باعث جبکہ لاکھوں معذور ہوجاتی ہیں۔ علاوہ ازیں بے شمار خواتین ذہنی دباؤ یا اہلخانہ کی جانب سے مذموم کارروائیوں کے بعد اپنے بہترین کیریئر کے مواقعوں سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں جبکہ سماجی طور پر بھی کٹ کر رہنے پر مجبور کردی جاتی ہیں۔

    تشدد کے دیرپا اثرات

    اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق خواتین پر تشدد ان میں جسمانی، دماغی اور نفسیاتی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ مستقل تشدد کا سامنا کرنے والی خواتین کئی نفسیاتی عارضوں و پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتی ہیں۔

    تشدد خواتین کی جسمانی صحت کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتا ہے اور وہ بلڈ پریشر اور امراض قلب سے لے کر ایڈز جیسے جان لیوا امراض تک کا آسان ہدف بن جاتی ہیں۔

    دوسری جانب ذہنی و جسمانی تشدد خواتین کی شخصیت اور صلاحیتوں کو بھی متاثر کرتا ہے اور انہیں ہمہ وقت خوف، احساس کمتری اور کم اعتمادی کا شکار بنا دیتا ہے جبکہ ان کی فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو بھی ختم کردیتا ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ خطرے کی زد میں وہ خواتین ہیں جو تنازعوں اور جنگ زدہ ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی بدترین حالت زار

    گزشتہ 113 دن سے لاک ڈاؤن کا شکار مقبوضہ کشمیر اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکا ہے جہاں رابطے کے تمام ذرائع بند ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں کشمیری خواتین بھارتی فوجیوں کی جانب سے بدترین جنسی تشدد کا شکار ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ رپورٹ کے مطابق زیادتی کے بیشتر واقعات محاصرے اور تلاشی کے آپریشنز کے دوران پیش آتے ہیں۔

    کشمیر میں بھارتی فوجی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے خواتین کی عصمت دری کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ خواتین سے زیادتی و بے حرمتی کی تمام تر رپورٹس کے باوجود دنیا کشمیر کے معاملے میں آنکھیں بند کیے بیٹھی ہے۔

  • سات گھنٹے سے کم سونے والی خواتین ہوشیار!

    سات گھنٹے سے کم سونے والی خواتین ہوشیار!

    واشنگٹن : سات گھنٹے سے کم سونے والی خواتین کی ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں جو مستقبل میں بھربھرے پن اور فریکچر کی وجہ بن سکتی ہے۔

    ویسے تو نیند کی کمی سب کےلیے ہی مضر ہے لیکن اگر بالخصوص خواتین پوری نیند نہیں لیتیں اور یہ روش کئی سال تک برقرار رکھتی ہیں تو اس سے دھیرے دھیرے ان کی ہڈیوں کی کثافت کم ہوتی چلی جاتی ہے اور یہ کیفیت آگے چل کر ہڈیوں کے بھربھرے پن (اوسٹیوپوروسِس) کی وجہ بن سکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیویارک میں یونیورسٹی آف بفیلو میں صحت کے پروفیسر ہیدر بالکم نے بتایا کہ خراب نیند صحت پر بری طرح اثر انداز ہوتی ہے۔

    اسی بنا پر خصوصا خواتین کو چاہیے کہ وہ سات گھنٹے تک کی معمول کی نیند ضرور لیں ورنہ ان کی نفسیاتی صحت کے ساتھ ساتھ ہڈیاں بھی متاثر ہوسکتی ہیں۔

    یہ تحقیق جرنل آف بون اینڈ منرل ریسرچ میں شائع ہوئی جس میں 11 ہزار سے زائد ایسی خواتین کو شامل کیا گیا ہے جن میں سن یاس کا سلسلہ شروع ہوچکا تھا یعنی وہ عمر کے اس حصے میں پہنچ چکی تھیں کہ جب خواتین کو ماہواری آنا بند ہوجاتی ہے۔

    ان میں سے جو خواتین پانچ گھنٹے یا اس سے کم کی نیند لیتی ہیں، ان کے جسم میں چار مقامات پر ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں یعنی ہڈیاں کثافت کھو کر نرم پڑسکتی ہیں، ان میں پورے جسم، گردن اور ریڑھ کی ہڈیاں کمزور ہوسکتی ہیں۔

    اس کے برعکس، کم سے کم سات گھنٹے سونے والی خواتین میں یہ رحجان نہیں دیکھا گیا، اس کی وجہ یہ ہے کہ نیند کے دوران بدن اپنی مرمت آپ کرتا ہے اور اگر پورے وقت کےلیے نیند نہ لی جائے تو ہارمون بھی بگڑجاتے ہیں اور اس کا اثر ہڈیوں پر ہوتا ہے اور ہڈیاں نرم پڑنے لگتی ہیں۔

    اگر ہڈیا نرم پڑنے لگ جائیں تو خواتین میں فریکچر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ اس تحقیق میں ہزاروں خواتین کی ہڈیوں کے خاص اسکین لیے گئے تھے جسے بون منرل ڈینسٹی ٹیسٹ کہا جاتا ہے۔

    سائنسدانوں نے کہا کہ نیند کی کمی نہ صرف ہڈیوں کو متاثر کرتی ہے بلکہ موٹاپے، بلڈ پریشر اور دل کے امراض کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔

  • حکومت زینب الرٹ بل لانے پر غور کر رہی ہے: فروغ نسیم

    حکومت زینب الرٹ بل لانے پر غور کر رہی ہے: فروغ نسیم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ حکومت خواتین اور بچوں کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے کوشاں ہے، زینب الرٹ بل لانے پر غور کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فروغ نسیم نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زینب الرٹ بل زیر غور ہے، وزارتِ قانون بچوں اور عورتوں کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہے۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا حکومت کی کوشش ہے آیندہ نسلوں پر سرمایہ کاری کی جائے، بد قسمتی سے جبری مشقت زیادہ تر بچوں سے ہی کرائی جاتی ہے، بچوں کو پتا ہونا چاہیے کہ چائلڈ جسٹس کیا چیز ہے، بچوں کے حقوق کے لیے چائلڈ جسٹس سے آگاہی ضروری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی پر کسی آرٹیکل کا حوالہ دو تو سندھ توڑنے کا تاثر دیا جاتا ہے، فروغ نسیم

    دریں اثنا، آج لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے ملاقات کی، جس میں باہمی دل چسپی کے امور اور عمومی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ مختصر مدت میں درجنوں نئے قوانین متعارف کرائے گئے ہیں، فلاح و بہبود کے لیے قوانین میں ترامیم کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ موجودہ پنجاب اسمبلی قانون سازی کے ریکارڈ قائم کرے گی، عوام کی ضرورتوں کو مد نظر رکھ کر نئے ایکٹ لائیں گے، پنجاب میں وکلا برادری سے مشاورت بھی جاری ہے، میں خود بھی وکیل ہوں، وکلا برادری کے ساتھ ہوں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بچےاور خواتین گھروں میں بند ہیں، امریکی رکن کانگریس

    مقبوضہ کشمیر میں بچےاور خواتین گھروں میں بند ہیں، امریکی رکن کانگریس

    واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس ابی گیل اسپینبرگر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بچےاور خواتین گھروں میں بند ہیں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی رکن کانگریس ابی گیل اسپینبرگر نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر اظہارتشویش کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی صورتحال سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

    امریکی رکن کانگریس نے کہا کہ بھارت نے دستاویزات کا بہانہ بنا کر سینیٹرکرسٹوفرکو کشمیر جانے نہیں دیا، امریکی سینیٹر کے ساتھ بھارتی رویے پر ارکان کانگریس کو تشویش ہے۔

    امریکی رکن کانگریس ابی گیل اسپینبرگر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بچےاور خواتین گھروں میں بند ہیں۔

    کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں، امریکی سینیٹر

    خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی سینیٹرکرس وان ہولین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں۔

    کرس وان ہولین کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے وادی میں کرفیو اور مواصلات کا نظام معطل ہوئے تیسرا مہینہ شروع ہوگیا۔ امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ وہ خود مقبوضہ کشمیر جا کر زمینی حقائق کا جائزہ لینا چاہتے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی جانے والے امریکی سینیٹر کو وادی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔

  • خواتین خلانوردوں نے پہلی بار خلائی مشن مکمل کرکے تاریخ رقم کردی

    خواتین خلانوردوں نے پہلی بار خلائی مشن مکمل کرکے تاریخ رقم کردی

    نیویاک: پہلی بار دو خواتین خلانوردوں نے خلائی مشن مکمل کرکے ایک نئی تاریخ رقم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تاریخ میں پہلی بار زمین سے خلا کی جانب سے جانے والے مشن کے دونوں یا تمام ارکان خواتین پر مشتمل تھے، اس سے قبل خلا میں بھیجے گئے ہر مشن میں کوئی نہ کوئی مرد شامل رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اگرچہ خلا میں پہلی بار 1963 میں خاتون نے خلا کا سفر کیا تھا اور روس کی ویلنتینا تریشیکووا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ انہوں نے پہلی بار تاریخ رقم کرتے ہوئے خلا کا سفر کیا اور خلا میں سفر کرنے والی پہلی امریکی خاتون کا اعزاز بھی سیلی رائڈ کو حاصل ہے، جنہوں نے 1983 میں خلا کی جانب سفر کیا تھا۔

    تاہم اب پہلی بار دنیا میں کسی مرد کے بغیر 2 خواتین پر مشتمل خلانوردوں کے مشن نے خلا کا سفر مکمل کرکے تاریخ رقم کردی۔ امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’ناسا‘ کے مطابق امریکا کی کرسٹینا کوچ اور جیسیکا میر نے عالمی خلائی اسٹیشن کی مرمت کا مشن مکمل کرکے تاریخ رقم کردی۔

    دونوں امریکی خلانورد خواتین نے 18 اکتوبر کی صبح اپنے تاریخی مشن کا سفر شروع کیا اور سات گھنٹے سے زائد وقت کے بعد وہ عالمی خلائی اسٹیشن پہنچیں۔ دونوں خلا نورد خواتین کو عالمی خلائی اسٹیشن کے باہر نصب پاور کنٹرول سسٹم میں لگی 2 بیٹریوں کو تبدیل کیا اور انہیں اپنا مشن مکمل کرنے کے لیے خلائی اسٹیشن کے اندر جانے کی ضرورت نہیں پڑی۔

    کیا خلا میں بچے کی پیدائش ممکن ہے؟

    اگرچہ پہلے بھی عالمی خلائی اسٹیشن کی بیٹریوں سمیت مرمت کے دیگر کاموں کے لیے خواتین خلا نورد جا چکی ہیں، تاہم ماضی میں خواتین کسی نہ کسی مرد خلانورد کے ساتھ روانہ ہوئی ہیں۔

    دونوں خواتین کی جانب سے خلائی مشن کو مکمل کیے جانے کے ساتھ ہی اب تک خلا کا سفر کرنے والی خواتین کی تعداد 15 ہوگئی۔ خلا کا سفر کرنے والی 15 میں سے 14 خواتین خلا نوردوں کا تعلق امریکا سے ہے۔

    تاہم خلا کی جانب سے سفر کرکے تاریخ رقم کرنے کا اعزاز روسی خلانورد خاتون کے پاس ہے اور وہ اب تک روس کی واحد خلا نورد خاتون ہیں جنہوں نے خلا کا سفر کیا۔ اب ناسا نے 2024 تک چاند مشن پر بھی پہلی خاتون کو بھیجنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

  • عالمی برادری کو ظلم کا سامنا کرتی خواتین کے حق میں آواز اٹھانا ہوگی، ملیحہ لودھی

    عالمی برادری کو ظلم کا سامنا کرتی خواتین کے حق میں آواز اٹھانا ہوگی، ملیحہ لودھی

    نیویارک: ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ کشمیر میں انسانیت سوزمظالم نے خواتین پر سنگین اثرات مرتب کیے، قابض بھارتی افواج ماؤں کے سامنے ان کے بچے اٹھا لے جاتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یواین جنرل اسمبلی کی انسانی حقوق کی کمیٹی میں خواتین کے حقوق پر مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ حقوق نسواں کی حمایت کی۔

    ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ حقوق نسواں کی حمایت ہمارے مذہب، آئین اور نظریے کا حصہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیر میں انسانیت سوزمظالم نے خواتین پر سنگین اثرات مرتب کیے، قابض بھارتی افواج ماؤں کے سامنے ان کے بچے اٹھا لے جاتی ہیں۔

    ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ محصور کشمیری خواتین کی زندگی مزید اجیرن کر دی گئی، عالمی برادری کو ظلم کا سامنا کرتی خواتین کے حق میں آواز اٹھانا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ آج ہی نیویارک ٹائمز کے صفحہ اول پر کشمیری ماں کی تصویرچھپی، کشمیری ماں کی بے بسی کی تصویر بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر رہی ہے۔

    مقبوضہ کشمیرمیں 65ویں روز بھی کرفیو

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 65ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • مردوں کی شخصیت کے بارے میں دلچسپ انکشاف

    مردوں کی شخصیت کے بارے میں دلچسپ انکشاف

    کہا جاتا ہے کہ زیادہ تر مرد کھلنڈرے واقع ہوتے ہیں اور زندگی کے تمام معاملوں کو ہنسی کھیل میں اڑا دیتے ہیں، ان کے برعکس خواتین زیادہ بردباری کا مظاہرہ کرتی ہیں اور مختلف معاملوں کو سنجیدگی سے سنبھالتی ہیں۔

    ہماری روزمرہ کی زندگی میں نظر آتے ان ثبوتوں کی اب سائنس نے بھی تصدیق کردی ہے۔

    یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق مردوں میں ذہنی بلوغت کا عمل دیر سے شروع ہوتا ہے اور 40 سال کی عمر سے قبل مرد کھلنڈری اور غیر سنجیدہ حرکتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    اس تحقیق کے لیے مرد و خواتین کے دماغ میں رونما ہونے والے ان عوامل کا جائزہ لیا گیا جو ذہنی پختگی اور میچورٹی کی وجہ بنتے ہیں۔

    ماہرین نے 4 سال سے لے کر 40 سال تک کی عمر کے 121 مرد و خواتین کے دماغ کا ایم آر آئی اسکین کے ذریعے جائزہ لیا کہ ان کے دماغ میں کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔

    ماہرین نے دیکھا کہ دونوں کے دماغ کے وہ خلیات جو دماغ کو بالغ کرتے ہیں گو کہ یکساں صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں، تاہم مردوں میں وہ دیر سے کام کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: خواتین کی یادداشت مردوں سے بہتر

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ 40 سال کی عمر کے بعد مردوں کی ذہنی بالیدگی جس سطح تک پہنچتی ہے، خواتین کی ذہنی بالیدگی اس سطح پر بہت پہلے پہنچ چکی ہوتی ہے۔

    ماہرین نے دیکھا کہ خواتین کا دماغ مختلف معلومات کو جلدی پروسس کرتا ہے، اور نہ صرف فوری بلکہ اپنی مکمل استطاعت کے ساتھ کام کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ مردوں سے زیادہ عقلمند اور ذہین ہوتی ہیں۔

    اسی طرح خواتین کی یادداشت بھی مردوں سے زیادہ اچھی ہوتی ہے اور وہ تمام واقعات کو مکمل تفصیل اور باریک بینی کے ساتھ یاد رکھتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مرد و خواتین کے دماغ میں یہ فرق ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔

  • جے یو آئی ف نے آزادی مارچ میں خواتین کی شرکت پر پابندی لگا دی

    جے یو آئی ف نے آزادی مارچ میں خواتین کی شرکت پر پابندی لگا دی

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ میں خواتین کی شرکت پر پابندی لگا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے آزادی مارچ میں خواتین کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کی جانب سے مسلم لیگ ن کو بھی پیغام بھجوا دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا کہ اگرمارچ میں ساتھ دیں توعورتوں کو ساتھ نہ لائیں۔

    نمایندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق مولانا نے مسلم لیگ ن سے یہ بھی کہا ہے کہ آزادی مارچ کے سلسلے میں جو وفود بھجوائے جائیں ان میں بھی خواتین کو شامل نہ رکھیں۔

    مولانا فضل الرحمان کی جانب سے پیغام ملنے کے بعد مسلم لیگ ن نے اپنی خواتین کو بھی آگاہ کر دیا ہے کہ وہ آزادی مارچ میں شرکت نہ کریں۔

    واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے 3 اکتوبر کو پریس کانفرنس میں باضابطہ اعلان کیا تھا کہ آزادی مارچ 27 اکتوبر کو ہوگا، تاریخ حتمی ہے اور کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

    تازہ ترین:  سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ، بلاول بھٹو کی اے این پی سربراہ سے ملاقات

    آزادی مارچ کے سلسلے میں جے یو آئی سربراہ نے اپوزیشن کی مرکزی جماعتوں کے سربراہان سے بھی متعدد ملاقاتیں اور مشاورت کی، اور انھیں قائل کرنے کی کوششیں کرتے رہے کہ وہ بھی پارٹی کی سطح پر مارچ کا حصہ بنیں۔

    گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا ہماری حکمت عملی میں جمود نہیں ہوگا، بی اور سی پلان کی طرف بھی جائیں گے، ہماری حکمت عملی میں جنون نہیں ہوگا، صورت حال سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تبدیل کرتے رہیں گے۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ آصف زرداری ہمارے مؤقف میں ہمارے ساتھ ہیں، سب سے ہمارے سیاسی رابطے ہیں، کہیں سے مایوسی نہیں ملی۔