Tag: خواتین

  • اب نیل پالش نماز کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی

    اب نیل پالش نماز کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی

    خواتین کی زیبائش کا اہم جزو نیل پالش گو کہ بناؤ سنگھار میں خاصی اہمیت رکھتا ہے تاہم یہ نماز پڑھتے ہوئے رکاوٹ بن سکتی ہے کیونکہ نیل پالش ناخنوں تک پانی پہنچنے سے روک دیتی ہے جس سے وضو نہیں ہو پاتا۔

    تاہم اب ایسی نیل پالش تیار کرلی گئی ہے جو نماز کی راہ میں حائل نہیں ہوگی، آپ اسے نماز فرینڈلی نیل پالش بھی کہہ سکتے ہیں۔

    اورلی کاسمیٹکس کمپنی اور مسلم گرل نامی ادارے کے اشتراک سے تیار کردہ یہ نیل پالش ایسی جھلی پر مشتمل ہے جس سے پانی باآسانی گزر سکتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر اس نیل پالش کی مشہوری حلال پینٹ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ کی جارہی ہے۔

    کیا آپ اس نیل پالش کو استعمال کرنا چاہیں گے؟

  • می ٹو مہم کے بعد امریکی مردوں نے خواتین سے گریز شروع کردیا

    می ٹو مہم کے بعد امریکی مردوں نے خواتین سے گریز شروع کردیا

    نیویارک: امریکا میں حال ہی میں کیے گئے سروے میں انکشاف ہوا کہ می ٹو مہم کے بعد مردوں نے ہم پیشہ خواتین کے ساتھ وقت گزارنے سے گریز شروع کردیا ہے۔

    سروے کرنے والی آن لائن تنظیم سروے منکی کے مطابق امریکا میں اب دو تہائی مرد براہ راست کسی خاتون کے ساتھ کام کرنے کو پریشان کن سمجھتے ہیں۔

    5 ہزار بالغ امریکی افراد سے کیے گئے اس سروے میں 36 فیصد افراد نے کہا کہ وہ خواتین سے ملنے جلنے سے گریز کرتے ہیں کہ پتہ نہیں وہ اسے کیا سمجھ لیں۔ اسی طرح سینئر افراد بھی اپنی جونیئر ہم پیشہ خواتین کے ساتھ وقت گزارنے سے گریز کرنے لگے ہیں۔

    سروے کے مطابق خواتین پیشہ ورانہ تعلقات کھو رہی ہیں جس سے ان کی ترقی نہیں ہو پاتی۔ سروے میں بین الاقوامی ادارے لین ان کی صدر ریچل تھامس کا کہنا تھا کہ زیادہ تر مرد یہ نہیں جانتے کہ دوری اختیار کرنے سے خواتین کے لیے مواقعوں میں کمی آرہی ہے۔

    ریچل کے مطابق یہ ڈیٹا بتاتا ہے کہ ہم غلط سمت میں جا رہے ہیں، وہ بھی ایسے وقت میں جب خواتین کے لیے برابری کے حقوق حاصل کرنا انتہائی حساس معاملہ بن چکا ہے۔

    واضح رہے کہ ہالی ووڈ سے شروع ہونے والی می ٹو مہم میں خواتین نے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی اور جنسی ہراساں کیے جانے کی کہانیاں شیئر کی تھیں جس کے نتیجے میں متعدد معروف افراد کو اپنے بڑے بڑے عہدوں سے ہاتھ دھونا پڑا اور انہیں مقدمات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

    می ٹو بحث کے بعد خواتین کے لیے یکساں تنخواہوں اور نمائندگی کے بارے میں بھی گفتگو کی گئی۔

  • بھارت خواتین کے لئے سب سے خطرناک ترین ملک قرار

    بھارت خواتین کے لئے سب سے خطرناک ترین ملک قرار

    لندن : بھارت کو دنیا میں خواتین کیلئے سب سے زیادہ خطرناک ملک قرار دے دیا گیا، خواتین کا استحصال کرنے والوں میں افغانستان دوسرے، شام تیسرے جبکہ پاکستان چھٹے نمبر پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی تنظیم تھامس رائٹرزفاؤنڈیشن نے سروے جاری کردیا، جس میں دنیا بھر کے ممالک میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک، جنسی تشدد، صحت عامہ کی سہولیات، خواتین مخالف روایات، خواتین کے خلاف پرتشدد واقعات اور اسمگلنگ کے واقعات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

    سروے کے مطابق بھارت خواتین کے لئے خطرناک ترین ملکوں کی فہرست میں پہلے نمبرپر ہے جبکہ افغانستان اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے، جہاں خواتین اور بچیوں پر تشدد اور خرید وفروخت عام ہے۔

    اس فہرست میں خواتین پر تشدد کے حوالے سے شام تیسرا، صومالیہ چوتھا اور سعودی عرب پانچواں جبکہ پاکستان کا چھٹا خطرناک ملک قرار دیا گیا ہے۔

    سروے میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ہر تین میں سے ایک خاتون کوجنسی زیادتی یا جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ ریپ کوبطورہتھیاراستعمال کیا جاتا ہے اورزیادہ ترکیسزمیں خواتین کو انصاف نہیں ملتا۔

    سروے کے مطابق کم عمری میں لڑکیوں کی شادی بھی بہت سے مسائل کی وجہ ہے اور ایک اندازے کے مطابق 75 کروڑ لڑکیوں کی شادیاں 18 سال سے کم عمر میں کر دی جاتی ہیں۔

    سروے کے مطابق دنیا کے کئی ممالک میں ایسے ہیں ، جہاں کی روایات خواتین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیتی ہیں ، جسے سنگسار کرنا، خواتین پر تیزاب پھینکنا، جبری شادیوں، اور سزا کے طورپر خواتین کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنانا۔

    روایات کے لحاظ سے بھارت اور افغانستان خواتین کے لئے سب سے زیادہ خطرناک ہے جبکہ پاکستان کا خطرناک روایات کی فہرست میں چوتھا نمبر ہے۔

  • معذور طالبہ کو پشت پر بٹھا کر ہائیکنگ کروانے والی باہمت ٹیچر

    معذور طالبہ کو پشت پر بٹھا کر ہائیکنگ کروانے والی باہمت ٹیچر

    دنیا میں کئی ایسے حوصلہ مند افراد ہیں جو اگر معذوری کا شکار ہوں تو اس کے ہاتھوں ہار نہیں مانتے بلکہ معذوری کو شکت دے کر آگے بڑھتے رہتے ہیں۔

    تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ ان افراد کو اپنے آس پاس موجود افراد کے تعاون اور مدد کی بے حد ضرورت ہوتی ہے اور ایسے لوگ ان کی کامیابی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    امریکی ٹیچر ہیلما کا شمار بھی ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی معذور طالبہ کے لیے حوصلے اور محبت کی نہایت خوبصورت مثال قائم کی۔

    ہیلما ایک چھوٹے سے قصبے میں کم آمدنی والے افراد کے لیے ایک اسکول میں ٹیچر ہیں۔ ان کی طالبہ میگی اعصابی بیماری کا شکار اور وہیل چیئر کی محتاج ہے جس کی وجہ سے ہیلما اس سے خصوصی شفقت برتتی ہیں۔

    کچھ عرصے قبل اسکول کی جانب سے ایک 2 روزہ ٹرپ کا انعقاد کیا گیا جس میں میگی سمیت تمام بچوں نے نہایت جوش و خروش سے شرکت کی، تاہم ایک مرحلے پر میگی کو پیچھے ہٹنا پڑا جب تمام بچوں کا ہائیکنگ پر جانے کا وقت آیا۔

    قریب تھا کہ میگی اس موقع کو کھودیتی اور ایک خوبصورت تجربے سے محروم رہ جاتی، اس کی ٹیچر ہیلما نے اسے پشت پر بٹھا لیا اور اسی حالت میں اسے ہائیکنگ کروائی۔

    اس مقصد کے لیے ہیلما نے خصوصی طور پر 300 ڈالر کا بیگ پیک خریدا تھا جس کے ذریعے انہوں نے میگی کو اپنی پشت پر باندھا۔ وہ بتاتی ہیں کہ میگی نہایت حوصلہ مند بچی تھی جو تمام راستے میری ہمت بندھاتی رہی۔

    اس موقع پر کھینچی گئی ان دونوں کی تصاویر نے سوشل میڈیا صارفین کو حیران کردیا اور وہ بے ساختہ اس ٹیچر کی ہمت کی داد دینے پر مجبور ہوگئے۔

    ہیلما بتاتی ہیں کہ میگی گو کہ معذور ہے لیکن اس کی معذوری اس کے کچھ بھی سیکھنے کی راہ میں حائل نہیں ہوتی۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کا یہ چھوٹا سا نیک عمل دوسروں کے لیے پیغام ہے کہ وہ حوصلے سے چیلنجز کا مقابلہ کریں اور اس کا حل تلاش کریں۔

  • امریکا کے تینوں بڑے مقابلہ حسن سیاہ فام خواتین کے نام

    امریکا کے تینوں بڑے مقابلہ حسن سیاہ فام خواتین کے نام

    واشنگٹن: امریکا کی تاریخ میں پہلی بار 3 بڑے مقابلہ حسن مس امریکا، مس ٹین یو ایس اے اور مس یو ایس اے کا تاج سیاہ فام خواتین نے سر پر سجا لیا۔

    امریکا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 3 بڑے مقابلہ حسن مس امریکا، مس ٹین یو ایس اے اور مس یو ایس اے سیاہ فام خواتین نے جیت لیے۔ امریکا کی ان بلیک بیوٹیز میں نیا فرینکلن، کیلیک گیرس اور چیلسی کرسٹ شامل ہیں۔

    25 سالہ نیا فرینکلن گزشتہ برس ستمبر میں مس امریکا بنیں جبکہ گزشتہ ہفتے 18 سالہ کیلیگ گیرس نے مس ٹین یو ایس اے کا تاج اپنے سر سجایا۔ مس یو ایس اے کا تیسرا بڑا مقابلہ بھی سیاہ فام حسینہ 28 سالہ چیلسی کرسٹ نے جیتا۔

    ان 3 سیاہ فام خواتین کی فتح کو امریکا میں خوبصورتی کے بدلتے ہوئے پیمانوں کا مظہر سمجھا جارہا ہے جس میں کئی صدیاں لگ گئیں۔

    مقابلے میں فتح کے بعد نیا فرینکلن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’کہا جاتا ہے کہ نسل معنی نہیں رکھتی، یا نسل پرستی کا وجود نہیں۔ لیکن امریکا میں صدیوں کی غلامی کی تاریخ کی وجہ سے یہ ایک حقیقت ہے‘۔

    مزید پڑھیں: ہالی ووڈ واک آف فیم پر 60 سال بعد ایشیائی اداکارہ کا نام درج

    3 سیاہ فام خواتین کی فتح نے کئی حکومتی خواتین کو بھی متاثر کیا۔ کئی اراکین کانگریس اور سنہ 2020 کی متوقع صدارتی امیدوار سینیٹر کمالہ حارث نے بھی تینوں خواتین کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مبارکباد دی۔

    امریکا میں نسل پرستی اور تعصب کی طویل تاریخ کے باعث اب سیاہ فام حسیناﺅں کا انتخاب بڑی اہمیت کا حامل سمجھا جارہا ہے۔

  • امریکی افواج میں شامل خواتین پر جنسی حملوں میں ریکارڈ اضافہ

    امریکی افواج میں شامل خواتین پر جنسی حملوں میں ریکارڈ اضافہ

    واشنگٹن : امریکا میں خواتین فوجیوں کو جنسی حملوں سے بچانے کےلیے مسلسل کوششوں کے باوجود خاتون اہلکاروں سے جنسی زیادتی یا زیادتی کی کوشش کے واقعات میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کے دعویدار و خواتین کی آزادی، حقوق جنسی زیادتیوں کے لیے سب سے زیادہ آواز اٹھانے والے ملک امریکا اپنی مسلح افواج میں شامل خواتین اہلکاروں ہی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس امریکی افواج میں شامل خواتین پر حملوں کے بیس ہزار پانچ سو واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ یہ اعداد و شمار سنہ 2016 میں 14900 تھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رپورٹ کیے گئے واقعات میں ایک تہائی جنسی حملے شراب نوشی کے باعث ہوئے جبکہ حملوں کا شکار ہونے والی زیادہ تر خواتین کی عمر 17 سے 24 برس تھی جن کی اکثریت فوج میں نئی بھرتی ہوئی تھی۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی برّی، بحری، میرین و فضائی افواج کے ایک سروے کے مطابق 2018 میں خواتین اہلکاروں سے جنسی زیادتی و حملوں کے 20500 کیسز درج ہوئے، یہ رپورٹ ایک لاکھ اہلکاروں کے سروے کے بعد مرتب کی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعات میں سنہ 2016 کے مقابلے میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم یہ ہر تین میں صرف ایک کیس ہی اعلیٰ حکام کو رپورٹ ہوتا ہے۔

  • لاڑکانہ: پولیس نے انجان عورتوں سے متعلق دل چسپ اشتہار لگا دیا

    لاڑکانہ: پولیس نے انجان عورتوں سے متعلق دل چسپ اشتہار لگا دیا

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں پولیس نے شہریوں کو خبردار کرنے کے لیے دل چسپ اشتہار لگا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ پولیس نے شہریوں کو خبردار کرنے کے لیے اشتہار لگایا ہے کہ انجان عورتوں کے فون کال سے ہوشیار رہا جائے۔

    پولیس کی جانب سے شہر میں پھیلائے جانے والے اشہتار میں خبردار کیا گیا ہے کہ انجان عورتوں کے کہنے پر شہری کسی جگہ جانے سے گریز کریں۔

    اشتہار میں کہا گیا ہے کہ فون کرنے والی اس قسم کی انجان عورتیں بہکا کر مختلف علاقوں میں بلا کر اغوا کر سکتی ہیں۔

    خیال رہے کہ لاڑکانہ میں اس طرح کے واقعات تسلسل کے ساتھ سامنے آنے لگے ہیں، انجان عورتوں کی جانب سے کال آتی ہے اور وہ مردوں کو بہکا کر کسی جگہ ملاقات کے لیے بلا لیتی ہیں۔

    لاڑکانہ پولیس کے مطابق ملاقات کے لیے جانے والے مردوں کو تاوان کے لیے اغوا کر لیا جاتا ہے، جس پر پولیس نے شہریوں کو خبردار کرنے لیے لیے اشہتار جاری کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ کے 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف

    یاد رہے کہ لاڑکانہ پاکستان پیپلز پارٹی کا مرکزی شہر ہے، جس میں حال ہی میں 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف ہوا ہے، بچوں کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال تک ہیں۔

    لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو سے گزشتہ ایک ماہ میں 16 بچوں کے سیمپل تشخیص کے لیے بھیجے گئے، بچے مسلسل بخار کی حالت میں تھے اور ان کا بخار نہیں اتر رہا تھا جس کے بعد ان بچوں کے خون کے نمونے لیے گئے۔

    پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئر انیشیئٹو (پی پی ایچ آئی) کے انچارج ڈاکٹر عبد الحفیظ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 16 میں سے 13 بچوں میں وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جن کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال تک ہیں۔

  • پاکستان کا تنازعات میں گھری خواتین کی حفاظت کے لیےعالمی کوششیں تیز کرنے پر زور

    پاکستان کا تنازعات میں گھری خواتین کی حفاظت کے لیےعالمی کوششیں تیز کرنے پر زور

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ کشیدہ علاقوں میں جنسی تشدد کوہتھیارکے طورپراستعمال کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے تنازعات میں گھری خواتین کی حفاظت کے لیے عالمی کوششیں تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انصاف کا تقاضہ ہے متاثرہ خواتین کوباعزت اور محفوظ مستقبل فراہم کیا جائے۔

    ملیحہ لودھی نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین جیسے مقبوضہ علاقوں میں دہشت اور خوف پھیلانے کے لیے خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ کشیدہ علاقوں میں جنسی تشدد کوہتھیارکے طورپراستعمال کیا جاتا ہے، ایسے سنگین جرائم سے متاثرہ خواتین کو انصاف کی فراہمی کے لیے بھرپور کوشش کرنا ہوگی۔

    ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ انصاف کا تقاضہ ہے متاثرہ خواتین کوباعزت اور محفوظ مستقبل فراہم کیا جائے۔

    مردوں کے شانہ بشانہ خواتین نہ ہوں توملک ترقی نہیں کرسکتا‘ ملیحہ لودھی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ خواتین کےعالمی دن کے موقع پراپنے پیغام میں ملیحہ لودھی نے کہا تھا کہ مردوں کے شانہ بشانہ خواتین نہ ہوں توملک ترقی نہیں کرسکتا۔

  • سعودی عرب میں 50 فیصد آن لائن شاپس خواتین چلاتی ہیں

    سعودی عرب میں 50 فیصد آن لائن شاپس خواتین چلاتی ہیں

    ریاض: سعودی عرب کی وزارت تجارت و سرمایہ کاری نے کہا ہے کہ اس وقت سعودی عرب میں کام کرنے والی 50 فیصد آن لائن شاپس خواتین چلا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے مخصوص حالات کے پیش نظر یہ طریقہ کاروبار خواتین کے لیے زیادہ محفوظ اور مناسب معلوم ہوتا ہے۔

    سعودی اخبار سے بات چیت میں آن لائن تجارت کرنے والی خاتون منال الیحیی نے بتایا کہ بیشتر آن لائن شاپس ان معروف کمپنیوں کی ہیں جن کی بڑی بڑی دکانیں سعودی عرب کے مختلف شہروں میں موجود ہیں۔

    یہ کمپنیاں اپنی مصنوعات کو رواج دینے کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کررہی ہیں، اس شعبے میں قسمت آزمائی کرنے والے بیشتر لوگوں کا شمار چھوٹے تاجرو ں میں ہوتا ہے، ان میں خواتین سب سے زیادہ ہیں۔

    آن لائن تجارت کرنے والوں کے لیے ضروری ہے کہ خود کو اس فارم میں رجسٹرڈ کرائیں، منال الیحیی کا کہنا تھا کہ گھر بیٹھی خواتین اپنا فارغ وقت آن لائن تجارت کرتی ہیں جس سے انہیں مناسب آمدنی ہوجاتی ہے۔

    ان خواتین کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ خود کو رجسٹرڈ کریں، رجسٹریشن کے بعد انہیں وزارت تجارت کی فیسیں ادا کرنا ہوں گی جو ان کے بس کی بات نہیں، وزارت تجارت کو چاہیے کہ وہ اس طبقے کے مسائل حل کرے۔

    سعودی عرب: آن لائن ٹیکسی کمپنی کی خواتین کے لیے خصوصی سروس

    وزارت تجارت و سرمایہ کاری کے ترجمان عبدالرحمن الحسین نے واضح کیا کہ وزارت تجارت نے ابتدائی طور پر آن لائن تجارت کو منظم کرنے کے لیے معروف ای فارم مہیا کیا ہے۔

    وزارت تجارت و سرمایہ کاری کے مطابق مشرق وسطی میں چھ ممالک ایسے ہیں جن میں آن لائن تجارت کو فروغ حاصل ہورہا ہے۔ ان میں سعودی عرب سرفہرست ہے۔ دوسرے نمبر پر امارات، تیسرے پر مصر، چوتھے پر کویت، پانچویں پر لبنان اور چھٹے پر اردن ہے۔

  • خلا بازی کا ایک اور ریکارڈ ٹوٹنے کے قریب

    خلا بازی کا ایک اور ریکارڈ ٹوٹنے کے قریب

    امریکی خلائی ادارے ناسا کی خلا باز کرسٹینا کوچ کا زمین کے مدار سے باہر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر مشن 11 ماہ کی طوالت اختیار کرنے والا ہے جس کے بعد وہ خلا میں سب سے زیادہ وقت گزارنے والی خاتون پیگی وٹسن کا ریکارڈ توڑ دیں گی۔

    کرسٹینا کوچ رواں برس 14 مارچ کو اپنے 2 ساتھی خلا بازوں کے ساتھ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر پہنچی تھیں، ان کا مشن ابتدائی طور پر 6 ماہ کا تھا تاہم اب اس میں توسیع کردی گئی ہے۔

    کرسٹینا کے ساتھ موجود بقیہ دونوں خلا باز 3 اکتوبر کو زمین پر واپس لوٹ آئیں گے تاہم کرسٹینا فروری 2020 تک اسٹیشن پر ہی رکیں گی جس کے بعد وہ پیگی وٹسن کا ریکارڈ توڑ دیں گی۔

    پیگی وٹسن نے خلا میں لگ بھگ 10 ماہ یعنی 288 دن گزار کر خلا میں طویل ترین وقت گزارنے والی خاتون خلا باز کا اعزاز حاصل کرلیا تھا۔ اب کرسٹینا 11 ماہ خلا میں گزارنے والی ہیں۔

    ابتدائی طور پر کرسٹینا کے مشن میں خلائی چہل قدمی بھی شامل تھی جو بذات خود ایک ریکارڈ بننے جارہا تھا۔ کرسٹینا اور ان کے ساتھ ایک اور خاتون خلا باز اینی مک کلین کو اسپیس واک کرنی تھی، اور زمین سے ان کی معاونت بھی ایک خاتون خلا باز کرسٹین فیکول کو کرنی تھی جس کے بعد یہ مکمل طور پر خواتین پر مشتمل پہلی ٹیم ہوتی جو خلائی چہل قدمی انجام دیتی۔

    تاہم ناسا کو اس وقت شدید شرمندگی اور تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب وہ عین موقع پر خواتین خلا بازوں کو ان کے مناسب سائز کے خلائی لباس فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ مجبوراً ناسا کو خلائی چہل قدمی منسوخ کرنی پڑی۔

    کرسٹینا کا کہنا ہے کہ انہوں نے سنا تھا کہ ان کا مشن متوقع طور پر طوالت اختیار کرسکتا ہے اور اب جبکہ ان کے مشن کا ایک حصہ منسوخ ہوگیا، لیکن بہرحال وہ خلائی تاریخ میں ایک اور ریکارڈ بنانے جارہی ہیں تو ان کا دیرینہ خواب پورا ہونے جارہا ہے۔

    ناسا کا کہنا ہے کہ کرسٹینا کا خلا میں طویل وقت گزارنے کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ خلا میں انسان پر کتنے عرصے میں کس طرح کے اثرات مرتب ہوں گے۔ یہ مشن چاند اور مریخ کی جانب متوقع مشنز بھیجنے میں بھی سہولت فراہم کرے گا۔

    خیال رہے کہ جون سے ستمبر کے دوران کئی خلا باز اپنے مشنز مکمل کر کے اسٹیشن سے واپس زمین پر آئیں گے اور زمین سے کئی نئے خلا باز مختلف مشنز کے ساتھ اسٹیشن پر پہنچیں گے۔

    زمین سے جانے والوں میں متحدہ عرب امارات کے پہلے خلا باز ھزا علی خلفان المنصوری بھی شامل ہوں گے، المنصوری 8 روز خلا میں گزاریں گے۔