Tag: خواتین

  • بھارت خواتین کیلئے دنیا کا سب سے خطرناک ملک قرار،  ہر 16 منٹ میں ایک ریپ

    بھارت خواتین کیلئے دنیا کا سب سے خطرناک ملک قرار، ہر 16 منٹ میں ایک ریپ

    بھارت میں جنسی تشدد اور عصمت دری ایک قومی المیہ بن چکا ہے، جہاں ہر 16 منٹ میں ایک عورت ریپ جیسے گھناؤنے جرم کا شکار ہوتی ہے۔

    بھارت میں ’’ریپ کلچر‘‘معاشرتی زوال کی عکاسی کرتا ہے اور ’’ریپ کلچر‘‘نے نہ صرف خواتین کی سلامتی کو متاثر کیا ہے بلکہ پورے معاشرتی تانے بانے میں بے چینی،عدم تحفظ کی فضا پیدا کی ہے۔

    بدعنوانی، حکومتی اداروں کی غفلت،انصاف کی فراہمی میں ناکامی نےبھارت میں ’’ریپ کلچر‘‘کےفروغ کی بڑی وجوہات ہیں۔

    مودی کے بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک عورت ریپ جیسے گھناؤنے جرم کا شکار ہوتی ہے، ’’دہلی نربھایا ریپ‘‘ہوا، جین کی سڑک پر دن دہاڑے خاتون کی عصمت دری ہو یا پھر2024 کے کلکتہ کی ڈاکٹر کا ریپ اور قتل ہوا۔

    بھارت میں جنسی تشدد اور عصمت دری ایک قومی المیہ بن چکا ہے ، تھامسن رائٹرز فاؤنڈیشن کے 2018 کے سروے کے مطابق خواتین کیخلاف بڑھتے تشدداورعصمت دری کےواقعات کی بناپر’’بھارت کو خواتین کیلئے دنیا کاسب سےخطرناک ملک قراردیا گیا‘‘۔

    بھارتی نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو نے بتایا کہ سال 2022 میں بھارت میں خواتین کیخلاف جرائم کے  445 , 256مقدمات رجسٹرڈ ہوئے، جن میں سے31,516 مقدمات جنسی تشدد کے تھے، بھارت میں ہرسال اوسطاً 30,000 سے زیادہ ریپ کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

    عصمت دری کے بیشتر متاثرین خوف،انتقام اور ناکام وغیرموثر عدالتی نظام کے سبب انصاف سے محروم رہتے ہیں ، گزشتہ سالوں میں سزاکی شرح محض 27-28 فیصد تھی، عصمت دری کےالزام میں لگ بھگ 4 میں سے 3 افراد آزاد ہیں۔

  • چین اور امریکا کے ذخائر سے زیادہ سونا کس ملک کی خواتین کے پاس ہے؟

    چین اور امریکا کے ذخائر سے زیادہ سونا کس ملک کی خواتین کے پاس ہے؟

    سونا ایک ٹھوس اثاثہ ہے کئی ملک اسے اپنے ذخائر میں شامل کرکے اپنے ملک کو مالی طور پر مستحکم بناتے ہیں کیونکہ سونے کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاسکتا ہے، سونا کسی بھی ملک کے دیگر اثاثوں کی قدر میں اتار چڑھاؤ سے وابستہ خطرات کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    تاہم آج ہم ایسی ملک کی خواتین کی بات کررہے ہیں جن کے پاس دنیا میں سب سے زیادہ سونا موجود ہے جو کہ 5 ممالک کے مشترکہ سونے سے بھی زیادہ ہے۔

    ورلڈ گولڈ کونسل(ڈبلیو جی سی) کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی خواتین مجموعی طور پر حیران کن 24 ملین کلو گرام سونے کی مالک ہیں، جس نے امریکا اور چین جیسی بڑی معیشتوں سمیت کئی ممالک کے سونے کے ذخائر کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    ڈبلیو جی سی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی خواتین کی ملکیت میں موجود سونا دنیا کے سونے کے کل ذخائر کا تقریباً 11 فیصد ہے جو کہ 24,000 میٹرک ٹن بنتا ہے۔

    پاکستان میں آج سونے کی قیمت

    ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان سونے کی ملکیت سے متعلق ایک مرکز کے طور پر ابھرا ہے جس کی خواتین کے پاس ہندوستان کے سونے کے کُل ذخائر کا 40 فیصد حصہ موجود ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکا کے پاس 8,133 ٹن، جرمنی کے پاس 3,362 ٹن، اٹلی کے پاس2,451 ٹن، فرانس کے پاس 2,436 ٹن اور روس کے پاس 2,298 ٹن سونا ہے۔

    ان سب ممالک کا سونا ملا کر بھی اگر دیکھا جائے تو بھارتی خواتین ان ممالک کے مشترکہ سونے سے بھی کئی گنا زیادہ سونے کی ملکیت رکھتی ہیں۔

    واضح رہے کہ ہندوستان میں سونا بہت زیادہ ثقافتی اور روایتی قدر رکھتا ہے، کسی بھی تہوار یا شادی میں سونا خریدنا اچھا سمجھا جاتا ہے، ہندوستانی خواتین نہ صرف سونے کے زیورات پہننے کو پسند کرتی ہیں بلکہ اس میں سرمایہ کاری بھی کرتی ہیں۔

  • صنف کی بنیاد پر تشدد ہمارے معاشرے کا ایک بہت بـڑا مسئلہ

    صنف کی بنیاد پر تشدد ہمارے معاشرے کا ایک بہت بـڑا مسئلہ

    صنف کی بنیاد تشدد ہمارے یہاں کا ایک بہت بـڑا مسئلہ ہے، بالخصوص خواتین اور خواجہ سراؤ ہراسانی اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    اس اہم مسئلے پر وقتاً فوقتاً آواز بھی اٹھائی جاتی ہے، صنفی بنیاد پر تشدد کو کئی اقدامات کے باوجود اب تک روکا نہیں جاسکا، خواتین، چھوٹے بچوں یا خواجہ سراؤں کے خلاف تشدد انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، تعلیم کی کمی اور روایات تشدد کی اہم وجوہات ہیں۔

    خاص طور پر وہ بچے جو کسی جگہ کام کرتے ہیں اور خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، سندھ کئی علاقوں میں صورتحال خراب اور خواتین انصاف کی طلبگار ہیں۔

    فیصل عبداللہ چاچڑ ڈی ایس پی سکھ نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں آگاہی جتنی زیادہ پھیلائیں گے اتنا زیادہ فائدہ ہے، قانون دان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ صنف کی بنیاد پر تشدد پورے معاشرے کے لیے ایک ناسور بن چکا ہے۔

    صنفی تشدد کے حوالے سے ایک طالبہ نے کہا کہ صنف کی بنیاد پر تشدد کا خاتمہ بہت ضروری ہے، قوانین پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔

    دعوے، اقدامات اور قوانین کے باوجود تشدد کا سلسلہ جاری ہے، تشدد کے خاتمے کے لیے قانونی مدد اور معاشرتی سوچ میں تبدیلی ضروری ہے۔

  • ایک اور ملک نے خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی لگا دی

    ایک اور ملک نے خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی لگا دی

    نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی ایک اور یورپی ملک میں خواتین کے عوامی مقامات پر برقعہ اور حجاب پہننے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوئٹزر لینڈ نے عوامی مقامات پر خواتین کے برقعہ اور حجاب پہننے پر پابندی لگا دی ہے جب کہ اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر ایک ہزار سوئس فرانک (پاکستانی لگ بھگ تین لاکھ روپے) تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    سوئٹزر لینڈ میں چار سال قبل 2021 میں اس حوالے سے ریفرنڈم ہوا تھا جب کہ گزشتہ سال ستمبر میں سوئٹزرلینڈ کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے مسلمان خواتین کے زریعہ استعمال کیے جانے والے برقعہ پر پابندی لگانے کی تجویز پیش کی تھی اور قومی کونسل نے بھاری اکثریت سے قانون کی منظوری دی۔

    اس پابندی کے ساتھ ہی سوئٹزر لینڈ ساتواں یورپی ملک بن گیا ہے جس نے عوامی مقامات پر خواتین کے حجاب یا برقعہ پہننے پر پابندی لگا دی ہے۔

    اس سے قبل بیلجیئم، فرانس، ڈنمارک، آسٹریا، نیدرلینڈز اور بلغاریہ بھی اپنے اپنے ممالک میں یہ پابندی عائد کر چکے ہیں۔

    تاہم سوئس حکومت نے واضح کیا ہے کہ چہرے کو ڈھانپنے پر پابندی کا اطلاق ہوائی جہازوں یا سفارتی اور قونصلر احاطے میں نہیں ہوگا۔

    اس کے علاوہ عبادت گاہوں اور دیگر مقدس مقامات پر چہرے کو ڈھانپنے کی اجازت ہوگی جب کہ صحت اور حفاظت کے مقاصد، روایتی رسم و رواج یا موسمی حالات کے پیش نظر چہرے کو ڈھانپنے کی اجازت ہوگی۔

    آزادی اظہار اور اسمبلی سے متعلق ذاتی حفاظتی وجوہات کی بنا پر چہرے کو ڈھانپنے کی اجازت دی جا سکتی ہے، بشرطیکہ ذمہ دار اتھارٹی کی طرف سے پیشگی اجازت دی جائے اور امن عامہ کو برقرار رکھا جائے۔ اس کے علاوہ فنکارانہ اور تفریح کے ساتھ ساتھ اشتہاری مقاصد کے لیے بھی سر ڈھانپنے کی اجازت ہوگی۔

  • خواتین کو بلیک میل کرنے والا گروہ بے نقاب ، اہم کارندہ گرفتار

    خواتین کو بلیک میل کرنے والا گروہ بے نقاب ، اہم کارندہ گرفتار

    بدین : خواتین کو بلیک میل کرنے والا گروہ بے نقاب کرتے ہوئے کراچی کے نجی ہوٹل سے گروہ کے اہم کارندے کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے حیدرآباد نے کامیاب کارروائی خواتین کی غیر اخلاقی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرنے والے گروہ کے کارندے کو گرفتار کر لیا ہے۔

    گرفتار ملزم زین العابدین شاہ سوشل میڈیا ورکر ہے، جس پر میاں بیوی کی بنائی گئی نجی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دے کر بھاری رقم طلب کرنے کا الزام ہے۔

    تحقیقات میں بتایا گیا کہ گروہ میں نام نہاد صحافی اور ڈمی اخبارات کے افراد بھی شامل ہیں جو غیر اخلاقی مواد کے ذریعے لوگوں کو بلیک میل کرتے تھے۔

    ایف آئی اے پہلے ہی ان کے موبائل فون تحویل میں لے چکی ہے اور مزید شواہد اکٹھے کر رہی ہے۔

    ایف آئی اے کے تحقیقاتی افسر طارق لاشاری نے بتایا کہ ملزم کو کراچی کے ایک نجی ہوٹل سے گرفتار کیا گیاہے، ملزم نے ایک خاتون کو بھی بلیک میل کیا تھا،جس نے اپنا موبائل ریپئرنگ کے لیے دیا تھا تاہم ملزم نے موبائل چوری کے بعد موبائل سے ذاتی تصاویر چوری کر کے خاتون سے بھاری رقم طلب کی اور تصاویر ڈیلیٹ نہ کرنے کی دھمکی بھی دی۔

    ایف آئی اے کے مطابق گروہ اس سے قبل ایک خاتون ڈاکٹر کو بھی بلیک میل کرنے میں ملوث رہا ہے، خاتون کی شکایت پر سائبر کرائم ٹیم نے فوری کارروائی کی، اور ملزم کے زیر استعمال موبائل فون بھی ضبط کر لیا گیا ہے، جس سے سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل کی گئی تھیں۔

    ایف آئی اے نے اس کامیاب کارروائی کو خواتین کی حفاظت اور سائبر کرائم کے خلاف اہم قدم قرار دیا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں، اور دیگر ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

  • گیزل پیلیکاٹ کا دردناک مقدمہ، فرانس بھر میں خواتین پر جنسی تشدد کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے

    گیزل پیلیکاٹ کا دردناک مقدمہ، فرانس بھر میں خواتین پر جنسی تشدد کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے

    پیرس: فرانس بھر میں خواتین پر جنسی تشدد کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، اور مطالبہ کرنے لگے کہ خواتین پرظلم بند کرو اور خواتین کو حقوق دو۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس بھر میں خواتین پر جنسی تشدد کے خلاف مظاہرے کیے گئے، ملک بھر میں 400 سے زیادہ تنظیموں نے ریلی نکالی، مردوں نے بھی بڑی تعداد میں مظاہروں میں حصہ لیا۔ ہفتے کے روز ہونے والا یہ احتجاج خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن سے دو روز قبل ہوا۔

    مظاہرین نے حکومت سے خواتین کا تحفظ یقینی بنانے اور حقوق فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ تشدد کا شکار ہونے والی عورتیں تنہا نہیں ہیں، بلکہ ہم سب ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    فرانس کی عدالت میں ایک مقدمہ زیر سماعت ہے، جس میں سابق شوہر نے اپنی بیوی کا اجنبیوں سے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، سماعت کے دوران ملزم کی بیٹی نے بھری عدالت میں چیخ کر کہا ’تم کتے کی طرح اکیلے مرو گے‘ تو اس پر عدالت میں مکمل خاموش چھا گئی تھی۔

    استغاثہ آنے والے ہفتے میں فرانس کے جنوبی شہر ایویگنون کی عدالت سے اُن 51 مردوں کو سزا سنانے کے لیے کہے گا، جن میں سے ایک نے گھر پر دس سال تک اپنی بیوی گیزل پیلیکاٹ کو نشہ دے دے کر باقی افراد کو ان کی عصمت دری کی دعوت دی تھی۔

    مذکورہ خاتون گیزل پیلیکاٹ نے دردناک تفصیلات کے باوجود اپنے کیس کی سماعت بند دروازوں کے پیچھے ہونے کی بجائے کھلی سماعت ہونے کو ترجیح دی تھی، جس پر ان کی بہت پذیرائی کی جا رہی ہے۔ جب کہ ان کے بیٹوں نے کہا ہے کہ ڈیڈ کو سزا ملنی چاہیے۔

    خواتین مطالبہ کر رہی ہیں کہ رضامندی سے متعلق قانون جلد از جلد نافذ ہونا چاہیے، صرف اس وجہ سے کہ کوئی کچھ نہیں کہتا، اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ جنسی تعلق سے اتفاق کرتے ہیں، واضح رہے کہ فرانس میں عصمت دری کے قانون میں رضامندی کے بارے میں کوئی الفاظ شامل نہیں ہیں۔

  • ’گالی دے گا؟‘ خواتین نے رکشہ ڈرائیور کی چپل سے پٹائی کردی

    ’گالی دے گا؟‘ خواتین نے رکشہ ڈرائیور کی چپل سے پٹائی کردی

    رکشہ ڈرائیور کے گالی دینے پر مشتعل خواتین نے چپل سے بیچ سڑک پر اسکی پٹائی کردی، دونوں پارٹیوں میں کرائے پر تکرار شروع ہوئی تھی۔

    بھارتی شہر لکھنو کی سڑک پر اس وقت مجمع لگ گیا جب دو خواتین ایک رکشہ ڈرائیور کی پٹائی کرتی نظر آئیں، انھوں نے نہ صرف چپل سے رکشہ ڈرائیور کی زبردست پٹائی کی بلکہ تھپڑ اور گھونسوں کا بھی آزادنہ استعمال کیا، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    لکھنو میں امین آباد کے علاقے سے مذکورہ ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک خاتون نے رکشہ ڈرائیور کو گردن سے پکڑا ہوا ہے جبکہ دوسری خاتون اس پر تھپروں کی بارش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

    اس دوران ایک شخص جو واقعے کی ویڈیو بنارہا تھا رکشہ ڈرائیور اسے کہتا ہے کہ ہاں ہاں بنالو ویڈیو، اسی اثنا میں عورت اپنی دوسری ساتھی سے کہتی ہے کہ اب اسے تم مارو جبکہ دوسری خاتون رکشہ ڈرائیور سے چلاتے ہوئے کہتی ہے ’گالی دے گا؟‘

    ویڈیو کے آخر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رکشہ ڈرائیور وہاں موجود آس پاس لوگوں سے درخواست کرتا ہے کہ پولیس کو بلائیں۔

    لکھنو پولیس نے واقعے کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد دنوں پارٹیوں کو امین آباد پولیس اسٹیشن طلب کرلیا جبکہ ان کا کہنا ہے کہ جو قصوروار ہوا اس کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔

  • مردوں کے مقابلے میں خواتین کو غربت کا سامنا زیادہ ہوتا ہے، یو این رپورٹ

    مردوں کے مقابلے میں خواتین کو غربت کا سامنا زیادہ ہوتا ہے، یو این رپورٹ

    اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کو غربت کا سامنا زیادہ ہوتا ہے، اور دنیا میں 2 ارب خواتین ہر طرح کے سماجی تحفظ سے محروم ہیں۔

    یہ رپورٹ آج 17 اکتوبر کو غربت کے خلاف منائے جانے والے عالمی دن سے دو دن قبل یو این ویمن کی جانب سے جاری کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ سماجی تحفظ کی سروسز تک رسائی میں بھی صنفی فرق اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

    اس رپورٹ کے مطابق دنیا میں دو ارب خواتین اور لڑکیوں کو کسی بھی طرح کا کوئی سماجی تحفظ میسر نہیں ہے، اگرچہ اس ضمن میں 2015 کے بعد بہت سے ممالک میں مثبت پیش رفت بھی دیکھنے کو ملی ہے، تاہم بیش تر ترقی پذیر ممالک میں سماجی تحفظ کی سہولیات تک رسائی کے حوالے سے صنفی فرق میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زندگی کے ہر مرحلے پر غریب افراد میں خواتین کی تعداد زیادہ ہوتی ہے، بلوغت کے بعد 30 سال تک کی عمر میں انھیں غربت کا سامنا رہنے کے خطرات اور بھی زیادہ ہوتے ہیں۔

    25 تا 34 سال کی عمر میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کے شدید غربت کا شکار ہونے کا خدشہ کہیں زیادہ ہوتا ہے، جنگوں اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث یہ عدم مساوات مزید بڑھتی جا رہی ہے، جہاں ان مسائل کی شدت زیادہ ہے وہاں مستحکم خطوں کے مقابلے میں خواتین کے شدید غربت کا سامنا کرنے کا خدشہ 7.7 فی صد زیادہ ہوتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 2022 کے بعد مہنگائی کی شرح میں اضافے کے باعث خوراک اور توانائی کی قیمتیں بڑھنے سے خواتین خاص طور پر متاثر ہوئی ہیں، 171 ممالک میں حکومتوں کی جانب سے اپنائے جانے والے سماجی تحفظ کے تقریباً 1,000 اقدامات میں سے صرف 18 فی صد ہی خواتین کے معاشی تحفظ میں معاون تھے۔

    یو این ویمن کی اس رپورٹ کے مطابق دنیا میں 63 فی صد خواتین اب بھی زچگی کی مناسب طبی سہولیات کے بغیر بچوں کو جنم دیتی ہیں، زچگی کی چھٹیوں کے دوران مالی مدد نہ ملنے سے خواتین کو نہ صرف معاشی نقصان ہوتا ہے بلکہ ان کی اور نومولود بچے کی صحت و بہبود بھی متاثر ہوتی ہے اور یہ غربت نسل در نسل منتقل ہوتی رہتی ہے۔

  • خواتین کو ہیپناٹائز کر کے لوٹنے والی خواتین کا 6 رکنی گروہ پکڑا گیا

    خواتین کو ہیپناٹائز کر کے لوٹنے والی خواتین کا 6 رکنی گروہ پکڑا گیا

    کراچی: ملیر انویسٹی گیشن اور آپریشن پولیس نے مختلف علاقوں میں خواتین کو ہیپناٹائز کر کے لوٹنے والی خواتین کا 6 رکنی گروہ کو پکڑ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کے احکامات پر بنائی گئی تفتیشی ٹیم نے چھ رکنی بین الصوبائی ہیپناٹائز گینگ کو گرفتار کرلیا، خواتین کا یہ گینگ گھروں میں خواتین کو لوٹتی تھی۔

    ملیر انویسٹی گیشن اور آپریشن پولیس نے مشترکہ کارروائی کی، اس 6 رکنی بین الصوبائی گروہ کی سرغنہ صاحبہ عرف حنا ہے، ملزمہ کو 2 متاثرہ فیملیزکی خواتین نے شناخت کرلیا ہے۔

    ایس پی عزیز میمن کے مطابق گرفتار خواتین سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان برآمد ہوا، یہ گروہ گھروں میں خواتین کو ہیپناٹائز کرکے لوٹ مار کرتا تھا۔

    ایس پی عزیر میمن کا کہنا تھا کہ گروہ کیخلاف لاہور، خیرپور، سکھر میں بھی مقدمات درج ہیں، گرفتار خواتین گھروں میں ٹیوشن اور دیگر بہانے سے داخل ہوتی تھیں، گروہ کے فرار ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

  • خواتین کو ہراساں کرنے والا اوباش نوجوان گرفتار

    خواتین کو ہراساں کرنے والا اوباش نوجوان گرفتار

    لاہور: سیف سٹی کیمروں کی مدد سے خواتین کو ہراساں کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں غالب مارکیٹ کی حدود میں لڑکا خواتین کو ہراساں کر رہا تھا کہ سیف سٹی ٹیم نے کیمروں میں لڑکے کو خواتین کو ہراساں کرتے دیکھا، جس کے بعد سیف سٹی آفیسر نے قریبی فرسٹ رسپانڈر پولیس کو موقع پر روانہ کیا۔

    ترجمان سیف سٹیز کا کہنا ہے کہ فرسٹ رسپانڈر ڈولفن فورس نے کارروائی کرتے ہوئے لڑکے کو گرفتار کر لیا، لڑکے کو تحریری معافی مانگنے اور آئندہ ایسا نہ کرنے پر چھوڑ دیا گیا۔