Tag: خواتین

  • خواتین میں ظاہر ہونے والی دل کے دورے کی علامات

    خواتین میں ظاہر ہونے والی دل کے دورے کی علامات

    دنیا بھر میں دل کا دورہ قبل از موت کا باعث بننے والی ایک عام وجہ ہے اور اس مرض میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔

    دل کا دورہ پڑنے سے قبل ہمارا جسم ہمیں کچھ مخصوص سگنلز بھیجتا ہے جو دل کے دورے کی علامت ہوتے ہیں۔ اگر ان علامات پر توجہ دی جائے تو دل کے دورے کو جان لیوا ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔

    گو کہ دل کے دورے کی یہ علامات مرد اور خواتین میں یکساں ہوتی ہیں تاہم خواتین میں کچھ علیحدہ مندرجہ ذیل علامات بھی ظاہر ہوسکتی ہیں جن پر توجہ دینا ضروری ہے۔


    پشت، گردن، جبڑے اور بازوؤں میں درد

    دل کا دورہ پڑنے سے قبل عموماً سینے پر دباؤ اور تکلیف کا احساس ہوتا ہے تاہم خواتین کو یہ تکلیف جبڑے، بازووں اور گردن میں بھی محسوس ہوسکتی ہے۔

    یہ درد ایک لہر کی صورت میں اچانک ظاہر ہوتا ہے اور بعض اوقات یہ اتنا شدید ہوتا ہے کہ سوتے میں آنکھ کھل سکتی ہے۔ اس کا احساس ہوتے ہی فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔


    معدے میں تکلیف

    خواتین میں دل کے دورے کی ایک علامت معدے سے متعلق امراض جیسے سینے کی جلن اور درد ہونا بھی ہے۔ ایسی صورتحال میں پیٹ میں ناقابل برداشت درد بھی محسوس ہوتا ہے۔


    ٹھنڈے پسینے

    پریشانی اورذہنی دباؤ کی صورت میں ٹھنڈے پسینے آنا ایک عام بات ہے، تاہم اگر کوئی خاتون زندگی میں پہلی بار اس کیفیت کو محسوس کر رہی ہیں تو یہ دل کے دورے کی علامت ہے اور ایسی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔


    سانس کے مسائل

    امراض قلب کی ایک اور اہم علامت سانس لینے میں تکلیف اور سانس کی آمد و رفت میں بے قاعدگی بھی ہے۔

    دل کے دورے کا شکار ہونے والی خواتین کے مطابق دورے سے قبل اگر وہ بالکل ساکت بیٹھی ہوں تب بھی ان کی سانس اس قدر پھول جاتی ہے جیسے انہوں نے بھاگ کر کوئی طویل فاصلہ طے کیا ہو۔


    شدید تھکن

    بہت زیادہ آرام کرنے کے باوجود اگر کسی خاتون کو بے تحاشہ تھکاوٹ محسوس ہورہی ہے اور وہ اپنے معمول کے کام بھی سرانجام نہیں دے پارہیں تو یہ الارمنگ صورتحال ہے جس کا فوری تدارک ضروری ہے۔


    سینے پر دباؤ

    دل کے دورے کی صورت میں ہر جنس کے افراد سینے میں درد اور دباؤ محسوس کرتے ہیں۔ خواتین میں یہ تکلیف دل کی طرف صرف بائیں جانب نہیں ہوتا بلکہ پورے سینے میں محسوس ہوسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ میں خواتین کا ڈونلڈٹرمپ کےخلاف احتجاجی مارچ

    امریکہ میں خواتین کا ڈونلڈٹرمپ کےخلاف احتجاجی مارچ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کا پہلا سال مکمل ہونے پرامریکہ بھرمیں ہزاروں خواتین نے ٹرمپ کے خلاف احتجاجی مارچ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈٹرمپ کی صدارات کا ایک سال مکمل ہونے پر امریکی دارالحکومت واشنگٹن سمیت 250 شہروں میں خواتین امریکی صدر کے خلاف سڑکوں پر نکلیں اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے ٹرمپ مخالف نعروں پرمبنی بینرز اورپلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے۔


    ٹرمپ کی صدارت کا ایک سال مکمل


    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپرملک بھرمیں اپنے خلاف خواتین کے احتجاجی مارچ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک کا موسم خوشگواراورخواتین کے مارچ کے لیے بہترین ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ملک میں خواتین کی بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی آئی ہے، انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوراقتدارمیں جوتاریخی معاشی ترقی کی اس کا جشن منائیں۔


    ٹرمپ کی صدارت کو ایک سال مکمل، امریکہ کو شٹ ڈاؤن کا سامنا


    خیال رہے کہ اس بار خواتین کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ ایک ایسے موقع پر ہوا جب امریکی وفاقی حکومت سینیٹ سے اخراجات کے لیے فنڈزکی منظوری نہ ملنے کے باعث جزوی طور پرمعطل ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے پہلے دن امریکہ بھر سے آنے والی لاکھوں خواتین نے گلابی رنگ کی ہیٹ پہن کرواشنگٹن میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    خواتین جب باہر نکلتی ہیں تو انہیں اپنی حفاظت کا سب سے بڑا خطرہ درپیش ہوتا ہے۔ ملازمت پیشہ خواتین کے ساتھ مرد ساتھیوں کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات عام ہیں اور اس کے لیے مختلف ممالک میں کئی قوانین اور بل بھی پاس کیے جا چکے ہیں۔

    اگر ان واقعات کی روک تھام نہ کی جائے تو یہ بڑے حادثات کا سبب بن جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہراسمنٹ کے بارے میں پاکستانی خواتین کیا کہتی ہیں

    ملازمت کی جگہوں جیسے آفس یا فیکٹریز کے علاوہ بھی جب خواتین باہر نکلتی ہیں تو انہیں کئی خطرات کا سامنا ہوتا ہے۔ یہ خطرات اس وقت اور بڑھ جاتے ہیں جب گھر واپسی کے دوران رات ہوجائے اور خواتین کو اکیلے پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنا پڑے۔

    اسی طرح بلند و بالا عمارات میں لفٹ کے اندر بھی خواتین کے ساتھ زیادتی یا جنسی ہراسگی کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔

    ان واقعات سے بچنے کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر کی ضرورت ہے جو ہر باہر نکلنے والی خاتون کو اپنانے چاہئیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ احتیاطی تدابیر کیا ہیں۔

    گھر میں اکیلی ہوں اور کوئی اجنبی گھس آئے

    6

    ماہرین کے مطابق اس وقت بچاؤ کا سب سے بہترین حل کچن کی طرف بھاگنا ہے۔ صرف آپ ہی جانتی ہیں کہ آپ کے کچن میں چھری، کانٹے اور تیز مصالحہ جات جیسے لال مرچ یا ہلدی وغیرہ کہاں رکھے ہیں۔ یہ سب بچاؤ کے لیے بہترین ہتھیار ثابت ہوسکتے ہیں۔

    اگر اس کا موقع نہ ملے تو کچن میں موجود برتن حملہ آور کی طرف پھینکنا شروع کردیں۔

    رات کے اوقات میں لفٹ استعمال کرتے ہوئے

    5

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ رات کے وقت تنہا ہیں اور آپ کو کسی بلند عمارت میں لفٹ استعمال کرنے کی ضرورت پیش آئی ہے تو لفٹ میں داخل ہو کر تمام بٹنز دبا دیں۔

    مثال کے طور پر اگر آپ کو تیرہویں منزل پر جانا ہے تو ایک سے لے کر 13 تک تمام منزلوں کے بٹن دبا دیں۔ ایسے موقع پر کوئی بھی شخص ایسی لفٹ میں کوئی غلط حرکت کرنے سے باز رہے گا جو ہر منزل پر رک رہی ہو اور اس کا دروازہ کھل رہا ہو۔

    رات کے وقت رکشہ یا ٹیکسی میں سفر کرتے ہوئے

    4

    رات کے وقت رکشہ یا ٹیکسی میں سفر کرتے ہوئے مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کریں۔

    گاڑی کا رجسٹریشن نمبر نوٹ کرلیں۔

    اس کے بعد اپنے کسی قریبی عزیز یا دوست کو فون ملائیں اور ایسی زبان میں جو ڈرائیور سمجھ سکے، یہ تمام معلومات فراہم کردیں۔

    اگر کوئی آپ کا فون نہیں اٹھا رہا تب بھی ایسے ہی ظاہر کریں کہ آپ فون پر کسی سے بات کر رہی ہیں۔

    اب ڈرائیور جان جائے گا کہ اس کی تمام معلومات کسی شخص کے پاس ہیں اور اگر آپ کو کوئی بھی نقصان پہنچا تو وہ سخت مشکل میں پڑجائے گا۔

    اس طریقہ سے ایک ممکنہ مجرم آپ کا محافظ بن جائے گا کیونکہ آپ کو صحیح سلامت آپ کی مطلوبہ جگہ پر پہنچانے کی ذمہ داری اس کی ہوگی۔

    سفر کرتے ہوئے ڈرائیور اجنبی راستوں پر لے جائے تو کیا کریں

    اگر رکشہ یا ٹیکسی میں سفر کرتے ہوئے آپ کو لگے کہ ڈرائیور نے کسی اجنبی اور سنسان جگہ گاڑی موڑ لی ہے تو ایسی صورت میں اپنے بیگ کے ہینڈل یا ڈوپٹے / اسکارف کو ڈرائیور کی گردن کے ساتھ لپیٹ کر پوری قوت کے ساتھ پیچھے کھینچیں۔ چند ہی سیکنڈز میں اس کا دم گھٹنے لگے گا اور وہ بے یار و مددگار ہوجائے گا۔

    اگر آپ کے پاس ہینڈل والا پرس یا ڈوپٹہ نہیں ہے تو یہی عمل ڈرائیور کے کالر کے ساتھ انجام دیں۔ اس کی شرٹ کا اوپری بٹن یا گلا بالکل یہی نتائج دے گا۔

    سنسان راستے پر کوئی شخص گھورے

    ایسی صورت میں کسی قریب موجود اے ٹی ایم پر چلی جائیں۔ اے ٹی ایم سینٹرز میں عموماً 24 گھنٹے سیکیورٹی گارڈ موجود ہوتے ہیں۔ اگر سیکیورٹی گارڈ نہیں ہے تب بھی وہاں سی سی ٹی وی کیمرہ لازماً موجود ہوگا۔

    اب مجرم کیمرے میں اپنی شناخت ہونے کے ڈر سے اپنے غلط ارادے سے باز رہے گا۔

    شور مچائیں

    1

    یاد رکھیں غلط حرکت کرنے والا شخص کبھی نہیں چاہتا کہ وہ پکڑا جائے۔ جیسے ہی وہ آپ کی طرف غلط ارادے سے بڑھے زور زور سے چیخنا چلانا شروع کردیں۔

    اسی طرح جنسی طور پر ہراساں کرنے والے شخص سے بھی بلند آواز سے باز پرس کرنا یا ڈانٹ دینا اسے اپنے ارادے سے باز رکھ سکتا ہے۔

    مزید کیا احتیاط کی جاسکتی ہے

    ایک احتیاط جو بچوں کو بتائی جاتی ہے آپ بھی اس پر عمل کریں۔ اجنبی افراد یا ایسے افراد جن سے آپ سڑک یا بس میں پہلی بار ملے ہوں اور ان سے چند منٹ گفتگو کی ہو، کبھی بھی پانی، جوس یا کھانے کی اشیا نہ قبول کریں۔

    اگر کسی دکان سے پانی کی بوتل یا جوس لے رہی ہوں اور وہ سیل نہ ہو، کھلا ہوا ہو تو اسے بھی واپس کردیں اور اس جگہ سے دور چلی جائیں۔

    اپنے موبائل میں ایسی سیٹنگ رکھیں کہ ایک بٹن دبانے پر ایک ہنگامی پیغام آپ کے گھر کے کسی فرد کو فوری چلا جائے۔ کسی خطرے کو محسوس کرتے ہی اس بٹن کو دبا دیں۔

    مزید پڑھیں: بچوں کو جنسی تشدد سے محفوظ رکھنے کے اقدامات

    کالی مرچوں کا اسپرے جو بآسانی بازار سے دستیاب ہوگا ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں۔ یہ آپ کو کسی قانون شکنی پر مجبور نہیں کرے گا اور کسی خطرے کی صورت میں آپ کی جان بھی بچائے گا۔

    باہر نکلتے ہوئے ذہنی طور ہنگامی صوتحال کے لیے تیار رہیں تاکہ آپ الرٹ رہ سکیں۔

    رات کو بلا ضرورت اکیلے باہر نکلنے سے بھی گریز کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چار سالوں کا کچرا ایک چھوٹے سے جار میں

    چار سالوں کا کچرا ایک چھوٹے سے جار میں

    آپ اپنی روزمرہ زندگی میں کتنی چیزیں پھینک دیتے ہیں؟ یقیناً بہت ساری۔ لیکن نیویارک میں ایک خاتون اس قدر کم کچرا پھینکتی ہیں کہ ان کے 4 سال کا کچرا ایک چھوٹے سے جار میں سما سکتا ہے۔

    نیویارک کی رہائشی لورین سنگر زیرو ویسٹ طرز زندگی گزار رہی ہیں یعنی اپنے ماحول کی کم سے کم چیزوں کو ضائع کرنا۔

    jar-2

    وہ استعمال کی ہوئی چیزوں کو دوبارہ استعمال یعنی ری سائیکل کرتی ہیں۔

    jar-5

    یہی نہیں وہ اپنے گھر میں استعمال ہونے والی اکثر چیزیں مختلف چیزوں کے ذریعہ خود ہی تیار کرتی ہیں۔

    اس کی ایک مثال درخت کی ٹہنی سے بنایا ہوا ٹوتھ برش ہے جسے وہ کئی سالوں سے استعمال کر رہی ہیں۔

    jar-4

    واضح رہے کہ امریکا میں ہر شخص روزانہ اوسطاً 4.4 پاؤنڈ کچرا پھینکتا ہے۔

    لورین کہتی ہیں کہ انہیں اس طرح زندگی گزارتے ہوئے 4 سال ہوگئے لیکن انہیں ایک بار بھی اسے تبدیل کرنے کا خیال نہیں آیا۔

    jar-3

    وہ کہتی ہیں کہ کم سے کم چیزیں ضائع کرنا ماحول کے لیے ایک بہترین قدم ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کی اسٹیڈیم آمد

    سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کی اسٹیڈیم آمد

    ریاض : سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بارخواتین کو کھیل کے میدانوں میں میچ دیکھنے کی اجازت ملنے کے بعد خواتین کی بڑی تعداد اسٹیڈیم پہنچیں اورفٹبال میچ سے لطف اندوز ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روزسعودی عرب کے شہرجدہ میں مقامی پروفیشنل لیگ میں الاھلی کلب اور الباطن کلب کے درمیان کھیلے گئے میچ کو دیکھنے کے لیے خواتین کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں موجود تھی۔

    عرب میڈیا کے مطابق اسٹٰیڈیم میں خواتین کے لیے الگ جگہ مختص کی گئی تھی جہاں خواتین پر مشتمل علمے کی جانب سے وقتاََ فوقتاََ میچ دیکھنے کے لیے آنے والی خواتین کو رہنمائی فراہم کی گئی۔


    سعودی عرب میں سنیما انڈسٹری آئندہ برس بحال ہوگی


    اسٹیڈیم میں موجود خواتین کا غیرملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج ہم بہت خوش ہیں، سعودی عرب میں ایک بڑی تبدیلی رونما ہوئی ہے، اس موقع پر دیگر خواتین نے بھی خوشی کا اظہار کیا۔

    خیال رہے کہ وژن 2025 کے تحت سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے بڑے اقدامات کیے جارہے جس سے خواتین کو خودمختار بنانے کے ساتھ ملکی معیشت ودیگر سرگرمیوں میں آگےلایا جا رہا ہے۔


    سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی ڈرائیو کرنے کی اجازت مل گئی


    یاد رہے سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبد العزیز نے گزشتہ سال 27 ستمبر کو خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے اجازت دی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہمیشہ خوش رہنے والی خواتین کے کچھ راز

    ہمیشہ خوش رہنے والی خواتین کے کچھ راز

    خواتین کو بہت سے مسئلے درپیش ہوتے ہیں۔ خاص طور پر اگر وہ ورکنگ وومین ہیں تو انہیں گھر اور باہر دونوں سے نمٹنا ہوگا۔

    زندگی کتنی ہی مصروف کیوں نہ ہو اپنے لیے وقت نکالنا پڑتا ہے۔ کچھ خواتین ایسی بھی ہوتی ہیں جو اتنی مصروف زندگی میں بھی اپنا خیال رکھتی ہیں اور خوش رہتی ہیں۔ آئیے آپ بھی ان کے کچھ راز جانیئے کہ وہ کیسے فٹ اور خوش رہتی ہیں۔


    اپنی صبحوں کو خوشگوار بنائیں

    w1

    صبح اٹھ کر ورزش کریں، مراقبہ کریں اور ایک بھرپور ناشتہ کریں۔ اگر آپ کی صبح کا آغاز اچھا ہوگا تو سارا دن اچھا گزرے گا۔


    متوازن غذا کھائیں

    w2

    جنک فوڈ آپ کو بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے۔ جنک فوڈ توانائی میں اضافہ نہیں کرتا بلکہ جسم کو سست کردیتا ہے۔ ایک بھرپور دن گزارنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ پروٹین، سبزیوں اور پھلوں پر مشتمل غذا اپنائیں۔


    پانی کا استعمال

    w3

    اگر آپ خود کو تھکا ہوا محسوس کر رہی ہیں تو اس کا فوری حل پانی ہے۔ دماغ کی تھکن بعض دفعہ ڈی ہائیڈریشن کا نتیجہ ہوتی ہے لہٰذا کثیر مقدار میں پانی پیئیں۔


    اپنے جسم کی سنیں

    w7

    خوش باش لوگ اپنے جسم کی سنتے ہیں۔ جب ان کا جسم کھانے سے منع کرے تو وہ مزید نہیں کھاتے۔ جب ان کے جسم کو ریلیکس کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ یوگا کلاس لیتے ہیں۔

    اگر آپ اپنے جسم کی سنیں تو وہ بہت کچھ کہتا ہے جسے سننے کی ضرورت ہے۔


    فٹنس اور صحت پر توجہ دیں

    فیشن اور شاپنگ پر خرچ کرنے کے بجائے اپنی صحت اور فٹنس پر خرچ کریں۔ یہ آپ کو آخر عمر تک فائدہ دے گی۔


    شکر گزار بنیں

    w6

    زندگی میں موجود نعمتوں کو گنیں اور شکر گزار بنیں۔ اپنے سے کمتر لوگوں کو دیکھیں اور سوچیں کہ ان کے پاس وہ کچھ نہیں جو آپ کے پاس ہے۔ یہ آپ کے اندر شکر گزاری پیدا کرے گی۔


    مسکرائیں


    مسئلے مسائل زندگی کا حصہ ہیں۔ ان کی وجہ سے مسکرانا مت چھوڑیں۔ ہنسنا مسکرانا دماغ کو سکون پہنچاتا اور زندگی کے چیلنجز سے نمٹنے کی قوت پیدا کرتا ہے۔

    اسے پڑھنے کے بعد کیا آپ کا شمار بھی ایسی ہی خواتین میں ہوگا جو ہمیشہ خوش رہتی ہیں؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کی پہلی سپر ماڈل ۔ رخشندہ خٹک

    پاکستان کی پہلی سپر ماڈل ۔ رخشندہ خٹک

    پاکستان کی پہلی سپر ماڈل مصدقہ طور پر رخشندہ خٹک تھیں۔ 70 کی دہائی میں جب پاکستان میں ایک ڈھکی چھپی فیشن انڈسٹری فروغ پارہی تھی، تب رخشندہ خٹک اپنے بے باک اور منفرد انداز سے سامنے آئیں۔ وہ اس وقت سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی ماڈل تھیں۔

    رخشندہ برما میں پیدا ہوئیں تھی۔ ان کی والدہ برما سے جبکہ والد پاکستانی تھے۔ انہوں نے 1970 میں حسین جویری سے شادی کی جو پاکستان میں ایک خوشحال تاجر تھے۔ ان کے ماڈلنگ کیریئر کو ان کے شوہر کی مکمل سپورٹ حاصل تھی۔

    sm-1

    رخشندہ کو 5 زبانوں پر عبور حاصل تھا اور وہ پاکستان کی پہلی کراٹے بلیک بیلٹ خاتون تھیں۔ ان کی ماڈلنگ کی تصاویر مختلف انگلش و اردو جرائد میں چھپا کرتی تھیں۔

    انہوں نے 1971 میں ایک فلم ’جین بونڈ 008‘ میں بھی کام کیا جس میں سارے اسٹنٹس انہوں نے خود سرانجام دیے اور دیکھنے والوں کو دنگ کردیا۔

    رخشندہ 1979 میں اپنے شوہر اور بیٹے کے ساتھ کینیڈا منتقل ہوگئیں اور 2011 میں وہیں ان کا انتقال ہوا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سنہ 2017: خواتین کے لیے تبدیلی کا سال

    سنہ 2017: خواتین کے لیے تبدیلی کا سال

    سال 2017 میں یوں تو ہر سال کی طرح بے شمار خواتین نے قابل فخر کارنامے انجام دے کر دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا، تاہم اس سال کو خواتین کے لیے تبدیلی کا سال اس لیے بھی کہا جاسکتا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار پوری دنیا کی خواتین نے اپنے ساتھ ہونے والی جنسی ہراسمنٹ کے خلاف متحد ہو کر آواز اٹھائی اور پوری دنیا کو اس مسئلے کی طرف سنجیدگی سے توجہ دینے پر مجبور کیا۔

    اس سے قبل یہ موضوع ممنوع سمجھا جاتا تھا جس پر بات نہیں کی جاسکتی تھی تاہم جب ہالی ووڈ کی معروف اداکاراؤں نے ہدایتکار ہاروی وائنسٹن پر جنسی ہراسمنٹ کا الزام عائد کیا، اور ان کے ساتھ بے شمار دیگر اداکارؤں نے بھی اپنی آواز بلند کی، تو دنیا بھر میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے ’می ٹو‘ نامی مہم کا آغاز ہوگیا جس کے تحت خواتین نے اپنے ساتھ ہونے والے جنسی ہراسمنٹ کے تجربات بیان کیے اور ان کے خلاف آواز اٹھائی۔

    دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی خواتین

    ہر سال کی طرح اس سال بھی بے شمار پاکستانی خواتین نے مختلف شعبہ جات میں اپنی بہترین قابلیت اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا لوہا منوایا اور دنیا بھر میں پاکستان کا نام سربلند کیا۔

    آئیے ان خواتین کے بارے میں مختصراً جانتے ہیں۔

    جنوری کی ایک صبح دنیا کی 7 بلند ترین پہاڑی چوٹیاں سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ثمینہ خیال بیگ کی سربراہی میں 8 حوصلہ مند خواتین نے اب تک سر نہ ہونے والی چوٹی بوئیزم کو سر کیا۔

    شمشال کی در بیگ، فرزانہ فیصل، تخت بی بی، شکیلہ، میرا جبیں، گوہر نگار، حفیظہ بانو اور حمیدہ بی بی نے 17 سو 50 میٹر بلند بوئیزم چوٹی سر کرکے ایک ریکارڈ قائم کردیا۔

    فروری کے ایک روشن دن 16 سالہ انشا افسر دنیا بھر کی نظروں کا مرکز بن گئی جب اس نے ایک ٹانگ پر برفانی پہاڑوں پر اسکینگ کر کے دنیا کو انگشت بدانداں کردیا۔ انشا سنہ 2005 کے ہولناک زلزلے میں اپنی ایک ٹانگ گنوا بیٹھی تھی۔

    پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ثنا میر ایک روزہ میچز میں 100 وکٹیں حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کرکٹر بن گئیں۔

    اسی ماہ پاکستانی نژاد حبہ رحمانی نے ناسا میں راکٹ انجینئر کے فرائض انجام دے کر پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کردیا۔

    خواتین کے عالمی دن کے موقع پر شہر قائد میں خواتین کے لیے پہلی بار پیکسی ٹیکسی سروس متعارف کروائی گئی جس میں خاتون ڈرائیورز تھیں اور یہ صرف خواتین مسافروں کے لیے مختص کی گئیں۔

    وادی ہنزہ سے تعلق رکھنے والی آمنہ ضمیر گلگت بلتستان کی پہلی خاتون سول جج بن گئیں۔

    گوگل کے اشتراک سے شروع ہونے والے بلیک باکس انٹر پرینیور شپ پروگرام کے لیے پاکستانی نژاد برطانوی خاتون ثنا فاروق کو منتخب کرلیا گیا۔

    پاکستانی نژاد کینیڈین خاتون سبرینہ رحمٰن کو کینیڈا کے بہترین ماہر تعلیم کے اعزاز سے نوازا گیا۔

    صوبہ خیبر پختونخواہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خاتون سب انسپکٹر رضوانہ حمید کو پشاور سرکل میں اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) تعینات کر دیا گیا۔

    خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والی عظمیٰ یوسف 7 ہزار 27 میٹر بلند اسپانٹک چوٹی سر کرنے والی پہلی خاتون کوہ پیما بن گئیں۔

    صحرائے تھر میں جاری کول پاور پلانٹ کے تعمیراتی کام کے لیے تھر کی خواتین کو ہیوی ڈمپرز چلانے کی تربیت دی گئی۔ 2 ماہ کی تربیت کے بعد یہ خواتین میدان عمل میں آئیں اور انہوں نے پہلی بار ہیوی ڈمپرز چلا کر تاریخ قائم کردی۔

    صوبہ خیبر پختونخواہ کی سماجی کارکن گلالئی اسماعیل نے ایک اور بین الاقوامی اعزاز آنا پولیتکو فسکایا ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔

    پہلی بار پاکستانی نژاد خاتون شبنم چوہدری کو برطانیہ کی اسکاٹ لینڈ یارڈ میں تفتیشی سپریٹنڈنٹ مقرر کردیا گیا۔

    دنیا بھر کی خواتین بھی پیچھے نہ رہیں

    پاکستان کے علاوہ بھی دنیا کے تمام خطوں میں بلند حوصلہ خواتین نے اپنی ہمت اور جدوجہد سے کوئی نہ کوئی کارنامہ سرانجام دے کر اپنی اہمیت منوائی۔

    رواں برس عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں پہلی بار افغانستان سے تعلق رکھنے والی خواتین کے آرکسٹرا زہرا نے اپنے فن کا مظاہرہ کر کے تمام حاضرین کو مبہوت کردیا۔

    دبئی کی شہزادی موزہ المکتوم شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون پائلٹ بن گئیں۔

    برطانیہ کی میٹرو پولیٹن پولیس میں 188 سال بعد پہلی بار خاتون چیف پولیس کمشنر کو تعینات کردیا گیا۔

    یوکرین سے تعلق رکھنے والی الیگزینڈرا کیوٹس نامی ایک معذور ماڈل نے پہلی بار ریمپ پر وہیل چیئر کے ساتھ کیٹ واک کر کے ماڈلنگ کے لیے قائم آئیڈیل ماڈل کا تصور اپنی وہیل چیئر کے پہیوں تلے کچل ڈالا۔

    امریکا کی نوعمر مسلمان باکسر عمایہ ظفر کی طویل جدوجہد کے بعد بالآخر اسے امریکی باکسنگ ایسوسی ایشن نے باحجاب ہو کر کھیل میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔

    شام سے ہجرت کے دوران اپنی جان جوکھم میں ڈال کر دیگر افراد کی جان بچانے والی 19 سالہ یسریٰ ماردینی کو اقوام متحدہ کا خیر سگالی سفیر مقرر کردیا گیا۔

    افغانستان میں پہلی بار ایک نئے ٹی وی چینل پر کام شروع کیا گیا جس کا زیادہ تر عملہ خواتین پر مشتمل ہے۔ زن (خواتین) ٹی وی افغان معاشرے کی روایتی سوچ کے برعکس صرف خواتین کے لیے قائم کیا جارہا ہے۔

    شامی فوج میں پہلی بار بریگیڈیئر جنرل کے عہدے پر ایک خاتون کو تعینات کردیا گیا۔ وہ پہلی خاتون ہیں جو فوج کے اس اعلیٰ عہدے تک پہنچی ہیں۔

    مصر کے النور والعمل (روشنی اور امید) نامی 44 نابینا خواتین پر مشتمل آرکسٹرا نے اپنی معذوری کو پچھاڑ کر جدوجہد کی نئی مثال قائم کی۔

    اینی دیویا نامی بھارتی خاتون صرف 30 سال کی عمر میں بوئنگ 777 طیارہ اڑانے والی دنیا کی کم عمر ترین پائلٹ بن گئیں۔

    شمالی افریقی ملک تیونس میں خواتین پر تشدد کے خلاف تاریخی قانون منظور کرلیا گیا۔ مذکورہ قانون میں خواتین پر تشدد کی جدید اور وسیع تر تعریف کو استعمال کیا گیا جس کے تحت خواتین کے خلاف معاشی، جنسی، سیاسی اور نفسیاتی تشدد کو بھی صنفی تشدد کی قسم قرار دے کر قابل گرفت عمل قرار دیا گیا۔

    تیونس میں اس نئے قانون کی منظوری کے بعد اس سے قبل رائج کثرت ازدواج کا قانون بھی کالعدم ہوگیا جس کی وجہ سے ملک میں لڑکیوں کی کم عمری کی شادی کا رجحان فروغ پارہا تھا۔

    امریکی خلاباز پیگی وٹسن نے دنیا کی معمر ترین خاتون خلا باز ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔ یہی نہیں وہ خلا میں سب سے زیادہ وقت گزارنے والی پہلی خاتون خلا باز بھی بن گئیں۔

    سنگاپور کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون حلیمہ یعقوب کو صدر منتخب کرلیا گیا۔ حلیمہ اس سے قبل پارلیمنٹ کی اسپیکر بھی رہ چکی ہیں۔

    پولینڈ میں پہلی بار دنیا بھر کی معذور حسیناؤں کا مقابلہ حسن منعقد ہوا جس میں روسی دوشیزہ الیگزینڈرا پہلی مس وہیل چیئر ورلڈ بن گئیں۔

    ڈبلیو ڈبلیو ای کی جانب سے پہلی بارعرب خاتون ریسلر شاہدہ بسیسو کے ساتھ معاہدہ کرلیا گیا۔

    سعودی عرب کے لیے بھی تبدیلی کا سال

    سال 2017 سعودی عرب کے لیے بھی تبدیلی کا سال رہا۔ یہ تبدیلی اس وقت دیکھنے میں آئی جب سعودی شاہی خاندان کے ولی عہد محمد بن سلمان نے اعلان کیا کہ سعودی عرب کی کمزور ہوتی معیشت کو بچانے کے لیے ہمیں خواتین کو معاشی عمل کا حصہ بنانا ہوگا اور ملک کو جدید دنیا کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہوگا۔

    اس تبدیلی کا باقاعدہ آغاز اس وقت ہوا جب جنوری میں سعودی خواتین گلوکاروں کے ایک گروپ کی میوزک ویڈیو سامنے آئی جس میں انہوں نے ملک میں رائج ’سرپرستی نظام‘ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

    فروری میں سعودی عرب کے 2 اہم کاروباری اداروں کے سربراہان کے عہدے پر خواتین کو فائز کیا گیا۔

    ستمبر میں سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبد العزیز نے بالآخر خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت دے دی۔

    مدینہ منورہ کی بلدیاتی حکومت نے خواتین کی خود مختار شہری کونسل کے قیام کا اعلان کردیا۔

    دسمبر میں سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی کے بعد ٹرک اور موٹرسائیکل چلانے کی اجازت دینے کا بھی اعلان کردیا گیا۔

    اسی روز پیٹرولنگ اور چیکنگ کے لیے خواتین پولیس اہلکار بھرتی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    چند روز قبل سعودی عرب میں پہلی بار خاتون سفیر کی تعیناتی کی گئی جنہیں بیلجیئم حکومت کی جانب سے منتخب کیا گیا۔

    دنیا کو ہلا دینے والا جنسی اسکینڈل

    رواں سال اکتوبر میں ہالی ووڈ کے معروف ہدایتکار ہاروی وائنسٹن پر 22 معروف اداکاراؤں بشمول انجلینا جولی نے جنسی ہراسمنٹ کا الزام عائد کیا۔ یہ ایسا الزام تھا جس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا اور ہالی ووڈ میں بھی ایک طوفان اٹھ کھڑا ہوا۔

    ہالی ووڈ اداکاراؤں کے اس الزام کے بعد ہاروی وائنسٹن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

    ہاروی سے منسلک کئی کمپنیوں نے اس سے لاتعلقی کا اعلان کردیا جبکہ اسے آسکر اور بافٹا ایوارڈز کی جیوری کی رکنیت سے بھی ہاتھ دھونا پڑا۔

    لیکن یہ سلسلہ یہیں ختم نہیں ہوا۔ ہاروی وائنسٹن کے بعد یکے بعد دیگرے کئی افراد بھی اسی الزام کی زد میں آئے اور اداکاراؤں اور عام خواتین نے کئی معروف ناموں پر اپنے ساتھ جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔

    اس ضمن میں ہالی ووڈ ریمبو سلویسٹر اسٹالون کا نام بھی سامنے آیا جن پر ایک مداح نے الزام عائد کیا کہ انہوں نے اپنے کیرئیر کے عروج میں اپنے گارڈ کے ساتھ مل کر انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    ان تمام افراد کے خلاف تحقیقات اور ان کے نتائج سامنے آنے ابھی باقی ہیں، تاہم اس دوران جنسی ہراسمنٹ کے خلاف مزاحمت کا ایک طوفان پوری دنیا میں کھڑا ہوچکا تھا جس کا آغاز ٹوئٹر پر ’می ٹو‘ نامی ہیش ٹیگ مہم سے شروع ہوا۔

    اس ہیش ٹیگ کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان سمیت دنیا بھر کی خواتین نے اپنے ساتھ ہونے والی ہراسمنٹ کے تلخ تجربات بیان کیے اور ان کے خلاف آواز اٹھائی۔

    مزید پڑھیں: ہراسمنٹ کے بارے میں پاکستانی خواتین کیا کہتی ہیں؟

    مندرجہ بالا واقعات کو دیکھتے ہوئے اگر کہا جائے کہ سنہ 2017 خواتین کے لیے تبدیلیوں کا سال ثابت ہوا تو غلط نہ ہوگا۔ یہ کہنا ناممکن ہے کہ آئندہ آنے والے سالوں میں خواتین کے لیے مزید آسانیاں اور سازگار حالات پیدا ہوسکیں گے جس کے بعد وہ بھرپور طور پر اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرسکیں گی۔

  • کامیاب خواتین کی 5 عادات

    کامیاب خواتین کی 5 عادات

    کامیابی کے لیے سخت محنت بے حد ضروری ہے۔ ایسا بھی ہوتا ہے کہ قسمت کسی پر مہربان ہوتی ہے اور وقت کا کوئی لمحہ ان کے لیے خوش قسمتی لے کر آتا ہے۔ ان میں سے بھی خوش قسمت افراد وہ ہوتے ہیں جو اس لمحے کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔

    بعض ایسے بھی ہوتے ہیں جو بے خبر ہوتے ہیں کہ وہ لمحہ ان کے لیے کیسی خوش قسمتی اور کامیابی لے کر آیا ہے اور وہ اسے ضائع کر دیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کامیاب اور امیر افراد کی 7 عادات

    ماہرین ایک بات پر متفق ہیں کہ کامیاب افراد میں کچھ مخصوص عادات ہوتی ہیں۔ دراصل یہ عادات ہی ہوتی ہیں جو انسان کے سفر کو کامیابی یا ناکامی کی طرف گامزن کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ وقت ضائع کرنے کے عادی ہیں تو آپ اپنی اس عادت کے باعث کئی مواقع کھو دیں گے۔

    مزید پڑھیں: دولت مند افراد ایک جیسا لباس کیوں پہنتے ہیں؟

    اگر بات خواتین کی ہو تو ان کے لیے دہری ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔ اگر کوئی ورکنگ وومن ہے تو اسے اپنے کیریئر کے ساتھ ساتھ گھر کو بھی توجہ دینی ہوگی جو بہرحال ایک تھکا دینے والا کام ہے لیکن کرنے والے یہ بھی کر گزرتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہمیشہ خوش رہنے والی خواتین کے راز

    یہاں ہم آپ کو کامیاب خواتین کی کچھ ایسی عادات بتا رہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ بھی اپنی کامیابی کا سفر سہل بنا سکتی ہیں۔


    صبح کے وقت گرم پانی کے ساتھ لیموں کا استعمال

    w2

    ہالی ووڈ کی بیشتر اداکارائیں اپنے دن کا اغاز اسی شے سے کرتی ہیں۔ لیموں اور گرم پانی جسم کی تیزابیت کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے اور اسے پی کر آپ ایک خوشگوار دن گزار سکتی ہیں۔


    دن بھر کے کاموں کو لکھنا

    w3

    دن بھر میں آپ کو کیا کیا کام انجام دینے ہیں، انہیں لکھ لیں۔ اگر آپ کو دوستوں کے ساتھ کہیں جانا ہے، کوئی فلم دیکھنی ہے، شاپنگ کرنی یا آؤٹنگ کے لیے جانا ہے تو اسے بھی لکھیں۔ اس فہرست کے مطابق آپ کو اپنے دن بھر کے کام نمٹانے میں آسانی ہوگی۔


    گروپ کے ساتھ ورزش

    w4

    اگر آپ اپنی فٹنس کا خیال رکھتی ہیں تو یقیناً آپ علی الصبح کسی جم جاتی ہوں گی۔ لیکن بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ جم جانے کا موڈ نہیں ہوتا، یا کوئی ایسا ضروری کام نکل آتا ہے جس کے باعث آپ نہیں جا پاتیں۔

    اس کا بہترین حل یہ ہے کہ اپنے آس پاس سے اپنی فٹنس کا خیال رکھنے والی خواتین کا گروپ بنائیں اور ان کے ساتھ مل کر ورزش کریں۔ ضروری نہیں کہ آپ جم ہی جائیں، اس گروپ کے ساتھ آپ کسی پارک یا خالی سڑک پر چہل قدمی بھی کر سکتی ہیں۔


    دن بھر کے لیے اسنیکس

    اگر آپ کو بھوک محسوس ہو رہی ہے تو آپ کبھی بھی اپنا کام صحیح طریقے سے انجام نہیں دے سکیں گی۔ لہٰذا دن بھر کے لیے اسنیکس اپنے ساتھ رکھیں۔ لیکن خیال رکھیں کہ وزن بڑھانے والی چیزوں سے پرہیز کریں۔ ان کی جگہ باداموں کا پیکٹ بھی رکھا جاسکتا ہے جو غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔


    مراقبہ

    w6

    دن بھر کے امور انجام دینے کے بعد روز شام کو کسی پرسکون جگہ کم از کم 20 منٹ کے لیے مراقبہ ضرور کریں۔ یہ آپ کے اعصاب کو پرسکون کرے گا اور آپ کی ذہنی استعداد کو بڑھائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خواتین کومساوی حقوق دیے بغیرترقی نہیں کی جاسکتی‘ شہبازشریف

    خواتین کومساوی حقوق دیے بغیرترقی نہیں کی جاسکتی‘ شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ خواتین کےتحفظ کے لیے اقدامات مزید تیزکرنے ہوں گے، ملکی ترقی میں خواتین کا کردارنظراندازنہیں کیا جا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ورکنگ ویمن کےحقوق کےقومی دن پراپنے پیغام میں کہا کہ خواتین کومساوی حقوق دیے بغیر ترقی نہیں کی جاسکتی۔

    شہبازشریف نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے لیے اقدامات مزید تیزکرنے ہوں گے، ملکی ترقی میں خواتین کا کردار نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں خواتین کا کوٹہ15 فیصد کیا گیا۔


    ملتان میٹرومنصوبہ پنجاب حکومت نےاپنےوسائل سےلگایا‘ شہبازشریف


    خیال رہے کہ گزشتہ روز شہبازشریف نے لاہور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جوچاہے ملتان میٹرومنصوبے کی تحقیقات کرلے، منصوبہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے لگایا۔

    اجلاس میں صحافی نے سوال کیا تھا کہ وزارت عظمیٰ کے اگلے امیدوارآپ ہوں گے؟ جس پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے جواب دیا تھا کہ اللہ آپ کی زبان مبارک کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔