Tag: خواتین

  • خواتین میں لانگ کووڈ کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ

    خواتین میں لانگ کووڈ کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ

    کووڈ 19 کی شرح مردوں اور خواتین میں یکساں پائی جاتی ہے مگر حال ہی میں ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ لانگ کووڈ کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ ہوتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جاپان میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ خواتین میں کووڈ 19 کی طویل المعیاد علامات کا امکان مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

    نیشنل سینٹر فار گلوبل ہیلتھ اینڈ میڈیسن کی اس تحقیق میں بیماری کو شکست دینے کے بعد طویل المعیاد علامات یا لانگ کووڈ کا سامنا کرنے والے افراد کے بارے میں جاننے کے لیے سروے کیا گیا۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ خواتین میں بیماری سے ریکوری کے بعد کووڈ کی طویل المعیاد علامات جیسے تھکاوٹ اور سونگھنے یا چکھنے کی حسوں کے مسائل کا امکان مردوں سے زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق خواتین کو مردوں کے مقابلے میں طویل المعیاد بنیادوں پر تھکاوٹ کا تجربہ دگنا جبکہ بالوں کے گرنے کا سامنا 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

    اس تحقیق میں فروری 2020 سے مارچ 2021 کے دوران کووڈ 19 کو شکست دینے والے مریضوں سے سروے کیا گیا جس میں 457 افراد نے اپنی رائے دی۔

    سروے میں مختلف سوالات پوچھے گئے جیسے بیماری کی ابتدائی علامات اور ریکوری کے بعد طویل المعیاد علامات وغیرہ۔

    جب محققین نے ڈیٹا کا موازنہ کیا تو انہوں نے دریافت کیا کہ خواتین میں چکھنے کی حس سے متعلق مسائل کا امکان 60 فیصد جبکہ سونگھے کے مسائل کا امکان 90 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ سونگھنے اور چکھنے کی حسوں کے مسائل جوان افراد یا دبلے پتلے افراد میں زیادہ نظر آتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق 120 افراد یا 26 فیصد کو کووڈ کو شکست دینے کے بعد مختلف علامات کا سامنا 6 ماہ بعد بھی ہورہا تھا جبکہ 40 یا 9 فیصد میں لانگ کووڈ کا مسئلہ ایک سال بعد بھی موجود تھا۔

    تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ کووڈ 19 کی معمولی شدت سے متاثر کچھ مریضوں کو بھی طویل المعیاد علامات کا سامنا ہوا۔

    محققین نے بتایا کہ مرد، بزرگوں اور موٹاپے کے شکار افراد میں بیماری کے ابتدائی مرحلے میں علامات کی شدت سنگین ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے مگر بیماری کے مابعد اثرات جیسے چکھنے کے مسائل سے محرومی کا خطرہ بالکل مختلف گروپس میں زیادہ ہوتا ہے، مگر اب تک لانگ کووڈ کی وجوہات معلوم نہیں۔

  • اسٹیٹ بینک کی جانب سے خواتین کے لیے خوش خبری

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے خواتین کے لیے خوش خبری

    کراچی: بینک دولت پاکستان نے برابری پر بینکاری پالیسی کے ذریعے مالی شعبے میں صنفی تنوع اور شمولیت کو ترقی دینے کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی کے سلسلے میں اہم قدم اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ’برابری پر بینکاری‘ پالیسی کا 17 ستمبر 2021 کو اسلام آباد میں افتتاح کریں گے۔

    ’برابری پر بینکاری‘ پالیسی اسٹیٹ بینک کا نمائندہ پالیسی اقدام ہے، جس کا مقصد مالی شمولیت میں صنفی فرق کو کم کرنا ہے، پالیسی ٹیگ لائن ’مالی شمولیت صنفی امتیاز کے بغیر‘ کا مقصد خواتین دوست کاروباری پالیسیاں اور روایات اختیار کر کے بینکاری شعبے میں بنیادی تبدیلی متعار ف کرانا ہے۔

    اس پالیسی کا بنیادی تصور مالی خدمات تک خواتین کی رسائی کو بہتر بنانا ہے، اس کے تحت خواتین کے لیے مخصوص مصنوعات کی پیش کش کی جائے گی جو ان کی مالی ضروریات پوری کرنے میں مدد کریں گی۔

    ’برابری پر بینکاری‘ اسٹیٹ بینک کا خواتین کیلیے زبردست اقدام

    پالیسی کے تحت صارف کے بہتر تجربے کے لیے تمام صارفی ٹچ پوائنٹس پر خواتین کے لیے الگ سہولتیں فراہم کی جائیں گی، خواتین کی مالی شمولیت کو ترجیح دی جائے گی۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ پالیسی ملکی اور بین الاقوامی، فکری اور صنفی ماہرین دونوں متعلقہ فریقوں سے جامع مشاورت کے بعد تیار کی گئی ہے۔

  • مینار پاکستان: یوم آزادی کے روز خواتین سے دست درازی کے مزید واقعات کا انکشاف

    مینار پاکستان: یوم آزادی کے روز خواتین سے دست درازی کے مزید واقعات کا انکشاف

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں مینار پاکستان کی سیکیورٹی کا پول کھل گیا، یوم آزادی کے روز خواتین سے دست درازی کے مزید واقعات سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں یوم آزادی کے روز خواتین سے دست درازی کے مزید واقعات سامنے آگئے، گریٹر اقبال پارک میں 2 خواتین سے متعدد افراد کی دست درازی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔

    ویڈیو میں سینکڑوں افراد 2 خواتین کو ہراساں کرتے اور ان کے ساتھ دست درازی کرتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ خواتین کے ساتھ موجود لڑکے انہیں بچانے کی کوشش کرتے رہے۔

    بعد ازاں متاثرہ خواتین کی شکایت پر اینٹی رائٹ فورس کے ڈنڈا بردار جوانوں نے انہیں بچایا، خواتین کو ہراساں کرنے کی مذکورہ ویڈیوز نے مینار پاکستان کی سیکیورٹی کا پول کھول دیا ہے۔

    یاد رہے کہ 14 اگست کے روز مینار پاکستان پر موجود خاتون عائشہ اکرم کو وہاں موجود 400 افراد کی جانب سے تشدد، جنسی حملے اور لوٹ مار کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر آنے پر پولیس نے 3 روز بعد مقدمہ درج کیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون سے دست درازی کرنے والوں کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔ وزیر اعظم نے آئی جی پنجاب سے رابطہ کر کے ہدایت دی ہے کہ خاتون سے دست درازی کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔

    گزشتہ رات گئے لاہور پولیس نے راوی روڈ، بادامی باغ، لاری اڈا اور شفیق آباد کے علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں بھی کی ہیں اور 15 افراد کو حراست میں لے کر تھانہ لاری اڈا منتقل کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے زیر حراست افراد کے موبائل نمبرز کی 14 اگست کو لوکیشن ٹریس کی جائے گی اور زیر حراست افراد کو ویڈیوز میں نظر آنے والے ملزمان سے میچ کیا جائے گا۔

    بعد ازاں پولیس نے مزید 20 کے قریب مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی، تاہم پوچھ گچھ کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا۔ پولیس کے مطابق مشتبہ افراد کی ویڈیو سے شناخت کرنے کی کوشش کی گئی۔

  • خواتین کے مسائل اور کرونا کا خوف، طبی ماہرین نے وضاحت کر دی

    خواتین کے مسائل اور کرونا کا خوف، طبی ماہرین نے وضاحت کر دی

    دنیا بھر میں نہایت مہلک ثابت ہونے والا کرونا وائرس ایک طرف جسمانی مسائل کا سبب بن رہا ہے تو دوسری طرف ذہنی مسائل کا بھی، بالخصوص خواتین میں سامنے آنے والے مسائل ان کے لیے نئی پریشانیوں کا باعث ہیں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ کووِڈ 19 کا خوف ہے جو خواتین میں بہت ساری ذہنی و جسمانی پریشانیوں کا سبب بن رہا ہے، ان میں سے سب سے عام ہارمونل عدم توازن کا پیدا ہونا ہے، ان کا کہنا ہے کہ وبا کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن اور گھر میں موجود تنہائی عورتوں میں ہارمونل توازن کو متاثر کر رہی ہے، اور اس بیماری کا خوف ہارمون کی سطح میں رد و بدل کا سبب بن سکتا ہے۔

    خواتین کے مسائل کے حوالے سے بھارتی حیدرآباد کے کیئر اسپتال کی ڈاکٹر منجولا انگانی کا کہنا ہے کہ یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ ایک تو کسی بھی انفیکشن کی وجہ سے جسم میں دیگر کئی تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں، اور دوم یہ کہ کووِڈ مریضوں کو خون پتلا کرنے والے ادویات دی جاتی ہیں، تو کووِڈ کی وجہ سے کئی خواتین یہ شکایت کرتی ہیں کہ انھیں ماہواری کے دوسرے یا تیسرے دن خون کا بہاؤ کا زیادہ ہوتا ہے، اس پر وہ پریشان نہ ہوں، ڈاکٹرز کے مطابق یہ دونوں تبدیلیاں عارضی ہوتی ہیں اور 6 ماہ سے ایک سال کے درمیان ہر چیز معمول پر آ جاتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ویکسینیشن کے بعد بھی ماہواری میں کچھ خاص تبدیلیاں نظر آتی ہیں، اگر ایسا ہو تو یہ عارضی ہوتی ہیں، ڈاکٹرز کے مطابق قوت مدافعت کا ماہواری سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس لیے جو لوگ کووِڈ 19 سے متاثر ہیں انھیں سینیٹری پیڈ کو کسی خاص طریقے سے ٹھکانے لگانے کے حوالے سے فکر مند نہیں ہونا چاہیے، کیوں کہ خون میں انفیکشن نہیں ہوتا۔

    ڈاکٹر انگانی نے بتایا کہ کووِڈ 19 خون سے نہیں پھیلتا، بلکہ یہ ہوا یا بوند کے ذریعے لوگوں کو متاثر کرتا ہے، لہٰذا آپ جس طرح سینیٹری پیڈ کو ڈسپوز کرتے ہیں، اسے ویسے ہی ٹھکانے لگائیں، ویسے بھی وائرس اس میں زیادہ دیر تک زندہ نہیں رہ سکتا۔

    انھوں نے کہا کرونا دور میں گھر میں رہنے کی وجہ سے ہم مختلف طرح کے خوف اور تناؤ کا شکار ہو رہے ہیں، اس خوف کی وجہ سے خواتین ہارمونز میں عدم توازن کے مسئلے کا شکار ہو رہی ہیں، کیوں کہ ہم چہل قدمی، اپنے ایئروبک اور جمنگ کے لیے باہر نہیں جا پا رہے، اپنی خوارک پر دھیان بھی نہیں دے پاتے، اور مستقل تناؤ میں ہوتے ہیں تو ہمارے ہارمونز بھی ڈسٹرب ہو جاتے ہیں، اس کی وجہ سے پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS) کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔

    ڈاکٹر انگانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ بعض خواتین اسپتال میں کرونا لگنے کے خوف سے حمل چیک اپ کے لیے نہیں جاتیں، مینوپاز، حیض اور دیگر امراض میں مبتلا خواتین کا بھی یہ مسئلہ ہوتا ہے، لیکن انھیں ضرور ڈاکٹر سے رجوع کرنی چاہیے۔

    انھوں نے چند مفید باتیں بتاتے ہوئے کہا 40 برس سے زائد تمام عمر کی خواتین کو کیلشیم کی دوائیں ضرور لینی چاہئیں، کیوں کہ اس عمر کے بعد جسم فطری طور پر کیلشیم بنانا چھوڑ دیتا ہے، جب خواتین درد یا شدید خون کے بہاؤ، وزن میں غیر ضروری اضافے کی شکایت کرے تو یہ تھائی رائیڈ کی کمی کی علامت ہے، اس کے لیے پہلی فرصت میں ٹیسٹ کروالیں۔

    خواتین کو ترجیحی بنیاد پر ویکسین لینی چاہیے، حفاظتی ٹیکے کی دونوں ڈوزز کے درمیان تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔

  • خواتین میں عقل کے انحطاط اور ہڈیوں میں فریکچر کے درمیان دو سمتی تعلق سے متعلق بڑی تحقیق

    خواتین میں عقل کے انحطاط اور ہڈیوں میں فریکچر کے درمیان دو سمتی تعلق سے متعلق بڑی تحقیق

    سڈنی: خواتین میں عقل کے انحطاط اور ہڈیوں میں فریکچر کے درمیان دو سمتی تعلق سے متعلق بڑی تحقیق سامنے آ گئی ہے۔

    بون اینڈ منرل ریسرچ نامی جریدے میں شایع شدہ نئے ڈیٹا کے مطابق خواتین میں ہڈی ٹوٹنے (فریکچر) کے بڑھے ہوئے خطرے کے ساتھ ہڈیوں کی شدید کمزوری (Osteoporosis) اور عقلی زوال (cognitive decline) کے مابین دو سمتی تعلق ہے۔

    آسٹریلیا میں واقع گاروَن انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ کی سینئر خاتون ریسرچ آفیسر ڈینا بلیئک اور ان کے ساتھیوں نے اس تحقیقی مطالعے کے پس منظر میں لکھا کہ ادراکی، عقلی یا حسی انحطاط اور آسٹیوپوروسس (ہڈیوں کی شدید کمزوری) اکثر ایک ساتھ ہی ملتے ہیں، اور کچھ شواہد بتاتے ہیں کہ ان میں سبب کا رشتہ ہے، یعنی ایک دوسرے کے سبب یہ واقع ہوتے ہیں، تاہم عقلی زوال اور ہڈیوں کی خستگی اور فریکچر رسک کے درمیان عمر سے ہٹ کر طویل تعلق سے متعلق کوئی ڈیٹا موجود نہیں ہے۔

    پروفیسر ڈینا بلیئک نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ تحقیق کے ان نتائج سے کلینکل پریکٹس کے دوران یہ مدد مل سکتی ہے کہ بڑی عمر میں مؤثر اور درست علاج کو یقینی بنانے کے لیے ہڈیوں کی کمزوری اور عقل کے زوال کو کس طرح مانیٹر کیا جائے، یہ اس لیے بہت اہم ہے کیوں کہ ہڈیوں کی خستگی (بون لاس) اور عقلی زوال دونوں ’خاموش حالتیں‘ ہیں، اور طویل مدت تک ان کا پتا بھی نہیں چل پاتا، یہاں تک کہ حالت بہت خراب ہو جاتی ہے۔

    تحقیق کے سلسلے میں ڈینا بلیئک اور ان کے ساتھیوں نے 65 سال کی عمر کی 1 ہزار 741 خواتین اور 620 مردوں کا 1997 سے 2013 تک یعنی 16 سال تک تجزیہ کیا، ان افراد کو خلل دماغ (dementia) کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، اس دوران یہ افراد پانچویں اور دسویں سال ہڈیوں میں معدنی کثافت (bone mineral density) (یہ ایک ایکسرے ہے جس میں ہڈیوں میں معدنیات یعنی کیلشیئم کی مقدار کی پیمائش کی جاتی ہے)، اور منی مینٹل اسٹیٹ ایگزامنیشن (MMSE) کے لیے کلینک گئے (MMSE ایک ادراکی ٹیسٹ ہے جس میں بڑی عمر کے لوگوں میں واقفیت، توجہ، یادداشت، زبان، بصری اور مقامات سے متعلق مہارت معلوم کی جاتی ہے)۔اس کے علاوہ ہر سال یہ افراد فریکچرز سے متعلق بھی سوال نامے ای میل کے ذریعے بھیجتے رہے۔

    پانچ سال کی مدت کے دوران تو 95 فی صد سے زائد شرکا کے ہاں ادراکی قوت نارمل رہی، ان میں MMSE اسکور کم از کم 24 رہا، تاہم پہلے دس سال کے فالو اپ کے دوران خواتین اور مردوں دونوں کے ہاں یکساں طور پر ادراک یا عقل میں نمایاں زوال دیکھا گیا، یعنی خواتین میں 4.5 تھا اور مردوں میں 4 فی صد۔ اس دوران ہڈیوں میں معدنی کثافت (BMD) بھی خواتین میں 3.4 فی صد کم ہوئی، اور مردوں میں یہ 4.7 فی صد کم ہوئی۔

    تاہم خواتین میں دس سال کے عرصے پر MMSE میں ہر ایک فی صد کمی کا تعلق 6.49 فی صد بون لاس (آسٹیوپوروسس) سے رہا، یعنی اس مدت کے دوران ادراکی یا عقلی قوت میں 1 فی صد کی کمی تقریباً 6 فی صد بون لاس سے منسلک رہی، لیکن اس کے برعکس مردوں میں بڑھتی عمر کے تقاضے سے ہٹ کر ادراکی فنکشن اور ہڈیوں میں معدنی کثافت کے درمیان کوئی تعلق نہیں تھا۔

    جن عورتوں میں ادراکی قوت کم نہیں ہوئی تھی، ان کے مقابلے میں نمایاں ادراکی زوال کی شکار خواتین نے بون لاس کی زیادہ شرح کا بھی سامنا کیا، دستیاب ڈیٹا کو ترتیب دیے جانے کے بعد دیکھا گیا کہ ادراکی یا عقلی زوال خواتین میں ہڈیوں کی خستگی کے ساتھ تو منسلک تھا، لیکن مردوں میں نہیں، اس کے علاوہ دس سالہ مدت میں خواتین میں یہ عقلی زوال ہڈیوں کے فریکچر کے 1.7 گنا زیادہ خطرے سے بھی منسلک دیکھا گیا۔

    اہم بات یہ بھی نوٹ کی گئی کہ ہڈیوں کی خستگی اور عقلی زوال کے درمیان یہ تعلق دو سمتی تھا، یعنی ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ کوئی ایک، دوسرے سے پہلے آیا ہو۔

  • دوا کی جگہ خاتون نے آنکھ میں گلو ڈال دیا، پھر کیا ہوا؟

    دوا کی جگہ خاتون نے آنکھ میں گلو ڈال دیا، پھر کیا ہوا؟

    لندن: برطانیہ میں ایک خاتون نے ٹی وی پر اپنا پسندیدہ ڈراما دیکھتے ہوئے آنکھ میں غلطی سے دوا کی جگہ گلو ڈال دیا، جس سے ان کی آنکھ بند ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک برطانوی خاتون 35 سالہ کیٹی بیتھ نے اتفاقی طور پر ’ہے فیور‘ کے ڈراپس کی جگہ نیل گلو ڈال دیا، جس سے ان کی ایک آنکھ کی پلکیں آپس میں چپک گئیں۔

    کیٹی بیتھ ایک پرانا پسندیدہ ڈراما ’اے پلیس ان دی سن‘ دیکھ رہی تھیں، اس دوران ان کی آنکھ میں الرجی سے تکلیف ہونے لگی تو انھوں نے ہاتھ بڑھا کر ہے فیور (الرجی والا زکام) کا ڈراپس اٹھانا چاہا لیکن انھوں نے غلطی سے ناخنوں پر استعمال ہونے والا گلو اٹھا لیا۔

    ڈراما دیکھتے ہوئے انھوں نے آنکھ میں تیزی سے خشک ہونے والے گلو کے دو قطرے ڈال دیے، جس پر ان کی آنکھ میں شدید جلن ہونے لگی، اور تکلیف ذرا سی دیر میں ناقابل برداشت ہو گئی۔

    کیٹی بیتھ نے واقعے سے متعلق بعد میں بتایا کہ انھوں نے آنکھ میں جلن محسوس ہونے پر ہینڈ بیگ سے ڈارپس نکالنا چاہا لیکن وہ بیگ میں نہیں تھا، سائیڈ میز پر ویسی ہی بوتل پڑی تھی تو میں نے جلدی سے وہی اٹھا لی، اور شیشے کے پاس جا کر آنکھ میں ایک قطرہ ڈالا، جس پر شدید جلن ہوئی، تو میں نے مزید ایک قطرہ ڈال دیا تاکہ مقدار درست ہو، اور جلن جلد دور ہو۔

    خاتون نے کہا لیکن آنکھیں جب شدید جلنے لگیں تب میں نے بوتل کی طرف دیکھا، اور میرے اوسان خطا ہو گئے، دوڑ کر کچن گئی اور آنکھ دھونا شروع کیا، تاہم دو قطروں نے بھی آنکھ کو پوری طرح بند کر دیا تھا۔

    اس کے بعد وہ بھاگ کر پڑوسن کے پاس گئیں اور پھر 15 میل دور کلینک پہنچیں، ستم ظریفی یہ تھی کہ جس وقت وہ کلینک پہنچیں، اسی وقت ایک اور شخص بھی آنکھ میں گلو ڈال کر وہاں پہنچا ہوا تھا۔

    خاتون ڈاکٹر نے فوری طور پر علاج شروع کیا اور آنکھ سے گلو صاف کر دیا، جس کے بعد رات تک کیٹی کی آنکھ کھلنے کے لائق ہو گئی۔

    واضح رہے کہ گلو کے سلسلے میں ایک کیس پوری دنیا میں بہت مشہور ہے، فروری 2020 میں امریکی ریاست لوزیانا میں ایک خاتون ٹیسیکا براؤن (جو اب گوریلا گلو گرل کے نام سے مشہور ہے) نے بالوں میں ہیئر اسپرے کی جگہ گوریلا گلو ڈال لیا تھا، جس پر انھیں سرجری کروانی پڑی تھی۔

  • سعودی عرب نے خواتین کو بغیر محرم حج کی اجازت دے دی، نور الحق قادری

    سعودی عرب نے خواتین کو بغیر محرم حج کی اجازت دے دی، نور الحق قادری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے اہل تشیع اور دیگر کے مطالبے کے بعد خواتین کو بغیرمحرم حج کی اجازت دے دی، رواں سال سعودی عرب میں مقیم افرادہی فریضہ حج ادا کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا خواتین کوبغیرمحرم حج کی اجازت دی گئی ہے، یہ اقدام اہل تشیع اوردیگرکےمطالبےکےبعدکیاگیا۔

    رواں سال صرف سعودی عرب میں مقیم60ہزارافرادحج اداکرسکیں گے، حج کےلئےرجسٹریش کاآغازکردیاگیاہے، سعودی حکام نےحج کے3پیکجزکااعلان کیاہے، سعودی عرب میں مقیم افرادہی فریضہ حج ادا کرسکیں گے۔

    گذشتہ روز سعودی وزارت حج وعمرہ نے اعلان کیا تھا کہ محرم کے بغیرخواتین بھی حج کیلئےدرخواست جمع کرا سکتی ہیں، محرم کے بغیر خاتون کو خواتین کےگروپ میں شامل کیا جائے گا۔

    وزیر حج و عمرہ کا کہنا تھا کہ ایک خیمے میں عازمین کی تعداد 4 سےزیادہ نہیں ہوگی اور ہر جگہ2عازمین کےدرمیان 2.5 میٹرکا فاصلہ ہو گا جبکہ مشاعر مقدسہ میں قرنطینہ کا بھی الگ انتظام کیا گیا ہے۔

    سعودی وزیر نے مزید کہا تھا کہ حج درخواست قبول ہونےپر3گھنٹے میں پیکیج کی فیس اداکرنی ہوگی، حج پیکج فیس ادانہ کرنےپردرخواست سےنام نکال دیا جائے گا۔

  • ناشتہ نہ کرنے سے خواتین کو جسمانی نقصان

    ناشتہ نہ کرنے سے خواتین کو جسمانی نقصان

    مردوں کے مقابلے میں خواتین میں ذہنی دباؤ کی سطح زیادہ ہوتی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی ایک وجہ غیر صحت مند خوراک بھی ہے۔

    بین الاقوامی تحقیق کے مطابق مردوں کے مقابلے میں خواتین میں ذہنی دباؤ بڑھنے کی وجہ غیر صحت بخش خوراک کا استعمال ہےْ

    اس قسم کی غیر صحت بخش خوراک یا فاسٹ فوڈ، صبح کا ناشتہ نہ کرنا، کیفین اور ہائی گلاسیمک خوراک خواتین میں مردوں سے زیادہ نقصان کا باعث بنتی ہے اور وہ ذہنی دباؤ میں مبتلا ہوجاتی ہیں۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ بالغ افراد میں ورزش اور بہتر ذہنی صحت کا تعلق خوراک میں تبدیلی سے ہے۔ تحقیقی ٹیم میں شامل اسسٹنٹ پروفیسر آف ہیلتھ اینڈ ویل بینگ اسٹڈیز کی اس سے قبل جو تحقیق شائع ہوئی وہ ڈائٹ اور موڈ پر مبنی تھی جس میں تجویز دی گئی تھی کہ اعلیٰ معیار کی خوراک ذہنی صحت کو بہتر کرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ بطور ٹیسٹ 30 سال یا اس سے زیادہ عمر کے مردوں اور خواتین میں خوراک میں مرضی کی تبدیلی کرکے یہ دیکھنا چاہتی تھیں کہ کیا اس سے موڈ بہتر ہوتا ہے۔

    تجربے سے یہ بات سامنے آئی کہ خواتین میں غیر معیاری اور ناقص خوراک ذہنی دباؤ کا سبب بنتا ہے۔

  • سبزی فروش سعودی خاتون فروٹ مارکیٹ کی مالکن کیسے بنیں؟

    سبزی فروش سعودی خاتون فروٹ مارکیٹ کی مالکن کیسے بنیں؟

    دمام: ایک سعودی خاتون کی یہ کہانی جان کر آپ حیران رہ جائیں گے، کہ وہ سڑک کنارے سبزی فروخت کرتے کرتے ایک خوب صورت فروٹ مارکیٹ کی مالکن کیسے بن گئیں۔

    یہ ہیں ام زیاد، وہ سڑک کنارے سبزی بیچتی تھیں، ایک سعودی شہری نے ان کی توہین آمیز ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی جو وائرل ہو گئی۔

    ام زیاد سے توہین آمیز برتاؤ کرنے والے سعودی شہری کو اندازہ نہیں تھا کہ ان کا غیر انسانی رویہ اس غریب محنت کش کی زندگی بدل دے گا، توہین آمیز سلوک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کی دیر تھی کہ ملک کے طول و عرض سے عوام کا غم و غصہ جلد ہی ایوان اقتدار تک جا پہنچا۔

    ڈپٹی گورنر شہزادہ احمد بن فہد بن سلمان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چھوٹے سے گھر میں رہنے والی 9 بچوں کی متاثرہ ماں سے ملاقات کی، اور ان کو حکومت کی طرف سے باقاعدہ طور پر دکان الاٹ کرنے کے احکامات جاری کر دیے تاکہ وہ با عزت طریقے سے بچوں کے لیے روزی کما سکے۔

    شہزادہ احمد بن فہد کا کہنا تھا کہ کسی شخص کو سوشل میڈیا کے ذریعے دوسروں کا مذاق اڑانے، کسی کی بے عزتی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    دو دن قبل دمام کے مرکزی بازار میں ام زیاد کو دکان الاٹ کر دی گئی، یہ دکان ام زیاد کے گھر سے صرف 10 منٹ کے فاصلے پر ہے، وہ اپنی دکان پر آئیں تو گاہکوں کی طرف سے والہانہ استقبال پر حیران رہ گئیں، ایک مقامی تاجر نے ام زیاد کو اس کی دکان کے لیے سبزیاں اور فروٹ فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے ام زیاد نے بتایا کہ جس شخص نے اس کی ویڈیو بنائی تھی وہ اکثر کالونی میں اس کے ٹھیلے پر آتا رہتا تھا، مجھے کسی کی ہم دردی کی ضرورت نہیں، میرا کام اور محنت میرے لیے فخر کا بہتر ذریعہ ہے۔

    پولیس نے خاتون کی کسمپرسی کی ویڈیو بنا کر مذاق اڑانے والے شخص کو گرفتار کر لیا ہے، ام زیاد نے بتایا کہ ویڈیو بنانے والے شخص کو جب پولیس نے طلب کیا تو میں پریشان ہوگئی کہ شاید مجھے بھی بلایا جائے گا، ویڈیو سامنے آنے کے بعد عام لوگ بھی میرے بارے میں گفتگو کرنے لگے تھے۔

    انھوں نے کہا میری خواہش ہے کہ میں اپنا سودا مناسب قیمت پر مگر معیاری طریقے سے فروخت کروں اور مجھے روزانہ 100 ریال سے زیادہ کمانے کا کوئی لالچ نہیں۔

  • خواتین نے گھر میں گھس آنے والے مگر مچھ کو کیسے باہر نکالا؟

    خواتین نے گھر میں گھس آنے والے مگر مچھ کو کیسے باہر نکالا؟

    امریکی ریاست فلوریڈا میں خطرناک جانوروں کا گھروں میں گھس آنا معمول کی بات ہے، ایسے ہی ایک واقعے میں ایک خاتون کا سامنا مگر مچھ سے ہوگیا۔

    فلوریڈا کی رہائشی ایریکا ونزا نامی یہ خاتون اپنے گھر پر اکیلی تھیں اور گھر کا شیشے کا سلائیڈنگ دروازہ کھلا ہوا تھا جب اچانک ان کے کتے نے بھونک کر خبردار کیا کہ گھر میں کوئی گھس آیا ہے۔

    ایریکا نے اندر جا کر دیکھا تو وہاں ایک مگر مچھ کے ننھے بچے کو ٹہلتے دیکھ کر ان کی سانس رک گئی، مگر مچھ کا 1 فٹ طویل بچہ دروازہ کھلا پا کر گھر کے اندر گھس آیا تھا۔

    ایریکا نے مدد کے لیے اپنی پڑوسن کو بلایا، اس کے بعد دونوں خواتین نے خالی ڈبے رکھ کر باہر کی طرف جانے کا ایک راستہ بنا دیا۔

    اس کے بعد ایریکا نے ایک پونچھے کی مدد سے مگر مچھ کو ہشکار کر باہر کا راستہ دکھایا۔

    پڑوسن اس دوران اس ساری کارروائی کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر لائیو اسٹریم بھی کرتی رہی۔

    20 منٹ کی کوششوں کے بعد مگر مچھ کا بچہ گھر سے باہر چلا گیا جس کے بعد خواتین نے فوراً شیشے کا دروازہ بند کیا تاکہ وہ واپس نہ آجائے۔