Tag: خواجہ آصف

  • جنرل باجوہ کے سسر نے مجھے گھر بلا کر کہا کہ ۔ ۔ ۔ ۔ !! خواجہ آصف کا اہم انکشاف

    جنرل باجوہ کے سسر نے مجھے گھر بلا کر کہا کہ ۔ ۔ ۔ ۔ !! خواجہ آصف کا اہم انکشاف

    وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے گوجرانوالہ بیان کی مذمت نہ کرنے پر مجھے 6 ماہ قید کاٹنا بڑی۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف نے تاریخ کے جھروکوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں ایک بار جنرل باجوہ کے سسر نے مجھے گھر بلایا اور بیسمنٹ میں لے جا کر کہا کہ نواز شریف کی گوجرانوالہ کی تقریر میں جنرل باجوہ اور جنرل فیض کا نام آیا ہے تم اس کی مذمت کرو اور خود کو اس سے الگ کرو۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ رانا تنویر اس بات کے گواہ ہیں، میں نے جنرل باجوہ کے سسر سے کہا کہ ایسا نہیں کروں گا جس پر کہا گیا کہ بات نہیں مانیں گے تو آپ کیخلاف نیب کے کیس بن جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کے چند روز بعد اچانک مجھے گرفتار کرلیا گیا، اس دوران میں 6 ماہ جیل میں رہا لیکن حکومت مجھ پر نیب کا کوئی کیس نہ بناسکی تو عدالت نے مجھے رہا کر دیا۔

    پی ٹی آئی سے متعلق خبریں

  • 14اگست اور دوسرے قومی دنوں پر پی ٹی آئی کا پر تشدد احتجاج معمول بن گیا: خواجہ آصف

    14اگست اور دوسرے قومی دنوں پر پی ٹی آئی کا پر تشدد احتجاج معمول بن گیا: خواجہ آصف

    اسلام آباد(14 اگست 2025): وزیر دفا خواجہ آصف نے کہا کہ 14 اگست اور دوسرے قومی ایام پر پی ٹی آئی کا پر تشدد احتجاج معمول بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایکس پر جاری پیغام میں کہا کہ  ایک شخص قومی ایام اور تہواروں پر تحریک انصاف کو فوقیت دیتا ہے، پی ٹی آئی نے کبھی دھشت گردی کی مذمت نہیں کی، بلکہ اسد قیصر صاحب نے کہا کے پی میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن نہیں کرنے دینگے۔

    انہوں نے کہا کہ پاک بھارت جنگ کے دوران علیمہ خان حکومت پر مودی کے ساتھ ساز باز کا الزام لگاتی رہیں، اس سال فوج کے 700 شہداء نے وطن پر جان قربان کی۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کسی لیڈر نے کوئی تعزیتی بیان نہیں دیا اور نہ ہی کسی کے گھر جا کر تعزیت کی بلکہ مخالفانہ بیانات دیے۔

    وزیردفاع کا مزید کہنا تھا کہ یہ لوگ پاکستانی ہیں یا کسی کلٹ کا حصہ ہیں جو نازک وقت پر ملکی سلامتی پر حملہ کرتے ہیں،کوئی شخص یا لیڈر وطن سے بلند نہیں، اول اور آخر پاکستان ہے، پاکستان ہمیشہ زندہ باد۔

  • پاکستان کو خالہ جی کا گھر نہ سمجھا جائے، افغانوں کو ڈی پورٹ کریں، خواجہ آصف

    پاکستان کو خالہ جی کا گھر نہ سمجھا جائے، افغانوں کو ڈی پورٹ کریں، خواجہ آصف

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو خالہ جی کا گھر نہ سمجھا جائے، افغانوں کو ڈی پورٹ کرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں انٹرویو کے دوران افغانستان سے متعلق سوال پر کہا افغانستان کیساتھ ہمارے تعلقات ہیں، سفارتخانہ موجود ہے، افغانستان کیساتھ ہمارے ڈپلومیٹک تعلقات موجودہیں، افغانستان کا دورہ بھی بطوروزیردفاع کیا، معمول کے تعلقات ہیں۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ یہ درست ہے افغان حکومت کواب تک قبول نہیں کیا گیا، روس کی طرح افغان حکومت کو قبول کرنے کا وزیراعظم یا وزیر خارجہ بتا سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کا امن اس خطے کے امن کیساتھ جڑا ہوا ہے، پاکستان کے اچھے حالات کا تعلق براہ راست افغانستان کیساتھ ہے، پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہوگا تو خطے کے تمام ممالک کوفائدہ ہوگا، ہم کبھی بھی نہیں چاہیں گے کہ پڑوسی ممالک میں حالات خراب ہوں ، کبھی نہیں چاہیں گے افغانستان میں امن وامان کی صورتحال خراب ہو۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بارڈر پر ایک کہانی ہے، جو تقسیم سے پہلےسےچلی آرہی ہے، بھارت اور ایران کیساتھ جس طرح بارڈر ہے ، ویسا افغانستان کیساتھ ہونا چاہیے، پاکستان میں 50 ، 60 لاکھ افغان شہری ہیں ہر ناجائز کاروبارہ پر قبضہ کیا ہوا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ افغان شہریوں کو ان کے ملک میں بسانے کی کوئی گارنٹی نہیں تھی، افغانستان سے ہمیں کسی قسم کی گارنٹی نہیں دی جارہی تھی، افغان شہریوں کو واپس بھیجتے ہیں تووہ پھرواپس آجاتے ہیں، پاکستان کو خالہ جی کا گھر نہ سمجھا جائے، افغان شہریوں کوڈی پورٹ کرنا چاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر قانونی کاروباروں میں افغان شہری زیادہ ملوث ہیں، ڈمپر کا کاروبار ہی دیکھ لیں، کراچی میں شہریوں کو کچلتے ہیں، اسکریپ میں منگوا کر یہاں تیار کیا جاتاہے، افغان شہریوں نے ہماری ٹرانسپورٹ پرقبضہ کیاہواہے ، غیرقانونی کالونیاں بنائی ہوئی ہیں.

    وزیر دفاع نے کہا کہ افغان جنگ ختم ہوئےبہت دیرہوگئی ہے، یو این اور نیٹو افغان شہریوں کواب تک نہیں لے کرگئی، اب بھی پاکستان میں ایک ڈیڑھ لاکھ افغان شہری بیٹھے ہوئےہیں، نیٹو کو ان ایک ڈیڑھ لاکھ افغان شہریوں کو لے کر جانا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ افغانستان میں جنگ ختم ہوچکی ہے وہاں اب امن ہے، افغان شہریوں کو اپنے ملک واپس جانا چاہیے تاہم افغان حکومت کو ماننے کیلئے ہم اپنا قومی مفاد دیکھیں گے۔

  • پاکستان میں جتنے ناجائز کاروبار ہیں سب افغانی کرتے ہیں: خواجہ آصف

    پاکستان میں جتنے ناجائز کاروبار ہیں سب افغانی کرتے ہیں: خواجہ آصف

    وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان شہری پاکستان میں غیر قانونی کاروبار اور زمینوں پر قبضہ کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراز ہے میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ جس نہر میں وہ اکثر تیراکی کرتے ہیں، وہاں کناروں کے ساتھ ڈمپر کھڑے ہیں، جو افغان باشندوں کی ملکیت ہیں جو عارضی پناہ گاہوں میں رہتے ہیں لیکن انہوں نے آبپاشی کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔

    انہوں نے الزام لگایا کہ یہ افغان ڈمپر مالکان شاید محکمہ آبپاشی کو رشوت دیتے ہیں، پاکستان میں جتنے ناجائز کاروبار ہیں سب افغان کرتے ہیں، ہماری تمام نہروں کے کنارے افغان شہریوں نے تجاوزات کر رکھی ہیں۔

    وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ تقریباً 6 سے 7 ملین غیر دستاویزی افراد پاکستان میں ہیں، اور تجویز دی کہ اگر افغان اپنے وطن واپس لوٹے تو پاکستانی شہریوں کے لیے ملازمت کے مواقع کھلیں گے۔

    خارجہ تعلقات کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے اس وقت امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں لیکن ماضی کے برعکس یہ تعلقات مشترکہ فوجی مصروفیات پر مبنی نہیں ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ’’ماضی میں ہم اپنے مقاصد کے لیے علماء اور نام نہاد مجاہدین کو استعمال کرتے تھے۔‘‘

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت مانے یا نہ مانے، عالمی برادری پاکستان کے موقف کو تسلیم کر رہی ہے، بین الاقوامی اداروں نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا۔

    اسرائیل اور بھارت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکا اور یورپ کی پشت پناہی کی وجہ سے اسرائیل بے دریغ کام کر رہا ہے، اگر بھارت بھی ایسا ہی کررہا ہے تو اس کے پیچھے کون ہے؟۔

    وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن تنازعات کا حل ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اندرونی مسائل حل ہو جائیں تو پاکستان نمایاں طور پر ترقی کر سکتا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف سے متعلق گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سمجھ رہی تھی قانون کی پروا نہیں، شخصیت پرستی کام آئے گی، جیل کاٹنا مشکل ہے لیکن اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔

  • خواجہ آصف کا جنگ بندی پر ایرانی لیڈرشپ اورایرانی عوام کو خراج تحسین پیش

    خواجہ آصف کا جنگ بندی پر ایرانی لیڈرشپ اورایرانی عوام کو خراج تحسین پیش

    اسلام آباد : وزیردفاع خواجہ آصف نے ایران اسرائیل جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی مستقل مزاجی اور اس کے حوصلے کی فتح ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے بیان میں کہا کہ ایران اسرائیل جنگ بندی خوش آئند بات ہے، ایران کی مستقل مزاجی اوراس کےحوصلےکی فتح ہوئی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جس طرح ایران نے اپنے سے کئی گنا زیادہ مسلح دشمن کامقابلہ کیا، اس پر ایرانی لیڈرشپ اورایرانی عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ اللہ کی مہربانی سے دو فتوحات عالم اسلام ملی جو اچھا شگون ہے، پاکستان کو بھارت پرفتح ملی اور آج کی جنگ بندی اس بات کا ثبوت ہے کہ فتح ایرانی عوام اور لیڈرشپ کےحوصلے کی ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ اب دعا ہے کہ مسلم دنیا کوتوفیق عطاہوکہ غزہ کےساتھ کھڑے ہونےکاحوصلہ پیدا کرسکے۔

    یاد رہےصدر ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد ایران اور اسرائیل نے بھی جنگ بندی کی حمایت کی تھی۔

    صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل اور ایران میرے پاس آئے دونوں نے امن کی بات کی،یہ وقت امن قائم کرنے کا ہے۔جنگ بندی شروع ہوچکی،براہ مہربانی خلاف ورزی نہ کریں۔

  • دنیا اسرائیل کی بے لگام ایٹمی صلاحیت سے ہوشیار رہے، خواجہ آصف

    دنیا اسرائیل کی بے لگام ایٹمی صلاحیت سے ہوشیار رہے، خواجہ آصف

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو اسرائیل کی بے لگام ایٹمی صلاحیت سے ہوشیار اور اس پر تشویش ہونی چاہیے۔

    سناجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل وہ واحد ملک ہے جو عالمی ایٹمی ضوابط سے مکمل طور پر آزاد ہے۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ اسرائیل ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کا فریق بھی نہیں ہے اور نہ ہی کسی دوسرے بین الاقوامی معاہدے کا پابند ہے۔

    Asif Twitter

    اپنے پیغام میں خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا جوہری پروگرام مکمل طور پر بغیر نگرانی اور غیر ذمہ دارانہ ہے جو عالمی امن کیلئے ایک خطرناک صورتحال ہے۔

    پاکستان سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو عالمی ایٹمی قواعد و ضوابط اور عدم پھیلاؤ کے اصولوں کی مکمل پاسداری کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا جوہری پروگرام محض اپنے دفاع اور عوام کی حفاظت کے لیے ہے، پاکستان کا رویہ ہمیشہ دفاعی اور غیر توسیع پسند رہا ہے۔

    وزیردفاع نے کہا کہ اسرائیل اس وقت جارحانہ اور تسلط پسندانہ رویہ اختیار کر رہا ہے اور ایک باغی ریاست کے طور پر دنیا میں اپنی شناخت کو مزید واضح کررہا ہے۔

    خواجہ آصف کے مطابق اسرائیل کیلئے اندھی مغربی حمایت خطے اور عالمی امن کو بڑے خطرے سے دوچار کر سکتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دنیا اسرائیل کے پیدا کردہ تنازعات پر سنجیدگی سے توجہ دے، اسرائیل کے پیدا کردہ تنازعات پورے خطے کو لپیٹ میں  لے سکتے ہیں۔

  • ’’خواجہ آصف کی قسمت میں صرف ڈیسک بجانا لکھا ہے‘‘ اسد قیصر کا ابھینندن کی واپسی پر اعتراض پر جواب

    ’’خواجہ آصف کی قسمت میں صرف ڈیسک بجانا لکھا ہے‘‘ اسد قیصر کا ابھینندن کی واپسی پر اعتراض پر جواب

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے ابھینندن کی واپسی پر اعتراض پر ن لیگی رہنما کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’خواجہ آصف کی قسمت میں صرف ڈیسک بجانا لکھا ہے، ابھی نندن کی واپسی کا فیصلہ پارلیمنٹ نے کیا تھا۔‘‘

    اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسد قیصر نے اپنے خطاب میں کہا خواجہ آصف کی جماعت میں ایک سیاسی نسل تیار کی گئی، نواز شریف کے بعد مریم نواز اور اب جنید کو تیار کیا جا رہا ہے، خواجہ کی قسمت میں صرف ڈیسک بجانا لکھا ہے۔

    انھوں نے وزیر دفاع کو مخاطب کر کے کہا آپ کبھی پارٹی کے سربراہ نہیں بن سکتے، 2019 میں بھارتی حملے کا بھرپور جواب دیا گیا تھا، اور ابھینندن کی واپسی کا فیصلہ پارلیمنٹ نے کیا تھا، تحریک انصاف حکومت نے ہر ایشو پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا، جب کہ پاک بھارت کشیدگی میں نواز شریف کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔


    ایران اسرائیل کشیدگی: مسلم امہ متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آئے گی، خواجہ آصف


    واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ بھارتی پائلٹ ابھینندن کو واپس کیا جانا ایک سرنڈر تھا، باجوہ اور اُس وقت کے وزیر اعظم نے قومی وقار کو ٹھیس پہنچائی، بھارتی پائلٹ کو گرفتار کرنے کے بعد ہم نے 24 گھنٹے میں سرنڈر کیا، سرنڈر کی کیا وجوہ تھیں تفصیل میں نہیں جانا چاہتا، اسی ایوان میں ٹانگیں کانپنے کی بات ہوئی تھی، ہم اس تاریخ پر اس وقت بھی شرمندہ ہوئے آج بھی ہیں۔

    اسد قیصر نے اپنے خطاب میں کہا حکومت جو کر سکتی ہے کر لے ہم ڈٹے رہیں گے، بانی پی ٹی آئی کے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی۔ این ایف سی ایوارڈ سے متعلق انھوں نے کہا حکومت کے پی کا حصہ نہیں دے رہی ہے، جو 19 اعشاریہ 46 فی صد ہے، خیبر پختونخوا کا این ایف سی ایوارڈ کے تحت حصہ 381 ارب بنتا ہے۔

    اسد قیصر نے کہا 6 سال کے دوران سابقہ فاٹا کے حصہ کے 478 ارب بھی وفاق کے ذمہ واجب الادا ہیں، خیبر پختونخوا کا نیٹ ہائیڈل کی مد میں منافع 123 ارب بنتا ہے۔ انھوں نے کہا اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں بھی ان کا حق نہیں مل رہا ہے۔

  • خواجہ آصف نے اسپیکر، چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافہ ’’مالی فحاشی‘‘ قرار دیدیا

    خواجہ آصف نے اسپیکر، چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافہ ’’مالی فحاشی‘‘ قرار دیدیا

    وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں حالیہ اضافے کو ’’مالی فحاشی‘‘ قرار دیدیا ہے۔

    خواجہ آصف کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کی شدید مخالفت کی گئی ہے، وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ اسپیکر، چیئرمین کی تنخواہ اور مراعات میں بےتحاشہ اضافہ مالی فحاشی کے زمرے میں آتا ہے۔

    بھارت سے جنگ ہمیں زیادہ مہنگی نہیں پڑی، خواجہ آصف

    خواجہ آصف نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر اور ڈپٹی چیئرمین کی تنخواہ میں بےتحاشہ اضافہ بھی مالی فحاشی کے زمرے میں آتا ہے۔

    قوم کو اطمینان ہونا چاہیے صورتحال سے نمٹنے کیلیے 200 فیصد تیار ہیں، خواجہ آصف

    وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ عام آدمی کی زندگی کو ذہن میں رکھیں، ہماری تمام عزت آبرو ان کی مرہون منت ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/khawaja-asif-on-india/

  • بھارت سے جنگ ہمیں زیادہ مہنگی نہیں پڑی، خواجہ آصف

    بھارت سے جنگ ہمیں زیادہ مہنگی نہیں پڑی، خواجہ آصف

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت سے جنگ ہمیں زیادہ مہنگی نہیں پڑی، مودی بری طرح پھنس چکا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت بات چیت کیلئے نیوٹرل وینیو سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، اس وقت بھی صورت حال نازک ہے کوئی غلط بات نہیں کی جاسکتی۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کافی عرصے سے معاشی چیلنج کا سامنا کر رہا تھا، گزشتہ سال ڈیرھ سال سے ہماری معیشت تھوڑی بہت سانس لے رہی ہے، بھارت سے جنگ ہمیں اتنی مہنگی نہیں پڑی جتنی پڑ سکتی تھی۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چین میں غربت ختم ہوچکی ہے، ٹیکنالوجی میں بڑا مقام حاصل کرلیا ہے، یہ زیادہ پرانی بات نہیں کہ جب برطانیہ دنیا کا طاقتور ترین ملک تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پائلٹس، سائبر واریئرز  نے بھارت کے پلے کچھ نہیں چھوڑا، حملوں سے بھارت کی ٹیکنالوجی مفلوج ہوکر رہ گئی تھی، چینی مشنری اور آپریٹرز پاکستانی ہوں تو بڑی طاقت بن جاتی ہے، دنیا بھی سوچ رہی ہے کہ چین پاکستان کا کمبی نیشن طاقتور بن گیا ہے، ہم نے بارڈر کراس نہیں کیے لیکن ان کے سسٹم کو ڈس ایبل کردیا۔

    وزیردفاع نے بتایا کہ سیزفائر کے بعد بھارت میں تنقید کا سیلاب امڈ آیا ہے، میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت میں لوگ شکست پر مسلمانوں کے خلاف ردعمل دے رہے ہیں، بھارتی مسلمان خاتون فوجی افسر اور ان کے اہل خانہ کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ مودی جوتشیوں کو بڑا مانتے ہیں تو جوتشی ان کے ستاروں کا حال بھی بتا دیں، مودی کا ستارہ 13،14سال سے عروج پر تھا جسے اب زوال آرہا ہے۔

  • بھارت کے پاس ہمارے خلاف کوئی شواہد ہیں تو سامنے لائے ، خواجہ آصف

    بھارت کے پاس ہمارے خلاف کوئی شواہد ہیں تو سامنے لائے ، خواجہ آصف

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کے پاس ہمارے خلاف کوئی شواہد ہیں تو سامنے لائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو پتہ چلناچاہیے مودی انٹرنیشنل دہشتگرد ہے، پاکستان،امریکا اور کینیڈا میں بھی بھارتی دہشت گردی کے شواہد موجود ہیں، بھارت کی دہشت گردی کے شواہد منظر عام پر آنے چاہئیں۔

    وزیردفاع کا کہنا تھا کہ بھارت اب دوبارہ پاکستان پر حملے کا سوچ بھی نہیں سکتا، دشمن کےخلاف پوری قوم متحد ہے، مودی کے دن گنے جاچکے ،فیصلہ اب بھارتی عوام نے کرنا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کی بات تو خود ٹرمپ نے بھی اپنی تقریر میں کردی ، جنگ سے معاملات اور بھی الجھ گئے جن کا حل تلاش کیا جانا لازمی ہے۔

    بھارت سے مذاکرات کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ دہشت گردی، سندھ طاس معاہدہ اور مسئلہ کشمیر مذاکرات کا ایجنڈا ہونا چاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان تیس سال سے دہشت گردی کا شکار ہے، دنیا کو اب فیصلہ کرنا چاہیے ہم پر لگے الزامات کی حقیقت کیا ہے، بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردی کے ثبوت موجود ہیں، ان کے پاس ہمارے خلاف کوئی ثبوت ہے تو لائیں۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت اب دوبارہ پاکستان پر حملے کا سوچ بھی نہیں سکتا، دشمن کےخلاف پوری قوم متحد ہے۔