Tag: خواجہ آصف

  • باجوہ اور فیض حمید  ہم سے قانونی سازی کرواتے تھے، خواجہ آصف

    باجوہ اور فیض حمید ہم سے قانونی سازی کرواتے تھے، خواجہ آصف

    مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ صدر مملکت پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ ہونا چاہیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے دو بار آئین کی خلاف ورزی کی ہے ان پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ریاست کو چیلنج کیا گیا، 9 مئی کے واقعات قوم پر قرض ہیں، سیاسی استحکام کے لیے صرف سیاست دان نہیں باقی پلیئرز بھی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قمر باجوہ اور فیض حمید بیٹھ کر ہم سے قانونی سازی کرواتے تھے، اس دور میں قانون سازی کے لیے ان کے میس میں جاتے تھے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ ہم سے ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانونی سازی کرواتے تھے، یہ دونوں قانون سازیاں ان کی ہی مداخلت کے باعث ہوئیں۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ سب کو سیاسی استحکام کے لیے اکٹھے بیٹھنا چاہیے، جو بگاڑ اس وقت پیدا ہوا وہی ہم بھگت رہے ہیں، نیب کے ذریعے نواز شریف اور ان کے کارکنان کے ساتھ بہت کچھ ہوا۔

  • این اے 71 :  خواجہ آصف کی کامیابی کا نتیجہ روک دیا گیا

    این اے 71 : خواجہ آصف کی کامیابی کا نتیجہ روک دیا گیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے این اے اکہتر سے خواجہ آصف کی کامیابی کا نتیجہ روک دیا اور آر او کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں این اے 71 سے تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار ریحانہ ڈار کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    وکیل ریحانہ ڈار نے بتایا کہ فارم 45 کے مطابق ہم 50 ہزار کی لیڈ سےجیت چکے ہیں، آر او کی جانب سے تیار فارم 47 میں ہمیں 47 ہزار ووٹوں سے ہرایا گیا، اب سے آدھا گھنٹہ پہلے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر ایک اور فارم 47 اپلوڈکیاگیا۔

    ممبر کمیشن نے سوال کیا کہ کیا آپ کی استدعا ابھی بھی وہی ہے، نئے فارم 47 سےکوئی فرق تو نہیں پڑا؟ وکیل ریحانہ ڈار نے کہا کہ جی مائی لارڈ ہماری درخواست پرنئے فارم 47 سے فرق نہیں پڑا۔

    الیکشن کمیشن نےاین اے 71سے خواجہ آصف کی کامیابی کا نتیجہ روکتے ہوئے آر او کو نوٹس جاری کرکےجواب طلب کر لیا اور سماعت 14 فروری تک ملتوی کردی۔

  • بانی پی ٹی آئی کو  10 سال قید کی سزا پر خواجہ آصف کا ردعمل

    بانی پی ٹی آئی کو 10 سال قید کی سزا پر خواجہ آصف کا ردعمل

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نےبانی پی ٹی آئی کو 10 سال قید کی سزا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ عدالتی فیصلہ ہے اس کا احترام ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں بانی پی ٹی آئی کو دس سال قید کی سزا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جلسے میں کاغذ لہرایا تھا، قومی سلامتی کے معاملات پر سیاست نہیں کی جاسکتی، ریاست کے سیکرٹ سیاسی مقصد کیلئے استعمال نہیں ہوسکتے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بدقسمتی ہے کہ انھوں نے حرکت کی جس پر قانون حرکت میں آیا ہے ، یہ سب انھوں نے ہزاروں آدمیوں کے سامنے ڈسپلے کی ، یہ عدالتی فیصلہ ہے اس کا احترام ہونا چاہیے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ قانون کےتحت جو بھی ریلیف کا قانونی طریقہ ہے وہ استعمال کرسکتے ہیں، بانی پی ٹی آئی جو کچھ انھوں نے کیا وہ بےنقاب ہوئے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اقتدار کی حوس آپ کو لے ڈوبتی ہے لیکن ہم بھول جاتے ہیں، یہ بھولنا نہیں چاہیے کہ اقتدار اورچیزیں آنی جانی چیزیں ہیں۔

    خیال رہے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو دس دس سال قید کی سزا سنائی گئی ، آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے سزا سنائی۔

  • پاک ایران سفارتی کشیدگی سے دونوں ملکوں کے تعلقات کو نقصان پہنچے گا، خواجہ آصف

    پاک ایران سفارتی کشیدگی سے دونوں ملکوں کے تعلقات کو نقصان پہنچے گا، خواجہ آصف

    اسلام آباد : سابق وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاک ایران سفارتی کشیدگی سے دونوں ملکوں کے تعلقات کو نقصان پہنچے گا، امید ہے ایران کو احساس ہوگا اور ندامت کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان کی جانب سے ایرانی صوبے سیستان میں کی گئی جوابی کارروائی پر اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی علیحدگی کی تحریک وہاں بھی چل رہی ہے یہاں بھی ، پاکستان کاایران کیساتھ بارڈر اہمیت کا حامل ہے، پاکستان اور ایران کو جوائنٹ اسٹریٹجی پرنظرثانی کرنی چاہیے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایرانی نے ہماری خودمختاری پرحملہ کیا جس کا پاکستان نےجواب دےدیاہے، میراخیال ہے کہ ایران کی طرف سے مؤثر ردعمل کیلئےہمیں تھوڑا انتظار کرلینا چاہیے ، امید ہے ایران کی جانب سے ندامت کا مظاہرہ کیاجائےگا۔

    چین کی جانب سے پیشکش کے حوالے سے سابق وزیر نے کہا کہ چین نے بھی کہا ہے پاکستان اور ایران کو معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہیے، چین پاکستان اور ایران میں کشیدگی کم کرنے کیلئے اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

    بھارت کے ملوث ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ میراخیال ہے کہ یہ دونوں ممالک کا اندرونی معاملہ ہے ، اس معاملے میں بھارت کے ملوث ہونے کی بات ابھی نہیں کرنی چاہیے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ سفارتی کشیدگی سے دونوں ممالک کے تعلقات کو نقصان پہنچےگا، میراخیال ہے ایران کو بھی احساس ہوگا اور اس مسئلے کو حل کرناچاہیے، ہمیں اس معاملے کو مستقبل کودیکھتے ہوئے حل کرناچاہیے۔

    سابق وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے سرحدی دراندازی پر پاکستان نے ری ایکشن دےدیا ہے، اب اس معاملے پر پاکستان اور ایران کے رابطے کو مثبت انداز میں لیناچاہیے ،معاملے کےحل کیلئے کی جانےوالی کوششوں کو منفی تاثر نہیں دینا چاہیے۔

  • نواز شریف بلاشبہ ہمارے وزیراعظم کے امیدوار ہوں گے، خواجہ آصف

    نواز شریف بلاشبہ ہمارے وزیراعظم کے امیدوار ہوں گے، خواجہ آصف

    اسلام آباد : سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نوازشریف بلاشبہ ہمارے وزیراعظم کےامیدوارہوں گے، ان کی مشکلات بھی آہستہ آہستہ دور ہوجائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف بلاشبہ ہمارےوزیراعظم کےامیدوار ہوں گے، میاں نواز شریف کو عدالتوں سے ریلیف مل رہا ہے، دیگرمشکلات بھی آہستہ آہستہ دور ہوجائیں گی۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ تجربات کرنےوالےاب تاریخ کاحصہ بن گئےہیں، اب نوازشریف کیساتھ جوکچھ ہوااب اس کاازالہ ہورہا ہے۔

    انتخابات کے حوالے سے سابق وزیر نے کہا کہ الیکشن حل ہےگومگوکی کیفیت ختم ہوجائےگی، کسی کےپاس اقتدارآجاتاہےکسی سےچھن جاتاہےسیاسی عمل کاحصہ ہے، الیکشن کےقریب سیاسی جماعتیں ایک دوسرےکیخلاف بیانات دیتی ہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص کوموقع دیاگیاوہ فیل ہوگیاتوذمہ داری بھی اس کی بنتی ہے، مطلب جوچیئرمین پی ٹی آئی کولےکرآئےان کی ججمنٹ غلط ثابت ہوئی۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ نوازشریف نےسیاسی جماعتوں کوبھی بات کرنےکی دعوت دی ہے، نوازشریف کےتقریرکےتناظرمیں سب کورائٹ سائیڈپرہوناچاہیے، سب رائٹ سائیڈپرہوں توتمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ 2 نومبرکو الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ دے سکتا ہے، الیکشن کے فوری بعدایک گرینڈڈائیلاگ ضرورہوناچاہیے۔

    نیب سے متعلق سابق وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ نیب نےکوئی نتائج نہیں دیئے،نیب سےمتعلق اتفاق رائےضروری ہے، نیب احتساب کاادارہ نہیں سیاسی انجینئرنگ کاادارہ ہے۔

  • الیکشن جنوری میں ہوں گے یا فروری میں ؟ خواجہ آصف نے تاریخ بتادی

    الیکشن جنوری میں ہوں گے یا فروری میں ؟ خواجہ آصف نے تاریخ بتادی

    سیالکوٹ :مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کہا جا رہا تھا الیکشن نہیں ہوں گے، ہوئے بھی تو سال یادوسال بعدہوں گے لیکن اب تاریخ آگئی ہے 25 یا 28 فروری کو الیکشن ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سیاست ذاتی مفادات کی سیاست بن گئی ہے، پہلےالیکشن کے بعدمخالفین اکٹھے کھانا کھاتے تھے لیکن آج سیاست میں دشمنی قتل کی طرح بن گئی ہے۔

    انتخابات کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کہا جارہاتھا الیکشن سال یا2سال بعد ہوں گے لیکن الیکشن کی تاریخ واضح کر دی گئی ہے، 25 یا 28 فروری کو الیکشن ہوں گے۔

    شہباز شریف کے لندن کے دورے سے متعلق ن لیگی رہنما نے کہا کہ شہبازشریف سے متعلق خبریں گردش کرتی رہیں کہ 2روزبعدواپس گئے، بعض چیزوں کی ٹیلی فون پر مشاورت نہیں بلکہ بالمشافہ کی جاتی ہے، شہبازشریف نےنوازشریف سےالیکشن سےمتعلق بھی مشاورت کی۔

    انھوں نے اس بات کی تردید کی کہ شہباز شریف کوئی پیغام لےکرنواز شریف کے پاس نہیں گئے تھے ، شہباز شریف کی پیغام لے جانے والی باتوں میں کوئی صداقت نہیں، اگرایسی کوئی بات ہوتی توکال پر بھی کی جاسکتی تھی۔

    نواز شریف کی واپسی پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ابھی بھی نوازشریف کی واپسی سےمتعلق قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، جوقیاس آرائیاں کی جاتی ہیں وہ 70 فیصد غلط ثابت ہوتی ہیں، 21 اکتوبر نواز شریف کی واپسی کی حتمی تاریخ ہے۔

  • لیول پلیئنگ فیلڈ متاثر کرنے کا الزام : خواجہ آصف  کا  بلاول کو جواب

    لیول پلیئنگ فیلڈ متاثر کرنے کا الزام : خواجہ آصف کا بلاول کو جواب

    اسلام آباد : نون لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے چیئرمین پی پی بلاول کے لیول پلیئنگ فیلڈ متاثر کرنے کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ابھی تو فیلڈ تیار ہی نہیں ہوئی، لیول کیسے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نون لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اتحادی حکومت میں 14ماہ عزت سے گزارے، میری خواہش ہے بطور اتحادی ہم الیکشن لڑیں، پیپلزپارٹی کیساتھ مل کر الیکشن لڑیں۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہماراحکومتی اتحاد کا تجربہ اچھا رہا، اچھاتعلق نہ ہوتاتوہم14دن بھی نہیں چل سکتےتھے، مستقبل میں بھی اچھا رہ سکتا ہے۔

    بلاول کے لیول پلیئنگ فیلڈ متاثر کرنے کے الزام پر انھوں نے کہا کہ ابھی تو فیلڈ تیار ہی نہیں ہوئی، لیول کیسے ہوگا، الیکشن شیڈول آئے گا تو انتخابی مہم چلے گی پھر شکایت کا جواز ہوگا۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ پی پی کی شکایت سے ہماراکوئی لینادینانہیں ہے، نگراں حکومت سےہماراکوئی تعلق نہیں ہے اور ن لیگ کانگراں حکومت میں کوئی عمل دخل نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے بارے میں تاثر ہے وزیراعلیٰ پی پی سے پوچھے بغیرکچھ نہیں کرتے، سنا ہے سندھ میں بہت سے تعیناتیاں پیپلزپارٹی کی مرضی سے ہوئی ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے حوالے سے خواجہ آصف نے بتایا پی پی کا پنجاب سے متعلق جو اعتراض ہے یہ سنی سنائی باتیں ہوتی ہیں، پنجاب والی بات سندھ کے بارے میں بھی کہی جاسکتی ہے، بہت سی باتیں سنی سنائی ہوتی ہیں لیکن ان کا حقیقت سےتعلق نہیں ہوتا۔

    سابق وزیر نے کہا کہ ساتھ چلنے کی آصف زرداری کی خواہش کااحترام کرتےہیں، ہماری بھی خواہش ہے، ہماری سیاست میں 90 کی دہائی میں تلخی تھی لیکن اب ایسا نہیں ہے۔

  • افغانستان سے مریضوں کے تیماردار کے لبادے میں دہشت گرد پاکستان آرہے ہیں، خواجہ آصف

    افغانستان سے مریضوں کے تیماردار کے لبادے میں دہشت گرد پاکستان آرہے ہیں، خواجہ آصف

    اسلام آباد : سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ افغانستان سے مریضوں کےتیماردار کےلبادےمیں دہشت گرد پاکستان آرہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے پاک افغان سرحد کے حوالے سے بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کیساتھ مسائل مریضوں کی آمدورفت اورتجارت تک محدود نہیں، مسائل اہم نوعیت کے ہیں، سر فہرست افغان سرزمین کاپاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کابل کی اتحادی ہے،ہمسایہ ہونےکےناطےافغانستان کافرض ہےامن کی ضمانت ،فروغ یقینی بنائیں،خیر سگالی اور نیک خواھشات یکطرفہ نہیں ہوسکتیں۔

    سابق وزیر دفاع نے کہا کہ مریضوں کےتیماردار کےلبادےمیں دہشت گرد پاکستان آر ہےہیں، پاکستان کی افواج اورشہری شہید ہو رہےسارےپس منظر کو سامنے رکھنے کی ضرورت ہے۔

  • نگران وزیراعظم  کے نام : خواجہ آصف نے رانا ثنااللہ کے بیان کی تردید کردی

    نگران وزیراعظم کے نام : خواجہ آصف نے رانا ثنااللہ کے بیان کی تردید کردی

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے نگران وزیراعظم کے ناموں سے متعلق رانا ثنااللہ کے بیان کی تردید کردی اور کہا  ناموں میں حفیظ شیخ اور کسی ریٹائرڈ جج کا نام نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخواجہ آصف نے وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیراعظم کیلئے5نام تجویزکر رکھے ہیں ، ہمارے 5ناموں میں حفیظ شیخ اور کسی ریٹائرڈ جج کانام نہیں۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈرجلد نگران وزیراعظم کیلئےمشاورت کریں گے۔

    یاد رہے  وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے بتایا تھا کہ شارٹ لسٹ ہونے والوں میں عبدالحفیظ شیخ اور سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کا نام شامل ہے تاہم شاہد خاقان اور اسحاق ڈار کے نام شارٹ لسٹ میں شامل نہیں، منگل یا بدھ تک نگران وزیراعظم کے نام کا فیصلہ ہوجائےگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عام انتخابات میں تاخیر ہوجائے تو کیا ہو جائے گا۔۔ حلقہ بندیاں نو دسمبر تک ہوجانی چاہئیں، اس کے بعد الیکشن فروری یا مارچ میں ہوں تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

  • نواز شریف  کو کس نے  ملک سے باہر بھیجا تھا؟ خواجہ آصف نے بتادیا

    نواز شریف کو کس نے ملک سے باہر بھیجا تھا؟ خواجہ آصف نے بتادیا

    اسلام آباد : وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نواز شریف چیئرمین پی ٹی آئی نے نہیں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے ملک سے باہر بھیجا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف کی پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی کے پولیٹیکل مٹیریل میں بڑافرق ہے، نوازشریف کوباہرجانےکی اجازت چیئرمین پی ٹی آئی نے نہیں دینی تھی، نوازشریف کوباہرجانےکی اجازت اسٹیبلشمنٹ نےدینی تھی۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ الیکشن آرہاہے،ووٹ کوعزت دینی ہے، پی ٹی آئی کےجن لوگوں پرمقدمہ ہےان کا الیکشن لڑنا مشکل ہوسکتا ہے، پی ٹی آئی کے جن لوگوں پرمقدمے نہیں وہ الیکشن لڑسکتےہیں۔

    شیریں مزاری کے حوالے سے سوال پر وزیردفاع نے کہا کہ شیریں مزاری ٹی وی پر جو گفتگو کررہی تھیں سب نے دیکھا، میں یہ کہہ سکتا ہوں 9مئی کے دن شیریں مزاری نہیں تھیں۔

    انھوں نے بتایا کہ نوازکوہٹانےاوردوسرےکولانےمیں ملک کوبہت نقصان ہوا، 2021 میں چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے ایک جملہ استعمال کیا گیا تھا کہ بس بہت ہوگیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیساتھ کبھی گزارا نہیں ہوسکتا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ اپریل 2019کے بعد وہ ان سےبیزارتھے، اس وقت حکومت تبدیلی کی آفر بھی کی گئی جس سے انکار کیا، 2019 کا میں خود گواہ ہوں ،2021 یا 2022 کا کوئی اور ساتھی گواہ ہوگا، چیئرمین پی ٹی آئی شاید اتنے ناراض نہ تھے جتنے خود اسٹیبلشمنٹ والے ناراض تھے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ دیکھ رہی تھی کہ ان کا تجربہ اور2018کی محنت ضائع ہورہی ہے، انہوں نے یہ لفظ استعمال کیا’’وی ہیڈ ہیو انف آف ہم‘‘، ہم نے جواب میں کہا کہ ’’وی آر ناٹ انٹرسٹڈ‘‘۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کا کبھی تصادم ادارے کےساتھ نہیں ہوا فرد کےساتھ ہوا، میری اہلیہ3سال تک عدالتوں میں گئی کیا کسی کو پتا چلا،رونا دھونا ڈالا؟، ہم کہیں گلگت بلستان میں چھپے نہیں،سڑکوں سے گرفتار ہوئے، اچھا یابراوقت ہو سیاستدان کو عزت کے ساتھ سامنا کرنا چاہیے۔