Tag: خواجہ آصف

  • خواجہ آصف  کا نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے اہم بیان

    خواجہ آصف کا نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے اہم بیان

    اسلام آباد : وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ قانونی چیلنجز درست ہوگئے تو نوازشریف واپس آجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے قانونی معاملات درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قانونی چیلنجز درست ہو گئے تو نواز شریف واپس آ جائیں گے، نواز شریف جیسا پاکستان میں کوئی سیاستدان نہیں ہے، وہ با اثر شخصیت ہیں ،لوگ محبت کرتے ہیں۔

    گذشتہ روز حکومت نے نواز شریف کی سزا کالعدم قرار دینے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی بریت کے بعد عدالت سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے، نواز شریف کی واپسی سے قبل مریم نواز کی واپسی ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف کی واپسی کااعلان لندن سے ہوگا، نواز شریف جنوری میں واپس آئیں گے۔

  • خوشگوار ماحول میں پاک فوج میں کمانڈ کی تبدیلی خوش آئند قرار

    خوشگوار ماحول میں پاک فوج میں کمانڈ کی تبدیلی خوش آئند قرار

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے خوشگوار ماحول میں پاک فوج میں کمانڈ کی تبدیلی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا اب ملکی معاملات میں بھی بہتری آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جنرل سید عاصم منیر پاک فوج کے 17 ویں آرمی چیف بن گئے ، اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے گفتگو میں کہ خوشگوار ماحول میں پاک فوج میں کمانڈ کی تبدیلی خوش آئند ہے.

    خواجہ اصف کا کہنا تھا کہ اب ملکی معاملات میں بھی بہتری آئے گی۔

    دوسری جانب وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمانڈ کی تبدیلی کا عمل مؤثر انداز میں مکمل ہوا، توقع ہے کہ مزید بہتری آئے گی۔

    خیال رہے جی ایچ کیو میں پاک فوج کے کمان کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی، جس میں سبکدوش جنرل قمرجاوید باجوہ نے نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو پاک فوج کی کمان سونپ دی۔

    سیدعاصم منیر چھڑی ہاتھ میں تھام کر مسلح افواج کے سترویں آرمی چیف بن گئے۔

  • وزیر دفاع کا وزیراعظم کے ہمراہ  ترکی نہ جانے کا فیصلہ

    وزیر دفاع کا وزیراعظم کے ہمراہ ترکی نہ جانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ ترکی نہ جانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے وزیراعظم کے ہمراہ دورہ ترکی پر نہ جانے کا فیصلہ کرلیا ہے، وزیردفاع نے وزیراعظم کے ساتھ دورے پر ترکی روانہ ہونا تھا۔

    یاد رہے وزیراعظم شہبازشریف دوروزہ دورے پر پچیس نومبر کو ترکیہ روانہ ہوں گے اور چھبیس نومبرکو وطن واپس پہنچیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے ہمراہ وزیردفاع سمیت دفاعی حکام بھی ہوں گے، دورے کے دوران وزیراعظم اور ترک صدر کے درمیان اہم ملاقات بھی ہوگی۔

    ملاقات میں پاک ترکیہ تعلقات کےفروغ اور خطے کی صورتحال پر بات چیت کی جائے گی۔

  • ‘عمران خان کا ابھی توٹریلر چلا ہے، فلم باقی ہے’

    ‘عمران خان کا ابھی توٹریلر چلا ہے، فلم باقی ہے’

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ عمران خان کا ابھی توٹریلر چلا ہے، فلم باقی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نےعدالت جانے کا کہا ہے، میرا مشورہ بھی ہے کہ عدالت جائیں۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جلسوں اورپریس کانفرنس میں شور کرنے سے بہتر ہے عدالت جائیں، دبئی، لندن اور چاند پر بھی کوئی عدالت ہے تو وہاں بھی جائیں۔

    وزیردفاع نے کہا کہ عمران خان کا ابھی توٹریلرچلاہے،فلم باقی ہے ،عمران چاہتے ہیں فوج ان کی حمایت کرتی رہے، ان کا بیانیہ اسٹبلشمنٹ مخالف نہیں انہوں نے تو آرمی چیف کو تاحیات توسیع کی پیش کی تھی۔

    انھوں نے تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کی تردید کرتے ہوئے کہا کوئی مذاکرات نہیں چل رہے۔

    خواجہ آصف نے مزید کہا کہ توشہ خانہ سے تحائف لینے پر اعتراض نہیں بیچنے پر ہے، نوازشریف نےتوشہ خانہ سےگاڑی نہیں لی،خواجہ آصف

  • کل کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی میں توڑپھوڑ شروع ہوچکی ہے ، خواجہ آصف

    کل کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی میں توڑپھوڑ شروع ہوچکی ہے ، خواجہ آصف

    سیالکوٹ:وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کل کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی میں توڑپھوڑ شروع ہوچکی ہے، لانگ مارچ کی کال دے کر دیکھ لیں لیکن قانون کی فتح ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کوئی حکومتی نمائندہ توشہ خانے سے تحفہ نہیں لے سکتا، حکومت چاہے تو اس کونیلام کرے یا کسی ادارے کو دے، 6 سات ماہ سے وزیراعظم کو جو تحفے ملے وہ وہاں محفوظ ہیں۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا گیا ہے، پاکستان کواب ایک نارمل ملک کی طرح عالمی سطح پر ٹریٹ کیا جائےگا، گرے لسٹ سے نکلنےمیں پاک افواج کااہم کردار ہے۔

    آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے وزیر دفاع نے کہا کہ قانون اورآئین کے مطابق اگلےماہ آرمی چیف کی تعیناتی ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو ٹارگٹ کرنے کے لیے قانون سازی کرکےشقیں نکالی گئیں، عمران خان کی ریکوائرمنٹ تھی کہ اپوزیشن کوٹارگٹ کریں لیکن عمران خان کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے۔

    پنجاب کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا سلسلہ زیادہ دیر چلنے والا نہیں، پرویزالٰہی کا عمران خان کے  ساتھ کھڑا ہونا ان کے وارے میں نہیں ہوگا، جو سامنے حالات آرہے ہیں اس میں جھوٹ کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔

    عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان باہر بیٹھ کر کیا باتیں کرتےہیں اور اندر کیا باتیں کرتے ہیں، ان کی کوشش تھی فیٹف قانون بھی اپوزیشن کو ٹارگٹ کرنے کے لیے استعمال کریں۔

    انھوں نے کہا کہ رات کو عمران خان نے ایک ویڈیو پیغام دیا، وہ کہتے ہیں میں نے آئین نہیں توڑا، عدم اعتماد کی تحریک پر انہوں نے غیر آئنی قدم اٹھایا۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں کل 30 سے 32ہزار لوگ باہر نکلیں ہیں، حقیقی آزادی اور امپورٹڈ حکومت کے جھوٹی اسٹوری کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے۔

    وزیر دفاع نے مزید کہا کہ کل کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی میں توڑپھوڑ شروع ہوچکی ہے ، کل کے فیصلے پر کہا جارہا ہے اپیل میں جارہے ہیں ، عمران خان نےخودکہا ہے جسے نااہل کیا جاتا ہے اس نے تو کچھ نہ کچھ کیا ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں عمران کی جو پوزیشن ہوگی پرویز الٰہی ان کے ساتھ نہیں ہوں گے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے62،63 پرکل سے رونا ٖڈالا ہوا ہے ، تحفہ قبول کرنا،رکھ لینا اوراس کی قیمت ادا کرنا الگ بات ہے ، زیادہ ترایسےٹورہیں جہاں ساتھ گئےآفیشلز نے اپنے تحفے ڈکلیئر کیے ہیں، آفیسر کہتا ہے فلاں جگہ سے تحفہ ملا اور وزیراعظم کہتا ہے مجھے تحفہ نہیں ملا۔

    پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کل لوگ نہیں نکلے اس لیے عمران خان نےاحتجاج رول بیک کیا، اس ملک کی ریڈ لائن صرف آئین ہے،افراد ریڈ لائن نہیں آئینی ادارے ریڈ لائن ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ عدالتوں میں جائیں گے تواور بھی بہت چیزیں سامنے آئیں گی ، عمران خان نے چندے کے پیسوں کو سیاست کےلیے استعمال کیا، انھوں نے جن سرمایہ داروں کو استعمال کیا ان کے نام بھی سامنے آئیں گے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جوغلطیاں ہوئی اسکا خمیازہ بھگت لیا ہے ، کل احتجاج قابل ذکر ہوتا تو یہ شام کو ختم نہیں کرتے، ان کے بہت سارے غیر سیاسی لوگ تفتیش میں ہیں۔

    تاحیات نااہلی کے حوالے سے وزیر دفاع نے کہا کہ تاحیات نااہلی کے معاملے پر آئین میں ترمیم ہوسکتی ہے، عدلیہ جو فیصلے کرتی ہے وہ قانون کا حصہ بن جاتےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کی کال دے کر دیکھ لیں لیکن قانون کی فتح ہو گی، توشہ خانہ میں لی گئی چیز کو قانون کے مطابق ڈکلیئر کرنا چاہیے، انہوں چیزوں کو مارکیٹ میں بیچا اور ڈکلیئر نہیں کیا۔

  • کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، حکومت اور پی ٹی آئی کی تردید

    کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، حکومت اور پی ٹی آئی کی تردید

    اسلام آباد : حکومت اور پاکستان تحریک انصاف نے مذاکرات کی خبروں تردید کردی اور کہا کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے مذاکرات کی خبروں کی تردید کردی گئی۔

    تحریک انصاف کے رہنما اسدعمر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مذاکرات نہیں ہورہے، ہوسکتا ہے کوئی انفرادی طورپر مل رہا ہو، حکومت الیکشن پر بات کرے تو ہم بھی بات کرنے کےلیے تیارہیں۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی تردید کی کہ مارچ اپریل میں الیکشن کے لئے بیک ڈور رابطے پروپیگنڈا ہے، قطعی طور پر مذاکرات نہیں ہورہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ان کےساتھ کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں،انتخابات قانون اورآئین کےمطابق ہوں گے۔

    خیال رہے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان رابطوں کا انکشاف سامنے آیا تھا۔

    حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان رابطوں میں قبل ازوقت انتخابات، میثاق معیشت اوراہم ایشوزپر مشاورت ہوئی۔

    حکومت کاموجودہ اسمبلیوں کی مدت مکمل کرنے پراصرار ہے جبکہ تحریک انصاف مارچ یا اپریل میں انتخابات کرانے پر زور دے رہی ہے۔

  • ‘عمران خان پر تنقید کرنا خواجہ آصف کا حق ہے، مگر وزیر دفاع لگانا خطرناک’

    ‘عمران خان پر تنقید کرنا خواجہ آصف کا حق ہے، مگر وزیر دفاع لگانا خطرناک’

    اسلام آباد : سابق وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ‘عمران خان پر تنقید کرنا خواجہ آصف کا حق ہے، مگر وزیر دفاع لگانا خطرناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر تنقید کرنا خواجہ آصف کا حق ہے، مگر وزیردفاع لگانا خطرناک ہے ، انکی دماغی حالت ابھی تک ماضی قریب کے ایک صدمے سے باہر نہیں آسکی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کہتے ہیں خواجہ آصف اول فول بک رہے ہیں، جب تک ماہر نفسیات مکمل چیک اپ کے بعد کلئیر نہیں کرتے،ان سے وزارت کا چارج واپس لینا چاہئے۔

    ٓدوسری جانب ڈاکٹر شہبازگل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں کہا کہ خواجہ آصف کا اوورسیز کے خلاف توہین آمیز بیان شرمناک ہے، ان کے اپنے سارے رہنما بیرون ملک رہائش پذیر ہیں اور کہتے ہیں اوورسیز پاکستانی ملک سے وفادار نہیں،آپ ملک لوٹنے والے ہیں اور وہ بچانے والے۔

  • جب انتخابات میں 14 مہینے رہ جائیں تو وہ قبل از وقت ہی ہوتے ہیں: وزیر دفاع

    جب انتخابات میں 14 مہینے رہ جائیں تو وہ قبل از وقت ہی ہوتے ہیں: وزیر دفاع

    لندن: وزیر دفاع خواجہ آصف نے وضاحت کی ہے کہ جب انتخابات میں 14 مہینے رہ جائیں تو وہ قبل از وقت ہی ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممکن ہے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے قبل ہی انتخابات کرا دیے جائیں، اور نومبر سے پہلے ہی نگران حکومت بھی چلی جائے اور نئی حکومت آ جائے۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ انھوں نے میاں صاحب کو سمجھا دیا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے بعد ہی الیکشن میں جائیں گے، ہمارا گیم پلان انتخابی اور نیب اصلاحات لانا ہے، خواجہ آصف کی اپنی سوچ ہے، ہمیں مسائل حل کرنے دیں۔

    خواجہ آصف نے اپنے بیان کی وضاحت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب انتخابات میں 14 مہینے رہ جائیں تو وہ قبل از وقت ہی ہوتے ہیں، معاشی حالات کی درستگی ہماری پہلی ترجیح ہے، ہمیں جلد فیصلے کرنے پڑیں گے۔

    ہو سکتا ہے آرمی چیف کی تعیناتی سے پہلےہم الیکشن ہی کرا دیں، خواجہ آصف

    انھوں نے کہا مارکیٹ منفی ہے، مستحکم ہو جائے تو اُس کے بعد الیکشن کے فیصلے بھی کر لیں گے، عمران خان کی طرح نہیں کریں گے کہ دباؤ آیا تو ہمارے پاس ایلچی بھیج دیے، کہ عدم اعتماد نہ کرائیں میں اسمبلیاں تحلیل کر دیتا ہوں۔

    وزیر دفاع نے کہا 4 لوگوں نے واضح آئین شکنی کی ہے، آئین شکنی کرنے والوں میں عمران خان، ڈپٹی اسپیکر، اسپیکر اسمبلی، اور گورنر پنجاب شامل ہیں۔

  • ہو سکتا ہے آرمی چیف کی تعیناتی سے پہلےہم الیکشن ہی کرا دیں، خواجہ آصف

    ہو سکتا ہے آرمی چیف کی تعیناتی سے پہلےہم الیکشن ہی کرا دیں، خواجہ آصف

    لندن : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے آرمی چیف کی تعیناتی سے پہلےہم الیکشن ہی کرا دیں اور تب نومبر سے پہلے نگران حکومت ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے قبل ہی انتخابات کرا دیے جائیں، بری فوج کے نئےسربراہ سے قبل الیکشن کا امکان مسترد نہیں کیا جا سکتا۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے آرمی چیف کی تعیناتی سے پہلےہم الیکشن ہی کرا دیں، تب نومبر سے پہلے نگران حکومت ہو گی، ہوسکتا ہے نومبر سے پہلے نگران حکومت چلی جائے اور نئی حکومت آ جائے۔

    جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے وزیر دفاع نے کہا کہ جنرل باجوہ اعلان کر چکے ہیں انھیں مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہیے، میں اعلان کو خوش آئند سمجھتا ہوں کیونکہ اعلان سے قیاس آرائیوں کے دروازے بند ہوئے ہیں۔

    آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق ان کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف نے بھی کبھی مدت ملازمت میں توسیع کا مطالبہ نہیں کیا تھا، آرمی چیف کی تعیناتی کا طریقہ کار اب انسٹی ٹیوشنلائز ہونا چاہیے، آرمی چیف کی میرٹ پر تعیناتی ہو گی۔

    انھوں نے کہا کہ آئندہ آرمی چیف کی تعیناتی عمران خان اپنی مرضی سے کرنا چاہتے تھے، وہ چاہتے تھےانکے حکمرانی کے تسلسل کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

    جنرل فیض حمید کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ فہرست میں جنرل فیض حمید کا نام ہوا تو زیر غور آئے گا، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمیدکانام سینیارٹی لسٹ میں ہوا توغور کیا جائے گا، ان سب ناموں پر غور ہو گا جو کہ اس فہرست میں موجود ہوں گے۔

    وزیر دفاع نے مزید کہا کہ فوج کا ایک تقدس ہےاوریہ پبلک ڈومین میں موضوع بحث نہیں بننا چاہیے اور وہ پارٹی کی سطح پر یہ کہتے ہیں کہ نام نہ لیے جائیں، بیانیے کی اس جنگ میں ان کی جماعت کی شکست کا کوئی امکان نہیں۔

    عمران خان سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے کچھ نہیں، وہ دو تین بیانیوں کے پیچھے اپنی ناکامی چھپا رہے ہیں، ان کواسٹیبلشمنٹ روایتی سیاستدانوں کے متبادل کے طور پر لائی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ عمران کوبتدریج بلڈ اپ کیاگیاکہ ایک نیاآدمی لایا جائے، ایک ایسانیاآدمی جس کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ زیادہ کمفرٹیبل ہو، روایتی سیاستدان کے ساتھ کبھی پیارزیادہ اورکبھی کم ہو جاتا تھا، انھوں نےسوچا اب یہ نیا آدمی ہے، سیاست میں تازگی لائی جائے، اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ تجربہ کیا گیا اور اس سے ملک کو نقصان ہوا، آج عمران خان کو سوٹ نہیں کرتا کہ ادارے نیوٹرل ہو جائیں ، وہ چاہتے ہیں وہ اقتدار میں ہوں اورادارے انھیں بیساکھیاں مہیا کریں۔

    عمران خان کے بیانات سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ شرمناک ہے، گزشتہ 4سال میں ہر چیز ایک شخص کی ذات کے گرد گھومتی رہی، عمران کافوج مخالف بیانیہ زیادہ عرصہ نہیں چلےگا،خود ہی ختم ہو جائے گا، فوج کا دفاع کرنا ہمارا فرض ہے اور ہم کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سےفوجی قیادت کانام لیےبغیرنشانہ بنایا جارہا ہے، فوجی ترجمان سے اتفاق ہےکہ عوامی پلیٹ فارمزپر فوج اپنا دفاع نہیں کرسکتی، فوج اورعدلیہ مخالف بیانیے کےخلاف اسٹیبلشمنٹ کادفاع کر رہے ہیں ، ہم یقینی طور پر اسٹیبلشمنٹ کے نیوٹرل رول کا دفاع کریں گے۔

    خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عدلیہ اورفوج خودنہیں بول سکتے تو ہم قانونی اور آئینی طور پر بول سکتے ہیں، ہم ان اداروں کا دفاع کریں گے، کوئی کہتاہے جو نیوٹرل ہیں وہ جانورہیں تو میرا آئینی فرض ہے، میں جواب دوں۔

    خارجہ پالیسی کے حوالے سے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا مرکز اب علاقائی ممالک ہونے چاہییں، بھارت کےعلاوہ دیگر تمام ممالک سےتعلقات میں بہتری آنی چاہیے۔

    روس اور یوکرین کی جنگ کے سوال پر انھوں نے کہا کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے معاملے پر پاکستان کا موقف واضح ہے، حکومت کی تبدیلی سے مؤقف میں تبدیلی نہیں آئی ہے، یورپ یوکرین کی طرح فلسطین اور کشمیر کے لوگوں سےبھی ایسا ہونا چاہیئے۔

    فوجی اڈوں سے متعلق سوال پرخواجہ آصف نے جواب دیا کہ ایسا کوئی مطالبہ ابھی میزپرنہیں، نہ ہی پاکستان ایسا مطالبہ قبول کرے گا۔

  • ہرجانہ کیس، خواجہ آصف کو وزیراعظم عمران خان کے بیان پر جرح کا حق مل گیا

    ہرجانہ کیس، خواجہ آصف کو وزیراعظم عمران خان کے بیان پر جرح کا حق مل گیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہرجانہ کیس میں خواجہ آصف کو وزیراعظم عمران خان کے بیان پر جرح کا حق دے دیا، سیشن عدالت نے عمران خان کے بیان پر خواجہ آصف کا حق جرح ختم کردیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے خواجہ آصف کے خلاف ہرجانے کیس میں سیشن عدالت کے آرڈر کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے خواجہ آصف کی درخواست منظور کرتے ہوئے خواجہ آصف کو عمران خان کے بیان پر جرح کا حق دے دیا

    خیال رہے سیشن عدالت نے عمران خان کے بیان پر خواجہ آصف کا حق جرح ختم کر دیا تھا ، جس کے بعد خواجہ آصف نے سیشن عدالت کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    یاد رہے 17 دسمبر کو خواجہ آصف کے شوکت خانم اسپتال پر الزامات کے خلاف ہرجانے کے کیس میں وزیراعظم عمران خان نے ای کورٹ کےذریعے عدالتی کارروائی میں شرکت کی تھی۔

    سماعت میں وزیراعظم نے بیان حلفی جمع کروایا تھا ، جس میں الزامات کوجھوٹا اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 1991سے 2009تک عمران خان شوکت خانم کے بڑے ڈونر رہے۔

    بیان حلفی میں کہا گیا تھا کہ شوکت خانم ٹرسٹ کی سرمایہ کاری سے متعلق فیصلہ سازی ایکسپرٹ کمیٹی کرتی تھی، وزیر اعظم عمران خان کی کسی قسم کی کوئی مداخلت نہیں تھی اور جن اسکیموں پر الزامات لگائےگئےوہ بغیرنقصان ٹرسٹ نےواپس وصول کیں۔

    بیان حلفی کے مطابق خواجہ آصف نے ٹی وی پروگرام اور پریس کانفرس میں جھوٹےالزامات لگائے اور عوام کے شوکت خانم ٹرسٹ پر اعتماد کو ٹھیس پہنچانےکی کوشش کی گئی۔