Tag: خواجہ آصف

  • ‘آپریشن عزم استحکام کا طریقہ کار کیا ہوگا؟ 4 دنوں میں واضح ہوجائے گا’

    ‘آپریشن عزم استحکام کا طریقہ کار کیا ہوگا؟ 4 دنوں میں واضح ہوجائے گا’

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کی بڑھتی لہرکےخاتمےکیلئے آپریشن عزم استحکام ہوگا، 4دنوں میں واضح ہوجائے گا کہ آپریشن کا طریقہ کار کیا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ3،2روز پہلے ایپکس کمیٹی کی میٹنگ ہوئی ، ایپکس کمیٹی کی میٹنگ میں آپریشن عزم استحکام کافیصلہ ہوا ہے، ماضی میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشنز کی نوعیت مختلف تھی،خواجہ مقاصد وہی ہیں مگر آپریشن دہشت گردی کیخلاف ہوگا، آپریشن عزم استحکام کا ماضی کے آپریشنز سے موازنہ درست نہیں۔

    وزیر دفاع نے بتایا کہ دسمبر2016میں سانحہ اےپی ایس ہواتھا، سانحہ اےپی ایس کےبعدنیشنل ایکشن پلان بنایاگیاتھا، اس وقت بڑے علاقوں پرقبضہ ہوچکاتھا، آج ایسی صورتحال نہیں ،سارےعلاقوں میں ریاست کی رٹ ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی بڑھتی لہرکےپیش نظرآپریشن کافیصلہ ہوا، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے ان حالات میں تمام اداروں کی ضرورت ہوگی، یہ نہ ہوبندے پکڑےجائیں اورعدلیہ سے ریلیف ملنا شروع ہو تو پھر یہ انڈر مائنڈ ہوگا، 4دنوں میں واضح ہوجائےگاکہ آپریشن کا طریقہ کار کیا ہوگا، جو لوگ پکڑے جائیں گے ان کی سزائیں کیا ہوں گی۔

    انھوں نے کہا کہ ایپکس کمیٹی کی میٹنگ میں چاروں وزرائےاعلیٰ موجودتھے، ایک وقت تھا جب سوات میں قانون کی رٹ ختم ہوچکی تھی، یہ آپریشن تمام پراسس سے گزر کر انفورس ہوگا۔

    وزیر دفاع نے بتایا کہ آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آپریشن عزم استحکام پر بحث ہوگی، اپوزیشن اوردیگرجماعتوں کو سیر حاصل بحث کاوقت دیاجائےگا اور آپریشن عزم استحکام سےمتعلق اپوزیشن کےسوالات کاجواب دیاجائےگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلےبھی آپریشنزپراتفاق رائےپیداکیاگیااب بھی کیاجائےگا، آپریشن کےسیاسی عزائم نہیں ،جے یو آئی کے تحفظات کو ایڈریس کیا جائے گا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعلیٰ کےپی نے کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں کیا، انھوں نے میڈیاسےبات کرتےہوئےاعتراف کیا اور دبے لفظوں میں کہاہےہم سپورٹ کریں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آپریشن کیلئےسیاسی قیادت اوراداروں میں اتفاق ہوناضروری ہے، سارےادارےبینفشری ہیں صرف افواج قربانیاں دےرہی ہے، میڈیا سے بھی آپریشن سے متعلق بھرپورتعاون کی درخواست ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ یہ نیشنل سیکیورٹی کیلئے اقدامات اٹھائے جارہےہیں ، عدلیہ یامیڈیاسپورٹ نہیں کرےگاتووہ بات نہیں ہوگی جو ہونی چاہئے۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ 6 ہزار بندہ یہاں لایااوربسایاگیاتھا،یہ ایسافیصلہ تھاجوتباہی لیکرآیا، دہشت گرد ان کے گھروں میں پناہ لیتے ہیں ، قمرباجوہ اورفیض حمید نےبریفنگ دی تھی اسوقت بھی احتجاج کیاگیاتھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپریشن عزم استحکام پرتفصیلی بحث کی جائےگی، عدلیہ اورمیڈیاریاست کےاہم ستون ہیں، قانونی اورآئینی پراسس کومکمل کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ کے پی میں ان تینوں پارٹیوں کاووٹ بینک ہے، وہ اپناووٹ بینک محفوظ کرنےکیلئےاسٹینڈلےرہےہیں، میں سمجھتا ہوں اسٹینڈقومی سطح پرلیاجائےووٹوں پر نہیں، دامنی بڑھ سکتی ہےبیرونی طاقتیں امن نہیں چاہتیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دوجنگیں ہم نے امریکی مفادات کےتحفظ کیلئےلڑی ، افغانستان میں امن ہوگیاہےلیکن پاکستان میں نہیں ہوا۔

    خواجہ آصف نے بتایا کہ آپریشن عزم استحکام کامقصددہشت گردی کامکمل خاتمہ ہے، آپریشن ضرب عضب اورردالفسادکےبعدامن قائم ہواتھا، دہشتگردی کی تازہ لہرطالبان کوپاکستان لانےکےبعدآئی ہے، اس چیزپرافغانستان سےبات چیت کرنےمیں بھی گیاتھا تو افغانستان نےکہاان لوگوں کوآپ کی سرحدسےدورلےجاتےہیں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ مغربی سرحدلےجانےکی افغانستان نےہم سےرقم بھی مانگی تھی ہم دینےکوتیارتھے، ہم نےکہاکیاگارنٹی ہےکہ یہ لوگ واپس نہیں آئیں گے، افغانستان واحدہےجس سےبغیرپاسپورٹ،ویزاکےآناجاناہے جوبند ہونا چاہئے۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کابجٹ دیاجارہاہے،نیشنل ایکشن پلان کےتحت صوبےبھی اپناحصہ ڈالیں، صوبوں کے پاس وفا ق سےزیادہ فنڈ موجودہے، یہ امن صرف اسلام آباد کیلئے نہیں چاروں صوبوں کیلئے بھی ہے، ہماری سویلین ایجنسیاں بھی قربانیاں دےرہی ہیں، ایف سی اور فورسزپرحملےہوئے ہیں۔

  • پی ٹی آئی نے دہشتگردوں کو اپنی دفاعی لائن میں رکھا ہوا ہے، خواجہ آصف

    پی ٹی آئی نے دہشتگردوں کو اپنی دفاعی لائن میں رکھا ہوا ہے، خواجہ آصف

    سیالکوٹ: وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے دہشتگردوں کو اپنی دفاعی لائن میں رکھا ہوا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف نے شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے حملوں میں فوج کے بہادر سپوتوں کی شہادت کا مذاق اڑانے پر سخت ردعمل دیا کہ شہدا کے خلاف ایک سیاسی جماعت نے سوشل میڈیا پر مہم چلائی اور ان کی شہادتوں کا مذاق اڑایا گیا، وطن کے ساتھ اس سے بڑی ملک دشمنی ہو ہی نہیں سکتی ہے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ شہدا کا مذاق اڑانے سے زیادہ گھٹیا بات کوئی نہیں ہو سکتی، سوشل میڈیا پر یہ اکاؤنٹ بھارت، یورپ اور امریکا سے چلائے جا رہے ہیں اور ان کے پاکستان میں لنکس ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن میں اختلافات پر شہدا کو شامل کرنا انتہائی گھٹیا عمل ہے، یہ پارٹی اپنی شناخت کھو چکی ہے اور آج یہ بے نامی پارٹی ہے، کون اس پارٹی کو چلا رہا ہے اور کون ملک سے باہر بیٹھ کر گالیاں دے رہا ہے؟

    ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ آئی ایم ایف اور امریکی کانگریس کے رہنماؤں کو خط لکھتے ہیں کہ پاکستان کو قرضہ نہ دیا جائے، گزشتہ روز اسمبلی میں بھی ان لوگوں نے غزہ سے متعلق قرارداد کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے ماضی میں بھی اختلافات رہے ہیں لیکن آج تک کسی جماعت نے ایسا نہیں کیا جو یہ لوگ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت حد پار کرے گی تو اس کا انجام اچھا نہیں ہوگا، اس سے ملک کی سالمیت کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں وزیر دفاع نے کہا کہ ان کا اقتدار اپنی کرتوتوں کی وجہ سے گیا، ان کی اپنی صفوں میں پھوٹ ہے انہیں اپنے لیڈر کا نہیں پتا، ان کا لیڈر جیل میں ایسے بیٹھا ہے جیسے نانی کے گھر گیا ہو، اسے جیل میں ہر سہولت مل رہی ہے دیسی مرغے دیسی گھی میں پکا کر دیے جارہے ہیں۔

  • این اے 71 سے کامیابی کے بعد خواجہ آصف کا بیان

    این اے 71 سے کامیابی کے بعد خواجہ آصف کا بیان

    سیالکوٹ: مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف کا این اے 71 سیالکوٹ میں اپنی کامیابی کے بعد بیان سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا ہے، انہوں نے کہا کہ این اے 71 کی عظیم عوام کا شکریہ۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ این اے 71 کے عوام نے خلوص محبت، قوی اعتماد، پر جوش حمایت سے نوازا، اعزاز کی بات ہے سیالکوٹ کے عوام نے مجھے متواتر 7 ویں مرتبہ اپنی نمائندگی کیلئے منتخب کيا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ مجھے اپنے حلقے کے مسائل کا شدید احساس ہے، شہر کے تمام طبقات کے تعاون کی ضرورت ہوگی، میری ترجیحات میں نوجوان نسل اور خواتین کیلئے اعلیٰ تعلیم، روزگار کے مواقع ہیں۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ ایکسپورٹرز، تاجر حضرات ہمارے شہر کا اثاثہ ہیں، انکی خدمت پوری کمٹمنٹ سے ہوگی، مجھے آپکی دعاؤں کی ہمیشہ ضرورت رہے گی، اللہ ہمارا حامی ناصر ہو۔

    واضح رہے کہ سیالکوٹ کے حلقہ این اے 71 سے خواجہ آصف کامیاب قرار پائے، آزاد امیدوار ریحانہ امتیاز ڈار دوسرے نمبر رہیں، دونوں امیدواروں کے درمیان کانٹے دار مقابلہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    لیکن این اے 71 سے آزاد امیدوار ریحانہ ڈار نے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کی کامیابی کو  عدالت میں چیلنج کردیا۔

  • این اے 71 سیالکوٹ میں کون ہوگا فاتح؟  خواجہ آصف اور ریحانہ امتیاز ڈار مضبوط امیدوار

    این اے 71 سیالکوٹ میں کون ہوگا فاتح؟ خواجہ آصف اور ریحانہ امتیاز ڈار مضبوط امیدوار

    سیالکوٹ میں قومی اسمبلی کے حلقے 71 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ آصف اور تحریک انصاف کی پہلی بار انتخابی دنگل میں اترنے والی ریحانہ امتیاز ڈار کو مضبوط امیدوار تصور کیا جارہا ہے۔

    پاکستان میں عام انتخابات میں اب لگ بھگ ایک ہفتے رہ گئے ہیں ، سب حلقوں میں سیاسی گہما گہمی عروج پر ہیں ، سیالکوٹ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 71 کا شمار ان حلقوں میں ہو رہا ہے، جہاں سخت ترین مقابلہ متوقع ہے، ماضی میں اس حلقے کو این اے 73 کے نام سے جانا جاتا تھا۔

    پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کے حلقے 71 میں ویسے تو کئی امیدوار میدان میں ہیں لیکن یہاں ایک طرف مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ آصف ہیں تو دوسری طرف تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار ریحانہ امتیاز ڈار ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف 1993 سے مسلسل اس حلقے سے الیکشن لڑتے اور جیتتے رہے ہیں جبکہ تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار ریحانہ امتیاز پہلی بار انتخابی دنگل میں اتری ہے۔

    این اے 71 کے امیدواروں کی فہرست

    قابل ذکر بات یہ ہیں کہ این اے 71 خواجہ آصف کا آبائی حلقہ ہے اور وہ کبھی بھی یہاں سے الیکشن نہیں ہارے۔

    سال 2018 کے عام انتخابات میں اس حلقے میں خواجہ آصف کے مقابلے میں عثمان ڈار میدان میں اترے تھے، انتخابات میں خواجہ آصف اپنے مخالف امیدوار عثمان ڈار سے صرف ایک ہزار ووٹوں کی برتری سے جیتے تھے۔

    عثمان ڈار نےایک لاکھ 15 ہزار 464 ووٹ لیے جب کہ خواجہ آصف ایک لاکھ 16 ہزار 957 ووٹ حاصل کئے تھے۔

    خواجہ آصف اور عثمان ڈار کے درمیان اس حلقے میں پہلا مقابلہ 2008 کے انتخابات میں ہوا تھا جبکہ 2013 کے الیکشن میں، جب اس حلقے کا نمبر این اے 110 تھا، عثمان ڈار نے 71 ہزار ووٹ حاصل کیے جبکہ خواجہ آصف 92 ہزار ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے۔ تاہم عثمان ڈار نے ان کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔

  • خواجہ آصف کا حکومت سے نکلنے کے بعد نگران حکومت کو مشورہ

    خواجہ آصف کا حکومت سے نکلنے کے بعد نگران حکومت کو مشورہ

    پسرور: سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے حکومت سے نکلنے کے بعد نگران حکومت کو مشورہ دیدیا۔

    سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے یوم دفاع کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگراں حکومت کو مشورہ دیا کہ ہزاروں ارب ٹیکس اور بجلی چوری ہوتی ہے، یہ چوری آدھی ہو تو بھی مسئلہ حل ہو جائے گا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ کہ گزشتہ سال 4 ارب کی بجلی فروخت ہوئی، جس میں سے صرف 3 ارب ریکوری ہوئی ایک ہزار ارب کا بوجھ غریب آدمی پر ڈالا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ 50 فیصد بجلی چوری کو بچالیا جائے تو عوام کو ریلیف مل سکتا ہے، بجلی چوری روک دی جائے تب یہ مسئلہ حل ہوگا، شہروں کے درمیان میں ایک ایسا طبقہ ہے جو بجلی چوری کرتا ہے ملک کا دوسرا مسئلہ ٹیکس چوری بھی ہے، ٹیکس چور ٹی وی پر آکے لیکچر دیتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے، مہنگائی ایک مسئلہ ضرور ہے، نئی حکومت آئے گی تو مہنگائی پر قابو پالے گی لیکن اس وقت نگران حکومت کوشاں ہے کہ مہنگائی سے نجات ملیں۔

    سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے یوم دفاع کی تقریب سے خطاب ملک کے وجود کیلئے خطرہ بننے والوں کیخلاف عوام، فوج سیسہ پلائی دیوار بن جائینگے، شہدا چونڈہ کی یادگاریں ہمیں اس جنگ کی یاد دلاتی ہے، قربانیاں دی گئیں جس کے نتیجہ میں ملک کو بچایا گیا۔

    خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہماری فوج اور پولیس قربانیاں دے رہی ہیں، جو قومیں اپنے محسنوں کو بھول جاتی ہیں وہ تباہی کی طرف جاتی ہیں۔

  • ‘قانونی اور آئینی رسک صفر ہونے تک نواز شریف کی واپسی کا نہیں سوچیں گے’

    ‘قانونی اور آئینی رسک صفر ہونے تک نواز شریف کی واپسی کا نہیں سوچیں گے’

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ قانونی اور آئینی رسک صفر ہونے تک نواز شریف کی واپسی کا نہیں سوچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک رسک زیرو نہیں ہوجائے گا ہم نواز شریف کی واپسی کا رسک نہیں لے سکتے

    نہیں چاہتے کہ کسی اور کا اسکورنواز شریف سے سیٹل کرنےکی کوشش کی جائے، نوازشریف کیلئےکسی قسم کےخطرات نہیں چاہتے.

    انہوں نے کہا کہ انصاف کے لیے دوسرے فریق کو سننا لازمی ہے مگر نواز شریف کو تو اپیل کا موقع بھی نہیں دیا گیا، عمران خان تو ہائیکورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں بھی اپیل کرسکتے ہیں۔

    سابق وفاقی وزیر صدر عارف علوی کے بھاشن پر جذباتی ہوگئے اور کہا عفو اور درگزر کا درس دینے سے پہلے صدر علوی اپنا ماضی اپنے سامنے رکھیں وہ اپنا ماضی بھول کر اب لوگوں کے سامنے وعظ کررہے ہیں۔

    نگران وزیراعظم کے معاملے پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انوارالحق کاکڑکی کوئی نمایاں سیاسی وابستگی نہیں، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان نگران وزیراعظم کے لیے ڈاکٹر مالک کا نام تجویز ہوا تھا اور اس پر کسی سمت سے اختلاف نہیں تھا۔

  • خواجہ آصف کی اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ پر کڑی تنقید

    خواجہ آصف کی اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ پر کڑی تنقید

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف کی اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ پر کڑی تنقید، قومی اسمبلی میں کہا عدالت جانے والے سیاسی مسافروں کو اسپانسرکیا گیا ہے،واضح بتانا چاہتا ہوں کچھ لوگوں کاملٹری ٹرائل ضرور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ان کے سیاسی مقاصداوراپنےمفادات ہیں جوتوجہ حاصل کرناچاہتےہیں، اگرانہیں توجہ حاصل نہیں تواس میں ہماراکوئی قصورنہیں، ہماری تاریخ میں اس قسم کےجرائم پہلےکبھی نہیں ہوئے۔

    خواجہ آصف نے بتایا کہ مجھےنہیں پتاکہ کتنےلوگوں کوملٹری ٹرائل کیا گیا ہے لیکن واضح بات ہے کچھ لوگوں کا ملٹری ٹرائل ضرور ہوگا۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ شہدا کی یادگاروں اور آرمی تنصیبات پرحملہ ہوا، یہ لوگ بظاہرسیاسی کارکن تھے، چیئرمین پی ٹی آئی نےریاست پرحملےکی ترغیب دی۔

    انھوں نے فوجی ٹرائل کیخلاف کیس میں اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ پر کڑٰی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرنل شیرخان کی یادگار کیساتھ کیا کیا دہراتے ہوئے شرم آتی ہے، عدالت جانے والے سیاسی مسافروں کواسپانسرکیاگیاہے، ان میں سے ایک شخص کو ذوالفقارعلی بھٹونے اسپانسرکیا، اس شخص کی پیدائش آپ کی پارٹی میں ہوئی، ایسانہ ہوکہ تاریخ آپ کوڈیلیٹ کردے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کچھ تو لحاظ کریں، کوئی توورثہ چھوڑجائیں اور سیاسی مقاصد کیلئے ملک کی عزت اور وقار کو چیلنج نہ کریں۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں روزانہ شہادتیں ہورہی ہیں، کوئی دن نہیں جب ہماری فوج کاجوان شہیدنہیں ہوتا، کسی ریاست،قوم کیخلاف اس سے بڑھ کرکوئی جرم نہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کاکیس زیر سماعت ہے ، پچھلی حکومت میں24، 25 لوگوں ایسی ہی عدالتوں سےسزائیں ہوئی تھیں۔

  • امریکا ایسی صورتِحال میں نہ دھکیلے جہاں پاکستان کو مشکل انتخاب کرنا پڑے، خواجہ آصف

    امریکا ایسی صورتِحال میں نہ دھکیلے جہاں پاکستان کو مشکل انتخاب کرنا پڑے، خواجہ آصف

    اسلام آباد : وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ امریکا ایسی صورتِحال میں نہ دھکیلے جہاں پاکستان کو مشکل انتخاب کرنا پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف نے امریکی جریدے نیوز ویک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا بھارت تعلقات سے کوئی اعتراض نہیں، بس پاکستانی مفادات کو ٹھیس نہ پہنچے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکا ایسی صورتِحال میں نہ دھکیلے جہاں ہمیں مشکل انتخاب کرناپڑے، ہمسایہ ملکوں چین، ایران، افغانستان اور بھارت سے بہتر تعلقات اور خطے میں امن چاہتے ہیں۔

    وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاک امریکا تعلقات کو اہمیت دیتےہیں اور اس کو پروان چڑھانا چاہتےہیں۔

    9 مئی کے واقعات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پرتشدد سیاست کا آغاز چیئرمین پی ٹی آئی نے کیا، پہلے کبھی فوجی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا گیا، ،نو مئی کوپلاننگ کے تحت فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایاگیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق خواجہ آصف نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی سیاستدانوں سے بات نہیں کرنا چاہتے اوراسٹبلشمنٹ کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں، ایسا مغرورشخص ملکی سیاست میں زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت معاشی بدحالی اور عدم استحکام کا شکار ہے، پاکستان میں معاشی استحکام ہونے تک سیاسی استحکام بھی نہیں آ سکتا، معاشی استحکام ہو تو مسائل سے بہترنمٹ سکتے ہیں۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ ملک میں عام انتخابات کا عمل شفاف بنائیں گے اور نفرت کی بنیاد پر سیاسی اختلاف ختم کرائیں گے۔

  • خواجہ آصف وائس چانسلرز کو ڈکیت کہنے پر شرمندہ ، معذرت  کرلی

    خواجہ آصف وائس چانسلرز کو ڈکیت کہنے پر شرمندہ ، معذرت کرلی

    اسلام آباد : وزیردفاع خواجہ آصف نے وائس چانسلرز کو ڈکیت کہنے پر ایوان سے معذرت کرلی، جس پر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی سے یہ الفاظ حذف کرا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پرسوں تقریرکی جس میں وائس چانسلرز سے متعلق بات کی تھی، سنا ہے وائس چانسلرزان نے آپ کو خط لکھا ہے، وائس چانسلرز کیلئے ڈاکو کا لفظ استعمال کیا تھا جس پرمعذرت خواہ ہوں۔

    خواجہ آصف نے درخواست کی کہ کارروائی میں اس لفظ کو ہذف کردیا جائے، ملک میں کرپشن اتنی عام ہوگئی کہ نارمل سی بات سمجھا جاتا ہے، وائس چانسلرز نے میرے لفظ کی درست مذمت کی ہے۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جتنی سیاست ہم میں ہے، اس سے زیادہ تعلیمی اداروں میں ہے، ملک کے کسی بھی شعبے جہاں بھی کرپشن ہورہی ہے، سب کا احاطہ کیا، اگر اساتذہ کی دل عزاری ہوئی تو معذرت خواہ ہوں۔

    اسپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پارلیمان اساتذہ کوعزت اورتکریم کی نگاہ سےدیکھتی ہے، میں لفظ ڈاکوکوآپ کی تقریرسےحذف کرتاہوں

  • خواجہ آصف نے  9 مئی کے واقعات کو پاکستان کیلئے نائن الیون قرار دے دیا

    خواجہ آصف نے 9 مئی کے واقعات کو پاکستان کیلئے نائن الیون قرار دے دیا

    اسلام آباد : وزیردفاع خواجہ آصف نے نومئی کے واقعات کو پاکستان کیلئے نائن الیون قراردے دیا اور کہا نو مئی کو جو ہوا وہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف نے عرب نیوز کوانٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نو مئی کو جو ہوا وہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے، نو مئی ایسا ہے جیسا امریکا کے لئے نائن الیون تھا۔

    پی ٹی آئی پر پابندی کے سوال پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کسی بھی جماعت پرپابندی لگانے کا ایک عمل ہوتا ہے، اگر یہ عمل شروع ہوتا ہےتو معاملہ پارلیمنٹ میں لائیں گے۔

    آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے وزیردفاع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کوئی بڑی رقم نہیں دے رہا، آئی ایم ایف کا پروگرام رواں سال جون میں ختم ہوجائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، چین سمیت دوست ممالک مدد کررہے ہیں،،جلد اس معاشی بحران سے نکل جائیں گے۔

    گذشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے نو مئی کے واقعات کو سوچی سمجھی سازش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا تب ایسا ردعمل کیوں نہیں آیا؟ بغاوت کے منصوبے کا ماسٹر مائنڈ عمران خان تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نو مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی، تحریک انصاف چھوڑنے والوں کا پارٹی بدلنا کوئی نئی بات نہیں، کچھ لوگوں نے

    وزیر دفاع نے کہا تھا کہ پاک افواج کےبہادرسپوتوں نے ہماری حفاظت کےلیے جان قربان کی ، شہداکی قربانیوں کےصدقے آج پاکستان قائم ہے، آج ہم دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کراس کوللکارسکتےہیں۔

    خواجہ آصف کا پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق کہنا تھا کہ پابندی لگانےکاجائزہ لیاجارہاہےفیصلہ اتحادیوں سے مشاورت کے بعد ہوگا، پارلیمنٹ کےذریعےاس پرعمل درآمد کیا جائے گا مگرابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ جو ٹی وی پرپارٹی چھوڑنےکااعلان کررہے ہیں، ان کی سیاسی پیدائش10،12سال سے پرانی نہیں۔