اسلام آباد : قومی اسمبلی میں آرمی ترمیمی آرڈیننس کی توسیع کی قراردادمنظور کرلی گئی۔ اس موقع پروزیر دفاع خواجہ آصف اور ایم کیو ایم کے رکن رشید گوڈیل کے درمیان گرما گرمی بھی ہوئی اور معاملہ ذاتیات پر اتر آیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے آرمی ترمیمی آرڈیننس میں توسیع کی قرارداد پیش کی تو اپوزیشن جماعتوں نے اعتراضات جڑ دیے۔
پیپلز پارٹی۔ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کا مؤقف تھا کہ اسمبلی کارروائی جاری ہے قرارداد کے بجائے بل پیش کیا جائے۔ اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے اراکین نے شدید نعرے بازی کی اور پھر ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی ایم کیو ایم کو آڑے ہاتھوں لیا، ان کا کہنا تھا کہ مخالفین کو خطرہ ہے کہ وہ اپنے کالے کرتوتوں کی وجہ سے پکڑے جائیں گے، قانون کا ہاتھ ان کے گریبانوں تک پہنچ جائےگا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ایم کیو ایم گرفت سے بچنے کیلئے آرڈیننس کی مخالفت کر رہی ہے۔
جس کے جواب میں ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ وزیردفاع کے اندر کا آدمی سامنے آگیاہے، وزیردفاع پاکستان کے وزیربنیں پنجاب کے نہیں۔
قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ حکومت پارلیمنٹ کو طاقت کے زور پر چلانا چاہتی ہے۔ کارکنوں کو بلاجواز گرفتار کیا جا رہا ہے۔
رشید گوڈیل نے مزید کہا کہ کل صبح اسپیکر سے ملاقات کر کے اجلاس میں شرکت کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔