Tag: خواجہ برادران

  • خواجہ برادران  پیراگون کیس میں بے گناہ قرار

    خواجہ برادران پیراگون کیس میں بے گناہ قرار

    لاہور : خواجہ برادران کو پیراگون کیس میں بے گناہ قرار دے دیا گیا ، نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کیخلاف کرپشن کے شواہد نہیں ملے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے خواجہ برادران کو پیراگون کیس میں بے گناہ قرار دے دیا ، احتساب عدالت نے خواجہ برادران کیخلاف ریفرنس ایل ڈی اے کو بھجوا دیا ہے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کیخلاف کرپشن کے شواہد نہیں ملے، پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کی عزیز بھٹی ٹاؤن سے منظوری ہو چکی ہے ، پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کی ایل ڈی اے سے منظوری نہیں ہوئی ہے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ نیب کو خواجہ برادران کیخلاف کیس مزید چلانے کی ضرورت نہیں ہے، ایل ڈی اے بطور ریگولیٹر شکایات کا ازالہ کرے،استدعا ہے کہ
    پیراگون ریفرنس کو ایل ڈی اے کو بھجوا دیا جائے۔

    احتساب عدالت کے جج قمر الزمان نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ایل ڈی اے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی شکایات کا فیصلہ کرے، پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں 8 متاثرین رہ گئے ہیں باقی سب کو پلاٹ مل چکے ہیں۔

  • سپریم کورٹ نے خواجہ برادران کی ضمانت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیا

    سپریم کورٹ نے خواجہ برادران کی ضمانت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خواجہ برادران کی ضمانت سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے خواجہ برادران کی ضمانت سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔87 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس مقبول باقر نے تحریر کیا۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ بدقسمتی سے پاکستان بنے 72سال، آئین کو بنے 47 سال ہو چکے،آج بھی پاکستان کے عوام کو آئینی حقوق نہیں مل رہے۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ جمہوری اقدار،احترام،برداشت،شفافیت،مساوات کا مذاق اڑایا جاتا ہے،عدم برداشت، اقربا پروری، جھوٹے دھونس،خود نمائی ترجیحات بن چکی ہیں۔

    جسٹس مقبول باقر کی جانب سے تحریر کیے جانے والے فیصلے میں کہا گیا کہ کرپشن پاکستانی معاشرے میں مکمل طور پر رچ بس چکی ہے، انا پرستی اور خود کو ٹھیک کہنا معاشرے میں جڑ پکڑ چکا ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ بظاہرنہیں لگتا خواجہ برادران نے ایسا جرم کیا جس کا نیب ٹرائل ہو،نیب خواجہ برادران کا پیراگون کمپنی کے ساتھ کسی قسم کا تعلق جوڑ نہ سکا۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ نیب کا خواجہ برادران کو حراست میں رکھنا نیب قانون سے مطابقت نہیں رکھتا،آئین کی منشا ہے کہ شہریوں کو ان کے حقوق سے محروم نہ رکھا جائے۔

  • سعید رفیق اور پولیس اہل کاروں میں آنکھ مچولی، کمرۂ عدالت میں الجھ پڑے

    سعید رفیق اور پولیس اہل کاروں میں آنکھ مچولی، کمرۂ عدالت میں الجھ پڑے

    لاہور: خواجہ سعد رفیق اور پولیس اہل کاروں کے درمیان میڈیا سے بات کرنے کے معاملے پر آنکھ مچولی کھیلی گئی، کمرۂ عدالت میں بھی سعد رفیق اہل کاروں کے ساتھ الجھ پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کی حانب سے سعد رفیق کو میڈیا سے گفتگو سے روکا جا رہا تھا، جس پر خواجہ سعد رفیق نے میڈیا تک اپنی بات پہنچانے کا حل نکال لیا، انھوں نے ہاتھ سے لکھی تحریر میڈیا کے حوالے کر دی۔ خواجہ سعد رفیق کا لکھے ہوئے پیغام میں کہنا تھا کہ اداروں کے درمیان خلیج قومی مفاد کے خلاف ہے، لاش لٹکانے یا گھسیٹنے کی بات مناسب نہیں، یہاں انصاف آزاد ہے نہ جمہوریت۔

    دریں اثنا، کمرۂ عدالت میں بھی سادہ لباس اہل کاروں سے سعد رفیق کی تلخ کلامی ہوئی، جس کے شور پر لاہور کی احتساب عدالت میں جج جواد الحسن نے اظہار برہمی کیا، جج نے کہا میری عدالت میں کیوں شور برپا کیا ہوا ہے۔ جج کے استفسار پر سعد رفیق نے پولیس کے رویے پر جج کو شکایت لگا دی، کہا یہ مجھے کہہ رہے ہیں کہ میں انٹرویو دے رہا ہوں۔ سادہ لباس اہل کار نے جج سے کہا سعد رفیق کمرۂ عدالت میں موبائل استعمال کر رہے ہیں۔ اس پر عدالت نے تنبیہہ کی کہ آپ باہر جو مرضی کریں مگر کمرۂ عدالت میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔

    جج جواد الحسن نے سادہ لباس اہل کار کو بھی وارننگ دیتے ہوئے کہا آپ عدالتی امور کو متاثر کر رہے ہیں، میں ڈی آئی جی آپریشنز کو طلب کر کے وضاحب مانگتا ہوں۔ اس پر سادہ لباس میں ملبوس اہل کار نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

    ریمانڈ میں توسیع

    خیال رہے کہ آج لاہور احتساب عدالت میں خواجہ برادران کو کیس کی سماعت کے لیے پیش کیا گیا، عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6 جنوری تک توسیع کر دی۔ پیراگون کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے پراسیکیوٹر سے وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ سے متعلق استفسار کیا کہ وہ کہاں ہے؟ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ قیصر امین بٹ بیمار ہیں، عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ان کی طرف سے کوئی تحریری رپورٹ یا جواب نہیں آیا مگر پتا چلا ہے کہ وہ بیمار ہیں۔ عدالت نے کہا قیصر امین بٹ کا وعدہ معاف گواہ بننے کا بیان ان کی موجودگی میں کھولا جائے گا۔ خواجہ برادران کے وکیل اشتر اوصاف کے معاون نے بھی عدالت کو بتایا کہ خواجہ برادران کے وکلا بھی کمرۂ میں عدالت میں موجود نہیں ہیں۔

    دریں اثنا، سپریم کورٹ اسلام آباد میں درخواست ضمانت پر سماعت ہو رہی تھی، تاہم سعد رفیق اور سلمان رفیق کے وکیل اشتر اوصاف کی علالت کے باعث ملتوی کر دی گئی، جسٹس اعجاز الحسن کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کو وکیل کی علالت سے متعلق آگاہ کیا گیا، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن کے چھٹی پر ہونے پر ڈیوٹی جج نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا۔

    احتساب عدالت میں آج کسی بھی گواہ کا بیان قلمبند نہ کیا جاسکا۔عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع کردی۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

    عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران خواجہ برادران کے وکلا کی موجودگی میں گواہان کے بیان قلمبند کیے گئے، نیب پراسیکیوٹرکی جانب سے گواہ سے سرگوشی پر وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ آپ شہادت ریکارڈ کراتے وقت گواہ کو ہدایت نہیں دے سکتے۔

    یاد رہے کہ 11 دسمبر 2018ء کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    نیب نے گرفتاری کے دوسرے ہی دن خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو ابتدائی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ برادران کے وکلا کی موجودگی میں گواہان کے بیان قلمبند کیے گئے، نیب پراسیکیوٹرکی جانب سے گواہ سے سرگوشی پر وکیل صفائی نے کہا کہ آپ شہادت ریکارڈ کراتے وقت گواہ کو ہدایت نہیں دے سکتے۔

    احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کرلیا۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم جب بھی آتے ہیں سائرن بجاتے ہیں، کارکن ملنے آتے ہیں تو دھکے دیے جاتے ہیں، ہمارے وکلا کو عدالت میں آنے سے روکا جاتا ہے، پولیس رویے سے آئے روز ہنگامہ آرائی، بدمزگی ہوتی ہے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 نومبرتک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کرلیا تھا۔

    یاد رہے کہ 11 دسمبر 2018ء کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    نیب نے گرفتاری کے دوسرے ہی دن خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو ابتدائی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں21 نومبر تک توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں21 نومبر تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 نومبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جواد الحسن نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا۔

    عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ کیا خواجہ سعد رفیق پیش ہوئے ہیں، ان کو توقومی اسمبلی سیشن میں شرکت کی اجازت دی تھی، پروڈکشن آرڈر جاری کر کے جیل حکام کو کیوں بھجوا دیا جاتا ہے، وکیل سعد رفیق نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر میں حکم نہیں عدالت سے استدعا ہونی چاہیے۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم جب بھی آتے ہیں سائرن بجاتے ہیں، کارکن ملنے آتے ہیں تو دھکے دیے جاتے ہیں، ہمارے وکلا کو عدالت میں آنے سے روکا جاتا ہے، پولیس رویے سے آئے روز ہنگامہ آرائی، بدمزگی ہوتی ہے۔

    دوسری جانب نیب نے وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ کے بیان کا ریکارڈ جمع کرا دیا۔ بعدازاں عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 نومبرتک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کرلیا۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

    لاہور کی احتساب عدالت نے 4 ستمبر کو مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں بے ضابطگیوں پر دائر ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی۔ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

    یاد رہے کہ 11 دسمبر 2018ء کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    نیب نے گرفتاری کے دوسرے ہی دن خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو ابتدائی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

  • احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت جاری

    احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت جاری

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کررہے ہیں۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کردیا۔

    خواجہ برادران کے وکیل کے دلائل

    عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ برادران کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب کہتی ہے چارج فریم کے بعد درخواست قابل سماعت نہیں، دیکھنا یہ ہے نیب ایسے معاملات میں مداخلت کرسکتا ہے یا نہیں۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ قانون کے مطابق ہرملزم کو شفاف ٹرائل، دفاع کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ برادران پر عہدے کےغلط استعمال کا الزام نہیں ہے۔

    خواجہ برادران کے وکیل نے کہا کہ خواجہ برادران نے عوام سے فراڈ بھی نہیں کیا، خواجہ برادران کے خلاف صرف 2 درخواستیں آئیں، درخواستوں پرمقدمے سول عدالت میں چل رہے ہیں۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ سول کیس چل رہا ہو تو فوجداری مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا، نیب کمپنی کیس میں مداخلت نہیں کرسکتا۔ پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد دائرہ اختیار چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    نیب نے گرفتاری کے اگلے روز ہی خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت

    احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کررہے ہیں۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کردیا۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران دائرہ اختیار کے خلاف خواجہ برادران کی درخواست پر وکلاء کو مزید بحث کے لیے طلب کیا تھا

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کریں گے۔ جیل حکام نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل، پولیس خواجہ برادران کو عدالت میں پیش نہ کرسکی

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل، پولیس خواجہ برادران کو عدالت میں پیش نہ کرسکی

    لاہور:خواجہ سعدرفیق اورسلمان رفیق کےخلاف سماعت آج ہورہی ہے ، پولیس سیکیورٹی خدشات کے سبب خواجہ برادران کو عدالت میں پیش نہ کرسکی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن پیراگون اسکینڈل کی سماعت کر رہے ہیں، خواجہ برادران کے وکلاء کی جانب سے عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    مقدمے کی سماعت کے موقع پرپولیس کی جانب سے خواجہ برادران کو پیش نہ کیا گیا۔ نیب کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ لاہور بارکی ہڑتال ہے ،سیکیورٹی خدشات کی وجہ سےپیش نہیں کر سکتے۔ اس موقع پر خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے وکلا کی جانب سے بھی عدالت سے استدعا کی گئی کہ آج وکلا کی ہڑتال ہے لہذا سماعت ملتوی کی جائے۔

    احتساب عدالت کے جج جواد الحسن خواجہ برادران کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ خواجہ برادران کےوکلا ءبحث کریں ورنہ عدالتی دائرہ اختیار کو چیلنج کرنے کی درخواست مسترد کر دوں گا ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آج ہی دلائل کےبعدعدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست پرفیصلہ دوں گا ، یہ حکم دے کر عدالت نےخواجہ برادران کےوکلاکو بحث کےلیےفوری طلب کرلیا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔