Tag: خواجہ سراؤں

  • ٹریفک پولیس میں خواجہ سراؤں کی بھرتیوں کا آغاز

    ٹریفک پولیس میں خواجہ سراؤں کی بھرتیوں کا آغاز

    بھارت کے حیدرآباد میں چیف منسٹر کے احکامات کے بعد خواجہ سراؤں کو سماج میں شناخت اور احترام فراہم کرنے کی خاطر ایک خاص اقدام کے تحت حیدرآباد ٹریفک پولیس ڈپارٹمنٹ میں بطور ٹریفک اسسٹنٹس بھرتیوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، گوشہ محل پولیس گراؤنڈ میں سماجی بہبود کے محکمہ کی جانب سے فراہم کردہ امیدواروں کی فہرست کے مطابق بھرتی کا عمل شروع کیا گیا۔

    اس موقع پر جسمانی ٹیسٹ کے انعقاد کے لیے ڈی سی پی ساؤتھ ویسٹ، ہوم گارڈ کمانڈنٹ اور ایڈیشنل ڈی سی پی سی اے آر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جبکہ ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے عہدیداران بھی موجود تھے۔

    رپورٹس کے مطابق ٹریفک پولیس میں بھرتی کے لئے امیدواروں کی عمر 18 سے 40 سال کے درمیان ہونی چاہئے، ہندوستانی شہری ہونا ضروری ہے اور کم از کم ایس ایس سی پاس ہونا لازمی ہے۔ متعلقہ ضلع مجسٹریٹ سے جاری کردہ ذاتی شناختی کارڈ ہونا چاہیے۔

    اس کے علاوہ امیدوار حیدرآباد کمشنریٹ کی حدود کا مقامی شہری ہو۔ کم از کم قد 165 سینٹی میٹر (ایس ٹی کے لیے 160 سینٹی میٹر) ہونا ضروری ہے۔ امیدواروں کے لیے 800 میٹر دوڑ، لانگ جمپ، اور شاٹ پٹ جیسے جسمانی ٹیسٹ منعقد کیے گئے۔ بھرتی کے عمل میں 58 افراد نے شرکت کی جن میں سے 44 کو منتخب کرلیا گیا۔

    ہوٹلوں، ریسٹورنٹس اور تقاریب میں ’بیف‘ پر پابندی عائد

    پولیس کمشنر کا اس موقع پر خواجہ سراؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ کو اپنی برادری کے لئے رول ماڈل بننا ہوگا اور حیدرآباد پولیس اور تلنگانہ اسٹیٹ پولیس ڈپارٹمنٹ کا نام روشن کرنا ہوگا۔

  • خواجہ سراؤں کو تلوار کے وار سے قتل کرنے والے 3 ملزمان گرفتار

    خواجہ سراؤں کو تلوار کے وار سے قتل کرنے والے 3 ملزمان گرفتار

    مردان میں پولیس لائن کے قریب خواجہ سراؤں کو تلوار کے وار سے قتل کرنے والے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    ڈی پی او مردان کے مطابق خواجہ سراؤں کو قتل کرنے والے ملزم ضیاالدین، عدنان اور محمد رحمان کا تعلق کاٹلنگ سے ہے، ملزمان کے قبضے سے آلہ قتل اور موٹر سائیکل برآمد کرلی گئی۔

    ڈی پی او کا کہنا ہے کہ ملزمان نے واردات کے لئے تلوار آن لائن منگوائی تھی، موقع واردات سے ملنے والے پارسل کی مدد سے ملزمان تک پہنچا گیا، گرفتار ملزمان سے قتل کے محرکات جاننے کیلئے ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔

    واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو دونوں خواجہ سراؤں کو پولیس لائن کے قریب قتل کردیا گیا تھا، پولیس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ دونوں خواجہ سراؤں کو ان کےگھر میں نامعلوم افراد نے چھریوں کے وار کرکے قتل کیا اور فرار ہوگئے تھے۔

  • خواجہ سراؤں کیلئے قبرستان کی زمین مختص کرنے کا فیصلہ

    خواجہ سراؤں کیلئے قبرستان کی زمین مختص کرنے کا فیصلہ

    پشاور: خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں کیلئے قبرستان کی زمین مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں گورنر خیبرپختونخوا غلام علی سے خواجہ سراؤں کے  وفد نے گورنر  ہاؤس میں ملاقات کی تھی، ملاقات میں خواجہ سراؤں کے وفد نے کمیونٹی کو درپیش مسائل سے گورنر کو آگاہ کیا اور اپنے مطالبات بھی گورنر  کے سامنے رکھے تھے۔

    وفد نے گورنر کے پی کے سے مطالبہ کیا تھا شہر میں خواجہ سراؤں کیلئے قبرستان کی جگہ مختص کی جائے اور علماء کو ہمارے جنازے پڑھانے پر  رضامند کیا جائے۔

    تاہم اب مشیر وزیراعلیٰ مشال یوسفزئی نے جاری کردہ بیان میں بتایا کہ خواجہ سراؤں کیلئے 5 کنال کی زمین قبرستان کیلئے مختص کررہے ہیں، خواجہ سراؤں کے اکثریتی علاقوں میں قبرستان کیلئے زمین مختص کرینگے۔

    مشال یوسفزئی نے بتایا کہ ہر ڈویژن کے سرکاری اسپتال میں خواجہ سراؤں کیلئے خصوصی وارڈ قائم ہوگا، بہترین انتظامات کے ساتھ خواجہ سراؤں کا علاج کیا جا سکے گا۔

  • خواجہ سراؤں کی تعلیم کیلئے حکومت کا احسن فیصلہ

    خواجہ سراؤں کی تعلیم کیلئے حکومت کا احسن فیصلہ

    لاہور میں ٹرانسجینڈر اسکول میں خواجہ سراؤں کی تعلیم کیلئے حکومت نے احسن فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے ٹرانسجینڈر کیلئے 10 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ مقرر کردیا یہ ماہانہ وظیفہ صرف اسکول میں رجسٹرڈ ہونے والے خواجہ سراوں ملے گا۔

    رجسٹرڈ جواجہ سراؤں کو پانچ ہزار روپے وظیفہ اور پانچ ہزار روپے کرایہ کی مد میں دیا جائے گا، خواجہ سراؤں کو وظائف کے حصول کیلئے صرف 80 فیصد حاضری برقرار رکھنا ہوگی۔

    گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول برکت مارکیٹ میں ٹرانسجینڈرز کی کلاسسز کا سلسلہ ایک سال سے جاری ہے جہاں خواجہ سراؤں کیلئے مفت تدریسی، درسی کتب اورکھانا بھی دیا جارہا ہے۔

  • اندرون سندھ  خواجہ سراؤں کی تعداد میں نمایاں کمی

    اندرون سندھ خواجہ سراؤں کی تعداد میں نمایاں کمی

    کراچی: اندرون سندھ میں خواجہ سراؤں کی تعداد میں میں35 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ، سال 2017 میں خواجہ سراؤں کی تعداد 5 ہزار 954 تھی ، جو 2023 میں 3 ہزار 871ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ میں خواجہ سراؤں کی تعداد میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ، سندھ میں خواجہ سراؤں کی تعداد میں35 فیصد کمی ہوئی۔

    سال 2023 کی مردم شماری میں سندھ میں خواجہ سراؤں کی تعداد3871 ریکارڈ کی گئی جبکہ 2017 کی مردم شماری میں سندھ میں خواجہ سراؤں کی تعداد 5954 تھی۔

    کراچی میں 6 سال کے دوران 66 خواجہ سراؤں کا اضافہ ہوا، سال 2023 کی مردم شماری میں کراچی میں خواجہ سراؤں کی تعداد 2 ہزار 289 ریکارڈ ہوئی جبکہ 2017 میں کراچی میں خواجہ سراؤں کی تعداد2223 تھی۔

    حیدرآباد میں 2017 کی مردم شماری کے مطابق 1277خواجہ سرا تھے اور اب 2023کی مردم شماری میں یہ تعداد کم ہوکر 570 ہوگئی ہے۔

    اسی طرح لاڑکانہ میں 2017 میں خواجہ سراؤں کی تعداد 849 تھی اور 2023 میں یہ تعداد گھٹ کر310 رہ گئی ہے جبکہ سکھر میں 2017 میں خواجہ سراؤں کی تعداد433 تھی جو اب 280 ہوگئی۔

    اس کے علاوہ شہیدبینظیرآباد میں 2017 میں خواجہ سراؤں کی تعداد635 تھی،اب 284 اور میرپورخاص میں خواجہ سراؤں کی تعداد517 تھی، جو 2023 میں 138 ہوگئی ہے۔

  • اب خواجہ سراؤں کو ہر محکمے میں خصوصی پروٹوکول ملے گا

    اب خواجہ سراؤں کو ہر محکمے میں خصوصی پروٹوکول ملے گا

    کراچی : وفاقی کابینہ کی جانب خواجہ سراؤں کےتحفظ اور حقوق ایکٹ کے رولز 2020 کی منظوری کے بعد وزارت انسانی حقوق نے نوٹیفکیشن جاری کردیا، عدالت نے رولز کی منظوری کے درخواست نمٹادی ، اب خواجہ سراؤں کوہرمحکمےمیں خصوصی پروٹوکول ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں خواجہ سراؤں کےتحفظ ،حقوق کے لیے موثرقانون سازی کے معاملے پر سماعت ہوئی ، خواجہ سراؤں کے تحفظ اور حقوق ایکٹ کے رولز 2020 عدالت میں جمع کرادیئے گئے۔

    رولز میں کہا گیا ہے کہ تم سرکاری دفاترخواجہ سراؤں کیلئےعلیحدہ قطاریں بنانے کے پابند ہوں گے، حج وعمرہ کی ادائیگی کیلئے خواجہ سراؤں کوسہولیات دی جائیں گے، حج وعمرہ کی ادائیگی کےلیےوزرات خارجہ کردارادا کرےگی۔

    رولز کے مطابق خواجہ سراؤں کے لیے علحیدہ دارالامان بنائے جائیں گے، بے یارومددگارخواجہ سراؤں کوعلحیدہ دارالامان میں رکھا جائے گا جبکہ تمام سرکاری ادارے خواجہ سراؤں کی رہنمائی کیلئے پالیسی بنانے کے پابند ہے۔

    ایکٹ کے رولز 2020 میں بتایا گیا کہ اب مرد پولیس اہلکارخواجہ سراؤں کو گرفتارنہیں کرسکیں گے، کسی بھی خواجہ سراکوپولیس کامتعلقہ جنس کا اہلکار ہی گرفتار کرسکے گا، خواجہ سراؤں کی گرفتاری پرعلیحدہ لاک اپ میں رکھا جائے گا جبکہ خواجہ سراؤں کو عدالت، جیل لانے کیلئےعلیحدہ پولیس وین استعمال کی جائے گی۔

    رولز میں کہنا ہے کہ جیل میں خواجہ سراؤں کے لیے علیحدہ واش روم دیے جائیں گے اور الگ سیل میں رکھاجائے گا جبکہ مفت قانونی مددفراہم کی جائے گی۔

    رولز 2020 کے مطابق خواجہ سراوں کو مفت تعلیم کے مواقع دیے جائیں گے، تمام سرکاری اداروں میں خواجہ سرا ملازمت پالیسی بنائی جائے گی، شکایت کی سنوائی کیلئے وفاقی محتسب میں کمشنربرائےخواجہ سراہوگا، خواجہ سرا اپنی شکایت وفاقی محتسب میں کمشنربرائےخواجہ سرا کو ہی دے سکے گا۔

    رولز میں کہا گیا ہے کہ خواجہ سراؤں کی جنس کوایکس کیٹیگری قراردے دیا گیا ، شناختی کارڈ میں خواجہ سراؤں کی جنس میں ایکس درج ہوگا، خواجہ سرا اپنا ووٹ علیحدہ لائن اور علحیدہ پولنگ بوتھ میں ڈالیں گے، نادرا خواجہ سراؤں کی رہنمائی کیلئے الگ افسر تعینات کرنے کا پابند ہوگا، پاسپورٹ دفاتر میں خواجہ سراوں کے لیے علیحدہ افسر تعینات کیا جائے گا، ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کیلئے خواجہ سراؤں کی رہنمائی علیحدہ افسرکرے گا۔

    وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت انسانی حقوق نے نوٹیفکیشن جاری کردیا، عدالت نے رولزکی منظوری کے بعد طارق منصورایڈووکیٹ کی درخواست نمٹا دی۔

  • سندھ پولیس کا پہلی مرتبہ خواجہ سراؤں کو ملازمت دینے کا اعلان

    سندھ پولیس کا پہلی مرتبہ خواجہ سراؤں کو ملازمت دینے کا اعلان

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے کہا ہےکہ سندھ پولیس میں پہلی مرتبہ خواجہ سراؤں کو ملازمت دی جائے گی، جو مختلف دفتری امور انجام دیں گے.

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے خواجہ سراؤں کو ملازمت دینے کا اعلان کر دیا.آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس میں معذور افراد کا کوٹہ بھی بحال کیا جارہا ہے، جلد ہی اس ضمن میں اقدامات کا آغاز کردیا جائے گا۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ اقلیتی برادری سے وابستہ افراد کو  سندھ پولیس میں ملازمت کے موقع دینے کے ضمن میں اقدامات کیے جائیں گے، پولیسنگ کے معیار کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کریں گے۔

    مزید پڑھیں: لوک سبھا انتخابات:‌ عام آدمی پارٹی کا بی جے پی کے خلاف خواجہ سرا کو میدان میں لانے کا اعلان

    تھانہ جات کی سطح پر عوام دوست ماحول کے فروغ پر توجہ مرکوز ہے، بحالی امن اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کی خاطر پولیس کی قربانیاں ناقابل فراموش اور بے مثال ہیں۔

    ڈاکٹرسید کلیم امام کے مطابق پولیس ملازمین کی فلاح وبہبود کے منصوبہ پر کام جاری ہے، سندھ پولیس کے ایجوکیشن کوٹہ اور رہائشی سہولیات کے ضمن میں بھی حکومت کو سمری ارسال کردی گئی ہے۔

  • سپریم کورٹ میں  2خواجہ سراؤں کو ملازمت دیں گے، چیف جسٹس کا اعلان

    سپریم کورٹ میں 2خواجہ سراؤں کو ملازمت دیں گے، چیف جسٹس کا اعلان

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں دو خواجہ سراؤں کو ملازمت دینے کا اعلان کردیا اور کہا عدالت خواجہ سراؤں کوقومی دھارے میں لانا چاہتی ہے،خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے کہا این جی اوز اور کے پی حکومت کو نوٹس جاری کردیتے ہیں،خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے اعلان کیا سپریم کورٹ میں 2 خواجہ سراؤں کو ملازمت دیں گے، ہمارے معاشرے میں خواجہ سراؤں کی تضحیک کی جاتی ہے، عدالت خواجہ سراؤں کو قومی دھارے میں لانا چاہتی ہے اور ان کی حفاظت اور ان کے مسائل کا حل چاہتی ہے۔

    چیف جسٹس نے چیئرمین نادرا سے استفسار کیا کیا تمام درخواست گزاروں کے شناحتی کارڈز جاری ہوگئے؟ جس پر چیئرمین نادرا نے جواب دیا کہ شناختی کارڈجاری کر رہےہیں سہولت مہم بھی جاری ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے محض کارروائیاں نہیں ہونی چاہییں، کے پی میں خواجہ سراؤں کی تذلیل ہوتی ہے، دھمکیوں کاسامنا ہے، جس پر سیکرٹری کمیشن نے بتایا مجھے ایسی اطلاعات پر بہت افسوس ہے، خواجہ سراؤں کو قتل بھی کیا گیا ہے۔

    چیف جسٹس نے خواجہ سراؤں کےخلاف ویب سائٹس کا نوٹس لیتے ہوئے کہا اس طرح کے واقعات بدنامی کا سبب بنتے ہیں، کونسی این جی او ہے جو یہ پیج بناکر بدنام کر رہی ہے،

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کرے گی: چیف جسٹس

    یاد رہے چند روز قبل خواجہ سراؤں کے حقوق کے حوالے سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا پاکستان میں خواجہ سرا معاشرتی مسائل کاشکار ہیں، خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا، ان کو ووٹ کا حق پہلے ہی دیا جا چکا ہے، مزید حقوق دیے جائیں گے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ضروری ہے، بنیادی طور پر اللہ نے تمام انسانوں کو برابر بنایا ہے، یقین دلاتا ہوں کہ خواجہ سراؤں کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خواجہ سراؤں کو 15 دن میں شناختی کارڈ کی فراہمی کے لیے کمیٹی قائم کی تھی اور کہا تھا کہ خواجہ سراؤں کے لیے ایسا نظام بنائیں گے ان کو حق دہلیز پر ملے۔

  • لاہور : تربیتی کورس مکمل کرنے والے خواجہ سراؤں میں اسناد کی تقسیم

    لاہور : تربیتی کورس مکمل کرنے والے خواجہ سراؤں میں اسناد کی تقسیم

    لاہور : خواجہ سراؤں کو معاشرے کا مفید حصہ بنانے کے لیے چار ماہ پہلے شروع کیے گئے اسکول کا پہلا بیج تیار ہوگیا، پاسنگ آؤٹ تقریب میں گلوکار ابرارالحق بھی شریک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق الحمرا ہال لاہور میں مختصر مگر اہمیت کی حامل تقریب میں بیوٹیشن کوکنگ ڈرائیونگ اور دیگر کورسز کرنے والے خواجہ سراؤں میں اسناد تقسیم کی گئیں، وہ مستقبل میں ہنر مند شہری بننے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔

    تقریب میں تحریک انصاف کے رہنما ابرارالحق اور بلا سود قرضہ دینے والی تنظیم اخوت کے سربراہ امجد ثاقب بھی شریک ہوئے اور خواجہ سراؤں کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    کورسز کے دوران خواجہ سراؤں کو ان کے قانونی اور شہری حقوق بارے آگاہی بھی دی گئی، ملک میں حال ہی میں کی گئی مردم شماری کے مطابق پاکستان میں خواجہ سراؤں کی کُل تعداد دس ہزار چار سو اٹھارہ ہے۔

    انسانی حقوق سب کے لیے برابر ہیں اور معاشرے میں خواجہ سراؤں کے ساتھ امتیازی رویہ اپنایا جارہا ہے جس کے لیے معاشرے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے، اس حقیقت کو ہم جھٹلا نہیں سکتے کہ خواجہ سرا بھی ہمارے معاشرے کا ایک اہم حصہ ہیں۔

    جب بھی کسی خاندان میں خواجہ سرا کی پیدائش ہوتی ہے تو اس کے ساتھ نہ صرف ماں باپ ،بہن بھائی بلکہ ارد گرد کے لوگ اسے قبول کرنے کے بجائے اس کا مذاق اڑاتے ہیں، ضروت اس امر کی ہے کہ سب سے پہلے تو ہمیں اس کے گھر والوں کی تربیت کرنی ہو گی اس کے بعد معاشرے کی۔

  • نارووال پولیس نے پولنگ ڈے کے لئے خواجہ سراؤں کی مدد مانگ لی

    نارووال پولیس نے پولنگ ڈے کے لئے خواجہ سراؤں کی مدد مانگ لی

    نارووال : پولیس نے پولنگ ڈے کے لئے خواجہ سراؤں کی مدد مانگ لی، خواجہ سراوں کا کہنا تھا کہ ہماری ڈیوٹی لگائی گئی تو ذمہ داری سے ڈیوٹی دے گے۔

    تفصیلات کے مطابق نارووال میں الیکشن ڈے پر ڈیوٹی کے لئے خواتین پولیس اہلکار کم پر گئیں ، پولیس نے پولنگ ڈے کے لئے خواجہ سراؤں کی مدد مانگ لی، خواجہ سرا ڈیوٹی دینے کے لئے پر جوش ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق خواجہ سراؤں کی الیکشن ڈے ڈیوٹی کے لئے مشاورت ہو رہی ہے، مختلف تھانوں میں پولیس کی طرف سے خواجہ سراؤں کے انٹرویو کئے گئے۔

    خواجہ سراوں کا کہنا تھا کہ آخر ہم بھی الیکشن کے لئے کام آگئے، ہماری ڈیوٹی لگائی گئی تو ذمہ داری سے ڈیوٹی دے گے۔

    ڈسٹرکٹ نارووال میں رجسٹرڈ خواجہ سراؤں کی تعداد 95 ہے جبکہ پولیس کے پاس ڈسٹرکٹ نارووال میں صرف 23 خواتین پولیس اہلکار ہیں ، پولنگ ڈے پر پولیس کی طرف سے 117 خواتین پولیس اہلکار کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں 25 جولائی کو عام انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے ، جس کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور اس روز عام تعطیل کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔