Tag: خواجہ سرا

  • اسلام آباد: پہلی مرتبہ خواجہ سرا کو ڈرائیونگ لائسنس جاری

    اسلام آباد: پہلی مرتبہ خواجہ سرا کو ڈرائیونگ لائسنس جاری

    اسلام آباد: وفاقی دار الحکومت کی پولیس نے ایک خواجہ سرا کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کر دیا، یہ اپنی نوعیت کا اسلام آباد میں پہلا ڈرائیونگ لائسنس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے پہلی خواجہ سرا کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کر دیا، علی لیلیٰ ٹرانس جینڈر کمیونٹی کی رہنما ہیں۔

    علی لیلیٰ نے پندرہ سال پہلے ڈرائیونگ شروع کی، جب کہ انھیں اسلام آباد پولیس کی جانب سے ابھی ڈرائیونگ لائسنس ملا۔ ان کا کہنا ہے کہ 2000 میں ان کے والد نے ڈرائیونگ سکھائی تھی۔

    علی لیلیٰ راولپنڈی میں آواز شی میل فاؤنڈیشن کی صدر بھی ہیں، وہ ڈرائیونگ سیکھنے کے بعد سے جڑواں شہروں میں بغیر لائسنس کے پندرہ سال تک گاڑی چلاتی رہی ہیں۔


    یہ بھی دیکھیں:  پاکستان میں پہلی بار خواجہ سراؤں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا


    علی لیلیٰ کو ڈرائیونگ لائسنس کے لیے درکار تمام ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد لائسنس جاری کیا گیا، انھوں نے کہا کہ آج میں بہت خوش ہوں، اب میری کمیونٹی کے دوسرے ممبرز کو بھی لائسنس مل سکے گا۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے بعد علی لیلیٰ کو صنفی نشان ایکس والا قومی شناختی کارڈ بھی جاری کیا جا چکا ہے۔

    مارچ کے شروع میں خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے 30 ٹرانس جینڈر پرسنز کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں۔

  • خواجہ سراؤں کی تقریب میں بھارتی کرکٹر کی زنانہ لباس میں شرکت

    خواجہ سراؤں کی تقریب میں بھارتی کرکٹر کی زنانہ لباس میں شرکت

    نئی دہلی: بھارتی کرکٹ ٹیم کے معروف کھلاڑی گوتم گمبھیر ایک تقریب میں زنانہ لباس پہن کر شریک ہوئے جس کی تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔

    دراصل گوتم گمبھیر خواجہ سراؤں کی تقریب میں شریک ہوئے تھے اور انہوں نے یہ انداز خواجہ سراؤں کی حمایت اور اظہار یکجہتی کے طور پر اپنایا تھا۔

    تقریب میں گوتم گھمبیر نے نہ صرف ڈوپٹہ پہنا، بلکہ ماتھے پر بندیا بھی لگائی۔

    خیال رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب گوتم نے خواجہ سراؤں کی کسی تقریب میں شرکت کی ہے۔

    رواں برس انہوں نے رکشا بندھن کا تہوار بھی خواجہ سراؤں کے ساتھ منایا تھا جس میں خواجہ سراؤں نے ان کے ہاتھ پر راکھی باندھی تھی۔

    گوتم گمبھیر 2016 تک بھارتی کرکٹ ٹیم کا حصہ رہے تھے، وہ سنہ 2007 میں ٹی 20 کا پہلا ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی ٹیم کا حصہ بھی رہے۔

  • سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کرے گی: چیف جسٹس

    سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کرے گی: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا تحفظ کرے گی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے حوالے سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں خواجہ سرا معاشرتی مسائل کاشکار ہیں، خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا.

    انھوں نے کہا کہ خواجہ سراؤں کوبھی عام انسانوں والےحقوق حاصل ہیں، خواجہ سراؤں کوووٹ کا حق پہلے ہی دیا جا چکا ہے، انھیں مزید حقوق دیے جائیں گے.

    چیف جسٹس نے کہا کہ انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ضروری ہے، بنیادی طور پر اللہ نے تمام انسانوں کو برابر بنایا ہے، یقین دلاتا ہوں کہ خواجہ سراؤں کے حقوق کا تحفظ کریں گے.


    چیف جسٹس آف کے احکامات، خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز بننے کا عمل شروع


    منصف اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں کے حقوق کی پاس داری عدلت عظمیٰ کی ذمہ داریوں میں شامل ہے، میرے لئے باعث فخر ہو گا کہ خواجہ سراؤں کےحقوق کے لئے کچھ کر سکوں.

    یاد رہے کہ جون میں چیف جسٹس کے احکامات پر نادرا نے خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز بنانا شروع کیا تھا، جس کے بعد ان کے ووٹ کاسٹ کرنے کا حق آیا۔

  • الیکشن 2018: خواجہ سرا انتخابات کی نگرانی کریں گے

    الیکشن 2018: خواجہ سرا انتخابات کی نگرانی کریں گے

    اسلام آباد: پاکستان میں رواں ماہ ہونے والے عام انتخابات میں خواجہ سراؤں کو نمائندگی دینے کے لیے ایک غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے انہیں انتخابات کی نگرانی کرنے کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام پاکستان میں انتخابات کو مانیٹر کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلیٹی (ٹی ڈی ای اے) کی جانب سے کیا گیا ہے۔

    پراجیکٹ منیجر زاہد عبداللہ کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے لیے کل 375 ممبران الیکشن ڈے کے حوالے سے تمام تر انتخابی عمل کا جائزہ لیں گے جن میں 125 خواجہ سرا، 125 جسمانی طور پر معذور افراد اور 125 خواتین شامل ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سے 25، 25 ممبران یہ کام سر انجام دیں گے، ان ممبران کو الیکشن ڈے پر آبزرویشن کرنے کی تربیت ٹی ڈی ای اے کی جانب سے فراہم کی جارہی ہے۔

    زاہد عبداللہ کے مطابق ایسا پہلی بار ہورہا ہے کہ معذور افراد، خواجہ سرا اور خواتین انتخابات کی نگرانی کریں گے، ان ممبران کو الیکشن کمیشن کی جانب سے کارڈز فراہم کیے جائیں گے تاکہ یہ افراد بذات خود ہر پولنگ اسٹیشن پر جاکر جائزہ لے سکیں۔

    یہ ممبران ووٹنگ کے روز صبح آٹھ بجے پولنگ اسٹیشن جائیں گے اور وہاں موجود پریزائیڈنگ افسران کا انٹرویو کریں گے، اس کے علاوہ وہاں خواجہ سراؤں، خواتین اور جسمانی طور پر معذور افراد کے لیے موجودہ سہولیات کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

    بعدازاں تمام ممبران معلومات سے اپنے ادارے کو آگاہ کریں گے جو اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو بتائے گا۔

    بندیا رانا جو کہ خود ایک خواجہ سرا ہیں انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا پہلی بار ہورہا ہے کہ خواجہ سرا اور معذور افراد جنہوں نے سرے سے اہمیت ہی نہیں دی جاتی وہ الیکشن کی مانیٹرنگ کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • خواجہ سرا بھی کاغذاتِ نامزدگی لینے پہنچ گئے

    خواجہ سرا بھی کاغذاتِ نامزدگی لینے پہنچ گئے

    کراچی: خواجہ سرا بھی صوبائی الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر پہنچ گئے، وہ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذاتِ نامزدگی کے حصول کے لیے دفتر گئے۔

    دوسری طرف اسلام آباد میں الیکشن کمیشن نے اعلان کردیا ہے کہ خواجہ سرا بھی انتخابی عمل کا حصہ ہیں، الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں کو انتخابی عمل سے الگ نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات میں حصہ لینے کے سلسلے میں کاغذاتِ نامزدگی کے حوالے سے خواجہ سراؤں کی شکایت بھی دور کردی ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اگرچہ شناختی کارڈ سے بھی خواجہ سراؤں کی جنس کا پتا چلتا ہے تاہم وہ کاغذاتِ نامزدگی میں لکھ کر اپنی جنس کے بارے میں بتا سکتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے اقدام کے بعد خواجہ سراؤں کے لیے انتخابات میں حصہ لینے کے معاملے میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی، فارم میں جنس کی وضاحت کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کی طرف سے ریٹرننگ افسران کو بھی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

    اسے بھی ملاحظہ کریں:  خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے اور سرکاری عہدہ رکھنے کی اجازت، بل منظور

    خواجہ سراؤں نے الیکشن کمیشن کے اقدام کو سراہتے ہوئے اس پر خوشی کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں ہمارا حق دیا ہے، ہم بھی انتخابات میں حصہ لینے کا حق رکھتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سراؤں کے لیے اسکول قائم

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے خوجہ سراؤں کے حقوق اور تحفظ کے قانون کی متفقہ طور پر منظوری دی تھی جس کے تحت خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے اور سرکاری عہدہ رکھنے کا اختیار مل چکا ہے۔

    یہ بھی دیکھیں: پاکستان میں پہلی بار خواجہ سرا نیوزکاسٹر متعارف

    خیال رہے کہ فروری ہی کے مہینے میں خیبر پختونخوا کے خواجہ سراؤں نے بھی ووٹ کا حق مانگنے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف رٹ پٹشن دائر کردی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ الیکشن کمیشن کو پابند بنایا جائے کہ وہ 2018 کے ہونے والے عام انتخابات میں خواجہ سراؤں کو بطور ووٹر اور امیدوار حصہ لینے کا حق دے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • فیصل آباد : خواجہ سراؤں کے پہلے نجی اسکول میں کلاسز کا آغاز

    فیصل آباد : خواجہ سراؤں کے پہلے نجی اسکول میں کلاسز کا آغاز

    فیصل آباد : خواجہ سراؤں کیلئے ملک کے پہلے نجی اسکول میں کلاسز کا آغاز ہوگیا ہے، خواجہ سراؤں کو مفت تعلیم کے ساتھ ساتھ دو ہزار روپے ماہانہ وظیفہ بھی فراہم کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقے ڈھنڈی والا میں خواجہ سراؤں کے لیے قائم کیے گئے ملک کے پہلے نجی اسکول میں باقاعدہ درس و تدریس کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

    خواجہ سرا پیلس نان فارمل نامی ہائی اسکول میں بچوں سمیت42خواجہ سرا طالب علموں نے داخلہ لیا ہے، اسکول کی ڈائریکٹر سعدیہ نورین نے میڈیا کو بتایا کہ پہلے دن خواجہ سرا جیکسن نے لیکچر دیا اور بچوں کو حروف تہجی اور اردو گرائمر سکھائی۔

    انہوں نے بتایا کہ خواجہ سراؤں کو دو سال میں میٹرک اور فنی کورس کروایا جائے گا، طالب علموں کو تعلیم کے ساتھ کتابیں، یونیفارم اور اسٹیشنری بھی مفت فراہم کی گئی ہے، اس کے علاوہ مفت پک اینڈ ڈراپ سروس اور ماہانہ3ہزار روپے وظیفے کی بھی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سراؤں کے لیے اسکول قائم

    انہوں نے مزید کہا کہ خواجہ سراؤں کو ٹیوٹا سے فنی کورس کروائے جائیں گے اور ایف اے پاس دو خواجہ سراؤں کو مختلف اداروں میں ملازمت دلائی جائے گی جہاں وہ بہتر روزگار کے ساتھ ساتھ عزت کی زندگی گزار سکیں گے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں پہلی بار خواجہ سرا نیوزکاسٹر متعارف


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • مانسہرہ : خواجہ سرا کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والا ملزم گرفتار

    مانسہرہ : خواجہ سرا کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والا ملزم گرفتار

    مانسہرہ : خواجہ سرا کو قتل کرنے والا ملزم پولیس نے گرفتار کرلیا، ملزم نے گزشتہ روز خواجہ سرا کو شادی کی تقریب میں ڈانس کرتے ہوئے گولی ماری تھی۔

    تفصیلات کے مطابق4مئی کو مانسہرہ کے علاقے دھمن شریف میں شادی کی تقریب میں اسٹیج پر ڈانس کرنے والے خواجہ سرا کو فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا،۔

    پولیس کے مطابق ملزم خواجہ سرا کو قتل کرنے کے بعد فرار ہو گیا تھا، دوسری جانب دھمن شریف میں خواجہ سراؤں نے اپنے ساتھی کے قتل کے خلاف کچہری چوک پر احتجاج کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ رقم کے لین دین کے تنازعہ پر ریاض نامی شخص نے خواجہ سرا کو قتل کیا۔

    بعد ازاں خواجہ سرا کے قتل کی فوٹیج سامنے آگئی، اے آر وائی کو موصول فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خواجہ سرا کو شادی کی تقریب میں ڈانس کرتے ہوئے سر میں گولی ماری گئی تھی۔

     خواجہ سراؤں کی جانب سے ساتھی کے قتل کے خلاف جس وقت احتجاج ہوا، اس دوران جسٹس اعجاز افضل ڈسٹرکٹ بار آرہے تھے انہوں نے کچہری چوک بلاک دیکھا تو مظاہرین سے ملاقات کی۔

    مزید پڑھیں: کراچی ڈیفنس میں فائرنگ ، خواجہ سرا جاں بحق

    خواجہ سراؤں نے دعویٰ کیا کہ ہم نے تقریب میں گولی مارنے والے شخص کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا لیکن پولیس نے قاتل کو بھگا دیا، جسٹس اعجاز افضل کے نوٹس پر پولیس نے قاتل ریاض کو گرفتار کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • جینز پہننے والی خواتین کے ہاں مخنث پیدا ہوتے ہیں: ہندو پروفیسر کا مضحکہ خیز دعویٰ

    جینز پہننے والی خواتین کے ہاں مخنث پیدا ہوتے ہیں: ہندو پروفیسر کا مضحکہ خیز دعویٰ

    کیرالا: ایک ہندو پروفیسر نے یہ عجیب و غریب دعویٰ کیا ہے کہ جینز پہننے والی خواتین کے ہاں مخنث پیدا ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کیرالا سے تعلق رکھنے والے متنازع ماہر نباتات پروفیسر رجیت کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ جو خواتین جینز اور مردانہ طرز کے کپڑے پہنتی ہیں، ان کے مخنث بچوں کی پیدائش کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    انھوں نے ان خیالات کا اظہار اپنے ایک لیکچر میں کیا، جس میں طلبا و طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ان کاکہنا تھا کہ ”جینز اور شرٹ پہننے والی خواتین کے ہاں خواجہ سرا پیدا ہوتے ہیں اور اس وقت کیرالا میں ان کی بڑھتی تعداد کا یہی سبب ہے۔ “

    یاد رہے کہ اس وقت کیرالا میں چھ لاکھ سے زائد خواجہ سرا ہیں، جو اپنے حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ کیرالا کا شمار بھارت کی ان ریاستوں میں ہوتا ہے، جہاں تعلیم کی شرح سب سے بلند ہے۔

    پروفیسر رجیت نے مزید کہا کہ جو جوڑے اپنی صنفی شناخت کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں، ان ہی کے ہاں نیک اولاد پیدا ہوتی ہے۔جن والدین کے کردار میں نقص ہوتا ہے، ان کے بچے بڑے ہو کر ملحد بن جاتے ہیں ۔

    پروفیسر رجیت کمار کے اس تبصرے پر شدید عوامی ردعمل آیا۔ سوشل میڈیا پر بھی انھیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ خواتین کی سماجی تنظیموں نے بھی پروفیسر رجیت کمار کو آڑے ہاتھ لیا۔

    یاد رہے کہ پروفیسر رجیت کمار ماضی میں بھی اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے خبروں کی زینت بنتے رہے ہیں۔ وہ مذہبی عقائد اور خواتین سے متعلق اپنے انتہا پسندانہ نظریات کی وجہ سے ناپسندیدہ شخصیت تصور کیے جاتے ہیں۔ 

    کیرالا کی حکومت ان کے عوامی بیانات پر پابندی لگا دی ہے۔


    بھارت، ہندو اساتذہ کا مسلمان طالب علموں کے ساتھ امتیازی سلوک


  • بھتے کا الزام: لاہور میں خواجہ سرا پولیس کے خلاف سڑکوں پر آگئے

    بھتے کا الزام: لاہور میں خواجہ سرا پولیس کے خلاف سڑکوں پر آگئے

    لاہور: پنجاب کے دار الحکومت لاہور میں خواجہ سراؤں نے ٹریفک پولیس کی جانب سے بھتہ لینے پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلیاں نکالیں۔

    تفصیلات کے مطابق خواجہ سراؤں نے پہلے پریس کلب کے باہر احتجاج کیا بعد ازاں اپنے مطالبات کی منظوری اور ٹریفک پولیس کے نارواں سلوک کے خلاف پنجاب اسمبلی کے باہر شدید احتجاج اور نعرے بازی کی۔

    مظاہرے کے دوران خواجہ سراؤں نے موقف اختیار کیا کہ ٹریفک پولیس بھیک مانگنے کی اجازت دینے پر بھتہ مانگتے ہیں، رشوت کا مطالبہ پورا نہ کیا جائے تو ہمیں تنگ کیا جاتا ہے، بعض اوقات گرفتاری بھی عمل میں آتی۔

    پاکستان میں پہلی بار خواجہ سراؤں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا

    اپنے خلاف ہونے والے اس قسم کے واقعات پر شدید مذمت کرتے ہوئے خواجہ سراؤں نے مطالبہ کیا کہ اگر ہمیں بھیک مانگنے سے روکنے کے بجائے حکومت کو چاہیے کہ وہ ہمیں باعزت روزگار فراہم کرے تاکہ ہم سڑکوں پر بھیک مانگنے پر مجبور نہ ہوں۔

    واضح رہے کہ ملک میں خواجہ سرا اپنے حقوق کے لیے ہمیشہ سے آواز بلند کرتے آرہے ہیں جن میں ان کا موقف یہ ہے کہ انہیں بھی بحیثیت پاکستانی بنیادی سہولیات فراہم کیے جائیں اور نوکری کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی ان کی واضح نمائندگی دی جائے۔

    خواجہ سراؤں نے ووٹ کا حق مانگ لیا، پشاورہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر

    خیال رہے کہ خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے خواجہ سراؤں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے مسلسل اقدامات کئے جارہے ہیں جن میں شناختی کارڈ کی فراہمی، پاسپورٹ اور صحت و انصاف کارڈ شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں گذشتہ دنوں صوبے میں خواجہ سراؤں کو مرحلہ وار خصوصی طور ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کا عمل جاری کیا ساتھ ہی ڈرائیونگ سیکھنے کے لیے سارٹ کورسز بھی متعارف کرائے گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان میں پہلی بار خواجہ سراؤں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا

    پاکستان میں پہلی بار خواجہ سراؤں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا

    پشاور: خیبر پختونخواہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ ٹریفک پولیس یاسر آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار صوبے میں خواجہ سراؤں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جارہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ایس ایس پی ٹریفک یاسر آفریدی کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں 30 خواجہ سراؤں کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کئے گئے ہیں، جلد صوبے کے تمام خواجہ سراؤں کو لائسنس جاری کر دیے جائیں گے۔

    خواجہ سراؤں نے ووٹ کا حق مانگ لیا، پشاورہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر

    ان کا کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس وقت کی اشد ضرورت ہے، خیبر پختونخواہ پولیس نے اہم فیصلہ لیتے ہوئے صوبے میں خواجہ سراؤں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کا سلسلہ شروع کیا ہے، ان کے لیے شارٹ ڈرائیونگ کورس بھی متعارف کرائی گئی ہے۔

    خواجہ سراؤں کو ٹریفک ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کی خبر ملتے ہی ٹریفک ہیڈ کوارٹر پشاور میں تیس سے زائد خواجہ سراؤں نے ڈرائیونگ ٹیسٹ دے کر ابتدائی لسٹ میں اپنا نام درج کرایا۔

    خیال رہے خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے خواجہ سراؤں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے مسلسل اقدامات کئے جاہے ہیں جن میں شناختی کارڈ کی فراہمی، پاسپورٹ اور صحت و انصاف کارڈ شامل ہیں۔

    پشاور: خواجہ سراؤں میں صحت انصاف کارڈز کی تقسیم

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ صوبائی حکومت نے صحت اور مفت علاج معالجے کے حوالے سے بہتر سہولیات فراہم کرنے کی خاطر خواجہ سراؤں میں صحت انصاف کارڈ تقسیم کیا تھا۔

    خواجہ سراؤں کو صحت انصاف کارڈ 270 پروگرام کے تحت محکمہ صحت کی جانب سے فراہم کیے گئے۔پشارہ پریس کلب میں منعقد ایک تقریب میں ڈی جی ہیلتھ کے پی کے بھی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ ملک میں خواجہ سرا اپنے حقوق کے لیے ہمیشہ سے آواز بلند کرتے آرہے ہیں جن میں ان کا موقف یہ ہے کہ انہیں بھی بحیثیت پاکستانی بنیادی سہولیات فراہم کیے جائیں اور نوکری کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی ان کی واضح نمائندگی دی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں